لاہور: (ویب ڈیسک) پیغام رسانی کی دنیا کی سب سے بڑی ایپلی کیشن واٹس ایپ نے اپنے صارفین کے لیے وائس نوٹس کے لیے نئے فیچر متعارف کروانے کا اعلان کردیا ہے۔
میٹا کی زیر ملکتی ایپ نے سب سے پہلے 2013 میں پیغام رسانی کا فیچر شروع کیا اور اب اوسطاً 7 بلین سے زیادہ وائس نوٹس روزانہ بھیجے جاتے ہیں۔
تازہ ترین خصوصیات کچھ لوگوں کے لیے پہلے ہی دستیاب ہیں لیکن آنے والے ہفتوں میں تمام صارفین کے لیے متعارف کرائی جائیں گی۔
اس پلیٹ فارم پر ایک بڑی بہتری آؤٹ آف چیٹ پلے بیک فیچر ہے جو صارفین کو چیٹ کے باہر واٹس نوٹس سننے کی اجازت دیتی ہے جبکہ وہ ملٹی ٹاسک کرتے ہیں یا دوسرے پیغامات کو پڑھتے ہوئے جواب دیتے ہیں۔
اس نئے فیچر کے مطابق صارف وائس نوٹس کی ریکارڈنگ کے دوران توقف بھی کر سکتے ہیں اور ریکارڈنگ میں خلل پڑنے کی صورت میں تیار ہونے پر اسے دوبارہ شروع کر سکتے ہیں اور پیغام بھیجنے سے پہلے اسے بھی سن سکتے ہیں۔
واٹس ایپ نے وائس نوٹس کی خصوصیت کے لیے ویو فارم ویژولائزیشن کے ساتھ یو آئی کو بھی اپ ڈیٹ کیا ہے تاکہ ریکارڈنگ کو زیادہ موثر طریقے سے فالو کرنے میں مدد ملے۔
Monthly Archives: March 2022
ایل پی جی کی قیمت ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
اسلام آباد: (ویب ڈیسک) ایل پی جی کی قیمت ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔
آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے اپریل کیلئے ایل پی جی کی قیمت میں 13 روپے 34 پیسے فی کلو کا مزید اضافہ کردیا ہے جس کے بعد 11.8 کلو گرام کا گھریلو سلنڈر 157 روپے 44 پیسے مہنگا ہوگیا ہوگیا ہے۔
اوگرا کے مطابق ایل پی جی کی نئی قیمتوں کا اطلاق اپریل 2022ء کیلئے ہوگا، ایک کلوگرام کی نئی قیمت 247 روپے 12 پیسے مقرر کردی گئی ہے، مارچ میں ایل پی جی کی فی کلو قیمت 233 روپے 78 پیسے مقرر تھی، گھریلو سلنڈر کی نئی قیمت 2916 روپے 11 پیسے مقرر کی گئی ہے۔
خیال رہے کہ مارچ میں ایل پی جی کا گھریلو سلنڈر 2758 روپے67 پیسے کا تھا۔
اتوار کو ووٹنگ میں ملکی سمت کا فیصلہ ہو گا: وزیراعظم کا مستعفی ہونے سے انکار
اسلام آباد:(ویب ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ خود داری ایک آزاد قوم کی نشانی ہوتی ہے۔ پاکستان کے لیے فیصلہ کن وقت ہے۔ میں کسی کے سامنے جھکا اور نہ اپنی قوم کو جھکنے دوں گا۔ سات مارچ کو بیرون ملک سے پیغام آیا،دھمکی آمیز خط لکھنے والوں کو تحریک عدم اعتماد کا پہلے سے علم تھا، کہا گیا تحریک کامیاب نہ ہوئی تو مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا،تھری اسٹوجز کےا ن لوگوں سے رابطے تھے۔ میں کسی صورت استعفیٰ نہیں دو ںگا۔ اتوار کو عدم اعتماد پر ووٹنگ میں ملکی سمت کا فیصلہ ہوگا۔
قوم سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ہم زمین پر چیونٹیوں کی رینگ رہے ہیں، میں نے ہمیشہ کہا تھا نہ میں کبھی کسی کے سامنے جھکوں گا اور نہ کسی کے سامنے جھکنے دوں گا۔ 25 سال سے یہی میرا موقف تھا، جب اقتدار مجھے ملا تو فیصلہ کیا خارجہ پالیسی آزاد ہو گی، خارجہ پالیسی پاکستانیوں کے لیے ہو گی۔ اس کا مقصد کسی کا ساتھ دینا نہیں تھا۔ میں بھارت، امریکا اور برطانیہ کو بہت اچھی طرح جانتا ہوں، بھارت میں بہت کرکٹ کھیلی، امریکا میں سیاستدان میرے بہت دوست ہیں جبکہ برطانیہ میں میری ابتدائی زندگی گزری۔ پرویز مشرف دور میں مجھ سمیت تمام سیاستدانوں کو بریفنگ دی جس میں کہا گیا تھا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں نہ گئے تو امریکا ہمیں پتھر کے دور میں بھیج دے گا لیکن میں نے اس وقت بھی اس جنگ کے خلاف بیان دیا تھا۔ کیا ہم اپنے لوگوں کو قربان کروائیں۔ 80ء کی دہائی میں ساری جہاد قبائلی علاقوں میں لڑی گئی۔ ہمیں بتایا گیا کہ افغانستان میں غیر ملکی قبضہ ہو رہا ہے جس کے لیے ہم انہیں بچانا چاہتے ہیں، جنگ ہارنے کے بعد امریکا نے ہم پر پابندیاں لگا دیں۔ اس دوران پاکستانیوں نے بہت قربانیاں دیں، اس دوران کسی بھی ملک نے اتنی قربانیاں نہیں دیں۔ قبائلی علاقہ پاکستان میں سب سے زیادہ پر امن علاقہ تھا، وہاں پر جرائم نہیں ہوتے تھے، وہاں پر دہشتگردی کیخلاف جنگ شروع کی گئی، ہمارے لوگ مارے گئے۔ ہمارے لوگوں نے جہاد سمجھ کر پاکستان کیخلاف جنگ لڑنا شروع کر دی۔ پرانا جہادی بھی پاکستان کیخلاف ہو گئے۔ نائن الیون میں کوئی پاکستانی شامل تھا۔ ہمیں کہا گیا کہ پاکستان کی دوغلی پالیسی کی وجہ سے امریکا افغانستان نہیں جیت پا رہا، ڈرون اٹیک ہوئے بہت نقصان ہوا، باجوڑ میں مدرسے کے بچوں پر ڈرون اٹیک ہوئے جس میں 80 بچے شہید ہوئے، دیگر علاقوں میں شادیوں پر بھی ڈرون حملے کیے گئے۔ میں جب کہتا تھا یہ جنگ ہماری نہیں تو لوگ ہمیں طالبان خان کہتے تھے، میں نے وزیرستان مارچ کیے، امریکا سمیت باہر سے لوگوں نے میرے مارچ کی حمایت کی۔ ہماری حکومتوں نے امریکا کا ساتھ دیا جس کے باعث وہ ہم پر حملہ کرتے تھے، مجھے حکومت ملی تو میں نے پہلے دن کہا تھا پاکستان کی پالیسی عوام کے مفاد میں ہو گی اور یہ پالیسی آزاد ہو گی۔ میری پالیسی، بھارت سمیت کسی کے خلاف نہیں۔
خطاب کے دوران وزیراعظم نے قوم سے خطاب میں مراسلے والے ملک کا ذکر کرتے ہوئے ’امریکا‘ کا نام لے لیا۔
عمران خان نے قوم سے براہ راست خطاب کیا اور اس دوران انہوں نے خارجہ پالیسی پر بات کی۔
وزیراعظم نے قوم سے خطاب میں مراسلے والے ملک کا ذکر کرتے ہوئے ’امریکا‘ کا نام لیا اور پھر غلطی کا احساس ہونے پر رکے اور کہا کہ نہیں باہر سے ملک کا نام مطلب کسی اور ملک سے باہر سے۔
مراسلے والے ملک کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھاکہ ابھی ہمیں 8 مارچ کو یا اس سے پہلے 7 مارچ کو ہمیں امریکا نے (نہیں باہر سے ملک کا نام مطلب کسی اور ملک سے باہر سے) میسج آتی ہے، میں یہ اسی لیے آپ کے سامنے میسج کی بات کرنا چاہ رہا ہوں۔
عدم اعتماد کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یہ تحریک جمع کروانے سے قبل ہمیں پتہ چل گیا تھا، ایک ملک کی طرف سے کہا گیا عدم اعتماد کامیاب ہو جاتی ہے تو پاکستان کو معاف کر دیتے ہیں۔ اگر یہ فیل ہو جاتی ہے یا وزیراعظم عمران خان کی حکومت برقرار رہتی ہے تو پاکستان کو ایک مشکل وقت کا سامنا کرنا پڑے گا۔ میرا پاکستانیو سے سوال ہے کہ کوئی باہر کا ملک ہمارا فیصلہ کرے گا۔ تھری سٹوجز خط لکھنے والے ملک کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ میرے ملک کا سودا کیا جا رہا ہے، میں اپنے لوگوں کو کہتا ہوں ہمیشہ کے لیے آپ کے اوپر مہر لگنی لگی ہے، لوگ آپ کو معاف نہیں کریں گے، ہینڈل کرنے والوں کو بھی لوگ معاف نہیں کریں گے۔ بیرونی سازش کے تحت آپ نے ہماری حکومت گرائی۔
خط کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ نیشنل سکیورٹی کی کمیٹی میں یہ خط رکھا گیا، اپوزیشن والے کیوں نہیں آئے، مجھے کہا گیا کہ یہ جعلی ہے، میں نے ٹاپ فورم پر یہ معاملہ رکھا، نیشنل سکیورٹی کی میٹنگ میں سروسز چیفس کے سامنے رکھے، پارلیمنٹ کی میٹنگ میں لے کر گیا، سینئر صحافیوں کو بھی اس کے بارے میں آگاہ کیا۔ عوام کو اُکسا نہیں رہا، جو چیزیں ہیں وہ عوام کو نہیں بتا رہا۔ وہ بہت خوفناک ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جن کے اوپر اربوں روپے اور نیب کے کیسز ہوں کیا ان کو ملک کا اقتدار دیں گے۔ جنرل (ر) مشرف کے دور میں انہوں نے اپنا قرض معاف کروائے، باہر کے ممالک والوں کو پتہ ہے ملکی رہنماؤں کے پیسے کہاں پڑے ہیں۔ باہر کے ملک والوں کو ان کی کیا خاصیت ہے جو انہیں پسند ہے ، پرویز مشرف کے دور میں 11 ڈورن حملے ہوئے، مسلم لیگ ن اور پی پی کے دور میں چارسو ڈرون اٹیک ہوئے۔ یہاں کوئی مذمت نہیں ہوتی تھی، افغانستان میں جب ڈرون ہوتے تو افغانستان کے صدر حامد کرزئی مذمت کرتے تھے۔ بیرون ملک پاکستانیوں کے ساتھ بہت ذلت آمیز تعلق رکھا جاتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ روس کا دورہ سول اور عسکری قیادت سے مشاورت کر کے گیا، اس لیٹر میں لکھا تھا یہ فیصلہ عمران خان نے کیا ہے۔ ہم کسی کے نوکر نہیں، یورپی یونین کے لوگ بھی روس گئے ان کے خلاف کوئی اقدامات نہیں کیے گئے۔
مولانا فضل الرحمان سے متعلق بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ وکی لیکس میں لکھا ہے پاکستان میں امریکی سفیر این پیٹرسن سے ملاقات کر کے کہتے ہیں مجھے موقع دیں میں وہیں خدمات کروں گا جو باقی لوگ کرتے ہیں۔ برکھا دت نے کتاب میں لکھا نواز شریف ہندوستانی رہنماؤں سے نیپال میں ملاقات کرتا تھا۔ اس ملاقات میں اس وقت کے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کو برا بھلا کہا گیا، میرے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو کوئی برا بھلا کہے تو میں بالکل برداشت نہیں کروں گا۔
شہباز شریف سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لیگی صدر کہتے ہیں میں نے ایبسلوٹلی ناٹ کہہ کر بہت بڑی غلطی کی، میں نے کہا تھا امن میں آپ کے ساتھ ہیں جنگ میں کسی کے ساتھ نہیں، افغانستان میں ڈرون اٹیک سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں ایبسلوٹلی ناٹ کہا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ میرے پاکستانیو میں نے آپ سے بہت اہم بات کرنی ہے، پاکستان اس وقت فیصلہ کن وقت پر ہے، ہمارے پاس دو راستے ہیں، ہمارے پاس ہے کہ کونسے راستے پر جانا ہے۔، سیاستدانوں کی زندگی دیکھیں تو ان کو پہلے کوئی نہیں جانتا تھا، قائداعظم محمد علی جناحؒ بہت بڑے سیاستدان تھے، سارے ہندوستان میں سب سے بڑے وکیل سمجھے جاتے تھے، ان کی حیثیت تھی سیاستدان میں آنے کی، ہمارے ہاں سیاستدانوں کو ماضی میں کوئی نہیں جانتا تھا، مجھے اللہ نے سب کچھ دیا، شہرت دی، ضرورت سے زیادہ پیسہ دیا، لیکن میں پاکستان کی پہلی نسل تھا، پاکستان مجھ سے صرف پانچ سال بڑا ہے۔ میرے والدین غلامی کے دور میں پیدا ہوئے تھے، میرے والدین مجھے احساس دلاتے تھے کہ تم بہت خوش قسمت ہو۔ میرے ملک وہ ملک نہیں بن سکتا جس کا خواب قائداعظم ؒ اور علامہ اقبال ؒ نے دیکھا۔
عمران خان نے کہا کہ میں نے پچیس سال پہلے سیاست شروع کی تو تین چیزیں منشور میں رکھیں، انصاف، انسانیت میرے دو خواب تھے اور میرا تیسرا خواب خودداری تھا۔ پاکستان کا مطلب لا الہ اللہ تھا، اس کا مطلب کسی کے آگے جھک جانا شرک ہے۔ پیسے کی غلامی اور خوف کی غلامی شرک ہے۔ لا الہ اللہ انسان کو خوف سے آزاد کرتا ہے۔ میرے اندر ایمان نہ ہوتا تو میں سیاستدان میں نہ آتا۔ سیاست میں آنے سے پہلے 14 سال میرے ساتھ محض چند لوگ تھے، میں سیاست میں نظریہ کے لیے آیا تھا۔ ریاست مدینہ مسلمانوں کیلئے رول ماڈل ہے، طاقتور اور غریب کیلئے الگ الگ قانون ہو تو وہ قوم تباہ ہوجاتی ہے، ریاست مدینہ میں قانون کی حکمرانی تھی، جہاں انصاف نہ ہو وہ قومیں تباہ ہو جاتی ہیں۔
ملک میں سونے کی فی تولہ قیمت میں اضافہ
کراچی: (ویب ڈیسک) ملک میں سونے کی فی تولہ قیمت میں آج 150 روپے کا اضافہ ہوا ہے۔
سندھ صرافہ بازار جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق ملک میں سونے کی فی تولہ قیمت ایک لاکھ 31 ہزار 350 روپے ہوگئی ہے۔
10 گرام سونے کا بھاؤ 128 روپے بڑھ کر 112611 روپے ہے جبکہ عالمی صرافہ بازار میں سونے کا بھاؤ 4 ڈالر بڑھ کر 1931 ڈالر فی اونس ہوگیا ہے۔
خفیہ خط: پاکستان کا دھمکی دینے والے ملک کو بھرپور جواب دینے کا فیصلہ
اسلام آباد: (ویب ڈیسک) قومی سلامتی کمیٹی نے غیر ملکی اہلکار کی جانب سے استعمال کی جانے والی زبان کو غیر سفارتی قرار دے دیا۔
قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا جس کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی کا 37 واں اجلاس وزیراعظم کی زیر صدارت ہوا جس میں دفاع، توانائی، اطلاعات، داخلہ خزانہ، انسانی حقوق، منصوبہ بندی و ترقی کے وفاقی وزرا نے شرکت کی۔
اعلامیے کے مطابق اجلاس میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی، سروسز چیفس، معاون خصوصی قومی سلامتی سمیت سینیئرحکام شریک ہوئے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی نے غیرملکی سفارتکار کی استعمال کی گئی زبان پرتشویش کا اظہار کیا اور کہاکہ پاکستان کے اندرونی معاملات میں کسی بھی طرح کی مداخلت ناقابل برداشت ہے اور جواب سفارتی آداب کو مدنظر رکھ کر دیا جائے گا۔
قومی سلامتی کمیٹی کا کہنا ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی کو پاکستانی سفیر سے ایک غیر ملکی اعلیٰ عہدیدار کی باضابطہ بات چیت سے آگاہ کیا گیا جبکہ کمیٹی نے غیر ملکی اہلکار کی جانب سے استعمال کی جانے والی زبان کو غیر سفارتی قرار دیا۔
قومی سلامتی کمیٹی کے مطابق غیرملکی مراسلہ پاکستان کے اندورنی معاملات میں کھلی مداخلت کے مترادف ہے اور پاکستان کے اندورنی معاملات میں مداخلت کسی بھی صورت قابل قبول نہیں۔
خیال رہے کہ 27 مارچ کو اسلام آباد میں جلسہ عام سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے خط لہرایا تھا اور کہا تھاکہ ملک میں باہر سے پیسے کی مدد سے حکومت تبدیل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، ہمیں لکھ کر دھمکی دی گئی، میرے پاس خط ہے اور وہ ثبوت ہے۔
وزیراعظم کے دعوے کے بعد اپوزیشن کی جانب سے خط سامنے لانے اور ایوان میں پیش کرنے کا مطالبہ زور پکڑ رہا ہے۔
اپوزیشن حکومت کو بدلنے کی غیر ملکی سازش میں شریک ہے، فواد کا الزام
اسلام آباد: (ویب ڈیسک) وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے الزام عائد کیا ہے کہ موجودہ اپوزیشن حکومت کو بدلنے کی غیر ملکی سازش میں شریک ہے۔
میڈیا سے گفتگو میں فواد چوہدری کا کہنا تھاکہ مبینہ دھمکی آمیز خط کو نیشنل سکیورٹی میں لایا گیا ہے اور پارلیمنٹ کی بھی کمیٹی کا اجلاس طلب کیا گیا ہے۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ موجودہ اپوزیشن حکومت کو بدلنے کی غیر ملکی سازش میں شریک ہے اور اپوزیشن کے کچھ سرکردہ رہنما بیرونی طاقتوں سے ہدایات لے رہے ہیں۔
وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھاکہ اس سازش میں سابق وزیراعظم نواز شریف ملوث ہیں، سازش لندن میں نواز شریف کی رہائش گاہ سے شروع ہوئی جس میں میڈیا کے سینیئر لوگ بھی ملوث ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم استعفیٰ نہیں دیں گے، آخری گیند تک لڑیں گے۔
وفاقی وزیر حماد اظہر نے کہا کہ آج کل جو کچھ ہورہا ہے، وہ پاکستانی سیاسی تاریخ کے سیاہ ترین دن ہیں۔
کوئی غلط کام کیا ہے تو نیب کا سامنا کرنے کو تیار ہوں: عثمان بزدار
لاہور: (ویب ڈیسک) وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں بتایا کہ وزیر اعظم کو استعفی پیش کر دیا ہے ،یہ استعفی ایک دن میں قبول ہو یا دو دن میں قبول ہو۔ یہ انکئ مرضی ہے سیاست میں چھوٹی موٹی چیزیں چلتی رہتی ہیں کسی کا اپنا ، کسی اور کا اپنا خیال ہوتا ہے ،میرے ہوتے ہوتے بھی تمام چیزیں چل رہی تھیں مگر پارٹی چیئر مین کی قیادت میں ساری چیزیں چل رہی ہیں کس کے ووٹ سے آئے ہوں اس کو ووٹ دینے سے کیسے انکار کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم سب کی ڈیوٹی ہے کہ پرویز الہی کا الیکشن لڑیں، علیم خاں نے میرے ساتھ اچھا کام کیا میں نہیں چاہتا تھا کہ وہ استعفی دیں مگر انکا کہنا تھا کہ انکی مصروفیات ہیں ،غرور اور تکبر نہیں ہونا چاہئے ہتھکڑی لگانے۔ ڈنڈا اٹھا کر کسی کی تضحیک کا کلچر نہیں ہونا چاہیےعزت سے بیورو کریسی سے کام لینے پر یقین رکھتا ہوں ڈنڈا نہیں پیار سے کام لینے پر یقین رکھتا ہوں کسی کو مورد الزام نہیں ٹھہرانا غلط فہمیاں دور ہونی چاہے کسی مشکل فیصلے سے نہیں ڈرتا قانون کے مطابق اج بھی ہر فائل پر دستخط کر رہا ہوں کوئی الزام لگاتا ہے تو انکوائر ی کروا لے الزام لگانا آسان ہے۔
وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ سی ایم ہاؤس میں ہر چیز موجود ہے کیمرے لگے ہیں کوئی ریکارڈ نہیں جلایا گیا ، استعفی دیدیا ساڑھے تین سالوں میں ایک دن بھی نہیں ایسا آیا کِہ کبھی دماغ میں تکبر آیا ہو پریس کلب کی گرانٹ دوبارہ سے دو کروڑ بحال کرنے کا اعلان کرتا ہوں کام تو بہت کیا۔ مگر اجاگر نہیں ہوسکا جو تعلق بنایا ہے یہ ساری زندگی کا تعلق ہو جنوبی پنجاب کا سیکرٹریٹ بنا دیا ہے جنوبی پنجاب صوبے کی طرف بڑھے ہیں پنجاب کے انتظامی یونٹ بنانے کی منظوری دے دی جب فری ہو جاؤں گا تو کتاب لکھوں گا کوہ سلیمان سے سیون کلب تک کتاب کا عنوان ہوگاجو نصیب میں لکھا وہ ملکر رہتا ہے۔ وزیر اعلی بننا نصیب میں تھا پہلے بھی ہم اور ق لیگ اتحادی تھے پہلے بھی اچھے طریقے سے چلے چودھری صاحب بزرگ ہیں جو موقف پہلے دن سے تھا اج بھی ہے وزارت اعلی کے بعد کسی اور عہدے کی خواہش نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اسپیکر ہو گورنر ہے یا سینئر منسٹر سب عہدے اہم ہیں لیکن عہدے کی خواہش ہےآخری لمحے تک کام کروں گا کوئی فائل نہیں رکی۔ اسی طرح کام ہو رہا ہے پورے پنجاب میں کہیں ریکارڈ کو آگ لگنے کا واقعہ نہیں ہوا سی ایم آفس کا ایک ایک ریکارڈ محفوط ہے کوئی آگ نہیں لگی وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ خاموشی سے کام کیا ڈھول نہیں بجایا پنجاب میں ریکارڈ ترقی کے کام ہو رہے ہیں ایک ہزار بلین تک کے کام ہو رہے ہیں۔
وزیر اعلی نے کہا کہ خاتون اوّل سے تعلق کی وجہ سے عہدہ ملنے والی کوئی بات نہیں اگر اپوزیشن میں پارٹی آتی ہے تو پارٹی طے کرے گی کہ کون اپوزئش لیڈر ہو اگر غلط کام کیا تو حساب دینے کو تیار ہین اگر کچھ غلط کیا نو نیب کا سامنا کرنے کو تیار ہیں۔
وزیراعظم کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک آگے لیکر جائیں گے: شہباز شریف
اسلام آباد: (ویب ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ ڈپٹی سپیکر نے آج پھر ایوان میں پارلیمانی روایات کی دھجیاں اڑائیں۔وزیراعظم عمران خان کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک آگے لیکر جائیں گے۔ آئین اور قانون کا راستہ اختیار کیا جائیگا پارلیمان کے اندر حق لیا جائیگا۔
پارلیمنٹ کے اجلاس کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری سمیت اپوزیشن رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف نے کہا کہ ڈپٹی سپیکر نے آج پھر ایوان میں پارلیمانی روایات کی دھجیاں اڑائیں، آج ایوان میں تحریک عدم اعتماد پر بحث ہونا تھی، اپوزیشن نے آج ووٹنگ کے لیے سپیکر کو درخواست بھی دی تھی، سوالات کرنے والے تمام ارکان نے ووٹنگ کامطالبہ کیا۔
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈپٹی سپیکر نے جب دیکھا کہ کوئی ممبر سوال کرنے پر تیار نہیں تو وہ بھاگ گئے، میں اور بلاول سپیکر ڈائس پر بھی گئے، آج بھی قانون کی پاسداری نہیں کی گئی، ہم نے فیصلہ کیا تھا آج کوئی غیر پارلیمانی بات نہیں کریں گے، عدلیہ بھی دیکھ رہی ہے، پورا ملک پریشان ہے، متحدہ اپوزیشن کے آج 172ارکان ایوان میں موجود تھے۔
شہباز شریف نے کہا کہ عدم اعتماد کی تحریک آگے لیکر جائیں گے۔ عدم اعتماد کو کامیاب کرنے کیلئے جو نمبر درکار ہے وہ آج ہمارے پاس تھے۔ سلیکٹڈ وزیراعظم کے پاس اس کے بعد کیا جواز رہ جاتا ہے، سابق وزیراعظم نوازشریف پر جھوٹے الزامات لگائے جارہے ہیں، عمران نیازی اس گھٹیا لیول پرنہیں جانا چاہتے جہاں تم جا چکے، تمہیں فارن فنڈنگ کرنے والے بھارتی،اسرائیلی بھی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ الزام لگانا بہت آسان اور ثابت کرنا بہت مشکل ہے، آپ نے فنڈز لیے اور سٹیٹ بینک سمیت باقی اداروں سے بھی چھپایا، پوری قوم کے سامنے آج متحدہ اپوزیشن کامیاب ہوچکی ہے۔ بدبانی تمہارا تکیہ کلام ہے، ایک خاتون نے اربوں کی کرپشن کرکے پیسے دبئی بھجوائے، عمران نیازی کو اپنے گریبان میں جھانکنا چاہیے، باتیں امر بالمعروف اور ریاست مدینہ کی کرتے ہو، گیس، چینی،گندم میں اربوں روپے کے گھپلے کیے گئے۔
لیگی نائب صدر کا کہنا تھا کہ قرآن کریم میں ہے شیطان کے وسوسوں سے بچنا چاہیے، آج قوم کے سامنے متحدہ اپوزیشن کامیاب ہوچکی ہم جیت چکے ہیں، کہا تھا خط کو پارلیمان میں لائیں، مریم اورنگزیب نے مجھے آج حکومت کی طرف سے دعوت کے بارے میں پانچ بجے پیغام دیا، یہ خط جھوٹا اورفراڈ ہے، اس طرح کے میمو تو دن رات آتے رہتے ہیں، قوم کے سامنے ثبوت لائے جائیں۔
خیبرپختونخوا بلدیاتی انتخابات: پولنگ کا وقت ختم، ووٹوں کی گنتی کا سلسلہ جاری
پشاور: (ویب ڈیسک) خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کیلئے پولنگ کا وقت ختم ہو گیا اور ووٹوں کی گنتی شروع ہو چکی ہے۔
تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں 18 اضلاع میں الیکشن کا انعقاد کیا گیا، ایبٹ آباد، اورکزئی، کرم، شمالی وزیرستان، کولائی پلاس، لوئر کوہستان، مانسہرہ، جنوبی وزیرستان، اپر کوہستان، لوئر چترال، اپر دیر، سوات، شانگلہ، ملاکنڈ، لوئر دیر، اپر چترال میں پولنگ ہوئی۔
15 سو سے زائد پولنگ سٹیشن کو حساس قرار دیا گیا ، جہاں پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے جبکہ 54 ہزار سے زائد اہلکاروں کو تعینات کیا گیا۔
ملک میں ایمرجنسی لگ رہی کہ نہیں مجھے نہیں معلوم: ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی
اسلام آباد: (ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور قومی اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر قاسم خان سوری نے کہا ہے کہ ملک میں ایمرجنسی لگ رہی کہ نہیں مجھے نہیں معلوم۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قاسم سوری نے کہا کہ جو بھی ہورہا غلط ہورہا، ہمیں معلوم ہے کن کے کہنے پر ہورہا، یہ جو مرضی کرلیں فتح عمران خان کی ہوگی۔
ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان آخری بال تک کھلیں گے۔
واضح رہے کہ یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دھمکی آمیز خط توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے، وزیراعظم عمران خان سمیت پی ٹی آئی اراکین اس معاملے کو پارلیمنٹ میں لانا چاہتے ہیں، تاہم اپوزیشن نے آج اجلاس کے دوران فیصلہ کیا ہے کہ پارلیمانی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت نہیں کی جائے گی۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز خفیہ خط کے مندرجات سامنے آئے تھے جس میں بتایا گیا تھا کہ تحریک عدم اعتماد کا مقصد عمران خان کو ہٹانا ہے ، وزیراعظم کی خارجہ پالیسی آزاد ہے جسے پسند نہیں کیا جارہا، اگر عدم اعتماد کامیاب ہوجاتی ہے تو پاکستان کے ساتھ معاملات بہتر ہوسکتے ہیں، بصورت دیگر مشکلات کے لئے تیار رہنا چاہیے۔
عمران خان مستعفی ہوجائیں اور شہباز شریف کو اعتماد کا ووٹ لینے دیں: بلاول
اسلام آباد: (ویب ڈیسک) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عمران خان کو میرا واضح پیغام ہے ان کے لیے کوئی محفوظ راستہ نہیں ہے، مستعفی ہوجائیں اور شہباز شریف کو اعتماد کا ووٹ لینے دیں۔
پارلیمنٹ ہاؤس میں صحافیوں سےگفتگو کرتے ہوئے بلاول نے کہا کہ خط کے حوالے سے 3 دن بعد جو سوال پوچھنا چاہیں، ہم سے دریافت کرلیں، ہماری معلومات کےمطابق عمران خان کےایک وزیر نے یہ خط خود سفیر سے لکھوا کر خود کو بھجوایا اور پھر وزیراعظم کو دیا۔ ایسی کوئی صورت حال نہیں کہ قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس بلایاجائے، عمران خان کا قومی سلامتی کے اداروں کو متنازع کرنا انتہائی خوفناک عمل ہے۔
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کو میرا واضح پیغام ہے ان کے لیے کوئی محفوظ راستہ نہیں ہے، عمران خان آج ہی مستعفی ہوجائیں اور قائد حزب اختلاف کو اعتماد کا ووٹ لینے دیں، عمران خان کے لیے نہ این آر او نہ ایمنسٹی اور نہ کوئی بیک ڈور ایگزٹ ہے، عمران خان آپ عزت مندانہ راستہ اختیار کریں، آج ہی مستعفی ہوجائیں اور قائدحزب اختلاف کو اعتماد کا ووٹ لینے دیں۔
بلاول کا کہنا تھا کہ عمران خان آپ ملک کے قومی کھلاڑی تھے، عوام کو اسپورٹس مین اسپرٹ کا پیغام بھیجیں، عمران خان آپ اپنی اننگز کھیل چکے اور شفاف عمل کے ذریعے شکست بھی کھا چکے، عمران خان آپ عوام کو مزید مشکلات سے دو چار نہ کریں، آئینی بحران پیدا نہ کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان آئیں آپ اپنی عددی قوت کامظاہرہ کریں،ہم بھی اپنی عددی قوت دکھاتےہیں، آپ کو تجویز دی گئی ہے کہ عدم اعتماد کے جمہوری ہتھیار کو بیرونی سازش قرار دیں اور اداروں پر دباؤ ڈالیں، غیرسیاسی اکائیوں کو متنازع بنائیں،فوج کو ورغلائیں۔ اپوزیشن اور اس ملک کے عوام جمہوریت پرکوئی سمجھوتہ نہیں کرسکتے، کسی کے کاندھوں پر سوار ہو کر تحریک عدم اعتماد کے لیے یہ کامیابیاں حاصل نہیں کیں۔
اپوزیشن قرارداد واپس لے کر اپنی عزت بچائے، بابر اعوان
اسلام آباد: (ویب ڈیسک) وزیراعظم کے مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان نے کہا ہے کہ اپوزیشن قرارداد واپس لے کر اپنی عزت بچائے۔
وزیر اعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ منحرف ارکان کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا گیا ہے اور منحرف ارکان کو آرٹیکل 63 اے کے تحت ڈی سیٹ کرائیں گے۔
صحافی کی جانب سے سوال کیا گیا کہ کیا درمیان کا کوئی راستہ نکل سکتا ہے؟ جس پر بابر اعوان نے کہا کہ درمیان کا راستہ کیوں نہیں نکل سکتا۔ راستہ یہ ہے کہ اپوزیشن قرارداد واپس لے کر اپنی عزت بچائے۔
انہوں نے کہا کہ ہم کسی ڈیل پر یقین نہیں رکھتے۔
پاکستان میں فٹبال کی ترقی کا تسلسل دیکھنے کے خواہاں ہیں: فیفا حکام
لاہور: (ویب ڈیسک) فیڈریشن انٹرنیشنل فٹبال ایسوسی ایشن (فیفا) کے حکام نے کہا ہے کہ پاکستان میں فٹبال کی ترقی کا تسلسل دیکھنے کے خواہاں ہیں۔
72 ویں فیفا کانگریس میں پی ایف ایف نارملائزیشن کمیٹی وفد نے فیفا حکام سے ملاقاتیں کیں، ملاقاتوں میں پاکستان فٹبال کی جلد بحالی کیلئے وفد اراکین نے بات چیت کی۔
فیفا نے نارملائزیشن کی مکمل سپورٹ جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا بھی کیا۔
وفد میں چیئرمین نارملائزیشن کمیٹی ہارون ملک، اراکین شاہد کھوکھر اور حارث عظمت شامل تھے۔
ہارون ملک نے کہا کہ پاکستان فٹبال کی بحالی کیلئے فیفا اور اے ایف سی کی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔