Tag Archives: shareef khandan

عدالتی فیصلوں کا خوف ۔۔! شریف خاندان نے اندر کھاتے ”بڑا کام“شروع کردیا

لاہور (نیااخبار رپورٹ) شریف خاندان نے اثاثے منجمد ہونے کے خوف سے اپنی جائیدادیں فروخت کرنا شروع کر دی ہیں، شریف خاندان سیاسی حالات کی غیریقینی کے باعث اپنے اثاثوں کو محفوظ کرنے میں مصروف ہے۔ خاندان نے جائیداد ار دیگر اثاثے بچانے کیلئے رازدان پراپرٹی کنسلٹنٹ سے مشاورت کی ہے۔ انتہائی اہم ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی رائیونڈ کے علاقے جاتی عمرہ فارم ہاﺅس سے ملحقہ موضع راعی، موضع پاجیاں اور موضع مانک میں زرعی اراضی ہے جسے انہوں نے فروخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس حوالے سے انہوں نے پراپرٹی کنسلٹنٹ کو ہدایت کی کہ وہ اس اراضی کو فروخت کرنے کیلئے گاہک لگوائیں۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ نواز شریف اپنے لندن اثاثوں میں سے کچھ حصہ فروخت کرکے دوسرے ممالک میں سرمایہ کاری کر رہی ہے۔ اس سلسلے میں ویت نام، کمبوڈیا، نیوزی لینڈ اور دیگر کئی ممالک میں سرمایہ کاری کیلئے سروے کرایا جا رہا ہے۔ شریف خاندان کے لیے عالمی سطح پر کام کرنے والے کنسلٹنٹ کو اس سلسلہ میں ہدایت جاری کر دی گئی ہے اور وہ مختلف ممالک میں سودمند سرمایہ کاری کیلئے معلومات اکٹھی کر رہے ہیں۔۔ یاد رہے شریف فیملی کی مشترکہ جائیداد اتفاق فاﺅنڈری کی زمین پہلے ہی الرحمت ہاﺅسنگ پراجیکٹ کے نام سے ایک بلڈر کے تعاون سے ڈویلپ کرکے فروخت کیلئے مارکیٹ کر دی گئی ہے۔ ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ شریف خاندان کو خدشہ ہے کہ نیب کیسز کی وجہ سے ان کی جائیدادیں کہیں منجمد نہ کر دی جائیں۔

شریف خاندان ریفرنس کیس :نواز شریف کی وطن واپسی پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے اہم فیصلہ سنا دیا

اسلام آباد(ویب ڈیسک)شریف خاندان کے خلاف تینوں ریفرنسز کو یکجا کرنے کی درخواست کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ سناتے ہوئے اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیر اعظم کی درخواست کو قابل سماعت قرار دے دیا ۔ تفصیلات کے مطابق شریف خاندان کے خلاف تینوں ریفرنسز کو یکجا کرنے کی درخواست کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ سناتے ہوئے اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیر اعظم کی درخواست کو قابل سماعت قرار دے دیا ۔سابق وزیر اعظم اور ریفرنسز کے مرکزی ملزم نواز شریف کی جانب سے یہ درخواست اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر کی گئی تھی ۔درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ تینوں ریفرنسز کو یکجا کر کے ایک ہی ریفرنس بنا دیا جائے کیونکہ تمام ریفرنسز میں الزامات کی بنیاد مشترکہ ہے ۔