اعزاز چوہدری کو بدترین سفیر کا خطاب کس نے دیا،دیکھئے خبر

اسلام آباد ( خصوصی رپورٹ)بھارت میں تعینات سابق ہائی کمشنر عبدالباسط نے امریکا میں تعینات اعزاز چوہدری کو بدترین سفیر قرار دے دیا۔سفارتی محاذ پر ملک کا دفاع کرنے والے آپس میں لڑ پڑے، بھارت میں تعینات سابق پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط کا تنقیدی خط سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے امریکا میں تعینات سفیر کو نشانہ بنایا۔عبدالباسط کی جانب سے منظرعام پر آنے والے خط میں کہا گیا ہے کہ اعزاز چوہدری جیسے لوگ سفارتی عہدے پر ہوں گے تو ملک کا اللہ ہی حافظ ہے۔دوسری جانب دفتر خارجہ کی جانب سے اب تک عبدالباسط کے خط کی تردید نہیں کی گئی۔دفتر خارجہ میں کئی سینئر و قابل سفارت کاروں اور افسران کو نظر انداز کر کے جونیئر افسر تہمینہ جنجوعہ کی بطور سیکریٹری خارجہ تعیناتی کے معاملے پر سینیئر ترین سفارت کار عبدالباسط نے قبل از وقت ریٹائرمنٹ لے لی تھی۔

پاکستان کی نامور اداکارہ صائمہ نور کی ولدیت کا خانہ مشکوک،اہم وجہ بھی سامنے آگئی

لاہور (نیٹ نیوز) ہیرا منڈی بظاہر بدنام زمانہ علاقہ ہے کیونکہ وہاں جسم فروشی کا دھندا ہوتا ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ اس نام نہاد بدنام علاقے میں جانے والے لوگوں میں سے 95 فیصد شریف لوگ ہیں، شریف سے مراد کردار کے شریف نہیں بلکہ پیسے کے حساب سے شریف، آج کل شریف اس کو ہی مانا جاتا ہے جس کے پاس پیسہ ہو اس لیے مالدار لوگوں کو اشرافیہ کہا جاتا ہے۔ یہ شریف لوگ ہیرا منڈی کی طوافوں کے ساتھ وقت گزارتے ۔ ان طوائفوں کے ہاں ان شریفوں کی اولادیں بھی پیدا ہوئی ہیں لیکن شریف لوگ ان بچوں کو قبول نہیں کرتے کیونکہ ایسا کرنے سے ان کا کچا چٹھا کھل جاتا ہے۔ کسی زمانہ میں فرح سلطانہ کی والدہ زاہدہ سلطانہ جوایک سنگر تھی نے اس وقت کے وزیراعظم کے ساتھ تعلقات قائم کرلیے، جس سے فرح پیدا ہوئی لیکن اس وزیراعظم نے فرح کو قبول کرنے سے انکار کر دیا، فلمسٹار انجمن نے بھی دعویٰ کیا تھا کہ میرا باپ سابق ریاست بہاولپور کے امیر الامرا میں شامل ہے، ملتان کے بازار حسن سے ہی اداکارہ صائمہ فلم انڈسٹری میں آئی تھی، ملتان کے بازار حسن کو ہی اعزاز حاصل ہے کہ وہاں سے کئی فلمسٹار ملک میں ابھرے، صائمہ اپنے نام کے ساتھ ”خاکوانی“ لکھتی ہیں وہ بھی یہی کہتی ہیں کہ ان کا باپ ملتان کے معروف خاکوانی خاندان سے تھا۔ بازار حسن میں فنکاروں کی انجمن کے صدر محمود احمد کا کہنا ہے کہ ایسے واقعات بھی ہیں کہ کسی باپ نے اپنی بیٹی کا رقص دیکھا اور پھر اسے شب بستری کیلئے بھی لے گیا۔ یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ ملتان کے ایک مشہور جاگیردار پنجاب کے ایک سابق وزیراعلیٰ میاں ممتاز کی بیوی الماس بھی بازار حسن سے تعلق رکھتی تھی، ساری دنیا جانتی ہے کہ ملکہ ترنم نورجہاں کا تعلق اسی بازار حسن سے تھا۔

استاد راحت فتح علی خان کےلئے سروں کے سلطان کا خطاب

کراچی( شوبز ڈیسک) ملک کے معروف سرجن ڈاکٹر حنیف سعید نے کہاہے کہ کراچی کے عوام کی جانب سے بین الاقوامی شہرت کے حامل پاکستانی گلوکار استاد راحت فتح علی خان کو سروں کے سلطان کا خطاب دیا گیا ہے ،یہ بات انہوں نے کراچی کے مقامی ہوٹل میں لیریکل جھرنا نائٹ کے موقع پر استاد راحت فتح علی خان کی تاج پوشی کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہی انہوں نے بتایا کہ راحت فتح علی خان نے کراچی کے عوام محبت پر ان کا شکریہ اداکیا۔قبل ازیں پر وگرام کے اسپانسر ادارے ایشین ہئیر ٹرانسپلانٹ سینٹر کے سربراہ اور بالوں کی سرجری کے ماہر ڈاکٹر حنیف سعید نے اہل کراچی کی جانب سے گلوکار استاد راحت فتح علی خان کی تاج پوشی کی اور انہوں نے بین الاقوامی شہرت کے حامل پاکستانی گلوکار کو بال اگانے کی اب تک کی جدید ٹیکنالوجی اسٹیم سیل تھراپی کے ذریعے ان کے بالوں کی سرجری کی پیشکش کی جو انہوں نے قبول کرلی۔ استاد راحت فتح علی خان نے کراچی کے مقامی ہوٹل میں لیریکل جھرنا نائٹ میں سر بکھیر کر شائقین کے دل موہ لیے۔۔ان کے اکثر گیتوں پر منچلے اسٹیج کے سامنے رقص کرتے رہے۔ لیریکل جھرنا نائٹ کا پنڈال سارا وقت شائقین سے کھچا کھچ بھرا رہا۔

دبئی میں اربوں کی جائیدادیں کس نے خریدیں تہلکہ خیز رپورٹ

کراچی(خصوصی رپورٹ) دبئی میں رئیل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری کے حوالے سے 10بڑے سرمایہ کاروں کی فہرست میں پاکستان تیسرے نمبر پر آگیا جبکہ بھارت دوسرے نمبر پر ہے۔ دبئی لینڈ یپارٹمنٹ کی جانب سے حال ہی میں جاری اعداد و شمار کے مطابق بھارتی شہریوں نے 10ہزار 628ٹرانزیکشنز کے ذریعے 20اعشاریہ 4 ارب درہم کی سرمایہ کاری کی جبکہ پاکستانی شہریوں نے جائیداد کے 5 ہزار 398 سودوں کے ذریعے 7 ارب درہم کی سرمایہ کاری کی ہے۔ دبئی لینڈ ڈیپارٹمنٹ نے ٹاپ ٹین اقوام کی فہرست جاری کی ہے جنہوں نے دبئی کی رئیل اسٹیٹ میں جنوری 2016 سے جون 2017 تک سرمایہ کاری کی۔ متحدہ عرب امارات کے شہری سرمایہ کاری کے لحاظ سے سرفہرست ہیں جنہوں نے جائیدادوں کے 12 ہزار سودوں کے ذریعے 37 اعشاریہ 4 ارب درہم کی سرمایہ کاری کی۔ سعودی عرب کے باشندوں نے پانچ ہزار 366 سودوں کے ذریعے ساڑھے 12 ارب درہم کی سرمایہ کاری کی جبکہ برطانوی شہریوں نے چار ہزار 188 سودوں کے ذریعے 9 ارب درہم کی سرمایہ کاری کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق 217 قومیتوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے دبئی کی رئیل اسٹیٹ مارکیٹ میں 151 ارب درہم کی سرمایہ کاری کی جبکہ 10 سرفہرست ممالک میں مصر، چین، اردن، لبنان اور امریکا کے سرمایہ کار شامل ہیں۔

”گلو بٹ ہراساں کر رہے ہیں“

لاہور(خبر نگار) پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما پرویز ملک اور این اے 120پی ٹی آئی کی امیدوار ڈاکٹر یاسمین راشد نے روزنامہ خبریں سے خصوسی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایم این اے پرویز ملک کا کہنا تھا کہ انتخابات میں ہونے والی یقینی شکست کے خوف نے تحریک انصاف کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے، اور وہ اسی لئے حسب عادت الزام تراشی کی سیاست کررہے ہیں، پی ٹی آئی کی امیدوار کو اگر علاقے میں مزاحمت کا سامنا ہے ، تو اس کی وجہ ن لیگ کے کارکن نہیں بلکہ حلقے کی عوام ہے جو ان کی جھوٹ کی سیاست سے تنگ آچکے ہیں ، انہوں نے مزید کہا کہ ڈاکٹر یاسمین راشد سمجھتی ہیں کہ وہ اس طرح الزام تراشی کرکے حلقے کی ہمدردی حاصل کر سکتی ہیں ، مگر اس بار بھی انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑیگا، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حلقے میں ترقیاتی کام انتخابات کی وجہ سے نہیں کروائے جارہے بلکہ ترقیاتی کاموں کے سلسلہ پہلے سے ہی پورے پنجاب میں جاری ہیں، پاکستان تحریک انصاف کی امیدوار ڈاکٹر یاسمین نے روزنامہ خبریں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ کے گلوبٹ حلقہ این اے 120کی عوام کو ہراساں کررہے ہیں، ترقیاتی کام پہلے اس حلقے میں نہیں ہورہے تھے ، الیکشن شروع ہوتے ہی کام شروع ہوگئے، جس کا میڈیا نے بھی چرچہ کیا ہے، عوام ن لیگ سے تنگ ہے نہ کہ تحریک انصاف سے ، انہوں نے مریم نواز کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حلقہ این اے 120میں ان کی آمد سے ایسے پتہ چلا کہ ملکہ برطانیہ آگئیں ، پورے شہر کو بند کردیاگیا، اس پروٹوکول کے تحریک انصاف خلاف ہے ، ترقیاتی کاموں کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اس پر الیکشن کمیشن کی خاموشی سوالیہ نشان ہے ، تحریک انصاف اب دھاندلی نہیں ہونگے دیگی، ہر دھاندلی کا مقابلہ کریگی، 17ستمبر کو عوام نے ثابت کردینا ہے کہ عوام جمہوریت کے ساتھ ہیں نہ کہ بادشاہت کے ساتھ ہیں۔

نوازشریف اور وزیراعظم کے درمیان تعلقات کشیدہ, اصل معاملہ کیا؟

اسلام آباد(صباح نیوز)عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے نئی پیشگوئیاں کر دیں، سربراہ عوامی مسلم لیگ نے کہا ہے 30 دسمبر نواز شریف کی سیاست کے مکمل خاتمے کا دن ہوگا، زرداری نے نواز شریف سے ہاتھ ملایا تو پیپلز پارٹی ختم ہوجائیگی، نوازشریف اور شاہد خاقان عباسی کے تعلقات کشیدہ ہوتے دیکھ رہا ہوں۔نجی ٹی وی کے مطابق منگل کو ایک انٹرویو میں شیخ رشید نے مزید کہا کہ نوازشریف نے اپنے بھائی کے ساتھ بھی انصاف نہیں کیا، بیماری کے باوجود اپنی اہلیہ کو سامنے لانا چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے پہلی غلطی قطری خط دے کر اور دوسری بڑی غلطی دستاویزات نہ دے کر کی۔ سربراہ عوامی مسلم لیگ نے کہا کہ نوازشریف نے اگر ریفرنسز کا سامنا نہ کیا تو ان کی عدم شرکت پر فیصلہ ہو جائے گا، قربانی سے پہلے قربانی کا کہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ عید کے بعد حدیبیہ پیپرز ملز اور ایل این جی کے کیس میں بھی یہ پھنسں جائیں گے۔ شیخ رشید نے کہا ہے کہ شریف خاندان کیخلاف اصل کیس ہی حدیبیہ پیپرملز کا ہے ،نیب کے ریفرنس دائر نہ کرنے پریاد دہانی کیلئے سپریم کورٹ میں رٹ دائر کی ہے،وزیراعظم شاہد خاقان عباسی ایل این جی میں پارٹنر ہیں،عید کے بعد میں کیس عدالت لے جاﺅں گا۔شیخ رشید نے کہا کہ نیب نے7 دن میں ریفرنس دائر کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی ،سات دن سات ہفتے نہیں ہونے چاہئیں تھے، اگر سپریم کورٹ میں دیئے گئے بیان کی کوئی حیثیت نہیں تو کوئی بات نہیں،شیخ رشیدکا کہنا تھا کہ شریف خاندان کو کیس کو کیس ہی سمجھنا چاہئے ،نیب کے پاس کام کرنے کا پورا موقع ہے ، عوامی مسلم لیگ کے سربراہ نے کہا کہ یا اسحاق دار صاحب کہیں کہ انھوں نے 164 کا بیان نہیں دیا،اگر وہ بیان سے مکر جاتے ہیں تو خود جیل جائیں گے اور اگر اسے تسلیم کرتے ہیں تو نواز شریف جیل جائیں گے، شیخ رشید کا کہنا تھا کہ یہ سمجھ رہے کہ قانون سے بالاتر ہیں، پاکستان میں ہر دو تین مہینے بعد حالات بنتے ہیں۔

چوہدری نثار پر سنگین الزامات, عدالت اِن ایکشن

راولپنڈی (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وفاقی وزیر چوہدری نثار کو عدالت نے چکری کے علاقے میں 5کنال 18مرلے زمین پر قبضے کے الزام میں سمن جاری کر دیئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق سول جج نے اس کیس پر چوہدری نثار کے حق میں فیصلہ دیا تھا جس پر مدعی ظفر خان نے فیصلے کیخلاف اپیل دائر رکھی ہے۔ ایڈیشنل سیشن جج افشان اعجاز صوفی نے اپیل پر چوہدری نثار کو جواب داخل کرنے کیلئے سمن جاری کر دیا ہے اور کیس کی سماعت 11 ستمبر تک ملتوی کر دی گئی ہے۔

امریکہ نہیں جاﺅگے, ایڈوانس میں خبر ملنے کا انکشاف

اسلام آباد( مانیٹرنگ ڈیسک) ٹرمپ کی تقریر کے فوراً بعد امریکہ جانا مناسب نہیں تھا، امریکہ16 سالوں میں افغانستان میں کچھ نہیں کرسکا، اب کیا کرلے گا، اصل معاملات ہمارے اور افغانستان کے درمیان طے ہونے ہیں، وزیر خارجہ خواجہ آصف نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ ٹرمپ کی تقریر کے بعد ہمارا فوراً وہاں جانا مناسب نہیں تھا، اس لیے دورہ مو¿خر کیا گیا ہے، ٹائم فریم طے کرلیا جائے گا، اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے اب کچھ باتیں آرہی ہیں، مجھے یہی ایڈوانس کہی گئی ہے کہ ابھی ہمارا وہاں جانا اور نہ وہاں سے یہاں آنا درست نہیں، ابھی ایک ٹائم آو¿ٹ لیا گیا ہے، تاکہ سوچیں کہ امریکہ کی طرف سے کی جانے والی اس پالیسی پر کیا معاملات بنتے ہیں، وزیراعظم اور میں نے ستمبر میں شاید جانا ہے، اس میں سب کے ساتھ ملاقات ہوگی، خطے کے اہم لوگ وہاں موجود ہونگے، ہمارا ٹارگٹ یہی ہوگا کہ ہمسائے کے ساتھ تعلقات درست ہوجائیں، امریکہ16 سالوں میں افغانستان میں کچھ نہیں کرسکا، اب کیا کرلے گا، بالآخر معاملات ہمارے اور افغانستان کے درمیان طے ہونے ہیں۔

بینظیر قتل کیس کے فیصلے بارے اہم ترین خبر آگئی

اسلام آباد (آن لائن) بےنظیر بھٹو قتل کیس میں 10 سال سماعت 6ججز کی تبدیلی اور67گواہوں کے بیانات کے بعد فیصلہ کل جمعرات کو سنائے جانے کا ا امکان ہے۔ تفصیلات کے مطابق دہشتگردی کی خصوصی عدالت میں بے نظیر بھٹو قتل کیس کی سماعت آخری مراحل میں پہنچ چکی ہے ار امکان ظاہر کیا جا رہ اہے کہ کیس کا فیصلہ جمعرات کو سنایا جائے گا اس کیس میں 7ملزمان کے خلاف کیس کی سماعت10سال قبل شروع ہوئی تھی۔ جن میں سے ایک ملزم سابق صدر پرویز مشرف کی حد تک کیس الگ کر دیا گیا ہے جو اشتہاری ملزم ہیں ۔ 5ملزمان جن میں رفاقت حسنین، شیر زمان، اعتزاز اور رشید احمد اڈیالہ جیل میں قید ہیں جبکہ 2ملزمان سابق سی پی مسعود عزیز اور ایس پی راول ٹا¶ن خرم شہزاد بھی ہیں۔ کیس میں 67گواہوں کے بیانات قلمبند ہو چکے ہیں اور وکلاءکے دلائل آج بدھ کو مکمل ہو جائیں گے جبکہ کل جمعرات کو مقدمہ کا فیصلہ سنائے جانے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے واضح رہے کہ بے نظیر بھٹو کو27دسمبر 2007ءکو لیاقت باغ میں جلسہ کے بعد قتل کیا گیا تھا اور 10سال کیس کی سماعت کے دوران6ججز تبدیل ہوئے ہیں اور اب 10سال کے بعد کیس منطقی انجام تک پہنچ رہا ہے۔

شریف خاندان کی مزید ایک کمپنی کا 50ملین ڈالر کمیشن لینے کا انکشاف

اسلام آباد( آن لائن ) شریف خاندان کے ریکارڈکی مبینہ ٹمپرنگ میں ملوث سابق چیرمین ایس ای سی پی ظفر حجازی کاایک اور کیس سامنے آ گیا ظفر حجازی سمیت ایس ای سی پی کے سنئیر حکام نے ملتان میٹر و بس منصوبے میں شریف خاندان کی دست راست حبیب رفیق لمیٹڈ کی جانب سے کمیشن کی مد میں پچاس ملین ڈالر حاصل کرنے کی فائل مبینہ طور پر دبا لی ،حالانکہ کمپنی کی جانب سے چیف ایگزیکٹو کے ایس ایس ای سی پی کو دیئے گئے کلیم کی نقول موجود ہے،ظفر ججازی نے حکومت کے اعلی حکام کی ایما پر اس کو ایف آئی اے اور نیب کو نہیں بجھوایا حالانکہ یہ کیس کریشن کے زمرے میں آتا ہے ۔ذرائع کے مطابق دسمبر 2016ءمیں چین سکیورٹی ریگولیٹری کمیشن نے چائنہ میں رجسٹرڈ شینگ ڈونگ ژبیتی کے فراڈ کو بے نقاب کرنے کیلئے سکیورٹی ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کو خط لکھا خط میں بتایا گیا کہ شینگ ڈونگ ژبیتی نے ملتان میٹرو اسٹیشن منصوبے کو بڑی کثیر لاگت سے مکمل کیا ہے حالانکہ اس طرح کے منصوبے چائنا میں بہت کم قیمت میں تعمیر کئے گئے ہیں۔

سراج الحق 6ستمبر کو کیا کرنیوالے ہیں؟, مقتدر حلقے پریشان

پشاور(آن لائن)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے چھ ستمبر کو لاکھوں نوجوانوں کو سڑکوں پر لانے اوران سے دفاع پاکستان کیلئے عہدلینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹرمپ کو لاکھوں نوجوان واضح طور پر پیغام دینگے کہ ہمیں امریکی غلامی کسی بھی صورت قبول نہیں،پاکستان کے دفاع کیلئے پوری قوم متحد ہے،ٹرمپ کی پاکستان کو دھمکیاں در اصل ہمارے بزدل حکمرانوں کی داخلہ و خارجہ پالیسیوں کا نتیجہ ہے ،افغانستان میں شکست کھانے والا امریکہ کس منہ سے پاکستان کو دھمکیاں دے رہا ہے،عید کے بعدنئے جوش و ولولے سے کرپشن کے خلاف ایک نئے تحریک کا آغاز کررہے ہیں ،ہم پاکستان کو کرپشن سے پاک پاکستان بنائینگے،ایمان تقویٰ جہاد فی سبیل اللہ کا ماٹو رکھنے والی پاکستانی بہادر فوج سے لڑنا امریکہ کی بس کی بات نہیں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپر دیر براول میں ایک بڑے شمولیتی جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا جلسہ عام میں مقامی نمائندوں سمیت سینکڑوں عمائدین نے مختلف پارٹیوں سے مستغفی ہوکر جماعت اسلامی میں شمولیت کا اعلان کیا اس موقع پر امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوامشتاق احمد خان ،سینیئر صوبائی وزیر بلدیات عنایت اللہ خان ،ضلعی ناظم دیر صاحبزدہ فصیح اللہ ،تحصیل ناظم جان عالم خان نے بھی خطاب کیا سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ چھ ستمبر کو ہم کراچی سے چترال تک لاکھوں نوجوانوں کو سڑکوں پر لاکر ٹرمپ اور اسکے حواریوں کو واضح پیغام دینگے کہ ہم اپنی دھرتی کی حفاظت کیلئے ہر قسم کی قربانی دینے کیلئے تیار ہیں ہم اپنی دھرتی کی خاطرپاک فوج کے شانہ بشانہ لڑنے اور مرنے کیلئے تیار ہیں لیکن ٹرمپ اور اسکی حواریوں کی غلامی کیلئے تیار نہیں انہوں نے کہا کہ نواز شریف کہتے ہیں کہ انہیں کس جرم کی سزاملی ہے؟تو ہم انہیں بتانا چاہتے ہیں کہ انہیں اللہ اور اسکے رسولﷺ کے ساتھ اعلان جنگ اور بغاوت کی سزا ملی ہے ،انہوں نے روضہ رسولﷺ کے سامنے میرے ساتھ وعدہ کیا کہ پاکستان جاکر ہم سودی نظام کا خاتمہ کرینگے لیکن پاکستان آکر جب ہم نے سودی نظام کے خاتمے کیلئے رٹ دائر کی تو انہوں نے ہمارے وکلاءکے مقابلے میں سودی نظام کی تحفظ کیلئے اپنے وکلاءکی ٹیم لاکر مقابلہ شروع کیا تو ہم پوچھتے ہیں کہ جو شخص اللہ اور اسکے رسول ﷺ کے ساتھ اعلان جنگ کرے تو وہ کیسے فلاح پاسکتا ہے انہوں نے کہا کہ کہا کہ جماعت اسلامی جس مقصد کیلئے قائم ہوئی تھی اسی مقصد کی خاطر زندگی کے آخری لمحے تک اس مقصد کے حصول کیلئے جدوجہد جاری رکھیں گے،نواز شریف کو اپنے کئے کی سزاءمل رہی ہے ،ان کی جگہ جیل تھی لیکن سپریم کورٹ نے انہیں گھر بھیج دیا ،ہماری تحریک احتساب جاری ہے اور ملکی خزانے کی لوٹی ہوئی رقوم کو بیرونی ممالک سے اپنے ملک لانے تک یہ تحریک جاری رہیگی، کچھ لوگ آئین کی دفعہ باسٹھ تریسٹھ کو نکالنے کے لیے آئین پر خود کش حملہ کرنا چاہتے ہیں مگر قوم ایسے حملوں کی مزاحمت کرے گی اور کسی کو اپنی کرپشن چھپانے اور نااہلی سے بچنے کی لیے آئین سے کھلواڑ کرنے کی اجازت نہیں دے گی ۔ باسٹھ تریسٹھ پاکستان کی سا لمیت ، بقا اور ملی وحدت کی ضمانت ہے ۔ جو لوگ ان دفعات کوآئین سے نکالناچاہتے ہیں وہ در اصل پاکستان کی سا لمیت کو تباہ اور قومی یکجہتی کو پارہ پارہ کرنے پر تلے ہوئے ہیں انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کی احتساب سب کا تحریک لوٹی گئی قومی دولت کی واپسی تک جاری رہے گی ۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ کرپٹ ٹولہ اپنی کرپشن کو چھپانے اور چور لٹیروں کو ایوانوں تک پہنچنے کا رستہ دینے کے لیے متفقہ آئین سے ملک و قوم کو محروم کرنے کی سازشیں کر رہاہے لیکن قوم آئین پر کسی خود کش حملے کو برداشت نہیں کرے گی اور آئین کے تحفظ کے لیے ہم بھر پور مزاحمت کریں گے ۔ انہوں نے کہاکہ اس وقت ملک و قوم اندرونی و بیرونی دشمنوں سے نبردآزما ہے ایک طر ف ٹرمپ پاکستان کو دھمکیاں دے رہاہے اور دوسری طرف کچھ لوگ پاکستان کی سلامتی اور بقا اور قومی یکجہتی کے ضامن آئین کو اپنی خواہشات کی بھینٹ چڑھاناچاہتے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ پاکستانی قوم ٹرمپ کی دھمکیوں سے ڈرنے والی نہیں ۔ امریکہ افغانستان سے بری طرح ناکام و نامراد ہو کر نکلے گا اور وہ وقت قریب آن پہنچا ہے کہ دنیا امریکہ کی یک محوری قوت کے سحر سے آزاد ہونے والی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ خطے میں بھارت کی تھانیداری قائم کرنے کا امریکی خواب کبھی پورا نہیں ہوسکتا۔

سابق سی آئی اے سربراہ کا پاکستان بارے ایسا بیان کہ امریکی بھی ششدر رہ گئے

نیویارک(آن لائن) امریکی سی آئی اے کے سابق سربراہ مائیکل موریل نے واضح کیا ہے کہ پاکستان کی امداد بند یا کم کرکے اس پر دبا¶ نہیں ڈالا جاسکتا امریکہ کا پاکستان پر ناجائز دبا¶ کا حربہ کارگر نہیں ہوگا البتہ اس دبا¶ سے امریکہ کو نقصان پہنچ سکتا ہے پاکستان کو نہیں کیونکہ پاکستان امریکی امداد سے آزاد ہوچکا ہے،چین جیسے دوست کی امداد اسے حاصل ہے اور امریکہ پاکستان کی فضائی اور زمینی راستوں کا محتاج ہے جس کے تعاون کے بغیر یہ جنگ امریکہ جیت نہیں سکتا۔سی آئی اے کے سابق قائم مقام سربراہ مائیکل موریل نے ایک حالیہ انٹرویو میں صدر ٹرمپ کی تقریر پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو ہم کس قدر پالیسی میں تبدیلی پر آمادہ کرسکتے ہیں کہ وہ طالبان کی حمایت سے کنارہ کش ہوجائے تاہم ایران اور روس کی امداد سے طالبان میں ایک نئی قوت پیدا ہوچکی ہے ان میں نظریاتی عنصر ایسا ہے جسے شکست دینا ناممکن ہے وہ ہتھیار نہیں ڈالیں گے۔انہو ں نے کہا کہ صدر ٹرمپ کی پالیسی واضح نہیں ہے نہ ہی انہوں نے کوئی پلان دیا ہے کہ کتنی فوج بھیجی جائیگی اور اس کا رول کیا ہوگا جبکہ انہوں نے افغان حکومت کے کردارکی بھی وضاحت نہیں کی ۔انہوں نے افغانستان سے امریکی فوج کے مکمل انخلاءکی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ طالبان کے لئے اس سے آسانیاں پیدا ہوں گی تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر امریکی افواج کی زمین پر موجودگی میں اضافہ ہوتا ہے تو طالبان کی کارروائیوں سے امریکی فوجیوں کے تابوت پہنچنے پر امریکہ میں سیاسی عدم استحکام پیدا ہوسکتا ہے۔مائیکل موریل نے مزےد کہا کہ طالبان کے اثرورسوخ کو روکنے کیلئے افغان حکومت کی کرپشن کے خاتمے اور افغان فوج کی کارکردگی بہتر بنانا ہوگی۔انہوں نے کہا کہ امریکہ اگر ہارے نہ بھی تو جنگ جیت نہیں سکتا۔انہوں نے کہا کہ طالبان کی جنگ نظریاتی ہے ایران اور روس کی پالیسیوں کا جائزہ لینا ضروری ہے جبکہ پاکستان کو آمادہ کیا جاسکتا ہے کہ وہ طالبان کی حمایت سے دست کش ہوجائے پاکستان پر دبا¶ کارگر نہیں ہوگا وہ امریکی امداد سے آزاد ہوچکا ہے،چین اسکی ہر قسم کی مدد کر رہا ہے،ماضی میں بھی امریکہ امداد بند کرکے دیکھ چکا ہے لہٰذا طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کیلئے اس کا سیاسی حل تلاش کرنا ہوگا،پاکستان کو دبا¶ میں لاکر اسے غیر مستحکم کرنا کسی طرح بھی سود مند نہیں ہے،واحد حل سیاسی ہے کہ طالبان سے مذاکرات کئے جائیں۔انہوں نے افغانستان میں نیٹو اور امریکی افواج کے کمانڈر جنرل نکلسن کے انٹرویو کا بھی حوالہ دیا جس میں انہوں نے بھی افغان مسئلے کے سیاسی حل پر زور دیا ہے،کمانڈر کا بھی خیال ہے کہ مذاکرات کے ذریعے ہی مسئلہ حل ہوگا،طالبان کو بھی یہ احساس ہے کہ وہ جنگ جیت نہیں سکتے۔

نواز شریف سے جنگ, لیکن مدد بھی, زرداری نے سب کو مشکل میں ڈال دیا

اسلام آباد (آئی این پی،مانیٹرنگ ڈیسک) پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرین کے صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ نواز شریف سے میری جنگ ابھی شروع نہیں ہوئی ابھی انکی مدد کر رہا ہوں،پارلیمنٹ کی مضبوطی کیلئے اسمبلی کے اندر ڈائیلا گ کیلئے تیار ہوں۔ آئین کے آرٹیکل 62اور63میں ترمیم کا فیصلہ آئندہ آنے والی اسمبلی کریگی، عدلیہ سے لڑتا نہیں ان کیساتھ بھاگتا ہوں جب تک وہ تھک نہیں جائیں، پیپلز پارٹی نے کبھی بھی انتقامی سیاست نہیں کی ،پیپلز پارٹی کے دور میں ایک بھی سیاسی قیدی نہیں تھا ،میرے اوپر تمام کیسز سیاسی بنیادوں پر بنائے گئے جن میں مجھ سے مذاق ہوتا رہا،پیپلز پارٹی جب بھی ڈکٹیٹر کیخلاف لڑی ہمیشہ شخصیت اور اداروں کو الگ کیا،پیپلز پارٹی نے کبھی انتقامی کارروائی نہیں کی،پارٹی نے کبھی کرپشن کی اور نہ ہی اس کی حوصلہ افزائی کی،میں چاہتا تو میاں صاحب کو پنجاب کی حکومت نہ دیتا لیکن پھر مشرف کو نہ نکال پاتا۔عدلیہ اور سٹیبلمنٹ کے ساتھ چلنے کا طریقہ ہوتا ہے۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سابق صد رآصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ تاریخ کا ایک سفر مکمل ہوا ہے ،بی بی شہید کی حکومت کے دوران سفر شروع ہوا اور مجھے لاہور سے گرفتار کیا گیا، کسی بھی مقدمے میں مک مکا کہہ دینا آسان ہوتا ہے حالانکہ ہر کیس کی ایک طویل داستان ہے،مجھ پر سیاسی بنیادوں پر کیس قائم کئے گئے جن کے دوران 4سو سے5سو تک پیشیاں ہوئیں لیکن اس کے باوجود مجھ پر بنائے گئے تمام کیسز ختم کردئیے گئے۔ مرتضیٰ بھٹو کو شہید کر کے بے نظیر کی حکومت کو گرایا گیا ، مجھے ایم پی او کے تحت بند کیا گیا ، دیگر کیسز میں قید رکھا گیا ، غلام اسحاق خان کے دور میں مجھ پر 12کیسز بنائے گئے ، میں نے اپنے سب کیسز جیل میں بیٹھ کر لڑے ، این آر او میں جمہوریت ، الیکشن اور نوازشریف کی واپسی تھی ۔انہوں نے کہ مشرف کے د ور میں مجھ پر دو ریفرنسز مزید بنائے گئے ، میں عدلیہ سے لڑتا نہیں ہوں ، ان کے ساتھ بھاگتا ہوں جب تک وہ تھک نہ جائیں ، میں پنڈی آتا نہیں ہوں اور بی ایم ڈبلیو کیس آجاتا ہے ، میں کہتا ہوں گاڑی ہے ڈیوٹی کم دی ہے تو گاڑی ضبط کرو، بندی کویں بند کیا ہوا۔ مجھ پر تاریخ کا بدترین تشدد کیا گیا میری گردن اور زبان کاٹی گئی اور کہا گیا کہ میں نے خود کشی کی جبکہ بعد ازاں عدالت نے ثابت کیا میں نے خود کشی نہیں کی بلکہ مجھ پر تشدد کیا گیا۔ میرے خلاف گواہی دینے کے لئے جعلی گواہ تیار کئے گئے لیکن کوئی بھی گواہ میرے خلاف بیان دینے پر رضامند نہیں ہوا، میرے کیسز کی سماعت کے لئے اٹارنی جنرل آفس سے ججوں کی تقرریاں کی گئی اور ان ججز نے میرے کیسز کو طویل کیا کیوں کہ ان کا خیال تھا کہ اگر میرے خلاف کیسز ختم ہوگئے تو ان کے ملازمت بھی ختم ہوجائے گی۔ 7سال کی سزا پر میں نے24سال قید کاٹی جبکہ میرے خلاف ایسے کیسز بنائے گئے جن پر میں اپیل بھی نہیں کر سکتا تھا لیکن بعدازاں مشرف دور میں ہمارے کیسز سیشن کورٹ میں منتقل ہوئے۔آصف علی زرداری کا مزید کہنا تھا کہ میرے میاں صاحب سے کوئی لڑائی نہیں ہے ،میری اور نواز شریف کی ابھی جنگ شروع نہیں ہوئی ہے اور نہ ہی میں ان سے ناراض ہوا ہوں ابھی تک ان کی مدد کر رہا ہوں اور میں نے ان کی حکومت بچائی۔میاں صاحب اپنے دشمن خود ہیں کیوں کہ ہم نے آئین میں ترامیم کرکے جمہوریت کو مستحکم کیا ہے مگر وہ اقتدار میں ہوتے ہوئے اپنے دوستوں سے بھی ہاتھ تک ملانا گوارہ نہیں کرتے تھے اور مغل بادشاہ کی طرح پارلیمنٹ میں نہیں آئے، آئین کے آرٹیکل62اور63میں ترمیم موجودہ اسمبلیاں نہیں بلکہ اگلے الیکشن میں منتخب ہونے والے ممبران پارلیمنٹ ہی اس میں ترمیم کریں گے۔ آصف علی زرداری نے کہا کہ ایک کلرک بھی اپنے اختیارات کسی کو نہیں دیتا لیکن میں نے آئینی ترامیم کے ذریعے اختیارات نچلی سطح تک منتقل کئے۔پیپلز پارٹی کی حکومت نے کبھی سیاسی انتقام نہیں لیے ، ہمارے دور میں ایک بھی سیاسی قیدی نہیں تھا۔ میرے کچھ لوگوں نے کہا کہ پنجاب میںآپ حکومت بنا لیں لیکن میں نے میاں صاحب کو حکومت بنانے دی کیوں کہ اگر میاں صاحب کو پنجاب کی حکومت نہ دیتا تو ہم مشرف کو نہیں نکال سکتے تھے،مجھ سے پوچھا کہ مشرف کیا کریں گے تو میں نے کہا وہ گالف کھیلیں گے، اگر میں ایسا نہیں کرتا تو وہ آرمی سے مارشل لاءلگاوا دیتے۔ مفاہمت کی سیاست ہی کی وجہ سے جمہوریت پروان چڑھتی ہے اور ہمیں ذاتی مفادات کی بجائے جمہوریت کی بحالی کے لئے کردار ادا کرنا ہوگا۔ ایک سوال کے جواب میں سابق صدر کا کہنا تھاکہ اب کرپشن کرنا بہت مشکل ہوگیا ہے کیونکہ میڈیا اور سوشل میڈیا بہت تیز ہوگیا ہے جب آپ گھر پہنچتے ہیں تو آپ کی کرپشن کی داستان آپ سے پہلے آپ کے بچوں کے علم میں آجاتی ہے اور وہ گھر کی دہلیز پر قدم رکھتے ہی پوچھتے ہیں کہ پاپا! آپ نے کرپشن کیوں کی؟ آصف زرداری نے کہا کہ شہید بے نظیر بھٹو کو بھی 2باروزیر اعظم ہاﺅس سے نکالا گیا مگر ہم نے تو جی ٹی روڈ پر مارچ نہیں کیا ، کیا ہمارے پاس سیاسی ورکر نہیں تھے؟ اپنے دور میں ایسا کوئی کام نہیں کیا کہ تاریخ مجھے بھول جائے ، ہم نے تو 1973کا آئین بحال کردیا تھا ، یہ دوستوں کےساتھ جو کرتے ہیں وہ جسٹس کھوسہ نے بھی کہہ دیا ۔انہوں نے کہا کہ الیکشن لڑنا ہر سیاسی جماعت کا حق ہے ، میرا خیال ہے اس بار آزاد امیدوار زیادہ کامیاب ہوں گے ۔زرداری ہمیشہ اپنی باری میں ہی آتا ہے اور اپنی ہی بات کرتا ہے ، ہم نے کبھی انتقامی کارروائی نہیں کی ، ہماری جنگ ہمیشہ جمہوریت کےلئے ہوتی ہے ، میڈیا سے صرف سیاستدان ہی نہیں سب ڈرتے ہیں ۔ آصف زرداری نے کہا کہ لاہور سے گرفتار کے بعد میرا سفر شروع ہوا تھا ، تاریخ کا ایک سفر مکمل کر لیا ہے ۔ پارلیمنٹ کی مضبوطی کےلئے (ن) لیگ سے مذاکرات ہوسکتے ہیں ، این آر او سے پرویز مشرف کی وردی اتروائی ، جمہوریت واپس آئی ۔سندھ میں لوگوں کو اٹھا کر بلیک میل کرتے ہیں اور پھر بارگین کرتے ہیں ، راجہ پرویز اشرف آج بھی 10ریفرنسز کا سامنا کررہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے مارشل لاءسے لڑائی میں اداروں اور افراد کو الگ رکھا ، سیشن عدالت نے میری زبان کاٹنے کے مقدمے میں پولیس کا مو¿قف مسترد کیا، ہمیں پتا تھا کہ ہم پر سیاسی کیسز بنائے گئے ہیں ، بے نظیر بھٹو نے این آر اواس لئے کیا کہ اس میں انتخابی اصلاحات بھی تھیں ، بے نظیر بھٹو کو وزیراعظم ہاﺅس میں نظر بند کردیا گیا تھا ۔ لغاری دور میں گرفتار کرنے والوں نے میری حکومت کے ساتھ لنچ کیا ، تفتیش کا ایکسپرٹ ہوں اپنی حکومت میں سب کچھ کرسکتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ سی ای سی میٹنگ میں فیصلہ ہوتا ہے ، بلاول کی بات کو پارٹی میں کوئی رد نہیں کرسکتا ، پانچ سال صدر رہا اپنے اختیارات پارلیمنٹ کو منتقل کیے۔