متحدہ عرب امارات نے سیاحتی ویزے کھولنے کا اعلان کردیا

متحدہ عرب امارات کی حکومت نے سیاحتی ویزے کھولنے کا باضابطہ اعلان کر دیا۔

اماراتی حکومت کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ سیاحتی ویزے کووڈ ویکسین لگوانے والے افراد کو ہی مِل سکیں گے جب کہ سیاحتی ویزوں کا اجراء 30 اگست سے کیا جائے گا۔

متحدہ عرب امارات حکومت کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ سیاح عالمی ادارہ صحت سے منظور  شدہ ویکسین لینے پر  ہی ویزے لینے کے اہل ہوں گے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل سعودی عرب نے بھی سیاحتی ویزے جاری کرنے کا اعلان کرتے ہوئے 49 ممالک کی فہرست جاری کی تھی۔

بھارت پاکستان کو نیچا دکھانے کیلئے منفی حرکتیں کر رہا ہے: وزیر خارجہ

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ اگر افغانستان کی صورتحال بگڑتی ہے تو اس سے سب متاثر ہوں گے، ہمیں ماضی سے سبق سیکھنا چاہیے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغانستان سے مثبت پیغام آرہا ہے تو اس کی حوصلہ افزائی ہونی چاہیے، اگر افغانستان کو تنہا چھوڑا گیا تو اس کا نقصان سب کو ہو گا، ہمیں ماضی سے سبق حاصل کرنا چاہیے نہ کہ اسے دہرانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت پاکستان کو نیچا دکھانے کے لیے منفی حرکتیں کر رہا ہے، بھارت نے مختلف گروہوں کو دہشت گردی کے لیےجوڑا، بھارت خطے کا امن تباہ کرنے پر تلا ہوا ہے۔

پیپلز پارٹی نے پیٹھ پیں چھرا گھونپنے کی کوشش کی : پی ڈی ایم

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) حکومت مخالف سیاسی اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ اورپی ڈی ایم کے صدر مولانافضل الر حمن نے کہاہے کہ پیپلزپارٹی نے ہم پر وار کیا مگر ہمار ا ہدف وفاق پر مسلط حکمران ہیں۔ اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم نے حکومت کیخلاف فیصلہ کن تحریک پراتفاق کرلیا،لانگ مارچ استعفوں کی تجویز دیدی گئی۔ اپوزیشن لیڈرشہبازشریف نے کہاکہ متفقہ طور پر آگے بڑھیں گے ۔اپوزیشن اتحاد نے اجلاس میں صدر کے پارلیمنٹ سے خطاب پراحتجاج کا اعلان کردیا ۔

مینگل ، اچکزئی ، ڈاکٹر عبد المالک نہ آئے جبکہ مریم ،نوازشریف،اسحاق ڈار نے ویڈیوپر شرکت کی۔پی ڈی ایم کی جانب سے آج کراچی میں سیاسی طاقت کا مظاہرہ کیاجائے گا،تیاریاں مکمل کرلی گئیں۔تفصیل کے مطابق اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم نے حکومت کے خلاف فیصلہ کن تحریک کے لئے ملک گیرجلسوں اور احتجاجی کار واں شروع کرنے پراتفاق کرلیا ، صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کے پارلیمنٹ سے خطاب کے دوران احتجاج کا اعلان کیا ہے ۔

پی ڈی ایم کے سربراہی اجلاس میں جے یوآئی ف کے سربراہ اورپی ڈی ایم کے صدر مولانا فضل الر حمن نے حکومت مخالف تحریک کا فیصلہ کن راؤنڈ شروع کرنے کی تجویز پیش کردی اورکہا کہ حکومت کے خلاف لانگ مارچ کیا جائے اوراسمبلیوں سے استعفے دیئے جائیں،ان کا کہنا تھا کہ پانی سر سے اونچا ہوگیا ہے ،حکومت کو ٹف ٹائم دینے کیلئے انتہائی فیصلے کرنا ہوں گے ، نالائق حکومت تین سال سے عوام پر مسلط ہے ،باقی دوسال بھی گزر جائیں گے اور ہم جلسے کرتے رہ جائیں گے ۔

ہفتہ کو ملکی سیاسی صورتحال اور آئندہ کے لائحہ عمل پر غور و خوض کے لئے پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کی زیر صدارت اجلاس مقامی ہوٹل میں ہوا ۔اجلاس میں مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں شہباز شریف کے علاوہ آفتاب شیرپائو ، پروفیسرساجد میر، اویس شاہ نورانی اور دیگرشریک ہوئے ۔سابق وزیراعظم نوازشریف اور اسحاق ڈار لندن سے ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے جبکہ مریم نواز بھی لاہور سے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں موجودتھیں۔پی ڈی ایم میں شامل بلوچستان کی تینوں جماعتوں کے سربراہان شریک نہیں ہوئے جن میں سردار اختر مینگل محمود اچکزئی اور ڈاکٹر عبد المالک شامل ہیں ۔سربراہی اجلاس میں بی این پی ،نیشنل پارٹی اور پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے وفود شریک ہوئے ۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم میاں نوازشریف نے کہاکہ عزم مصمم کرلیا ہے کہ جمہوریت کی بقا کی جدوجہد تادم مرگ جاری رکھوں گا ۔ پاکستان عالمی طور پر بدترین تنہائی کا شکار ہوچکا ہے ،عوام میں اب بھی وہی جذبہ بیدار ہے ،پی ڈی ایم کی تحریک کامیابی سے ہمکنار ہوگی ۔اجلاس سے قبل مسلم لیگ (ن) کی اعلیٰ سطحی مشاورت ہوئی، سابق وزیراعظم نواز شریف نے ویڈیو لنک کے ذریعے اپوزیشن لیڈر سمیت دیگر رہنماؤں کے ساتھ مشاورت کی،سابق وزیراعظم نے بھی پی ڈی ایم کو مزید فعال اور متحرک بنانے کی تجویز دی ہے ۔میاں نوازشریف نے اپنے خطاب میں مزید کہاکہ جب 2018میں چیئرمین سینیٹ منتخب ہوا وہ بھی منظر سب نے دیکھا تھا،غلامی سے نجات کے لئے لاکھوں لوگ اس تحریک میں شامل ہوئے تھے ،ہم نے لوگوں کو حوصلہ اور ہمت دینی ہے ،اداروں کو سیاسی مقاصد کے لئے استعمال نہ کیاجائے ،پی ڈی ایم درست سمت میں جارہی ہے ،کون ہے جو جمہوریت کا راستہ روک رہاہے ۔

چینی ، گندم، دودھ سمیت 150 اشیا کی قیمتیں کنٹرول کرنے کا حکم نامہ جاری

سلام آباد:( صباح نیوز) وفاقی حکومت نے ملک میں چینی، گندم، دودھ، گوشت اور دالوں سمیت پچاس اشیا ء کی قیمتیں کنٹرول کرنے، منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی روکنے کا حکم نامہ 2021ء جاری کردیا۔

وفاق،صوبوں اور ڈپٹی کمشنرز کی سطح پر کنٹرولر جنرل آف پرائسز کے اختیارات سونپ دیئے گئے جنہیں امپورٹرز،ڈیلرز اور پروڈیوسرز سے ماہانہ یا بہ وقت ضرورت رپورٹ کا ریکارڈ طلب کرنے،سوموٹو، ٹریڈ ایسوسی ایشن کی حدود میں سرچ اور داخلے کا اختیار ہوگا۔

وزارت صنعت و پیداوار نے وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد پرائس کنٹرول، منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی روکنے کے ایکٹ 1977 کے تحت آرڈر 2021 کا نوٹیفکیشن جاری کردیا جس کا اطلاق فوری طور پر ہوگا۔

حکم نامے کے تحت صوبائی سیکرٹری صنعت، وفاق میں متعلقہ سیکرٹریز، اسلام آباد کی حد تک سیکرٹری داخلہ اورمتعلقہ ڈپٹی کمشنرز کو کنٹرولر جنرل کے اختیارات دیئے گئے ہیں۔

چینی اور گندم کی قیمتیں مقرر کرنے کا اختیار وفاقی وزارت نیشنل فوڈ سکیورٹی کے سیکرٹری کو دیا گیا ہے۔

خوردنی تیل،چائے، گوشت، سیمنٹ، موٹرسائیکل، سائیکل، ٹرکس، ٹریکٹرز، فروٹ جوسز، مشروبات، فیس ماسکس، آکسیجن سلنڈرز اور ہینڈ سینٹائزر سمیت 15 اشیاء کی قیمتیں مقرر کرنے کا اختیار وفاق کی سطح پر متعلقہ وزارت یا ڈویژن کے سیکرٹری کے پاس ہوگا۔

اسی طرح دودھ، پیاز، ٹماٹر، دالوں، گوشت، انڈے، روٹی، نان اور نمک سمیت 33 اشیا ء کی قیمتیں مقرر کرنے کے اختیارات صوبائی سطح پر سیکرٹری صنعت جبکہ اسلام آباد کی حد تک سیکرٹری داخلہ اور متعلقہ ڈپٹی کمشنرز کو دیئے گئے ہیں۔

نوٹیفیکیشن کے مطابق کنٹرولر جنرل آف پرائسز امپورٹرز،ڈیلرز اور پروڈیوسرز سے ماہانہ یا بہ وقت ضرورت رپورٹ کا ریکارڈ طلب کرسکیں گے۔ کنٹرولر جنرل کے پاس سوموٹو، ٹریڈ ایسوسی ایشن کی حدود میں سرچ اور داخلے کا اختیار ہوگا۔

کنٹرولرجنرل کے پاس ایف بی آر، ایس ای سی پی اور مسابقتی کمیشن سے معاونت اور قیمتیں مقرر کرنے کیلئے رکارڈ طلب کرنے کا اختیار بھی دیا گیا ہے۔نوٹیفکیشن کے مطابق پروڈیوسر،ڈیلرز اور امپورٹرز کو اپیل کا حق حاصل ہوگا-حکم نامے کی خلاف ورزی پر قانون کے مطابق سزا دی جاسکے گی۔

ٹی ٹی پی کو طالبان سربراہ کی بات ماننا پڑے گی : ذبیح اللہ مجاہد کا دوٹوک پیغام

افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ تحریک طالبان پاکستان، افغانستان کا نہیں بلکہ پاکستان کا مسئلہ ہے، اس لیے اس حوالے سے حکمت عملی بنانا بھی پاکستان کا کام ہے۔

ٹی ٹی پی کو طالبان سربراہ کی بات ماننا پڑے گی : ذبیح اللہ مجاہد کا دوٹوک پیغام

جیو نیوز کے پروگرام ‘جرگہ’ میں گفتگو کرتے ہوئے ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ حکومت کی تشکیل کے حوالے سے بھرپور طریقے سے کام جاری ہے، بعض معاملات کی وجہ سے تاخیر ہو رہی ہے جن میں سے ایک یہ ہے کہ کابل میں اچانک داخلہ اور نظم و نسق سنبھالنا غیرمتوقع تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم چاہ رہے ہیں کہ حکومت کی تشکیل میں وسیع تر مشاورت کریں تاکہ ایک مضبوط حکومت تشکیل دی جا سکے اور جنگ کے خاتمے کے ساتھ ایک ایسا نظام تشکیل دیا جا سکے جو عوامی خواہشات کی نمائندگی کرتا ہو۔

طالبان ترجمان نے کہا کہ ہم کافی حد تک اس میں کامیاب ہو چکے ہیں لیکن اس حوالے سے کام اور تمام معاملات پر گفت و شنید جاری ہے اور آپ جلد سنیں گے کہ حکومت کا قیام عمل میں لایا جا چکا ہے۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ چند روز میں ہم اس قابل ہو جائیں گے کہ حکومت کی تشکیل کا اعلان کردیں اور ہمیں احساس ہے کہ حکومت کا اعلان نہ ہونے کی وجہ سے ہمیں روزمرہ کے کاموں، تجارتی اور سفارتی معاملات میں مشکلات کا سامنا ہے۔

سابقہ افغان حکومت میں شامل افراد سے مذاکرات کے حوالے سے سوال پر ان کا کہناتھا کہ ہم ان سے مشاورت کررہے ہیں اور ان سے تجاویز بھی لے رہے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ ان لوگوں کو حکومت میں شامل کریں جنہیں عوام کی حمایت حاصل ہو اور ایسے لوگوں سے اجتناب کریں جو کابل میں تنازعات کا حصہ رہے ہیں۔

پنج شیر کی صورتحال حوالے سے سوال پر ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ 60فیصد امید ہے کہ معاملہ بات چیت سے حل ہو جائے گا، ہم اس سلسلے میں تمام وسائل بروئے کار لا رہے ہیں، علما اور جہادی رہنماؤں سے بھی مدد لے رہے ہیں، بات چیت اور پیغامات کا تبادلہ جاری ہے تاکہ جنگ کی ضرورت پیش نہ آئے اور چاہتے ہیں کہ جیسے ہم نے اکثر صوبوں میں لڑے بغیر کنٹرول حاصل کیا ہے، اسی طرح پنج شیر کو بھی کابل کے زیر اثر لایا جائے۔

تاہم ان کا کہنا تھا کہ اگر جنگ کی ضرورت پڑی بھی تو یہ زیادہ طویل نہیں ہو گی کیونکہ ہمارے جنگجوؤں نے اسے چاروں طرف سے گھیر رکھا ہے، یہ معاملہ زیادہ وقت نہیں لے گا اور بات چیت سے مسئلہ حل ہو جائے گا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حامد کرزئی اور عبداللہ عبداللہ نظربند نہیں بلکہ دیگر افغانوں کی طرح آزاد ہیں تاہم ان کی حظاظت یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں، انہیں سہولیات حاصل ہیں اور وہ اپنی مرضی سے ہر جگہ آ جا سکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ صرف حامد کرزئی اور عبداللہ عبداللہ ہی نہیں بلکہ ہر افغان اپنی مرضی سے ملک سے باہر جا سکتا ہے اور ہماری طرف سے کوئی رکاوٹ نہیں ہے، یہ ان کا حق ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عام معافی کا اعلان اشرف غنی سمیت تمام افغانوں کے لیے ہے اور اگر سابق افغان صدر وطن واپس آنا چاہتے ہیں تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں، ہمارا کسی سے انتقام کا ارادہ نہیں ہے۔

ایک سوال کے جواب میں طالبان ترجمان نے کہا کہ سابق افغان نائب صدر امراللہ صالح اگر جنگ پر اصرار چھوڑ دیں تو ان کے لیے معافی کا آپشن موجود ہے لیکن اگر وہ جنگ اور افغانستان کو دوبارہ آگ میں جھونکنا چاہتے ہیں تو ان کے ساتھ ہمارا رویہ مختلف ہو گا۔

انہوں نے سی آئی کے سربراہ کی ملا عبدالغنی برادر سے ملاقات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اس طرح کی کوئی خبر نہیں ہے لیکن سابقہ معاہدوں کے سبب ہمارا افغانستان اور خطے کے مفادات کے حوالے سے امریکا سے تبادلہ خیال ہوتا رہتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ بات درست نہیں کہ ہم نے افغانستان میں چھ ماہ تک داخل نہ ہونے کا کوئی معاہدہ کیا تھا، ہمارا اس حوالے سے کوئی باضابطہ معاہدہ نہیں ہوا تھا لیکن ہم نے ازخود فیصلہ کیا تھا کہ ہم کابل کی حدود میں پہنچ کر رک جائیں گے تاکہ امن و امان کی صورتحال خراب نہ ہو۔

امریکی انخلا میں توسیع کے حوالے سے سوال پر ترجمان نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ معاہدے کی رو سے طے شدہ تاریخ تک بیرونی افواج کا انخلا 31تاریخ تک مکمل ہو جائے گا کیونکہ یہ آخری مراحل میں ہے۔

کابل ایئرپورٹ پر دھماکے کے حوالے سے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ہماری اس حوالے سے تحقیقات جاری ہیں، ہم نے سنا ہے کہ بعض لوگ اسے داعش سے منسوب کررہے ہیں اور ہمارا بھی یہی خیال ہے کہ اسی طرح کے لوگوں نے یہ کارروائی کی ہو گی۔

ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ ہمارا یہ اصولی موقف ہے کہ ہم کسی کو افغانستان کی سرزمین کسی دوسرے ہمسایہ ملک کے خلاف استعمال اور امن خراب کرنے کی اجازت نہیں دیں گے اور ہم اس پر قائم ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان طویل سرحد ناہموار ہے اور ایسے علاقے موجود ہیں جہاں ہمارا کنٹرول نہیں ہے اور ایسے علاقے بھی ہیں جہاں پاکستان کی فورسز بھی موجود نہیں ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر تحریک طالبان پاکستان(ٹی ٹی پی) اپنے آپ کو ہمارا تابعدار سمجھتے ہیں اور ہمارے امیرالمومنین کو مانتے ہیں تو پھر انہیں ان کی باتوں پر عمل کرنا ہو گا۔

ٹی ٹی پی کو پاکستان کے خلاف کارروائی سے روکنے کے حوالے سے سوال پر افغان طالبان کے ترجمان نے کہا کہ یہ پاکستان کا مسئلہ ہے اور اس حوالے سے ان کے عوام، علما اور پاکستانی حلقے لائحہ عمل طے کریں، یہ ہمارا قضیہ نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ مسئلہ افغانستان کا نہیں بلکہ پاکستان سے متعلق ہے اس لیے حکمت عملی بنانا بھی پاکستان کا کام ہے۔

القاعدہ کی موجودگی کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ القاعدہ کے لوگ افغانستان سے تعلق نہیں رکھتے، وہ عربی بولتے تھے اور ان کا لباس اور حلیہ بھی افغانوں جیسا نہیں تھا، 2001 کے بعد عرب ممالک میں کافی تبدیلیاں رونما ہوئیں جس کی وجہ سے وہ وہاں واپس چلے گئے اور وہاں ان کی جدوجہد شروع ہو گئی جس کی وجہ سے وہ افغانستان میں موجود نہیں ہیں۔

اسلام آباد کے تھانوں میں سی سی ٹی وی کیمرے اور اوپن مائیک نصب کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد کے تھانوں میں سی سی ٹی وی کیمرے اور اوپن مائیک نصب کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

پولیس ترجمان کے مطابق افسران اپنے دفاتر سے تھانے میں سائلین سے سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے خود بات کریں گے ، آئی جی اسلام آباد کا کہنا ہے کہ کسی بھی تھانے میں شہریوں سے غیر مہذب رویہ برداشت نہیں کیا جائے گا۔

اسلام آباد کے تمام تھانوں میں سی سی ٹی وی کیمرے  لگیں گے اور کیمروں کے ساتھ مائیک بھی نصب ہوں گے۔ جو پولیس اہلکار  یا افسر داد رسی کے لیے تھانے آنے والے سائل کے ساتھ بد تمیزی یا نازیبا رویہ اختیار کرے گا، اس کی خیر نہیں۔

آئی جی اسلام آباد اور ڈی آئی جی آپریشنز نہ صرف کیمروں سے مانیٹرنگ کریں گے بلکہ خود سائلین سے بات بھی کر سکیں گے۔

یہ فیصلہ پولیس کے سائلین کے ساتھ انتہائی شرمناک اور نازیبا رویے کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر آنے کے بعد کیا گیا۔

آئی جی اسلام آباد قاضی جمیل الرحمان کی زیر صدارت کرائم میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ کسی بھی تھانے میں شہریو‍ ں سے غیر مہذب رویہ ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔

تمام زونل ایس پیز، ایس ڈی پی اوز کو روزانہ ایک گھنٹہ اپنے دفتر میں شہریوں سے ملاقات کرنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے

افغانستان سے غیر ملکیوں کو کراچی لانے کا فیصلہ مؤخر

امریکا نے افغان ٹرانزٹ مسافروں کی منتقلی کے منصوبے میں تبدیلی کرتے ہوئے غیر ملکیوں کو کراچی منتقل کرنے کا فیصلہ مؤخر کر دیا۔

ذرائع سول ایوی ایشن کے مطابق امریکا کی جانب افغانستان سے نکالے گئے افراد کو کراچی نہ لانے کا فیصلہ سکیورٹی وجوہات کی بنا پر کیا گیا ہے، افغانستان سے منتقل کیے جانے والے افغان باشندوں اور غیر ملکی شہریوں کو اب صرف اسلام آباد لایا جا رہا ہے۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ امریکا نے افغانستان سے نکالے جانے والے افراد کی تعداد میں بھی کافی کمی کر دی ہے اور افغان ٹرانزٹ مسافروں کی منتقلی کے لیے لاہور اور کراچی ائیر پورٹس کو فی الحال اسٹینڈ بائی رکھا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹرانزٹ مسافروں کی منتقلی کے منصوبے میں تبدیلی سے سندھ حکومت کو بھی آگاہ کر دیا گیا ہے۔

سول ایوی ایشن ذرائع کے مطابق اسلام آباد لائے جانے والے افغان ٹرانزٹ مسافروں کو جتنا جلدی ممکن ہو پاکستان سے منتقل کیا جائے گا۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ اسلام آباد آنے والے ٹرانزٹ مسافروں کو چند گھنٹوں میں ہی ائیرپورٹ سے کسی دوسرے ملک منتقل کر دیا جائے گا، صرف انتہائی ضرورت پر ہی ٹرانزٹ مسافروں کو اسلام آباد کے ہوٹلز میں رکھا جائے گا۔

ریلوے کا خسارہ 3 سال میں بڑھ کر 40 ارب روپے تک پہنچ گیا

سی پیک کے انتظار میں ریلوے اثاثوں کی مرمت اور دیکھ بھال میں کمی اور حادثات میں اضافہ ہو گیا اور محکمہ ریلوے کا تین سال کے دوران سالانہ خسارہ بڑھ کر  40 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے۔

موجودہ حکومت کے تین سالہ دور میں مسافر ٹرینوں کی تعداد بڑھنے کی بجائے کم ہو گئی ہے، 57 مسافر ٹرینیں بند اور صرف 85 چل رہی ہیں۔ ان میں سے بھی 70 نجی شعبے کے اشتراک سے چلانے کے لیے ٹینڈر جاری کیے جا چکے ہیں تاہم یہ عمل بھی سست روی کا شکار  ہے۔

پاکستان ریلوے کے پاس انجنوں کی تعداد 480 سے کم ہو کر 472 اور مسافر کوچز  460 سے کم ہو کر 380 رہ گئی ہیں جبکہ مال گاڑیوں کے 2000 ڈبے بھی کم ہو گئے ہیں۔

ریلوے ملازمین کی تعداد ایک لاکھ 20 ہزار سے کم ہو کر 72 ہزار  رہ گی ہے جبکہ پنشنرز ایک لاکھ 15 ہزار سے بھی تجاوز کر گئے ہیں۔

 ریلوے ٹریک، پل اور سگنل سسٹم سمیت دیگر اثاثوں کا 60 فیصد حصہ انتہائی کمزور ہو چکا ہے، میرج ٹرین، لاہور واہگہ اور لاہور گوجرانوالہ کے درمیان چلنے والی ٹرینیں بھی بند کر دی گئی ہیں۔ انٹرنیشنل مال گاڑی بھی بحال نہ ہو سکی۔

ریلوے افسران کی شاہانہ سیلونز کرائے پر دینے کا تجربہ بھی کامیاب نہ ہوا، کراچی سرکلر ریلوے بحال ضرور ہوئی لیکن ادھوری، ریلوے ٹریک پر 2 ہزار 382 مقامات پر پھاٹک نہیں ہیں۔

تین سال میں درجنوں حادثات ہوئے، 2019ء میں تیز گام میں لگنے والی آگ اور جون 2021 میں سکھر ڈویژن میں مسافر ٹرینوں کے حادثے میں 150 سے زائد مسافر لقمہ اجل بن گئے۔

ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ ریلوے عوامی مفاد کا قومی ادارہ ہے جسے کمرشل بنیادوں پر چلانا مشکل ہے، کورونا کی وجہ سے ٹرینوں کی بندش اور کم مسافروں کے ساتھ چلانے سے بھی خسارے میں اضافہ ہوا۔

ریلوے حکام کہتے ہیں کہ ریلوے کا 64 فیصد بجٹ تنخواہوں اور پنشن اور 18 فیصد ڈیزل کی خریداری پر خرچ ہوتا ہے۔

ریلوے حکام کے مطابق سی پیک پر عمل درآمد ہونے سے ریلوے کی کایا پلٹ جائے گی، کراچی سے پشاور اور ٹیکسلا سےحویلیاں تک بغیر  پھاٹک ریلوے ٹریک بچھانے سے ٹرینیں 90 کی بجائے 160 کلومیٹر کی رفتار سے چلنا شروع ہو جائیں گی، پھر ریل کا سفر محفوظ اور  تیز ہوجائے گا، ریلوے منافع بخش ادارہ بھی بن جائے گا۔

مینار پاکستان واقعہ: متاثرہ خاتون کا طبیعت نا ساز ہونے پر شناخت پریڈ کے لئے آنے سے انکار

لاہور : گریٹر اقبال پارک میں ٹک ٹاکر گرل سے دست درازی کے کیس میں متاثرہ خاتون نے طبیعت ناساز ہونے پر شناخت پریڈ کے لیے آنے سے انکار کر دیا۔

شناخت کیلئےآنے والے مجسٹریٹ متاثرہ لڑکی کی آنے کی درخواست پر جیل سے واپس روانہ ہو گئے۔ ٹک ٹاکر لڑکی نے جیل میں 144 افراد کی شناخت کرنا تھی۔

ملزمان کی شناخت پریڈ اب یکم ستمبر کو دوبارہ ہو گی۔ اسپیشل جوڈیشل مجسٹریٹ نے سپرٹنڈنٹ جیل کو دوبارہ انتظامات مکمل کرنے کی ہدایت کر دی

لاہور سمیت پنجاب کے 11 اضلاع میں اسمارٹ لاک ڈاؤن میں 15 ستمبر تک توسیع

حکومت پنجاب نے صوبے کے 11 اضلاع میں جاری اسمارٹ لاک ڈاؤن میں 15 ستمبر تک توسیع کر دی۔

پنجاب حکومت کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق جن اضلاع میں اسمارٹ لاک ڈاؤن میں توسیع کی گئی ہے ان میں لاہور، راولپنڈی، فیصل آباد، ملتان، خانیوال، میانوالی، سرگودھا، خوشاب، بہاول پور، گوجرانوالا اور  رحیم یار خان شامل ہیں۔

ان اضلاع میں مارکیٹیں رات 8 بجے تک کھولنے کی اجازت ہو گی جبکہ ہفتہ اور  اتوار کو کاروبار بند رہے گا۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ شادی کی ان ڈور تقریبات پر مکمل پابندی ہو گی تاہم آؤٹ ڈور شادی میں صرف 300 افراد کو شرکت کی اجازت ہو گی۔ اس کے علاوہ ریسٹورینٹس پر  رات 10 بجے تک آؤٹ ڈور  ڈائننگ ہو سکے گی۔

سرکاری و نجی دفاتر میں 50 فیصد اسٹاف آسکے گا اور صرف ویکسینیٹڈ سیاحوں کو ہی سفر کرنےکی اجازت ہوگی۔

افغانستان سے انخلاء سے بڑا مسئلہ انتظامی خلاء کا ہے، فواد چودھری

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ افغانستان میں انخلا سے بڑا مسئلہ انتظامی خلا ہے، دنیا افغانستان میں جاری صورتحال سے درپیش خطرات کو محسوس کرے۔

کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ افغانستان سے انخلا کے عمل میں پاکستان کی کاوشوں کی پوری دنیا معترف ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ افغانستان سے متعلق وزیر اعظم کی ایک ایک بات حرف بہ حرف درست ثابت ہوئی، اگر پاکستان کے مشورے پر عمل کیا جاتا تو افغانستان کی صورتحال مختلف ہوتی۔

ایک سوال کے جواب میں فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ افغانستان میں حکومت بنانا وہاں کے لوگوں کا کام ہے، ہماری خواہش ہے کہ تمام اقوام پر مشتمل حکومت بنانی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ طالبان کے بیانات اس حوالے سے کافی حوصلہ کن ہے۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہر اشاریے بتا رہے ہیں کہ پاکستان استحکام کی جانب بڑھ رہا ہے، پی ڈی ایم کے جلسے سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ اس جلسے کے بعد مولانا فضل الرحمٰن پھر بیمار ہوجائیں گے اور شہباز شریف کو چاہیے کہ فیصلہ کریں کہ مسلم لیگ (ن) کا لیڈر کون ہے۔

انہوں نے کہا کہ ‘مسلم لیگ (ن) کو اپوزیشن کی 3 سالہ کارکردگی سامنے رکھنی چاہیے تاکہ لوگوں کو موازنہ کرنے کا موقع مل سکے’۔

حکومت سندھ پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کو 3 سالوں میں 1900 ارب روپے وفاقی حکومت سے ملے ہیں، سندھ کے میڈیا کو صوبائی حکومت سے کارکردگی رپورٹ طلب کرنی چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ کراچی والوں کو لگ رہا ہے کہ پیسا اندرون سندھ خرچ ہوا جبکہ اندرون سندھ والے سوال کر رہے ہیں کہ یہ پیسا گیا کہاں۔

انہوں نے کہا کہ پورا صوبہ بحران کا شکار ہے، بدانتظامی ہے اور یہاں لاڈلے ارکان ایک کام پر لگے ہیں کہ پیسے کیسے دبئی اور دیگر ممالک منتقل کرنا ہے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ سندھ میں گورننس کا حال تشویشناک ہے، یہ آخری مرتبہ تھا اب سندھ میں بھی پی ٹی آئی کی حکومت آئے گی۔

انہوں نے کہا کہ ‘پورے پاکستان میں لوگوں کو صحت کارڈ دیا جارہا ہے مگر یہاں یہ لوگ اپنے عوام کو یہ بھی دینا نہیں چاہتے’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘اگر ہم نے براہ راست کام کیا تو کہتے ہیں کہ صوبائی معاملات میں مداخلت کرتے ہیں، نہ خود کام کرتے ہیں نہ کرنے دیتے ہیں’۔

منال اور احسن کی شادی کا کارڈ منظرِ عام پر آگیا

اداکارہ منال خان اور  احسن محسن اکرام کی شادی اگلے ماہ ستمبر میں ہونے جا رہی ہے۔

احسن محسن اکرام کی جانب سے شادی کے کارڈ کی تصویر انسٹاگرام پر شیئر کی گئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ منال احسن کے ساتھ 10 ستمبر بروز جمعہ رشتہ ازدواج میں منسلک ہوں گی۔

شادی کے کارڈ کی تصویر اداکار کی جانب سے کچھ دیر قبل شیئر کی گئی ہے جو اب سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمز پر وائرل ہو رہی ہے۔

دوسری جانب کارڈ کی تصویر منظر عام پر آتے ہی مداحوں اور  شوبز شخصیات کی جانب سے جوڑے کو مبارکبادیں دینے کا سلسلہ بھی شروع ہو گیا ہے۔

خیال رہے اداکارہ منال خان اور احسن محسن اکرام کی رواں برس مئی میں بات پکی ہوئی تھی جبکہ دونوں کی منگنی جون میں ہوئی تھی جس کا تذکرہ کافی عرصہ تک زبان زدِعام تھا۔

حکومت سندھ نے کورونا ویکسین لگوانے کیلئے 30 ستمبر کی ڈیڈ لائن دیدی

حکومت سندھ نے بھی اسکولوں، پبلک ٹرانسپورٹ میں سفر کرنے والوں اور ریسٹورینٹس میں جانے والوں کے لیے ویکسی نیشن لازمی قرار دیدی۔

محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر  (این سی او سی) کی ہدایات پر نیا حکم نامہ جاری کیا گیا ہے۔

حکم نامے کے مطابق تعلیمی اداروں، ریسٹورینٹس، ہوائی جہاز اور پبلک ٹرانسپورٹ میں سفر کرنے کے لیے ویکسی نیشن لازمی قرار دی گئی ہے۔

تاہم ہوٹل، شاپنگ مالز اور شادی ہالز میں داخلے کے لیے بھی ویکسین لگوانا لازمی ہوگا۔

محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے ویکسی نیشن کے لیے 30 ستمبر کی ڈیڈ لائن بھی دی گئی ہے لیکن پبلک ڈیلنگ کے تمام ادارے، ٹرین اور  بذریعہ سڑک سفر کے لیے ویکسی نیشن کی مہلت 15 اکتوبر  رکھی گئی ہے۔