شاہ رخ خان کا اپنی بیٹی سہانا کیساتھ فلم کرنے سے انکار

ممبئی: بالی ووڈ کے بادشاہ شاہ رخ خان نے اپنی بیٹی سہانا خان کے ساتھ فلم میں کام کرنے سے انکار کردیا ہے۔

ڈنکی اسٹار شاہ رخ خان نے ‘پٹھان’ اور ‘جوان’ میں اپنی پرفارمنس سے مداحوں کو حیران کیا جبکہ اُن کی بیٹی سہانا خان نے اپنی ڈیبیو فلم ‘دی آرچیز’ سے بالی ووڈ میں اپنے کیریئر کا آغاز کیا لیکن اس فلم میں سہانا خان کی اداکاری پر تنقید کی گئی۔

‘دی آرچیز’ کی ریلیز سے قبل کہا جارہا تھا کہ شاہ رخ خان اپنی اگلی فلم میں اپنی بیٹی سہانا خان کے ہمراہ نظر آئیں گے، مداح کنگ خان اور ان کی بیٹی سہانا کو بڑی اسکرین پر ایک ساتھ دیکھنے کے لیے بےتاب تھے کہ اچانک بُری خبر آگئی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق سوجوائے گھوش کی ہدایتکاری میں بننے والی فلم میں سہانا نے یتیم لڑکی کا کردار ادا کرنا تھا اور شاہ رخ خان فلم میں اس یتیم لڑکی کو بچاتے لیکن اب اداکار نے اپنی بیٹی کے ساتھ فلم کرنے سے انکار کردیا ہے جس کے بعد یہ فلم غیر معینہ مدت کے لیے تاخیر کا شکار ہوگئی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ شاہ رخ خان نے اپنی بیٹی کے ساتھ فلم نہ کرنے کا فیصلہ سہانا خان کی ڈیبیو فلم ’دی آرچیز‘ پر ہونے والی تنقید کی وجہ سے کیا ہے کیونکہ وہ نہیں چاہتے کہ آنے والی فلموں میں بھی اُن کی بیٹی کا موازنہ ساتھی اداکاروں سے کیا جائے۔

واضح رہے کہ سال 2023 میں شاہ رخ خان نے اپنے مداحوں کو ایک کے بعد ایک بلاک بسٹر فلم دی، جن میں ’پٹھان‘، ’جوان‘ اور ’ڈنکی‘ شامل ہیں۔

ان سُپر ہٹ فلموں کی کامیابی کے اعزاز میں 10 جنوری کو نئی دہلی میں ہونے والی ایک تقریب کے دوران شاہ رخ خان کو ’انڈین آف دی ایئر ایوارڈ‘ سے نوازا گیا تھا۔

غیر قانونی بھرتیوں کے مقدمے میں پرویز الہٰی فرد جرم کیلیے فوری طلب

لاہور: اینٹی کرپشن عدالت لاہور نے پرویز الہٰی سمیت دیگر ملزمان کو فرد جرم کے لیے فوری طلب کر لیا۔

پنجاب اسمبلی میں مبینہ غیر قانونی بھرتیوں کے مقدمے کی سماعت کے دوران عدالت نے ریمارکس دیے کہ جب ملزم احتساب عدالت پیش ہو رہے ہیں تو یہاں کیوں نہیں، ملزمان کو یہاں بھی پیش کریں میں فائل انتظار میں رکھ رہا ہوں۔

عدالت نے تمام ملزمان کو چالان کی کاپیاں فراہم کر رکھی ہیں۔

عدالت نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ میں نے سپرٹنڈنٹ کو شوکاز نوٹس جاری کیا ہے وہ کدھر ہے، تم پولیس والے اور ڈاکٹر سب ملے ہوئے ہو، میں سب کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کروں گا۔

’فیئر ٹرائل کا حق چالاک ملزم کیلئے نہیں‘ ، سائفر کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری

آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت قائم خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے سائفر کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا ہے۔

سائفر کیس کی خصوصی عدالت نے کیس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو 10،10 سال قید کی سزا سنائی ہے۔

سائفر کیس کا تفصیلی فیصلہ 77 صفحات پر مشتمل ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے سائفر وزارت خارجہ کو واپس نہیں بھیجا۔

فیصلے میں کہا گیا کہ سائفر کے معاملے سے دیگر ممالک کے ساتھ تعلقات پر اثر پڑا، جس سے دشمنوں کو فائدہ ہوا۔

فیصلے میں کہا گیا کہ سماعت کے دوران وکلاء صفائی غیرسنجیدہ دکھائی دیے۔

فیصلے کے مطابق 17 ماہ کی تحقیقات سے ثابت ہوا کہ سائفر کیس تاخیر سے دائر نہیں کیا گیا۔

فیصلے میں کہا گیا کہ دوران سماعت بانی پی ٹی آئی عمران خان اور شاہ محمود قریشی نے خود ساختہ پریشانیاں بنائیں اور ہمدردیاں لینے کے لئے بےیارومددگار بننے کی کوشش کی۔ فیئر ٹرائل کا حق چالاک ملزم کے لیے نہیں۔

عدالت نے فیصلے میں کہا کہ سائفر کو اپنے لیے استعمال کیا گیا، عمران خان اور شاہ محمود قریشی نے بطور وزیراعظم اور وزیر خارجہ اپنے عہد کی خلاف وزری کی جس سے پاکستان اور امریکا کے تعلقات کو نقصان پہنچا۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی نے جان بوجھ کر جھوٹ بولا، اعظم خان کا بیان سچائی پر مبنی تھا جس نے پراسیکیوشن کے دلائل کو مضبوط بنایا، سائفر کے ذریعے دیگر ممالک سے رابطے کے سسٹم کی سالمیت پر سمجھوتا کیا گیا، سائفر کے معاملے سے دیگر ممالک کے ساتھ تعلقات پر اثر پڑا جس سے دشمنوں کو فائدہ ہوا۔

عدالت کے تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے سائفر وزارتِ خارجہ کو واپس نہیں بھیجا، سائفر کیس 17 ماہ کی تحقیقات کے بعد دائر کیا گیا، 17 ماہ کی تحقیقات سے ثابت ہوا کہ مقدمہ تاخیر سے دائر نہیں کیا گیا، بطور وزیراعظم عمران خان کی ذمہ داری تھی کہ سائفر واپس لوٹاتے، وزارت خارجہ وزیراعظم سے سائفر واپس نہیں مانگ سکتی، اب تک عمران خان نے سائفر واپس نہیں کیا۔

عدالت نے فیصلے میں لکھا کہ کیس سائفر سے متعلق ہے جو وزارتِ خارجہ کو واشنگٹن سے موصول ہوا، سائفر بہت حساس دستاویز ہے جس سے امریکا پاکستان کا ایک دوسرے پر بھروسا بھی جڑا ہے، 25 گواہان کے بیانات قلمبند کیے گئے لیکن وکلاء صفائی غیر سنجیدہ دکھائی دیے، 27 جنوری کو وکلاء صفائی غیر حاضر تھے، سرکاری وکیل موجود تھا۔

تحریری فیصلے میں لکھا گیا ہے کہ عمران خان اور شاہ محمود قریشی نے سرکاری وکیل کے ساتھ بدتمیزی کی اور فائلیں پھینکیں، وکلاء صفائی عثمان گل، علی بخاری کے پہنچنے پر جرح کی تیاری کے لیے وقت دیا، جب جرح کا کہا تو وکلاء صفائی نے انکار کر دیا، جس کے بعد سرکاری وکیل نے جرح کی، پراسیکیوشن نے ناصرف گواہان بلکہ دستاویزات پر مبنی ثبوت بھی پیش کیے، ریکارڈ پر ایسا کچھ نہیں جس سے ثابت ہو کہ پراسیکیوشن کے گواہان میں کمی رہ گئی۔

عدالت کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عمران خان اور شاہ محمود قریشی کے مختلف وکلاء آئے، درخواستیں دےکر تاخیری حربے اپنائے گئے، دونوں کے وکلاء نے قانون کا مذاق بنایا، عمران خان اور شاہ محمود قریشی کا رویہ عدالت کے سامنے تھا، نقول فراہمی اور فرد جرم پر دونوں نے دستخط نہیں کیے جس سے نامناسب رویہ ثابت ہوا۔

جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے فیصلے میں لکھا ہے کہ بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی نے 342 کے بیان دیے لیکن دستخط نہ کیے، سابق وزیراعظم اور سابق وزیر خارجہ سے ایسے رویے اور تاخیری حربوں کی توقعات نہیں تھیں، فئیر ٹرائل کیا، مجرمان کو جرح کا مکمل موقع دیا گیا لیکن جان بوجھ کر جرح نہیں کی گئی۔

پاکستان میں حملوں کیلئے کالعدم ٹی ٹی پی کی مدد کِس کِس نے کی، اقوام متحدہ کی رپورٹ جاری

اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں ابکشاف کیا گیا ہے کہ کالعدم ٹی ٹی پی (تحریکِ طالبان پاکستان) کو پاکستان پرحملوں کے لیے القاعدہ، دیگر عسکریت پسند گروپوں اور سب سے بڑھ کر، بظاہرافغان طالبان کی حمایت حاصل ہے۔

یہ الزام داعش، القاعدہ اور طالبان کی سرگرمیوں پر نظر رکھنے والی ٹیم نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں جمع کرائی جانے والی 33 ویں رپورٹ میں عائد کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق معاملہ پاکستان پر حملوں کے لیے اسلحے اور دیگر سامان کی فراہمی تک محدود نہیں بلکہ آن گراؤنڈ سپورٹ بھی دی جاتی ہے۔

پاکستان نے کالعدم تحریکِ طالبان پاکستان کو حملوں سے روکنے کے حوالے سے افغان طالبان کی طرف کچھ بھی نہ کیے جانے پر بارہا تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ افغانستان کی طرف سے کچھ نہ کیے جانے سے پاکستان اور افغانستان کے تعلقات میں کشیدگی در آئی ہے۔

پاکستان کالعدم ٹی ٹی پی کے خلاف کابل حکومت کی طرف سے کچھ کرنے سے ہچکچاہت کو اپنی سلامتی کے لیے خطرے سے تعبیر کرتا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کابل میں قائم طالبان حکومت افغانستان کی حدود سے باہر کالعدم ٹی ٹی پی کے حملوں کی مخالف ہے تاہم اس کے باوجود کالعدم گروپ کے ارکان پاکستان پر حملے کرتے رہے ہیں۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ افغان طالبان کے بعض ارکان مذہبی فریضہ سمجھ کر کالعدم ٹی ٹی پی سے وابستہ ہوگئے ہیں اور اس کے نتیجے میں گروپ کی سرگرمیوں کا دائرہ وسیع ہوا ہے۔

دوسری طرف کالعدم ٹی ٹی پی کے ارکان اور ان کی فیملیز کو افغان طالبان کی طرف سے امداد باقاعدگی سے ملتی رہی ہے۔ اس سے کالعدم گروپ کے لیے افغان طالبان حکومت کی تائید و حمایت کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق کالعدم ٹی ٹی پی کے 70 تا 200 ارکان کو عارضی طور پر حراست میں لیے جانے اور جنگجوؤں کو پاک افغان سرحد علاقوں سے دور شمال کی طرف بھیجے جانے کو پاکستان کی توجہ منتشر کرنے کے اقدام کے طور پر دیکھا گیا۔

2023 کے وسط میں کالعدم ٹی ٹی پی نے خیبر پختونخوا میں ایک نیا اڈا قائم کیا جہاں بہت بڑے پیمانے پر خود کش بمبار تیار کیے گئے۔ تربیت فراہم کرنے میں القاعدہ کا کردار بہت اہم رہا ہے۔ اسی نے نظریاتی راہ نمائی بھی کی ہے۔ اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ عسکریت پسندوں کے نیٹ ورک آپس میں کس حد تک جڑے ہوئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق القاعدہ نے کالعدم ٹی ٹی پی کو وسائل بھی فراہم کیے ہیں۔

علاوہ ازیں کالعدم ٹی ٹی پی کو کور دینے کے لیے تحریکِ جہاد، ایسٹ ترکستان اسلامک موومنٹ، ترکستان اسلامک پارٹی اور مجید بریگیڈ کا قیام پاکستان کو لاحق کثیر الجہات خطرات کی نوعیت بیان کرتا ہے۔

سلامتی کونسل میں جمع کرائی جانے والی رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ کالعدم ٹی ٹی پی ریزرو فورس کی حیثیت سے نوجوانوں بھرتی کرنے کے ساتھ ساتھ خواتین کو بھی بھرتی کرکے دہشت گردی کی تربیت کر رہی ہے۔ اس صورتِ حال کے باعث علاقائی ممالک میں خاصی تشویش پائی جاتی ہے۔

ایک ملک کی طرف سے جمع کرائی جانے والی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ القاعدہ کا ایک دھڑا بڑے پیمانے پر تربیت فراہم کر رہا ہے جبکہ مجید بریگیڈ بلوچستان میں دہشت گردی میں ملوث ہے۔ اس گروپ کے جنگجو ارکان کی تعداد 60 تا 80 ہے اور یہ خواتین خود کش بمبار بھرتی کرنے پر زیادہ توجہ دے رہی ہے۔ مجید بریگیڈ نے پاکستان میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں اور چینی باشندوں پر متعدد حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

14ویں ساؤتھ ایشین گیمز ایک بار پھر تاخیر کا شکار ہونے کا امکان

چودھویں ساؤتھ ایشین گیمز کے ایک بار پھر تاخیر کا شکار ہونے کا امکان ہے، پاکستان سیف گیمز کی میزبانی کرے گا یا نہیں؟ تاحال طے نہ ہوسکا، وزارت خارجہ سے سیف گیمز کی میزبانی کے بارے میں رہنماٸی لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

سیف گیمز اسٹیٸرینگ کمیٹی کا اہم اجلاس نگراں وزیر منصوبہ بندی محمد سمیع سعید کی زیر صدارت ہوا، جس میں وفاقی وزیر بین الصوباٸی رابطہ فواد حسن فواد، ڈی جی پاکستان سپورٹس بورڈشعیب کھوسو صدر پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن عابد قادری، سیکرٹری جنرل پی او اے خالد محمودسمیت دیگر حکام نے شرکت کی۔

اجلاس میں ساؤتھ ایشن گیمز کی میزبانی اور اس کے انعقاد میں درپیش رکاوٹوں کا جاٸزہ لیا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ اس معاملے پر وزارت خارجہ سے رہنمائی لی جائے گی۔

وزارت خارجہ کی سفارشات کو منظوری کیلٸے وزیراعظم کو بھجوایا جائے گا۔

سیف گیمز میں جنوبی ایشیاٸی ممالک کے پانچ ہزار اتھلیٹس اور آفیشلز نے شرکت کرنی ہے۔ پاکستان مارچ 2024 میں سیف گیمز کی میزبانی کرے گا۔

سیف گیمز پاکستان میں نہ ہونے کی صورت میں سری لنکا میزبان ملک بن جائے گا۔

کورونا کے باعث سیف گیمز 2021 میں پہلی بار اور پھر 2022 میں پی ٹی آٸی دور حکومت میں دوسری بار ری شیڈول کیا گیا تھا۔

مچھ آپریشن مکمل: کوئٹہ سکھر قومی شاہراہ 3 روز بعد بحال

 

سیکیورٹی فورسز نے بلوچستان کے علاقے مچھ اوردیگر علاقوں میں کلیئرنس آپریشن مکمل کرتے ہوئے ایک درجن سے زائد دہشت گردوں کو ہلاک اور ان کے 3 ساتھیوں کو گرفتارکرلیا۔

تین روز سے بند کوئٹہ سکھر قومی شاہراہ بدھ کے روز دوبارہ کھول دی گئی۔ شاہراہ کی بندش کی وجہ سے سیکڑوں ٹرک، مسافر کوچز اور دیگر گاڑیاں ڈھاڈر اور دیگر علاقوں میں پھنسی رہیں۔

تاہم ٹرین سروس اب بھی معطل ہیں کیونکہ دہشت گردوں نے کچھ مقامات پر پٹریوں کو نقصان پہنچایا ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ حملے کے بعد مچھ میں حالات معمول پر آرہے ہیں۔

آپریشن کے دوران سیکیورٹی فورسز اور محکمہ انسداد دہشت گردی کے اہلکاروں نے ایک گھر سے 7 یرغمالیوں کو بھی آزاد کرایا اور وہاں موجود تمام دہشتگردوں کو ہلاک کردیا۔

ایک رہائشی نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ 40 گھنٹوں تک جاری رہنے والی فائرنگ کے تبادلے کے دوران مچھ کے لوگ بجلی کے بغیر گھروں میں رہے۔

بلوچستان کے وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے بھی کلیئرنس آپریشن مکمل ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں ہلاک ہونے والے دہشت گردوں کی تصاویر جاری کی جائیں گی۔

مچھ حملہ: ’لاپتہ افراد کی تازہ فہرست‘

مچھ میں کالعدم بی ایل اے کے 3 منظم حملے ناکام، 7 دہشتگرد ہلاک

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ مچھ شہر کا کنٹرول حاصل کرنے کا دعویٰ کرنے والی کالعدم بی ایل اے نے شکست تسلیم کر لی ہے۔

انہوں نے شاہراہ کو ٹریفک کے لئے دوبارہ کھولنے کی بھی تصدیق کی۔

بانی پی ٹی آئی کے خلاف فیصلے پر ہم نے مٹھائی نہیں بانٹی، مصدق ملک

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما مصدق ملک نے کہا ہے کہ بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور بشریٰ بی بی سے متعلق عدالتی فیصلےآئے، ہم نےکوئی مٹھائی نہیں بانٹی۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آج انہیں سزاہوئی توجج محمد بشیر پر تنقید ہوئی، دوسروں کو سزا ہوئی تو جج محمد بشیر کو مرد مومن کہا گیا۔

مصدق ملک نے کہا کہ فیئر ٹرائل کا حق چالاک ملزم کے لیے نہیں ہوتا، سائفر بہت حساس دستاویز ہوتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) نے کبھی کسی کے دکھ پر جشن نہیں منایا، فیصلے میں جھول ہے تو عدالتیں موجود ہیں۔

مصدق ملک نے کہا کہ توشہ خانہ کے تحائف اثاثوں میں ظاہر ہی نہیں کیے گئے۔

چین کے انٹرنیٹ ٹریفک کو پاکستان سے روٹ کرنے کا معاہدہ کررہے ہیں، نگراں وزیر آئی ٹی

اسلام آباد: نگراں وزیر آئی ٹی ڈاکٹر عمر سیف نے کہا ہے کہ چین سے معاہدہ کررہے کہ پاکستان کے ذریعے اپنے انٹرنیٹ ٹریفک کو روٹ کرنا شروع کرے۔

انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان کو خطے کے ممالک کیلئے ڈیجیٹل کوریڈور بنانے کے اہم سنگ میل عبور کرلیے، چین سے معاہدہ کررہے کہ پاکستان کے ذریعے اپنے انٹرنیٹ ٹریفک کو روٹ کرنا شروع کرے۔

انہوں نے بتایا کہ پاک چائنہ اقتصادی راہداری منصوبے میں اس کوریڈور کا اضافہ صارفین کیلئے ڈیجیٹل تحفہ ہے، منصوبے کا مقصد پاکستان کو ڈیجیٹل کنیکٹیویٹی کا ایک علاقائی مرکز بنانا ہے، پاکستان کو انٹرنیٹ ٹرانزٹ ٹریفک کی مد میں 200 سے 400 ملین ڈالرز سالانہ کی آمدنی ہوگی۔

ڈاکٹر عمر سیف کا کہنا تھا کہ پی ٹی سی ایل بزنس سلوشن کے کیریئر نیوٹرل انٹرنیٹ ایکسچینج کا آغاز ہوگیا ہے، یہ مرکز یوٹیوب، نیٹ فلکس ،ٹک ٹاک کو مقامی ہوسٹنگ کے مواقع پیدا کرے گا، پاکستان سے یہ مواد باآسانی اور بہت کم وقت میں دیگر عالمی مارکیٹوں تک پہنچ سکتا ہے، ٹرانزٹ ٹریفک کے اس عمل سے ملک خطے میں ڈیجیٹل رابطے کے مرکز کے طور پر اُبھرےگا۔

ڈاکٹر عمر سیف نے مزید کہا کہ پاکستان انٹرنیٹ ایکسچینج، بہترین انٹرنیٹ کنیکٹیویٹی کے فروغ میں کلیدی کردار ادا کرے گا، انٹرنیٹ ایکسچینج قومی نیٹ ورکس کو عالمی معیار کی انٹرنیٹ کنیکٹیوٹی خدمات کے قابل بنائے گا۔

ڈاکٹر عمر سیف نے کہا کہ بین الاقوامی انٹرنیٹ وکلاؤڈ سروسز پاکستان میں کاروبار کی طرف راغب ہوں گی، اس عمل سے ایک متحرک مقامی ڈیجیٹل ایکو سسٹم کے فروغ میں مدد ملے گی، اس طرح پاکستانی بین الاقوامی معلومات، مواد اور خدمات تک رسائی حاصل کرسکیں گے۔

ایران میں 9 پاکستانیوں کا قتل غیر انسانی عمل تھا ، دفترخارجہ

اسلام آباد: دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ ایران میں 9 پاکستانیوں کا قتل غیرانسانی عمل تھا۔

ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں کہا کہ ایران میں پاکستانی حکام متعلقہ حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ گزشتہ روز9 پاکستانی شہریوں کی میتیں ایران سے پاکستان واپس لائی گئی ہیں۔ توقع ہے کہ تحقیقات مکمل ہونے پر ایرانی حکام واقعہ کی تفصیلات پاکستانی حکام سے شئیر کریں گے۔

ترجمان نے کہا کہ بھارت عالمی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزیاں کررہا ہے۔گزشتہ ہفتے سیکرٹری خارجہ نے بھارتی شہریوں کے پاکستانی شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہونے کے ثبوت پیش کیے۔ بھارت کو عالمی قوانین کی خلاف ورزیوں پر ذمہ دار ٹہرایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ 5 فروری کو پاکستان میں یوم یکجہتی کشمیر منایا جائے گا۔ 5 فروری بھارت کے غیر قانونی زیرقبضہ جموں و کشمیر کے مظلوم کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کا دن ہے۔

ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کو غزہ میں جاری اسرائیلی افواج کی جارحیت اور اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے فنڈنگ کی معطلی کے فیصلے پر شدید تشویش ہے۔ غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہیں۔

دفترخارجہ ترجمان کے مطابق نگراں وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی تیسرے یورپی یونین انڈو پیسفک وزارتی فورم میں شرکت کے لیے برسلز میں موجود ہیں۔ نگراں وزیر خارجہ نے برسلز میں یورپی یونین کے عہدیدران سے دوطرفہ ملاقاتیں کیں ہیں۔ وزیر خارجہ کل تیسرے یورپی یونین انڈو پیسفک وزارتی فورم کے اجلاس میں شرکت کریں گے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ ایران کے وزیر خارجہ نے نگراں وزیر خارجہ کی دعوت پر 29 جنوری کو پاکستان کا دورہ کیا۔ ایرانی وزیر خارجہ نے دورے کے دوران نگراں وزیراعظم، نگراں وزیر خارجہ اور آرمی چیف سے ملاقاتیں کیں۔

’فیئر ٹرائل کا حق چالاک ملزم کیلئے نہیں‘ ، سائفر کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری

آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت قائم خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے سائفر کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا ہے۔

سائفر کیس کی خصوصی عدالت نے کیس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو 10،10 سال قید کی سزا سنائی ہے۔

سائفر کیس کا تفصیلی فیصلہ 77 صفحات پر مشتمل ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے سائفر وزارت خارجہ کو واپس نہیں بھیجا۔

فیصلے میں کہا گیا کہ سائفر کے معاملے سے دیگر ممالک کے ساتھ تعلقات پر اثر پڑا، جس سے دشمنوں کو فائدہ ہوا۔

فیصلے میں کہا گیا کہ سماعت کے دوران وکلاء صفائی غیرسنجیدہ دکھائی دیے۔

فیصلے کے مطابق 17 ماہ کی تحقیقات سے ثابت ہوا کہ سائفر کیس تاخیر سے دائر نہیں کیا گیا۔

فیصلے میں کہا گیا کہ دوران سماعت بانی پی ٹی آئی عمران خان اور شاہ محمود قریشی نے خود ساختہ پریشانیاں بنائیں اور ہمدردیاں لینے کے لئے بےیارومددگار بننے کی کوشش کی۔ فیئر ٹرائل کا حق چالاک ملزم کے لیے نہیں۔

عدالت نے فیصلے میں کہا کہ سائفر کو اپنے لیے استعمال کیا گیا، عمران خان اور شاہ محمود قریشی نے بطور وزیراعظم اور وزیر خارجہ اپنے عہد کی خلاف وزری کی جس سے پاکستان اور امریکا کے تعلقات کو نقصان پہنچا۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی نے جان بوجھ کر جھوٹ بولا، اعظم خان کا بیان سچائی پر مبنی تھا جس نے پراسیکیوشن کے دلائل کو مضبوط بنایا، سائفر کے ذریعے دیگر ممالک سے رابطے کے سسٹم کی سالمیت پر سمجھوتا کیا گیا، سائفر کے معاملے سے دیگر ممالک کے ساتھ تعلقات پر اثر پڑا جس سے دشمنوں کو فائدہ ہوا۔

عدالت کے تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے سائفر وزارتِ خارجہ کو واپس نہیں بھیجا، سائفر کیس 17 ماہ کی تحقیقات کے بعد دائر کیا گیا، 17 ماہ کی تحقیقات سے ثابت ہوا کہ مقدمہ تاخیر سے دائر نہیں کیا گیا، بطور وزیراعظم عمران خان کی ذمہ داری تھی کہ سائفر واپس لوٹاتے، وزارت خارجہ وزیراعظم سے سائفر واپس نہیں مانگ سکتی، اب تک عمران خان نے سائفر واپس نہیں کیا۔

عدالت نے فیصلے میں لکھا کہ کیس سائفر سے متعلق ہے جو وزارتِ خارجہ کو واشنگٹن سے موصول ہوا، سائفر بہت حساس دستاویز ہے جس سے امریکا پاکستان کا ایک دوسرے پر بھروسا بھی جڑا ہے، 25 گواہان کے بیانات قلمبند کیے گئے لیکن وکلاء صفائی غیر سنجیدہ دکھائی دیے، 27 جنوری کو وکلاء صفائی غیر حاضر تھے، سرکاری وکیل موجود تھا۔

تحریری فیصلے میں لکھا گیا ہے کہ عمران خان اور شاہ محمود قریشی نے سرکاری وکیل کے ساتھ بدتمیزی کی اور فائلیں پھینکیں، وکلاء صفائی عثمان گل، علی بخاری کے پہنچنے پر جرح کی تیاری کے لیے وقت دیا، جب جرح کا کہا تو وکلاء صفائی نے انکار کر دیا، جس کے بعد سرکاری وکیل نے جرح کی، پراسیکیوشن نے ناصرف گواہان بلکہ دستاویزات پر مبنی ثبوت بھی پیش کیے، ریکارڈ پر ایسا کچھ نہیں جس سے ثابت ہو کہ پراسیکیوشن کے گواہان میں کمی رہ گئی۔

عدالت کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عمران خان اور شاہ محمود قریشی کے مختلف وکلاء آئے، درخواستیں دےکر تاخیری حربے اپنائے گئے، دونوں کے وکلاء نے قانون کا مذاق بنایا، عمران خان اور شاہ محمود قریشی کا رویہ عدالت کے سامنے تھا، نقول فراہمی اور فرد جرم پر دونوں نے دستخط نہیں کیے جس سے نامناسب رویہ ثابت ہوا۔

جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے فیصلے میں لکھا ہے کہ بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی نے 342 کے بیان دیے لیکن دستخط نہ کیے، سابق وزیراعظم اور سابق وزیر خارجہ سے ایسے رویے اور تاخیری حربوں کی توقعات نہیں تھیں، فئیر ٹرائل کیا، مجرمان کو جرح کا مکمل موقع دیا گیا لیکن جان بوجھ کر جرح نہیں کی گئی۔

تحریک انصاف کے انٹراپارٹی انتخابات 5 فروری کو ہوں گے

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے انٹراپارٹی انتخابات کا باضابطہ شیڈول جاری کردیا گیا جس کے تحت انتخابات 5 فروری پیر کو منعقد کروائے جائیں گے۔

تحریک انصاف کے فیڈرل الیکشن کمشنر رؤف حسن کی جانب سے انٹراپارٹی انتخابات کا شیڈول جاری کردیا گیا۔

تحریک انصاف کے تمام رجسٹرڈ ممبران اپنی مرضی کے پینل یا چیئرمین کے امیدوار کے حق میں پاکستان بھر میں مختص مقامات پر ووٹ ڈال سکتے ہیں۔ پارٹی ممبران اپنا ووٹ ‘رابطہ ایپلیکیشن انٹرا پارٹی الیکشن ماڈیول’ کے ذریعے بھی ریکارڈ کرا سکتے ہیں۔

31 جنوری 2024 تک رجسٹرڈ تمام ممبران کو ووٹ ڈالنے کی اجازت ہو گی۔ انٹرا پارٹی الیکشن میں حصہ لینے والے تمام پینلز کی تفصیل تحریک انصاف کی آفیشل ویب سائٹ اور رابطہ ایپلیکیشن پر دستیاب ہو گی۔

الیکشن کے تفصیلی طریقہ کار کی وضاحت الیکشن رولز، 2020 میں موجود ہے جو ویب سائٹ اور رابطہ ایپ پر دستیاب ہے۔ پولنگ کا وقت 5 فروری بروز پیر صبح 10 بجے سے شام 4 بجے تک ہو گا۔

کاغذات نامزدگی 1 سے 2 فروری 2024 تک تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹریٹ یا ویب سائٹ سے حاصل کیے جاسکیں گے۔ کاغذات نامزدگی جمع کروانے کی آخری تاریخ 2 فروری 2024 کی رات 10 بجے تک ہوگی، امیدوار اپنے کاغذات نامزدگی مرکزی اور صوبائی سیکرٹریٹس اور ڈیجیٹلی بذریعہ ای میل بھی جمع کرا سکیں گے۔

انٹرا پارٹی الیکشن کے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی اسکروٹنی کا عمل 3 فروری 2024 کو ہو گا۔ کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کی صورت میں اعتراضات جمع کروانے کا وقت 3 فروری 2024 رات 10 بجے تک ہوگا۔

انٹرا پارٹی الیکشن میں حصہ لینے والے تمام فائنل پینلز کی فہرستیں 4 فروری کی شام 4 بجے ویب سائٹ پر شائع کی جائیں گی۔ انٹرا پارٹی الیکشن کے نتائج کا باضابطہ اعلان 6 فروری 2024 بروز منگل کیا جائے گا۔

شان شاہد کا یمنیٰ زیدی کیساتھ کام کرنے کی طرف اشارہ

کراچی: پاکستانی فلم اسٹار شان شاہد نے ہردلعزیز اور خوبرو اداکارہ یمنیٰ زیدی کی اداکاری کی تعریف کرتے ہوئے اُن کے ساتھ کام کرنے کی طرف اشارہ دے دیا۔

یمنیٰ زیدی نے چند روز قبل انڈیپینڈنٹ اردو کو انٹرویو دیا تھا جس کا ایک ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہورہا ہے جس میں وہ پاکستانی اسٹار شان شاہد کے ساتھ کام کرنے کی خواہش کا اظہار کررہی ہیں۔

اداکارہ نے کہا کہ “مجھے پاکستانی فلم انڈسٹری میں اداکار شان شاہد بہت پسند ہیں، میں نے اُن کی کئی فلمیں گھر میں دیکھی ہیں اور سینما جاکر بھی اُن کی فلمیں دیکھی ہیں”۔

اُنہوں نے کہا کہ “اسکرین پر شان شاہد کی موجودگی ایک خاص اہمیت رکھتی ہے، ایسا لگتا ہے کہ فلموں کے لیے ہی بنے ہیں”۔

مزید پڑھیں: بےتکلفی کی تمام حدیں پار! عاصم رضا کا یمنیٰ زیدی کو بوسہ، ویڈیو وائرل

یمنیٰ زیدی نے مزید کہا کہ “مجھے بطورِ فلم اسٹار شان شاہد بہت زیادہ پسند ہیں اور میری خواہش ہے کہ میں فلموں میں ان کے ساتھ کام کروں”۔

اداکارہ کی تعریف پر ردعمل دیتے ہوئے شان شاہد نے کہا کہ “آپ کے تعریفی الفاظ کے لیے بےحد شکریہ، اچھائی کو ہی دوسرے لوگوں میں اچھائی نظر آتی ہے”۔

شان شاہد نے یمنیٰ زیدی کی صلاحیتوں کی تعریف میں کہا کہ “آپ ایک شاندار اداکارہ ہیں، آپ باصلاحیت ہیں اور ہمیشہ اپنے کام پر توجہ دیتی ہیں”۔

اداکار نے اشارہ دیا کہ ممکنہ طور پر وہ بہت جلد یمنیٰ زیدی کے ساتھ کام کرتے دکھائی دیں گے۔

راحت فتح علی خان نے اُن کے ملازم کے ہاتھوں گُم جانے والی بوتل کی حقیقت سے پردہ اُٹھا دیا

لاہور: عالمی شہرت یافتہ پاکستانی گلوکار و قوال راحت فتح علی خان نے اُن کے ملازم کے ہاتھوں گُم جانے والی بوتل کی حقیقت سے پردہ اُٹھا دیا۔

راحت فتح علی خان نے حال ہی میں عدیل آصف کے پوڈکاسٹ میں شرکت کی جہاں اُنہوں نے اس بوتل کے بارے میں بات کی جس کی وجہ سے اُنہوں نے اپنے ملازم پر بدترین تشدد کیا تھا۔

اس پوڈکاسٹ کا ایک مختصر ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہورہا ہے جس میں راحت فتح علی خان نے کہا کہ “میں نے اپنے شاگرد کو مارا پیٹا جوکہ میری غلطی تھی اور میں نے اپنی اس غلطی پر شاگرد سے معافی بھی مانگی”۔
راحت فتح علی خان نے کہا کہ “میں اس بوتل کی حقیقت بھی بتانا چاہتا ہوں جس کا سب سوشل میڈیا پر مذاق بنا رہے ہیں کہ وہ کوئی دوسری بوتل تھی”۔

گلوکار نے کہا کہ “اُس بوتل میں میرے پیر کا دم کیا ہوا پانی تھا اور وہ بوتل اُس شاگرد کے پاس تھی جو اُس سے کھو گئی تھی”۔

اُنہوں نے مزید کہا کہ “لوگ مذاق بنا رہے ہیں لیکن اس معاملے کی گہرائی کو نہیں سمجھ رہے کہ یہ میرا اور میرے پیر کا روحانی معاملہ تھا اور وہ بوتل میرے لیے بہت زیادہ اہم تھی”۔

View this post on Instagram
A post shared by All Pakistan Drama Page (@allpakdramapageofficial)