Tag Archives: kalam nigar.jpg

در آمدی اشیاء پر ڈیوٹی لگنے سے مہنگائی بڑھے گی

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل فائیو کے تجزیوں تبصروں پر مشتمل پروگرام ”کالم نگار“ میں گفتگو کرتے ہوئے معروف صحافی توصیف احمد خان نے کہا ہے کہ نواز شریف نے مریم نواز سے پہلے حمزہ شہباز کو اپنا سیاسی جانشین بنایا تھا اور اس کا باقاعدہ اعلان کیا تھا۔ اب اگر وہ جانشین کو تبدیل کرینگے تو یقیناً اسے تکلیف تو ہوگی۔ حکومت نے خراب معیشت کو درست کرنے کےلئے درآمدی اشیاءپر بھاری ڈیوٹی لگا دی ہے۔ پاکستان میں بہت سی اشیاءایسی ہیں جو مقامی طور پر تیار ہوتی ہیں اس کے باوجود ان اشیاءکو درآمد کیا جاتا ہے۔ حکومت کے اس اقدام کا تبھی فائدہ ممکن ہے کہ مقامی طور پر تیار ہونے والی اشیاءکی قیمتوں کو کنٹرول میں رکھا جائے۔ معروف تجزیہ کار اور دانشور ڈاکٹر مہدی حسن نے کہا کہ حکمران خاندان میں اختلافات موجود ہیں۔ نواز شریف اور مریم نواز کی پالیسیاں شہباز اور حمزہ سے بالکل مختلف ہیں۔ مریم نواز کے رویے سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ نواز شریف کی سیاسی جانشین ہیں اور یہ بات حمزہ شہباز کو قابل قبول نہیں لگتی۔ نواز شریف اور مریم نواز عدلیہ کو براہ راست نشانہ بنا رہے ہیں۔ اصولی طور پر جو فیصلہ عدلیہ نے کیا پارلیمنٹ کو کرنا چاہیے تھا۔ افغانستان میں امن قائم ہونے تک پاکستان میں دہشتگردی جاری رہے گی کیونکہ دونوں ملکوں میں سرحد نام کی چیز نظر نہیں آتی۔ امریکہ پاکستان کے تعاون کے بغیر کبھی بھی افغانستان پر کنٹرول حاصل نہیں کر سکتا۔ ملک کی معاشی صورتحال اچھی نہیں ہے اس پر فوج کو بھی بات کرنا پڑی۔ کسی بھی پاکستانی کو اپنی رائے دینے کا مکمل حق حاصل ہے۔ درآمدی چیزوں پر بھاری ڈیوٹی سے خاص فرق نہ پڑے گا بلکہ نقصان یہ ہو گا کہ لوکل چیزیں بھی مہنگی ہو جائینگی۔ تحریک انصاف پنجاب میں دوسرے نمبر پر آچکی ہے۔ ن لیگ میں عمران خان نے بڑا ڈینٹ ڈالا ہے۔ بلاول بھٹو بہت جونیئر ہیں اور والد کی پالیسیوں پر چلتے ہیں جس سے ورکر خوش نہیں۔ معروف تجزیہ کار ممتاز شاہ نے کہا کہ شریف خاندان میں اختلافات موجود ہیں۔ ادارے اپنی آئینی حدود سے باہر نکل کر کھیل رہے ہیں۔ نواز شریف کی شکل میں پہلی بار پنجاب سے ایسا لیڈر سامنے آیا جو اسٹیبلشمنٹ سے لڑنے کےلئے تیار ہے۔ پنجاب اور بلوچستان میں دہشتگردی کے مزید خطرات ہیں۔ ملک کی معاشی صورتحال خراب ہے تاہم حکومت نے اب ٹھیک قدم اٹھایا ہے درآمدی اشیاءپر بھاری ڈیوٹی سے عام آدمی کو نہیں اشرافیہ پر بوجھ پڑے گا۔ آصف زرداری اسٹیبلشمنٹ کے کھلاڑی بن کر پنجاب میں آئے ہیں۔ اب پنجاب میںاسٹیبلشمنٹ کے 2کھلاڑی زرداری اور عمران کھیل رہے ہیں۔ ان کی کوشش ہے کہ الیکشن وقت سے قبل ہو تاکہ سینٹ میں ن لیگ کی اکثریت ختم کی جا سکے۔ معروف صحافی امجد اقبال نے کہا کہ شریف خاندان میں اختلافات کی خبریں گردش کر رہی تھیں اس لئے چچا بھتیجی اور کزن کی ملاقات ہوئی، ملاقات کے باوجود اختلاف رائے نظر آ رہا ہے۔ ن لیگ نے پہلی بار انٹی اسٹیبلشمنٹ پوزیشن لی ہے۔ پاکستان کے ساتھ تعلقات کو بہتر رکھنا امریکہ کی مجبوری ہے۔ ڈرون حملے پاکستان کی سرحد کے پار افغان علاقہ میں ہو رہے ہیں۔ پہلے حملے ہوتے تھے تو دہشتگرد پاکستان میں گھس آتے تھے اب ان علاقوں میں پاک فوج کی مکمل عملداری ہے اس لئے دہشتگرد وہاں مارے جا رہے ہیں۔ اسی بات پر ردعمل میں کوئٹہ میں دہشتگرد حملہ کرایا گیا ہے۔ حکومت نے منی بجٹ دیدیا ہے۔ جو اقدام اٹھایاگیا ہے اس سے درآمد میں کمی نہیں ہوگی صرف حکومت کی آمدن بڑھے گی۔ عوام پر 25 ارب کا بوجھ لاد دیا گیا ہے۔ حکومت کے اس فیصلے کو عدالتوں میں چیلنج کیا جائے گا۔ ایوانوں میں بھی آواز اٹھائی جانی چاہیے۔ آصف زرداری ہوم ورک کر کے کھوسہ سے ملنے گئے، ذوالفقار کھوسہ کا جنوبی پنجاب میں خاص اثر و رسوخ ہے اگر وہ ن لیگ چھوڑ کر پیپلز پارٹی میں شامل ہو جاتے ہیں تو ن لیگ کےلئے بڑا دھچکا ہوگا۔

امریکہ پاکستان کی بدولت افغانستان میں بیٹھا ہے،نظر انداز نہیں کر سکتا

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) نیب چیئرمین کیلئے حکومت اور اپوزیشن کی جانب سے (6) نام سامنے آئے ہیں ان میں بیشتر اشخاص کے نام ہی متنازع ہیں۔ شاہ محمود قریشی کہہ رہے ہیں کہ ہم سے پوچھا ہی نہیں گیا۔ معروف تجزیہ کار مکرم خان نے چینل ۵ کے پروگرام ”کالم نگار“ میں گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا ہے کہ نیب چیئرمین کیلئے حکومت اور اپوزیشن کی طرف سے 6 نام سامنے آئے ہیں۔ حکومت نے جن 3 اشخاص کے نام دیئے ہیں ان میں ایک نام آفتاب سلطان ہے وہ قمر الزمان کا متبادل ہے۔ رحمت جعفری وہ جج ہے جنہوں نے نواز شریف کو طیارہ اغوا کیس میں سزا سنائی تھی۔ اعجاز چودھری ایک اچھے جج ہیں۔ انہوں نے اہم فیصلے دیئے ہیں اپوزیشن نے جو نام دیئے جسٹس کھوکھر، جماعت اسلامی نے واحد نام اشتیاق احمد کا دیا۔ انہوں نے پچھلے عام انتخابات سیکرٹری الیکشن کمیشن کی حیثیت سے جو کچھ کیا اس پر بہت واویلا مچتا رہا ان پر بہت الزام ہیں شاہ محمود قریشی کہہ رہے ہیں ہم سے پوچھا نہیں گیا۔ نیب چیئرمین کیلئے حکومت اور پی پی پی کا مک مکا ہو چکا ہے دونوں ہی اس بات پر راضی ہیں کہ ایسا بندہ لے کر آیا جائے جو مستقبل میں دونوں کا خیال رکھے۔ حکومت انتخابی اصلاحات کے فارم کے حوالے سے قوم سے معافی مانگے۔ یہ معاملہ ہضم ہونے والا نہیں اگلے الیکشن میں یہ ان کے گلے پڑ جائے گا۔ ٹرمپ کی پالیسی اب واضح ہو چکی ہے ہمارے تعلقات سرد مہری کے آخیر پر ہیں امریکہ بضد ہے کہ دہشت گردوں کی سرپرستی پاک فوج پر ڈال دی جائے ہماری فوج بارہا کہہ چکی ہم تو دہشت گردی کا شکار ہیں حقانی نیٹ ورک کا ہم سے کوئی تعلق نہیں۔ پاکستان اب امریکہ کے سامنے جھکنے کو تیار نہیں ۔ خواجہ آصف کادورہ امریکہ اہم ہے ختم نبوت کے فارم پر مخالفت کرتے ہوئے 45 مسلم لیگی ارکان علیحدہ ہو رہے ہیں ہمارے سنسر بورڈ کی نااہلی سے ایک فحش فلم کو پاس کیا گیا اور وہ سینماﺅں کی زینت بن گئی ہمارا معاشرہ ہر گز اسے قبول نہیں کرے گا حکومت کو اس پر ایکشن لینا چاہیے۔ معروف تجزیہ کار وکالم نگار توصیف احمد خان نے کہا ہے کہ اپوزیشن لیڈر نے بیان دیا ہے کہ میں نے تمام اپوزیشن ارکان سے رابطے کیے اور نیب چیئرمین کیلئے نام مانگے لیکن جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی نے کوئی نام تجویز نہیں کیا۔ گزشتہ دنوں میں عدالت کی جانب سے چیئرمین نیب کی خوب دھلائی ہوئی ہے شاید اس لیے 6 ناموں میں سے 5 نام ججوں کے ہیں۔تاکہ اعلیٰ عدلیہ کے جج اپنے ”کولیگ“ سے راضی ہوں۔ آفتاب سلطان کی سروش بہن پر 38 کروڑ روپے کا فراڈ ہے اور وہ ملک سے فرار ہے۔ ہر مسلمان ختم نبوت پر ایمان رکھتا ہے اس پر مفاہمت کوئی مسلمان نہیں کر سکتا۔ یہ عمل یا تو دانستہ ہوا یا ناداستہ ہوا غلط میاں نواز شریف نے اس کو شدید برا مانا اور انہوں نے کہا کہ اسے فوراً ٹھیک کیا جائے۔ مسلم لیگ (ن) کے ارکان انہیں چھوڑ کر نہیں جا رہے۔ اگر انہوں نے بل کی مخالفت کر کے علیحدگی کرنی ہوتی تو اسمبلی میں ووٹ نہ دیتے۔ یہ ارکان اگر ناراض ہیں تو الیکشن کے قریب فیصلہ کیا گیا۔ خواجہ کا امریکہ کا دورہ اہم ہے خطے میں امریکہ کا اثر ورسوخ ماضی جیسا نہیں رہا یہ ملک اپنے مفاد کو سامنے رکھتا ہے۔ معروف تجزیہ کار خالد چودھری نے کہا ہے کہ نیب چیئرمین کا معاملہ آل پارٹیز کانفرنس میں نہیں لے کر جانا چاہیے بلکہ اسے پارلیمنٹ میں حل ہونا چاہیے۔ تجویز کندہ (6 ) ناموں میں سے 5نام ریٹائرڈ ججوں کے ہیں ایسا کیوں ہے کہ ماہر اور اچھے لوگ دوسرے شعبوں میں موجود نہیں ہیں الیکشن کمیشن اور احتساب کے ادارے کو بہت مضبوط ہونا چاہیے۔ انتخابی اصلاحات میں تبدیلی حکومت نے جان بوجھ کر کی۔ ہم نے پیشگوئی پہلے کر دی تھی کہ 24 گھنٹوں میں یہ ترمیم واپس لے لی جائے گی اور وہی ہوا۔ والٹن میں ایک صحافی کو بری طرح زخمی کر دیا گیا ابھی تک اس کا پرچہ درج نہیں ہوا۔ گڈ گورنس کہاں ہے؟ خواجہ آصف امریکہ پہنچ چکے ہیں ان کے اور وزیر داخلہ کے بیانات ایک دوسرے کے الٹ ہیں۔ امریکہ نے اپنے مقاصد کی خاطر ہمیں امداد دی طے کرنا ہے کہ امریکہ کے ساتھ کب تک چلا جا سکتا ہے۔ افغانستان نے پاکستان کے خلاف ووٹ دیا تھا۔ امریکہ اگر آج کا افغاستان میں بیٹھا ہے تو پاکستان کی بدولت۔ مستقبل میں بھی امریکہ پاکستان کو پشت نہیں ڈال سکتا۔ تجزیہ کار میاں حبیب نے کہا ہے کہ چیئرمین نیب کا تقرر بہت اہم ہے اگر الیکشن کی بنیاد احتساب پر پڑے گی۔ حکومت اور اپوزیشن نے 3-3 نام دے دیئے ہیں حکومتی نام کچھ متنازع ہیں جبکہ اپوزیشن کے دیئے گئے نام کچھ بہتر ہیں لیکن اپوزیشن کے دیئے ہوئے نام کے پیچھے تمام سیاسی پارٹیاں نہیں ہیں بلکہ صرف پی پی پی نے نام دیئے ہیں۔ حکومت نے انتخابی اصلاحات میں ترمیم مقصداً کیا ورنہ ان کا وزیر قانون اس بات کی دفاع نہ کرتا اگر یہ فوراً واپس نہ لیتے تو جمعہ کو ملک میں خانہ جنگی شروع ہو جاتی ۔ حکومت نے امریکہ اور مغربی حکومتوں کو خوش کرنے کیلئے یہ قدم اٹھایا۔ امریکہ کو افغانستان میں ہماری ضرورت ہے وہ ہمیں سائیڈ لائن کر کے افغانستان میں کوئی کردار ادا نہیں کر سکتا۔ امریکہ میں جس طرح ہمیں اپنے مو¿قف کو اٹھانا چاہیے تھا ہم نہیں اٹھا سکے اور بھارت لابنگ کر کے ہم سے بازی لے گیا۔ پاکستان کسی صورت بھی اپنی سلامتی پر سودا نہیں کرے گا۔