قومی ٹیم کے سابق فاسٹ باؤلر شعیب اختر نے کہا ہے کہ محمد عامر کا یہ گلہ درست نہیں کہ انہیں مواقع نہیں دیے گئے اور انہیں یہ سمجھنا چاہیے کہ پاپا مکی آرتھر ہمیشہ آپ کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے موجود نہیں ہوں گے۔
پی ٹی وی اسپورٹس کے پروگرام ‘گیم آن ہے’ میں گفتگو کرتے ہوئے شعیب اختر نے کہا کہ شرجیل خان اور فخر زمان کو ٹی20 میں اوپننگ کرانی چاہیے اور یہ دونوں دنیا کے کسی بھی میدان پر کسی بھی ٹیم کے خلاف جارحانہ بیٹنگ کر سکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر پاکستان کرکٹ کے امور میرے ہاتھ میں ہوتے تو میں عامر کو ٹی20 ورلڈ کپ میں ضرور کھلاتا، ان کے ساتھ شاہین شاہ، حسن اور زاہد محمود کو کھلانے کے ساتھ ساتھ عماد اور فہیم اشرف کو بھی ٹیم کا حصہ بناتا ۔
عامر کی جانب سے ریٹائرمنٹ پر شعیب نے کہا کہ عامر کا پاکستان کرکٹ سے معاہدہ تھا اور جو بھی مینجمنٹ ہو، عامر پاکستان کے لیے کھیلنے کا پابند ہیں، مینجمنٹ سے نمٹنا آسان نہیں ہوتا، آپ کو ہر طرح کی مینجمنٹ کے ساتھ کھیلنا ہو گا۔
ان کا کہنا تھا کہ میں مینجمنٹ میں ہوتا تو عامر کو سمجھاتا کہ یہ مسائل ہیں اور بحیثیت باؤلر ان مسائل کو دور کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کبھی آپ کے دن اچھے ہوتے ہیں اور کبھی برے، عامر کو یہ سمجھنا چاہیے کہ پاپا مکی آرتھر ہمیشہ آپ کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے موجود نہیں ہوں گے، کبھی آپ بڑے بھی ہو جاتے ہیں، آپ کو اندازہ ہو گیا ہے کہ مینجمنٹ میری مرضی کی نہیں آئی تو میں مزید محنت کروں گا۔
سابق فاسٹ باؤلر نے کہا کہ حفیظ بھی مینجمنٹ کی مخالفت کے باوجود کھیلے، حفیظ نے رنز کیے کوئی ان کو لفافے یا پیسے دے کر نہیں آیا، رنز کرکے ہی بچا ہے لہٰذا عامر کو حفیظ سے سیکھنا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ محمد عامر کی واپسی میں نجم سیٹھی کا بہت اہم کردار ہے جس کے لیے میں ان کا بہت احترام کرتا ہوں، انہوں نے اور بورڈ نے عامر کی واپسی کے لیے بہت محنت کی اور پی سی بی نے عامر پر یہ احسان کیا تھا۔
100 میل فی گھنٹہ سے زائد رفتار سے باؤلنگ کرنے والے سابق باؤلر نے کہا کہ عامر نے پاکستان کو چیمپیئنز ٹرافی سمیت اہم میچز جتوائے لیکن حقیقت یہ ہے کہ اس کے بعد ان کی پرفارمنس ابتری کا شکار رہی لہٰذا مصباح کی ان کے حوالے سے بات بالکل درست معلوم ہوتی ہے، مصباح کا یہ کہنا درست ہے کہ عامر کی باؤلنگ کی رفتار کم ہوئی ہے اور ان کی یہ بات بالکل بھی غلط نہیں اور اس بات پر برا نہیں منانا چاہیے۔
شعیب اختر نے کہا کہ عامر کو پاکستان کرکٹ بورڈ نے کھیلنے کا موقع فراہم کیا لہٰذا عامر کا یہ گلا ناجائز ہے کہ اس کو مواقع نہیں ملے، ان کو مواقع اس لیے نہیں دیے گئے کیونکہ ان کی کارکردگی تنزلی کا شکار ہوئی۔