ملتان ، بہاولپور کیا فیصلہ کر رہے ہیں

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں و تبصروں پرمشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ شہباز شریف سے سی پی این ای کے وفد کی ملاقات ہوئی جس میں وزیراطلاعات بھی تھے اور سیکرٹری اطلاعات بھی موجود تھے۔ سی پی این ای کے صدر کی حیثیت سے میں نے کہا کہ خدا کا شکر ادا کریں کہ تینوں صحیح سلامت بیٹھے ہوئے ہیں جبکہ سندھ میں وزیر اطلاعات شرجیل میمن صاحب پر سرکاری املاک اور سرکاری فنڈز کے خوردبرد کے الزامات ہیں نیب کا کیس ہے اور 9 ایڈورٹائزنگ ایجنسیوں والے لوگ اس وقت جیل میں ہیں۔ میں نے کہا کہ پنجاب میں اس قسم کی فضا نہیں ہے اور اس کا میں نے شکریہ بھی ادا کیا تھا اور آپ کو مبارک بھی دی تھی کہ یہاں ادائیگیوں کا نظام بہت اچھا ہے پنجاب حکومت کا سرکاری اشتہارات کی ادائیگیوں کا مقصد اس پر انہوں نے شکریہ بھی ادا کیا۔ دوسری بات جو میں نے ان سے کی تھی کہ گزشتہ روز رانا ثناءاللہ صاحب نے تحریک انصاف کی خواتین کو کہنا یہ پروفیشنل عورتیں تھیں کہاں سے آئی تھیں کس بازار سے آئی تھیں اس پر ہمارے ایک سینئر ایڈیٹر عارف نظامی نے جو پہلے سی پی این ای کے صدر رہے ہیں بڑے معروف ٹی وی شو میں بھی آتے ہیں اور 92 میں ہیں آج کل اور وہ ایک پاکستان ٹوڈے کے نام سے ایک انگریزی اخبار کے ایڈیٹر بھی ہیں۔ عمر بھر وہ نوائے وقت سے منسلک رہے انہوں نے کہا کہ رانا ثناءاللہ صاحب کو یہ الفاظ نہیں کہنے چاہئیں میں نے ان کی تائید کی۔ میں نے کہا کہ اس قسم کے الفاظ کہنا درست نہیں، میں نے ساتھ یہ بھی کہا کہ میں نے خود عمران خان صاحب سے کہا تھا کہ آپ نے جب فیصل آباد میں رانا ثناءاللہ کے بارے میں کہا کہ میں ان کی مونچھیں اکھاڑ دوں گا تو میں نے انہیں فون کر کے کہا کہ مہربانی کر کے آپ لوگوںکو پرسنل ریمارکس نہ دیا کریں۔ آپ ایک بات کریں پھر 10 دن آپ کے خلاف باتیں ہوتی رہیں گی آپ ان کی خواتین بارے جو پاکستان میں جو ٹرینڈ ہے سب کی عزت کرنی چاہئے۔ خود میں نے بیگم کلثوم نواز کی علالت پر تشویش کا اظہار کیا اور تین دن پروگرام کئے کہ ان کی صاحبزادی مریم نواز صاحبہ کو استثنیٰ دے دینا چاہئے اور احتساب عدالت کو ان کی درخواست مسترد کرنے کی بجائے منظور کر لینی چاہئے تا کہ وہ اپنی والدہ کے پاس جا کر ان کی خدمت کر سکیں۔ پھر میں نے شہباز شریف صاحب سے کہا بھی کہ میڈیا کی بھی ذمہ داری ہے کہ ہم اس قسم کے الفاظ اور ایک دوسرے کے خلاف توہین آمیز کلمات کو نہ اچھالیں تا کہ ایک دوسرے کے خلاف اس قسم کی گفتگو کا ٹرینڈ جو ہے رجحان ختم ہو سکے۔ میںنے کہا کہ اس وقت پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ ہمارے ہاں پرامن اور منصفانہ انتخابات ہو سکیں اور اس کے لئے سیاسی پارٹیوں کے درمیان جو ایک شائستگی شرافت اور رواداری کا ماحول اور ایک دوسرے کو برداشت کرنے کا ماحول اس کو قائم کرنا چاہئے اس پر شہباز شریف صاحب نے تسلیم کیا اور خود ان کے الفاظ تھے کہ واقعی ایک دوسرے کے خلاف اشتعال انگیزی بڑھ رہی ہے میں اور میرے کئی ساتھیوں نے کہا کہ اس پر میڈیا کو بھی قابو پانا چاہئے اور سیاست دانوں کو بھی ایک دوسرے کے خلاف الفاظ کے استعمال میں بہت اختیار برتنی چاہئے۔ دوسری بات جو میں پوچھنا چاہتا تھا میرے خیال میں ہمارے اخبار کے قارئین کے لئے کیونکہ ہم نے دو دن پہلے ہم نے خبر چھاپی تھی کہ بہاولپور اور ملتان میں ایڈیشنل آئی جی اور ایڈیشنل چیف سیکرٹری اور ہیلتھ اور ایجوکیشن کے ایڈیشنل سیکرٹری بٹھائے جائیں گے تا کہ وہاں لوگ اپنے مسائل کے حل کے لئے ان کو لاہور نہ آنا پڑے تو اس سلسلے میں میری معلومات یہ تھیں کہ اسلام آباد میں ایک اجلاس ہوا بھی جس میں ایم این اے حضرات جنوبی پنجاب کے جناب شاہد خاقان عباسی سے بھی درخواست کی۔ میں نے کل بھی اپنے پروگرام میں کہا تھا کہ تابش الوری صاحب جو سینئر سیاستدان ہیں مسلم لیگ ن کے ایک زمانہ میں ڈپٹی لیڈر بھی رہے تھے پنجاب اسمبلی میں تو انہوں نے بھی پرسوںمجھ سے کہاکہ میں نے خود شاہد خاقان عباسی صاحب کو تجویز دی تھی کہ ہمارے لوگ بہت پریشان ہیںکیونکہ جنوبی پنجاب میں الگ صوبے کا مطالبہ اور لاہور کی طرف سے (جو اعتراضات ہیں اس کو وہ تخت لاہور کہتے ہیں) آج شہباز شریف نے اس کے جواب میں صرف اتنا کہا کہ اچھا جی ہم سوچیں گے اور میں نے ان کے ساتھ تصویر بنواتے وقت بھی ان سے کہا کہ آپ اس پر غورکریں اور جلدی فیصلہ کریں تاہم ہمارے ملتان آفس کی اطلاع ہے کہ 20 مئی سے پہلے اس کا اعلان ہو جائے گا۔ اگر اس قسم کااعلان ہو جاتا ہے ملتان اور بہاولپور میں تو کیا آپ جنوبی پنجاب الگ صوبے کا مطالبہ ترک کر دیں گے اور کیا آپ کے خلاف مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے جو ایم این اے ہیں جنہوں نے پارٹی چھوڑی ہے کیا وہ اس بات پر خوش ہو کر واپس مسلم لیگ ن میں آ جائیں گے؟ ضیا شاہد نے کہا کہ گورنری و وزارت عظمیٰ ہمیشہ جنوبی پنجاب کے حصے میں رہی ہے۔ مصطفی کھر، صادق قریشی جو گورنر و وزیراعلیٰ بنے، کوئی پلٹ کر اپنے گاﺅں نہیں جاتا۔ بہاولپور میں سید احمد محمود تحفے میں ملے ہوئے ہیں۔ نواب آف بہاولپور کے زمانے میں ان کے والد وزیراعظم کہلاتے تھے۔ یہی لوگ گھوم پھر کر حکمران ہوتے ہیں۔ سارے لاہور و اسلام آباد چلے گئے ہیں جہاں ان کے بڑے بڑے گھر ہیں۔ سب سے پہلے میں خود بہاولپور اور ملتان ڈویژن کے سارے اضلاع سے تمام ایم این ایز پر الزام لگاتا ہوں کہ کتنی یونیورسٹیاں و ہسپتال بنائے؟ سانحہ احمد پور شرقیہ میںڈیڑھ دو سو لوگ جھلس کر مر گئے اس وقت پتہ چلا کہ بہاولپور میں برن یونٹ کوئی نہیں۔ زخمیوں کو کئی کلو میٹر دور ملتان نشتر ہسپتال منتقل کیا گیا کئی لوگ راستے میں دم توڑ گئے۔ شہباز شریف جواب دیں کہ بہاولپور سے برن یونٹ میوہسپتال کیوں منتقل کیا گیا؟ کیا وہاں انسان نہیں بستے؟ کیا وہاں آگ نہیں لگ سکتی؟ چولستان پورے کا پورا بنجر ہے، ہرسال وہاں قحط پڑتا ہے۔ ٹی وی چینلز دکھاتے ہیں کہ جگہ جگہ جانوروںکی ہڈیاں پڑی ہوتی ہیں، کوئی اٹھانے والا نہیں ہوتا، دور دور تک پانی نہیں ہوتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مریم نواز قابل احترام لیکن عمران خان کے جلسے میں خالی کرسیوںکی میں تردیدکرتا ہوں۔ میرا تعلق تحریک انصاف سمیت کسی بھی جماعت سے نہیں، مریم بی بی کوئی ایک شخص، چینل یا اخبار دکھا دیں جس نے خالی کرسیاں دکھائی یا ذکرکیا ہو۔ مریم نواز آپ کو خوش کرنے کے لئے جھوٹ بتایا جاتا ہے۔ آپ کا عمران خان کے جلسے سے لوگوںکے اٹھ کرچلے جانے کا بیان بھی درست نہیں، میں نے ایسی خبر کہیں پڑھی نہ کسی سے سنی عمران خان نے دھوبی گھاٹ فیصل آباد میں جب جلسہ کیا تھا تو اس وقت بھی میں نے ٹی وی پر دیکھا کافی رش تھا۔ ہمارے نمائندگان نے بھی بتایا کہ پی ٹی آئی ڈیڑھ دو لاکھ لوگوںکا دعویٰ کر رہی ہے لیکن 1 لاکھ تک لوگ موجود ہیں۔ اگلے ہی روز رانا ثناءنے کہا کہ ہم نے گنتی کروائی ہے 7 ہزار لوگ تھے۔ نون لیگ کے بھی اچھے جلسے ہوتے ہیں، کافی لوگ جمع ہوتے ہیں۔ سیاسی پارٹیوں کو ایک دوسرے پر ایسے الزامات نہیں لگانے چاہئیں۔ تحریک انصاف کے مینار پاکستان جلسے میں میری معلومات کے مطابق لاکھ سوا لاکھ تک لوگ موجود تھے۔ق لیگ کے رکن قومی اسمبلی طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ میرے خیال میں ہم تو یہ لالی پاپ لینے کے لئے تیار نہیں ہیںکہ ایڈیشنل آئی جی بیٹھ رہا ہے ایڈیشنل چیف سیکرٹری پہنچ رہا ہے اور ایڈمنسٹریٹو یونٹ بنیں۔ دس سال ہوگئے شہباز شریف کو حکومت کرتے ہوئے دس سال میں کہاں گئیں وہ مئی کی قراردادیں کہ ہم صوبہ بنائیںگے سینے پر ہاتھ مار مار کرنواز شریف کہتے تھے کہ ہم صوبہ بنائیں گے جھوٹ بولتے ہیں یہ پیپلزپارٹی والے۔ جنوبی پنجاب کا ہمارا ایشو نہیں ہے۔ ہمارا ایشو ہے بہاولپور صوبہ، ہمارا ایشو ہے کہ جو 1951ءسے 1954ءتک صوبائی حیثیت تھی، ہمارے وزیراعلیٰ تھے اس کے بعد ون یونٹ بنا۔ وفاقی حکومت نے یہ ایگریمنٹ کیا تھا کہ جب ون یونٹ توڑیں گے تو صوبائی حیثیت بحال کریں گے یہ بیورو کریسی کی نذر ہوئے ہیں یہ لولی پاپ ہمارے لئے قابل قبول نہیں کہ ایڈیشنل سیکرٹری بیٹھ جائے، کبھی کہتے ہیں کہ جنوبی پنجاب کا کیپٹل ہم بہاولپور میں بنا دیں گے کبھی کچھ کہتے ہیں۔ یہ چیزیں ان لوگوںکو بتائیں جن لوگوںکو شاید اس کا علم نہیں ہو گا لیکن ہمیں پتہ ہے اور ہم کب سے بے و قوف بن رہے ہیں اور اب چونکہ پھر الیکشنز آ گئے ہیں اب یہ ایڈیشنل سیکرٹری بٹھا کر، ایڈیشنل آئی جی بٹھا کر ہماری آنکھوں میں مرچیں ڈال دیں گے دیکھیں جی ہم نے شروع کر دی تھی اور آئندہ جی ہم انشاءاللہ پہنچائیں گے۔ یہ ہمارے لئے قابل قبول نہیں۔ طارق بشیر چیمہ نے کہاکہ شہباز شریف کا جنوبی پنجاب میں سب سے زیادہ فنڈ خرچ کرنے کا چیلنج قبول کرتا ہوں۔ پرویز الٰہی اور اپنے فنڈز کا موازنہ کرلیں، ہماری منظورکی گئی سکیموں و چھوڑے ہوئے فنڈز کو چھوڑ کرکوئی ایک اضافی کام دکھا دیں۔ بہاولپور کے ہسپتال میں آج بھی کوئی سہولت میسر نہیں۔ لاہور میں ترقیاتی کاموں پر اعتراض نہیں لیکن بہاولپور و چولستان کے لوگوںکو بھی انسان سمجھیں شہباز شریف بڑی ڈھٹائی سے کہہ رہے ہیں کہ جنوبی پنجاب پر بڑے فنڈز خرچ کئے، آج بھی چولستان میں سینکڑوں انسان و جانور گندا پانی پیتے ہیں۔ پسماندہ علاقوںکو ضلعوں والا لالی پاپ برداشت نہیں وزیراعلیٰ پنجاب 10 سال سے حکومت کر رہے ہیں۔ 2013ءمیں دونوں بھائی سینے پر ہاتھ مار کرکہتے تھے کہ پی پی جھوٹ بولتی ہے یہ صوبے ہم بنائیں گے۔ جنوبی پنجاب و بہاولپور صوبے کے لئے جو قرارداد منظور ہوئی تھی، اس پر تمام سیاسی جماعتیں متفق تھیں۔ 2013ء میں نون لیگ نے لوگوںکو بے و قوف بنایا، اب بے نقاب ہو چکے ہیں۔ بہاولپور کے لوگ انتظامی یونٹ کا لالی پاپ قبول نہیں کریں گے۔ ایک سول ہسپتال بنا ہے اس کے علاوہ کوئی کام نہیں ہوا۔ نون لیگ کو بڑی کمیشن والے منصوبے چاہئیں۔

پاکستان کی 7 ویں پوزیشن برقرار

 دبئی(ویب ڈیسک) آئی سی سی ٹیسٹ رینکنگ میں پاکستان 2 پوائنٹس کی کمی کے باوجود 7 ویں پوزیشن پر برقرار ہے۔ نئی ٹیسٹ رینکنگ کے مطابق ٹاپ 10 ٹیموں کے پوائنٹس میں کمی بیشی ہوئی ہے تاہم ان کی پوزیشنز برقرار ہیں۔ بھارت کی ٹیم نے4 پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ پہلی پوزیشن مزید مستحکم کر لی۔ جنوبی افریقہ کے 5 پوائنٹس کم ہوئے ہیں تاہم وہ اب بھی دوسری پوزیشن پر موجود ہے۔ آسٹریلیا تیسرے، نیوزی لینڈ چوتھے، انگلینڈ پانچویں، سری لنکا چھٹے اور پاکستان 2 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ بدستور ساتویں پوزیشن پر برقرار ہے۔ بنگلہ دیش آٹھویں، ویسٹ انڈیز نویں اور زمبابوے دسویں نمبر پر موجود ہے۔ آئر لینڈ کی ٹیم اپنا پہلا ٹیسٹ میچ 11 سے 15 مئی تک ڈبلن میں پاکستان کے خلاف میں کھیلے گی جبکہ افغانستان کا طویل فارمیٹ میں پہلا مقابلہ نمبر ون بھارت سے 14 سے 18 جون تک بنگلور میں ہو گا۔

زرداری پہلے میرے اشاروں پر چلتے رہے تو اب کس کی کٹھ پتلی ہیں، نواز شریف

 اسلام آباد(ویب ڈیسک)سابق وزیراعظم میاں نوازشریف نے سیاسی حریف آصف زرداری کی جانب سے لگائے گئے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ آصف زرداری کا تازہ بیان قومی جماعت کے قائد کے شایان شان نہیں ہے۔سابق صدر کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے نوازشریف نے کہا ہے کہ آصف زرداری کیچڑ اچھالنے اور تاریخ کو مسخ کرنے سے گریز کریں ،کیا زرداری صاحب اتنے ہی معصوم اور بھولے تھے کہ میرے ورغلانے میں آگئے، میں بڑے اصولی اور نظریاتی مشن کی جدوجہد میں مصروف ہوں اس لیے سیاسی بیان بازی کا حصہ نہیں بننا چاہتا۔وازشریف نےکہا کہ زرداری صاحب نے اصرار کیا تھا کہ مشرف کے تمام اقدامات کی پارلیمانی توثیق کردی جائےلیکن میں نے مشرف کے اقدامات کی پارلیمانی توثیق سے انکار کیا تھا،زرداری صاحب نوشتہ دیوارپڑھنے کی کوشش کریں کیونکہ آج آصف زرداری کی جماعت دیہی سندھ تک سکڑ چکی ہے اور میرا مشورہ ہے کہ بہتر ہوگا زرداری صاحب ذاتی الزام تراشیوں کا دفتر نہ کھولیں اور اپنی اپنی توجہ انتخابات پر مرکوز رکھیں۔مسلم لیگ(ن) کے قائد کا کہنا تھا کہ آصف زرداری نے یہ بتایا کہ وہ میرے اشاروں پرچل رہے تھے تو وہ قوم کو آج یہ بھی بتادیں کہ وہ کس کی کٹھ پتلی ہیں ہم نے حکومت کا حصہ بننے کیلیےمشرف کےمواخذے،ججوں کی بحالی اور سترہویں ترمیم کاخاتمہ شرائط رکھی تھیں تاہم مشرف سے اختلاف کا مقصدیہ نہیں ہوناچاہیے کہ ادارے کی اینٹ سے اینٹ بجادی جائے،آصف زرداری کو اینٹ سے اینٹ بجانے والے بیان پر اسی دن ناپسندیدگی کا پیغام بھیجا تھا اور اسی بیان پر آصف زرداری سے طے شدہ ملاقات منسوخ کر دی تھی۔

سپریم کورٹ سمیت تمام طاقتور اداروں کی عقابی نظریں پنجاب پر مرکوز ہیں، شہباز شریف

 لاہور(ویب ڈیسک) مسلم لیگ (ن) کے صدر اور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے کہا ہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کا سورج پنجاب کی دھرتی پر پورے زور و شور سے چمک رہا ہے لیکن دہرا معیار نہیں چلے گا۔لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے کہا کہ نیب کا سورج پنجاب کی دھرتی پر پورے زور و شور سے چمک رہا ہے، سپریم کورٹ بھی بڑی گہرائی میں جاکر نوٹس لے رہی ہے، ریاست کے تمام طاقتور اداروں کی عقابی نظریں صرف پنجاب پر مرکوز ہیں، اگر پچھلے 10 سال میں میرے خلاف ایک دھیلے کی کرپشن بھی ثابت ہوجائے تو عوام کا ہاتھ ہوگا اور میرا گریبان، قبر سے میری لاش نکال کر ٹانگ دیا جائے، مجھے کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔شہباز شریف نے کہا کہ کرپشن کے خلاف نیب کے کریک ڈاؤن کا خیر مقدم کرتے ہیں لیکن دہرا معیار نہیں چلے گا، ایک طرف تو آپ کرپشن کو نظر انداز کر رہے ہیں اور کوئی پوچھ نہیں ہورہی، لیکن دوسری طرف آپ ہر چیز کا جائزہ لے رہے ہیں، بتایا جائے کہ کیا آگ اور پانی مل سکتے ہیں؟ آگ اور پانی کبھی نہیں مل سکتے، دونوں میں سے ایک نے ختم ہونا ہے، اگر نیب نے کرپشن کے خاتمے کا ٹھیکہ اٹھایا ہے تو اچھی بات ہے لیکن بلاامتیاز سب کا احتساب ہونا چاہیے۔مسلم لیگ (ن) کے صدر نے کہا کہ اورنج لائن چین کا منصوبہ ہے جسے پی ٹی آئی نے 22 ماہ تک تاخیر کا شکار کرایا، لاہور والوں نے پی ٹی آئی سے بدلہ لیا جس پر انہیں سلام کرتا ہوں، اورنج لائن منصوبے میں ہم نے چین سے کہا کہ بڈنگ (بولی) کرانی ہے جس پر چین نے کہا کہ ہمارا قانون اس کی اجازت نہیں دیتا، 70 سال سے ہم نے پاکستان کو جتنے قرضے اور گرانٹس دیں ان کی کبھی ٹینڈرنگ نہیں ہوئی، تو آپ کہاں سے آگئے، لیکن میں نے چین سے کہا کہ عوام کو منصوبے کی تفصیلات سے آگاہ کرنے کے لیے ہم نے اس منصوبے کی بڈنگ کرانی ہے جس پر وہ آمادہ ہوگئے اور چین کی کمپنیاں نامزد کردیں جن کی بڈنگ ہوئی۔شہباز شریف نے مزید کہا کہ سب سے کم بولی 2.1 ارب ڈالر (210 ارب روپے) کی دی گئی، میں نے کمپنی سے قیمت کم کرنے کا کہا، تو وہ کہنے لگے کہ 70 سال سے اس کی مثال نہیں ملتی، اس کام میں 7 ماہ لگ گئے، لیکن چینی کمپنی نے قیمت کم کرکے 165 ارب روپے کردی، اس طرح تقریبا 50 ارب روپے کی بچت ہوئی، پھر میں نے کہا کہ منصوبے کا سول ورکس ہم کریں گے، جس پر چین نے انکار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہمارا پیسہ ہے ، اس لیے ہم چینی کمپنی کو ٹھیکہ دیں گے، باالآخر مذاکرات کے بعد چینی ہمارے مطالبے پر راضی ہوگئے۔وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ غریب قوم کے ساتھ اس سے بڑا جرم کیا ہوسکتا ہے کہ اشرافیہ نے چند دہائیوں میں کئی سو ارب کے قرضے معاف کرائے، مٹھی بھر لوگوں کو دنیا کی تمام نعمتیں حاصل ہیں جب کہ باقی عوام بنیادی سہولیات سے بھی محروم ہیں، اس بوسیدہ نظام کو بدلنے کے لیے نوجوانوں کو کھڑا ہونا ہوگا۔

سینیٹ ہارس ٹریڈنگ: پی ٹی آئی کا نوٹس کا جواب نہ دینے والوں کو پارٹی سےنکالنے کا فیصلہ

پشاور(ویب ڈیسک)تحریک انصاف نے خیبرپختونخوا میں ہارس ٹریڈنگ الزام میں شوکاز نوٹس کا جواب نہ دینے والے ایم پی ایز کو پارٹی سے فارغ کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے کارروائی کے لیے ثبوت اسپیکر اسمبلی کو فراہم کردیے گئے ہیں۔ سینٹ الیکشن میں تحریک انصاف نے ہارس ٹریڈنگ کے الزام میں اپنے ارکان اسمبلی کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کیا تھا جس پر بعض ارکان اسمبلی نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے پریس کانفرنس کے ذریعے ان الزامات کو مسترد کیا  جبکہ بعض نے شوکاز نوٹس کا جواب دینے پر اتفاق کیا میڈیا کے ذریعے جواب دینے پر پارٹی قیادت نے سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے اور شوکاز نوٹس کا جواب دینے کی بجائے پارٹی کے خلاف بولنے پر انھیں پارٹی سے نکالنے کا فیصلہ کرلیا ہے اس سلسلے میں اسپیکر کی سربراہی میں بنائی گئی کمیٹی کو ہارس ٹریڈنگ کے ثبوت فراہم کردیے گئے ہیں۔وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے ترجمان شوکت یوسفزئی نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ پارٹی قیادت نے ان ارکان اسمبلی کے خلاف کارروائی کی ہدایت کردی ہے جنہوں نے میڈیا پر آکر پارٹی کے خلاف بیان بازی کی ان کا کہنا تھا کہ اگر کسی کو شوق ہے تو اسے ویڈیو ثبوت فراہم کرسکتے ہیں ہمیں حکومت کی بھی کوئی فکر نہیں اکثریت کھونے کے باوجود اسمبلی نہیں توڑرہے۔

بے باک ترین ادا کارہ نے شوہر سے چھٹکا را کیسے حا صل کیا،اہم انکشا فات

ممبئی (ویب ڈیسک )بھارتی معروف رئیلٹی شو ’بگ باس‘ سے شہرت حاصل کرنے والی نامور اداکارہ ’صوفیہ حیات ‘نے اپنے شوہر سے علیحدگی کا اعلان کر دیاہے۔تفصیلات کے مطابق صوفیہ حیات نے انسٹاگرام پر پیغام جاری کر کے اپنے مداحوں کو حیرت کے سمندر میں مبتلا کر دیا ہے ،انہوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ ”تم نے مجھے کہاتھا کہ تم انٹریر ڈیزائنر ہو اور محلوں کو خوبصورت بناتے ہوے لیکن تم نے جھوٹ بولا بلکہ تم تو قرض میں ڈوبے ہوئے ہو ،تم نے کہا تم مجھ سے محبت کرتے ہوے وہ بھی جھوٹ تھا ، محبت جھوٹ نہیں بولتی اور چوری نہیں کرتی ، میں نے ہر بل خود ادا کیا ، میں نے ہمارے کپڑوں اور کھانے کیلئے خرچ کیا اور تم مجھ سے مزید چوری کرنا چاہتے ہو ،تم وہ سب کچھ ہڑپ کرنا چاہتے ہو جو میرے پاس ہے ، جب میں تم سے ملی تو تم دکان پر نوکری کرتے تھے لیکن میں نے پرواہ نہیں کی ، میں تم سے اب بھی محبت کرتی ہوں ، ہر کسی نے مجھے خبردار کیا کہ کسی ایسے شخص سے شادی مت کرو جس کے پاس رہنے کیلئے گھر اور پیسہ نہیں ، لیکن میں نے کسی کی نہیں سنی ،میں محبت پر یقین رکھتی تھی لیکن تم نے مجھے غلط ثابت کر دیا تو اس لیے میں تمہیں اپنے گھر اور زندگی سے نکال رہی ہوں ، میں نے سبق سکھا ہے کہ اب اس شخص سے شادی نہیں کروں گی جو میرے برابر نہیں ہو گا ۔

پاکستانی نژاد نومنتخب برطانوی وزیر داخلہ ساجد جاوید کی تصویر پر شدید تنقید

لندن(ویب ڈیسک) نومنتخب برطانوی وزیر داخلہ ساجد جاوید کی ایک تصویر پر شدید تنقید کی جارہی ہے جس میں انہیں طاقت کا اظہار کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے گزشتہ روز وزیرداخلہ ایمبررڈ کے استعفے کے بعد ساجد جاوید کو اس عہدے پر تعینات کیا اور آفس میں ذمہ داریاں سنبھالنے کے لیے جب وہ وزارت داخلہ پہنچے تو انہوں نے ایک منفرد انداز سے فوٹوگرافرز کو پوز دیا جس پر سوشل میڈیا پر شدید تنقید کی جارہی ہے ۔وزیر داخلہ ساجد جاوید نے عہدے کی ذمہ داریاں سنبھالنے سے قبل دونوں ٹانگوں کو پھیلا کر تصویر کھنچوانے کے لئے پوز دیا جسے ٹوئٹر صارفین طاقت کے اظہار اور مغروریت سے تعبیر کر رہے ہیں۔ساجد خان اس طرح کا پوز دینے والے پہلے برطانوی سیاستدان نہیں، ان سے قبل موجودہ وزیراعظم تھریسامے، سابق وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون اور کنزرویٹو پارٹی کے سابق پارلیمانی رکن جارج اوسبورن بھی اس قسم کا پوز دے چکے ہیں۔

شب برات آج عقیدت و احترام سے منائی جائے گی

اسلام آباد (آئی این پی) ملک بھرمیں شبِ برات آج مذہبی عقیدت و احترام سے منائی جائے گی، ملک بھر کی مساجد کو خصوصی طور پر سجادیاگیا، محافل، شبینہ کاانعقاد ہو گا، ملکی ترقی، امت مسلمہ کی سربلندی اور گناہوں کی بخشش کیلئے دعائیں کی جائیں گی۔ تفصیلات کے مطابق ملک بھرمیں شبِ برات (آج) منگل کو مذہبی عقیدت و احترام سے منائی جائے گی۔ ہرسال کی طرح اس سال بھی شب برات پر ملک بھر کی مساجد کو خصوصی طور پر سجایا جائیگا جہاں رات بھر عبادات کی جائیں گی، خصوصی نوافل ادا کئے جائیں گے اور ملک کی ترقی و خوشحالی، امت مسلمہ کی سربلندی، گناہوں کی بخشش، آسودگی، بیماریوں سے شفایابی کی خصوصی دعائیں کی جائیں گی۔ لوگ اپنے مرحومین کی قبروں پر فاتحہ خوانی اور دعاﺅں کے لئے قبرستان بھی جائیں گے۔ شہری انتظامیہ نے اس سلسلے میں قبرستانوں کی صفائی ستھرائی کے لئے خصوصی انتظامات کر لئے ہیں۔ بڑی رحمتوں، برکتوں اور عظمتوں والی شب مبارکہ ہے جس میں آئندہ سال ہونے والے تمام عوامل کا فیصلہ کیا جاتا ہے۔ اس رات عبادت کرنے سے اللہ تعالی انسان کو اپنی رحمت سے دوزخ کے عذاب سے چھٹکارا اور نجات عطا کردیتا ہے۔

جلسہ میں بیچا رگی کی علا مت بنے عامر لیاقت،تصاویر نے سو شل میڈیا پرکھلبلی مچا دی

لاہور (ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے لاہور میں بڑے جلسے کا اہتمام کیا جس میں کارکنوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔اس جلسے میں پی ٹی آئی کے متعدد رہنماﺅں کیساتھ نئے شامل ہونے والے ڈاکٹر عامر لیاقت بھی شریک ہوئے جن کا میڈیا کیرئیر تو متنازعہ ہے ہی لیکن جب وہ پی ٹی آئی میں شریک ہوئے تو عمران خان کو بھی اس فیصلے پر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا لیکن اب عامر لیاقت کی جو تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہیں وہ دلچسپی سے خالی نہیں۔

اسامہ کی گرفتاری کا باعث بننے والے شکیل آفریدی کی رہائی بارے امریکی خفیہ ایجنسی کا گھناﺅنا منصوبہ بے نقاب، چونکا دینے والے انکشاف

امریکی (ویب ڈیسک ) خفیہ ایجنسی سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی (سی آئی اے) کا ڈاکٹر شکیل آفریدی کو فرار کرانے کا منصوبہ آئی ایس آئی نے ناکام بنا دیا۔ سی آئی اے کے ایک مقامی مخبر نے پشاور جیل توڑ کر ڈاکٹر شکیل آفریدی کے فرار کے منصوبے کی اطلاع دی جس کے ذریعے سی آئی اس کام کو مکمل کرنا چاہتی تھی۔رپورٹ کے مطابق بروقت اطلاع ملنے پر آئی ایس آئی نے کارروائی کرتے ہوئے امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کے منصوبے کو ناکام بنا دیا۔ ڈاکٹر شکیل آفریدی پشاور جیل سے نامعلوم مقام پر منتقل، ذرائع رپورٹ میں یہ انکشاف بھی کیا گیا ہے کہ پاکستان کو باقاعدہ شکیل آفریدی کے بدلے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی حوالگی کی بھی پیشکش کی گئی تھی جسے پاکستان نے قومی مفادات اور قومی امیج کے لیے اس پیشکش کو بھی ماننے سے انکار کردیا تھا۔

نواز شریف کی نااہلی سے متعلق فیصلہ تحریر کرنیوالے جج کی اگلے ہفتے ریٹا ئر منٹ

اسلام آباد (ویب ڈیسک) سپریم کورٹ کے جج جسٹس اعجاز افضل خان 6 مئی کو ریٹائر ہورہے ہیں، جسٹس اعجاز افضل خان کو ستمبر 2000 میں مشرف دور میں پشاور ہائیکورٹ کا جج مقرر کیا گیا تھا تاہم وہ پشاور ہائیکورٹ کے واحد جج تھے جنہوں نے تین نمبر 2007ئ کے تحت پی سی او کے تحت حلف اٹھایا نہ پیپلزپارٹی کے دور میں نائیک فارمولہ قبول کیا وہ چند ججوں میں شامل تھے جنہوں نے 16 مارچ 2009ئ کو کامیاب وکلا تحریک کے بعد معزول چیف جسٹس افتخار چوہدری کو بحال کیا تھا۔جسٹس اعجاز افضل خان نو سال تک پشاور ہائیکورٹ کے جج رہے، اکتوبر 2009ئکو پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس بنے اور بعدازاں 17 نومبر 2011 کو انہیں سپریم کورٹ کا جج تعینات کیا گیا۔ واضح رہے کہ جسٹس اعجاز افضل خان نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی نااہلی سے متعلق فیصلہ تحریر کیا تھا۔

معروف اینکرشاہ زیب خانزادہ کا اپنی شادی پر والہانہ رقص، ویڈیو دیکھ کہ آپ بھی کہہ دینگے واہ بھئی واہ

لاہور (ویب ڈیسک ) معروف صحافی و اینکرپرسن شاہ زیب خانزادہ رشتہ ازدواج میں منسلک ہو چکے ہیں اور کی شادی کی تقریبات کی تصاویر اور ویڈیوز نے سوشل میڈیا پر دھوم مچا رکھی ہے۔تمام تقریبات کی تصاویر منظرعام پر آنے کے بعد اب شاہ زیب خانزادہ کے ڈانس کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکی ہے جس نے تہلکہ مچا رکھا ہے۔ شاہ زیب خانزادہ نے ڈانس کرتے ہوئے جس توانائی کا مظاہرہ کیا ہے اسے دیکھ کر سب ہی متاثر ہیں اور ان کی تعریف کرنےپر مجبور ہیں۔

وزیراعلیٰ کے سپیشل مانیٹرنگ یونٹ کی خا تو ن سر بر اہ کی 14 لاکھ تنخوا ہ کا انکشاف

لاہور (ویب ڈیسک)وزیراعلیٰ کے سپیشل مانیٹرنگ یونٹ میں افسران کی بھاری معاوضوں پر تعیناتی کا انکشاف ہوا ہے، جس کے بعد ایک نیا پنڈورا با کس بھی کھل گیا ہے۔2016 سے یونٹ کی سربراہ فاطمہ زیدی ہیں جو ماہانہ 14 لاکھ تنخواہ وصول کر رہی ہیں،سرکاری گاڑی اوردیگر مراعات بھی حاصل ہیں۔اس کی وجہ سے مقتدر حلقے حیرا ن بھی ہیں۔