نئے سال کا پہلا بچہ گنگا رام ہسپتال پیدا ہوا ، نام جان کر آپ بھی کہہ دینگے واہ بھئی واہ

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) سال 2019ء آغاز پر پہلا بچہ گنگا رام ہسپتال میں پیدا ہوا پیدا ہونے والے بچے کا نام احسام حسین رکھا گیا جبکہ 2018 میں آخری پیدا ہونے والا بچہ لڑکی تھی جس کا نام انوش زہرہ رکھا گیا۔

نئے سال پر ہلہ گلہ ، جوانیاں تھرکتی رہیں ، جام چھلکتے رہے ،نیک لوگوں کی مساجد میں خصوصی دعائیں

لاہور، کراچی، اسلام آباد، ٹوکیو، دبئی (مانیٹرنگ ڈیسک) نیا سال، نیا دن، نئی امیداور اور نئی سوچ، پاکستان سمیت دنیا بھر میں نیو ایئر کا شاندار استقبال، شہر شہر جشن، کراچی اور لاہور کی سڑکوں پر خوب ہلہ گلہ، مال روڈ پر میلے کا سماں، ملکہ کوہسار میں بھی سیاحوں کی خوب موج مستی۔نیوزی لینڈ، آسٹریلیا، ہانگ کانگ اور شمالی کوریا سمیت کئی ممالک میں سال نو کو بھرپور ویلکم کیا گیا۔ سکائی ٹاور، سڈنی اور وکٹوریہ ہاربر پر شاندار آتش بازی، آسمان رنگ و نور میں نہا گیا۔ جرمن نشریاتی ادارے ڈوئچے ویلے کے مطابق سب سے پہلے ساموآ جزائر پر سال نو منایا گیا۔ آسٹریلیا کے سب سے بڑے شہر سڈنی میں اس موقع پر کی گئی آتش بازی کو لاکھوں افراد نے دیکھا۔نیوزی لینڈ کے بعد آسٹریلوی شہر سڈنی میں نئے سال کو خوش آمدید کہا گیا۔ سڈنی کی بندرگاہ پر آتش بازی کے دوران پیرو ٹیکنک کا استعمال کیا گیا۔ آتش بازی دیکھنے کے لیے سڈنی ہاربر برج اور اس کے اردگرد لاکھوں شہری موجود تھے۔ادھر انڈونیشیا میں 500 جوڑوں نے شادی کے بندھن میں بندھتے ہوئے سال نو کا استقبال کیا۔ اجتماعی شادی کی یہ تقریب حکومت کی جانب سے منعقد کی گئی تھی۔اس موقع پر سونامی میں ہلاک ہونے والوں کے احترام میں آتش بازی کا مظاہرہ نہیں کیا گیا۔ اسی طرح سونامی سے متاثر ہونے والے کئی علاقوں میں سال نو کی کوئی بھی تقریب منقعد نہیں ہوئی۔ بائیس دسمبر کے اس قدرتی آفت مں چار سو سے زائد ہلاکیتں ہوئی تھیں۔جاپان میں گھنٹیاں بجا کر 2019 کو خوش آمدید کہا گیا۔ جرمنی میں سال نو کی سب سے بڑی تقریب دارالحکومت برلن میں منقعد ہو گی۔ ہانگ کانگ میں وکٹوریہ ہاربر پر آتش بازی کی جائے گی۔ اسی طرح ماسکو میں 2019 کو مختلف کنسرٹس اور لائٹ شوز کے ساتھ خوش آمدید کہا جائے گا۔پیرس کی شہرہ آفاق سڑک شانز الیزے اور آئفل ٹاور کے سامنے بڑی بڑی تقریبات منعقد ہو رہی ہیں۔ تاہم مظاہروں کے خدشے کے پیش نظر اس موقع پر فرانسیسی دارالحکومت میں سلامتی کے خصوصی انتظامات کیے گئے۔ساموآ جزائر سے شروع ہونے والی سال نو کی تقریبات ساموآ میں ہی ختم ہوں گی۔ کیونکہ جنوبی بحراکاہل کی یہ خصوصیت ہے کہ یہاں دو مرتبہ نئے سال کا استقبال کیا جا سکتا ہے۔ ساموآ سے تقریبا ڈیڑھ سو کلومیٹر مشرق کی جانب امریکی ساموآ واقع ہے۔ یہاں کے رہائشی دنیا بھر میں سب سے آخر میں 2019 کو خوش آمدید کہیں گے۔کراچی سمیت ملک کے مختلف شہروں میں سال نو کو شاندار آتش بازی کے ساتھ خوش آمدید کہا گیا۔پوری دنیا میں سال نو کی تقریبات کا آغاز ہو گیا ہے اور نیوزی لینڈ کے شہر آکلینڈ سے نئے سال کو خوش آمدید کہنے کا سلسلہ جاری ہے۔دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی منچلوں نے نئے سال کو بھرپور طریقے سے خوش آمدید کہا۔کراچی میں دو دریا کے مقام پر سندھ حکومت اور پولیس کی جانب سے پہلی مرتبہ نئے سال کے آغاز پر آتشبازی کا شاندار مظاہرہ کیا گیا جسے دیکھنے کے لیے عوام کی بڑی تعداد موجود تھی۔لاہور میں بھی سال نو کے آغاز کے موقع پر بحریہ ٹان میں آتش بازی کا شاندار مظاہرہ کیا گیا اور بحریہ ٹان کا ایفل ٹاور روشنیوں سے نہا گیا۔اس کے علاوہ ملک کے دیگر شہروں میں بھی نئے سال کے آغاز پر آتش بازی کا مظاہرہ کیا گیا۔شدید سردی کے باوجود ملکہ کوہسار مری میں بھی سال نو کا جشن منانے کے لیے منچلوں کی بڑی تعداد مال روڈ پر جمع ہوئی جب کہ کوئٹہ میں بھی نئے سال کے آغاز کو ہوائی فائرنگ کے ساتھ خوش آمدید کہا گیا۔

بالی ووڈ کے معروف ترین اداکار قادر خان انتقال کر گئے

ممبئی (ویب ڈیسک )بالی ووڈ کے معروف اور لیجنڈ اداکار قادر خان 81 بر س کی عمر میں طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق قادر خان کی وفات کی گزشتہ روز خبر آ تھی جس کی اہل خانہ کی جانب سے تردید کر دی گئی تھی تاہم آج صبح بھارتی میڈیا نے ایک مرتبہ پھر سے خبر جاری کی ہے کہ وہ انتقال کر گئے ہیں۔بھارتی ” این ڈی ٹی وی “ کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ قادر خان طویل علالت کے بعد 81 برس کی عمر میں انتقال کر گئے ہیں۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بالی ووڈ میں زیادہ تر مزاحیہ اداکاری سے مداحوں کو محظوظ کرنے والے اداکار قادر علی خان گزشتہ کافی دن سے ہسپتال میں زیرعلاج ہیں۔ گزشتہ روزسے ہندو انتہا پسندوں نے قادرخان کی موت کی خبریں پھیلادی تھیں جس کے بعد ان کے بیٹے سرفراز نے والد کی موت کی خبروں کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ ہسپتال میں زیر علاج ہیں اور ڈاکٹرو ں کے مطابق ان کی حالت پہلے سے بہترہے تاہم ایک مرتبہ پھر سے ان کے انتقال کی خبر آ گئی ہے۔قادر خان گزشتہ کئی برس سے اپنے بیٹے کے ساتھ کینیڈا میں رہائش پزیرہیں، قادرخان نے بیماری کے باعث بات چیت کرنا بند کردی ہے جب کہ گزشتہ ہفتے انہیں شدید علالت کے باعث وینٹی لیٹر پرمنتقل کردیا گیا تھا۔واضح رہے کہ 81 سالہ اداکار قادر خان نے اپنے 43 سالہ بالی ووڈ کیریئر میں 300 فلموں میں کام کیا ہے اور250 فلموں میں مکالمے لکھے ہیں۔ انہوں نے مزاحیہ اداکاری کے ساتھ منفی کردار بھی بخوبی نبھائے ہیں۔

دوسرامعرکہ، قومی ٹیم نے کیپ ٹاون میں پڑاﺅڈال لیا

کیپ ٹاون (آئی این پی)جنوبی افریقا کے خلاف دوسرے ٹیسٹ کے لیے پاکستانی ٹیم کیپ ٹاون پہنچ گئی اور دونوں ٹیمیں 3جنوری سے ایک بارپھر مدمقابل ہوں گی۔سنچورین ٹیسٹ ہارنےوالی پاکستانی ٹیم کے لیے اچھی خبر یہ ہے کہ فاسٹ بولر محمد عباس اور لیگ اسپنر شاداب خان انجریز سے نجات پانے میں کامیاب ہوچکے ہیں تاہم حارث سہیل گھٹنے کی تکلیف کا شکارہیں، ان کا ری ہیب جاری ہے، ٹیم انتظامیہ کافی پرامید ہے کہ دوسرے ٹیسٹ تک ٹیم فٹنس ایشو سے جان چھڑا لے گی۔دوسری طرف جنوبی افریقا کے فاسٹ بولر ویرنون فیلنڈر بھی فٹ ہوگئے ہیں اور ان کی پلینگ الیون میں شمولیت کا امکان ہے۔ فروری 2013میں پاکستان اور جنوبی افریقا کے درمیان کیپ ٹاون میں آخری بار آمنا سامنا ہوا تھا، اس ٹیسٹ میں یونس خان اور اسد شفیق کے پہلی اننگز میں سنچریوں اور سعید اجمل کی 6 وکٹوں کے باوجود میزبان ٹیم نے 4 وکٹ سے کامیابی حاصل کی تھی۔ ٹاس ہارنے کے بعد بیٹنگ کی دعوت ملنے پر پاکستانی ٹیم نے پہلی اننگز میں 338جب کہ دوسری باری میں ایک سو انہتر اسکورکیے تھے۔ جنوبی افریقا نے پہلی اننگز میں 326رنز بنائے اور پھر مقررہ 182رنز کا ہدف 6 وکٹ پر پوراکرلیاتھا۔جنوبی افریقا کی کامیابی میں ویرنون فیلنڈر نے پہلی اننگز میں پانچ اور دوسری میں چار وکٹ لے کر اہم کردار ادا کیاتھا۔ کپتان سرفراز احمد نے سنچورین ٹیسٹ کی تلخ یادوں کو بھول کر نئے سال کا آغاز شاندار پرفارمنس سے کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

ثناءمیر ویمنز ٹیم آف ایئر میں شامل ،عباس کی ٹیسٹ سکواڈ میں انٹری

دبئی (آئی این پی)قومی ویمن کرکٹ ٹیم کی سابق کپتان نثا میر آئی سی سی ایک روزہ ٹیم آف دی ائیر کا حصہ بن گئیں۔ ورلڈ ٹوئنٹی ٹیم میں کوئی پاکستانی ویمن کھلاڑی جگہ نہ بنا سکی۔پاکستانی کرکٹر ثنا میر کو آئی سی سی کی وویمن ون ڈے ٹیم آف دی ائیر میں شامل کر لیا ہے جبکہ فاسٹ بولر محمد عباس ٹیسٹ اور وہاب ریاض ٹی ٹونٹی ٹیم آف دی ائیر کا حصہ بن گئے ہیں۔آئی سی سی نے وویمن ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی ٹیم آف دی ائیر کا اعلان کر دیا ہے جس میں پاکستان کی سابق کپتان قومی کرکٹ ٹیم ثنا میر آئی سی سی ویمن کرکٹر آف دی ائیر الیون میں شامل ہوگئی ہیں۔ انہیں کرکٹ آسٹریلیا کی جانب سے سال کی بہترین ون ڈے ٹیم میں بھی شامل کیا ہے، وہ اس سے قبل دنیا کی بہترین بولر کا اعزاز بھی اپنے نام کر چکی ہیں۔آئی سی سی ویمن ون ڈے ٹیم آف دی ایئر میں انگلینڈ ، بھارت، جنوبی افریقہ، نیوزی لینڈ کی دو،دو جبکہ ویسٹ انڈیز اور آسٹریلیا کی ایک ایک ویمن کھلاڑی کو شامل کیا گیا ہے۔آئی سی سی ویمن ٹی ٹونٹی کرکٹر آف دی ائیر میں آسٹریلیا کی چار،بھارت اور آسٹریلیا کی تین، نیوزی لینڈ کی دو جبکہ انگلینڈ اور بنگلہ دیش کی ایک ایک خاتون کرکٹر شامل ہیں۔آئی سی سی ویمن ٹی ٹونٹی کرکٹر آف دی ائیر میں کوئی پاکستانی کھلاڑی شامل نہیں ہے۔دوسری جانب سال 2018 کی ٹیسٹ ٹیم میں پاکستان کے فاسٹ بولر محمد عباس کو شامل کیا گیا ہے ، انہوں نے سال بھر میں 7 ٹیسٹ میچز میں 38 وکٹیں حاصل کیں۔ ٹیم کا کپتان نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن کو بنایا گیا ہے۔ون ڈے ٹیم آف دی ائیر کے کپتان ویرات کوہلی ہیں جبکہ ٹیم میں بھارت کے 4 کھلاڑی شامل ہیں اور پاکستان، آسٹریلیا اور جنوبی افریقا کا کوئی کرکٹر اس میں شامل نہیں ہے۔ٹی ٹونٹی ٹیم کا کپتان ایرون فنچ کو مقرر کیا گیا ہے۔ حیرت انگیز طور پر ٹی ٹونٹی کے نمبر ون بیٹسمین بابرا عظم کانام بھی سال کی بہترین ٹیم میں شامل نہیں، تاہم اس ٹیم میں پاکستان کی نمائندگی فاسٹ بولر وہاب ریاض کر رہے ہیں۔

مندھانہ نے آئی سی سی ویمنز ایوارڈز میلہ لوٹ لیا

دبئی (اے پی پی) انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے سال 2018ءکے اختتام پر ویمنز کھلاڑیوں کیلئے ایوارڈز کا اعلان کر دیا، بھارت کی سمریتی مندھانہ کرکٹر آف دی ایئر اور ون ڈے پلیئر آف دی ایئر ایوارڈز لے اڑیں، وہ 11 برس بعد آئی سی سی ایوارڈ جیتنے والی پہلی بھارتی کھلاڑی ہیں، آخری مرتبہ 2007ءمیں بھارت کی فاسٹ باﺅلر جھولن گوسوامی نے آئی سی سی ایوارڈ جیتا تھا، ایلیسا ہیلی ٹی ٹونٹی اور سوفی ایکلیسٹون ایمرجنگ پلیئر آف دی ایئر قرار پائیں۔ آئی سی سی نے یکم جنوری 2018ءسے 31 دسمبر 2018ءکے دوران ون ڈے اور ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل کرکٹ میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی ویمنز کھلاڑیوں کیلئے سالانہ ایوارڈز کا اعلان کر دیا جس کے تحت ٹاپ آرڈر بھارتی بلے باز سمریتی مندھانہ کرکٹر آف دی ایئر اور ون ڈے پلیئر آف دی ایئر ایوارز جیتنے میں کامیاب رہیں، آسٹریلوی وکٹ کیپر ایلیسا ہیلی نے ٹی ٹونٹی پلیئر آف دی ایئر جبکہ انگلینڈ کی انڈر 19 کرکٹر سوفی ایکلیسٹون نے ایمرجنگ پلیئر آف دی ایئر ایوارڈز اپنے نام کئے۔

خدا کرے نیا سال غم کم اور خوشیاں زیادہ لیکر آئے : ضیا شاہد ، نئے سال میں نئے خوابوں کی اچھی تعبیر کیلئے دعا گو ہوں : امجد اسلام ، چینل ۵ کے پروگرام ” ضیا شاہد کے ساتھ “ میں گفتگو

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں و تبصروں پرمشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ 2018ءتو بیت گیا سو بیت گیا اور اب تو بات 2019ءکی ہونی چاہئے۔ میں صبح آج بات کر رہا تھا ہمارے ایک دوست صحافی ازہر منیر سے سال نو کی بات ہو رہی ہے۔ انہوں نے مجھے دو شعر سنائے۔ میں ناظرین کی نذر کرتا ہوں۔ انہوں نے نئے سال پر کہا ہے:
عمر ساری گزار کر ازھر بات اتنی سمجھ میں آئی ہے
کہ نیا سال جو بھی لاتا ہے اس میں کچھ بھی نیا نہیں ہوتا
وہ اسی موضوع پر کہ دکھ اور سکھ اسی طرح سے چلتے رہتے ہیں ساتھ ساتھ 2018ءہو یا 2019ءہوں۔ 2019ءکے آنے سے کسی کے دُکھ کم نہیں ہوتے اور خوشیاں بڑھ نہیں جاتیں لیکن پھر بھی ہم ایک حد ضرور رکھتے ہیں اور نیا سال ہے شاید اس میں کوئی خوشی کی ہو۔ فیض احمد فیض نے نئے سال کی آمد پر ایک نظم لکھی تھی اس کا نام ہی دُعا ہے۔
آیئے ہاتھ اٹھائیں، ہم بھی
ہم جنہیں رسم دُعا یاد نہیں
ہم جنہیں سوزِ محبت کے سوا
کوئی بُت، کوئی خدا یاد نہیں
آیئے عرض گزاریں کہ نگار ہستی
زہر امروز میں شیرینی فردا بھر دے
وہ جنہیں تاب گراں باری ایام نہیں
ان کی پلکوں پہ شب و روز کو ہلکا کر دے
جن کی آنکھوں کو رُخ صبح کا یارا بھی نہیں
ان کی راتوں میں کوئی شمع منور کر دے
جن کے قدموں کو کسی رہ کا سہارا بھی نہیں
ان کی نظروں پہ کوئی راہ اجاگر کر دے
جن کا دیں پیروی کذب و ریا ہے ان کو
ہمت کفر ملے، جرا¿ت تحقیق ملے
جن کے سر منتظر تیغ جفا ہیں ان کو
دست قاتل کو جھٹک دینے کی توفیق ملے
عش کا سر نہاں جان تپاں ہے جس سے
آج اقرار کریں اور تپش مٹ جائے
حرف حق دل میں کھٹکتا ہے جو کانٹے کی طرح
آج اظہار کریں اور خلش مٹ جائے
کچھ اُمید بھی ہونی چاہئے۔ اس کے لئے میں نے احمد ندیم قاسمی کی نظم منتخب کی۔
خدا کرے میری ارضِ پاک پر اُترے
وہ فصلِ گل جسے اندیشہ¿ زوال نہ ہو
یہاں جو پھول کھلے وہ کِھلا رہے برسوں
یہاں خزاں کو گزرنے کی بھی مجال نہ ہو
یہاں جو سبزہ اُگے وہ ہمیشہ سبز رہے
اور ایسا سبز کہ جس کی کوئی مثال نہ ہو
گھنی گھٹائیں یہاں ایسی بارشیں برسائیں
کہ پتھروں کو بھی روئیدگی محال نہ ہو
خدا کرے نہ کبھی خم سرِ وقارِ وطن
اور اس کے حسن کو تشویش ماہ و سال نہ ہو
خدا کرے کہ میرے اک بھی ہم وطن کے لئے
حیات جرم نہ ہو زندگی وبال نہ ہو
تحریک انصاف فواد چودھری کو کراچی ختم کرنے کیلئے بھیجنے والی تھی کہ وزیراعظم نے انہیں جانے سے روک دیا ہے۔ فواد چودھری تاہم پی پی پر مسلسل زبانی حملے کرنے میں مصروف ہیں کہ پی پی ارکان اسمبلی ان سے رابطے کر رہے ہیں۔ تحریک التوا کے نتیجہ میں تحریک عدم اعتماد کی فضا بننے جا رہی ہے۔ حکومت اور اپوزیشن کے دعوے کہاں تک درست نکلتے ہیں یہ وقت ہی بتائے گا کہ گھوڑا بھی یہی ہے اور میدان بھی۔ آصف زرداری کی اس وقت پوزیشن یہ ہے کہ نیب اور بینکنگ کورٹ ان کے پیچھے ہیں وہ تو چاہیں گے کہ حکومت ختم ہو جائے بلاول کو حکومت گرانے کیلئے ان کی اجازت کی کیا ضرورت ہے۔ سندھ میں نئے وزیراعلیٰ کیلئےے ناصر شاہ کا نام لیا جا رہا ہے جو پہلے ضلع ناظم سکھر رہے ہیں آج بھی وزیر اطلاعات ہیں اس لئے ان سے ملاقاتیں بھی ہوتی رہتی ہیں۔ دیکھنا یہ ہے کہ کیا ناصر شاہ آصف زرداری کے لائے ہوئے وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کے خلاف میدان میں اترتے ہیں یا نہیں۔ یہ بھی آنے والا وقت ہی بتائے گا۔ جنوری میں بیان بازی تیز رہے گی تحریک انصاف سندھ حکومت گرانے کی کوشش سے پیچھے نہ ہٹے گی، پیپلزپارٹی بھی اگر وفاقی حکومت کو گرانے کے قابل ہوتی تو ضرور کوشش کرے گی۔ بلاول بھٹو اچھے سیاسی بیان دیتے ہیں اسمبلی میں تقریر بھی عمدہ کی تھی۔ منی لانڈرنگ کیس میں ان کا نام سن کر افسوس ہوا، دعا ہے کہ یہ خبر غلط ہو کہ میں بلاول کی سیاست میں بہت آگے جاتا دیکھنے کا خواہش مند ہوں۔ سندھ میں کئی لوگوں کی شوگر ملز تھیں جو آہستہ آہستہ ہتھیا لی گئی تھیں ان میں ایک ذوالفقار مرزا بھی تھے جنہوں نے کئی بار پریس کانفرنس کی اور کہا تھا کہ میری شوگر ملز چھیننے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ سندھ کے اکثر شوگر ملز مالکان اومنی گروپ کی چیرہ دستیوں کے آگے ہتھیار ڈال گئے تھے کئی مالکان بیرون ملک چلے گئے جبکہ کئی نے خاموشی اختیار کر لی تھی۔ پنجاب میں آج بھی پولیس والوں کے نجی عقوبت خانوں کا موجود ہونا افسوسناک امر ہے ان عقوبت خانوں کے بارے میں مکمل رپورٹ تیار کی جانی چاہئے۔ پنجاب فوڈ اتھارٹی صرف نام کا ادارہ ہی رہ گیا ہے۔ بچے زہریلی چپسو دیگر اشیاءکھا کر مر رہے ہیں اور فوڈ اتھارٹی والے چین کی نیند سو رہے ہیں۔ اگر کسی ایماندار افسر کی ملاوٹ مافیا والے کردار کشی کرتے ہیں تو اسے میڈیا پر آ کر بات کرنی چاہئے۔ کوئی سرکاری ملازم یا افسر اگر زیادتی کو برداشت کرتے ہوئے خاموشی اختیار کر لیتا ہے تووہ بھی گھناﺅنے کاروبار میں ملوث افراد کا ساتھی ہی شمار ہو گا۔
جعلی بینک اکاﺅنٹس سے منی لانڈرنگ کیس کی سماعت سپریم کورٹ میں ہوئی۔ جس میں چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کیا کہ 172 نام ای سی ایل میں ڈالنے کے حوالے سے کہ ایک چیف ایگزیکٹو کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی بات کی۔ نظر ثانی کی جائے۔ ضیا شاہد نے کہا کہ جن لوگوں نے ان کا نام ڈالا ہو گا کچھ سوچ کر ڈالا ہو گا اور رہی یہ بات کہ اس کی وجوہات جمع کروائیں تو یقینا اس کی وجوہات بھی جمع کروائیں گے اگر کسی کا نام غلط ڈالا گیا ہے تو اس کو نکال دیا جائے گا۔
آصف زرداری اور فریال تالپور کو جواب جمع کرانے میں ایک ہفتے کا وقت مل گیا ہے۔ اس حوالے سے ضیا شاہد نے کہا کہ عدالت کافی نرم لگتی ہے اور پورا موقع دینا چاہتی ہے لیکن اگر یہ وقت گزرنے کے بعد انہوں نے تسلی بخش جواب جمع نہ کروایا تو عدالت یقینا ان پر بھی ان کا سخت نوٹس لے گی۔ ملک ریاض سے چیف جسٹس نے جو مکالمہ کیا ہے۔ اصل میں ملک ریاض کا یہ کہنا ہے کہ یہ پیسے ہیں ہی نہیں یہ تو عوام کے پیسے ہیں جو انہوں نے پلاٹوں کے لئے جمع کروائے ہوئے ہیں پلاٹوں کے لئے اس کو میری انکم نہیں سمجھنا چاہئے اب چیف جسٹس صاحب نے جو کہا ہے کہ اس جواب پر ملک ریاض جواب دیں گے تو بات سامنے آئے گی۔ زبانی طور پر تو وہ یہی کہتے ہیں۔ چیف جسٹس نے جتنا روپیہ ملک ریاض کو جتنا پیسہ جمع کرانے کے لئے کہا ہے وہ اس طرح سے پیسہ جمع نہیں کروائیں گے پاکستان کے زبردست اور ذہین وکلاءکی خدمات حاصل کی ہوئی ہیں شاہد حامد جو پہلے پنجاب کے گورنر ہوتے تھے وہ ان کے وکیل ہیں اعتزاز احسن ان کے وکیل رہے ہیں۔ لگتا نہیں ہے وہ اتنی جلدی سے سرنڈر کریں لگتا ہے وہ کافی دیر اپنا کیس لڑنے کی استطاعت رکھتے ہیں۔ مالی طور پر بھی وہ اس پوزیشن میں ہیں۔ اب چیف جسٹس کے پاس 18 دن رہ گئے ہیں اور جسٹس کھوسہ صاحب ان کی جگہ آ جائیں گے۔ وہ اس بارے کیا فیصلہ کرتے ہیں۔ یہ وقت ہی بتائے گا۔
معروف شاعر اور ادیب امجد اسلام امجد نے کہا کہ نیا آنے والا سال اپنے ساتھ نئی اُمید اور خواب بھی لاتا ہے۔ جو لوگ ہم سے رخصت ہو گئے ان کی مغفرت کیلئے دُعا گو ہوں اور نئے سال میں لوگوں کے نئے خوابوں کی اچھی تعبیر کیلئے بھی دُعا گو ہوں۔ حکومت اور اپوزیشن دونوں کو بڑا سوچ سمجھ کر چلنا چاہئے، حکومت کو چاہئے کہ صرف پرانوں پر الزامات لگا کر ہی کام نہ چلائے بلکہ جو خرابیاں سامنے آ چکی ہیں انہیں ٹھیک کرے اور وہ غلطیاں نہ دہرائے جن کو ماضی کی حکومتیں کرتی رہی ہیں اور آج بھگت رہی ہیں۔ میں امید پرست آدمی ہوں اس لئے یہ سمجھتا ہوں کہ واقعی حکومت کیلئے مسائل بہت ہیں، خرابیاں بہت ہیں، حکومتی ٹیم بھی تجربہ کار نہیں تاہم اگر نیت نیک ہو اور کچھ کرنے کا عزم ہو تو یہ کام ممکن ہوتا ہے۔ میں احمد ندیم قاسمی کے اس شعر پر ختم کرتا ہوں کہ
”خدا کرے کہ میرے اِک بھی ہم وطن کے لئے
حیات جرم نہ ہو زندگی وبال نہ ہو“
اللہ کرے نیا سال خوشیاں لے کر آئے اور ہمارے حکمران جن کا دعویٰ تھا کہ وہ آئیں گے تو ہر طرف پھول کھلا دیں۔ کم از کم پھول کھلیں نہ تو پھول اگنے کی اور زمین سے نکلنے کی نوید تو نظر آنے لگے تا کہ ہم اطمینان کا سانس لیں کہ کام تو شروع ہو گیا۔

وزیراعلیٰ سندھ کا نام ای سی ایل میں ڈالنا مناسب نہیں لگتا: علامہ صدیق ، وزیر اطلاعات کا لہجہ دھیما ہونا چاہیے بیان بازی سے محاذ آرائی میں شدت آئے گی: میاں افضل ، تحریک انصاف کو تحمل بردباری سے فیصلے کرنے چاہیں جنگجو قسم کا ماحول مناسب نہیں: ناصر اقبال ، سیاست میں ہلچل بڑھتی جا رہی ہے اپوزیشن کا شدید ردعمل آرہا ہے: آغا باقر ، چینل ۵ کے پروگرام ” کالم نگار “ میں گفتگو

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) کالم نگار علامہ صدیق نے کہا کہ سندھ حکومت کے حوالے سے حدت اور شدت بڑھتی جا رہی ہے پیپلز پارٹی صوبے میں بڑی جماعت ہے حکومتی جماعت کے کچھ لوگوں کے بیانات کے بعد شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔ چینل فائیو کے پروگرام کالم نگار میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی سندھ کا نام ای سی ایل میں ڈالنا مناسب نہیں لگتا۔ حکومت تسلسل سے ایسے عمل کر رہی ہے جس سے اپوزیشن سمجھتی ہے اس کے بنیادی حقوق پامال ہو رہے ہیں۔ وزیر اطلاعات حکومت کا ترجمان ہوتا ہے۔ میرے خیال میں فواد چوہدری اپنی حد سے ایک قدم آگے نکال رہے ہیں۔ شہباز شریف نیب کے سامنے پیش ہوتے ہیں بطور چیئرمین پی اے سی شہباز شریف کل کو چیئرمین نیب جسٹس ر جاوید اقبال کو بھی طلب کرسکتے ہیں اس پر قہقہ ہی لگایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کے نئے سال پر نئے عزم سے آگے بڑھنا چاہئے صرف کلینڈر نہیں لوگوں کی حالت زار بھی بدلنی چاہئے۔ کالم نگار میاں افضل نے کہا کہ کابینہ نے 172لوگوں کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی منظوری تین دن قبل دی تھی۔ اس سے قبل اسحاق ڈار بھی بھاگ گئے تھے الطاف حسین کو بھی نہیں لایا جا سکا۔اس معاملے میں عوام ہی پس رہے ہیں۔فواد چوہدری کو زیادہ بڑی وزارت دے دی گئی اس وزارت کے لئے شیخ رشید مناسب تھے وزیر اطلاعات کا لہجہ دھیما ہونا چاہئے۔وزیر اطلاعلات اپنا کردار ادا نہیں کر رہے انہیں چاہئے دھیمے لہجے ممیں بات کریں ۔ کالم نگار ناصر اقبال نے کہا کہتحریک انصاف کو تحمل و بردباری سے فیصلے کرنا چاہئیں جلد بازی نہیں ہونی چاہئے یہ جنگجو قسم کا ماحول بنانا مناسب نہیںاحتساب ہونا چاہئے لیکن بلا امتیاز ہوا چاہئے۔بدعنوانی بلا شبہ خطرناک ہے لیکن بد انتظامی اس سے بھی بڑی بیماری ہے اور بدزبانی تو اور بھی غلط بات ہے۔بدزبانی سے خود تحریک انصماف کو نقصان ہو گا۔حکومت کو چاوہئے معیشت کے استکام پر کام کرے ایک ساتھ اتنے محاذ کھولنے سے کوئی فائدہ نہیں ہو گا۔کوئی بھی طبقہ حکومت سے مطمئن نہیں۔ کالم نگارآغا باقر نے کہا کہ سیاست میں ہلچل بڑھتی جا رہی ہے نام ای سی ایل میں ڈالنے کے بعد اپوزیشن نے رد عمل دیا ہے۔چیف جسٹ بھی برہم نظر آتے ہیں۔

زیرسماعت مقدمات کا میڈیا ٹرائل مناسب نہیں: وسیم سجاد ، وزیراعظم شیشے کے گھر میں ہیں:قادر پٹیل،کسی پارٹی میں فارورڈ بلاک کے حامی نہیں : رمیش کمار ، پاک افغان سرحد پر باڑ لگانا ضروری تھا:جنرل (ر) امجد شعیب کی چینل ۵ کے پروگرام ” نیوز ایٹ 7 “ میں گفتگو

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سابق چیئرمین سینیٹ وسیم سجاد نے کہا ہے کہ کسی کا نا م ای سی ایل میں ڈالنا بڑا ہی سنجیدہ مسئلہ ہے کیونکہ جمہوریت میں کسی کی آزادی بہت اہم ہوتی ہے۔چینل فائیو کے پروگرام انیوز ایٹ7 میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس نے کچھ لوگوں کے نام ای سی ایل میں ڈالنے پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔عدالتوں میں زیر سماعت مقدمات پر میڈیا پر ٹرائل مناسب نہیں اس سے ٹرائل متاثر ہوتا ہے۔اس وقت چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانا ممکن نہیں۔پیپلز پارٹی کے رہنماءعبدالقادر پٹیل نے کہا کہ سندھ حکومت کو گرانے کے لئے پچاس ایم پی ایز کی ضرورت ہو گی یہ ناممکن ہے بلکہ بچگانہ بات ہے۔عمران خان چھ ووٹ زیادہ لے کر وزیراعظم بنے شیشے کے گھر میں بیٹھ کر دوسروں پر پتھر نہیں مارنا چاہئے لیکن ہم جمہوری روایات کا فروغ چاہتے ہیں۔قومی اسمبلی میں دو چار ارکان ادھر ادھر ہوئے تو معاملہ پلٹ سکتا ہے۔تحریک انصاف کے رہنماءرمیش کمار نے کہا کہ ناراضگیاں ہوتی ہیں لیکن کسی پارٹی میں فاورڈ بلاک بنے یہ ہماری کوئی خواہش نہیں ہماری سوچ کبھی بھی منفی نہیں رہی ۔ہم چاہتے ہیں عوام کو ریلف ملے ۔ہم سندھ کے لوگوں کی فلاح و بہبود چاہتے ہیں۔میں نے تو یہ بھی کہا سندھ کے وزیراعلی کا نام ای سی ایل میں ڈالنا مناسب نہیں۔اگر پارٹی کے کچھ لوگ سندھ حکومت کے حوالے سے کچھ کہتے رہے تو یہ نہیں ہونا چاہئے۔جنرل ر امجد شعیب نے کہا کہ پاک افغان بارڈر پر باڑ کا معاملہ بہت پہلے کا ہے لیکن اس میں رکاوٹیں تھیں۔اس کے لئے بہت پیسہ بھی چاہئے تھا۔اب پاک آرمی نے امریکہ سمیت ساری دنیا کو بتا دیا یہ باڑ بہت ضروری ہے۔اس پراجیکٹ کا کریڈیٹ جنرل قمر جاوید باجوہ کو بھی جاتا ہے۔سال کے اختتام تک باڑ کا کام مکمل ہو جائے گا۔