پاک چین تحقیقاتی ٹیمیں بشام دہشتگردی کا سراغ ڈھونڈیں گی، وزیر دفاع

 اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ آصف  نے کہا ہے کہ پاکستان میں حالیہ دہشتگردی کا منبع افغانستان ہے، جب تک افغانستان ٹی ٹی پی کے ٹریننگ کمیپس، پناہ گاہیں اور سہولت کاری نہیں چھوڑے گا تب تک سلسہ چلتا رہے گا۔ 

میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں خود وفد لیکر افغانستان گیا تھا، افغان حکومت سے درخواست کی آپ پر ہمسایہ ہونے کے ناطے فرض ہے دہشتگردی روکیں جبکہ افغان کی طرف سے دیا جانے والاحل قابل عمل نہیں تھا۔

وزیر دفاع نے کہا کہ افغان حکومت کے دن بدن بدلتے رویہ سے ہمارے پاس انکے کیلئے آپشن محدود ہورہے ہیں، جس طرح ساری دنیا میں بارڈر ہیں پاک افغان بارڈر کو بھی ویسا ھونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ لوگ ویزا لیکر پاکستان آئیں اور کاروبار کریں، فری کھاتے میں جو لوگ بارڈر کراس کرتے ہیں اس میں دہشتگرد آتے ہیں، بارڈر کی جو بین الاقوامی حیثیت ہوتی ہے اس وقت اسکا احترام نہیں کیا جارہا۔

خواجہ آصف  نے کہا کہ چینی ورکرز پر حملے کی تحقیقات جاری ہیں، اس میں چینی تحقیقاتی ٹیم شامل ہے کچھ لیڈز ملی ہیں، پاک چین تحقیقاتی ٹیمیں ملکر اس دہشتگردی کا سراغ ڈھونڈیں گی۔

انہوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں ایسی دہشتگردی کا سدباب بھی کرینگے، آئی ایم ایف کا پروگرام چل رہا ہے اہداف بھی پورے کر رہے ہیں، میں نے اس حوالے سے کہا عوام ریلیف دینے میں ایک ڈیڑھ سال لگے گا۔

وزیر دفاع نے کہا کہ عوام کو ریلیف دینے کے ذرائع ہمارے پاس ہیں، 27سو ارب کے ٹیکسز کے کیسز زیرالتوا ہیں، ٹیکس بجلی گیس میں ہزاروں ارب کی چوری ہورہی ہے، یہ چیزیں درست کرینگے تو عوام کو ریلیف ملے گا۔

انہوں نے کہا کہ آئندہ 6 ماہ میں ہمارے اقدامات سے عوام کو ریلیف ملے گا، امریکا ایران سے گیس نہ لینے کا متبادل بتائے، ہم عالمی مارکیٹ سے مہنگی ایل پی جی خریدتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر کوئی ہمسائیہ اچھے نرخ پر گیس دیتا ہے تو ہمارا حق ہے، امریکہ کو ہماری معاشی صورتحال سمجھنا ہوگی، ہم نے افغانستان کا سامان بھارت بھیجنے کی اجازت دی ہے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ ہم نے افغانستان کیلئے جنگیں لڑی قربانیاں دیں، افغانستان سے دہشتگردی اور اسمگل شدہ چیزیں آتی ہیں، بھارت کے ساتھ تعلقات کا اپنا بیک گراؤنڈ ہے۔

سینیٹ کے انتخابات میں پیپلز پارٹی کامیابی حاصل کرے گی، شرجیل انعام میمن

  کراچی: پیپلز پارٹی کے رہنما شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ سینیٹ کے انتخابات میں پیپلز پارٹی بھرپور کامیابی حاصل کرے گی، پی ٹی آئی نے سینیٹ انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان کیا تھا لیکن ابھی تک عملی طور پر بائیکاٹ نہیں کیا۔

سندھ اسمبلی میڈیا کارنر پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے  انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے صرف 9 ممبرز ہیں وہ کیسے سینیٹ کی سیٹیں جیتیں گے، وہ الیکشن سے دستبردار نہیں ہوئے اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں۔

شرجیل انعام میمن نے کہا کہ سندھ بھر میں حکومت سندھ اور محکمہ ایکسائز، ٹیکسیشن و نارکوٹکس کنٹرول کی جانب سے کریک ڈاؤن چل رہا ہے اور سات آٹھ کیسز میں بڑی کامیابیاں ملی ہیں اور اس کریک ڈاؤن کی وجہ سے اچھا ریسپانس آرہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کریک ڈاؤن کا مقصد منشیات کی ہر قسم ترسیل کو ہر حال میں روکنا ہے، عید کے فوری بعد نہ صرف کراچی بلکہ سندھ بھر کے لوگوں کو حکومت سندھ ریلیف دینے جارہی ہے۔

شرجیل انعام میمن نے کہا کہ الیکٹرک بس اور پنک بس کے نئے روٹ شروع ہونے جارہے ہیں، اور عید کے بعد انشااللہ ریڈ لائن بی آر ٹی، جام صادق پل اور ییلو لائن بی آر ٹی کا کام تیزی سے شروع ہونے جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے عدلیہ کی آزادی کیلئے جدوجہد کی، پیپلز پارٹی چاہتی ہے کہ عدلیہ آزاد ہو، عدلیہ کی آزادی کے لئے اپنے خون کا نذرانہ صرف پیپلز پارٹی کے کارکنان نے دیا ہے، ججز کے خط جیسی باتیں ہمیشہ عمران خان کو تحفظ دینے کے لئے ہی کیوں ہوتی ہیں، یہ ایک افسوسناک بات ہے۔

شرجیل انعام میمن نے کہا کہ عمران خان کو ابھی چار پانچ ماہ ہی جیل میں گزرے ہیں اور ان کو عدلیہ کی آزادی یاد آگئی ہے، اس وقت کسی کو عدلیہ کی آزادی یاد کیوں نہیں آئی جب بے نظیر بھٹو کی 2 بار منتخب حکومت کو غیرآئینی طریقے سے گھر بھیجا گیا۔

لانگ مارچ توڑ پھوڑ کیس، علی امین گنڈا پور کے وارنٹ گرفتاری منسوخ

اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے لانگ مارچ توڑ پھوڑ کیس میں خیبر پختون خوا کے وزیرِ اعلیٰ علی امین گنڈاپور کے وارنٹِ گرفتاری منسوخ کر دیے۔

جوڈیشل مجسٹریٹ نوید خان کی عدالت نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے ڈسچارج کرنے کے فیصلے کی روشنی میں وارنٹِ گرفتاری منسوخ کیے۔عدالت نے علی امین گنڈا پور کے خلاف لانگ مارچ توڑ پھوڑ کیس کی سماعت 20 مئی تک ملتوی کر دی۔

اس سے قبل لانگ مارچ توڑ پھوڑ کیس میں وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا علی امین گنڈا پور نے ناقابلِ ضمانت وارنٹِ گرفتاری کی منسوخی کے لیے اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

علی امین گنڈا پور کے وارنٹِ منسوخی کی درخواست وکیل ظہور الحسن نے عدالت میں دائر کی، جس میں مؤقف اپنایا گیا تھا کہ علی امین گنڈا پور نے کبھی جان بوجھ کر عدالت میں پیش نہ ہونے سے گریز نہیں کیا۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ علی امین گنڈا پور انتخابی مصروفیات کے باعث عدالت میں پیش نہیں ہو سکے، عدالتی احکامات کی حکم عدولی پر غیر مشروط معافی مانگتے ہیں۔

درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ علی امین گنڈا پور کے جاری ناقابلِ ضمانت وارنٹِ گرفتاری منسوخ کیے جائیں۔ عدالت نے وارنٹ گرفتاری منسوخ کرنے کے احکامات جاری کردیے۔

صنم جاوید اور عالیہ حمزہ پھر سے گرفتار

 لاہور: پاکستان تحریک انصاف کی رہنما صنم جاوید اور عالیہ حمزہ کو پولیس نے ایک بار پھر گرفتار کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق ضمانت منظور ہونے کے بعد صنم جاوید اور عالیہ حمزہ کو میانوالی پولیس نے گرفتار کر کے انسداد دہشت گردی لاہور کی عدالت میں پیش کیا۔

انسدادِ دہشت گردی عدالت کے جج ارشد جاوید نے پولیس کی درخواست پر سماعت کی، جس میں پولیس نے پی ٹی آئی رہنماؤں کا راہداری ریمانڈ مانگا۔ جس پر جج نے صنم جاوید اور عالیہ حمزہ کا ایک روزہ راہداری ریمانڈ منظور کرتے ہوئے انہیں پولیس کے حوالے کردیا۔

سابق رکن قومی اسمبلی عالیہ حمزہ نے عدالت میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عوام مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں امن وامان کے حالات نہایت خراب ہیں، لیکن اسٹار پلس کی وزیراعلی اور انکی پولیس پچھلے 5 دنوں سے گرفتاری سے ہماری گرفتاری کے لیے دن رات جیل کے باہر موجود ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا اتنا ڈر خوف کہ اپکی پوری مشینری ہمیں ہماری جماعت کو فکس کرنے مشغول ہے، 8 فروری کی اکثریت کو اپ اقلییت میں بدل چکے اب سینٹ کی سیٹس پر شب خون مارنے کی تیاری ہے۔ انہوں نے اپیل کی کہ خدارا حکمران عوام اور پاکستان کا سوچیں اور اپنی جھوٹی انا سے باہر آجائیں۔

عالیہ حمزہ نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کا وجود عوام پاکستان عوام کی وجہ سے ہیں، پاکستانی عوام 8 فروری کو اپنا فیصلہ سنا چکی ہے۔

بشام میں چینی انجینئرز پر حملہ کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی تشکیل

 اسلام آباد: وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ چینی دوست پاکستان کی ترقی اورخوشحالی کے لئے اہم کردار ادا کر رہے ہیں، ان کی سلامتی ہماری سلامتی ہے، ہم ان کی فول پروف سیکورٹی یقینی بنائیں گے.

وزیراعظم شہباز شریف نے داسو کا دورہ کے دوران چینی داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ پر کام کرنے والے چینی انجینئرز سے ملاقات کی۔

اس موقع پر بشام واقعہ میں دہشت گردی کا نشانہ بننے والے چینی انجینئرز کی یاد میں 30 سیکنڈ کی خاموشی اختیار کی گئی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ چینی بہن اور بھائیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے داسو کا دورہ کیاہے، 26 مارچ کو بشام میں پیش آنے والے افسوسناک واقعہ پر چینی انجینئرز اور ورکرز سے اظہار یکجہتی کرتے ہیں جس میں 5 چینی انجینئرز اور ایک پاکستانی جاں بحق ہوئے۔

وزیراعظم نے کہا کہ بشام واقعہ دہشت گردوں کا بزدلانہ فعل تھا جس کا مقصد پاکستان اور چین کی غیر معمولی دوستی کو متاثر کرنا تھا، یہ فعل پاکستان کے دشمنوں کا ہے۔ ہمارے دشمن دونوں ملکوں کے درمیان روز بروز مستحکم اور وسیع ہوتی دوستی کو متاثر کرنے کیلئے کوئی بھی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے تاکہ چین اور پاکستان جیسے آئرن برادرز کی دوستی میں رخنہ ڈالا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ وہ یقین دہانی کراتے ہیں کہ حکومت پاکستان یہاں کام کرنے والے چینیوں اور ان کے خاندانوں کی سیکیورٹی کیلئے کوئی کسر باقی نہیں چھوڑے گی اور ہر ممکنہ اقدامات اٹھائے جائیں گے تاکہ آئندہ اس قسم کے واقعات نہ ہوں ان کی سلامتی ہماری سلامتی ہے، ہم ان کی فول پروف سیکورٹی بنائیں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے اس واقعہ کے فوری بعد چینی سفارتخانے کا دورہ کیا اور حکومت اور عوام کی جانب سے چینی صدر اور متاثرہ خاندانوں کے ساتھ اظہار تعزیت و ہمدردی کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے چینی بھائیوں کو یقین دہانی کرائی کہ اس واقعہ میں ملوث شرپسند عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں گے اور انہیں ایسی سزا دی جائے گی کہ جو ایک مثال ہو گی اور کوئی مستقبل میں ایسی حرکت کی جرات نہیں کر سکے گا۔

انہوں نے کہا کہ اس واقعہ کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی تشکیل دی گئی ہے جس کی سفارشات پر ہم بغیر وقت ضائع کئے اس کی روح کے مطابق کارروائی کرینگے۔ وزیراعظم نے کہا کہ آئندہ چند دنوں میں ایک اور اجلاس میری زیر صدارت ہو گا۔ داسو سمیت ملک بھر میں کام کرنے والے چینی شہریوں کو بہتر سیکورٹی فراہم کرینگے۔

وزیراعظم نے کہا کہ شرپسندوں کو جلد کٹہرے میں لائیں گے پاکستان میں چین کے سفیر جیان ژائی ڈونگ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حملے کے فوری بعد وزیراعظم نے اظہار یکجہتی کیلئے چینی سفارتخانے کا دورہ کیا۔

وزیراعظم نے چینی باشندوں کی سیکورٹی کو یقینی بنانے کیلئے اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد کیا۔چینی سفیر نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان نے چینی باشندوں کی فول پروف سیکورٹی کی یقین دہانی کرائی۔ امید ہے کہ پاکستانی حکومت دہشت گردی کے واقعات کی روک تھام کیلئے مزید اقدامات اٹھائے گی۔

جنرل (ر) باجوہ اور فیض حمید پر مقدمہ درج کرنے کی درخواست پر سماعت نہ ہوسکی

  کراچی: اسلام آباد ہائی کورٹ نے ریٹائرمنٹ کے بعد قانونی رکاوٹ توڑنے، لاپروائی برتنے اور مختلف ایونٹس کو غلط بیان کرنے پر جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ ، جنرل (ر) فیض حمید سمیت دو صحافیوں کے خلاف اندراج مقدمہ کی درخواست پر سماعت ملتوی کردی اور  پٹیشنر کو ہدایت کی ہے کہ وہ ایف آئی اے کو کارروائی کے لیے دی گئی درخواست ریکارڈ پر رکھیں۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے شہری عاطف علی کی درخواست پر سماعت کی۔ پٹیشنر کی جانب سے راجہ رضوان عباسی ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے اور کہا کہ ایف آئی اے کو درخواست دی گئی وہ انکوائری کرنے کے پابند ہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے درخواست میں کچھ ہوگا تو وہ کارروائی کریں گے ناں۔

ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ جنرل ریٹائرڈ قمر جاوید باوجود، جنرل ریٹائرڈ فیض حمید اور صحافیوں کے خلاف کارروائی کے لیے ایف آئی اے کو کوئی درخواست ہی نہیں ملی۔ راجہ رضوان عباسی نے اصرار کیا کہ وہ درخواست ایف آئی اے ڈی جی آفس میں وصول ہوئی تھی۔

صحافی کی جانب سے حافظ عرفات ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے اور کہا ایف آئی اے کے پاس درخواست نہیں گئی، اس کی کاپی پٹیشن کے ساتھ بھی نہیں لگائی، مجھے تو معلوم نہیں کہ یہ پٹیشن یہاں سماعت کے لیے کیسے مقرر ہوگئی؟

چیف جسٹس نے کہا آج سے پہلے یہ بات نہیں بتائی گئی تھی، ابھی بتائی گئی ہے تو انہیں ایک موقع دیتے ہیں۔ عدالت نے پٹیشنر کے وکیل کو کہا کہ آپ اس متعلق درخواست کی کاپی ہمیں فراہم کر دیں جس کے بعد سماعت ملتوی کر دی گئی۔

عدالتوں سے ہمارا مینڈیٹ واپس نہ ملا تو حکومت کو چلنے نہیں دیں گے، اسد قیصر

سنی اتحاد کونسل کے رہنما اسد قیصر کا کہنا ہے کہ عدالتوں سے ہمارا مینڈیٹ واپس نہ ملا تو حکومت کو کسی صورت چلنے نہیں دیں گے۔

پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ ججز کی تعیناتی کے معاملے پرترامیم قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کرادی، ججز کی تعیناتی امتحان کے ذریعے کی جائے، ججز کی تعیناتی سے متعلق دیگرسیاسی جماعتوں سے بھی بات کریں گے۔

اسد قیصر نے کہا کہ قائد حزب اختلاف کے معاملے پر اسپیکر قومی اسمبلی سے جلد ملاقات کروں گا، اسپیکر قومی اسمبلی قائد حزب اختلاف کا فیصلہ جلد کریں۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت فارم 47 کی پیداور ہے اس کو پہلے ہی دن مسترد کر دیا تھا، اپوزیشن کے بڑے اتحاد کی خوشخبری جلد سنیں گے۔

اس سے قبل صوابی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسد قیصر نے کہا کہ الیکشن میں تحریکِ انصاف کے مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالا گیا، امریکا کے صدر نے خط میں ان کو مبارک باد نہیں دی، اس طرح کی حکومت کبھی نہیں چلے گی، یہ حکومت زیادہ سے زیادہ 6 مہینے بھی چلی تو بڑی بات ہو گی۔

پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ ہمارے مینڈیٹ کو چھیننے کے لیے ہر حربہ اور ہر طریقہ استعمال کیا گیا، عدالتوں سے ہمارا مینڈیٹ واپس نہ ملا تو حکومت کو کسی صورت چلنے نہیں دیں گے۔

گٹر میں گرنے سے بچے کی ہلاکت، عدالت نے ڈپٹی کمشنر اور منتخب نمائندوں کو طلب کرلیا

  کراچی: شہر قائد کے علاقے شاہ لطیف ٹاؤن میں کھلے مین ہول میں بچہ گرنے کے کیس میں عدالت نے ملیر ڈویلپمنٹ اتھارٹی حکام، ڈپٹی کمشنر ملیر اور منتخب نمائندوں کو طلب کرلیا۔

ماڈل ٹرائل عدالت ملیر نمبر ایک میں جاں بحق ہونے والے بچے محسن کے دادا غازی خان کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ درخواست گزار نے بچے کی ہلاکت پر تمام افسران اور منتخب نمائندوں پر غفلت کا الزام لگایا گیا ہے۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ 4 سال کا محسن 21 مارچ کو کھلے گٹر میں گر کر جاں بحق ہوا تھا، جس کے بعد 22 اے بی کے تحت ایف آئی آر درج کرنے کی استدعا کی تھی۔

عدالت نے افسران اور بلدیاتی نمائندوں کو خود پیش ہونے کا حکم دیا۔ ماڈل عدالت نے حکم دیا کہ ڈی سی ملیر، میونسپل کمشنر ابراہیم حیدری ذاتی حیثیت میں پیش ہوں۔

اس کے علاوہ جج نے  ٹاؤن چیئرمین ابراہیم حیدری شاہ لطیف، یو سی چیئرمین اور وائس چیئرمین کو بھی 6 اپریل کو پیش ہونے کی ہدایت کردی۔

پشاور ہائیکورٹ نے حماد اظہر کو 51 مقدمات میں راہداری ضمانت دے دی

پشاور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما حماد اظہر کو 51 مقدمات میں راہداری ضمانت دے دی۔ کئی مہینوں سے منظر عام سے غائب حماد اظہر پشاور ہائیکورٹ کے سامنے پیش ہوگئے۔

پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس ابراہیم خان نے پی ٹی آئی رہمنا حماد اظہر کی راہداری ضمانت کے لیے درخواستوں پر سماعت کی۔

حمد اظہر کے وکیل نے بتایا کہ لاہور، راولپنڈی اور فیصل آباد سمیت مختلف اضلاع میں مقدمات درج ہیں، ضمانتیں دی جائیں، 40 روز تک تمام متعلقہ عدالتوں سے رجوع کرلیں گے۔

بعدازاں پشاور ہائیکورٹ نے 51 مقدمات میں حماد اظہر کو راہداری ضمانت دیتے ہوئے ایک لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

عدالت نے حماد اظہر کو ایک ماہ کے اندر متعلقہ عدالتوں میں پیش ہونے کا حکم بھی دے دیا۔

پشاور ہائیکورٹ کے احاطے میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے حماد اظہر کا کہنا ہے گزشتہ دو سالوں کے دوران، جمہوریت، قانون اور انسانی حقوق کے ساتھ جو کھلواڑ ہوا ہے وہ نہایت ہی افسوسناک ہے۔

حماد اظہر نے دعوی کیا ان کے خلاف درج تمام مقدمات جعلی ہیں، انتخابات میں دھاندلی کرکے آج پوری دنیا میں ملک کا تماشہ بنایا گیا ہے۔

بنگلادیش؛ حکومت نے خواجہ سراؤں کے لیے پہلی مسجد تعمیر کردی

ڈھاکا: بنگلادیش کی وزیراعظم حسینہ واجد کے حکم پر خواجہ سراؤں کی علیحدہ مسجد کی تعمیر کے لیے فراہم کردہ زمین پر مسجد تعمیر کردی گئی۔ 

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق خواجہ سراؤں کی تنظیم کے سربراہ نے بنگلادیشی حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اب ہم آزادانہ طور پر اپنے رب کی باجماعت عبادت کرسکتے ہیں۔

بنگلادیش کے خواجہ سرا رہنما نے بتایا کہ ہمیں مساجد میں داخل ہونے نہیں دیا جاتا تھا اور ہم گھر پر ہی نماز کی ادائیگی پر مجبور تھے تاہم اب ہم اللہ کے گھر میں اس کی عبادت کرسکتے ہیں جس کا ثواب دگنا ہوگا۔

بنگلادیش میں اس سے قبل ایک این جی او نے خواجہ سراؤں کے لیے ایک مدرسہ اسکول بھی بنایا تھا جس میں مذہبی تعلیم کے ساتھ بنیادی انگریزی، حساب اور سائنس کی تعلیم بھی دی جاتی تھی۔

خیال رہے کہ بنگلادیش میں سرکاری طور پر خواجہ سراؤں کو اپنی شناخت اپنے جینڈر کے اعتبار سے کروانے کی اجازت ہے۔ کئی خواجہ سرا سیاست میں بھی سرگرم ہیں۔

ججز کے الزامات کی تحقیقات: جسٹس (ر) تصدق جیلانی کا کمیشن کی سربراہی سے انکار

 اسلام آباد: جسٹس (ر) تصدق جیلانی نے ہائی کورٹ ججز کے آئی ایس آئی پر الزامات کی تحقیقات کے لیے بنائے گئے جوڈیشل کمیشن کی  سربراہی سے انکار کر دیا۔

 جسٹس (ر) تصدق حسین جیلانی نے بذریعہ خط فیصلے سے وزیراعظم کو آگاہ کر دیا جس میں کہا گیا ہے کہ مناسب ہوگا چیف جسٹس ادارے کی سطح پر اس ایشو کا فیصلہ کریں۔

tasadduq jelani latter

انہوں نے اس حوالے سے وزیراعظم شہباز شریف کو خط ارسال کردیا جس میں انہوں نے اپنے فیصلے سے آگاہ کیا ہے اور کہا ہے کہ کہا کہ خود پر اعتماد کرنے پر وزیراعظم اور کابینہ کا مشکور ہوں، چیف جسٹس اور سینئر جج جسٹس منصور علی شاہ کا بھی مشکور ہوں تاہم میں جوڈیشل کمشن کی سربراہی نہیں کرسکتا۔

 

 

خط کے متن میں انہوں نے کہا ہے کہ میں نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے چھ ججز کا خط پڑھا ہے، اس معاملے کو جوڈیشل کونسل یا سپریم کورٹ کو خود دیکھنا چاہیے، چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ اس معاملے کو ادارہ جاتی سطح پر خود دیکھیں۔

توشہ خانہ کیس میں عمران خان اور بشری بی بی کی سزا معطل

اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ نیب ریفرنس میں بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کی سزا معطل کردی۔

ہائیکورٹ میں توشہ خانہ نیب ریفرنس میں بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کی سزا کے خلاف اپیل پر سماعت ہوئی۔

عدالت نے استفسار کیا کہ کیا آج اپیل سماعت کے لیے مقرر ہے؟ اپیل شروع نہیں کریں گے اگر آپ چاہتے ہیں تو سزا معطلی پر دلائل دے دیں۔
وکیل علی ظفر نے کہا کہ ہم سزا معطلی کی بجائے مرکزی اپیل پر دلائل دیں گے۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ سائفر کیس کل سماعت کے لیے مقرر ہے جو کچھ دنوں میں مکمل ہو جائے گا، توشہ خانہ کیس آج سن کر کل سماعت کے لیے نہیں رکھ سکتے، سائفر کیس میں ایف آئی اے کے دلائل شروع ہونے ہیں ، ہمیں نہیں معلوم وہ کتنا وقت لیتے ہیں، ہم توشہ خانہ کیس کو عید کے بعد رکھ لیتے ہیں۔

عدالت نے توشہ خانہ کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کی سزا معطل کردی۔ نیب پراسیکیوٹر کے بیان کی روشنی میں سزا معطل کی گئی۔

نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ فیصلے کا جائزہ لیا ہے یہ سزا معطلی کا کیس ہے۔ اس پر عدالت نے کہا کہ یہ نیب کا بڑا قابل تعریف مؤقف ہے، اس پر ہم سراہتے ہیں۔

ججز کے خط پر چیف جسٹس کا از خود نوٹس، 7 رکنی بینچ تشکیل

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کے خط کا ازخود نوٹس لے لیا۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 ججز کی جانب سے عدالتی امور میں مبینہ مداخلت سے متعلق خط پر چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ازخود نوٹس لے لیا۔
یاد رہے کہ حکومت اس معاملے پر چیف جسٹس سے مشاورت کے بعد جسٹس (ر) تصدق حسین جیلانی پر مبنی ایک رکن انکوائری کمیشن تشکیل دے چکی ہے تاہم گذشتہ روز 300 سے زائد وکلا نے چیف جسٹس سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ اس معاملے پر از خود نوٹس لیں۔
وکلاء کا مطالبہ تھا کہ چیف جسٹس آئین کے آرٹیکل 184(3) کے تحت ازخود نوٹس لیں جو عوامی مفادات کے متعلق ہے۔
ججز کے خط کے معاملے پر چیف جسٹس نے اسلام آباد کی پرنسپل سیٹ پر موجود ججوں پر مشتمل 7 رکنی لارجر بینچ تشکیل دے دیا، 7 رکنی بینچ کی سربراہی چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کریں گے۔
اس کے علاوہ جسٹس منصور علی شاہ، یحییٰ خان آفریدی، جمال خان مندخیل، جسٹس اطہرمن اللہ، جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس نعیم اختر افغان بھی لارجر بینچ میں شامل ہیں۔ؤ
سپریم کورٹ کا 7 رکنی لارجر بینچ ججز کے خط کے معاملے کی سماعت بدھ کو ساڑھے 11 بجے کرے گا۔