سندھ کابینہ کا صوبہ میں نیب کو روکنا وفاق کیخلاف بغاوت

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں و تبصروں پر مشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ سندھ اسمبلی میں نیب کو کام سے روکنے کی قرارداد سمجھ سے بالاتر ہے۔ 18 ویں ترمیم کے بعد کچھ محکمے و وزارتیں صوبوں کو دے دی گئی ہیں۔ میرے خیال میں سندھ اسمبلی کی قرارداد کھلی بغاوت ہے کہ وفاقی ادارے کو اپنے علاقے میں کام نہیں کرنے دیںگے۔ یہ سنگین صورتحال ہے۔ گزشتہ ڈیڑھ، دو سال میں نیب نے کراچی میں بڑے بڑے بدعنوانی کے کیسز میں ہاتھ ڈالا ہے۔ سندھ حکومت سمجھتی ہے کہ جب تک وہاں نیب و ایف آئی اے جیسے وفاقی ادارے موجود ہیں وہ اپنی اکثریت سے لطف اندوز نہیں ہو سکتی۔ ان کے سر پر تلوار لٹکی ہوتی ہے۔ کسی کا بھی ایسا کوئی مطالبہ تسلیم نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ 18 ویں ترمیم کی بہت سی باتوں سے اختلاف رہا ہے، اس بارے بہت لکھا بھی ہے۔ صوبوں کو اتنی خود مختاری مل گئی ہے، لگتا ہے وفاق کے پاس کچھ بھی نہیں رہا۔ اس کی ایک مثال زراعت کا شعبہ ہے۔ محکمہ زراعت صوبائی حکومتوں کے سپرد کرنے کے بعد اس کا نظام تباہ ہوا۔ مصوبے اپنا اپنا گندم کا ریٹ مقرر کرتے ہیں، وفاق کے پاس تھا تو ملک بھر کی گندم کے لئے ایک ریٹ ہوتا تھا۔ صوبائی حکومتیں سیاسی دباﺅں بڑھانے کیلئے ایسے حربے استعمال کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے وزارت خارجہ میں جانے سے خوشی ہوئی، عوام کی خواہش تھی کہ وزیراعظم بہت سارے مسائل میں سے کم سے کم امریکہ کی حملے کی دھمکی کا نوٹس لیں گے۔ وزیراعظم سے گزارش ہے کہ مستقل وزیرخارجہ تعینات کر دیں۔ آج بھی یاد ہے جب نوازشریف نے مجھ سمیت بہت سارے اخبار نویسوں کے سامنے بھارت کی جانب سے مسلسل دھمکیوں پر نیوکلیئر دھماکہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اتنی جرا¿ت کا مظاہرہ کرنے والے نواز شریف آج امریکہ کو تگڑا جواب کیوں نہیں دیتے، کلبھوشن پر کیوں بات نہیں کرتے، مسلہ کشمیر کو عالمی سطح پر ٹھیک طرح سے کیوں نہیںاجاگر کرتے؟ عوام سوالات کرتے ہیں وہ چاہتے ہیں کہ ہمارا وزیراعظم بھی ڈٹ کر بات کرے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے خلاف فیصلہ آیا تو ہو سکتا ہے کہ ان کو نااہل قرار دے دیا جائے لیکن بظاہر لگتا ہے کہ نواز شریف سرنڈر نہیں کریں گے۔ سنا ہے کہ وہ جے آئی ٹی کی آئینی حیثیت کو چیلنج کریں گے۔ سابق اٹارنی جنرل عرفان قادر نے کہا ہے کہ ”جے آئی ٹی کی تشکیل کا آئینی طور پر کوئی جواز نہیں اور عمران خان کے دھرنوں و مطالبوں پر حکومت کی رضا مندی کے ساتھ جو جوڈیشل کمیشن بنا اس کو بھی سپریم کورٹ قائم نہیں کر سکتا تھا۔“ عرفان قادر کے بیان سے ظاہر ہوتا ہے کہ اگر نواز شریف عدالت میں جے آئی ٹی کی تشکیل کو چیلنج کریں تو گنجائش موجود ہے کہ معاملہ فوری ختم نہ ہو اور وہ اپنے عہدے پر برقرار رہیں۔ نوازشریف کے لئے مناسب ہے کہ ابھی اسمبلیاں توڑ کر الیکشن کی طرف نہ جائیں کیونکہ مارچ میں سینٹ کے انتخابات ہیں۔ اسمبلیاں تحلیل ہوگئیں تو نون لیگ کے پاس کچھ نہیں بچے گا۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف دو محاذوں پر لڑنا چاہتے ہیں اگر وہ وزیراعظم نہ بھی رہے تو عدالت میں فیصلے کو چیلنج کر کے قانونی جنگ اور عوامی سطح پر سیاسی جنگ لڑیں گے تا کہ آئندہ انتخابات کے لئے راستہ صاف ہو سکے۔ نوازشریف اپنی سیاسی ٹیم بہت مضبوط بناتے ہیں۔ وزیراعظم مریم نواز کو بنانا چاہتے ہیں لیکن بھتیجے کو بھی بنا سکتے ہیں۔ احسن اقبال، اسحاق ڈار، حمزہ شہباز یا کسی اور ایم این اے کو وزیراعظم بنانا آسان جبکہ مریم نواز کو بنانے کیلئے پہلے انتخابات کروانا پڑیں گے اور اس کے لئے چارماہ کا وقت درکار ہے۔ سابق صدرسپریم کورٹ بار علی ظفر شاہ نے کہا ہے کہ سندھ اسمبلی قانون سازی کر کے نیب کو کام سے نہیں روک سکتی، ایسا قانون اگر چیلنج بھی ہو گا تو کالعدم قرار دے دیا جائے گا۔ وفاق یا صوبائی حکومتیں نیب پر تحفظات ہونے پر سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کر سکتی ہیں۔ 18 ویں ترمیم میں صوبوں کو زیادہ اختیارات دینے کی وجہ سے ایسے مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔ پارلیمنٹ کے پاس اختیار ہے کہ وہ کرپشن کی روک تھام کے لئے نیب جیسا ادارہ بنا لے، کوئی بھی صوبہ اسے قانون کے ذریعے نہیں روک سکتا۔ سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید نے کہا ہے کہ نوازشریف کیس ہار چکے ہیں ان کے پاس 8 ہفتوں سے زیادہ وقت نہیں ہے۔ عدالت نے جرح کی اجازت دی تو نوازشریف کو طلب کرنے کی استدعا کروں گا۔ نون لیگ جے آئی ٹی اور عدلیہ کو متنازع بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔ نوازشریف کے قریبی رشتے داروں نے کہا کہ جے آئی ٹی سے نظریہ پاکستان کو خطرہ ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی نے اسحاق ڈار کو بلایا تو ان کا 164 کا بیان خود ان کے یا وزیراعظم کے گلے پڑ سکتا ہے۔ نوازشریف حکومت سے ہاتھ دھونے جا رہے ہیں اگر کوئی غلط فیصلہ کیا تو کسی بڑی مصیبت میں پھنس سکتے ہیں۔ دنیا ادھر کی اُدھر ہو جائے لیکن شریف خاندان کو اقتدار نہیں دیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے عہدے کیلئے صفدر یا حمزہ شہباز فوری نامزد ہو سکتے ہیں پھر یہ الیکشن کی تیاری میں جائیں گے لیکن ہمیں صوبائی حکومتوں کی موجودگی میں الیکشن قبول نہیں۔ اگر پھڈا کریں گے تو سیاست کا نقصان کریں گے۔ نون لیگ کو شدید بحران کا شکار ہوتے دیکھ رہا ہوں، نوازشریف نے فیصلہ کرنا ہے کہ اسمبلی تحلیل کرتے ہیں یا قائم مقام وزیراعظم لاتے ہیں۔ بیورو چیف امریکہ محسن ظہیر نے کہا ہے کہ ریمنڈ ڈیوس کی کتاب کا بیشتر مواد ایڈٹ کر دیا گیا ہے جبکہ چند مندرجات سامنے آئے ہیں۔ ریمنڈ ڈیوس امریکی سی آئی اے کا کنٹریکٹر تھا۔ امریکہ میں خفیہ اداروں کے اہلکار ریٹائرمنٹ کے بعد اگر کتاب لکھنا چاہیں تو اس کی منظوری ان کا متعلقہ حفیہ ادارہ دے گا۔ ریمنڈ کی کتاب کو امریکی سی آئی اے نے دوبارہ شروع کرا دیا۔ ریمنڈ ڈیوس نے برطانوی میڈیا کو انٹرویو میں کہا ہے کہ ”اس وقت وزیرخارجہ ہیلری کلنٹن تھیں جنہوں نے اسے پاکستانی حکام کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا تھا، پھر سٹیبلشمنٹ نے اسے چھڑوایا جس کی وجہ سے ہیلری کلنٹن پر تحفظات تھے۔“ کتاب میں حسین حقانی کا بھی ذکر ہے جو امریکہ میں ہی موجود ہے لیکن رابطہ نہیں ہو رہا۔ وہ خاموش بیٹھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مغرب میں ملکی سلامتی سمیت جو بھی معاملہ ہو عوام کے سامنے لایا جاتا ہے صرف پاکستان میں بعض معاملات خفیہ رکھے جاتے ہیں۔ ریمنڈ ڈیوس کی باتوں پر پاکستانی سیاستدان اپنا موقف و صفائی پیش کریں پھر عوام فیصلہ کریں کہ کس نے ٹھیک کیا اور کس نے غلط۔

ٹینس سٹار وینس ولیمز جان لیوا حادثے میں ملوث

نیویارک (این این آئی)امریکی ٹینس سٹار وینس ولیمز ایک ایسے کار حادثے میں ملوث ہیں جس کے نتیجے میں 78 سالہ شخص کی موت واقع ہوئی ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق سرینا ولیمز کی بہن اور گرینڈ سلام چمپئن وینس ولیمز کے ترجمان پالم بیچ گارڈنز نے فلوریڈا میں بی بی سی کو تصدیق کی کہ اس واقعہ کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ ایک ادھیڑ عمر شخص کو نو جون کو حادثے کے بعد ہسپتال لایا گیا تھا تاہم دو ہفتوں بعد ان کی موت واقع ہو گئی۔ٹی ایم زیڈ نامی ویب سائٹ جس نے سب سے پہلے یہ خبر دی تھی کہ پولیس کا خیال ہے کہ حادثہ وینس کی غلطی کی وجہ سے ہوا تاہم ان کے وکیل کا کہنا ہے کہ یہ محض ایک حادثہ تھا۔ہلاک ہونے والے شخص کا نام جیروم بارسن ہے جو اپنی اہلیہ کے ساتھ سفر کر رہے تھے۔ گاڑی ان کی اہلیہ ہی چلا رہی تھیں اس دوران چوراہے پر وینس ولیمز کی گاڑی کی ان کی گاڑی کے ساتھ ٹکر ہوئی جبکہ حادثے میں بارسن کی اہلیہ زخمی بھی ہوئی تھیں۔امریکی میڈیا کو حاصل ہونے والی پولیس رپورٹ کے مطابق عینی شاہد نے بتایا کہ وینس ولیمز کی گاڑی دوسری گاڑی کی راہ میں آ گئی اور ٹریفک جام کی وجہ سے وہ بروقت چوراہے سے ہٹ نہیں سکیں۔رپورٹ میں کہا گیا کہ ٹینس سٹار نے دوسرے ڈرائیور کو راستہ نہ دے کر اس کی حق تلفی کی تاہم یہ حادثہ نشہ آور اشیا یا موبائل فون کے استعمال کی وجہ سے نہیں ہوا۔دوسری جانب سات مرتبہ گرینڈ سلام چمپئن وینس ولیمز نے پولیس کو دیے گئے بیان میں کہا کہ وہ دوسری کار نہیں دیکھ سکیں اور وہ آہستہ گاڑی چلا رہی تھیں۔ان کے وکیل نے بتایا کہ مس ولیمز چوراہے پر گرین لائٹ کے دوران داخل ہوئیں ¾پولیس رپورٹ میں اندازہ لگایا گیا کہ وہ اس وقت پانچ میل فی گھنٹہ کی رفتار سے گاڑی چلا رہی تھیں جب مسز بارسن کی گاڑی ان کی گاڑی سے ٹکرائی۔حکام نے وینس ولیمز کو ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کا کوئی ٹوٹس جاری نہیں کیا۔یاد رہے کہ ٹینس سٹار اگلے ہفتے لندن میں ومبلڈن ٹورنامنٹ میں شرکت کریں گی۔

زمبابوے نے لنکا ڈھا کر کئی ریکارڈ نام کر لیے

گال (نیوزایجنسیاں) سری لنکا کے شیروں کے آگے ہرن جیسی معصوم ٹیم زمبابوے نے ایسی قلانچیں بھریں کہ لنکا کو چھلنی چھلنی کردیا۔ پہلے ون ڈے میں نہ صرف پہاڑ جیسا ہدف با آسانی حاصل کرلیا بلکہ زخمی شیروں کے زخموں پر آخری گیند پر چھکا لگا کر خوب نمک پاشی بھی کی۔ تفصیلات کے مطابق سری لنکن شہر گال کے انٹرنیشنل کرکٹ سٹیڈیم میں کھیلے گئے پہلے ون ڈے میچ میں زمبابوے کی ٹیم نے 317 رنز کا ہدف 4 وکٹوں کے نقصان پر چھکا لگا کر 14 گیندیں پہلے ہی با آسانی حاصل کرلیا۔ میچ کی آخری گیند پر سکندر رضا نے امیلہ اپونسو کو شاندار چھکا جڑ کر ٹیم کو فتح سے ہمکنار کیا۔زمبابوے کی جانب سے سولومن مائیر نے 96 گیندوں پر 14 چوکوں کی مدد سے شاندار سنچری سکور کی اور 112 رنز بنائے جبکہ سین ولیمز 65 رنز بنا کر آﺅٹ ہوئے۔ زمبابوے کے سکندر رضا 67 اور میلکم والر 40 رنز بنا کر ناٹ آﺅٹ رہے۔سری لنکا کی جانب سے کوئی بھی بالر خاطر خواہ کار کردگی نہ دکھا سکا ۔اور جو بھی آیا اسی کو خوب پھینٹا لگا۔ سری لنکا کے داس گنا رتنے 2 وکٹس لے کر سب سے کامیاب بولر ٹھہرے جبکہ ملنگا اور اکیلا ڈانجانیا نے ایک ایک کھلاڑی کو آﺅٹ کیاقبل ازیں گال انٹرنیشنل سٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں سری لنکن کپتان اینجلو میتھیوز نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا تو 16 کے مجموعی سکور پر ہی نیروشن ڈیکویلا 10 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔ ابتدائی نقصان کے بعد کوشل مینڈس اور گوناتھیلاکا نے عمدہ بلے بازی کرتے ہوئے دوسری وکٹ کی شراکت میں 117 رنز جوڑ کر ٹیم کی پوزیشن کو قدرے مستحکم کر دیا تاہم اس موقع پر گوناتھیلاکا بھی 60 رنز بنا کر آﺅٹ ہوگئے۔ کوشل مینڈس کی عمدہ اننگز کا آغاز جاری رہا جنہوں نے 1 چھکے اور 8 چوکوں کی مدد سے 86 رنز بنائے جبکہ اوپل تھرنگا نے جارحانہ بلے بازی کرتے ہوئے 73 گیندوں پر 79 رنز جوڑے جن میں 1 چھکا اور 8 چوکے بھی شامل ہیں۔ دیگر بلے بازوں میں اینجلو میتھیوز 43، اسیلا گونارتنے 28 اور لاہیرو مدوشانکا 1 سکور بنانے میں کامیاب ہو سکے۔ زمبابوے کی جانب سے ٹینڈائی چیتارا سب سے کامیاب با?لر رہے جنہوں نے 9 اوورز میں 49 رنز کے عوض 2 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی جبکہ سین ولیمز، گریم کریمر اور سلمان مائیر ایک، ایک وکٹ حاصل کر سکے۔

لائنل میسی نے اپنی درینہ دوست انتونیلا روکوزو سے شادی کر لی

بیونس آئرس(آئی این پی) اسٹار فٹبالر ارجنٹینا کے لائنل میسی اپنی درینہ دوست کے ساتھ شادی کے بندھن میں بندھ گئے، شادی کی تقریب میں دنیا بھر سے معروف شخصیات شرکت کی ۔حریف ٹیموں کو مشکل میں ڈالنے والے اسٹار فٹبالر زندگی کا سب سے بڑا میچ کھیلنے جارہے ہیں۔

، دنیائے فٹبال کے بے تاج بادشاہ ارجنٹینا کے لائنل میسی جمعہ کو اپنی گرل فرینڈ انتونیلا روکوزو سے شادی کرلی ۔شادی کی تقریب شمال مشرقی ارجنٹینا میں ان کے آبائی علاقے روساریو میں ایک ہوٹل میں منعقد کی گئی ، سٹی سینٹر روساریو میں سیکورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے۔ جبکہ بڑی تقریب کی بڑی کوریج کیلئے میڈیا نے بھی پوزیشن سنبھال لی ہے۔میسی کے چاہنے والے دیواروں پر ان کی تصاویر بناکر اسٹار کھلاڑی سے اپنی محبت کا اظہار کررہے ہیں۔

کوہلی نے مقبولیت میں سلمان خان کو بھی پیچھے چھوڑ دیا

نئی دہلی(آئی این پی) چیمپیئنز ٹرافی کے فائنل میں پاکستان سے عبرت ناک شکست کے باوجود بھارتی ٹیم کے کپتان ویرات کوہلی کی مقبولیت میں کوئی کمی نہیں آئی اور اس حوالے سے انہوں نے بالی ووڈ اداکار سلمان خان کو بھی پیچھے چھوڑ دیا۔سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بک پر ویرات کوہلی کے فالوورز کی تعداد 3 کروڑ سے زائد ہوچکی ہے اور بھارت میں اب صرف وزیر اعظم نریندر مودی ہی کے فالوورز کی تعداد ان سے زیادہ یعنی 4 کروڑ ہے۔فیس بک پر پسندیدگی کی اس دوڑ میں کوہلی نے معروف بالی ووڈ فنکاروں جیسے سلمان خان، دپیکا پڈوکون، پریانکا چوپڑا اور معروف کرکٹر سچن ٹنڈولکر کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔فیس بک پر کوہلی کا آفیشل صفحہ دنیا بھر میں سب سے زیادہ پسند کیا جانے والا صفحہ بھی بن چکا ہے اور اس فہرست میں کوہلی معروف فٹ بالرز کرسچیانو رونالڈو اور لیونل میسی کی صف میں کھڑے ہیں۔رواں ماہ کوہلی فوربز کی سب سے زیادہ کمانے والے کھلاڑیوں کی فہرست میں بھی جگہ بنا چکے ہیں اور اس ضمن میں وہ واحد بھارتی کھلاڑی ہیں۔

سرفراز کی قسمت جاگ گئی ، ٹیسٹ کی کمان بھی سرفراز کے ہاتھوں میں

لاہور(نیوزایجنسیاں) پاکستان کرکٹ بورڈ نے ون ڈے اور ٹی20 کپتان سرفراز احمد کو ٹیسٹ ٹیم کی قیادت سونپنے کا بھی حتمی فیصلہ کر لیا ہے اور 19جولائی کو پی سی بی کے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس میں انہیں یہ منصب سونپ دیا جائے گا۔رواں سال دورہ ویسٹ انڈیز کے اختتام کے ساتھ سابق کپتان مصباح الحق اور یونس خان نے ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا تھا لیکن بورڈ نے ابھی تک ان کے متبادل کا اعلان نہیں کیا تھا۔ویسے تو سرفراز احمد کو ہی قیادت سونپے جانے کا امکان تھا لیکن چیمپیئنز ٹرافی میں شاندار کامیابی نے ان کی تقرری پر مہر ثبت کردی۔ذرائع کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ کے گورننگ بورڈ کے اراکین 19جولائی کو ملاقات کریں گے جو ممکنہ طور پر موجودہ چیئرمین پی سی بی شہریار خان کی زیر سربراہی آخری اجلاس ہو گا۔اگست میں چیئرمین پی سی بی کے عہدے کی مدت کے اختتام سے قبل ہی سرفراز کو ٹیسٹ ٹیم کا بھی کپتان بنا دیا جائے گا۔

یاد رہے کہ چیئرمین پی سی بی پہلے ہی واضح الفاظ میں بتا چکے ہیں کہ سرفراز ہی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان ہوں گے اور سابق عظیم کھلاڑی بھی انہیں ہی کپتان بنانے کے حامی ہیں۔

پاک بھارت ٹاکرا ، پھر میدان سجے کو تیار

لندن(بی این پی ) چیمپئنز ٹرافی میں پاکستان کی فتح کے بعد کرکٹ شائقین کی نظریں اب 2 جولائی کو ہونے والے پاک بھارت کرکٹ میچ پر جم گئی ہیں۔ جی ہاں! 2 جولائی بروز اتوار کرکٹ کی روایتی حریف ٹیموں پاکستان اور بھارت کے درمیان اہم میچ ہونے جا رہا ہے۔
تاہم یہ میچ برطانیہ میں جاری ویمنز ورلڈ کپ میں دونوں ملکوں کی خواتین ٹیموں کے درمیان ہوگا۔ ویسے تو خواتین کی کرکٹ میں عوام کی دلچسپی کم ہوتی ہے لیکن پاک بھارت میچ کی وجہ سے لوگوں کی نظریں اس پر جمی ہوئی ہیں۔ جہاں بھارتی کھلاڑی چیمپئنز ٹرافی میں اپنی شکست کا بدلہ لینے کی کوشش کریں گی تو وہیں پاکستانی کرکٹرز بھی جیت کیلئے سر توڑ کی بازی لگائیں گی۔ یہ میچ کاو¿نٹی کرکٹ گراو¿نڈ ڈربی میں ہوگا۔

اعصام نے انٹالیااوپن کا تاج اپنے سرسجا لیا

انٹالیا(سپورٹس ڈیسک)قومی ٹینس سٹاراعصام الحق نے انٹالیا اوپن کا مینزڈبلزٹائٹل اپنے نام کرلیا۔فائنل میں قومی ٹینس سٹاراعصام الحق اوران کے جوڑی دارسویڈن کے روبرٹ لینڈ سٹیڈنے کروشیا کے میٹ پاﺅچ اوراولیور ماراچ کو شکست سے دوچارکیا۔انٹالیامیں کھیلے گئے فائنل میں پاک سویڈش جوڑی نے عمدہ کھیل کامظاہرہ کیا اورپہلے سیٹ میںحریف جوڑی پردھاک بٹھائے رکھی اورپہلاسیٹ 7-5سے اپنے نام کیا۔دوسرے سیٹ میں بھی اعصام اورروبرٹ کاپلڑابھاری رہا اور4-1 کی برتری حاصل کرلی۔اس موقع پر میٹ پاﺅچ اوراولیورماراچ کھیل جاری نہ رکھ سکے اورمیچ سے دستبردارہوگئے اوراعصام روبرٹ فائنل کے فاتح قرارپائے۔اس سے قبل سیمی فائنل میں پاک سویڈش جوڑی نے اسرائیل کے جوناتھن ایلرش اورکروشیا کے نکولامیک ٹچ کوشکست دی تھی۔

جے آئی ٹی کا فائنل راﺅنڈ شروع ، سوالنامہ تیار، حسن، حسین، مریم نواز سے حتمی بیان لینے کا فیصلہ

اسلام آباد(کرائم رپورٹر‘ مانیٹرنگ ڈیسک‘ ایجنسیاں) سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن کے ریکارڈ میں تبدیلی کی تحقیقات کے لئے ایف آئی اے حکام نے متعلقہ افسران کے بیان ریکارڈ کرلئے۔ فائل میں جون 2016 ءمیں 2013 ءکی تاریخ درج کرنے کی تصدیق کی گئی۔ ذرائع کے متعلق ایس ای سی پی کے متعلقہ افسران نے ایف آئی اے ٹیم کو بتایا کہ چودھری شوگر ملزکی تحقیقات 2013 ءمیں ختم کردی گئی تھیں اسی سال برطانوی ادارے کو خط لکھا گیا تاہم فائل پر تحقیقات ختم کرنے کی تاریخ درج نہ تھی جون 2016 ءمیں 2013 ءکی پرانی تاریخ درج کرکے دستخط کئے گئے۔ ایف آئی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ ابھی متعلقہ ایس ای سی پی حکام کے صرف بیان ریکارڈ ہوئے ہیں اب بیانات کو متعلقہ ریکارڈ سے ملایا جائے گا اور رپورٹ مرتب کرکے سپریم کورٹ میں پیش کی جائے گی۔ پانامہ کیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی کے سامنے سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان ( ایس ای سی پی )کی پانچ رکنی ٹیم نے بطور گواہ پیش ہو کر اپنا بیان ریکارڈکرادیا ہے ،منی لانڈرنگ اور چوہدری شوگر ملز سے پوچھ گچھ ہونے کے ساتھ ایس ای سی پی کے شعبہ کمپنی رجسٹریشن نے تمام دستاویزات اور اہم ریکارڈ بھی جے آئی ٹی کے حوالے کر دیا ہے ۔ جمعہ کے روز جے آئی ٹی اجلاس میں ایس ای سی پی کے ریجنل آفس لاہور سے پانچ رکنی ٹیم پاناما لیکس مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہوئی اور اس موقع پر جے آئی ٹی نے ایس ای سی پی کے ریکارڈ کو چیک کرنے کے ساتھ ایس ای سی پی ٹیم پر سوالات کیے اور جہاں پر تضاد نظر آیا انکے نوٹ لکھے ۔ذرائع کا کہنا ہے جے آئی ٹی نے ایس ای سی پی ٹیم کے جوابات اور ریکارڈ کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے سپریم کورٹ کو پیش کرنے کے لیے رپورٹ بھی مرتب کرنا شروع کر دی ہے نیز کچھ اختلافی بیانات پر ایسے نوٹ بھی بنائے جا رہے ہیں جو کہ وزیراعظم کے کزن طارق شفیع ،حسن نواز،حسین نواز اورمریم صفدر کی جے آئی ٹی پیشی پر ان سے بھی سوال کیے جائیں گے ۔معلومات کے مطابق جے آئی ٹی اجلاس میں حدیبیہ پیپرملزاور دیگر اداروں سے حاصل ریکارڈ کا جائزہ لیا گیا ہے ۔دوسری جانب ریکارڈ ٹمپرنگ کے معاملہ پر رایف آئی اے کی خصوصی ٹیم نے تحقیقات مکمل کرلی ہیںذرائع کے مطابق چیئرمین ایس ای سی پی اورافسران ایف آئی اے ٹیم کو مطمئن نہ کرسکے ہیں ایف آئی اے کی ٹیم کے سامنے ایس ای سی ؛پی کے چیئر مین سمیت جن جن سے تحقیقات کی گئی ہیں انکے بیانات میں تضاد پایا گیا ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے ایف آئی اے نے ایس ای سی پی کا انٹرنیٹ سرور قبضے میں لے لیا ہے اور خیال کیا جارہا ہے ایف آئی آے ٹیم انٹرنیٹ سرور کا فرانز ک معائنہ کروائے گی اورچوہدری شوگر ملز کے بارے ہونے والی کمیونیکشن کا ریکارڈ سرور کے ذریعے حاصل کیا جائے گا،معلومات کے مطابق جے آئی ٹی نے 10جولائی کو سپریم کورٹ میں رپورٹ پیش کرنے کے حوالے شریف براداران کے متضاد بیانات پر بھی رپورٹ بنائی جارہی ہے جو کہ درجنوں صفحات پر مشتمل ہو گی۔ ایس ای سی پی کے سابق چیئرمین ظفر حجازی اور افسران جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے نجی ٹی وی ذرائع، چودھری شوگر ملز کے ریکارڈ میں ہیرا پھیری ثابت ہو گئی ہے۔ 2016ءمیں شوگر مل کے متعلق تحقیقات ہوئی تھیں۔ پرانی تاریخوں کے دستخط کے الزامات بھی درست نکلے۔ ایس ای سی پی کے عہدیداران کے ایک دوسرے پر الزامات لگانا شروع کر دیئے۔ ظفرحجازی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ انکوائری مکمل ہونے کے بعد اپنی پوزیشن واضع کروں گا۔ انہوں نے کہا کسی ادارے کے سربراہ کا اس ادارے کی ہر خامی سے آگاہ ہونا ضروری نہیں۔ ایس ای سی پی کے چیئرمین ظفر حجازی، ایگزیکٹو ڈائریکٹرز اور دیگر افسران شریف خاندان کی کاروباری تفصیلات کے ہمراہ پاناما کیس کی جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوگئے۔مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے ایس ای سی پی کے 5افسران چودھری شوگرملز کے خلاف تحقیقات کا ریکارڈ بھی ساتھ لائے۔سربراہ ایس ای سی پی نے اپنے دیگر افسران کے ہمراہ جے آئی ٹی کو شریف خاندان کی ملکیتی چوہدری شوگر ملز کے خلاف سال 2011میں شروع ہونے والی تحقیقاتی رپورٹ اور دستاویزات پیش کیں اور بتایا کہ یہ تحقیقات سال 2013میں بند کر دی گئی تھیں۔ذرائع نے بتایا ہے کہ ایس ای سی پی کے افسران نے تفتیش کے دوران جے آئی ٹی کو بتایا کہ چوہدری شوگر ملز کے خلاف تحقیقات روک دینے کا معاملہ مین شیٹ پر نہیں لایا گیا تھا۔علاوہ ازیں چئیرمین ایس ای سی پی ظفر حجازی نے جے آئی ٹی میں پیش ہونے کے بعد جاری بیان میں کہا کہ انہوں نے اپنی پوزیشن وفاقی تحقیاتی ادارے کے سامنے بیان کر دی ہے جو کہ کافی حد تک اخبارات میں شائع ہونے والی خبروں میں بھی واضح ہے۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ انکوائری کی کارروائی ابھی جاری ہے اس لئے میں اس حوالے سے کوئی بھی بات عوامی سطح پر کہنا مناسب نہیں۔ تاہم جب انکوائری مکمل ہو جائے گی تو میںاپنی پوزیشن ضروری عوامی سطح پر بیان کروں گا۔ اس وقت صرف اتنا کہنا چاہوں گا کہ اینٹی منی لانڈرنگ کی کارروائی اور کمپنیز آرڈیننس 1984 کی دفعہ 263 کے تحت قانونی کارروائی دو الگ الگ اور مختلف چیزیں ہیں اور ان کو ملانا نہیں چاہیے۔دوسری اہم بات یہ ہے کہ ضروری نہیں کہ ایک ادارے کے سربراہ کو کسی خاص کیس میں کسی قسم کی خامیوں یا کمی بیشی کا ذاتی طور پر علم ہو اور ادارے کے سربراہ کو اس کا ذمہ دار بھی نہیں ٹھیرایا جا سکتا ۔ اگر ادارے کے افسران اور ملازموں کی کوتاہیوں کے لئے ذمہ دار ٹھہرایا جائے تو یہ کوئی اچھی روایت نہیں ہو گی اور ہر ایک افسر اپنی کوتاہیوں کے لئے ادارے کے سربراہ کو ذمہ دار ٹھہرائے گا۔واضح رہے کہ ایف آئی اے کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل واجد ضیا کی سربراہی میں چھ رکنی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے پاس اپنی رپورٹ مکمل کرنے کے لئے صر ف 9 دن رہ گئے ہیں ۔سپریم کورٹ نے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کو 10جولائی تک رپورٹ عدالت میں جمع کرانے کی ہدایت کر رکھی ہے۔ پاناما کیس کی تحقیقات کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم رواں ہفتے وزیر اعظم نواز شریف کے صاحبزادوں اور صاحبزادی کو حتمی طور پر بلا کر اپنی رپورٹ مکمل کرنے جا رہی ہے جبکہ منی لانڈرنگ معاملے کے اہم گواہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو سب سے آخر میں طلب کرنے کا بھی فیصلہ کر لیا گیا ہے دوسری طرف نیب کے سابق چیرمین جنرل (ر) امجد نے حقائق سے پردہ اٹھا دیا ہے اورانکشاف کیا ہے کہ حدیبیہ پیپر ملز کیس کو عارضی طور پر بند کرنے کا حکم اس وقت کے صدر جنرل ر پرویز مشرف نے دیا تھا کیونکہ یہ جلاوطنی معاہدے کا حصہ تھا مگر یہ کیس کسی بھی وقت کھولا جا سکتا تھا۔ ذرائع نے بتایا کہ جے آئی ٹی نے شریف خاندان کے افراد کے بیانات کے تضادات پر سوالنامہ تیار کر لیا ہے اب وزیر اعظم کے صاحبزادوں ،صاحبزادی اور طارق شفیع سے حتمی بیانات لیے جایئں گے جے آئی ٹی ارکان شریف خاندان کے افراد سے متضاد بیانات سے متعلق سوالات پوچھے گی جے آئی ٹی میں دیے گئے بیانات شریف خاندان کے افراد کے سامنے رکھے جایئں گے ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ شریف خاندان منی ٹریل سے متعلق ٹھوس شواہد دینے میں تاحال ناکام ہے اور جے آئی ٹی حدیبیہ پیپر مل پر اسحاق ڈار کے ایک سو چونسٹھ کے بیان کو بنیاد بنا رہی ہے جے آئی ٹی شریف خاندان کے افراد سے حتمی بیانات لینے کے بعد رپورٹ مرتب کرئے گی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کادس جولائی تک رپورٹ مرتب کرنے کا امکان ہے کیونکہ اسے سپریم کورٹ کی جانب سے یہی حتمی ڈیڈ لائن دی گئی ہے دوسری طرف حدیبیہ پیپر مل کے معاملہ پر نیب کے سابق چیرمین جنرل (ر) امجد نے حقائق سے پردہ اٹھا دیا ہے ذرائع کے مطابق جب وہ چند دن قبل جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے تو ان سے جے آئی ٹی نے سوال کیا تھا کہ حدیبیہ پیپر مل کی انکوائری بند کرنے کے احکامات کس نے دیئے جس پر جنرل ر امجد کا جواب تھا کہ انکوائری بند کرناشریف خاندان اور پرویز مشرف کے درمیان جلا وطنی معاہدہ میں شامل تھا جنرل (ر) پرویز مشرف نے حدیبیہ پیپر مل کی انکوائری بند کرنے کا حکم دیا دوسری طرف ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ سابق چئیرمین نیب کا کہنا تھا کہ اس وقت اسحاق ڈار نے دو ہزار میں حدیبیہ پیپر مل کے معاملے پر مرضی سے بیان حلفی دیا تھا اور اسحاق ڈار نے پرویز مشرف کے قریبی ساتھی کی مدد سے بیان دینے کی خواہش کی تھی اب یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم چھ یا سات جولائی کو اسحاق ڈار کو طلب کرئے گی اور اسحاق ڈار سے صرف بیان حلفی کی تصدیق یا تردید کا سوال پوچھا جائے گا۔

حدیبیہ پیپرز ملز: شریف خاندان اور پرویز مشرف میں معاہدہ اہم انکشاف

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) حدیبیہ ملز کی انکوائری بند کرنے کا شریف خاندان اور پرویز مشرف میں معاہدہ ہوا تھا۔ سابق چیئرمین نیب جنرل (ر) امجد نے جے آئی ٹی کے سامنے حقائق کا انکشاف کیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق جے آئی ٹی نے جنرل (ر) امجد سے سوال کیا کہ حدیبیہ ملز کی انکوائری بند کرنے کے احکامات کس نے دیئے تو جواب میں کہا کہ انکوائری ایک معاہدے کے تحت بند کی گئی یہ معاہدہ شریف خاندان اور پرویز مشرف کے درمیان ہوا جس کے بعد مشرف نے انکوائری بند کرنے کا حکم دیا جنرل (ر) امجد نے جے آئی ٹی کو یہ بھی بتایا کہ اسحاق ڈار نے بیان حلفی مرضی سے دیا تھا، اسحاق ڈار نے پرویز مشرف کے ایک قریبی دوست کی مدد سے بیان دینے کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔ نجی ٹی وی کے مطابق ان انکشافات کے بعد اسحاق ڈار کو 6 جولائی کو طلب کئے جانے کا امکان ہے۔

پیٹرول صرف 1.50روپے فی لیٹر سستا ،مٹی کے تیل کی قیمت برقرار

اسلام آباد (آئی این پی) حکومت نے رواں ماہ کےلئے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کر دیا۔ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 1.50 روپے کی کمی کر دی گئی جبکہ کیروسین اور لائٹ ڈیزل کی قیمتیں برقرار رکھی گئی ہیں‘ ڈیزل کی قیمت81.40 روپے سے کم ہو کر 79.90 روپے جبکہ پٹرول کی قیمت 72.80 روپے سے کم ہو کر 71.30 روپے پر آ گئی ہے‘ نئی قیمتوں کا اطلاق جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب رات بارہ سے ہو گیا۔ جمعہ کوپریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے و زیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ پچھلے سال ہم کئی مہینے تک لگاتار جتنا بوجھ تھا برداشت کرتے رہے۔ کیروسین اور لائٹ ڈیزل آئل پر سردیوں کے مہینوں میں ہمیں کیش سبسڈی بھی دینا پڑی تاکہ ان کی قیمتوں کو برقرار رکھا جا سکے کیونکہ یہ دونوں آئٹم بہت ہی کم آمدنی والے لوگوں کے استعمال میں آتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی ہدایت کے مطابق یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ مٹی کے تیل کی قیمت کو 44 روپے پر ہی برقرار رکھا جائے اور اس میں کوئی اضافہ نہ کیا جائے۔10.95 روپے کے اضافے کی تجویز کو منظور نہیں کیا گیا۔لائٹ ڈیزل آئل کو بھی 44 روپے کی موجودہ قیمت پر ہی برقرار رکھا گیا ہے۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں یکم جولائی سے 1.50 روپے کمی کی جا رہی ہے۔ نئی قیمتوں کے مطابق ڈیزل کی قیمت81.40 روپے سے کم ہو کر 79.90 روپے جبکہ پٹرول کی قیمت 72.80 روپے سے کم ہو کر 71.30 روپے پر آ گئی ہے جبکہ کیروسن اورلائٹ ڈیزل کی قیمتیں 44 روپے پر برقرار رہیں گی۔ مصنوعات کی قیمتیں وزیر اعظم کی منظوری سے پیش کی گئی ہیں۔‘ نئی قیمتوں کا اطلاق جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب رات بارہ سے ہو گیا۔

سندھ میں نیب بارے اہم خبر ، سیاستدانوں کیلئے خوشخبری

کراچی (سٹاف رپورٹر‘ ایجنسیاں) سندھ کابینہ نے نیب کی جگہ صوبائی سطح پراحتساب کے لیے اینٹی کرپشن قوانین میں ترامیم کے لیے قرارداد متفقہ طورپر منظور کرلی ہے جبکہ سندھ میں نئی شوگرملزکے قیام پرپابند ی عائد کردی ہے اس بات کا فیصلہ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کی زیرصدارت سندھ کابینہ کے اجلاس میں کیا گیا۔سندھ کابینہ کا اجلاس جمعہ کووزیراعلی ہاس میں منعقد ہوا ۔ اجلاس میں تمام صوبائی وزرا ، چیف سیکریٹری سندھ رضوان میمن، صوبائی مشیر، اسپیشل اسٹنٹس اور دیگر اعلی حکام نے شرکت کی۔ صوبائی وزیراطلاعات ناصر حسین شاہ اورصوبائی وزیر قانون ضیا الحسن لنجار کا کہنا تھا کہ سندھ میں نیا اینٹی کرپشن قانون منظوری کے بعد نافذ العمل ہوتے ہی نیب مقدمات اینٹی کرپشن کورٹس کو منتقل ہوجائینگے۔ صوبائی وزیر ناصرحسین شاہ کا کہنا تھا کہ مشرف دور کے دو قوانین ختم کرچکے نیب قانون کا سندھ میں دائرہ کار ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے اورکابینہ نے اس کے لیے اینٹی کرپشن قوانین میں ترامیم کی منظوری دے دی ہے۔ انہوں نے کہاکہ نیب کا قانون مشرف دور کا کالا قانون ہے ۔ ہم اپنا نیا قانونی مسودہ لارہے ہیں جسے منظوری کے لیے سندھ اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔ صوبائی وزیرقانون ضیا الحسن لنجار کا کہنا تھا کہ تیس دن کے اندر نیا اینٹی کرپشن کا قانون لائینگے جسکا مسودہ تیارکرلیا گیا ہے۔ نیب قانون انسانی حقوق کے خلاف تھا۔عجب قانون تھا کہ نوٹس دینے اور رہا کرنیوالا ایک تھا ۔ایک سوال کے جواب میں ناصرشاہ کا کہنا تھا کہ سب نے ملکر کام کرنا ہے حکومت سندھ بارشوں سے متاثرہ افراد کی مددکررہی ہے۔سندھ کابینہ نے صوبے میں نیب کے قانون کو غیر موثر کردیا جس کے بعد نہ صرف پیپلز پارٹی کے کئی وزراءکو ریلیف ملے گا بلکہ نیب کی کارروائیاں صرف وفاقی حکومت کے محکموں تک محدود ہو جائیں گی۔نجی ٹی وی کے مطابق سندھ کابینہ کا اجلاس وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت ہوا جو کہ ڈھائی گھنٹے تک جاری رہا۔ اس اجلاس میں سب سے اہم فیصلہ نیب کا بوریا بستر گول کرنے کا تھا۔ کابینہ کے اجلاس میں نیب کا آرڈیننس 1999ءغیر موثر قرار دے دیا گیا ہے۔ نیب آرڈیننس کو ختم کرنے کا بل سندھ اسمبلی میں پیر کو پیش کیا جائے گا۔یہ تجویز ایڈووکیٹ جنرل سندھ کی جانب سے حکومت سندھ کو دی گئی تھی اور یہ قائم علی شاہ کے وقت سے زیر غور تھی تاہم اس پر قدم نہیں اٹھایا گیا۔ مراد علی شاہ نے بطور وزیر اعلیٰ یہ اہم قدم اٹھاتے ہوئے سندھ میں نیب کو غیر موثر کرنے کی منظوری دی ہے۔ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے بھی نیب آرڈیننس 1999ءختم ہونے کی تصدیق کردی ہے اور بتایا ہے کہ اس اقدام سے سندھ میں نیب کی عدالتیں ختم نہیں ہوں گی بلکہ صرف صوبائی حکومت کے کیسز ختم ہوجائیں گے جبکہ وفاقی حکومت کے زیر اہتمام محکموں میں کی جانے والی کرپشن کی تحقیقات جاری رہیں گی۔نجی ٹی وی نے دعویٰ کیا ہے کہ سندھ میں پیپلز پارٹی کے کئی وزراءایسے ہیں جن کے خلاف نیب میں انکوائریاں چل رہی ہیں، سندھ کابینہ کے اس اقدام کے بعد بہت سے سیاستدانوں کو براہ راست فائدہ پہنچے گا۔واضح رہے کہ پہلے بدعنوانی کے کیسز نیب کے حوالے کیے جاتے تھے لیکن نیب آرڈیننس 1999ءغیر موثر ہونے پر سندھ حکومت کے زیر اہتمام محکموں کے کیسز نیب کے دائرہ اختیار سے باہر ہو جائیں گے اور آئندہ صوبائی حکومت میں جو بھی کرپشن ہو گی اس کی تحقیقات یا اس کے خلاف کارروائیاں صوبائی حکومت کا محکمہ اینٹی کرپشن کرے گا۔سندھ حکومت کی جانب سے نیب کو غیر مو¿ثر قرار دینے کے بل کے حوالے سے معروف ماہر قانون بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا ہے کہ سندھ حکومت نے اپنی کرپشن اور غلط کاموں کو چھپانے اور ان سے بچنے کے لئے یہ بل پاس کیا ہے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے معروف ماہر قانون بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا ہے کہ سندھ حکومت کی جانب سے نیب کو غیر مو¿ثر قرار دینے کا بل حکومت نے اپنی حفاظت اور نیب کے حصار سے نکلنے کے لئے بل پاس کیا ہے۔ سندھ حکومت کے پاس نیب کو غیر مو¿ثرقرار دینے کا اختیار ہے یا نہیں ہے یہ قابل بحث نکتہ ہے اس پر آنکھیں بند نہیں کی جاسکتیں۔ نیب کے اختیارات کے خلاف کراچی اور پشاور کی صوبائی عدالتوں میں کیس زیر سماعت موجود ہیں۔ پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ کسی بھی ادارے کو کام نہیں کرنے دیا جاتا، کرپشن پر کوئی چارہ جوئی نہیں ہوتی۔ چیئرمین نیب وفاقی حکومت کے انڈر آتا ہے اس لئے نیب وفاق کے خلاف کارروائی نہیں کرتی جب کہ صوبائی حکومت اپنی حفاظت کے لئے نیب کو غیر مو¿ثر قرار دینے کی کوشش کر رہی ہے، نیب کو غیر مو¿ثر قرار دینا حل نہیں بلکہ نیب کے قوانین میں اگر گنجائش نہیں ہے تو اس کے قوانین میں ترمیم ہونی چاہئے۔