لاہور(صدف نعیم )معروف گلو کا ر را حت فتح علی خا ن کے سا تھ پی ٹی وی کے پر وگرا م میں لائیو پر فا ر منس نے مجھے بہت حو صلہ دیا،شرکا ءبو ل ہلکے ہلکے پر جھو م اٹھے،یہ با ت معرو ف گلو کارہ سا رہ رضا خان نے چینل فا ئیو سے گفتگو کے دورا ن کہی ۔ایک سو ا ل کے جوا ب میں سارہ رضا خا ن نے کہا کہ را حت فتح علی خا ن اور ان کے گھرانے کا ڈنکا نہ صرف پا کستا ن بلکہ پوری دنیا میں بجتا ہے۔سر حد پا ر (ہندو ستا ن)میں بھی ان کو وہی عزت و احتر ام ملتا ہے جو پا کستان میںہے۔با لی ووڈ کی کئی فلمیں صرف اور صر ف را حت فتح علی خان کی گا ئیکی کی بدو لت ہی کامیا ب ہوئیں۔یہ میرے لئے بہت اعزاز کی با ت ہے کہ ان کے سا تھ مجھے لائیو پر فا رم کر نے کامو قع ملا۔
Monthly Archives: February 2019
ٹی20میں ٹیم سے بڑے کارنامے کی امید نہیں،طاہرشاہ فاسٹ باﺅلرمحمدعامرمیں اب پہلے جیساردھم نظرنہیں آرہا،سابق کرکٹرکی گگلی میں گفتگو
لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) سابق فرسٹ کلاس کرکٹر طاہر شاہ نے کہا ہے کہ اب ٹی ٹوئنٹی میچزکاآغازہوناہے دیکھتے ہیںپاکستانی ٹیم کیا کرتی ہے مجھے تو نہیں لگتا ٹیم کی پرفارمنس بہتر ہو گی کیونکہ ہماری ٹیم تمام میچز ایک ہی طریقے سے کھیلتی ہے حالانکہ ون ڈے، ٹیسٹ اور ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں بہت فرق ہے۔ چینل فائیو کے پروگرام گگلی میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہجنوبی افریقہ کے خلاف پاکستانی ٹیم کی بیٹنگ بالکل فلاپ نظر آئی میچ میں کسی بھی قسم کی کوئی پلاننگ بھی نظر نہیں آئی نہ کی باﺅلرز کوئی کارکردگی دکھا سکے۔ میرے خیال میں تو کوچنگ سٹاف ہی پاکستان کی شکست کی ذمہ دارہے۔ شاداب بھی آف سپنر کے سٹائل سے بال کراتا ہے اس کا باﺅلنگ سٹائل شروع سے ہی خراب ہے یعنی وہ ان فٹ تھا۔آخر عامر کس مرض کی دوا ہے وہ وکٹیں کیوں نہیں لیتا اسے چاہئے ٹیم کی جان چھوڑ دے۔جنوبی افریقہ کے فاسٹ باﺅلرز نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔
سانحہ ساہیوال کی انکوائری سکاٹ لینڈ یارڈطرزپر کی جائے،چینل ۵ کے پروگرام ” کالم نگار “ میں گفتگو
لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل فائیو کے پروگرام کالم نگار میںگفتگو کرتے ہوئے سینئر تجزیہ کار عبدالباسط خان نے کہا ہے کہ سانحہ ساہیوال ایک خاندان کو بے رحمی کیساتھ مارا گیا، ملزم اپنی جان بچانے کے لیے حقائق مسخ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ماضی کے پولیس مقابلوں پر شبہات ہونے لگے ہیں۔ سانحہ ساہیوال کی سکارٹ لینڈ یارڈ طرز کی جوڈیشل انکوائری ہوگی تو ہی نیا پاکستان بنے گا۔پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی دنگل کا میدان لگتی ہے کہ شیخ رشید کے بعد رانا ثنااللہ اور سعد رفیق نے بھی رکن بننے کی خواہش کر رہے ہیں۔ وزیراعظم کی جانب سے شیخ رشید کو رکن منتخب کرانے پر تشویش ہے۔ پی اے سی چاہے تو بے قاعدگیوں پر ٹانگ سکتی ہے، مگر آج تک ایسا نہیں ہوا۔ جیل والوں کی مشکل آسان ہوجائے اگر جاتی عمرہ کو سب جیل قرار دے دیا جائے۔ کالم نگار ضمیر آفاقی نے کہا کہ پولیس انصاف کی بنیادی اینٹ ہے، ٹھیک ہوجائے تو معاشرے میں انصاف آئیگا۔سانحہ ساہیوال کی جے آئی ٹی کے رویہ سے لوگ خوفزدہ ہیں۔اداروں کی بدنیتی ہے کہ ایف آئی آر میں پکڑے گئے ملزمان کو نامعلوم لکھا گیا۔ تحفظ کا مطلب یہ نہیں کہ آپ شہریوں پر حملہ کر دیں۔پاکستان کی حکومت اور اپوزیشن کی سیاست غیر سنجیدہ ہے۔ پاکستان خواتین کرکٹ ٹیم کی کامیابیاں واضح ہیں۔ کھیل اور ثقافتی تقریبات میں اضافہ سے ہم نارمل معاشرہ کی طرف جا سکتے ہیں۔ تجزیہ کار میاں افضل نے کہا کہ سانحہ ساہیوال سی ٹی ڈی کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے کہ انہوں نے دن میں کبھی کوئی آپریشن نہیں کیا۔ مرنے کے بعد دہشتگرد ثابت کرنا کہیں کا قانون نہیں ۔ سوشل میڈیا نے سی ٹی ڈی کے کارنامے کو بے نقاب کیا ورنہ کامیاب کاروائی قرار دیدی جاتی۔شہباز شریف کو عمران خان نے پی اے سی کا چیئرمین نہیں بنایا۔آج 450افراد نے نواز شریف سے ملاقات کی، بڑے بڑے نام لائنوں میں میاں نواز شریف کے دیدار کے لیے کھڑے تھے۔نواز شریف نے ایک گھنٹہ اپنی فیملی سے دکھڑے روئے اور کہا کہ بہت جلد آپکے پاس ہوں گا۔کالم نگار آغا باقر کا کہنا تھا کہ سانحہ ساہیوال کی جوڈیشل انکوائری ہونی چاہئے۔معاملہ اٹھایا نہ جاتا تو دب جاتا۔جب پی اے سی کے پہرے لگتے ہیں تو بیوروکریٹس کی نیندیں اڑ جاتی ہیں۔نہ ہم سیاست میں سنجیدہ ہیں نہ قانون کے نفاذ میں اور نہ کھیل کے میدان میں ورنہ نتائج کچھ اور ہوتے۔کھیل اور سیاست میں ہمیں صرف ایکٹر نظر آتے ہیں، اب اس ملک میں سنجیدگی کی ضرورت ہے تاکہ قوم کو اٹھایا جاسکے۔
شیخ رشید پی اے سی میں گئے تو ہنگامے ہوں گے: کامران مرتضیٰ،وزیر اعظم اپنے وعدے پورے کریں انہیں سیاسی مظلوم نہیں بننے دینگے: لطیف کھوسہ،کشمیر بھارت کا اندرونی مسئلہ پاکستان کچھ بھی کہے فرق نہیں پڑتا، اوماشنکر، کی چینل ۵ کے پروگرام ” نیوز ایٹ 7 “ میں گفتگو
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پیپلز پارٹی کے رہنماءماہر قانون لطیف کھوسہ نے کہا ہے کہ۔تحریک انصاف ابھی تک کنٹینر کی سیاست سے باہر نہیں آئی۔وزیراعظم کو چاہئے اب وعدے پورے بھی کریں،حکومت کے اتحادی بھی ان سے ناراض ہیں۔ ہم کچھ نہیں کریں گے نہ ہی ہم تحریک انصاف کو سیاسی مظلوم بننے دیں گے۔ چینل فائیو کے پروگرام” نیوز ایٹ سیون“ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف میں جمہوری رویوں کا فقدان ہے۔ پراڈکشن آڈر پارلیمنٹ کے ارکان کا استحقاق ہے۔ وزیر اعلی پنجاب کو وسیم اکرم سے نہیں ملانا چاہئے وسیم ماضی کے ایک عظیم کرکٹر ہیں۔ماہر قانون کامران مرتضی نے کہا کہ لگتانہیں پی اے سی اپنا کام بہتر طور پرکر پائے گی شیخ رشید کو ممبر بنانے سے ہنگامے بڑھیں گے کارروائی متاثر ہوگی۔لگتا ہے شیخ رشید حکومت چلانا نہیں اپنی ہی حکومت گرانا چاہتے ہیں۔اسمبلیوں کے ممبران کوقانون سازی کرنی چاہئے یہی ان کا کام ہے۔ساہیوال واقعے کی تفتیش ہونی چاہیے تاکہ حقائق سامنے آئیں تاخیر سے کیس خراب ہو گا۔سینئر بھارتی صحافی اوما شنکر کشمیربھارت کا اندرونی مسئلہ ہے۔پاکستان کچھ بھی کہے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ۔ایک طرف امن کی بات کی جاتی ہے دوسری طرف پاکستان کشمیر میں مداخلت بھی کرتا رہا ہے جو بھارت کو منظور نہیں۔میں ہندوستانی ہوں اور ہندوستان کی ہی بات کروں گا۔گفتگوکے دوران بھارتی صحافی کشمیر میں آزادی کی جنگ لڑنے والوں کو دہشت گرد ہونے کا راگ ہی الاپتے رہے جب ان سے پوچھا گیا آزادی کے لئے لڑنے والے دہشت گرد کیسے ہوئے سکتے ہیں تووہ واضح جواب دینے کے بجائے سیخ پا ہو گئے اور صحافتی اصول بھول کر” ساڈا کاں تے چٹاں ای اے“ پر بضد نظر آئے۔
عمران خان کی سیاحت پالیسی زبردست،نیپال ماﺅنٹ ایورسٹ سے اربوں ڈالر کماتا ہے:معروف صحافی ضیا شاہد کی چینل ۵ کے پروگرام ” ضیا شاہد کے ساتھ “ میں گفتگو
لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں و تبصروں پرمشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے ک
وزیراعظم عمران خان کی پاکستان میں سیاحت کے فروغ کیلئے پیش کردہ تھیوری زبردست ہے۔ پاکستان قدیم تہذیبوں کا مسکن رہا ہے۔ دنیا کی بلند ترین چوٹیاں یہاں ہاں سمندر اور بہتے دریا ہیں جنگل پہاڑ، گلیشئر، ریگستان یہاں موجود ہیں۔ پاکستان میں ایک ہی وقت میں ایک جگہ برفباری ہو رہی ہے تو دوسری جگہ گرمی موجود ہے ہر حوالے سے پاکستان سیاحوں کی جنت ہے۔ صرف امن بحال ہو دہشتگردی نہ ہو تو یہاں سیاحوں کا اژدھام ہو سکتا ہے ڈالروں کی بارش ہو سکتی ہے۔ دہشتگردی کی مکمل بیخ کنی کرنا ہو گی کیونکہ سیاح کبھی اس جگہ نہیں جاتا جہاں سے جان کا خطرہ ہو۔ نیپال کے پاس کچھ نہیں ہے صرف دنیا کی بلند ترین چوٹی ماﺅنٹ ایورسٹ وہاں ہے جس کے ذریعے وہ اربوں ڈالر کماتے ہیں۔ پاکستان تو سیاحوں کیلئے آئیڈیل ہے۔ پی اے سی میں شہباز شریف کیلئے کھلا میدان نہیں چھوڑا جا سکتا اس لئے شیخ رشید کو وہاں بھیجا گیا ہے۔ اب پی اے سی میں خاموش فضا نہیں ہو گی بلکہ محاذ آرائی کی فضا ہو گی۔ ن لیگ پی اے سی سمیت دیگر اداروں کو صرف اپنے ذاتی مفادات کیلئے استعمال کر رہی ہے۔ شہباز شریف چیئرمین بننے کے بعد اپنا پروڈکشن آرڈر خود جاری کر سکتے ہیں، سعد رفیق کو بھی پی اے سی ممبر بنا دیا تو ہر دوسرے دن ان کے بھی پروڈکشن آرڈر جاری ہوں گے۔ اس بات پر متفق ہوں کہ جس شخص پر الزامات ہوں عدالتوں میں پیشیاں جاری ہوں، وہ کیسے شفاف طریقے سے اتنے اہم عہدوں کو استعمال کر سکتا ہے۔ شیخ رشید کی بات کسی حد تک درست ہے کہ ڈیل میں ناکامی کے بعد ڈھیل کیلئے کوشش ہو رہی ہے عدالتوں سے تو ریلیف نہیں مل سکا اس لئے اب ڈھیل چاہتے ہیں کہ ملک سے باہر جانے کا کوئی راستہ مل سکے۔ سیاستدانوں کو جب پکڑے جانے کا خطرہ ہوتا ہے۔ لانگ مارچ، صدارتی نظام، 11 ویں ترمیم، صوبائی کارڈ کی دھمکیاں دیتے ہیں جو صرف دباﺅڈالنے کیلئے ہوتی ہیں۔ نوازشریف کو جیل میں تمام سہولتیں میسر ہیں۔ ن لیگ والے کہتے ہیں کہ بنیادی سہولتیں میسر نہیں، وہ یہ بھی بتائیں کہ ان کے نزدیک بنیادی سہولتیں کیا ہیں۔ سی ٹی ڈی اہلکاروں نے انتہائی قریب سے فائرنگ کی اب سولہ سائیکل سوار کہاں سے بیچ میں آ گئے۔ پولیس کو چاہئے کہ جوواقعہ ہوا ہے من و عن بیان کریں اس میں ان کی بہتری ہے۔ بار بار بیان بدلنے سے وہ خود کو ہی مشکوک بنا رہے ہیں اور کیس زیادہ خراب ہو رہا ہے۔ پاکستان اب میزائل ٹیکنالوجی کیلئے چین کا سیٹلائٹ استعمال کر رہا ہے جو زیادہ جدید اور طاقتور ہے اس میں غلطی کی گنجائش بھی نہیں ہے۔ پہلے میزائل کا ٹارگٹ فکس ہوتا تھا، اب نصر میزائل کے ذریعے ہوا میں ہی میزائل کا رخ موڑنے اور ٹارگٹ تبدیل کرنے کا تجربہ کیا گیا ہے۔ میزائل ٹیکنالوجی میں بڑی انقلابی تبدیلیاں آ رہی ہیں۔ محترمہ بینظیر بھٹو جنوبی کوریا سے میزائل ٹیکنالوجی لائیں اس وقت بھی پاکستان بھارت سے آگے تھا اب تو ہم اپنے روایتی دشمن سے بہت آگے ہیں۔ اب 1971ءوالے حالات نہیں ہیں کہ بھارتی طیارے ہماری سرزمین پر اڑتے پھریں اور کوئی روکنے والا نہ ہو۔ حج اخراجات میں اضافہ کے فیصلے پر نظرثانی کی جانی چاہئے حج اخراجات میں اتنا اضافہ پہلے کبھی نہیں ہوا۔