کراچی (ویب ڈیسک ) آئیڈیاز 2018 میں پاک بحریہ کے ا سٹال پر مختلف بیرونی ممالک کے مندوبین نے دورہ کیا۔ترجمان پاک بحریہ کے مطابق غیر ملکی مندوبین کو پاک بحریہ میں ٹریننگ کی سہولیات اور پاکستان میں جہازوں کی تیاری سے متعلق بریفینگ دی گئی۔آج سی ویو پرہونے والے ٹرائی سروسز کراچی شو میں پاک بحریہ بھر پور شرکت کرے گی۔ اس مظاہرے میں پاک بحریہ کے سپیشل سروسز گروپ، پاک میرینز اور ایوی ایشن یونٹس حصہ لیں گے۔
Monthly Archives: November 2018
کر تا ر پو ر با رڈر کھلتے ہی بھارتی آرمی چیف نے ہائبرڈ وار کی ایک اور بڑھک مار دی
نئی دہلی (ویب ڈیسک) : بھارت اکثر ہی پاکستان کے خلاف زہر ا±گلتا رہتا ہے۔ بھارت کے حکومتی عہدیدار اور بالخصوص بھارت کے آرمی چیف جنرل بپن راوت اپنے کئی پاکستان مخالف بیانات کی وجہ سے اکثر ہی تنقید کی زد میں رہتے ہیں۔ پاکستان میں سرجیکل اسٹرائیک کا جھوٹا دعویٰ بھی جنرل بپن راوت نے ہی کیا تھا جو بعد میں جھوٹا قرار دے دیا گیا اور اس معاملے پر بھارت کو پوری دنیا کے سامنے شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔یہ شرمندگی ابھی کم بھی نہیں ہوئی تھی کہ بھارتی آرمی چیف نے ایک اور بڑھک مار دی ہے۔ بھارت کے آرمی چیف جنرل بپن راوت نے اپنے حالیہ بیان میں کہا کہ جموں کشمیر اور لائن آف کنٹرول کی صورتحال کنٹرول کرنے کے لیے ڈرونز کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے ڈرونز کے استعمال پر امریکہ اور اسرائیل کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے ڈرونز کے استعمال سے بہترین نتائج حاصل کیے جبکہ اسرائیل بھی دہشتگردوں کی مزاحمت ڈرونز سے کنٹرول کرتا ہے۔بھارتی آرمی چیف نے اپنی حکومت کو پاکستان کے خلاف ہائبرڈ وار یعنی پراپیگنڈے میں بھی تیزی لانے کی تجویز دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے خلاف جھوٹی خبریں پھیلانا ہوں گی اور سائبر حملے بھی کرنا ہوں گے۔
پریانکا اور نک جونس شادی کیلئے جودھپور پہنچ گئے
ممبئی (ویب ڈیسک میں دیپ ویر کی شادی کے بعد اب اداکارہ پریانکا چوپڑا اور امریکی گلوکار نک جونس کی شادی کی باری ہے، جس کے لیے دونوں اپنے اہلخانہ کے ہمراہ بھارتی شہر جودھپور پہنچ گئے ہیں۔
پریانکا اور نک جونس ممبئی سے اپنے اہل خانہ کے ساتھ آج صبح بھارتی ریاست راجستھان کے شہر جودھپور پہنچے، جہاں شادی کی تمام رسومات ہندو رسوم و رواج کے مطابق نبھائی جائیں گی۔
نک جونس کے ساتھ ان کے بھائی جو جونس اور بھابھی صوفی ٹونر بھی دکھائی دیں جب کہ پریانکا چوپڑا کی کزن و اداکارہ پرینیتی چوپڑا بھی شادی کے لیے جودھپور پہنچ چکی ہیں۔
شادی کی تقریبات کا آغاز آج سے ہوگا اور دونوں اسٹارز 2 دسمبر کو شادی کے بندھن میں بندھ جائیں گے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق جودھپور شہر کے عمید بھاون پیلس میں آج مہندی کی رسم اور سنگیت ہوگی جبکہ 30 نومبر کو ہلدی کی رسم اور بعدازاں کوکٹیل پارٹی منائی جائے گی۔
واضح رہے کہ دپیکا اور رنویر کی طرح پریانکا چوپڑا اور نک جونس کی شادی کی استقبالیہ تقاریب بھی بڑے پیمانے پر منعقد کی جائیں گی۔
رپورٹ کے مطابق استقبالیہ تقاریب ممبئی اور دہلی میں ہوں گی، جن میں دوست احباب سمیت بالی وڈ اسٹارز کی شرکت یقینی ہے۔
ممکنہ طور پر اس جوڑے کی شادی کی پہلی استقبالیہ تقریب 3 دسمبر کو ہوگی جبکہ دوسری تقریب اس کے اگلے دن ممبئی میں متوقع ہے۔
جنگی ساز و سامان کی نمائش میں خواتین کی دلچسپی
کراچی (ویب ڈیسک ) پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں جاری دفاعی ساز و سامان کی نمائش آئیڈیاز میں خواتین کی ایک بڑی تعداد بھی دلچسپی لے رہی ہیں۔دفاعی ساز و سامان کے سٹالز پر مختلف ہتھیار خواتین کی توجہ کا مرکز رہے۔
پاکستان کا محکمہ دفاع اور دفاعی پیداوار کے ادارے 2000 سے اس بین الاقوامی نمائش انعقاد کر رہے ہیں۔ یہ نمائش ہر دو سال کے بعد منعقد کی جاتی ہے، صرف 2010 میں سیلاب کے باعث اس کو موخر کردیا گیا تھا جس کے بعد اس کا تسلسل برقرار رکھا گیا ہے۔
اس دفاعی نمائش کے پہلے سال صرف 15 ممالک کی کمپنیوں نے شرکت کی تھی، وقت کے ساتھ ساتھ اس میں اضافہ ہوتا گیا اور رواں سال 50 ممالک کی 500 کے قریب کمپنیاں اپنی مصنوعات کی نمائش کر رہی ہیں۔
یہ نمائش تین سے چار روز تک جاری رہتی ہے جس کی سکیورٹی کے باعث شہر میں ٹریفک کی روانی بھی متاثر ہوتی ہے۔ نمائش کا ایک دن عام شہریوں کے لیے مختص کیا جاتا ہے۔
اس برس نمائش میں 50 ممالک کے اداروں اور کمپنیوں نے فضائی، برّی اور بحری دفاعی ساز و سامان جن میں لڑاکا طیارے، ہیلی کاپٹرز، ٹینک، آبدوز، چھوٹے ہتھیار، میزائل، ڈرونز کے ساتھ جدید دفاعی مواصلاتی سامان نمائش کے لیے پیش کیا ہے
پاکستان دنیا کے 32 ممالک کو دفاعی ساز و سامان فروخت کرتا ہے، جن میں سری لنکا، عرب ریاستوں کے علاوہ افریقہ کے ممالک شامل ہیں۔
محکمہ دفاعی پیداوار کے مطابق گذشتہ دو برسوں سے نئی منڈیاں تلاش کی جا رہی ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ عالمی دفاعی نمائش اس میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔
عالمی نمائش میں متعدد نجی کمپنیاں بھی اپنی مصنوعات کی نمائش کرتی ہیں، جن میں زیادہ تر مواصلاتی نظام وغیرہ شامل ہوتے ہیں
اس نمائش میں ماہرین اور شہریوں کو جدید اسلحے اور جنگی جہازوں کو قریب سے دیکھنے کا موقع ملتا ہے۔
پی ٹی وی کرپشن کیس: عدالت نے شاہد مسعود کو اڈیالہ جیل بھیج دیا
اسلام آباد (ویب ڈیسک ) عدالت نے پی ٹی وی کرپشن کیس میں گرفتار ملزم ٹی وی اینکر شاہد مسعود کو اڈیالہ جیل بھیج دیا۔اسلام آباد ہائیکورٹ نے 23 نومبر کو شاہد مسعود کی ضمانت کی درخواست مسترد کی تھی جس پر ایف آئی اے نے انہیں کمرہ عدالت کے باہر سے گرفتار کیا تھا اور اگلے ہی روز عدالت نے انہیں 5 روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کیا تھا۔جمعرات کے روز 5 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر ایف آئی اے نے شاہد مسعود کو ڈیوٹی جج انعام اللہ کی عدالت میں پیش کیا۔ایف آئی اے نے مو¿قف اپنایا کہ ملزم پر کیٹرنگ اور دیگوں کا کاروبار کرنے والی کمپنی سےکرکٹ میچز کے نشریاتی حقوق کے معاہدے کا الزام ہے، شاہد مسعود نے کرکٹ میچز دکھانے کے لیے کیٹرنگ کمپنی سے معاہدے کی منظوری دی اور جعلی کمپنی کو 3 کروڑ 70لاکھ روپے کی ادائیگی کی گئی۔ایف آئی اے نے ملزم کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جسے عدالت نے مسترد کرتے ہوئے شاہد مسعود کو جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھجوانے کا حکم دیا۔شاہد مسعود کو پیپلزپارٹی کے دور میں سابق صدر آصف زرداری نے چیئرمین پی ٹی وی لگایا تھا، ان پر بطور ایم ڈی پی ٹی وی جعلی کمپنی کے ساتھ کرکٹ میچز کا نشریاتی حقوق کا معاہدہ کرنے کا الزام ہے۔واضح رہے کہ شاہد مسعود نے زینب قتل کیس میں بھی مجرم عمران کے بیرون ملک اکاو¿نٹس کا دعویٰ کیا تھا جس پر چیف جسٹس پاکستان نے ازخودنوٹس لیا تھا تاہم اینکر اپنا دعویٰ درست ثابت نہیں کرسکے تھے جس پر انہوں نے عدالت سے معافی مانگی اور جب کہ عدالت نے ان کے پروگرام پر تین ماہ پابندی عائد کی تھی۔
وزیراعظم کی زیرصدارت کابینہ کا اجلاس، وزراء کی کارکردگی کا جائزہ
اسلام آباد (ویب ڈیسک ) وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس جاری ہے جس میں 8 نکاتی ایجنڈا زیرغور ہے۔ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس کے دوران حکومت کے 100 روزہ پلان پر وزارتوں اور وزراءکی کارکردگی کا جائزہ لیا جارہا ہے جب کہ کابینہ ارکان کو دیے گئے اہداف پر بھی غور ہوگاذرائع کا کہنا ہے کہ کابینہ پاک افغان سرحد پر باڑ اور لائٹنگ کے توسیعی مرحلے کی منظوری، وزارت تجارت کی نئے نیشنل ٹیرف پالیسی کی بھی منظور دی جائے گی۔ذرائع کے مطابق گلگت بلتستان میں اصلاحات کا معاملہ، اصلاحاتی پیکج میں گلگت بلتستان کو عبوری صوبے کا درجہ دینے کی سمری بھی ایجنڈے میں شامل ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ اصلاحات پر فوری عمل درآمد اور مختلف اداروں میں ممبرز اور ڈائریکٹر ز کی تعیناتی کی بھی منظوری دی جائے گی جب کہ ریڈیو پاکستان کے لیے تکنیکی ضمنی گرانٹ جاری کرنے کا معاملہ بھی ایجنڈے میں شامل ہے۔
آئی جی اسلام آباد تبادلہ کیس: اعظم سواتی 62 ون ایف کے تحت مطمئن کریں، چیف جسٹس
اسلام آباد (ویب ڈیسک ) سپریم کورٹ نے آئی جی اسلام آباد تبادلہ کیس میں وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی اعظم سواتی سے آئین کے آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت وضاحت طلب کرلی جب کہ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اعظم سواتی نے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا وہ ہمیں 62 ون ایف کے تحت مطمئن کریں۔سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں آئی جی اسلام آباد تبادلہ ازخود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی۔وفاقی وزیر سینیٹر اعظم سواتی کے وکیل علی ظفر نے عدالت کو بتایا کہ جے آئی ٹی کی جانب سے سربمہر رپورٹ عدالت میں جمع کروائی گئی تھی، مجھے ابھی تک رپورٹ کی کاپی موصول نہیں ہوئی۔اس موقع پر چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ اعظم سواتی نے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا، جے آئی ٹی رپورٹ میں کہا گیا ہے ادعظم سواتی کے ساتھ خصوصی برتاو¿ کیا گیا۔اعظم سواتی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ وفاقی وزیر ایک وفد کے ہمراہ بیرون ملک گئے ہوئے ہیں، اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ہم کسی وزیر کو نہیں جانتے، عدالت کے سامنے سب لوگ برابر ہیں۔جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ سوال یہ ہے کیا اس طرح کے عام آدمی کو وزیر رہنا چاہیے؟ ہمیں آرٹیکل 62 ون ایف بھی دیکھنا ہو گا، وکیل صاحب آرٹیکل 62 ون ایف ہے نہ؟ ہم اعظم سواتی کونوٹس کردیتے ہیں، 62 ون ایف کے تحت ہمیں مطمئن کریں۔چیف جسٹس کا کہنا تھا یہ بھی دیکھنا ہےکہ اعظم سواتی نے کتنی ایکڑ اراضی پر قبضہ کر رکھا ہے۔اعظم سواتی کے وکیل نے کہا کہ وفاقی وزیر 3 دسمبر کو واپس آرہے ہیں، اس کے ایک ہفتے کے بعد جواب جمع کروا سکتا ہوں۔چیف جسٹس نے اعظم سواتی کے وکیل سے مکالمہ کیا کہ میں ان کو واپس بلوا لیتا ہوں۔اس موقع پر جسٹس ثاقب نثار نے استفسار کیا کہ متاثرہ خاندان کدھرہے؟متاثرہ خاندان سپریم کورٹ میں پیش ہوا تو چیف جسٹس نے ان سے مکالمہ کیا کہ ہم آپ کے لیے،آپ کی عزت کے لیے اور آپ کی بچیوں کے لیے لڑرہے ہیں، آپ نے ان سے صلح کیسے کرلی؟ ہم آپ کوصلح کرنے کی اجازت نہیں دے رہے، بڑوں کو کس بات کی معافی دیں، آپ کا خاندان آپ کی بیٹیاں کیا جیل میں رہ کرنہیں آئیں۔سپریم کورٹ نے متاثرہ خاندان کو صلح کرنے سے باز رہنے کی ہدایت کردی اور جے ا?ئی ٹی رپورٹ پر اعظم سواتی سے منگل تک جواب طلب کرتے ہوئے سماعت بھی اسی روز تک ملتوی کردی۔
جولائی کو الیکشن لڑا اور 27 جولائی کو بھی زمین پر سویا ،میرے علاقے میں جہاں بچے پڑھتے ہیں، آپ تصور بھی نہیں کرسکتے :عثمان بزدار
لاہور (خبر نگار) وزےراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے آج وزیراعلیٰ آفس میں وزےراعلیٰ شکاےت سینٹرکے افتتاح کے موقع پر میڈیا کے سوالوں کے مدلل انداز میں جوابات دیئے۔ وزیراعلیٰ نے میڈیا کے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ مجھ سے زیادہ جنوبی پنجاب اور غریبوں کا درد کسے ہوگا۔ میرا علاقہ پسماندہ ترین علاقہ ہے۔ 25 جولائی کو الیکشن لڑا اور 27 جولائی کو بھی زمین پر سویا تھا۔ میرے علاقے میں جہاں بچے پڑھتے ہیں، آپ اس جگہ کا تصور بھی نہیں کرسکتے۔ میرے گاﺅں میں بجلی پہنچ گئی ہے لیکن اس کے بعد بجلی مزید علاقوں میں بھی جائے گی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ جلد میڈیا کو بھی اس جگہ کا دورہ کرایا جائے گا۔ قبل ازیں وزیراعلیٰ نے بٹن دبا کر وزیراعلیٰ شکایت سینٹر کا افتتاح کیا اورہیلپ لائن پر شہری کی شکایت بھی سنی۔ شہری نے شکایت درج کراتے ہوئے کہا کہ ٹاﺅن شپ کے ایک سکول کے ریاضی کے ٹیچر کچھ عرصے سے غیر حاضر ہیں جس سے بچوں کی تعلیم متاثر ہو رہی ہے۔ شہری سے اس کا فون نمبر لیا گیا اور اسے شکایت نمبر 47-302/832 دیا گیا اور بتایا گیا کہ آپ کے موبائل فون پر میسج بھی آئے گا اور آپ کو شکایت کے ازالے کے بارے میں جلد آگاہ کیا جائے گا۔
” جنگ نہیں مذاکرات “ عمران خان کا بھارت کو کرارا جواب
نارووال، شکرگڑھ (نمائندگان خبریں) وزیراعظم عمران خان نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ خطہ میں امن کیلئے بھارت اگر ایک قدم بڑھائے گا تو پاکستان دو قدم بڑھائے گا، ہم بھارت کے ساتھ دوستانہ، مضبوط اور مہذب تعلقات چاہتے ہیں، ماضی کی زنجیروں کو توڑتے ہوئے آگے بڑھنا ہو گا، دونوں ممالک کے درمیان بنیادی تنازعہ کشمیر ہے اور دونوں ممالک کی قیادت کی قوت ارادی سے یہ مسئلہ حل ہو سکتا ہے، امن کیلئے پاکستان کی حکومت، سیاسی جماعتیں، فوج اور تمام ادارے ایک صفحہ پر ہیں، کرتارپور کو دوربین سے دیکھنے والے گوردوارہ دربار صاحب کی یاترا کر سکیں گے، سکھ برادری کو ہر ممکن سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ انہوں نے یہ باتیں بدھ کو یہاں کرتار پور راہداری کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔ تقریب میں گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور، وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار، وفاقی کابینہ کے ارکان، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، صوبائی وزرائ، بھارتی پنجاب کے وزیر اور سابق کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو، بھارت کی وزیر ہرسمرت کور بادل، سکھ برادری کے ارکان اور اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ وزیراعظم عمران خان نے تقریب میں شرکت کرنے والے افراد بالخصوص سکھ کمیونٹی کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ آج وہ سکھ کمیونٹی کے ارکان کے چہروں پر جو خوشی دیکھ رہے ہیں وہ ایسا ہی ہے جیسے کوئی مسلمان مدینہ سے 4 کلومیٹر دور ہو مگر وہ مدینہ نہ جا سکے اور ان کو مدینہ جانے کا موقع ملے تو ان کو جو خوشی ہو گی وہ خوشی میں آج سکھ کمیونٹی کے ارکان کے چہروں پر دیکھ رہا ہوں۔ وزیراعظم نے سکھ برادری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی حکومت دربار صاحب کرتار پور کو بہتر سے بہتر بنانے کیلئے اقدامات کرے گی اور یہاں یاترا کیلئے آنے والے لوگوں کو بہترین سہولیات دیں گے، آئندہ سال بابا گرونانک کی 550 ویں سالگرہ تقریبات کے موقع پر جب آپ اس علاقہ کو دیکھیں گے تو آپ کو خوشی ہو گی کہ یہاں ہر قسم کی سہولیات میسر آئیں گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ میرے دوست نوجوت سنگھ سدھو نے جو باتیں کی ہیں وہ ان سے بہت متاثر ہوئے ہیں، مجھے سدھو کی کرکٹ کمنٹری اور کرکٹ کیریئر کا پتہ ہے لیکن صوفی کلام میں ان کی مہارت کا مجھے آج علم ہوا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے 21 سال کرکٹ کھیلی ہے جبکہ وہ 22 سال سے سیاست کے میدان میں ہیں، کرکٹ کے دور میں دو طرح کے کھلاڑیوں سے میرا واسطہ پڑا۔ ایک طرح کے کھلاڑی وہ تھے جو میدان میں قدم رکھتے تو انہیں ہارنے کا خوف ہوتا تھا اور وہ ہر وقت سوچتے تھے کہ کہیں ہار نہ جاﺅں، ایسے کھلاڑی خطرہ مول لینے سے ڈرتے تھے کیونکہ انہیں ہارنے کا خوف ہوتا تھا۔ دوسرے طرح کے کھلاڑی جیتنے کا سوچتے ہوئے میدان میں اترتے تھے، وہ اپنے خوف پر قابو پاتے اور جیت کی تگ و دو کرتے، اس تگ و دو میں وہ رسک بھی لیتے اور وہ یہ سوچتے تھے کہ میں جیت جاﺅں تو کیا ہو گا، چیمپیئن ہمیشہ اس طرح کی سوچ رکھنے والے کھلاڑی ہی بنتے تھے۔ وزیراعظم نے کہا کہ جب وہ سیاست میں آئے تو بدقسمتی سے اس میدان میں بھی دو طرح کے سیاستدانوں سے ان کا واسطہ پڑا، ایک وہ سیاستدان تھے جو اپنی ذات کا سوچتے تھے، وہ کسی نظریہ کے ساتھ نہیں چلتے تھے بلکہ اپنی ذات کو ترجیح دیتے تھے، ایسے لوگ عوامی رائے کے ڈر سے مشکل فیصلے نہیں کر سکتے تھے اور نفرتیں بڑھا کر سیاست کرتے تھے۔ دوسرے طرح کے سیاستدان وہ تھے جو انسانوں کیلئے کچھ کرنا چاہتے تھے، وہ اس مقصد کیلئے بڑے فیصلے لیتے اور انسانوں کی بھلائی اس طرح کے سیاستدانوں کی ترجیح ہوتی تھی۔ وزیراعظم نے کہا کہ گذشتہ 70 برسوں میں پاکستان اور ہندوستان کے درمیان جو معاملات چلے آ رہے تھے وہ سب کے سامنے ہیں۔ انہوں نے اس موقع پر منیر نیازی کے اس شعر کا حوالہ دیا ”کجھ شہر دے لوگ وی ظالم سن، کجھ سانوں مرن دا شوق وی سی“ اور کہا کہ ماضی میں غلطیاں دونوں اطراف سے ہوئی ہیں، جب تک ہم آگے نہیں بڑھیں گے اور ماضی کی زنجیریں نہیں توڑیں گے تو الزام تراشی کا سلسلہ جاری رہے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ماضی رہنے کیلئے نہیں بلکہ سیکھنے کیلئے ہے، ہم نے اگر آگے بڑھنا ہے تو ہمیں ماضی کو پیچھے چھوڑنا ہو گا، پاکستان اور بھارت فرانس اور جرمنی کی طرح اچھے ہمسایوں کے طور پر رہ سکتے ہیں، فرانس اور جرمنی کے ماضی میں ایک دوسرے کے ساتھ جو تعلقات رہے ہیں وہ سب کے سامنے ہیں لیکن آج ان کی سرحدیں کھلی ہیں اور ان کے مابین تجارت ہو رہی ہے، آج فرانس اور جرمنی جنگ کا سوچ بھی نہیں سکتے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اسی طرح جرمنی اور جاپان کے مابین ماضی کے تعلقات کو سامنے رکھتے ہوئے کوئی تصور نہیں کر سکتا کہ آج دونوں ممالک کے مابین کوئی جنگ ہو سکے گی، یہ اس لئے ممکن ہوا کیونکہ ان ممالک کی قیادت نے ماضی کی زنجیریں توڑنے کا فیصلہ کیا، اگر فرانس اور جرمنی ایک یونین بنا سکتے ہیں تو ہم ایسا کیوں نہیں کر سکتے، فرانس اور جرمنی کے مابین خونریزی کی جو تاریخ ہے پاکستان اور بھارت کی تاریخ ویسی نہیں ہے، ہم نے ان کی طرح قتل عام نہیں کیا تو پھر ہم ایک دوسرے کے قریب کیوں نہیں آ سکتے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ماضی میں جب وہ ہندوستان جاتے تھے تو وہاں یہ خیال ظاہر کیا جاتا تھا کہ پاکستان کے سیاستدان بھارت سے دوستی کے حوالہ سے ایک جیسا مو¿قف رکھتے ہیں لیکن فوج دوستی نہیں چاہتی۔ میں آج یہاں کہنا چاہتا ہوں کہ پاکستان کی حکومت، وزیراعظم، حکمران جماعت، تمام سیاسی جماعتیں، فوج اور تمام ادارے اس معاملہ میں ایک صفحہ پر ہیں، ہم آگے بڑھنا چاہتے ہیں، ہم بھارت کے ساتھ مہذب تعلقات چاہتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان سب سے بڑا مسئلہ کشمیر کا ہے، دنیا کا کوئی ایسا مسئلہ نہیں ہے جو انسان حل نہ کر سکے، دنیا چاند پر پہنچ چکی ہے، کیا ہم یہ ایک مسئلہ حل نہیں کر سکتے، یہ تبھی ممکن ہے جب ہم اس کا ارادہ کریں اور اس کیلئے قوت ارادی کی حامل قیادت ہو، جب دونوں ممالک کی قیادت ارادہ کرے گی تو یہ مسئلہ حل ہو جائے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تجارت کے شعبہ میں استعداد کار موجود ہے، ایک مرتبہ اگر تجارت شروع ہو جائے تو اس سے دونوں ممالک کو فائدہ پہنچے گا، ہم بھارت کے ساتھ دوستی اور مضبوط تعلقات چاہتے ہیں اور اس کی ایک وجہ برصغیر میں غربت کی سب سے زیادہ شرح ہے، اگر سرحدیں کھل جائیں اور تجارت شروع ہو جائے تو غربت میں کمی آئے گی، چین کی مثال سب کے سامنے ہے، جس نے 30 برسوں میں اپنے 70 کروڑ لوگوں کو غربت سے نکالا، حالانکہ چین کے بھی اپنے ہمسایوں کے ساتھ مسائل موجود تھے لیکن چین کی قیادت نے دور اندیشی کا مظاہرہ کیا اور انہوں نے غربت کے خاتمہ کو ترجیح دی۔ وزیراعظم نے کہا کہ برصغیر میں غربت کے اشاریے ہمارے سامنے ہیں، دونوں ممالک کی اصل قیادت کو برصغیر کے غربت کی زنجیر میں جکڑے عوام کا سوچنا چاہئے اور اس کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ اس خطہ میں امن ہو، پاکستان اور بھارت دونوں مختلف شعبوں میں مہارت رکھتے ہیں، ہم ایک دوسرے کے تجربات سے سیکھ سکتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ وہ ایک مرتبہ پھر اپنے اس مو¿قف کا اعادہ کرتے ہیں کہ ہندوستان اگر ایک قدم بڑھائے گا تو ہم دو قدم آگے بڑھیں گے۔ وزیراعظم نے تقریب میں موجود سکھ کمیونٹی کے ارکان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم ان کیلئے آسانیاں پیدا کریں گے اور دوربین سے اس دربار کو دیکھنے والے یہاں آ کر یاترا اور یہاں رہ بھی سکیں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ تین ماہ قبل جب نوجوت سنگھ سدھو پاکستان سے واپس گئے تو ان پر بھارت میں بعض حلقوں کی طرف سے بہت تنقید ہوئی، مجھے سمجھ نہیں آئی کہ ان پر تنقید کیوں ہوئی، انہوں نے دوستی اور پیار کا پیغام دیا، یہ کونسا جرم ہے، نوجوت سنگھ سدھو دو ایسے ممالک کی دوستی کی بات کر رہا ہے جو جوہری طاقتیں ہیں اور جن کے مابین جنگ ہو ہی نہیں سکتی کیونکہ دو ایٹمی طاقتوں کے مابین جنگ کا تصور ہی پاگل پن ہے۔ وزیراعظم نے ہلکے پھلکے انداز میں کہا کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان دوستی کیلئے ہمیں وہاں سدھو کے وزیراعظم بننے کا انتظار کرنا پڑے، لیڈر شپ کو طاقت اور ارادہ کے وصف کا حامل ہونا چاہئے، انسانی تاریخ سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ کوئی چیز ناممکن نہیں ہے۔ تقریب کی نظامت کے فرائض سینیٹر فیصل جاوید نے انجام دیئے۔
بھارتی میڈیا سکھ رہنماﺅں کی قمر جاوید باجوہ سے ملاقات پر سیخ پا ، من گھڑت الزامات کی بوچھاڑ
نئی دہلی(صباح نیوز، آئی این پی)بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج نے کہا ہے کہ کرتار پور کوریڈور کھلنے کا مطلب یہ نہیں کہ اب پاکستان سے دوطرفہ مذاکرات کا آغاز ہو جائے گا، دوطرفہ بات چیت اور کرتار پور بارڈر دونوں مختلف معاملات ہیں۔نئی دہلی پریس بریفنگ کے دوران انہوں نے کہا کہ دوطرفہ بات چیت اور کرتار پور بارڈر دونوں مختلف معاملات ہیں، گزشتہ 20 سالوں سے بلکہ کئی سالوں سے بھارت پاکستانی حکومتوں سے کرتارپور کوریڈور کھولنے کا مطالبہ کر رہا ہے، پہلی بار کسی پاکستانی حکومت نے اس معاملے پر مثبت جواب دیا ہے تاہم بارڈر کھلنے کا مطلب یہ نہیں کہ اب دوطرفہ تعلقات کا آغاز ہو جائے گا۔ انہوں نے پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا کہ ہم سارک کانفرنس میں شرکت کے لیے پاکستان کی جانب سے دعوت نامے پر کوئی مثبت جواب نہیں دیں گے، جب تک پاکستان بھارت میں دہشت گرد کارروائیاں بند نہیں کرتا بھارت پاکستان سے کوئی بات چیت نہیں کرے گا اور نہ ہی سارک کانفرنس میں شرکت کرے گا۔واضح رہے کہ کرتارپور کوریڈو کے سنگ بنیاد کی تقریب کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں، وزیراعظم عمران خان آج کرتارپور کوریڈور کا سنگ بنیاد رکھیں گے جب کہ تقریب میں پاک بھارت سمیت دنیا بھر سے سکھ یاتری شرکت کریں گے۔ بھارتی میڈیا نے کرتارپور کوریڈور کے افتتاح کو پاکستان کی جانب سے سکھ کمیونٹی کے جذبات کو مشتعل کرنے کا بہانہ قراردےدیا۔ بدھ کو پاکستان نے تاریخی اقدام اٹھاتے ہوئے کرتارپور کوریڈور کا افتتاح کیا تاہم بھارتی میڈیا نے اس عمل کا خیر مقدم کرنے کی بجائے اسے شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ بھارتی اخبار انڈیا ٹوڈے نے اپنے ایک مضمون میں کہا کہ پاکستان کرتارپور کوریڈور کو خالصتان کی تحریک کےلئے استعمال کرنا چاہتا ہے، ایسا امکان موجود ہے کہ یہ کوریڈور سکھوں کے جذبات کو مشتعل کرے گااور خالصتان کی تحریک کو ہوا دینے کا باعث بنے گا۔ اخبار نے الزام عائد کیا کہ پاکستان خالصتان کی تحریک کو ہوا دیتا آیا ہے، حالانکہ بھارت میں اس تحریک کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہوتی،پاکستان میں متعدد گوردوارے خالصتان کی تحریک کو ہوا دینے کےلئے استعمال ہو رہے ہیں اور اس حوالے سے گوردواروں میں پمفلٹس بھی پائے گئے ہیں جن میں سکھ کمیونٹی کو 2020میں خالصتان کےلئے ریفرنڈم کرنے پر اکسایا گیا ہے۔ خوشی کے اس موقع پر بھارتی حکومت اور بھارتی میڈیا نے پاکستان کے خلاف اپنی نفرت کے اظہار کا موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیا۔ بھارتی میڈیا دن بھر کرتارپور راہداری تقریب کے حوالے سے پاکستان کے خلاف پروپیگنڈے میں مصروف رہا۔ بھارتی میڈیا نے الزام لگایا کہ بری فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے پرو خالصتان تحریک سکھ رہنما چاولہ سنگھ سے ہاتھ ملایا ہے۔
گلگت بلتستان عبوری صوبہ بن گیا
اسلام آباد(اے این این ) وزیراعظم عمران خان نے گلگت بلتستان کوعبوری صوبہ بنانے کی منظوری دے دی۔بدھ کو وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت گلگت بلتستان اصلاحات کمیٹی کا اہم اجلاس ہوا، جس میں اصلاحات کمیٹی نے وزیراعظم کواپنی سفارشات پیش کیں، جنہیں وزیراعظم نے منظورکرتے ہوئے گلگت بلتستان کوعبوری صوبہ بنانے کی منظوری دے دی اوراس کے متعلق اصلاحات کمیٹی کی سفارشات کابینہ اجلاس میں پیش کرنے کی بھی ہدایت کردی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے اصلاحات کمیٹی نے اپنی سفارشات میں گلگت بلتستان کو عبوری صوبہ بنانے کی سفارش کرتے ہوئے کہا تھا سرتاج عزیزکی سربراہی میں قائم کمیٹی کی سفارشات کے مطابق گلگت بلتستان کوتمام حقوق دیئے جائیں۔
وزیراعظم حکومت کی سنچری ، مکمل ہونے پر آج قوم سے خطاب کرینگے
اسلام آباد(اے این این ) وزیر اعظم عمران خان (آج) جمعرات کو حکومت کے پہلے 100 روز مکمل ہونے پر اپنی کارکردگی سے قوم کو آگاہ کریں گے اور امید ہے کہ وہ اقتدار میں آنے کے بعد مقرر کردہ اہداف پر کیے گئے کام کے بارے میں بات کریں۔ حکومت کا 100 روزہ پلان 6 نکات پر مرکوز تھا، جس میں طرز حکمرانی میں تبدیلی، وفاق کی مضبوطی، اقتصادی ترقی کی بحالی، ذراعت کی ترقی اور پانی کا تحفظ، سماجی خدمات میں انقلاب اور قومی سلامتی کو یقینی بنانا شامل تھا۔
سدھو اتنا مشہور ہو گیا کہ پاکستان سے الیکشن لڑے تو کامیاب ہو جائے گا : عمران خان
نارووال(بیورورپورٹ) وزیراعظم عمران خان نے سابق بھارتی کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو کو پاکستان سے الیکشن لڑنے کی پیشکش کرتے ہوئے کہا ہے کہ سدھواگرآپ پاکستان میں آکرالیکشن لڑینگے خصوصا پنجاب میں توانتخاب جیت جائینگے۔ بدھ کو کرتار پور راہداری کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابق بھارتی کرکٹر نوجوت سنگ سدھو کو مخاطب کیا اور کہا کہ سدھواگرآپ پاکستان میں آکرالیکشن لڑینگے خصوصا پنجاب میں توانتخاب جیت جائینگے۔عمرا ن خان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سدھو پاکستان سے بھارت واپس گئے تو ان پر شدید تنقید کی گئی اور مجھے سمجھ نہیں آئی کہ ان پر تنقید کیوں کی گئی ،سدھو نے یہاں آکرکونسا جرم کیاہے؟جبکہ وہ تو دوستی کا پیغام لے کر آئے تھے ۔ عمرا ن خان کا کہناتھا کہ دونوں ملکوں کے عوام چاہتے ہیں دوستی ہو ۔ دونوں ملک ایٹمی طاقت ہیں اور ان کی آپس میں جنگ نہیں ہو سکتی اور ایسا سوچنا ہی بیوقوفی ہے کیونکہ جنگ ہو گی تو کوئی بھی نہیں جیت سکتا تو پیچھے واحد راستہ دوستی کا رہ جاتا ہے۔