میر ہزار بجارانی کی اہلیہ سمیت خودکشی یا قتل ،نجی ٹی وی کے دعویٰ نے تھر تھلی مچادی

کراچی (ویب ڈیسک ) پیپلز پارٹی کے اہم رہنماءمیر ہزار خان بجاراتی اور ان کی اہلیہ فریحہ رزاق کی ڈیفنس میں واقعہ رہائش گاہ سے لاشیں برآمد ہوئیں تو انکشاف ہوا کہ ان کے جسم پر گولیوں کے نشان ہیں جس سے واضح ہوتا ہے کہ انہیں گولیاں مار کر قتل کیا گیا۔نجی ٹی وی دنے دعویٰ کیا ہے کہ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ دونوں کو قتل نہیں کیا گیا بلکہ میر ہزار خان بجارانی نے خودکشی کی ہے کیونکہ گولیاں ان کے سر میں لگی ہیں۔ انہوں نے پہلے اپنی اہلیہ کو قتل کیا اور پھر خود کو گولی مار کر خودکشی کر لی۔ پولیس نے جائے وقوعہ نے اسلحہ اور گولیوں کے خول بھی برآمد کر لئے ہیں۔دوسری جانب پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے اور اصل حقائق کا علم پوسٹ مارٹم کے بعد ہی ہو گا۔ اگر تو یہ قتل کا واقعہ ہے تو پھر ڈیفنس کی رہائش گاہ میں موجود نوکروں اور دیگر افراد سے بھی تفتیش کی جائے گی جبکہ اہل علاقہ سے پوچھ گچھ کے علاوہ سی سی ٹی فوٹیج بھی حاصل کی جائے گی۔

طلال چوہدری کو توہین عدالت کا نوٹس

سپریم کورٹ (ویب ڈیسک ) وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کردیا۔سپریم کورٹ کی جانب سے جاری نوٹس میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما طلال چوہدری کو 6 فروری کو سپریم کورٹ میں پیش ہونے کا حکم دیا گیا ہے۔طلال چوہدری کےخلاف توہین عدالت کیس اوپن کورٹ میں مقرر کیا گیا ہے۔اطلاعات کے مطابق طلال چوہدری کو توہین عدالت کا نوٹس ان کی حالیہ تقریر پر دیا گیا ہے۔یاد رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے (ن) لیگ کے سینیٹر نہال ہاشمی کو بھی توہین عدالت کا مرتکب قرار دیتے ہوئے ایک ماہ قید اور 50 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے جس جس کے بعد وہ 5 سال کے لیے نااہل ہوگئے ہیں۔عدالتی فیصلے کے بعد پولیس سینیٹر نہال ہاشمی کو احاطہ عدالت سے گرفتار کرکے تھانہ سیکریٹریٹ لے گئی، جہاں ضروری کارروائی کے بعد انہیں اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا۔سینیٹر نہال ہاشمی نے گزشتہ برس کراچی میں عدلیہ مخالف تقریر کی تھی، جس پر سپریم کورٹ نے توہین عدالت کا ازخود نوٹس لیا تھا۔

کراچی پہنچتے ہی نواز شریف کی مخالفین پر کڑی تنقید ۔۔۔ مجھے الیکشن سے دور رکھنے کی ترکیبیں سوچی جا رہی ہیں

کراچی (ویب ڈیسک) سابق وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ مجھے 2018 کے انتخابات سے دور رکھنے کی کوشش کی جارہی ہے۔کراچی میں مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں سےخطاب کے دوران نواز شریف نے کہا کہ پاکستان میں آئین و قانون کی حکمرانی، انصاف کا بول بالا اور ووٹ کا تقدس ہونا چاہیے، ملک میں بے گھر افراد کے پاس اپنی چھت ہونی چاہیے۔ ہم نے پاکستان میں ایک ترقی کی دوڑ شروع کی، ہم نے دہشت گردی کا خاتمہ کیا، بجلی کی لوڈشیڈنگ ختم کی، سی پیک ہم لے کر آئے لیکن میں اپنی مدت بھی پوری نہیں کرسکا، پہلے تو نکالنے کی وجہ سمجھ میں آنی چاہیے پھر مدت پر غور کیا جائے گا، میں نے آدھی سے زیادہ زندگی سیاست میں گزاری ہے، میری سیاسی سوجھ بوجھ کہتی ہے کہ اگر اقامے پر نکالا تھا تو قوم نہیں مانتی۔ اب مجھے 2018 کے انتخابات سے بھی دور کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔نواز شریف نے کہا کہ ایک وقت تھا کہ جب کراچی والے اپنے گھروں میں بھی محفوظ نہیں تھے لیکن شہر میں آج وہ کیفیت نہیں جو 2013 میں ہوتی تھی، گزشتہ 4 برس کے دوران کراچی کے حالات میں بہت بہتری آئی ہے، اب شہر میں تشدد، بھتہ خوری، ڈکیتیاں، اغوا برائے تاوان اور ہڑتالیں ختم ہوگئی ہیں، کراچی بھی مجھے اتنا ہی عزیز ہے جس قدر لاہور یا ملک کو دوسرا شہر عزیز ہے، کراچی کو آج لاہور سے زیادہ ترقی یافتہ، پر امن اور خوبصورت ہونا چاہیے تھا لیکن لاہور کراچی والوں سے بازی لے گیا، آج جو کراچی ہونا چاہیے تھا وہ کہیں نظر نہیں آتا، ہم جو وعدہ کرتے ہیں وہ پورا کرتے ہیں، اگر ہمیں عوام نے موقع دیا تو کراچی ایسا شہر بنے گا کہ دنیا دیکھے گی اور سندھ کو بھی بدلیں گے۔خیبر پختونخوا کے حوالے سے نوازشریف نے کہا کہ وہاں تبدیلی کا نعرہ لگانے والے حکومت کررہے ہیں اور ہم بجلی کے کارخانے اور موٹر وے بنارہے ہیں، تبدیلی کا نعرہ لگانے والے کہتے تھے کہ 2 ارب درخت لگائیں گے لیکن مجھے تو 200 درخت نظر نہیں آتے، ہماری بیٹی عاصمہ کی کسی نے فکر نہیں کی، اس کے قاتل نہیں پکڑے گئے۔واضح رہے کہ نوازشریف کراچی میں مسلم لیگی عہدے داروں، وکلا، تاجروں اور سول سوسائٹی کے ارکان سے ملاقات کریں گے۔ اس کے علاوہ گرین لائن بس پروجیکٹ پر جاری کام کا بھی جائزہ لیں گے۔

نقیب قتل کیس :سپریم کورٹ نے آئی جی سندھ کو راﺅ انوار کی گرفتاری کیلئے 10دن کی مہلت دیدی

اسلام آباد(ویب ڈیسک) سپریم کورٹ میں 13 جنوری کو مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک ہونے والے نقیب اللہ محسود کے قتل کے ازخود نوٹس کیس کی سماعت کے بعد چیف جسٹس نے انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ کو سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی گرفتاری کے لیے مزید 10 دن کا وقت دے دیا۔دوسری جانب عدالت عظمیٰ نے میڈیا کو راؤ انوار کا بیان نشر نہ کرنے کا حکم بھی دیا۔واضح رہے کہ نقیب اللہ کو مقابلے میں مارنے والے سابق سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) ملیر راؤ انوار بدستور مفرور ہیں، عدالت عظمیٰ نے انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ کو راؤ انوار کو 3 دن میں گرفتار کرنے کی مہلت دی تھی جو منگل (30 جنوری) کو ختم ہو چکی ہے۔

چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے نقیب قتل کے ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی۔آج سماعت کے دوران آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ اور سول ایوی ایشن کا نمائندہ سپریم کورٹ میں پیش ہوا۔آئی جی سندھ نے عدالت عظمیٰ سے استدعا کی کہ انٹیلی جنس ایجنسیوں کو کہا جائے کہ راؤ انوار کی گرفتاری میں ان کی معاونت کریں۔جس پر سپریم کورٹ نے انٹیلی جنس ایجنسیوں کو سندھ پولیس کی معاونت کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ ملٹری انٹیلی جنس (ایم آئی)، انٹرسروسز انٹیلی جنسی (آئی ایس آئی) اور انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) راؤ انوار کو ڈھونڈنے میں پولیس کو مکمل سپورٹ فراہم کریں۔عدالت عظمیٰ کا کہنا تھا، ‘ہم نے راؤ انوار کو عدالت میں حاضر ہونے کا حکم بھی دیا ہے، اگر وہ عدالت نہ آئے یقینی طور پر قانون کے مطابق توہین عدالت کی کارروائی ہوگی’۔بعدازاں سپریم کورٹ نے آئی جی سندھ کو راؤ انوار کی گرفتاری کے لیے مزید 10 دن کا وقت دے دیا۔ساتھ ہی عدالت عظمیٰ نے میڈیا کو ہدایت کی کہ راؤ انوار کا کوئی آڈیو یا وڈیو پیغام نشر نہ کیا جائے۔سماعت کے دوران چیف جسٹس نے آئی جی سندھ کو مخاطب کرکے کہا کہ ‘آپ کو پتہ ہے کہ آپ کے کام جاری رکھنے پر سپریم کورٹ پر تنقید ہوئی’۔جس پر آئی جی سندھ نے جواب دیا، ‘آپ کہتے ہیں تو ابھی عہدہ چھوڑنے کو تیارہوں’۔جس پر چیف جسٹس نے کہا، ‘ہم چاہتے ہیں کہ آپ ہی اس کیس کو فالو کریں۔’

توہین عدالت کیس ,عدالت نے نہال ہاشمی پر بجلی گرا دی

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) سپریم کورٹ نے توہین عدالت کیس میں نہال ہاشمی کی معافی کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ایک ماہ کی قید کی سزا سنا دی، پولیس نے مسلم لیگ ن کے رہنما نہال ہاشمی کو گرفتار کر لیا۔ نہال ہاشمی عدالتی فیصلے کے بعد 5 سال کیلئے نا اہل ہوگئے۔

طالبات کی غیر اخلاقی ویڈیوز ، بلیک میلنگ ، طالبہ کے سنسنی خیز انکشافات

ملتان (سپیشل رپورٹر) بہاءالدین زکریا یونیورسٹی کی طالبہ کو جنسی طور پر ہرساں کرنے کا الزام ویڈیوز کے ذریعے ثابت ہونے کے بعد ایک طالبہ (م) کی درخواست پر کئی ماہ بعد بالآخر تھانہ الپہ پولیس نے ایک ملزم علی رضا قریشی جوکہ قبضہ مافیا کے سرگرم رکن اختر عالم قریشی کا بیٹا اور تاجر شاہد عالم قریشی کا بھتیجا ہے‘ کو گرفتار کرکے تھانے میں مہمان بنالیا اور رات گئے تک تمام پولیس اس کوشش میں رہی کہ مظلوم طالبہ کے ساتھ صلح صفائی ہوجائے اور مقدمہ درج نہ ہو تاہم رات گئے پولیس نے ویمن کرائسز سنٹر ملتان میں مقدمہ درج کرکے یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر اجمل مہاراور اختر عالم قریشی کے یونیورسٹی کے طالب علم بیٹے علی رضا قریشی کو باضابطہ طور پر گرفتار کرلیا تاہم حیران کن امر یہ ہے کہ سی پی او ملتان سرفراز احمد فلکی کو اس کیس بارے علم ہی نہ تھا اور جب روزنامہ خبریں نے رات 8بج کر 47منٹ پر ٹیلی فون نمبر 0300-4780056 سے سرفراز احمد فلکی کے نمبر 0333-4040400 پر کال کی تو انہوں نے صاف انکار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں کسی واقعہ کا علم ہی نہیں اور یہ بات بھی آپ کے ذہن میں رہے کہ روزانہ درجنوں پرچے درج ہوتے ہیں ضروری نہیں کہ ہر مقدمہ میرے علم میں لایا جائے جس پر ان سے کہا گیا کہ اہم مقدمات بارے سی پی او کو علم نہ ہو یہ بات ناقابل یقین ہے تو انہوں نے کہا کہ ابھی تک تو میرے علم میں نہیں مقدمہ درج ہوگا تو پتہ چل جائے گا ویسے بھی اس قسم کے واقعات ہوتے رہتے ہیں۔ سرفراز فلکی کے واضح بیان کے بعد جب روزنامہ خبریں نے ایس ایچ او الپہ انسپکٹر ظہیر بابر سے بات کی تو انہوں نے بتایا کہ پروفیسر اجمل مہار اور علی رضا قریشی گرفتار بھی ہوچکے ہیں اور انہیں ویمن کرائسز سنٹر میں رکھا گیا ہے جہاں ان سے تفتیش جاری ہے اور مقدمہ بھی وہیں درج کیا گیا ہے تاہم رات گئے تک سی پی او ملتان اس مقدمے پر پردہ ڈالتے رہے جس کی تفصیلات جناب ضیا شاہد چیف ایڈیٹر ”خبریں“ نے چینل۵ پر اپنے پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں 8بج کر 30منٹ پر بیان کردیں اور جو دیگر چینلز پر بھی 9بجے کے خبرنامے میں آن ایئر ہوگئیں مگر اس کے باوجود سی پی او سرفراز احمد فلکی پردہ پوشی میں مصروف رہے۔ اس گھناﺅنے کھیل کی متعدد ویڈیوز روزنامہ خبریں کے پاس محفوظ ہیں جس میں یونین ناظم اختر عالم قریشی کا بیٹا علی رضا قریشی جوکہ خود اسلحہ کے کاروبار میں ملوث رہا ہے اور یونیورسٹی میں منشیات فروشی کے الزامات بھی اس پر تھے۔ یہ ہر وقت مسلح رہتا تھا اور اس کی گاڑی میں اسلحہ و منشیات کے علاوہ شراب موجود رہتی تھی جبکہ یونیورسٹی کے طلبہ نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اس کی شراب اور منشیات کا سٹاک پروفیسر ڈاکٹر اجمل مہار کے دفتر اور گھر میں موجود رہتا تھا۔ بتایا گیا ہے کہ دونوں لڑکیوں کو ورغلاتے اور دھمکیاں دیتے تھے۔ بتایا گیا ہے کہ انہوں نے یونیورسٹی کی کئی طالبات کو بے آبرو کیا اور پھر موبائل سے ان کی برہنہ ویڈیو فلمیں بھی بنارکھی تھیں۔ علی رضا قریشی اتنی دیدہ دلیری اختیار کرچکا ہے کہ جن طالبات کی غیراخلاقی ویڈیو بناتا انہیں واٹس ایپ بھی کردیتا۔ اس کی گفتگو کی ریکارڈنگ بھی موجود ہے اور 70سے زائد فحش فلمیں بھی اس کے موبائل سے برآمد ہوئی ہیں جنہیں پولیس نے ریکارڈ میں رکھ لیا ہے اور ان فلموں میں کئی طالبات شناخت کی جاسکتی ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ علی رضا قریشی اور پروفیسر اجمل مہار کی جنسی زیادتی کا نشانہ بننے والی طالبہ ان دونوں کو اپنے موبائل نمبر سے بلاک کردیا اور ان کے نام ڈیلیٹ کردیئے جس پر علی رضا نے کسی دوسرے نمبر سے اس کی فلم اس بچی کو بھجواکر فون ریکارڈنگ پر غلیظ گالیاں اور دھمکیاں دیں تو اس طالبہ نے اپنے گھر والوں کو بتایا کہ پروفیسر ڈاکٹر اجمل مہار نے اسے اپنی بیگم سے ملوانے کے لئے کھانے پر گھر بلایا اور کہا کہ مزید طالبات بھی آرہی ہیں پھر انہوں نے جن طالبات کے نام بتائے کہ وہ بھی آرہی ہیں ان کو اپنے کمرے میں بٹھاکر ان کے فون بند کروادیئے۔ متاثرہ لڑکی نے اپنی سہیلیوں سے رابطہ نہ ہونے پر پروفیسر اجمل مہار کے گھر کی راہ لی تو فوری طورپر علی رضا قریشی ان کے گھر پہنچ گیا جہاں تھوڑی دیر بعد پروفیسر اجمل مہار بھی آگئے اور انہوں نے مل کر طالبہ کو نہ صرف جنسی طور پر ہراساں کیا بلکہ اس کے جسم کو زخم لگاکر خون بھی نکالا جوکہ بستر کی چادر پر صاف نظر آرہا ہے تاہم اخلاقیات کو مدنظر رکھتے ہوئے بہت سی تصاویر اور سین ڈیلیٹ کردیئے گئے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ علی رضا قریشی کا ایف اے اور بی اے کسی دوسرے طالب علم نے اس کی جگہ امتحان دے کر پاس کروایا اور اس کی مادری زبان روہتکی ہے مگر کہیں بھی داخلہ نہ ملنے پر اس کو پروفیسر اجمل مہار نے سرائیکی ڈیپارٹمنٹ میں داخلہ دلوادیا۔ بتایا گیا ہے کہ مظلوم طالبہ نے سب سے پہلے اس ظلم کے خلاف اپنی کلاس کی دیگر طالبات کو بتایا اور انہیں ساتھ لے کر ڈین کے پاس گئیں پھر اس طالبہ نے وائس چانسلر سے بھی مدد کی درخواست کی مگر وائس چانسلر نے پردہ ڈال دیا جس پر کئی ماہ دھکے کھانے کے بعد متاثرہ طالبہ نے ایس پی گلگشت عمران جلیل سے اپنے والد کے ہمراہ ملاقات کی مگر وہ بھی لیت و لعل سے کام لیتے رہے اور کہا کہ ملزم کا والد شہر کا معزز آدمی ہے ہم تحقیقات کریں گے پھر کارروائی ہوگی۔ اس دوران ملزم علی رضا نے اس کی غیراخلاقی ویڈیو اس کی ایک سہیلی کو واٹس ایپ کردی جس نے ایک پولیس آفیسر کو بھجوادی مگر پھر بھی نتیجہ نہ نکلا۔ پولیس نے علی رضا قریشی کا موبائل قبضے میں لیا مگر اس سے قبل ہی ایک طالب علم کے ذریعے یہ ویڈیو روزنامہ خبریں کے رپورٹر کے پاس پہنچ گئی جس پر ”خبریں“ نے تحقیقات شروع کیں تو رات گئے تک پولیس لیت و لعل سے کام لیتی رہی تاہم رات گئے ویمن کرائسز سنٹر میں مقدمہ درج کرلیا گیا اور بتایا گیا ہے کہ ملزم کے قبضے سے 70سے زائد فحش ویڈیوز برآمد ہوچکی ہیں جو تمام کی تمام علی رضا قریشی ہی کی ہیں تاہم ان میں لڑکیاں مختلف ہیں اور صاف پتہ چلتا ہے کہ لڑکیاں خوف اور پریشانی کا شکار ہیں۔

کیا مریم نواز نہال ہاشمی کی سزا سے خوفزدہ ہیں ۔۔۔ دیکھیں ردعمل

لاہور (ویب ڈیسک)نہال ہاشمی کو عدالت کی جانب سز ا سنائے جانے کے بعد ایک شہری نے ٹویٹ کیا کہ یہ سزا نواز شریف اور مریم نوازکو متنبہ کرنے کیلئے ہے جس کے جواب میں مریم نواز نے جواب دیا کہ ڈر نا صرف اﷲ سے چاہے ۔

تحریک انصاف میں اختلافات کھل کر سامنے آگئے ۔۔۔بڑے رہنماﺅں کی بول چال بند

لاہور (نیا اخبار رپورٹ) تحریک انصاف میں اختلافات کی بھی سونامی آ گئی، جہانگیر خان ترین اور شاہ محمود قریشی میں بھی بول چال بند، نعیم بخاری کو جہانگیر خان ترین کی مخالفت مہنگی پڑ گئی، انکو پارٹی سے نکالنے پر غور، پارٹی میں بڑھتے ہوئے اختلافات نے عام انتخابات سے پہلے عمران خان کی مشکلات میں مزید اضافہ کر دیا۔ ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی ضمنی انتخابات میں جہانگیر خان ترین کے بیٹے علی ترین کی ضمنی انتخابات میں حصہ لینے کی مخالف کر رہے ہیں ذرائع کا کہنا ہے کہ اس معاملے پر جہانگیر خان ترین اور شاہ محمود قریشی میں بول چال بھی آجکل بند ہو چکی ہے اور پارٹی معاملات کے حوالے سے بھی دونوں رہنماﺅں کے درمیان کسی قسم کا کوئی رابطہ نہیں جبکہ جہانگیر خان ترین کے بیٹے کو ٹکٹ دینے کی مخالف کی وجہ سے نعیم بخاری کو بھی پارٹی کے اندر شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جسکی وجہ سے انکو پارٹی سے فارغ کرنے پر غور ہو رہا ہے اور جہانگیر خان ترین نے عمران خان کو شاہ محمود قریشی اور نعیم بخاری کے حوالے سے اپنے تحفظات سے بھی آگاہ کر دیا ہے۔ پارٹی کے سینئر رہنماﺅں کے درمیان بھی اس معاملے پرچہ میگوئیوں کا سلسلہ جاری ہے ان کا کہنا ہے کہ نعیم بخاری نے برے وقت میں عمران خان کے کندھے سے کندھا ملا کر پانامہ کیس کا مقابلہ کیا لیکن پارٹی سربراہ جہانگیر خان ترین کے آگے کسی کو خار میں نہیں لاتے، جو آنے والے دنوں میں پارٹی کے لئے الارمنگ صورتحال ہو سکتی ہے۔

موٹر سائیکل کی قیمت کے برابر کار ۔۔۔پاکستانی عوام کیلئے خوشخبری

اسلام آباد (ویب ڈیسک)پاکستانی صارفین کے لیئے خوشخبری ۔ایک ایسی منفرد کار ایکسپو سینٹر میں پیش کی گئی جسکی قیمت صرف ایک لاکھ 20ہزار ہے ۔اس میں 3سیٹیں ہیں ۔ہمسایہ ملک چین نے اس کار کو تیار کیا ہے ۔اس کی ایک اور خاص بات یہ بھی ہے معزور افراد بھی چلا سکتے ہیں ۔یہ کار بجلی سے چلتی ہے جس میں اے سی کی بجائے ڈرائیو نگ سیٹ پر پنکھا فِٹ کیا گیا ہے ۔نمائش کے دوران اس کار نے عوام کی بڑی توجہ حاصل کر لی۔

جعلی پولیس مقابلہ …. راﺅ انوار کی معافی کیلئے نیا طریقہ ، کون کون متحرک

کراچی (خصوصی رپورٹ) نوجوان نقیب اللہ محسود کے جعلی پولیس مقابلہ میں ہلاک کیے جانے کے بعد بعض شخصیات راﺅ انوار کو معافی دلانے کےلئے سرگرم ہوگئیں۔ ذرائع کے مطابق راﺅ انوار نقیب اللہ محسود کے قتل کی دیت ادا کریں گے جس کے بعد معاملہ ختم کرا دیا جائے گا۔ بتایا گیا ہے کہ ایک سیاسی شخصیت نے خیبر پختونخوا کی ایک مذہبی شخصیت کو ٹاسک دیا ہے کہ وہ محسود قبیلہ کے سربراہ اور دیگر شخصیات کو قائل کریں کہ راﺅ انوار کو معاف کر دیا جائے اس سلسلہ میں دیت دی جائے۔

حکومت سے راستے جدا۔۔؟

سرگودھا(ویب ڈیسک)سجادہ نشین سیال شریف خواجہ حمید الدین سیالوی نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کی آمد پر ان کی مشروط حمایت کی تھی لیکن افسوس ہے کہ 10روز گزر جانے کے باوجود رانا ثا اللہ کے استعفیٰ کے مسئلے پر بنائی گئی کمیٹی کا اجلاس نہیں بلایا گیا۔سیال شریف میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے خواجہ حمیدالدین سیالوی نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کیساتھ کوئی خفیہ ڈیل نہیں کی تھی۔ختم نبوت کے مسئلے پر مشروط حمایت کی تھی لیکن افسوس کہ اس مسئلے پر حکومتی سطح پر ہمارے ساتھ کوئی رابطہ نہیں کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ دنیا کا کوئی خزانہ مجھے نہیں خرید سکتا۔ پنجاب کے مختلف شہروں میں ختم نبوت کانفرنسوں کا اعلان کردیا گیا ہے اور پہلی ختم نبوت کا نفرنس 5فروری کا جھنگ میں ہوگی۔اس موقع پر حمید الدین سیالوی کے صاحبزادے قاسم سیالوی نے کہا کہ کسی کو استعفیٰ دینے پر مجبور نہیں کیا تھا اور نا ہی کسی کو استعفیٰ واپس لینے کا کہا ہے۔ حکومت نے ختم نبوت پر غیر سنجیدہ رویہ اختیار کیا تو ہمارے راستے جدا ہوں گے۔