Tag Archives: zardari

میرے اکاﺅنٹس جعلی نہیں کاروباری ہیں سابق صدر کا نیب کو جواب، زرداری مان گئے ،نیب کو آخری مرتبہ دستیاب ہو ں اب نیب رہے کا یا پاکستان کی معیشت ، زرداری پیشی کے موقع پر غصہ میں آگئے

اسلام آباد (خبر نگار خصوصی، نیوز ایجنسیاں) جعلی اکاونٹس کیس، آصف زرداری کی پیشی کی اندرونی کہانی منظر عام پرآگئی آصف علی زر داری نے نیب پر واضح کیا کہ نیب کو آخری مرتبہ دستیاب ہوں۔ذرائع کے مطابق آصف علی زر داری نے دعویٰ کیا کہ اب نیب نہیں ہوگی۔انہوںنے کہاکہ یہ نیب رہے گا یا پاکستان کی معیشت۔ انہوںنے کہاکہ ہر ایک کے پاس بلیک منی اور بزنس اکاونٹس ہیں۔ نیب ذرائع کے مطابق آصف زرداری جعلی اکاونٹس کو بزنس اکاونٹس قرار دیتے رہے۔ ذرائع کے مطابق نیب پیشی پر آصف زرداری شدید غصے میں تھے۔ آصف زرداری کو تین انکوائریز میں سوالنامہ دیا گیا،نیب نے آصف زرداری کو 23 مئی کو دوبارہ طلب کرلیا،آصف زرداری کو 23 مئی کو سوالنامے کے جوابات ساتھ لانے کی ہدایت کی گئی۔قومی احتساب بیورو(نیب) کی کمائنڈ انوسٹی گیشن ٹیم نے سابق صدر آصف علی زرداری کا جعلی اکاونٹس کیس میں ہریش کمپنی، مشکوک ٹرانزیکشن اور اوپل 225منصوبے کی انکوائریز میں بیان ریکارڈکر لیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق جمعرات کو سابق صدر آصف علی زرداری کا جعلی اکاونٹس کیس میں 4انکوائریز میں بیان قلمبند ریکارڈکر لیا گیا ہے، جس میں ہریش کمپنی، مشکوک ٹرانزیکشن اور اوپل 225منصوبے شامل ہیں۔ سابق صدر آصف زرداری ڈیڑھ گھنٹے تک نیب کی کمائنڈ انوسٹی گیشن ٹیم کو بیان ریکارڈ کراتے رہے، آصف زرداری سے ہریش کمپنی کے ذریعے بھٹو ہا?س نوڈیرو کے مالی معاملات پر سوال کئے گئے۔ سابق صدر سے زرداری گروپ کی 8ارب روپے کی مشکوک ٹرانزیکشنز پر بھی پوچھ گچھ کی گئی جبکہ اوپل 225منصوبے میں مبینہ طور پر 1ارب روپے رشوت لینے پر سوالات کیے گئے۔ آصف زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک کہتے ہیں کہ آصف زرداری کا کسی کمپنی اور لین دین سے کوئی تعلق نہیں۔نیب ذرائع کے مطابق آصف زرداری کو جعلی اکاونٹس کیس کی مزید دو انکوائریز میں جلد طلب کیا جائے گا۔

ہریش کمپنی کیس؛ آصف زرداری نے ضمانت قبل ازگرفتاری کی درخواست دائر کردی

اسلام آباد(ویب ڈیسک) ہریش کمپنی کیس میں سابق صدر آصف زرداری نے ضمانت قبل ازگرفتاری کی درخواست دائر کردی ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں سابق صدر آصف زرداری نے ہریش کمپنی کیس میں ضمانت قبل ازگرفتاری کی درخواست دائر کی ہے، درخواست میں کہا گیا ہے کہ نیب نے کل ہریش کمپنی کیس میں طلب کیا ہے تاہم گرفتاری کا خدشہ ہے لہذا عدالت نیب کو گرفتاری سے روکے اور ضمانت منظور کی جائے۔

دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ کا 2 رکنی بینچ سابق صدر کی عبوری ضمانت کی درخواستوں پر آج سماعت کرے گا جس میں ضمانت میں توسیع دینے یا نہ دینے کے حوالے سے فیصلہ کیا جائے گا۔
نیب نے گزشتہ روز آصف علی زرداری کی درخواستوں پر جواب جمع کروا دیا تھا جس میں کہا گیا ہے کہ جعلی اکاؤنٹس کے 8 مقدمات میں آصف زرداری کا کردار سامنے آچکا ہے لہذا آصف زرداری کی درخواست ضمانت مسترد کی جائے۔

واضح رہے کہ سابق صدر اور شریک چیئرمین پیپلزپارٹی آصف زرداری جعلی اکاؤنٹ کیس میں پہلے ہی 5 مقدمات میں عبوری ضمانت پر ہیں۔

آصف زرداری کیخلاف منی لانڈرنگ کیس راولپنڈی منتقل، ضمانت بھی منسوخ

کراچی(ویب ڈیسک ) بنکنگ کورٹ نے آصف زرداری اور فریال تالپور کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کو کراچی سے راولپنڈی منتقل کرتے ہوئے ان کی عبوری ضمانت بھی منسوخ کردی ہے جس کے بعد نیب جے آئی ٹی نے آصف زرداری اور بلاول بھٹو زرداری کو 20 مارچ کو راولپنڈی طلب کرلیا ہے۔
بنکنگ کورٹ میں میگا منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی، اس موقع پر شریک چیئرمین پیپلزپارٹی آصف زرداری اور فریال تالپور پیش نہ ہوئے تاہم حسین لوائی، عبدالغنی مجید و دیگر نے عدالت میں پیش ہوکر حاضری لگائی۔
سماعت کے دوران عدالت نے میگا منی لانڈرنگ کیس کو کراچی سے راولپنڈی منتقل کرنے سے متعلق نیب کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنایا، عدالت نے نیب کی درخواست منظور کرتے ہوئے آصف زرداری کے خلاف کیس کو راولپنڈی منتقل کرنے کا حکم دیا جب کہ آصف علی زرداری، ہمشیرہ فریال تالپور، نمر مجید اور ذوالقرنین مجید سمیت علی مجید کی عبوری ضمانتیں بھی منسوخ کردیں۔
تحریری فیصلہ؛
عدالت کے تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ مقدمہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق منتقل کیا گیا، جیل میں قید ملزمان کو راولپنڈی عدالت میں پیش کیا جائے جب کہ آصف علی زرداری اور فریال تالپور سمیت 19 ملزمان کی عبوری ضمانت بھی منسوخ کردی گئی ہے۔
کیس منتقل ہونے سے کوئی فرق نہیں پڑتا؛
ضمانت منسوخ ہونے کے بعد آصف علی زرداری عدالت پہنچے جہاں ان کی اپنے وکلا سے قانونی مشاورت جاری ہے، عدالت پہنچنے پر صحافیوں نے سوال کیا کہ آپ کا کیس اسلام آباد منتقل ہوگیا کیا کہیں گے، جس پر سابق صدر کا کہنا تھا کہ کیس منتقل ہونے سے کوئی فرق نہیں پڑتا، ججز اور ماہرین وکلاء ہی اس بارے میں اپنی رائے دے سکتے ہیں۔

آصف زرداری کی نااہلی کی درخواست پر اسلام آباد ہائی کورٹ کا اعتراض

 اسلام آباد: سپریم کورٹ کے بعد ہائی کورٹ نے بھی سابق صدر آصف زرداری کی نااہلی کے لیے پی ٹی آئی کی درخواست پر اعتراض کردیا۔      پاکستان تحریک انصاف نے رجسٹرارسپریم کورٹ کے اعتراض کے بعد سابق صدر اور شریک چیئرمین پیپلزپارٹی آصف زرداری کی نااہلی کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا، پی ٹی آئی رہنماعثمان ڈار اور خرم شیر زمان نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں آصف زرداری کی نااہلی درخواست دائر کی۔ رجسٹرار اسلام آباد ہائی کورٹ نے دستاویزات واضح نہ ہونے پراعتراض عائد کیا۔شریک چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی اور سابق صدر آصف علی زرداری کی نااہلی کے لیے تحریک انصاف نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی جس میں موقف اپنایا گیا کہ آصف علی زرداری نے اپنے تمام اثاثہ جات کو ظاہر نہیں کیا لہذا انہیں آئین کے آرٹیکل 62،63 کے تحت نااہل کیاجائے۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ رجسٹرار آفس نے پی ٹی آئی کی آصف زرداری کی نااہلی سے متعلق درخواست پر اعتراضات عائد کرکے واپس کردی تھی۔

وفاقی وزیرعلی زیدی نے آصف زرداری کی امریکا میں مبینہ جائیداد کی دستاویز جاری کردیں

 کراچی(ویب ڈیسک) وفاقی وزیر بحری امور علی حیدر زیدی نے ٹوئٹر پر آصف زرداری کے امریکا میں مبینہ اپارٹمنٹ کی دستاویز کی نقول جاری کردی ہیں۔ وفاقی وزیر برائے بحری امور علی حیدر زیدی نے ٹوئٹر پر پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی امریکا میں مبینہ جائیدادوں کی دستاویز کی نقول پوسٹ کی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہا ہے کہ 524 ایسٹ، اسٹریٹ 72، اپارٹمنٹ 37F نیویارک کی ٹیکس رسیدوں پر آصف زرداری کا نام واضح درج ہے۔

چند روز قبل وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے میڈیا سے گفتگو کے دوران دعویٰ کیا تھا کہ حکومت کو آصف زرداری کے امریکا میں اپارٹمنٹ کے شواہد ملے ہیں، اس اپارٹمنٹ کو انہوں نے کاغذات نامزدگی میں ظاہر نہیں کیا۔ اس کے اگلے دن پاکستان تحریک انصاف نے کراچی میں الیکشن کمیشن کے دفتر میں آصف علی زرداری کی نااہلی کے لیے درخواست جمع کرائی تھی۔

دوسری جانب پیپلز پارٹی نے کہا ہے کہ آصف زرداری کی کردار کشی کی آڑ میں عوام دشمن فیصلے کیے جا رہے ہیں۔ سابق صدر کا امریکا میں کوئی اپارٹمنٹ نہیں۔

ہمارے ملک کا وزیراعظم کشکول لے کر دنیا میں گھوم رہا ہے، آصف زرداری

نوابشاہ (ویب ڈیسک) پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کا کہنا ہے کہ ہم نے اپنے وسائل سے ملک چلایا کشکول نہیں اٹھایا تاہم ہمارے ملک کا وزیراعظم کشکول لے کر دنیا میں گھوم رہا ہے۔نوابشاہ میں ایک تقریب سے خطاب کے دوران سابق صدر اور پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ مجھے گرفتار کرنے کا راستہ تلاش کیا جا رہا ہے، اگر گرفتار کیا گیا تو میں پہلے سے زیادہ مشہور ہو جاؤں گا، میرا سرکار کے ساتھ جھگڑا چلتا رہتا ہے تاہم میری گرفتاری کوئی مسئلہ نہیں ہے۔سابق صدر کا کہنا تھا کہ نواز شریف جب بھی اقتدار میں آئے ڈیل کرکے آئے اور موجودہ وزیراعظم بھی ڈیل کے تحت آئے ہیں، ڈیل کرنے والوں کو ڈیل کرنی آتی ہے لیکن ملک چلانا نہیں آتا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ملک کا وزیراعظم کشکول لے کر دنیا میں گھوم رہا ہے، ہم نے اپنے وسائل سے ملک چلایا اور کشکول نہیں اٹھایا، چین سے مقامی کرنسی میں تجارت کا معاہدہ اب ہوا ہے ہماری حکومت پہلے ہی 6 ممالک سے اس طرح کا معاہدہ کرچکی تھی۔

بلاول نے پیپلز پارٹی کا منشور پیش کر دیا، جمہوریت اور معیشت مضبوط کرنے کا عزم

اسلام آباد(ویب ڈیسک) چیئرمین پیپلر پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ جمہوریت کی جڑیں گہری کرنا ہماری پارٹی کے منشور کا حصہ ہے۔پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری بطور پارٹی سربراہ اپنا پہلا منشور پیش کیا جو مجموعی طور پر پارٹی کا گیارہواں منشور ہے۔پیپلز پارٹی کا پہلا منشور 1967 میں ذوالفقار علی بھٹو نے پیش کیا تھا۔پیپلز پارٹی کے موجودہ منشور کا نام ’ بی بی کا وعدہ نبھانا ہے، پاکستان کو بچانا ہے‘ رکھا گیا ہے۔بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ آج پاکستان کا ہر شعبہ استحصال کا شکار ہے لیکن ہم دنیا میں پاکستان کی جائز حیثیت بحال کرائیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ آج پاکستان مفلوج ہو چکا ہے، دہشت گردی کے خلاف قربانیوں کے باوجود پاکستان عالمی تنہائی کا شکار ہے۔انہوں نے کہا کہ احتساب کے نام پر تمام ادارے تباہ کر دیے گئے اور پارلیمنٹ خاموش تماشائی بن کر ریاست و معیشت کو لاحق خطرات کو دیکھتی رہی لیکن ہم ریاستی اداروں کے درمیان ہم آہنگی کو فروغ دیں گے اور پارلیمنٹ اور دیگر ادارہ جاتی ڈھانچوں کو مضبوط بنائیں گے۔چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ ملک کے وقار پر سمجھوتا نہیں کریں گے اور دنیا کے ساتھ برابری کی سطح پر تعلقات رکھیں گے، پارلیمان کو خارجہ پالیسی پر اعتماد میں رکھیں گے۔انہوں نے بتایا کہ سلالہ پر حملے کے بعد شمسی ایئربیس کر دیا اور 7 ماہ نیٹو سپلائی بند کی، امریکہ کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کی اور پہلی مرتبہ ایک سپر پاور ملک کو معافی مانگنی پڑی۔
پانی کا مسئلہ
بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان میں پانی کا مسئلہ سنگین ہے، پانی کے مسلے کو حل نہ کیا تو یہ سنگین صورتحال اختیار کر جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ عوام میں شعور اجاگر کرنا ہو گا کہ پانی کی بچت میں بقا ہے، ہم نے جام شورو میں ڈیمز بنائے لیکین ہمیں ملک بھر میں ڈیمز بنانے ہوں گے۔
پیپلزپارٹی پانی کے مسئلے پر کام کر رہی ہے لیکن افسوس ہے خیبر پختونخوا اور پنجاب میں ایک پانی کا منصوبہ نہیں بنا، ہمیں ڈیم بنانے ہوں گے اور ڈرپ اریگیشن کو فروغ دینا ہو گا۔
زرعی اصلاحات اور ٹیکسٹائل
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ زرعی ملک ہونے کے باوجود پاکستان کی زراعت کا برا حال ہے لیکن ہم ملک کے کسانوں کی رجسٹریشن کر کے انہیں بے نظیر کسان کارڈ جاری کریں گے، خواتین کسانوں کی رجسٹریشن بھی کی جائے گی۔ان کا کہنا تھا کہ قومی پیداوار میں اضافے کے لیے مقامی کاشتکاروں کو سبسڈی دی جائے گی، یوریا کھاد کی قیمت 500 روپے اور ڈی اے پی کھاد کی قیمت 1700 روپے کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ٹیکسٹائل کو پاکستانی معیشت میں مرکزی حیثیت حاصل ہے لیکن آج اس شعبے کا برا حال ہے، ہم ٹیکسٹائل کے شعبے کو بحال کریں گے اور ٹیکسٹائل پر زیرو ٹیکس ہو گا۔
صحت کی سہولیات
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ عوام کو بنیادی صحت کی سہولیات فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہوتی ہے اور اس حوالے سے پیپلز پارٹی کی حکومت نے کراچی، ٹنڈو محمد خان، مٹھی اور خیرپور میں اسپتال کھولے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے کینسر کا علاج متعارف کرایا، بدین میں 8 منزلہ جدید اسپتال قائم کیا۔ان کا کہنا تھا کہ ہم اقتدار میں آ کر صحت کی سہولتوں کے نظام کو ملک بھر میں پھیلائیں گے اور پہلی مرتبہ فیملی ہیلتھ پروگرام شروع کیا جائے گا۔
مضبوط جمہوریت
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ جمہوریت کے دشمنوں کی سازشیں جاری ہیں، سالہا سال سے پارلیمنٹ میں غیرحاضر رہ کر ووٹ کو عزت نہیں دی جا سکتی۔ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ پر لعنت بھیجنے سے بھی جمہوریت مضبوط نہیں ہوتی، تمام اداروں کو اپنی حدود میں رہ کر کام کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ آزادی اظہار رائے پر قدعن لگائی جا رہی ہے لیکن پیپلزپارٹی کو سینسر اور ملاوٹ شدہ جمہوریت قبول نہیں ہے، پیپلزپارٹی معیاری جمہوریت کے لیے آواز اٹھاتی رہے گی۔

طلباءاور ٹریڈ یونینز کی بحالی
چیئرمین پیپلز پارٹی طلباء یونین اور ٹریڈ یونین پر پابندی ختم کی جائیں گی، منشور میں پہلی مرتبہ لونگ ویج کا پیکج متعارف کرایا ہے جس کے تحت کسی کو ہاتھ پھیلانے کی ضرورت نہیں رہے گی۔

وقت آیا تو نواز شریف سے حساب لیں گے، آصف زرداری

نوابشاہ(ویب ڈیسک ) پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ہم نے نواز شریف کی حکومت بچائی لیکن انہوں نے اچھا صلہ نہیں دیا اور وقت آیا تو ان سے حساب لیں گے۔نوابشاہ پریس کلب میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آصف علی زرداری نے کہا کہ  نواز شریف 18ویں ترمیم کو رول بیک کرنے کے بارے میں سوچ رہے ہیں، نواز شریف  کی حکومت ڈیڑھ سال میں ختم ہونے والی تھی جسے ہم نے بچایا کیونکہ حکومت ختم ہوتی تو کرسی کا کھیل شروع ہوجاتا، لیکن نواز شریف نے اچھا صلہ نہیں دیا، وقت آیا تو ان سے حساب لیں گے ،ان سے الیکشن میں مقابلہ ہوگا، وہ بھی اپنے گُرآزمائیں ہم بھی آزمائیں گے۔آصف زرداری نے کہا کہ ہم ہر کام پاکستان کے فائدے میں کرتے ہیں، ذاتی مفاد کے لیے نہیں، پاکستان کی موجودہ صورت حال کو پیپلز پارٹی ہی سنبھال سکتی ہے، پیپلز پارٹی بہت بڑی طاقت ہے جس کی لوگوں کو سمجھ نہیں آرہی۔دوسری جانب نوڈیرو ہاؤس میں پیپلز پارٹی کے رہنما بیریسٹر عامر حسن سے ملاقات کے دوران آصف زرداری نے کہا کہ نواز شریف جمہوریت اور ملک کیلئے نہیں اپنی ذات کیلئے سیاست کرتے ہیں جب کہ ہم اپنی ذات اور سیاسی مفادات سے بالاتر ہوکر ملک اورآئندہ نسلوں کیلئے سیاست کرتے ہیں، ہم نے بہت کوشش کی کہ نواز شریف ٹھیک ہوجائیں اور جمہوریت کے لئے سیاست کرے، ہم نے جمہوریت کی خاطر نواز شریف سے مفاہمت بھی کی لیکن نواز شریف نہ سدھر سکے، ہم نے نواز شریف کو بار بار بچایا لیکن انہوں نے ہماری پیٹھ میں چھرا گھونپا۔سابق صدر مملکت کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ اداروں کو مضبوط اور نواز شریف نے کمزور کیا،نواز شریف کو اس بات کی فکر ہے اور نہ ادراک کہ ادارے کمزور ہوئے تو ملک کا کیا حشر ہوگا، ہمیں اندازہ ہے کہ ادارے کمزور ہوں گے تو پاکستان کا حال افغانستان جیسا ہو جائے گا، نواز شریف کی دولت اور اولاد باہر ہے وہ خود بھی بھاگ جائیں گے لیکن ہم کہاں جائیں گے، ہمیں اکیس کروڑ عوام کے ساتھ رہنا ہے۔آصف زرداری نے کہا کہ نواز شریف نے ساڑھے چار سال میں پاکستان کو تنہا کر دیا، وزیر خارجہ تک نہ لگایا، اب جو وزیرخارجہ ہے انہیں سفارتکاری کے آداب تو کیا الف ب بھی نہیں معلوم، ہمارے دور میں خطے کے ممالک پاکستان کے ساتھ کھڑے ہوتے تھے، یہ ہماری خارجہ پالیسی تھی کہ پاکستان ایران اور افغانستان ہاتھ ملا کر کھڑے ہوتے تھے، آج وہی ممالک بھارت کے ساتھ ہاتھ ملا کر کھڑے ہیں۔

حکومت کے خاتمے بارے زرداری کا بڑا اعلان

لاہور(ویب ڈیسک)پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ہم نے ہمیشہ کوشش کی ہے کہ ملک میں آئین اور قانون کی حکمرانی رہے اور جمہوری سفر جا ری رہے مگر یہ ہمیں مجبورکررہے ہیں کہ ہم جمہوریت کا سفر پورانہ کریں، جب چاہوں میں انہیں اقتدار سے الگ کر سکتا ہوں اور مجھے ذرا دیر نہیں لگے گی ، اس ملک کو صرف جاتی امرا سے خطرہ ہے اور یہ پاکستان کو کمزور کرنا چاہتے ہیں لیکن جب تک میں ہوں اس ملک کو کمزور نہیں ہونے دوں گا۔ مال روڈ پر متحدہ اپوزیشن کے احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سابق صدر  اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ مجھے ابھی تک یاد ہیں وہ پھول جو میرے خلاف چھوٹے میاں صاحب جھڑتے تھے،  میں نے ہمیشہ کوشش کی ہے کہ حکومت مدت پوری کرے ، لیکن میں انہیں یہ بتا دوں کہ میں جب چاہوں انہیں نکال سکتا ہوں ،  آمروں کی نشانیوں کا آج بھی ہم مقابلہ کر رہے ہیں ، اس ملک جنرل ضیاءالحق اور اس کی باقیات نے تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ  نواز شریف کہتے ہیں کہ مجھے مجیب الرحمان بنایا جارہا ہے، میں نے پہلے ہی کہا تھا کہ ان کا واسطہ پاکستان سے نہیں بلکہ ان کا واسطہ صرف جاتی امرا سے ہے، میں انہیں بتا دوں کہ ہمارا جینا ، مرنا صرف اور صرف پاکستان ہے اور یہ ملک ہے تو ہم بھی ہیں۔آصف زرداری کا کہنا تھا کہ  اگر میری آنکھوں سے آنسو نکلتے ہیں تو وہ پاکستان کی خاطر نکلتے ہیں اور میرا دل بھی صرف اپنی دھرتی کے لئے دکھتا ہے، ہم نے ہمیشہ پاکستان کھپے کانعرہ لگایاجبکہ انہوں نے ملک کو مقروض کردیاہے،میں ساری قوم کو یقین دلاتا ہوں کہ ماڈل ٹاﺅن اور زینب کو انصاف دلا کر دم لیں گے۔

مجھ میں ذوالفقار علی بھٹو کی روح داخل ہو گئی ہے، آصف زرداری

میرپورخاص(ویب ڈیسک) سابق صدر مملکت اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ ان کے اندر ذوالفقار علی بھٹو کی روح داخل ہوگئی ہے۔میرپور خاص میں شہید بینظیر بھٹو اسٹیڈیم میں منعقدہ ذوالفقار علی بھٹو کی سالگرہ کے حوالے سے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ یہ دعویٰ نہیں کر سکتے کہ بھٹو خاندان سے ہیں لیکن یہ ضرور کہہ سکتے ہیں کہ ان کے اندر پیپلز پارٹی کے مرحوم قائد ذوالفقار علی بھٹو کی روح داخل ہوگئی ہے۔آصف علی زرداری نے کہا کہ پیپلز پارٹی مزدوروں اور مظلوموں کی جماعت ہے اور وہ تمام مظلوموں کو ان کی حقوق دلوائیں گے اور یہی ذوالفقار علی بھٹو نے سکھایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج تھر میں بجلی کا کارخانہ لگ رہا ہے، ایئرپورٹ بن رہا ہے، آج تک غریب عوام کو جو کچھ بھی دیا پیپلز پارٹی نے دیا اور جو وعدے عوام سے کیے وہ پورے کر کے دکھائے۔آصف علی زرداری نے کہا کہ آئندہ بھی مراد علی شاہ سندھ کے وزیرِ اعلیٰ ہوں گے۔خطاب سے قبل آصف علی زرداری نے پارٹی کے دیگر قائدین کے ہمراہ ذوالفقار علی بھٹو کی سالگرہ کا کیک بھی کاٹا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اس وقت مشکلات کا سامنا اس لیے ہے کیونکہ پاکستان میں نااہل حکمران حکومت کر رہے تھے، انہیں جس مقصد کے لیے حکومت میں لایا گیا تھا اس کے علاوہ کوئی کام نہیں ہوا بلکہ ان کے دوستوں کی صنعتیں لگتی گئیں۔

 

نواز شریف خطرناک کھیل کھیل رہے ہیں ،آصف زرداری

لاہور (ویب ڈیسک)لاہور میں پارٹی رہنماﺅں سے بات کرتے ہوئے سابق صدر آصف زرداری کا کہنا تھا کہ جس ملک کے ریاستی ادارے تباہ ہوجائیں وہ ملک خانہ جنگی کا شکار ہوجاتا ہے اور اس کا حال افغانستان، عراق اور لیبیا جیسا ہوجاتا ہے، نوازشریف بھی ملکی اداروں کے ساتھ تصادم کا خطرناک کھیل کھیل رہے ہیں اور پاکستان کو اس طرف لے جارہے ہیں جہاں ملک کسی سے بھی سنبھل نہی پائے گا۔آصف زرداری کا کہنا تھا کہ نوازشریف پارلیمنٹ اور عدلیہ سمیت تمام اداروں کو کمزور کرنا چاہتے ہیں اور اپنی ذات اور خاندان کی خاطر ملکی سلامتی کو داﺅ پر لگار ہے ہیں وہ خود تو ملک تباہ کرکے ماضی کی طرح بیرون ملک بھاگ جائیں گے لیکن ہم نے پاکستان میں ہی رہنا ہے ہم نوازشریف کو ملک کے ساتھ یہ کھیل کھیلنے نہیں دیں گے۔

آصف علی زرداری کے قتل کا منصوبہ بے نقاب

کراچی، لاہور (اے این این) پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری نے الزام لگایا ہے کہ شریف برادران نے ماضی میں دو مرتبہ ان کے قتل کا منصوبہ بنایا تھا جبکہ وہ اس مرتبہ ان سے ہاتھ نہیں ملائیں گے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق پیپلزپارٹی کے سیکرٹری اطلاعات چوہدری منظور نے آصف علی زرداری کے حوالے سے کہا کہ شریف برادران نے 1990 ءمیں حراست کے دوران دو مرتبہ ان کے قتل کا منصوبہ بنایا لیکن اللہ نے انہیں کامیاب ہونے نہیں دیا۔ گذشتہ روز کراچی سے روانگی سے قبل آصف علی زرداری نے بلاول ہاو¿س میں پارٹی کے رہنماو¿ں کے ساتھ منعقدہ ایک اجلاس میں شرکت کی اور انہیں سخت محنت کرنے کو کہا جیسا کہ عام انتخابات قریب آرہے ہیں۔ اجلاس کے شرکا سے بات چیت کرتے ہوئے آصف زرداری نے زور دیا کہ سبکدوش ہونے والے وزیر اعظم نواز شریف نے ان سے حمایت حاصل کرنے کے لیے رابطہ کیا تھا لیکن میں نے اسے مسترد کردیا۔ تاہم آصف علی زرداری نے بلاول ہاو¿س کراچی میں ہونے والے اجلاس میں بتایا کہ یہ مشکل ہوگیا ہے کہ شریف خاندان کے ساتھ مزید چلا جائے، وہ بہت جلد رنگ بدلتے ہیں، جب وہ مشکل میں ہوتے ہیں تو آپ سے تعاون چاہتے ہیں اور جب اقتدار میں آتے ہیں تو آپ کو نظر انداز کرتے ہیں۔ پی پی پی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے پارٹی رہنماو¿ں پر یہ واضح کیا کہ وہ 2018 ءکے عام انتخابات میں مسلم لیگ (ن) سے اتحاد کی باتیں بھول جائیں، اگلے انتخابات کے بعد ہم مضبوط ہوں گے۔

نواز شریف بے قصور یا قصور وار ،زرداری نے دل کی بات کہہ دی

پشاور( صباح نیوز) پیپلزپارٹی کے شریک چیرمین آصف زرداری نے کہا ہے کہ نوازشریف کہتے ہیں مجھے کیوں نکلا جب انہیں شک ہے اور اگر وہ بے قصور تھے تو کیوں نکلے ملک میں معاشی ایمرجنسی لگائی جائے، ملک معاشی لحاظ سے کمزور ہو رہا ہے تو کوئی تو ذمے دار ہوگا، جب بھی مسلم لیگ کو حکومت ملی اس نے ملک کو کنگال کیا، مسلم لیگ (ن) نے قرضہ بہت بڑھایا ہے جسے اتارنا بھی ہے، پیپلزپارٹی جب بھی حکومت میں آئی ایکسپورٹ اور فنانس بڑھی اور پیپلزپارٹی کی حکومت نے ہمیشہ پاکستان کاخزانہ بھرا۔ ہمارے دورمیں دنیا میں معاشی بحران تھا، اب ایسا نہیں، پچھلے چار سال میں نوازشریف نے کچھ نہیں کیا، لاہور کے حلقے این اے 120 میں ضمنی الیکشن ہوئے تو لوگوں کو روزگار ملا، ضمنی انتخاب میں میاں صاحب کے حلقے میں مریم نوازگئیں تو راتوں رات کام ہوگئے۔ ہمارے دورمیں ایک جج صاحب ٹکر میں تھے، گیلانی کو گھربھیج دیا تھا، ہمارے دور میں وزیراعظم کو گھر بھیجا گیا تو اقتدار کی منتقلی آرام سے ہوگئی تھی اور ہم نے کوئی جلوس نہیں نکالا، ہم نے یوسف رضا گیلانی کو احتجاج کے لیے بھی نہیں کہا پشاور میں پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہو ئے انہوں نے کہا کہ ن لیگ کو جب بھی حکومت ملی پاکستان کو کنگال بنایا پی پی کی جب بھی حکومت آئی ملک کو معاشی لحاظ سے مضبوط کیا معاشی لحاظ سے کمزور ہو رہے ہیں کوئی تو ذمہ دار ہو گا اب وفاقی حکومت کو الیکشن قریب آنے پر یاد آرہا ہے کہ لوگوں کو سولر سسٹم گیس اور ٹرانسفارمر کی ضرورت ہے میں خوش ہوں کہ دو چار ضمنی انتخابات آجائیں تا کہ غریبوں کو سہولیات ملیں لاہور این اے 120میاں نواز شریف کا حلقہ تھا وہاں چار سال میں کوئی کام نہیں ہوا جیسے الیکشن قریب آیا تو مریم نواز وہاں پہنچیں اور راتوں رات غریبوں کو راستہ اور نوکریاں ملیں این اے 4میں ہمیں اچھے نتائج کی امید ہے انہوں نے ہمارے 11ہزار لوگوں کو نوکری سے نکال دیا تھا وہ نوکریاں ہم نے ہائیکورٹ میں لڑ کر ان سے واپس لی ہیں پی پی کا ہمیشہ یہ منشور رہا ہے روٹی، کپڑا اور مکان ہم جب بھی حکومت میں آتے ہیں لوگوں کو نوکریاں دیتے ہیں ان سے لیتے نہیں ہیں ہمارا وعدہ ہے کہ اگر اللہ تعالی نے ہمیں دوبارہ موقع ملا تو دوبارہ وہی کریں گے جو پہلے کیا ہے ہم دوبارہ نوکریاں دیں گے بی بی کاز کو بڑھائیں گے اگر اللہ نے چاہا تو فاٹا کو کے پی کے کے ساتھ ملا کر اسے ایک صوبہ بنائیں گے جب وہاں رٹ ہو جائے گی تو خانہ جنگی بھی کم ہو جائے گی کے پی کے کے لیے ایک خاص پیکج بنایا جائے گا جب تک یہاں کے نوجوانوں کو روزگار نہیں ملتا اسے کوئی بھی غافل بنا سکتا ہے میں گزشتہ روز پرویز خٹک سے گاﺅں میں تھا وہاں نیا پاکستان تو نظر نہیں آیا البتہ کچرے کے ڈھیر ضرور نظر آئے کپتان کی نظر میں سب سے اچھا انسان پرویز خٹک ہے ہم نے پختونوں کو شناخت دی اس دھرتی سے پیار ہے سندھ اب تک ڈیڑھ سو میگاواٹ بجلی دے چکا ہے مگر انہوں نے ایک میگاواٹ بھی نہیں دی پہلے کہتے تھے ہم تین ماہ میں بجلی پوری کر دیں گے پچھلی دفعہ ہماری حکومت نہیں تھی ہم حکومت میں شریک تھے حکومت کسی اور کی تھی بہرحال ہم اس ذمہ داری سے ہم اپنے آپ کو مبرا نہیں کر سکتے اس دفعہ ہم لحاظ نہیں کریں گے جو ترقی کرنی ہے وہ کریں گے ہر جگہ پہنچیں گے اور لوگوں کی خدمت کریں گے ن لیگ حکومت نے بہت قرضہ لے لیا ہے جتنا قرضہ اس نے بڑھا دیا ہے اس کو کسی طرح لوٹانا بھی ہے ہمارے زمانے میں ہمیں کچھ جج صاحب ٹکر گئے تھے میرے وزیر اعظم کو انہوں نے گھر بھیج دیا تھا اس کے باوجود ہم نے صاف شفاف منتقلی کی ہم نے کوئی جلوس نہیں نکالے تھے یوسف رضا گیلانی کو احتجاج کا نہیں کہا تھا یہ ان کا طریقہ ہے یہ مری سے نکلتے ہیں جب اسلام آباد پہنچتے ہیں تو کہتے ہیں لوگ کم ہیں تو رک جاتے ہیں اور پوچھتے ہیں ہمیں کیوں نکالا ؟ اگر آپ کو کوئی شک تھا تو آپ نکلتے ہی کیوں ہیںاب بھی وزیر اعظم ہاﺅس خالی ہے تب بھی خالی رہتا اب وہاں بیٹھ کر ملاقاتیں کرتے رہتے ان کو جعلی مینڈیٹ ملا تھا میاں صاحب کو تو ابھی تک پتہ ہی نہیں چلا کہ کیوں سزا دی گئی۔