ورلڈ کپ کیلئے جنون کا دلچسپ اقدام

کراچی(ویب ڈیسک) عالمی شہرت یافتہ صوفی بینڈ ’جنون ‘ نے 15برس بعد متحد ہوکر عالمی کرکٹ ورلڈکپ 2019 کے لئے نیا گانا بنانے کے کا اعلان کیا ہے۔تفصیلات کے مطابق 90کی دہائی میں پاکستان کا نام عالمی سطح پر روشن کرنے والے جنون بینڈ کی جانب سے یوٹیوب پر ایک ویڈیو پیغام جاری کیا گیا جس میں 30 مئی سے شروع ہونے والے ورلڈ کپ کیلئے گانا ریلیز کرنے کا اعلان کیا گیا۔تین پرانے دوست علی عظمت، سلمان احمد اور برائین او کونل پھر سے ملیں گے اور ‘جنون‘ بینڈ ایک بار پھر اسٹیج پر جلوہ افروز ہوگا۔جنون بینڈ کے اہم رکن اور گٹارسٹ سلمان احمد نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ یوٹیوب پر جاری کردہ ویڈیوپیغام میں کہا کہ ”پاکستان کو متحد کرنے کےلئے ہم(علی عظمت ،برین اور میں) اکٹھے ہوئے ہیں، ہمارا نیا گانا رواں سال ہونے والے کرکٹ ورلڈ کپ میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی بھرپور حمایت اور مورال بلند کرنے کے لیے بنایا جارہا ہے۔پاکستان کے معروف گلوکار اور بینڈ کے رکن علی عظمت نے ویڈیو پیغام میں کہا کہ یہ گیت تمام پاکستانیوں کے لیے بنایا جا رہا ہے۔یاد رہے کہ 22 سال قبل 1996کے کرکٹ ورلڈ کپ کےلئے جنون بینڈ کا گانا ’ جذبہ جنون‘ پیش کیا گیا تھا جس کا شمار 90کی دہائی کے مقبول ترین ملی نغموں میں ہوتا ہے جو آج بھی لوگوں کے ذہنوں میں تازہ ہے۔واضح رہے کہ90 کی دہائی کے آغاز میں لاہور میں جنم لینے والے اس بینڈ میں سلمان احمد، غیرملکی گٹارسٹ برین اور علی عظمت بہ طور گلوکار شامل ہیں جنہوں نے جدید میوزیکل آلات کے ساتھ موسیقی کی دنیا کے تما م ہی شعبہ جات پر طبع آزمائی کی تاہم صوفیانہ کلام پیش کرنے میں یہ بینڈ اپنا ثانی نہیں رکھتا تھا۔کروڑوں دلوں کی دھڑکن بنے اس بینڈ کے گٹارسٹ سلمان احمد اور گلوکار علی عظمت کے درمیان اختلافات کے سبب عوام میں دیوانگی کی حد تک مقبول یہ بینڈ13 سال قبل بکھر گیا تھا۔ اس کے بعد سے موسیقی کے شائقین صوفی راک میوزک سننے کو ترس ہی گئے تھے۔ دوسال قبل بینڈ کے گٹارسٹ سلمان احمد نے اشارے دینا شروع کیے کہ وہ ایک بار پھر بینڈ کو یکجا کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔اس کے نتیجے میں یہ تینوں موسیقار اکھٹے ہوئے اور اس کے بعد کراچی مین ایک شاندار فنکشن کا انعقاد کیا گیا تھا جس میں نوجوانوں نے بھرپور تعداد میں شرکت کی تھی۔

ماہرہ خان نے فہد مصطفیٰ کو ”ہاں“کردی

کراچی(ویب ڈیسک) اداکارہ ماہرہ خان نے اداکار فہد مصطفیٰ کو ”ہاں“ کردی ہے۔یقیناً ماہرہ خان اور فہد مصطفیٰ کے مداح سوچ رہے ہوں گے کہ کیا دونوں شادی کرنے والے ہیں اور ماہرہ خان نے فہد مصطفیٰ کو شادی کے لیے”ہاں“ کی ہے، لیکن ایسا بالکل بھی نہیں ہے ماہرہ خان نے فہد مصطفیٰ کو شادی کے لیے نہیں کی بلکہ ایک ساتھ فلم میں کام کرنے کے لیے ہاں کی ہے۔دراصل چند روز قبل ماہرہ خان نے فہد مصطفیٰ کی گیم شو”جیتوپاکستان“میں شرکت کی تھی اور وہاں دونوں نے مل کر خوب ہلہ گلہ کیا۔ ماہرہ اورفہد کو پہلی بار اسکرین پر ایک ساتھ دیکھ کر دونوں کے مداح بھی بے حد پرجوش نظر آئے جب کہ ایک صارف نے تو ٹوئٹر پر دونوں کو ایک ساتھ فلم میں کاسٹ کرنے کا بھی مطالبہ کردیا۔فہد مصطفیٰ کو بھی یہ آئیڈیا بے حد پسند آیا اور انہوں نے ماہرہ خان سے پوچھا ”بولو ہاں کہ نا“جس پر ماہرہ خان نے ”ہاں“کہتے ہوئے ان کے ساتھ کام کرنے کے لیے رضامندی ظاہر کردی۔واضح رہے کہ فہد مصطفیٰ اورماہرہ خان کا شمار پاکستان شوبز کے نمبرون فنکاروں میں ہوتا ہے دونوں اب تک متعدد فلموں میں کام کرچکے ہیں لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ دونوں نے ابھی تک ایک دوسرے کے ساتھ کام نہیں کیاجب کہ مداح دونوں کو ایک ساتھ اسکرین پر دیکھنے کے لیے بے تاب ہیں اور اب ماہرہ خان کی”ہاں“ سے دونوں کو ایک ساتھ اسکرین پر دیکھنے کے مواقع بڑھ گئے ہیں۔

جنگ بے فائدہ ہے ، امریکہ خطے سے تصادم کو دور رکھے

راولپنڈی (صباح نیوز) پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ تمام اطراف سے خطے کو تصادم سے دور رکھنے کی کوششوں کی ضرورت ہے۔ جنگ کسی کے بھی مفاد میں نہیں،آرمی چیف جمعہ کو ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف سے گفتگو کررہے تھے ،پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر)کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ایران کے وزیرخارجہ جواد ظریف نے جی ایچ کیو راولپنڈی میں ملاقات کی، ملاقات میں باہمی دلچسبی کے امور اور خطے کی صورتحال پر بات چیت کی گئی، اور ایرانی وزیر خارجہ نے خطے میں امن و استحکام کیلئے پاکستان کے مثبت کردار کو سراہا۔ اس موقع پر پاک فوج کے سربراہ جنرل قمرجاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ جنگ کسی کے بھی مفاد میں نہیں ہے، خطے کو تمام اطراف سے تصادم سے دور رکھنے کی کوششوں کی ضرورت ہے۔اسلام آباد (نامہ نگار خصوصی) ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف پاکستان کے دو روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچے ہیں جہاں انھوں نے وزیر اعظم عمران خان اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے ساتھ ملاقاتیں کی ہیں جن میں باہمی تعاون کو فروغ دینے پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔ جمعہ کو ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف اعلیٰ سطح کے وفد کے ہمراہ دو روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچے۔جواد ظریف پہلی فرصت میں دفتر خارجہ پہنچے جہاں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ان کا استقبال کیا۔جواد ظریف اور شاہ محمود قریشی کے درمیان پہلے ون آن ون ملاقات ہوئی بعد میں دونوں ملکوں کے درمیان وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے۔ مذاکرات کے دوران پاک ایران تعلقات، علاقائی سلامتی سمیت دیگر باہمی دلچسپی کے امور پر بات چیت کی گئی۔دونوں ممالک کے مابین دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے، دو طرفہ معاملات پر تعاون بدستور جاری رکھنے پر اتفاق کیا اور امریکا اور ایران کے مابین حالیہ کشیدگی پر بھی غور کیا گیا۔دونوں ملکوں کے درمیان گیس پائپ لائن منصوبے پر بھی بات چیت ہوئی۔ فریقین نے وزیراعظم عمران خان کے دورہ ایران کے دوران ہونے والے فیصلوں پرعملدرآمد پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے دوطرفہ معاملات پرتعاون جاری رکھنے پراتفاق کیا۔ اس موقع پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ خطے میں کشیدگی کسی کے مفاد میں نہیں، تمام اسٹیک ہولڈرز کو تحمل اور بردباری کا مظاہرہ کرنے کی ضرورت ہے۔ پاکستان تمام تصفیہ طلب امور کو سفارتی سطح پر حل کرنے کا حامی ہے۔ پاکستان خطے میں امن و استحکام کے قیام اورکشیدگی میں کمی کیلئے مصالحانہ کردار ادا کرے گا۔ ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے پ±رتپاک استقبال پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ قیام امن کے لیے پاکستان کی کاوشوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔بعد میں وزیراعظم عمران خان سے ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے وفد کے ہمراہ ملاقات کی جس میں دونوں ہمسایہ ممالک کے مابین تعاون بڑھانے اور خطے کو درپیش سکیورٹی چیلنجز سمیت دیگر امور پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ملاقات کے دوران دونوں برادر اسلامی ممالک کے مابین تعلقات کو مضبوط بنانے، علاقائی سکیورٹی سمیت درپیش چیلنجز کو مشترکہ کوششوں سے نمٹنے سے متعلق بات چیت ہوئی۔ ملاقات میں حالیہ امریکہ ایران کشیدگی سے متعلق معاملات بھی زیر بحث آئے۔جواد ظریف کی عسکری حکام سے بھی ملاقات کا امکان ہے۔واضح رہے کہ ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کا منصب سنبھالنے کے بعد پاکستان کا یہ تیسرا دورہ ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا ہے کہ وہ گوادر کو چاہ بہار بندرگاہ سے جوڑنے کی تجویز لے کر پاکستان آئے ہیں۔ اسلام آباد پہنچنے کے بعد جواد ظریف نے ایرانی خبرررساں ادارے ارنا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی برادری کو امریکی جارحانہ حکمتِ عملی کو روکنے کے لیے عملی اقدامات اٹھانے چاہئیں۔انہوں نے خبردار کیا کہ اگر عالمی برادری امریکا کو بالادستی کی پالیسی پر عمل پیرا ہونے سے روکنے میں ناکام ہوگئی تو دنیا کا کنٹرول ان کے ہاتھوں میں چلا جائے گا جو قانون پر یقین نہیں رکھتے۔ان کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی اور خطے کی ریاستوں کو خطے کی سالمیت کے لیے اپنا فعال کردار ادا کرنا چاہیے خطے کی ریاستوں کو اپنے مفادات کے لیے پابندیوں کے خلاف کھڑا ہونا پڑے گا۔ان کامزید کہنا تھا کہ ایران پاکستان کے مضبوط تعلقات کا خواہاں ہے، اور اپنے ہمسایوں کے ساتھ مضبوط تعلقات قائم کرنا ایران کی خارجہ پالسی میں اولین ترجیح رکھتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ ہم چاہ بہار کو گوادر سے منسلک کرنا چاہتے ہیں جس کے ذریعے گوادر کو ایران سے لے کر ترکمانستان، قازقستان، آذربائیجان، روس اور ترکی کے ذریعے پوری شمالی راہداری سے منسلک کیا جاسکے گا۔ایرانی وزیر خارجہ سے بتایا کہ وہ حکومت پاکستان کے لیے چاہ بہار کو گوادر سے منسلک کرنے کی تجویز لے کر پاکستان آئے ہیں۔خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان کے منصب سنبھالنے کے بعد ایرانی وزیر خارجہ کا یہ تیسرا دورہ پاکستان ہے جبکہ 2013 میں ان کے وزیر خارجہ بننے کے بعد وہ پاکستان کے دورے پر 10ویں مرتبہ آئے ہیں۔

چین امریکہ کی قومی سلامتی کیلئے حقیقی خطرہ بن چکا:مائیک پومپیو

واشنگٹن(این این آئی ) امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ چین امریکا کی قومی سلامتی کے لیے حقیقی خطرہ بن چکا ہے۔ گوگل کے بعد امریکا کی مزید کمپنیاںبھی چینی ٹیکنالوجی کمپنی ھواوےٹیکنالوجیز کا بائیکاٹ کریں گی۔امریکی انتظامیہ ان امریکی کمپنیوں کا بھی بائیکاٹ کرے گی جو چینی ٹیکنالوجی کمپنی ہواوے کے ساتھ اپنے تجارتی روابط برقرار رکھے گی۔ چین اپنے ہاں ایغور نسل کی مسلمان اکثریت کی نگرانی کے لیے جدید ترین ٹیکنالوجی کے آلات کا استعمال کررہا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ چین اپنے ہاں ایغور نسل کی مسلمان اکثریت کی نگرانی کے لیے جدید ترین ٹیکنالوجی کے آلات کا استعمال کررہا ہے۔امریکی فیصلے کو چینی ٹیکنالوجی کمپنی ہی نہیں بلکہ چین کی ٹیکنالوجی کی صنعت پر کاری ضرب قرا ردیا جا رہا ہے۔ امریکا دعویٰ کرتا ہے کہ ہواوے چینی حکومت کےلیے جاسوسی کےآلات مہیا کررہی ہے۔ گذشتہ ہفتے امریکا نے چینی کمپنی کو بلیک لسٹ کردیا تھا۔