بھارتی میڈیا کشمیر کی اصل صورتحال نہیں دکھا رہا، زائرہ وسیم مودی پر پھٹ پڑیں

(ویب ڈسک )سری نگر بالی ووڈ سے کنارہ کشی کرنے والی کشمیری اداکارہ زائرہ وسیم نے مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے مودی سرکار کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر میں ہونے والے مظالم کو چھپایا جارہا ہے۔زائرہ وسیم نے انسٹام گرام پر ایک پھول کی تصویر شیئر کی جس کے نیچے انہوں نے لکھا ہے کہ ا±مید اور مایوسی کے درمیان کشمیر ابھی تک مشکلات کا شکار ہے، اس بڑھتی ہوئی مایوسی اور غم کے باعث آج ہمارے پاس سکون نام کی چیز نہیں، کشمیر میں ہم ان لوگوں کے زیرِ اثر ہیں جو ہماری خواہشات کو سلب کرتے اور ہم پر آسانی سے پابندیاں لگاتے ہیں۔اداکارہ نے کہا کہ ہمیں ایسی دنیا میں رہنے کی کیا ضرورت ہے جہاں ہماری زندگی اور خواہشوں کو قابو کیا جاتا ہے؟ ہمیں جھکا کر ہم پر حکمرانی کی جاتی ہے، کیا ہماری آوازوں کو بے آواز کرنا اتنا ہی آسان ہے؟زائرہ وسیم نے شکایت کی کہ ہمیں کیوں اپنی زندگی گزارنے نہیں دی جارہی اور ہمیں اپنی خواہشات کے برخلاف فیصلوں کو تسلیم کرنے پر مجبور کیا جارہا ہے

سری نگر: بھارتی فوج نے مزید 2 کشمیری شہید کردیے

( ویب ڈسک )سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج نے مزید 2 کشمیریوں کو شہید کردیا۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی فوج نے سری نگر کے علاقے لوائی پورہ کا محاصرہ کیا اور اس دوران گھر گھر تلاشی بھی لی گئی۔بھارتی فوج نے سرچ آپریشن کے دوران فائرنگ کرکے مزید 2 کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا۔کے ایم ایس کے مطابق قابض بھارتی فوج نے ضلع بڈگام اور کلگام میں بھی سرچ آپریشن کیا

مسئلہ کشمیر پر امریکی ثالثی انتہائی خطرناک ہے، وزیراعظم آزادکشمیر

(ویب ڈسک)وزیراعظم آزادکشمیر راجہ فاروق حیدر نے کہا ہے کہ ہمیں مسئلہ کشمیر پر جارحانہ پالیسی اپنانے کی ضرورت ہے۔آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم آزادکشمیر راجہ فاروق حیدر نے کہا کہ پاکستان مشکلات کے باوجود کشمیریوں کی مدد کر رہا ہے لیکن ہمیں جارحانہ پالیسی اپنانے کی ضرورت ہے۔وزیراعظم آزادکشمیر راجہ فاروق حیدر نے مسئلہ کشمیر پر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کی ثالثی انتہائی خطرناک ہے کیونکہ وہ ہندوستان کے حق میں جائے گی، امریکا نے مسئلہ فلسطین پر بھی ثالثی کرائی تو فلسطین کا بیڑاغرق ہوگیا اور وہ 15 فیصد تک رہ گیا۔وزیراعظم آزادکشمیر راجہ فاروق حیدر نے سیاسی اختلافات حل کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم پاکستان سے گزارش ہے اپنا دامن کھولیں اور قومی اتفاق رائے پیدا کریں، ٹی وی ٹاک شوز میں لڑائی جھگڑے بند کروائیں، قوم بہت تقسیم ہو چکی ہے۔راجہ فاروق حیدر نے کہا کہ اتفاق رائے کیلئے وزیراعظم عمران خان خود کو اوپر کریں، تقسیم در تقسیم بہت ہوگئی، اب اس سے باہر نکلیں، پاکستان مسلم امہ کی لیڈرشپ کرے گا، ہم کشمیر میں کبھی پاکستان کا جھنڈا نہیں گرنے دیں گے اور پہلے اپنے سینے پر گولی کھائیں گے پھرپاکستان کی طرف گولی بڑھےگی۔

پاکستان سمیت دنیا بھر میں یوم یکجہتی کشمیر منایا جا رہا ہے

(ویب ڈسک )پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج یوم یکجہتی کشمیر منایا جا رہا ہے۔پاکستان سمیت دنیا بھر میں مقیم پاکستانی آج کشمیریوں کے ساتھ بھرپور یکجہتی کے لیے یوم یکجہتی کشمیر منا رہے ہیں۔ پاکستان اور آزادکشمیر کو ملانے والے تمام اہم پلوں پر انسانی ہاتھوں کی زنجیر بنائی جارہی ہے۔بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے اور کئی ماہ سے لاک ڈاو¿ن کی وجہ سے رواں سال یوم یکجہتی کشمیر معمول سے ہٹ کر منایا جارہا ہے۔ اس دن کی مناسبت سے یادگاری ڈاک ٹکٹ کا اجراءکیا گیا ہے۔پاکستان میں آج عام تعطیل ہے اور دن 10بجے ایک منٹ کے لئے خاموشی اختیار کی گئی۔ ملک اور بیرون ملک مقیم پاکستانی تقاریب کے ذریعے کشمیریوں سے بھرپوریکجہتی کر رہے ہیں۔یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر چاروں صوبائی دارالحکومتوں سمیت شہر شہر ریلیوں کا انعقاد کیا جارہا ہے جن میں اسکولوں کے بچوں سمیت شہریوں کی بڑی تعداد شریک ہے۔ مظاہرین بھارت کے خلاف اور کشمیر کے حق میں بھرپورنعرے بازی کر رہے ہیں۔نعرہ تکبیر اور کشمیر بنے گا پاکستان کے نعروں سے فضا گونج رہی ہے۔ مظاہرین نے مودی کے پتلے اور تصاویر بھی نذر آتش کیں۔ شرکائنے عالمی برادری اور اسلامی ممالک کے سوئے ضمیروں کو جھنجوڑتے ہوئے کہا کہ پاکستانی ہر مشکل گھڑی میں کشمیریوں کے ساتھ ہیں۔

بھارت کے ہاتھوں کشمیریوں کو نقصان کے مدنظر صبر کا مظاہرہ کررہے ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے کہا ہے کہ امن کی خواہش اور بھارت کے ہاتھوں کشمیریوں کے نقصانات کے مد نظر صبر وتحمل کا مظاہرہ کررہے ہیں۔آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے یوم یکجہتی کشمیر پر پیغام میں کہا ہے کہ بھارت ایک پالیسی کے تحت کشمیریوں کے حقوق غصب اورانہیں طاقت کے اندھا دھند استعمال سے دبا رہا ہے، وادی کو جیل میں تبدیل کرتے ہوئے لاکھوں کشمیریوں کو قید کردیا گیا ہے، اس سال پانچ فروری یک جہتی کے اظہار سے بڑھ کر ہے، ثابت قدمی سے بھارتی جبر کا مقابلہ کرنے والے کشمیریوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔آرمی چیف نے کہا کہ کشمیری یواین قراردادوں کی روشنی میں اپنا حق خودارادیت حاصل کرنے کے لیے جدو جہد کر رہے ہیں ، کشمیریوں کے لیے ہماری غیر متزلزل حمایت جاری رہے گی، ہم دنیا کے ضمیر کو جھنجوڑنے میں اپنا کردار ادا کرتے رہینگے، کشمیری جدوجہد میں اکیلے نہیں ہم ان کی تکالیف اور بہتر کل کے خوابوں میں، ہر قیمت پر ثابت قدمی سے اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ کھڑے ہیںجنرل قمرجاوید باجوہ نے کہا کہ پاکستان فوج اپنے فرائض کی انجام دہی میں بہت مستعد ہے، آج ہمارے فوجی جوانوں اور شہریوں کی لازوال قربانیاں جدوجہد کشمیر کو زندہ رکھے ہوئے ہیں، بھارتی افواج کنٹرول لائن پراشتعال انگیزی اورسول آبادی کو جارحیت کا نشانہ بناتی ہیں، پائیدار امن ابھی تک ایک خواہش سے زیادہ کچھ نہیں، ہم ہر قسم کی جارحیت کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، امن کی خواہش اور بھارت کے ہاتھوں کشمیریوں کے نقصانات کے مد نظر صبر وتحمل کا مظاہرہ کررہے ہیں۔

خاموشی ہے پھر شور آئے گا، ہمارا دور آئے گا‘ یوم کشمیر پر مشال ملک کا پیغام

(ویب ڈسک )مقبوضہ کشمیر کے حریت پسند رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشال ملک نے ویڈیو پیغام میں مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی قابض فوجیوں کے مظالم پر کہا کہ کچھ دیر کی خاموشی ہے پھر شور آئے گا، تمہارا تو وقت ہے ہمارا دور آئے گا۔یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر مشال ملک نے ویڈیو پیغام میں پاکستانیوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ آج ہرگلی ہرکوچے میں کشمیر کی آزادی کے نعرے گونج رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہر مرتبہ پاکستان کی 22 کروڑ عوام کشمیریوں کے ساتھ ہوتی ہے مگر اس مرتبہ 5 فروری کی جو نوعیت ہے وہ پہلے کبھی نہیں تھی، آپ سب لوگ اسی طرح ہماری آواز بنیں۔مشال ملک نے کہا کہ 5 اگست کو ہندوستان نے خوفناک فیصلہ کیا تھا، پوری دنیا میں بھارت کا گھناو¿نا چہرہ بے نقاب کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت نے پوری دنیا سے مقبوضہ کشمیر کا رابطہ ختم کر دیا ہے جس سے مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کی آواز دبائی جا رہی ہے۔پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج یوم یکجہتی کشمیر منایا جا رہا ہے جس کا مقصد مقبوضہ کشمیر کے عوام کو حق خود ارادیت اور بھارتی مظالم کے خاتمے کے لیے آواز اٹھانا ہے۔یوم کشمیر کے موقع پر قابض بھارتی فوج اور بھارتی مظالم کے خلاف پاکستان سمیت دنیا بھر میں احتجاجی ریلیاں بھی نکالی جا رہی ہیں اور ساتھ ہی قابض بھارتی فورسز کے جبر کے خلاف سینہ سپر کشمیری ماو¿ں، بہنوں اور بھائیوں کو خراج تحسین پیش کیا جا رہا ہے۔

نہتے کشمیریوں پر مودی کے مظالم عالمی ضمیر پر بوجھ ہیں، بلاول بھٹو زرداری

(ویب ڈسک)بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ کشمیریوں کی سات دہائیوں سے جاری جدوجہد کو بھارت دبانے میں ہمیشہ ناکام ہوا ہے جب کہ پاکستانی قوم کا دوٹوک موقف ہے کہ کشمیر ہمارا شہ رگ اور اٹوٹ حصہ ہے۔پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اپنے بیان میں کہا کہ کشمیر کے ہزاروں شہداءکو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں، حقِ خودارادیت کی خاطر بدترین جبر و بربریت کا سامنا کرنے والی کشمیری عوام کو سلام پیش کرتا ہوں، مسئلہ کشمیر کا واحد حل اقوام متحدہ کے قراردادوں کی روشنی میں استصواب رائے ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عالمی برادری کشمیر کے تصفیہ طلب معاملے پر اپنی ذمہ داری سے مزید صرفِ نظر کی متحمل نہیں ہو سکتی، مسئلہ کشمیر کا حل اسلامی دنیا کے سیاسی عزم اور عالمی ضمیر کے جاگنے سے ہاتھ بھر کی دوری پر ہے، جنت نظیر وادی میں 185 دنوں سے لاک ڈاوَن جاری ہے۔بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ نہتے کشمیریوں پر مودی کے مظالم عالمی ضمیر پر بوجھ ہیں اور کشمیریوں کی سات دہائیوں سے جاری جدوجہد کو بھارت دبانے میں ہمیشہ ناکام ہوا جب کہ پاکستانی قوم کا دوٹوک موقف ہے کہ کشمیر ہمارا شہ رگ اور اٹوٹ حصہ ہے، پاکستان کا ہر شہر، گلی اور گاوَں آج یک آواز ہیں کہ ہم اپنے کشمیری بھائیوں و بہنوں کے ساتھ ہیں۔

دنیا بھر میں آج یوم کشمیر منایا جائیگا ،انسانی ہاتھوں کی زنجیر بنے گی ،کشمیر کی آزادی کے لیے ریلیاں

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) پاکستان سمیت دنیا بھر میں مقیم پاکستانی کشمیریوں کے ساتھ بھرپور یکجہتی کے لئے یوم یکجہتی کشمیر آج بھرپور انداز میں منائیں گے، وزیراعظم پاکستان عمران خان مظفر آباد میں آزاد جموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی اور کشمیر کونسل کے اجلاس سے خطاب کریں گے ، آج (بدھ ) کوعام تعطیل ہوگی، پاکستان اور آزاد کشمیر کو ملانے والے تمام اہم پلوں پر انسانی ہاتھوں کی زنجیر بنائی جائے گی۔ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے اور کئی ماہ سے لاک ڈاﺅن کی وجہ سے رواں سال یوم یکجہتی کشمیر معمول سے ہٹ کر منایا جائے گا۔ اس دن کی مناسبت سے یادگاری ڈاک ٹکٹ کا اجراءکیا جائے گا۔ دن 10 بجے ایک منٹ کے لئے خاموشی اختیار کی جائے گی جس کا وزارت داخلہ کی جانب سے نوٹیفکیشن بھی جاری کیا گیا ہے۔ وزیر اعظم عمران خان کے احکامات کی روشنی میں رواں سال یوم یکجہتی کشمیر کی تقریبات کا آغاز 27 جنوری سے کر دیا گیا تھا۔یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر چاروں صوبائی دارالحکومتوں میں ریلیوں سے صوبائی وزیراعلیٰ خطاب کریں گے جبکہ ہر ضلع کی سطح پر ریلیوں کا انعقاد کیا جائے گا۔تمام بین الاقوامی ہوائی اڈوںاور ریلوے سٹیشنوں پر یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے بینرز آویزاں کئے گئے ہیں۔ پی ٹی اے کی جانب سے یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے 10کروڑخصوصی ایس ایم ایس بھیجے جائیں گے۔ وفاقی تعلیمی اداروں میں مباحثے اور مضمون نویسی کے مقابلے ہوں گے۔ پاکستان سپورٹس بورڈکے زیر اہتمام خواتین کے مابین ہاکی اور مردوں کے فٹ بال میچ کا انعقاد کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ مختلف شہروں میں سٹی برانڈنگ کی گئی ہیں۔ اسلام آباد میں سینٹورس مال اور صفا گولڈ مال میں کشمیر سیل کے زیر اہتمام خصوصی ڈیسک قائم کئے گئے ہیں جبکہ یہاںپر دستخطی مہم کا انتظام بھی کیا گیا ہے۔ ایوان اقبال لاہور میں یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے تصاویری نمائش کا اہتمام کیا گیا ہے۔ تمام آرٹ گیلریوں میں تصاویری نمائش کا اہتمام کردیا گیا ہے ۔ تمام فارن مشنز میں یوم یکجہتی کشمیر کے سلسلے میں خصوصی پروگرامات منعقد کئے جائیں گے۔ پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا پر خصوصی مہم چلائی جائے گی۔دن کے آغاز پر مساجد میں کشمیر کی آزادی کے لئے خصوصی دعائیں کی جائیں گی۔ ڈی چوک اسلام آباد میں انسانی ہاتھوں کی زنجیر بنائی جائے گی۔ قومی کشمیر کمیٹی کے زیر اہتمام قومی اسمبلی کے تمام حلقوں میں انسانی ہاتھوں کی زنجیر بنائی جائے گی جس میں متعلقہ رکن قومی اسمبلی شرکت کریں گے۔ یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر تمام چھوٹے بڑے شہروں میں آزاد کشمیر کے پرچم لہرا دیئے گئے ہیں۔ ریلیوں کا اہتمام کیا جائے گا۔ بیرون ملک مقیم پاکستانی تارکین وطن بھی بھر پور تقاریب کا انعقاد کررہے ہیں۔

حکومتی اتحادی ابھی تک ناراض،بلاول کا مارچ میں تحریک کا اعلان

اسلام آباد، لاہور (نمائندگان خبریں) پاکستان مسلم لیگ کے صدر و سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین سے پاکستان الیکٹرک فین مینوفیکچرنگ ایسوسی ایشن کے وفد نے مرزا جمشید کی قیادت میں ملاقات کی جس میں عبدالرزاق ، غیاث الدین پال، راجہ قمر و دیگر ہدیدار شامل تھے۔ وفد نے الیکٹرک فین کو لگژری آئٹم میں شامل کیے جانے پر اپنے تحفظات سے آگاہ کیا جس پر چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ حکومت ہینڈ فین کو بھی لگژری آئٹم قرار دے کر بجٹ میں ٹیکس لگانے کی تجویز دے۔ انہوں نے کہاکہ تاجر برادری کو کاروباری سہولتیں فراہم کرنا حکومت کا فرض ہے لیکن حکومت نے الیکٹرک فین کو بھی لگژری آئٹم میں شامل کر لیا ہے حالانکہ ایسا کرنے والوں کے اپنے باتھ رومز میں ایئر کنڈیشنڈ لگے ہوئے ہیں، الیکٹرک فین ہر غریب آدمی کی ضرورت ہے اس کو لگژری آئٹم میں شامل کرنا کسی طور بھی ٹھیک نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بہت سی فوڈ آئٹم ایسی ہیں جن پر ڈیوٹی لگائی جا سکتی ہے مثلاً سیب وغیرہ جو ہم دوسرے ممالک کو ایکسپورٹ کرتے ہیں۔ حکومت کی اتحادی جماعت مسلم لیگ (ق) کے رہنما چودھری مونس الہی نے کہا ہے کہ کچھ لوگ عمران خان کو فیل کرنا چاہتے ہیں۔ ق لیگ چھوڑنے والے کچھ لوگ عمران خان کو گمراہ کرتے ہیں۔ مونس الہی نے اپنے بیان میں بتایا ہے کہ ان کی وزیراعظم کے ساتھ پہلی ملاقات اچھی رہی جس میں ان کیساتھ کھل کرباتیں ہوئیں تھیں۔ وزیراعظم نے جو باتیں کیں، ان کو کلئیر کیا۔ خیال تھا کہ سب باتیں ہونے کے بعد معاملات ٹھیک ہو جائیں گے۔ وزیراعظم سے ملاقات میں پارٹی خدشات سے آگاہ کرتے ہوئے انھیں یقین دلایا تھا کہ ہم حکومت کے ساتھ ہیں۔ چاہتے ہیں معاملات احسن انداز سے حل ہوں۔ تاہم ایک کمیٹی کے ہوتے ہوئے دوسری کمیٹی کا قیام بلا جواز تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارا معاہدہ تھا کہ ہمارے وزرا با اختیار ہوں گے۔ 3 اضلاع کے حوالے سے معاملات طے ہوئے تھے۔ طے ہوا تھا کہ ہماری وزارتوں میں مداخلت نہیں کی جائے گی۔ ق لیگی رہنما نے بتایا کہ پہلی کمیٹی سے جو معاملات طے ہوئے تھے، ان پر کام شروع ہو گیا تھا۔ وفاقی وزیر شفقت محمود نے کہا جو پہلی کمیٹی سے معاملات طے ہوئے، اس پر عمل ہوگا۔ مونس الہی نے بتایا کہ ن لیگ کے لوگوں سے ملاقات ہوتی رہتی ہے۔ اسمبلی میں کئی لوگ ہماری سوچ کے ہیں۔ تاہم انہوں نے تردید کی کہ چودھری پرویز الہی وزیراعلی کے امیدوار نہیں، ہماری کوشش اور خواہش ہے کہ حکومت کے ساتھ اتحاد چلے اور اگلا الیکشن بھی مل کر لڑیں۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ آٹے اور چینی کے بحران پر حکومت قابو پا لے گی۔ چیزیں اب بہتری کی طرف چل پڑی ہیں۔ مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ 15ماہ میں حکومت مکمل بے نقاب ہو گئی ہے۔ حکومت کو اتنا وقت دینا چاہیے تھے ان کے دعوے بے نقاب ہو جائیں۔ نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن ہفتوں اور مہینوں میں حکومت کا خاتمہ کر دے گی۔ پنجاب میں ق لیگ کے ساتھ مل کر حکومت بنانا مستقبل ہو سکتا ہے۔ ق لیگ سے رابطے ہیں لیکن ان کے حکومت سے اختلافات ہماری ایماءپر نہیں۔ ایک سوال پر انکا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن کے اندر کوئی اختلاف نہیں ہے۔ ہم سب متفق ہیں کہ ہمارا قائد نواز شریف اور پارٹی صدر شہباز شریف ہیں ۔ شہباز شریف فروری کے اختتام پر یا مارچ میں وطن واپس آ جائیں گے۔

امت مسلہ کی تقسیم کا تاثر غلط ثابت کوالالمپور سمٹ میں شرکت نہ کرنے کا افسوس،مافیا حکومت کے پیچھے پڑ گیا،عمران خان

پترا جایا (اے پی پی) وزیراعظم عمران خان اور ان کے ملائیشین ہم منصب ڈاکٹر مہاتیر محمد نے دونوں ممالک میں مضبوط اقتصادی تعاون پر مبنی تعلقات کو فروغ دینے کیلئے تجارت اور سرمایہ کاری کے مواقع کو بروئے کار لانے پر اتفاق کیا ہےدونوں رہنماﺅں نے منگل کو پی ایم آفس پتراجایا میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے تجارت، سرمایہ کاری، دفاع، قانون کے نفاذ، سیاحت اور تعلیم کے شعبوں میں باہمی تعاون پر اظہار خیال کیا۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ان کے دو روزہ دورہ ملائیشیا کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان تجارت و سرمایہ کاری کے شعبوں میں تعاون کے شاندار امکانات کے پیش نظر تعلقات کو مزید مضبوط بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے وسیع تر تجارتی تعلقات، سرمایہ کاری اور دفاعی شعبہ میں مشترکہ تعاون کو فروغ دینے کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان اپنی تزویراتی حیثیت سے سرمایہ کاری کیلئے بڑی مارکیٹ بن چکا ہے اور یہ بالخصوص چین۔پاکستان اقتصادی راہداری اور اپنے خصوصی اقتصادی زونز کے ذریعے چین کی مارکیٹ تک رسائی فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے ملائیشین وزیراعظم مہاتیر محمد کا کشمیریوں کیلئے آواز اٹھانے پر شکریہ ادا کیا جو بھارتی حکومت کی جانب سے گذشتہ 6 ماہ سے کرفیو میں محصور ہیں۔ وزیراعظم نے ڈاکٹر مہاتیر محمد سے کہا کہ آپ نے کشمیریوں کیلئے انصاف کی بات کی ہے جس کیلئے ہم آپ کے شکرگزار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں یہ معلوم ہوا ہے کہ بھارت نے کشمیر کی حمایت پر ملائیشیا کو پام آئل کی درآمد روکنے کی دھمکی دی ہے، پاکستان اس کے ازالہ کیلئے ہر ممکن تعاون کرے گا۔ ڈاکٹر مہاتیر محمد نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے ساتھ ملاقات میں اپنے لوگوں کیلئے مواقع پیدا کرنے سے متعلق باہمی مفاد کے مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے، موجودہ دور کے چیلنجز کا مقابلہ کرنے کیلئے ضروری وسیع تر تعاون کی بنیاد پر ہمارے تعلقات نے ایک نئی صورت اختیار کی ہے، ہم دونوں ممالک کے بہترین مفاد میں دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے سلسلہ میں شراکت داری کیلئے پرعزم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان اور میں نے دوطرفہ تعاون کے ساتھ ساتھ علاقائی اور عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا ہے، یہ دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کیلئے ہمارے باہمی عزم کا عکاس ہے۔ اس موقع پر فریقین نے تمام سطحوں پر وفود کے تبادلے بڑھانے پر بھی اتفاق کیا تاکہ دوطرفہ تعلقات کے مستقبل کے لائحہ عمل کا تعین ہو سکے۔ ڈاکٹر مہاتیر محمد نے کہا کہ ملاقات میں دونوں ممالک کی مختلف وزارتوں کے درمیان تعاون کو مزید بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے اور دونوں ممالک کی امور خارجہ کی وزارتوں کے حکام کے درمیان دوطرفہ مشاورت کے کامیاب انعقاد کا خیرمقدم کیا ہے۔ اقتصادی تعاون کے حوالہ سے انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت و سرمایہ کاری کے شعبہ میں شراکت داری کو فروغ دینے، مختلف معیشتوں کے مابین نیٹ کے قیام اور نجی شعبہ کے مابین روابط کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ انہوں نے ملائیشیا اور پاکستان کے درمیان قریبی اقتصادی شراکت داری کی اہمیت کا اعادہ کرتے ہوئے اس سلسلہ میں 8 نومبر 2007ءکو کوالالمپور میں طے پانے والے معاہدہ پر اطمینان کا اظہار کیا جس میں اہم شعبوں میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے اور تجارت میں توازن کے حوالہ سے باقاعدہ بات چیت پر اتفاق کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملائیشیا جوائنٹ کمیٹی کے چوتھے اجلاس کے اسلام آباد میں انعقاد کا منتظر ہے۔ پاکستان میں سرمایہ کاری کے امکانات کے حوالہ سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ 20 کروڑ نفوس پر مشتمل ترقی پذیر آبادی کا حامل ملک ہے اور ان کی ضروریات ملائیشیا کے ساتھ مشترکہ منصوبوں کے ذریعے پوری کی جا سکتی ہیں۔ ڈاکٹر مہاتیر محمد نے پاکستان میں فوٹون کار کے آٹوموٹیو پلانٹ کے قیام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس سے انجینئرنگ کے کاروبار کو مزید فروغ ملے گا۔ وزیراعظم عمران خان نے پتراجایا میں ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد سے ملاقات کی جس میں دوطرفہ تعلقات، مقبوضہ کشمیر ،خطے کی صورتحال سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا،پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے ،دونوں رہنماﺅں کے درمیان ہونے والی ملاقات میں دفاع، تعلیم اور سرمایہ کاری سمیت دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے سمیت اہم معاہدوں پر دستخط کئے گئے، پاکستان اور ملائیشیا نے قیدیوں کی حوالگی کے دوطرفہ معاہدے سمیت تجارت کو فروغ دینے پر بھی اتفاق کیا جبکہ وفود کی سطح پر ہونے والے مذاکرات کے دوران پاکستان نے ملائیشیا سے پام آئل خریدنے میں دلچسپی کا اظہار کیا۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وفاقی وزیر اسد عمر، مشیر تجارت عبدالرزاق داد اور سیکرٹری خارجہ سہیل محمود بھی اس موقع پر موجود تھے۔وزیراعظم عمران خان ملائیشیا کے دورے پر، پترا جایا میں ملائیشین ہم منصب کے آفس آمد پر وزیراعظم ڈاکٹر مہاتیر محمد نے وزیراعظم عمران خان کا پرتپاک استقبال کیا۔ اس موقع پر عمران خان نے مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات درج کیے۔ بعد میں وزیراعظم عمران خان کی ملائیشین ہم منصب کے ساتھ ملاقات ہوئی جس میں دوطرفہ تعلقات، خطے کی صورتحال، کشمیر سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ مسلم دنیا کی تو حالت یہ ہے کہ مسئلہ کشمیر پر اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کا سربراہ اجلاس تک نہیں بلاسکتے کشمیر اور میانمار میں ریاستی جبر کا سامنا کرنے والوں کی آواز بننے کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم عمران خان کا ملائیشین تھنک ٹینک سے خطاب میں کہنا تھا کہ دنیا میں صرف ایک کروڑ سے کچھ زائد یہودی ہیں لیکن ان کے اثرو رسوخ اور طاقت کی وجہ سے کوئی ان کیخلاف ایک لفظ نہیں کہہ سکتا مسلمانوں کی ایک ارب 30کروڑ کی آبادی ہونے کے باوجود ہماری کوئی آواز نہیں کیونکہ ہم تقسیم ہیں۔ ملائیشیا میں ایڈوانس اسلامک انسٹی ٹیوٹ سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ قائداعظم برصغیر کے عظیم رہنما تھے پاکستان سے متعلق قائداعظم کا وژن ہی میرا وژن ہے۔ پاکستان کو ایک حقیقی فلاحی ریاست کے طور پر دیکھنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی فلاحی ریاست برداشت اور انصاف کی بنیادوں پر قائم کی جاتی ہے ہم پاکستان کو ایک حقیقی فلاحی ریاست کے طور پر دیکھنا چاہتے ہیں اس کیلئے کئی فلاحی منصوبے شروع کئے ہیں مدینہ دنیا کی پہلی فلاحی ریاست تھی مدینہ کی ریاست میں انصاف اور مساوات کو بنیادی حیثیت حاصل تھی اور پاکستان کا تصور بھی مدینہ کی ریاست کے مطابق تھا لیکن بدقسمتی سے ہم درست سمت سے ہٹ گئے ہیں۔

سینیٹ نے کشمیروں کیساتھ اظہار یکجہتی کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی

اسلام آباد (ویب ڈیسک)قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ نے بھی کشمیروں کے ساتھ اظہار یکجہتی کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی۔سینیٹ کا اجلاس چیئرمین صادق سنجرانی کی زیرصدارت ہوا جس میں قرارداد قائد ایوان شبلی فراز نے پیش کی۔قرارداد میں کہا گیا ہے کہ یہ ایوان پاکستانی عوام کے جذبات کی عکاسی کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کے عوام کی بہادر کو سلام کرتا ہے۔ قرارداد کے مطابق آزادی کے حصول کے لیے بھارتی تسلط کے خلاف کشمیری عوام کی جدوجہد کو سنہری حروف میں لکھا جائے گا، مقبوضہ کشمیر کی حیثیت کو ختم کرنے کے حوالے سے بھارت کی غیر قانونی کوشش کو مسترد کرتے ہیں۔قرارداد میں مطالبہ کیاگیا کہ مقبوضہ کشمیر کی عوام کے خلاف مظالم پر نریندر مودی اور آر ایس ایس کے خلاف انسانیت کے خلاف جرائم کا مقدمہ چلایا جائے۔قرارداد میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی عوام، حکومت اور پارلیمنٹ کشمیری عوام کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑے رہیں گے، بھارت کا جنگی جنون علاقائی امن اور استحکام کے لیے بہت بڑا خطرہ ہے اور بین الاقوامی برادری اقوام متحدہ کی قرارداوں کی خلاف ورزی کا نوٹس لے۔خیال رہے کہ اس سے قبل قومی اسمبلی میں بھی کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کی گئی تھی۔یاد رہے کہ 5 فروری کو یوم یکجہتی کشمیر منایا جائے گا اور ملک میں بھر میں کشمیری بہن بھائیوں سے یکجہتی کے لیے ریلیاں اور مظاہرے کیے جائیں گے۔

بورڈ کھلاڑیوں کو ریٹائرمنٹ لینے سے نہیں روک سکتا اور نہ ہی ان کے خلاف کسی قسم کی کارروائی کر سکتے ہیں،چیئرمین پی سی بی احسان مانی

پشاور (ویب ڈیسک)پاکستان کرکٹ بورڈ کے چئیرمین احسان مانی نے کہا ہے کہ بورڈ کھلاڑیوں کو ریٹائرمنٹ لینے سے نہیں روک سکتا اور نہ ہی ان کے خلاف کسی قسم کی کارروائی کر سکتے ہیں۔پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) کے بورڈ آف گورنرز کا 57واں اجلاس آج چیئرمین احسان مانی کی زیر صدارت پشاور میں منعقد ہوا جس میں اراکین نے شرکت کی، اجلاس میں پی سی بی کی آڈٹ رپورٹ پیش کی گئی۔اجلاس کے دوران بنگلہ دیش کو سیریز کے لیے آمادہ کرنے پر بورڈ آف گورنرز کے اراکین نے چیئرمین اور چیف ایگزیکٹو وسیم خان کی کوششوں کو سراہا۔چیئرمین پی سی بی نے اراکین کو بتایا کہ میڈیا رپورتس کے برخلاف بنگلہ دیش کے خلاف سیریز کے میڈیا رائٹس پارٹنرز کے ساتھ تنازع کو حل کرتے ہوئے سیریز سے 3.75ملین ڈالرز کی آمدنی کی ہے۔اجلاس کے دوران پاکستان کرکٹ بورڈ کے ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر مصباح الحق نے عہدہ سنبھالنے سے بعد سے لے کر اب کی کارکردگی پر بریفنگ دی۔ہیڈ کوچ نے بورڈ آف گورنرز کے اراکین کو کھلاڑیوں ی فٹنس، ڈومیسٹک کرکٹ، ایونٹس کے شیڈول، ٹیم کی تیاری، کھلاڑیوں کے انتخاب کے طریقہ کار اور مستقبل کی حکمت عملی کے بارے میں آگاہ کیا جس پر اراکین نے ان کی محنت کو سراہا۔مصباح الحق نے کہا کہ وہ ٹیم کی کارکردگی سے مطمئن ہیں لیکن ابھی مزید محنت کرنے کی ضرورت ہے، گزشتہ 5ماہ میں قومی ٹیم کے کھلاڑیوں کی فٹنس میں نمایاں بہتری آئی ہے اور کارکردگی بہتر ہو رہی ہے۔اجلاس کے بعد پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین احسان مانی نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں جو کرکٹ کے مواقع ہیں وہ کہیں اور نہیں اور ہم پاکستان سپر لیگ کے میچز بھی منعقد کرانے کے لیے تیار ہیں لیکن اس کے لیے پشاور میں اسٹیڈیم درکار ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل شروع ہونے لگا ہے اور وعدے کے مطابق پوری لیگ پاکستان میں منعقد ہورہی ہے، پاکستان میں 10سال بعد انٹرنیشنل ٹسٹ کرکٹ بحال ہوئی اور جلد میریلیبون کرکٹ کلب کی ٹیم بھی پاکستان کا دورہ کرے گی۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی کھلاڑیوں کو غیرملکی لیگ کے لیے اجازت دینے کی پالیسی واضح ہے، اجازت کے بغیر کسی کھلاڑی کو لیگ میں شرکت کی اجازت نہیں ہو گی، کرکٹ بورڈ نے آئین کی منظوری دے دی ہے اور کھلاڑیوں کو معلوم ہو گا کہ انہیں کب لیگ میں شرکت کی اجازت ہوگی اور کب نہیں۔محمد عامر اور وہاب ریاض کی جانب سے ٹیسٹ میچز سے ریٹائرمنٹ لیے جانے کے حوالے سے سوال پر چئیرمین پی سی بی نے کہا کہ ہم کسی کو ریٹائرمنٹ لینے سے نہیں روک سکتے لیکن ایسے کھلاڑیوں کے خلاف کارروائی بھی نہیں کر سکتے، نئے کھلاڑیوں کو مواقع دے رہے ہیں جس سے جلد ہی اچھے نتائج آنے شروع ہو جائیں گے۔

شیریں مزاری کی شاہ محمود کی وزارت خارجہ کی کارکردگی پر تنقید

اسلام آباد(ویب ڈیسک) وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے وزارت خارجہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان مسئلہ کشمیر کو بہت آگے لے کر گئے ہیں لیکن ہمارے ادارے خصوصاً وزارت خارجہ پوری طرح وزیراعظم کو سپورٹ نہیں کرسکی۔قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے شیریں مزاری نے وزارت خارجہ پر تنقید کی اور کہا کہ وزیراعظم عمران خان مسئلہ کشمیر کو بہت آگے لے کر گئے ہیں، ہمارے ادارے خصوصاً وزارت خارجہ پوری طرح وزیراعظم کو سپورٹ نہیں کرسکی، وزارت خارجہ کو وزیراعظم کے وڑن کے مطابق بہت کچھ کرنا چاہیے تھا۔انہوں نے کہاکہ ہمیں خواتین اور بچوں کے عالمی فورمز پر کشمیر کے مظالم اٹھانے چاہئیں ،جنرل اسمبلی سے 5 اگست کے بعد کی صورتحال پر ایڈوائزری قرارداد لینی چاہیے، اقوام متحدہ قرار دے چکی ہے کہ متنازع حصے کی حیثت نہیں بدلی جاسکتی، ہمیں مقبوضہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی امن فورس کی تعیناتی کا مطالبہ کرنا چاہیے، ہماری طرف اقوام متحدہ کی امن فورس موجود ہے۔شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ کشمیر کو اسلحہ سے پاک کرنے کا مطالبہ کرنا چاہئے، اقوام متحدہ کی رجسٹری بنائی جائے کہ کس کس کشمیری کو ووٹ کا حق ملے گا۔وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں ظلم وستم کررہی ہے، بھارت کشمیریوں پر جو سلوک کررہا ہے اس کی تشہیر کرنی چاہیے، اس حکومت نے دنیا سے منوایا ہے کہ مودی ظالم ہے، وزیراعظم عمران خان نے دنیا کے سامنے آر ایس ایس اور نازی ازم کی سوچ بے نقاب کی، وزیراعظم نے مودی کو جدید دور کا ہٹلر قرار دیا، مودی کے خلاف انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو دنیا کے سامنے رکھا گیا۔شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ اپوزیشن سیاست کرے مگر کشمیر پر سیاست نہ کرے۔