ڈنمارک میں عوامی مقامات پر نقاب پر پابندی عائد

ڈنمارک (ویب ڈیسک)ڈنمارک کی حکومت نے عوامی مقامات پر خواتین کے نقاب لگانے پر پابندی عائد کر دی۔ڈنمارک کی پارلیمنٹ نے بھی عوامی مقامات پر خواتین کے نقاب لگانے پر پابندی لگانے کے قانون کی منظوری دے دی ہے۔ڈنمارک پارلیمنٹ نے نقاب پر پابندی کے حوالے سے بل پر پابندی کے حق میں 75 اور مخالفت میں 30 ووٹ ڈالے گئے جب کہ 74 ارکان نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔قانون کے مطابق خلاف ورزی کرنے والی خواتین کو 150 ڈالر کا جرمانہ دینا ہو گا۔انسانی حقوق تنظیموں نے پابندی کو مذہبی اور شخصی آزادی کے منافی قرار دے دیا۔ڈنمارک کی پارلیمنٹ کی جانب سے منظور کیے گئے قانون کا اطلاق یکم اگست سے ہو گا۔خیال رہے کہ گزشتہ برس مئی میں ہی آسٹریا کی پارلیمنٹ نے عوامی مقامات پر خواتین کے نقاب کرنے اور برقع پہننے پر پابندی عائد کی تھی۔

وفاقی حکومت 5 سالہ آئینی مدت پوری کرنے کے بعد آج رات 12 بجے ختم ہوجائے گی

اسلام آباد (ویب ڈیسک)وفاقی حکومت اپنی پانچ سالہ آئینی مدت پوری کرنے کے بعد آج رات 12 بجے ختم ہوجائے گی۔وفاقی کابینہ ختم اور قومی اسمبلی تحلیل ہوجائے گی، ایوان صدر میں انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی،پاکستان میں پہلی بار مسلسل دوسری جمہوری حکومت کی آئینی مدت مکمل ہونے کا وقت قریب آگیا۔پاکستان کی تاریخ میں یہ دوسرا موقع ہے جب وفاقی حکومت اپنی آئینی مدت مکمل کررہی ہے، اس سے قبل 2013 میں پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت نے اپنی مدت پوری کی تھی۔وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا آخری اجلاس جاری ہے جس میں اہم فیصلے کیے جائیں گے۔ وزارت پارلیمانی امور کی جانب سے قومی اسمبلی کے تحلیل ہونے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔وزیراعظم شاہد خاقان آج اپنے عملے اور افسران سے الوداعی ملاقاتیں کریں گے جبکہ مسلح افواج کے دستے وزیراعظم کو چیف ایگزیکٹو آفس سے روانگی پر سلامی دیں گے۔یکم جون کو نامزد وزیراعظم جسٹس ریٹائر ناصر الملک اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے، صدر مملکت ممنون حسین ان سے حلف لیں گے۔وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے بطور 18ویں منتخب وزیراعظم کی حیثیت سے 10 ماہ خدمات انجام دیں، ان سے پہلے اس عہدے پر نواز شریف نے 4 سال ایک ماہ اور 23 دن خدمات انجام دیں جنہیں اعلیٰ عدالت نے پاناما کیس میں نااہل قرار دیا تھا۔اسی طرح پیپلز پارٹی کی 2008 سے 2013 تک حکومت میں ملک کے 16ویں وزیراعظم یوسف رضا گیلانی اس عہدے پر 4 سال 2 ماہ اور 25 دن فرائض انجام دیتے رہے اور انہیں بھی اعلیٰ عدالت نے نااہل قرار دیا۔یوسف رضا گیلانی کے بعد راجا پرویز اشرف نے 17ویں وزیراعظم کی حیثیت سے 9 ماہ اور دو دن فرائض انجام دیے اور 5 سالہ دور حکومت کی مدت پوری کی۔الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کے شیڈول کا اعلان کر دیا ہے جس کے مطابق انتخابات 25 جولائی 2018 کو ہوں گے۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سیکریٹری الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ ملک آئین و قانون کے مطابق انتخابات کی طرف جا رہا ہے۔الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق ملک میں قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے لیے عام انتخابات 25 جولائی 2018 کو ہوں گے۔نوٹیفکیشن کے مطابق ریٹرننگ آفیسرز کی جانب سے یکم جون کو پبلک نوٹس جاری کیا جائے گا اور امیدوار کاغذات نامزدگی 2 جون سے 6 جون تک جمع کرا سکیں گے۔انتخابی شیڈول کے مطابق 7 جون کو امیدواروں کی فہرست آویزاں کی جائے گی اور 14 جون 2018 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کی آخری تاریخ ہو گی۔کاغذات نامزدگی منظور یا مسترد ہونے کے خلاف اپیلیں 19 جون تک دائر ہو سکیں گی۔انتخابی شیڈول کے مطابق اپیلیٹ ٹریبونل میں اپیلوں پر فیصلے کی آخری تاریخ 26 جون ہو گی اور امیدواروں کی نظرثانی شدہ فہرست 27 جون کو لگائی جائے گی۔اعلامیے کے مطابق کاغذات نامزدگی واپس لینے کی آخری تاریخ 28 جون مقرر کی گئی ہے اور امیدواروں کی حتمی فہرست بھی 28 جون کو ہی لگائی جائے گی۔الیکشن کمیشن کے مطابق امیدواروں کو انتخابی نشانات 29 جون کو الاٹ ہوں گے اور انتخابات کے لیے پولنگ 25 جولائی کو ہو گی۔

سابقہ فاٹا اور پاٹا کےعوام کیلئے 5 سال تک ٹیکس استثنا اور مراعات کی منظوری

اسلام آباد(ویب ڈیسک)وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کا اجلاس ہوا جس میں سابقہ فاٹا اور پاٹا کےعوام کیلئے 5 سال تک ٹیکس استثنا اور مراعات کی منظوری دے دی گئی۔کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے 31ویں آئینی ترمیم کے تناظر میں سابق فاٹا اور پاٹا کے عوام کی سہولت کیلئے مختلف ٹیکسوں میں چھوٹ اور دیگر مراعات کی منظوری دی۔ای سی سی کا اجلاس وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت جمعرات کو وزیراعظم ا?فس میں ہوا جس میں ا?ئندہ پانچ سالوں کیلئے فاٹا اور پاٹا کے عوام کیلئے مختلف ٹیکسوں میں چھوٹ دی گئی۔ان مراعات میں کاروبار کے منافع پر انکم ٹیکس چھوٹ شامل ہے تاہم کاروباری افراد کو اپنے کاروبار 30 ستمبر 2018ئ تک ایف بی ا?ر میں رجسٹرڈ کرانا ہوں گے۔عام صارفین کی سہولت کیلئے ریٹیلرز کو سیلز ٹیکس میں چھوٹ جبکہ بجلی کے گھریلو صارفین کو گھریلو استعمال کی بجلی پر سیلز ٹیکس سے استثنا حاصل ہو گا۔اسی طرح سابق سینٹرل ایکسائز ایکٹ 1944ئ ، فیڈرل ایکسائز ایکٹ 2005ئ سے تبدیل ہوگا۔نان کسٹم پیڈ گاڑیاں 5 سال کیلئے استعمال ہو سکیں گی جس کی مدت 30 جون 2023ئ ہو گی تاہم ان گاڑیوں کو ملک کے دیگر حصوں میں لے جانے کی اجازت نہیں ہو گی۔پانچ سال کی رعایتی مدت کے خاتمے پر نان کسٹم پیڈ گاڑیاں قابل اطلاق ڈیوٹی اور ٹیکسوں کی ادائیگی پر ریگولرائز کی جائیں گی۔ای سی سی کے فیصلے کے بعد تنخواہ کے علاوہ تمام ود ہولڈنگ ٹیکسوں سے چھوٹ دی گئی ہے۔اجلاس میں نیلم۔ جہلم سرچارج تنسیخ کے معاملہ کا جائزہ لیا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ منصوبہ کے کمرشل ا?پریشن ڈیٹا کے حصول پر یہ سرچارج ختم کر دیا جائے گا۔ای سی سی نے ملک میں کم لاگت کے مکانات کے فروغ میں سہولت دینے کے سلسلہ میں پاکستان مورٹ گیج ری فنانس کمپنی لمیٹڈ کیلئے ری لنڈنگ شرائط کی بھی منظوری دی۔اجلاس کے اختتام پر وزیراعظم نے ای سی سی کے ممبران کو عوام کے وسیع تر مفادات میں فیصلے کرنے میں گراں قدر کردار ادا کرنے پر سراہا۔سیکرٹری خزانہ نے ای سی سی کے ممبران کی جانب سے وزیراعظم کا ان کی مسلسل رہنمائی اور تعاون پر شکریہ ادا کیا۔

نااہل اور کرپٹ حکومت سے نجات پر قوم شکرانے کے نوافل پڑھے، عمران خان

لاہور (ویب ڈیسک)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان کی تاریخ میں اتنی نااہل اور کرپٹ حکومت کبھی نہیں آئی، عوام اس حکومت سے نجات پر شکرانے کے نوافل ادا کریں۔عمران خان نے حکومتی مدت پورے ہونے پر قوم کے نام پیغام میں کہا کہ کہا آج رات حکومت اپنی 5 سال کی مدت پوری کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ پوری پاکستانی قوم آج عشاءکے بعد شکرانے کے نوافل ادا کرے۔چیئرمین پی ٹی آئی نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں اتنی نااہل اور کرپٹ حکومت کبھی نہیں آئی، اس نااہل اور کرپٹ حکومت سےنجات پر شکر ادا کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ اس حکومت نے پاکستان کے ساتھ دشمنوں سے بھی بڑھ کر کیا، پانچ سال میں پاکستان کا قرضہ 13 ہزار ارب سے 27 ہزار ارب تک پہنچا دیا۔عمران خان نے کہا کہ سوچنے کی بات ہے کہ یہ پیسہ کہاں گیا اور کس پر خرچ ہوا، اس ناہل اور کرپٹ حکومت سے نجات پرشکراداکیا جائے۔خیال رہے کہ موجودہ حکومت اپنی آئینی مدت مکمل کرنے کے بعد 31 مئی کو رات 12 بجے تحلیل ہوجائے گی اور یکم جون کو نگراں وزیراعظم جسٹس ریٹائرڈ ناصر الملک عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔

سندھ اسمبلی میں2013 سے 2018 تک ایک بھی لفظ نہ بولنے والے اراکین

کراچی (ویب ڈیسک)سندھ اسمبلی 2013 سے 2018 تک قانون سازی میں دیگر اسمبلیوں کے مقابلے میں پہلے نمبر پر رہی لیکن اس میں کئی اراکین اسمبلی ایسے تھے جو ایوان کا حصہ تو بنے لیکن ایک دفعہ بھی کچھ نہ بولے۔یہ وہ اراکین اسمبلی ہیں جنہوں نے پورے 5 سال تک چپ رہنے کا روزہ رکھا یہاں تک کے اسمبلی میں اپنے حلقے کے لوگوں کے مسائل بھی پیش نہیں کیے۔ان اراکین میں قمبر شہداد کوٹ کے حلقہ پی ایس 41 سے عزیز جتوئی، میرپور خاص سے میر حیات تالپور اور نور احمد بھرگڑی، نوشہرو فیروز سے سید سرفراز شاہ اور غلام رسول جتوئی، دادو سے عزوز جونوجو، جیکب آباد سے اورنگزیب پنہور اور عبدالرو¿ف کھوسو اور لاڑکانہ سے غلام مجتباسران شامل ہیں۔سندھ اسمبلی کی پانچ سالا مدت کے دوران ٹنڈوالہیار کے ایم پی اے سید ضیا عباس، ٹنڈو محمد خان کے اعجاز شاہ بخاری اور عبدالکریم سومرو کی کارکردگی بھی صفر رہی اور کسی مسائل پر روشنی نہیں ڈالی۔پارٹی میں زیادہ اہمیت نہ ملنے کی وجہ سے مٹیاری کے مخدوم رفیق الزمان، تھرپارکر سے منتخب ہونے والے مخدوم خلیل الزمان اور گھوٹکی کے علی نواز مہر بھی خاموش رہے۔لاڑکانہ سے تعلق رکھنے والے محمد علی بھٹو نے پانچ سال کے دوران صرف دو مرتبہ بولنے کی ہمت کی جب کہ خورشید جونیجو نے بجٹ تقریر میں حکومتی کارکردگی کی تعریف کے پل باندھ دیے۔خیرپور کے عوام کے ووٹوں سے منتخب ہوکر آنے والے نعیم کھرل نے ایوان میں دو بار صرف دعا کروائی اس کے علاوہ کچھ نہ بولے۔ایوان میں سب سے زیادہ غیر حاضر رہنے کا ریکارڈ سابق وزیر اعلی ارباب غلام رحیم نے قائم کیا جب کہ اویس مظفر، شرجیل میمن اور طارق مسعود ا?رائیں بھی کافی عرصہ ایوان سے غائب رہے۔سندھ اسمبلی کے واحد ممبر علی نواز شاہ نے 5 سال تک سندھ اسمبلی سے تنخواہ سمیت کوئی مراعات اور سہولیات نہ لیں۔

انگلش کپتان لیڈز ٹیسٹ سے قبل ٹیم کے فٹنس مسائل سے پریشان

لیڈز (ویب ڈیسک)انگلش کپتان جوئے روٹ پاکستان کے خلاف دوسرے ٹیسٹ سے قبل ٹیم کے کھلاڑیوں کو درپیش فٹنس مسائل سے پریشان ہو گئے ہیں۔ایک ایسے موقع پر جب انگلش ٹیم پاکستان کے خلاف سیریز میں شکست کے خطرے سے دوچار ہے اور اسے ہیڈنگلے لیڈز کا دوسرا ٹیسٹ جیتنا اس اعتبار سے ضروری ہے کہ جیت ہی سیریز میں اسے شکست سے بچا سکے گی، انگلش کپتان جو روٹ مزید پریشانی کا شکار ہو گئے ہیں۔ستائیس سالہ جو روٹ جو اپنے ہوم گراونڈ پر پاکستان کے خلاف دوسرا ٹیسٹ کھیلیں گے۔انگلش کپتان کا کہنا ہے کہ لارڈز میں پاکستان ٹیم بہت اچھا کھیلی لیکن اب لیڈز میں ہمیں ہر شعبے میں بہترین کھیل دکھانا ہو گا، مجھ سمیت سب کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہو گا۔اوپنر کیٹون جیننگ کے سوال پر روٹ کا کہنا تھا کہ وہ ایک اچھا کھلاڑی ہے اور اس کے پاس خود کو ثابت کرنے کا بہترین موقع ہے۔وکٹ کیپر جونی بیئرسٹو کے فٹ ہونے سے متعلق سوال پر انگلش کپتان نے کہا کہ کچھ مسائل تھے لیکن اب بیئر سٹو ٹیپ لگا کر کھیلے گا، تاہم بین اسٹوک کے بارے میں مجھے کچھ پتہ نہیں، ابھی اسکین کی رپورٹ کے بعد ہی معلوم ہو گا کہ ان کی انجری جس نوعیت کی ہے۔ایسی صورت حال میں بین اسٹوکس کو بطور بیٹس مین کھلانے سے متعلق سوال پر روٹ کا کہنا تھا کہ اس بارے میں کچھ کہنا قبل از وقت ہو گا۔

الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کے شیڈول کا اعلان کر دیا

اسلام آباد (ویب ڈیسک)الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کے شیڈول کا اعلان کر دیا ہے جس کے مطابق انتخابات 25 جولائی 2018 کو ہوں گے۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سیکریٹری الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ ملک آئین و قانون کے مطابق انتخابات کی طرف جا رہا ہے۔الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق ملک میں قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے لیے عام انتخابات 25 جولائی 2018 کو ہوں گے۔نوٹیفکیشن کے مطابق ریٹرننگ آفیسرز کی جانب سے یکم جون کو پبلک نوٹس جاری کیا جائے گا اور امیدوار کاغذات نامزدگی 2 جون سے 6 جون تک جمع کرا سکیں گے۔انتخابی شیڈول کے مطابق 7 جون کو امیدواروں کی فہرست آویزاں کی جائے گی اور 14 جون 2018 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کی آخری تاریخ ہو گی۔کاغذات نامزدگی منظور یا مسترد ہونے کے خلاف اپیلیں 19 جون تک دائر ہو سکیں گی۔انتخابی شیڈول کے مطابق اپیلیٹ ٹریبونل میں اپیلوں پر فیصلے کی آخری تاریخ 26 جون ہو گی اور امیدواروں کی نظرثانی شدہ فہرست 27 جون کو لگائی جائے گی۔اعلامیے کے مطابق کاغذات نامزدگی واپس لینے کی آخری تاریخ 28 جون مقرر کی گئی ہے اور امیدواروں کی حتمی فہرست بھی 28 جون کو ہی لگائی جائے گی۔الیکشن کمیشن کے مطابق امیدواروں کو انتخابی نشانات 29 جون کو الاٹ ہوں گے اور انتخابات کے لیے پولنگ 25 جولائی کو ہو گی۔یہی انتخابی شیڈول قومی، صوبائی اسمبلیوں میں خواتین، اقلیتی مخصوص نشستوں کے لیے بھی ہو گا۔سیکریٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب کا میڈیا نمائندوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ملک کے لیےانتخابی شیڈول جاری کر دیا ہے۔بابر یعقوب کا کہنا تھا کہ انتخابی شیڈول جاری کرنا آئینی تقاضا ہے اور الیکشن کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ بیلٹ پیپرز کا کاغذ فرانس اور برطانیہ سے چھپ کر آ رہا ہے اور بیلٹ پیپرز کا کاغذ آدھا کراچی اور آدھا اسلام آباد میں بھی چھپے گا۔انہوں نے بتایا کہ جون کے پہلے ہفتے میں بیلٹ پیپرز کا کاغذ پہنچ جائے گا۔سیکریٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ نگران حکومتیں آنے کے بعد مشاورت سے فوج کی تعیناتی کا فیصلہ ہو گا۔ان کا کہنا تھا کہ غیر ملکی مبصرین اور میڈیا کے انتخابی جائزے کا خیرمقدم کیا جائے گا اور میڈیا کا ضابطہ اخلاق علیحدہ جاری کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ دور دراز علاقوں میں پولنگ اسٹیشنز نزدیک بنانے کی تجویز آئی ہے اور اس معاملے کی نگرانی کے لیے مانیٹرنگ ونگ قائم کیا ہے۔

شاہین گوروں پر جھپٹنے کیلئے تیار ،دوسرا ٹیسٹ کل ہوگا

لیڈز(ویب ڈیسک) پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان 2 ٹیسٹ میچز پر مشتمل سیریز کا دوسرا اور آخری میچ کل سے شروع ہوگا۔گرین کیپس کو انگلش ٹیم پر سیریز میں 0-1 کی برتری حاصل ہے اور سرفراز الیون کے پاس سیریز اپنے نام کرنے کا سنہری موقع ہے۔گرین کیپس نے آخری مرتبہ وسیم اکرم کی قیادت میں 1996 میں انگلینڈ کو 2 میچز پر مشتمل سیریز میں شکست دے کر سیریز اپنے نام کی تھی۔انگلش ٹیم لارڈز ٹیسٹ میں شکست کو بھلا کر سیریز برابر کرنے کے لیے پاکستانی وقت کے مطابق کل سہہ پہر 3 بجے میدان میں اترے گی جب کہ قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد کا کہنا ہے کہ کھلاڑیوں کی نظر سیریز اپنے نام کرنے پر ہے۔ہیڈنگلے کرکٹ اسٹیڈیم میں پاکستان نے اب تک 9 میچز کھیلے جس میں اسے ایک میچ میں کامیابی حاصل ہوئی جب کہ انگلش ٹیم کو اس میدان میں کھیلنے والے گزشتہ 10 میچز میں سے صرف دو میں کامیابی ملی ہے۔ہیڈنگلے ٹیسٹ میں انگلش ٹیم کے فاسٹ بولر بین اسٹوک کو شامل نہ کیے جانے کا امکان ہے، جو پریکٹس سیشن کے دوران انجری کا شکار ہوگئے تھے، اسٹوک کی عدم موجودگی کی صورت میں سیم کوران کو گیارہ رکنی ٹیم میں شامل کیا جاسکتا ہے۔قومی ٹیم میں زخمی ہونے والے بابراعظم کی جگہ فخرزمان یا عثمان صلاح الدین میں سے کسی ایک کو موقع دیا جاسکتا ہے۔انگلینڈ کے خلاف قومی اسکواڈ کپتان سرفراز احمد، اظہرعلی، امام الحق، سمیع اسلم، حارث سہیل، فخر زمان، سعد علی، اسد شفیق، عثمان صلاح الدین، شاداب خان، محمد عامر، محمد عباس، حسن علی، راحت علی اور فہیم اشرف پر مشتمل ہے۔انگلینڈ کے اسکواڈ میں السٹرل کک، ڈیوڈ مالان، کپتان جوئے روٹ، کیٹن جیننگ، جوس بٹلر، جونی بیرسٹو، کرس ووکس، اسٹارٹ براڈ، جیمز اینڈرسن، ڈومینک بیس، مارک ووڈ، بین اسٹوک اور سیم کوران پر مشتمل ہے۔

لیگی حکومت نے جاتے جاتے مشرف پر بجلیاں گرا دیں

اسلام آباد (ویب ڈیسک)حکمراں جماعت پاکستان مسلم لیگ نواز نے اپنی حکومت کے آخری دن سابق فوجی صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کا شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بلاک کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔وزارت داخلہ کے ایک اہلکار نے بی بی سی کے نامہ نگار شہزار ملک کو بتایا کہ حکومت کی طرف سے یہ اقدام سابق فوجی صدر کے خلاف آئین شکنی کے مقدمے کی سماعت کرنے والی خصوصی عدالت کے حکم پر کیا گیا ہے۔خصوصی عدالت کی طرف سے یہ حکم جاری ہونے کے بعد بینچ کے سربراہ جسٹس یحی آفریدی نے اس خصوصی بینچ کی سربراہی کرنے سے معذوری ظاہر کی تھی جس کے بعد یہ بینچ ٹوٹ گیا تھا۔ملزم پرویز مشرف کے خلاف اس کے بعد سے اب تک آئین شکنی کے مقدمے کی سماعت نہیں ہوئی جبکہ ان پر فرد جرم بھی عائد ہو چکی ہے۔سابق فوجی صدر پرویز مشرف ان دنوں دوبئی میں مقیم ہیں اور وزارت داخلہ کے اہلکار کے مطابق شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بلاک ہونے کی صورت میں ملزم نہ تو کسی دوسرے ملک سفر کرسکیں گے اور نہ ہی پاکستان یا بیرون ممالک کوئی جائیداد خرید سکیں گے۔وزارت داخلہ کے اہلکار کے مطابق پاسپورٹ اور شناختی کارڈ بلاک ہونے سے ملزم پرویز مشرف کو کسی قسم کی بینک ٹرانزیکشن کرنے کی بھی اجازت نہیں ہو گی۔سابق فوجی صدر پرویز مشرف بیماری کو بنیاد بنا کر موجودہ حکومت کے دور میں ہی بیرون ملک روانہ ہو گئے تھے۔نادرا کے حکام کا کہنا ہے کہ ا±نھیں ابھی تک وزارت داخلہ سے تحریری طور پر احکامات نہیں ملے تاہم ا±نھیں متعقلہ وزارت کے اعلی حکام کی طرف سے زبانی طور پر اس بارے میں آگاہ کردیا گیا ہے۔سنہ2013 کے انتخابات میں کامیابی کے بعد پاکستان مسلم لیگ نواز نے حکومت میں آنے کے بعد سابق فوجی صدر پرویز مشرف کے خلاف آئین شکنی کا مقدمہ درج کیا تھا۔سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف نے احتساب عدالت میں بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ ا±ن کےخلاف ریفرنس فوجی آمر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے خلاف آئین شکنی کا مقدمہ درج کرنے کی وجہ سے بنائے گئے ہیں۔پرویز مشرف نے سنہ1999 میں پاکستان مسلم لیگ نواز کی حکومت کو ختم کر کے اقتدار پر قبضہ کر لیا تھا۔

چوہدری نثار شہباز شریف بارے کھُل کر سامنے آگئے

اسلام آباد (ویب ڈیسک )سابق وزیر داخلہ اور مسلم لیگ ن کے رہنما چوہدری نثار نے کہا ہے کہ حیرت ہے کہ شہباز شریف کو بچپنے اور سنجیدہ رویے میں فرق کا احساس ہی نہیں ہے۔نجی نیوز چینل جیو نیوز کے مطابق شہباز شریف کے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے چوہدری نثار نے کہا کہ بچپنا وہ عمل ہے جو ان کی پارٹی قیادت نے اس وقت روا رکھا ہوا ہے اور غیر سنجیدگی یہ ہے کہ بطور صدر شہباز شریف اس کے مداوے کے لیے کچھ بھی نہیں کر پار ہے۔ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کو مشورہ ہے کہ وہ 30سال پرانی باتوں کا تذکرہ نہ کریں۔انہوں نے مزید کہا کہ شہباز شریف موجودہ گھمبیر اور مشکل صورتحال سے نکلنے پر اپنی توانائیا خرچ کریں۔واضح رہے کہ دو دن قبل شہباز شریف نے کہا تھا کہ چوہدری نثار میں بچپنا ہے اس لیے جیسے بچے کو سمجھانا پڑتا ہے ویسے ہی انہیں بھی منانا پڑتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں چوہدری نثار نے کئی بار میری نواز شریف کو شکایت لگائی جس کی وجہ سے مجھے ڈانٹ بھی پڑتی تھی۔

باکسر عامر کی اہلیہ کا شوہر بارے ایسا شرمناک انکشاف کہ منہ دکھانے کے قابل بھی نہ چھوڑا

لندن (ویب ڈیسک )پاکستانی نڑاد برطانوی باکسر عامر خان کی اہلیہ فریال مخدوم نے اپنے اور عامر خان کے درمیان ماضی میں ہونے والی کشیدگی پر سے پردہ اٹھا دیا۔ فریال مخدوم کا کہنا ہے کہ ان کے شوہر نے انہیں اس وقت دھوکا دیا تھا جب ان کی دوسری بیٹی کی پیدائش کو صرف 17 دن گزرے تھے اور اس وقت عامر خان کے بیوٹیشن صوفیہ ہیمانی کے ساتھ جسمانی تعلقات تھے۔فریال مخدوم کا کہناتھا کہ انہیں بیوٹیشن صوفیہ ہیمانی سے بات کرنے کے بعد اس بات کا یقین ہوگیا کہ عامر خان کے صوفیہ کے ساتھ جسمانی تعلقات تھے تاہم دوسری جانب عامر خان نے لگائے گئے الزامات کو مسترد کردیا ہے۔خیال رہے کہ گزشتہ برس اگست میں باکسر عامر خان نے گھریلو ناچاقیوں پر اہلیہ فریال مخدوم سے علیحدگی کا اعلان کیا تھا اور اہلیہ کی جانب سے ان کے والدین سے معافی مانگنے کے باوجود بھی عامر نے انہیں معاف کرنے سے انکار کردیا تھا۔تاہم پھر 11 نومبر 2017 کو الزامات در الزامات اور تنقید کے بعد باکسر عامر خان اور ان کی اہلیہ فریال مخدوم کے درمیان ڈرامائی طور پر صلح ہوگئی تھی۔

پاکستان کی دو ٹاپ ماڈلز کی لڑائی کی ویڈیو وائرل مگر آخر میں ایسا کام ہو گیا کہ سب حیران ہو گئے

کراچی (ویب ڈیسک) پاکستانی فیشن انڈسٹری کی خوبصورتی کا کوئی مقابلہ نہیں ہے، اس میں صرف حسن ہی نہیں بلکہ بہت سا ٹیلنٹ بھی موجود ہے۔ مختلف شعبوں سے لوگ ماڈلنگ کے شعبے میں قسمت آزمائی کیلئے آتے ہیں اور کچھ بڑا کر گزرتے ہیں، صنم سعید کی ہی مثال لے لی جائے ، جنہوں نے اپنے کریئر کا آغاز بطور ماڈل کیا جس کے بعد وہ گلوکاری کرتی رہیں اور اب صف اول کی اداکارہ ہیں۔ اسی طرح بہت سی دیگر اداکارائیں بھی ہیں جنہوں نے ماڈلنگ کے شعبے میں اچھے پراجیکٹس کیے اور کامیابی کی منازل طے کیں۔ بعض اوقات کامیابی کیلئے دوسروں کا کندھا بھی استعمال کرنا پڑتا ہے یا پھر آپ اپنی باری کا انتظار کرتے رہ جاتے ہیں۔آمنہ الیاس اور صدف کنول پاکستان کی کامیاب ترین سپر ماڈلز ہیں اور دونوں کی گہری دوستی بھی ہے۔ دونوں اچھی مادلز تو ہیں لیکن شاید اچھی اداکارائیں نہیں ہیں جس کا عملی مظاہرہ ایک ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے۔ویڈیو میں صدف کنول اور آمنہ الیاس بظاہر ایک دوسری کے ساتھ لڑ رہی ہوتی ہیں اور صدف فریق مخالف کو طعنہ بھی مارتی ہے کہ وہ لیٹ آتی ہے۔ شروع میں تو ویڈیو اچھے طریقے سے چلتی رہی لیکن جلد ہی دونوں کی اداکاری ختم ہوگئی اور زور زور سے ہنسنے لگیں۔واضح رہے کہ دونوں سپر ماڈلز اچھی سہیلیاں ہیں اور اکثر معاملات میں ایک دوسرے کی حمایت کرتی ہیں، یہ ہلکی پھلکی لڑائی انہوں نے صرف ویڈیو بنانے کی حد تک کرنے کی کوشش کی تھی جو ناقص اداکاری کے باعث اچھے طریقے سے ختم نہ ہوسکی۔

”اینٹی سموکنگ ڈے“دنیا بھر میں کونسا ملک تمباکو نوشی میں اول اور آخری نمبر کس کا ہے ،دیکھئے خبر

ڈنمارک (ویب ڈیسک)فرانس میں صحت کے ادارے کے اعداد و شمار کے مطابق ملک میں روزانہ کی بنیاد پر لوگ سگریٹ پینا چھوڑ رہے ہیں۔ گذشتہ ایک برس کے دوران سگریٹ پینے والوں کی تعداد کم وپیشں میں دس لاکھ کی کمی آئی ہے۔لیکن گذشتہ برس سامنے آنے والی ایک تحقیق کے مطابق دنیا بھر میں سگریٹ پینے والوں کی مجموعی تعداد اس کے انسداد کی پالیسیوں کے باوجود بڑھی ہے۔انسداد تمباکو کے عالمی دن کے موقع پر ہم نے ان ممالک کی فہرست مرتب کی ہے جہاں سب سے زیادہ اور سب سے کم سگریٹ پی جاتی ہے۔کریبتای ایک جزیرہ ہے جہاں بسنے والے دو تہائی مرد اور ایک تہائی عورتیں سگریٹ پیتی ہیں۔بحرالکاہل کے جزائر میں شامل اس جزیرے کی کل آبادی فقط ایک لاکھ تیس ہزار افراد پر مشتمل ہے۔انھیں سگریٹ باآسانی دستیاب ہے کیونکہ وہاں اس پر بہت کم ٹیکس لاگو ہے۔کریبتای میں سگریٹ پر بہت کم ٹیکس نافذ ہےمشرقی یورپ کا ملک مونٹی نیگرو پورے براعظم میں سب سے زیادہ سگریٹ نوشوں والا ملک ہے۔یہاں کی 46 فیصد آبادی سگریٹ پیتی ہے جو کہ پورے یورپ کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہے۔اس بلقان ریاست کی کل آبادی چھ لاکھ 33 ہزار ہے اور یہاں ہر سال ایک بالغ شخص 4124 سگریٹ پی لیتا ہے۔اگرچہ ملک میں عوامی مقامات پر سگریٹ پینا منع ہے لیکن لوگ پھر بھی دفاتر، ریستورانوں، بازاروں، یہاں تک کہ پبلک ٹرنسپورٹ میں بھی کھلے عام سگریٹ پیتے ہیں۔یونان میں مردوں کی 50 فیصد آبادی سے زیادہ سگریٹ نوشی کرتی ہےدنیا بھر میں یونان تمباکو نوشی کرنے والے ممالک میں تیسرے نمبر پر ہے جہاں مردوں کی نصف سے زیادہ آبادی اور 35 فیصد خواتین اس کی عادی ہیں۔سنہ 2008 سے وہاں عوامی مقامات پر سگریٹ پینے پر پابندی کے باوجود اس کا استعمال کھلے عام دیکھنے کو ملتا ہے۔غیر قانونی سمگلنگ بھی ہوتی ہے اور یورپی مارکیٹ کا جائزہ لینے والے ادارے یورو میٹر انٹرنیشنل کے اندازوں کے مطابق یونان سنہ 2019 تک اپنی آمدن سے ایک ارب تک کھو سکتا ہے۔مشرقی تیمور میں 80 فیصد مرد تمباکو نوشی کے عادی ہیں جو دنیا میں سب سے زیادہ ہے لیکن یہاں صرف چھ فیصد خواتین اس عادت میں مبتلا ہیں۔جنوب مشرقی ایشیا کے غریب ملک میں سگریٹ کا پیکٹ بہت سستا ہے۔ ایک ڈبیہ ایک ڈالر سے بھی کم میں مل جاتی ہے۔ہر ڈبیہ پر صحت کے حوالے سے انتباہ بھی لکھا ہوتا ہے لیکن وہ بےمعنی ہے کیونکہ وہاں کی نصف سے بھی زیادہ آبادی پڑھ ہی نہیں سکتی۔روس میں تمباکو کی مارکیٹ اندازاً 22 بلین ڈالر کی ہےروس اس فہرست میں پانچویں نمبر پر ہے۔ یہاں 15 برس سے زیادہ عمر کے 60 فیصد مرد سگریٹ نوشی کرتے ہیں جبکہ 23 فیصد عورتیں اس کی عادی ہیں۔یہ بھی ان ممالک میں شامل ہے جہاں کام کرنے کی جگہوں پر اس کا استعمال ممنوع ہے لیکن اشتہارات کی بھرمار سگریٹ نوشی کی شرح بڑھاتی ہے۔یہاں بھی ایک ڈالر سے کم میں سگریٹ کا پیکٹ مل جاتا ہے۔روس میں تمباکو کی مارکیٹ کی مالیت 22 بلین ڈالر تک ہے۔خواتین میں سگریٹ نوشی کی عادت کو عام طور پر غیر اخلاقی تصور کیا جاتا ہےگھانا، ایتھوپیا، نائجیریا، ایریٹریا اور پاناما وہ ممالک ہیں جن میں سب سے کم سگریٹ نوشی ہوتی ہے۔14 فیصد افریقی تمباکو کے عادی ہیں اور عالمی ادارصحت کا کہنا ہے کہ یہ 22 فیصد کی عالمی اوسط سے کہیں کم ہے۔افریقہ میں تمباکو نوشی کرنے والوں میں مردوں کا تناسب 70 سے 85 فیصد ہے اور یہاں خواتین کی جانب سے اس کے کم استعمال کی وجہ معاشی طور پر خود مختار نہ ہونا ہے۔اس کے علاوہ عورت کا سگریٹ پینا معاشرتی سطح پر بھی معیوب سمجھا جاتا ہے۔گھانا، ایتھوپیا اور نائجیریا نے ڈبلیو ایچ او کی جانب سے تمباکو نوشی پر قابو پانے کے لیے تجویز کردہ فریم ورک اختیار کیا ہے اور سخت اقدامات کیے ہیں تاکہ شہریوں کو اس کے برے اثرات سے محفوظ رکھا جائے۔کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ کھاٹ کے پتے چبانا ایسا ہی ہے جیسے آپ نے کڑوی کافی پی لی ہو تمباکو کے مقابلے میں ایک پودے کے پتے افریقہ میں بہت زیادہ استعمال کیے جاتے ہیں اور یہاں کم تمباکو نوشی کی وجہ یہی نظر آتی ہے۔ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ اندازاً دنیا کی ایک کروڑ آبادی کھاٹ کے پتے چباتی ہے۔طبی جریدے دی لینسیٹ کے مطابق اگرچہ افریقہ میں مجموعی طور پر تمباکو کا استعمال نسبتاً کم ہے اور یہ شرح 13 فیصد بتائی جاتی ہے لیکن ترقی پذیر دنیا میں یہ تناسب تیز ترین ہے۔مغرب کے ترقی یافتہ ممالک میں قوانین، نگرانی اور ٹیکس کے سخت اصولوں کی وجہ سے سگریٹ پینے والوں کی تعداد کم ہوئی ہے۔ ایسے میں تمباکو کی صنعت کے مالکان نے ترقی پذیر ملکوں میں مارکیٹ تلاش کرلی ہے اور وہ وہاں بطور خاص نوجوان آبادی کی توجہ حاصل کر رہے ہیں۔گذشتہ دو دہائیوں میں پہلی مرتبہ سنہ 2016 میں سگریٹ پینے کی شرح کم ہوئی ڈبلیو ایچ او کے مطابق چین میں سب سے زیادہ سگریٹ بنتا اور استعمال کیا جاتا ہے۔30 کروڑ یعنی دنیا میں ایک تہائی کے قریب سگریٹ نوش افراد چین میں ہی رہتے ہیں۔لیکن یورو مانیٹر انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ گذشتہ دو دہائیوں میں پہلی مرتبہ یہاں سنہ 2016 میں سگریٹ پینے کی شرح کم ہوئی تھی۔ڈنمارک وہ واحد ملک ہے جہاں مردوں کے مقابلے میں خواتین زیادہ سگریٹ نوشی کرتی ہیں۔ یہاں عورتوں کا تناسب 19.3 فیصد اور مردوں میں 18.9 فیصد ہے۔ڈنمارک میں سگریٹ پینے کے شوقین مردوں کی نسبت عورتوں کی تعداد زیادہ ہے درحقیقت سگریٹ نوشی کی شوقین عورتوں کی زیادہ تعداد عموماً یورپی ملکوں میں ملتی ہے۔ یہاں عورتوں اور مردوں کی تعداد میں فرق بھی بہت ہی کم ہے۔ہر سال تمباکو نوشی سے 70 لاکھ سے زیادہ اموات ہوتی ہیں جن میں وہ لوگ بھی شامل ہیں جو سگریٹ نوشی تو نہیں کرتے لیکن اس کا دھواں ان کے اندر بھی اترتا ہے۔ لیکن براہ راست اس کا استعمال کرنے سے مرنے والوں کی تعداد 60 لاکھ سے زیادہ ہے۔عالمی ادارصحت کا کہنا ہے کہ دنیا بھر کی سگریٹ نوشی میں مبتلا ایک ارب دس کروڑ آبادی میں 80 فیصد ایسے ہیں جو متوسط یا کم آمدن والے ملکوں سے تعلق رکھتے ہیں۔برٹش امریکن ٹبیکو کے اندازے کے مطابق عالمی سطح پر تمباکو کی مارکیٹ کی مالیت 770 ارب ڈالر ہے۔