کراچی( ویب ڈیسک ) نیشنل بینک آف پاکستان (این بی پی) نے ملک میں 50 لاکھ ہاو¿سنگ یونٹ بنانے کے حکومتی منصوبے میں شراکت داری اور تعاون کی یقین دہانی کرادی۔بینک کے قائم مقام صدر طارق جمالی نے کہا کہ این بی پی حکومت کے ساتھ بھرپور تعاون کے لیے کوشاں ہے۔واضح رہے کہ20 ستمبر کو وزیر اعظم عمران خان نے 50 لاکھ گھروں کے منصوبے سے متعلق کمیٹی کو ہدایت کی تھی کہ وہ 2 ہفتوں میں اپنی سفارشات کو حتمی شکل دے کر پیش کریں۔انہوں نے عندیہ دیا تھا کہ ملک بھر میں وسیع ریاستی زمین کی موجودگی کے علاوہ گیسٹ ہاو¿سز اور پنجاب اور خیبر پختونخوا میں دیگر حکومتی اراضی کے استعمال سے 50 لاکھ گھروں کی اسکیم کے لیے اربوں روپے جمع کیے جاسکتے ہیں۔نیشنل بینک کے صدر نے کہا کہ ’ہم حکومتی منصوبے کا احترام ہیں اور اس ضمن میں ہر ممکن تعاون اور مدد کے لیے تیار ہیں‘۔طارق جمالی نے بتایا کہ ’اس سے قبل بھی بینک وزیر اعظم یوتھ لون اسکیم میں اپنا کردار ادا کرچکا ہے‘۔این بی پی کے صدر نے کہا کہ ’حکومت نے ہاو¿سنگ منصوبے کے حوالے سے تاحال کوئی ہدایت نامہ جاری نہیں کیا، لیکن ہم مذکورہ اسکیم کے لیے تیار ہیں جس کے نتیجے میں ملازمت کی وسیع مواقع حاصل ہو ں گے‘۔واضح رہے کہ ایشین ڈیولپمنٹ بینک کے سالانہ ٹریڈ فنانس پروگرام ایوارڈز میں نیشنل بینک ’لیڈنگ پارٹنر بینک ان پاکستان ایوارڈ برائے 2018‘ جیت چکا ہے۔نیشنل بینک کے صدر نے واضح کیا کہ ’بینک نے پالیسی کو مدنظر رکھتے ہوئے تمام شعبہ جات میں سرمایہ کاری کی ہے جس میں صنعت، توانائی، زراعت اور دیگر شعبے شامل ہیں‘۔
Monthly Archives: September 2018
شادیوں کے شوقین نے ایک بیوی کو زندہ جلا دیا ، دوسری کئی سال سے لا پتہ ، متاثرہ خاتون کا ” خبریں ہیلپ لائن “ میں بیان
لاہور (کرائم رپو رٹر)ہربنس پورہ کا رہائشی شادیوں کا شوقین ،ایک بیوی کو زندہ جلایا جبکہ ایک گزشتہ کئی سالوں سے لاپتہ ہے، چوتھے نمبر والی بیوی شوہر کے خلاف اندراج مقدمہ کیلئے عدالت پہنچ گئی ،عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا ۔ بتایا گیا ہے کہ ہر بنس پورہ کی رہائشی زبیدہ بی بی اپنے شوہر مقبول کے خلاف اندراج مقدمہ کیلئے عدالت پہنچ گئی۔زبیدہ بی بی کا کہنا ہے کہ میرے شوہر کو شادیاں کرنے کاشوق ہے جبکہ اس کی بیویوں میں میرا چوتھا نمبر ہے۔مقبول نے ایک بیوی زندہ جلادیاہے جبکہ ایک بیوی گذشتہ کئی سالوں سے لاپتہ ہے ۔ ایڈیشنل سیشن جج فیاض احمد بٹر نے درخواست پر سماعت کی ،عدالت نے اندراج مقدمہ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
موجودہ حکومت نے جو روڈ میپ دیا اس سے لگتا ہے وہ کام کرکے دکھائےگی: میاں سیف الرحمان، صدر عارف علوی کی جانب سے عام آدمی کی بنیادی ضروریات پر بات کرنا اہم ہے: امجد اقبال ، برطانوی وزیر داخلہ پاکستانی نژاد ہیں، جو خوش آئندہ بات ہے: میاں حبیب ، جب سے ٹرمپ آیا ہے وہ تمام مسلم ممالک کے پیچھے پڑاہوا ہے: طارق ممتاز ، چینل ۵ کے پروگرام ” کالم نگار “ میں گفتگو
لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) کالم نگار طارق ممتاز نے کہا ہے کہ صدر پاکستان عارف علوی نے خطاب میں جو کہا ہے یہی وزیراعظم عمران خان کہتے ہیں اسی بنیاد پر انہوں نے الیکشن بھی لڑا۔چینل فائیو کے پروگرام کالم نگار میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ روایت ہے رکہ صدر خطاب میں حکومت کو گائیڈ لائن دیتا ہے۔اگر عمران خان گاڑیوں کی نیلامی والی جگہ پر دس منٹ کےلئے خود چکر لگا لیں تو لوگ متاثر ہو کر بڑی بولیاں دے سکتے ہیں۔انہوں نے کہا جب سے ٹرمپ آیا ہے تمام مسلمان ملکوں کے پیچھے پڑا ہے۔بھارت کو امریکہ چین کے خلاف کھڑا کرنا چاہتا ہے۔پاکستان ،چین،ایران،ترقی کو بھی ایک بلاگ بنانا چاہئے۔ٹرمپ جو گیم کھیل رہا ہے وہ خود امریکہ کے لئے نقصان دہ ہے۔کسی کی پانچ دن کے لئے پیرول پر رہا ئی تاریخ کی واحد مثال ہے۔کالم نگار میاں حبیب نے کہا ہے کہ صدر مملکت نے اپنے خطاب میں ایک روڈ میپ دیا ہے۔ سابق صدرپرویز مشرف اس لئے خطاب کرنے نہیں آتے تھے کیونکہ شور شرابا بہت ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایران پر اگر پابندیاں لگتی ہیں اس کے اثرات خطے پر بھی مرتب ہوں گے۔امریکہ پاکستان پر کبھی پریشر ڈالتا ہے کبھی ریلیف دینے کی بات کرتا ہے۔دیکھنا یہ ہے پاکستان کی بارگین کی پوزیشن کیا ہے۔انہوں نے کہا برطانیہ کے وزیر داخلہ پاکستانی نژاد ہیں جو خوش آئند بات ہے۔پوری دنیا وزیراعظم عمران خان کے کرپشن کے خلاف اقدامات کو سراہ رہی ہے۔کالم نگار میاں سیف الرحمان نے کہا ہے کہ عارف علوی کا اپنا بھی ایک قد کاٹھ ہے۔ میں بیانات پر یقین نہیں کرتا لیکن موجود حکومت نے جو روڈ میپ دیا ہے میرے خیال میں یہ حکومت کام کریگی۔دنیا بھر میں ایسے لوگ موجود ہیں جو بڑی شخصیات کے زیر استعمال گاڑیاں خریدنے کے خواہشمند ہوتے ہیں۔ایران پر پابندیاں لگانے سے امریکہ اپنے ماضی کے فیصلے سے انحراف کرےگا۔سینئرصحافی و تجزیہ نگار امجد اقبال نے کہا ہے کہ صدر ملک کا آئینی سربراہ ہوتا ہے جس کی کسی تجویز یا خط کو ردی کی ٹوکری میں نہیں پھینکا جا سکتا۔صدر نے کرپشن کے خاتمے پر بات کی کیونکہ یہ سب سے بڑا مسئلہ ہے ۔کشمیر کے مسئلے پر بھی بات کی۔ صدر کی جانب سے عام آدمی کے بنیادی ضروریات پر بات کرنا بہت اہم ہے۔وزیراعظم ہاﺅس کی نیلامی والی مہنگی گاڑیوں پر ٹیکس میں ریلیف ملنا چاہئے۔سادگی کی جانب جانے کا حکومتی آغاز اچھا ہے۔انہوں نے کہا چین کے گرد امریکہ گھیرا تنگ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
صدر نے خطاب میں کسی جماعت کیخلاف کوئی بات نہیں کی ، پھر ن لیگ کا بائیکاٹ کیوں ، معروف صحافی ضیا شاہد کی چینل ۵ کے پروگرام ” ضیا شاہد کے ساتھ “ میں گفتگو
رورل ہسپتال کے ڈاکٹروں کی لا پروائی ، محنت کش کی بیوی جاں بحق
ڈاہرانوالہ(نمائندہ خبرےں) رورل ہسپتال ڈاہرانوالہ کے سفاک ڈاکٹروں کے ہاتھوں محنت کش کی بیوی جانبحق، ڈاکٹر خالد اور ان کی اہلیہ ڈاکٹر خالدہ کی غفلت اور لاپرواہی ساجدہ پروین کی جان لے گئی، ڈاکٹر خالد اور ان کی اہلیہ کو معطل کر کے مقدمہ درج کر لیا گیا، چار رکنی انکوائری کمیٹی تشکیل، 30 سالہ ساجدہ پروین کو ڈلیوری کیس کے لیے ہسپتال لایا گیا تھا مگر مناسب دیکھ بھال نہ ہونے کی وجہ سے دم توڑ گئی، تفصیلات کے مطابق باجوہ کالونی ڈاہرانوالہ کا رہائشی محنت کش محمد رمضان اپنی تیس سالہ بیوی ساجدہ پروین کو ڈلیوری کیس کے لیے ڈاہرانوالہ رورل ہسپتال لے کے آیا، جہاں انتہائی ناتجربہ کار ڈاکٹر خالدہ نے اپنے غیر تربیت یافتہ عملہ کی مدد سے بچہ کی نارمل پیدائش میں کئی گھنٹے لگا دیے جس کی وجہ سے مریضہ درد سے تڑپتی رہی مگر رورل ہسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر خالد حسین خالد اور ان کی اہلیہ ڈاکٹر خالدہ نے روائتی لاپرواہی اور غفلت کا مظاہرہ کرتے ہوئے مریضہ ساجدہ پروین کی مناسب دیکھ بھال نہ کی اور مریضہ کی حالت تشویشناک ہو گئی، لواحقین کے مطابق بار بار ڈاکٹر خالد حسین اور ان کی اہلیہ ڈاکٹر خالدہ کو مریضہ کی حالت سے متعلق آگاہ کیا گیا مگر دونوں میاں بیوی ڈاکٹرز نے روائتی لاپرواہی اور غفلت کا مظاہرہ کرتے ہوئے مریضہ کو دیکھنا بھی گوارہ نہ کیا اور مریضہ کو تڑپتا چھوڑ کر دوپہر کو اپنے پرائیویٹ ہسپتال چلے گئے، شام سات بجے مریضہ ساجدہ پروین کی موت واقع ہو گئی مگر ایم ایس ڈاکٹر خالد حسین نے لواحقین کو مریضہ کی موت سے متعلق آگاہ کیے بنا مریضہ کو ٹی ایچ کیو چشتیاں ریفر کر دیا جہاں ڈاکٹروں نے لواحقین کو مطلع کیا کہ مریضہ ساجدہ پروین پہلے سے ہی جانبحق ہو چکی ہے، ڈاہرانوالہ رورل ہسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر خالد حسین اور ان کی اہلیہ ڈاکٹر خالدہ کے ہاتھوں جانبحق ہونے والی یہ پہلی مریضہ نہیں تھی، اس سے پہلے بھی دونوں میاں بیوی ڈاکٹرز کئی گھرانوں کے چراغ گل کر چکے ہیں مگر سیاسی پشت پناہی کی وجہ سے ان کے خلاف کوئی کاروائی نہ ہو سکی، اسی لیے ڈاکٹر خالد اور ڈاکٹر خالدہ کے ہاتھوں ساجدہ پروین کی موت کی خبر جنگل میں آگ کی طرح پھیل گئی، سارا شہر رورل ہسپتال امڈ آیا، سنکڑوںکی تعداد میں لوگوں نے ہسپتال کا گھیراو کر لیا اور شدید نعرے بازی کی، مظاہرین ڈاکٹر خالد اور ان کی اہلیہ ڈاکٹر خالدہ کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے رہے، اس موقع پر مظاہرین نے ہسپتال میں توڑ پھوڑ بھی کی، ڈاہرانوالہ پولیس نے موقع پر پہنچ کر حالات کو قابو میں کیا، بعد ازاں اے سی ہارون آباد، اے سی چشتیاں اور سی ای او ہیلتھ ڈاکٹر عبدالعزیز شیخ بھی موقع پر پہنچ گئے، سی ای او ہیلتھ نے فوری طور پر ڈاکٹر خالد حسین اور ان کی اہلیہ ڈاکٹر خالدہ کو معطل کرکے سیکرٹری ہیلتھ کو خط لکھ دیا جس کی بنا پر حافظ محمد طارق جاوید کی سربراہی میں چار رکنی انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے، انکوائری کمیٹی کے باقی ممبران میں ڈاکٹر محمد انور کھرل، ڈاکٹر محمد احمد غوث اور ڈاکٹر ناصرہ طارق کے نام شامل ہیں، اس کے ساتھ ساتھ جانبحق ہونے والی خاتون ساجدہ پروین کے شوہر کی درخواست پر صدر تھانہ ہارون آباد میں ڈاکٹر خالد اور ان کی اہلیہ ڈاکٹر خالدہ کے خلاف مقدمہ بھی درج کر لیا گیا ہے، مرحومہ ساجدہ پروین کے لواحقین اور اہل علاقہ کا خبرےںسے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ڈاکٹر خالد حسین اور ان کی اہلیہ ڈاکٹر خالدہ نے کئی گھرانوں کی خواتین کو ہمیشہ کے لیے اولاد کی امید سے محروم کر دیا ہے اور کئی خواتین مریض ان کے ہاتھوں زندگی کی بازی ہار چکی ہیں، مگر سیاسی پشت پناہی کی وجہ سے ان سفاک میاں بیوی ڈاکٹرز کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی گئی، لوگوں کا مزید کہنا تھا کہ اگر ڈاکٹر خالد حسین اور ان کی اہلیہ ڈاکٹر خالدہ کے خلاف شفاف انکوائری کر کے انہیں گرفتار نہ کیا گیا تو ہم شدید احتجاج کرتے ہوئے پورا شہر بند کردیں گے، ہم سیکرٹری ہیلتھ، متعلقہ حکام اور وزیر اعلی پنجاب سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ڈاکٹر خالد حسین اور ان کی اہلیہ ڈاکٹر خالدہ کو سخت سے سخت سزا دی جائے اور ڈاہرانوالہ رورل ہسپتال میں اہل ڈاکٹروں کو تعنیات کرنے سمیت ہسپتال میں سہولیات فراہم کی جائیں، رورل ہسپتال کو سیاسی اثرورسوخ سے آزاد کیا جائے۔
اسامہ سب سے بڑا مجاہد ، طالبان سپر طاقتوں کیخلاف ڈٹے ہوئے ہیں ، ملاعمر چاہتے تھے افغانیوں کا پاکستان میں داخلہ بند کیا جائے7مولانہ سمیع الحق کی چینل ۵ کے پروگرام ” نیوز ایٹ 7“ میں گفتگو
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سینیٹر مولانا سمیع الحق نے کہا ہے کہ طالبان اور دہشت گرددونوں متضاد ہیں طالبان تو بڑی طاقتوں کی دہشت گردی کے خلاف سینہ سپر ہیںطالبان کو دہشت گرد کہنا غلط ہے۔چینل فائیو کے پروگرام نیوز ایٹ 7میں گفتگو کرتے ہوئے ظالم کا ہاتھ پکڑنے والا دہشت گردہے۔اپنے گھر میں غیر کو داخل ہونے سے روکنا جہاد ہے دہشت گردی نہیں۔ برائے نام وسائل کے باوجود جہاد بہت بڑی طاقت کو ملیا میٹ کر سکتا ہے اس بات کا مغرب کو پتہ چل گیا۔پاکستان پرائی جنگ کو اپنے گھر لے آیا جس سے ملک کو نقصان ہوا۔امریکہ افغانستان میں اس لئے بیٹھا ہے تاکہ پاکستان میں مداخلت کر سکے۔تاریخ کی سب سے بڑی قربانی افغانیوں نے دی۔پاکستان میں دہشت گردی کے باعث جتنی بھی جانیں گئیں اس کے ذمہ دار وہ حکمران ہیںجنہوں نے امریکہ کا ساتھ دیا۔ ملا عمر چاہتے تھے کہ افغانیوں کا پاکستان میں داخلہ بند کیا جائے تاکہ یہ افغانستان میں رہنے پر مجبور ہوں۔میں اسامہ بن لادن کو سب سے بڑا مجاہد مانتا ہوںانہوں نے پرتعیش زندگی چھوڑ کر جہاد کا رستہ اپنایا۔نئی حکومت پاکستان کو امریکہ کے شکنجے سے نکالے۔نواز شریف نے امریکہ سے دلیری سے بات نہیں کی۔پاکستان طالبان پر اثر و رسوخ کھو بیٹھا ہے۔افغان طالبان پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث نہیں۔
Wazir e Aazam House Ki 102 Garion Ki Nelami | Headlines 12AM | 18 September 2018 | Channel Five
Nawaz Sharif Aur Maryam Nawaz Ka Jail Jany Sy Inkar?|Column Nigar|17 September 2018|Channel Five
Headlines 10 PM | 17 September 2018 | Channel five
کرپشن کے معاملے پر سعودی عرب کے ساتھ بھی معاہدہ کیا جائے گا، فواد چوہدری
اسلام آباد (ویب ڈیسک)وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ کرپشن کے معاملے پر سعودی عرب کے ساتھ بھی معاہدہ کیا جائے گا۔فواد چوہدری نے کہا کہ کرپشن کے پیسے کے خلاف پورے یورپ میں قانون سازی ہوئی ہے، ہم سعودی عرب کے ساتھ بھی کرپشن کے معاملے پر معاہدہ کریں گے، تحویل مجرمان کے معاہدے سے پاکستان کو فائدہ ہوگا۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ قانون کا ہاتھ ملزمان کی گردنوں تک ضرور پہنچے گا، سوئس حکومت کے ساتھ معاہدے پر بھی تیزی سے پیش رفت جاری ہے، سوئس حکومت کے ساتھ معاہدے میں گزشتہ حکومت نے جان بوجھ کر تاخیر کی۔انہوں نے کہا کہ سوئس بینکوں کے ساتھ معاہدہ آئندہ چند دنوں میں ہوجائے گا۔خیال رہے کہ برطانوی وزیر داخلہ ساجد جاوید کے دورہ? اسلام ا?باد کے موقع پر پاکستان اور برطانیہ کے درمیان قانون اور احتساب سے متعلق ایک معاہدہ کیا گیا ہے جس کا مقصد مختلف جرائم کے خاتمے کے لیے معاونت کرنا ہے۔پاکستان اور برطانیہ کے درمیان قانون اور احتساب سے متعلق ایک معاہدہ بھی کیا گیا جس کا مقصد مختلف جرائم کے خاتمے کے لیے معاونت کرنا ہے۔اس حوالے سے وزیراعظم کے مشیر برائے اسٹیبلشمنٹ شہزاد اکبر نے کہا کہ معاہدے کا مقصد لوٹی ہوئی دولت واپس لانا ہے جبکہ ملزمان کے تبادلے کے معاہدے کی تجدید بھی کریں گے۔
Apney Pasand Ki Gari Ki Offer | Zia Shahid Kay Sath | 17 September 2018 | Channel Five
Headlines 9PM | 17 September 2018 | Channel Five
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی چینی فوج کے سربراہ سے ملاقات
بیجنگ(ویب ڈیسک) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے چین کی پیپلز لبریشن آرمی ( پی ایل اے) کے ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کیا۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو ہیڈ کوارٹرز پہنچنے پر چینی فوج کی جانب سے گارڈ ا?ف ا?نر پیش کیا گیا۔آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ آرمی چیف نے پیپلز لبریشن آرمی کے سربراہ جنرل ہان ویگو سے ملاقات کی جس میں چائنا پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) اور دو طرفہ سیکورٹی تعاون کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔آئی ایس پی آر نے بتایا کہ ملاقات میں دونوں فوجی کمانڈرز نے علاقائی سلامتی کے ماحول پر بھی تبادلہ خیال کیا جب کہ جنرل ہان نے پاک فوج کی جانب سے سی پیک کے لیے اعلیٰ درجے کی سیکیورٹی کو بھی سراہا۔آئی ایس پی آر کے مطابق سربراہ چینی فوج نے پاک فوج کی پیشہ ورانہ اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیابیوں کی تعریف کی اور پاک فوج کی جنگی مہارت سے استفادہ حاصل کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ترجمان پاک فوج کی ٹوئٹ میں کہا گیا ہے کہ چینی فوج کے سربراہ نے باہمی تعاون کو بڑھانے کی خواہش کا بھی اظہار کیا۔اس موقع پر ا?رمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ دو طرفہ تعاون بڑھانے کے مزید مواقع موجود ہیں جب کہ دونوں ملکوں کی افواج کے درمیان تعاون کی ایک تاریخ ہے۔آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف وائس چیئرمین سینٹرل ملٹری کمیشن جنرل ڑانگ یوڑیا سے بھی ملاقات کریں گے۔یاد رہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ تین روزہ سرکاری دورے پر چین میں ہیں جہاں وہ اعلیٰ سرکاری حکام سے ملاقاتیں کریں گے۔