لاہور (وقائع نگار) چیف ایڈیٹر روز نامہ خبریںضیاشاہد نے سپیکر پنجاب اسمبلی رانا محمد اقبال سے ملاقات کی۔ سپیکر نے روزنامہ خبریں کی 25ویں سالگرہ پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ضیاشاہد کی زیرادارت شائع ہونے والے اس روز نامہ نے پاکستانی قوم کے سیاسی شعور کو بیدار کرنے میں اہم کردا ادا کیا۔ اس موقع پر ضیاشاہد اور رانا محمد اقبال کے درمیان دلچسپ مکالمہ ہوا چیف ایڈیٹر روزنامہ خبریں نے کہا کہ پنجاب اسمبلی کی عمارت جمہوریت کی محافظ ہے جس سے سیاسی جماعتیں طاقت حاصل کرتی ہیں لیکن یہ افسوسناک پہلو بھی دیکھا جا سکتا ہے کہ اراکین اسمبلی کی اکثریت ایوان میں نہیں آتی اور کورم پورا نہ ہونے پر اجلاس ملتوی کرنا پڑتا ہے۔ سپیکر رانا محمد اقبال کا اس حوالے سے کہنا تھاکہ بطور سپیکر میرے لئے تمام اراکین ایک جیسی اہمیت کے حامل ہیں اور میں بطور کسٹوڈین آف ہاﺅس انہیں اس حوالے سے صرف یاددہانی کروا سکتا ہوں ان کو اجلاس میں شرکت کے لئے زبردستی نہیں کرسکتا۔ انہوں نے کہا کہ برطانیہ جیسے ملک میں اگر قانون سازی کا کام نہ ہو رہا ہو تو صرف تین ارکان سے بھی اسمبلی کا اجلاس مکمل کیا جاتا ہے لیکن یہاں کچھ مخصوص ارکان جان بوجھ کر کورم کی نشاندہی کرکے اجلاس ملتوی کروا دیتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ میری ذاتی رائے ہے کہ پنجاب اسمبلی کے ارکان کو اپنی حاضری کو یقینی بنانا چاہیے کیونکہ ان کے ووٹرز نے انہیں منتخب کر کے اسمبلی میں بھیجا ہے کہ وہ ان کیلئے قانون سازی جیسا اہم ترین کام کریں۔ اس حوالے سے حکومت اور اپوزیشن کو ملکر قانون سازی کرنی چاہیے تاکہ اراکین اسمبلی کی حاضری کو معزز ایوان میں یقینی بنایا جاسکے۔ رانا محمد اقبال نے کہا میں جب سے رکن اسمبلی منتخب ہوا ہوں ایک بار صرف پانچ گھنٹے کی تاخیر سے اجلاس میں شریک ہوا، ورنہ آج تک میری حاضری سو فیصد رہی ہے۔ سپیکر پنجاب اسمبلی نے ضیاشاہد کی 50سالہ صحافتی خدمات کو بھی شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا۔ اس موقع پر چیف ایڈیٹر روز نامہ خبریں ضیاشاہد نے سپیکر پنجاب اسمبلی کو اپنی تازہ تصانیف ”امی جان“ ، ”گاندھی کے چیلے“ اور ”باتیں سیاستدانوں کی“ مطالعہ کیلئے پیش کیں۔
Tag Archives: Zia Shahid
خبریں ستلج میں پانی نہ چھوڑنے کا معاملہ ملکی عالمی عدالت تک لے جائیگا :ضیا شاہد
وہاڑی (بیورو رپورٹ) خبریں گروپ آف نیوز پیپرز کے چیف ایگزیکٹو، تجزیہ نگار اور صحافی ضیا شاہد نے کہا ہے کہ پاکستان کی 70 فیصدآبادی کا دارومدار زراعت سے وابستہ ہے۔ زرعی شعبہ میں انقلاب برپا کرنے کیلئے پانی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔ دریائے ستلج میں پانی کی کمی کے مسئلہ کو حل کرنے کیلئے پاکستان کے قیام کے بعد کسی حکومت نے کوشش نہیں کی۔ یہی وجہ ہے کہ اس وقت دریائے ستلج پانی کی شدید کمی کا شکار ہونے کی وجہ سے بہاولپور اور وہاڑی کے اضلاع کی سونا اگلتی زمینیں بنجر ہو رہی ہیں۔ یہاں تک کہ اس خطہ میں آبی حیات کا بھی خاتمہ ہو چکا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے روزنامہ خبریں کے تعاون سے ستلج میں پانی چھوڑنے کے سلسلہ میں قائم ہوا ہے۔ ہیڈ اسلام تک نکالی جانے والی ریلی کے اختتام پر ویڈیو لنک کے ذریعے ریلی کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ضیا شاہد نے اعلان کیا کہ ستلج میں پانی نہ چھوڑنے کے خلاف روزنامہ خبریں اس مسئلہ کو اقوام متحدہ تک پہنچائے گا اور بھارت کو پانی چھوڑنے پر مجبور کر دے گا۔ قبل ازیں قائم سے شروع ہونے والی ریلی کی قیادت خدایار چنڑ، خبریں ملتان کے جنرل منیجر اسلم اکرم زئی، انچارج نمائندگان محمد اشرف سعیدی، بیورو چیف وہاڑی شیخ خالد مسعود ساجدنے کی۔ ریلی ایک بجے دن شروع ہو گی اور براستہ حاصل پور ہیڈ اسلام پر پہنچی۔ ریلی کے شرکاءنے بڑے بڑے بینرز، جھنڈے اٹھا رکھے تھے۔ 7 میل لمبی ریلی میں ہزاروں شہریوں کاشتکاروں جن میں بہاولپور، قائم پور، حاصل پور، ہاڑی، میلسی، بورے والا کے خبریں کے نمائندگان اور سول سوسائٹی کے ارکان میں شامل تھے۔ مقررین نے اس عزم کا اظہار کیا کہ دریائے ستلج میں پانی چھوڑے جانے تک احتجاج کا سلسلہ جاری رکھیں گے اور سندھ طاس معاہدہ کے مطابق پانی کا حصہ پورا لے کر رہیں گے۔
ستلج کے پانی کی بندش بھارتی جارحیت کیخلاف ریلی،ہزاروں افراد شریک
بہاول پور، حاصل پور، قائم پور، جمال پور، وہاڑی، میلسی، لڈن، کرم پور، خیر پور ٹامیوالی، چھونا والا (نمائندگان) ”خبریں“ گروپ آف نیوز پیپرز، چینل ”۵“ کے تعاون سے تحریک ‘ بحالی صوبہ بہاول پور کے صدر خدا یار چنڑ کے زیراہتمام دریائے ستلج میں پانی کی بندش کے حوالے سے تاریخی ریلی نکالی گئی جس میں وسیب کے تمام طبقات ‘تنظیموں نے ہزاروں کی تعداد میں شرکت کی، جگہ جگہ ریلی کا والہانہ استقبال کیا گیا، منوں پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں۔ دریائے ستلج ہیڈ اسلام پر ریلی سے خان خدایار چنڑ‘ وسیم انور کونسلر‘ آصف ایڈووکیٹ‘ محمد نعیم ایڈووکیٹ‘ عبدالشکور نمبردار‘ مہر محمد سلیم نمبردار‘ عبدالقدیر خان چنڑ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دریائے ستلج میں پانی کی فراوانی ہماری معیشت اور آنے والی نسلوں کے لئے ضروری ہے۔ جناب ضیاشاہد نے اس حوالے سے آواز بلند کرکے دھرتی کا فرزند ہونے کا حق ادا کردیا۔ ہم انہیں اس حوالے سے خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور ان کی درازی عمر اور صحت کے لئے دعاگو ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بہاول پور صوبے کی بحالی کے ساتھ ساتھ دریائے ستلج میں پانی فراہم کرنے کے لئے فوری اقدامات کئے جائیں۔ ہمیں اطلاع ملی ہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں مزید 18کمپنیوں کو 47پن بجلی پراجیکٹ لگانے کے ٹھیکے دیئے ہیں اور 10اضلاع میں ڈیم بھی تعمیر کئے جارہے ہیں جوکہ سندھ طاس معاہدے کی سخت خلاف ورزی ہے۔ حکومت کو اس حوالے سے فوری طور پر آواز بلند کرنی چاہیے اور اس کے ساتھ ساتھ بہاول پور صوبہ کی بحالی کا بھی اعلان کرنا چاہیے۔ قبل ازیں ریلی قائم پور سے خدایار چنڑ کی قیادت میں شروع ہوئی جو ہیڈ اسلام تک پہنچتے پہنچتے ہزاروں کی تعداد میں ایک جلسہ کا روپ اختیار کرگئی۔ انہوں نے کہا ہے کہ قیام پاکستان سے پہلے دریائے ستلج بہاولپور ڈویژن میں پانی کی کمی نہ تھی اور علاقہ کے کاشتکار، کسان بھی خوشحال تھے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت جب چاہتا ہے دریائے ستلج ودیگر دریاو¿ں کا پانی روک دیتا ہے اور ملک کے حکمرانوں، سیاستدانوں، ارکان اسمبلی، حکومت نے بھی احتجاج اور سندھ طاس معاہدے پر عمل نہیں کروایا۔ انہوں نے کہا ہے کہ دریائے ستلج کی بندش سے بہاول پور ڈویژن کی سونا اگلنے والی زمینیں بنجر ہوگئی ہیں۔ نہری سسٹم تباہ ہوچکا ہے۔ نہری پانی پر لڑائیاں ہورہی ہیں۔ نہری پانی کا نظام بھی ختم ہوچکا ہے۔ علاقہ کے لوگ نہری پانی کو ترس رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ طاس معاہدے کے ذریعے 3دریاﺅں کی پانی کی فروخت کے بعد دریائے ستلج کے خشک ہونے سے جنوبی پنجاب بہاول پور اور بہاول نگر اضلاع کو زبردست نقصان پہنچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہاول پورڈویژن کے ارکان اسمبلی نے اس اہم ایشو پر آواز بلند کرنے کے بجائے تھانہ کچہری کی سیاست اور اپنے من مرضی کے افسران اپنے حلقے میں تعینات کرواتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکمران دریائے ستلج ودیگر دریاو¿ں میں پانی کے لئے مسئلہ کو عالمی سطح پر اٹھائیں۔ ہیڈ اسلام پر احتجاج کے دوران لوگوں نے اپنے بازوو¿ں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر احتجاج اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔ بھارتی وزیراعظم مودی کا پتلہ نذرآتش کیا گیا۔ احتجاج کے دوران ہیڈ اسلام پر ٹریفک بند ہوجانے سے مسافروں کے بھی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ ریلی کے شرکاءنے بڑے بڑے بینرز اور جھنڈے اٹھا رکھے تھے۔ 7میل لمبی ریلی میں ہزاروں شہریوں، کاشتکاروں جن میں بہاول پور، بہاولنگر، چشتیاں، قائم پور، حاصل پور، وہاڑی، میلسی، کرم پور، بوریوالہ کے ”خبریں“ کے نمائندگان اور سول سوسائٹی کے ارکان بھی شامل تھے۔ مقررین نے اس عزم کا اظہار کیا کہ دریائے ستلج میں پانی چھوڑے جانے تک احتجاج کا سلسلہ جاری رکھیں گے اور سندھ طاس معاہدے کے مطابق پانی کا حصہ پورا لے کر رہیں گے۔ احتجاج ودھرنے میں اہل علاقہ سے اظہاریکجہتی کے لئے چیف ایڈیٹر جناب ضیاشاہد کی خصوصی ہدایات پر جی ایم ”خبریں“ مسٹر اسلم اکرام، انچارج نمائندگان اشرف سعیدی، بیورو چیف بہاول پور چودھری عمران شمس، بیورو چیف وہاڑی شیخ خالد مسعود سمیت تمام ضلع کے نمائندگان اور علاقے کے ہزاروں کی تعداد میں افراد نے شرکت کی۔
پریشر بڑھتا ہے تو ن لیگ کے حصے بخرے شروع ہوجاتے ہیں:ضیا شاہد
لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر صحافی ضیا شاہد نے کہا ہے کہ اس وقت ن لیگ پر جتنا پریشر ہے اور ہمیشہ سے میرا یہ موقف رہا ہے کہ ن لیگ کبھی نظریاتی جماعت نہیں رہی یہ ہمیشہ سے اہل سیاست اور مقتدرقوتوں کی ارینجمنٹ ہوتی ہے لہذا جب کبھی پریشر بڑھتا ہے تو ن لیگ کے حصے بخرے ہونا شروع ہوجاتے ہیں۔ اور آج کل بھی اس کا ایسا ہی حال ہے۔ شہبازشریف بیک وقت دو کشتیوں میں سوار ہیں جب تک وہ واضع طور پر یہ فیصلہ نہیں کرلیں کہ انہوں نے کیا کرنا ہے تو بات نہیں بنے گی۔ ان کے سامنے سیاست کو بچانے کا ایک ہی راستہ ہے یا تو وہ نوازشریف کی کرپشن کا اعتراف کریں اور کھل کر ان سے اظہار لاتعلقی کریں اگر وہ ایسا کرتے ہیں تو سارے نہیں لیکن یقینی طور پر کچھ لوگ ان کے ساتھ مل جائیں گے۔ کیونکہ پنجاب پاور بیس ہے اور وہ ایک مدت سے پنجاب میں بسرسراقتدار ہیں۔ شہباز شریف سیاسی گیم سے کام لے رہے ہیں۔ وہ ان کے ساتھ بھی ہیں۔ اور ان کے خلاف اپنی بات بھی رجسٹر کراتے رہے ہیں لہذا میں سمجھتا ہوں کہ ان کو کوئی بھی سنجیدگی سے نہیں لے رہا ان کو لوگوں کو واضع طور پر بتانا چاہیے کہ وہ کیا کررہے ہیں۔ اگر وہ سابق وزیراعظم کے ساتھ بھی رہنا چاہتے ہیں اور یہ بھی چاہتے ہیں کہ وہ جاتے جاتے اپنی ساری سیاست ان کی جھولی میں ڈال دیں۔ اورنگزیب عالمگیر کی تعریفیں کرتے ہوئے مورخ تھکتے نہیں کہ وہ ٹوپیاں بن کر گزارہ کرتے تھے اور قرآن پاک کی کتابت سے گزارہ کرتے تھے۔ حالانکہ میں نہیں سمجھتا کہ ایسا ہوگا یہ تاریخ جھوٹی لگتی ہے ایسے منفی اور پرہیزگار شخص نے بھی اپنے باپ شاہجہاں کو معزول کیا اور بارہ سال قلعے کے برج میں بند رکھا اور ایک دن اس نے پیغام بھیجا کہ میں اکیلا تھک جاتا ہوں تو کچھ بچے بھیج دیں تاکہ میں ان کو پڑھا کر اپنا وقت پاس کرسکوں تو ان کے بیٹے نے جواب بھجوایا کہ ابھی تک حکمرانی کی سوچ آپ کے دماغ سے گئی نہیں میں بچے نہیں بھیجوں گا تو اقتدار اتنی ظالم چیز ہوتی ہے شہبازشریف کو ابھی تک سمجھ نہیں آرہی وہ بیچ میں کھڑے ہوئے ہیں وہ یہ سمجھ رہے ہیں کہ اقتدار کا پکا ہوا پھل ان کی جھولی میں آن گرے گا تو ایسے نہیں ہوگا۔ ن لیگ پر اس وقت پریشر بہت زیادہ ہے ایسے وقت میں نوازشریف کے طرز حکومت کا اعتراف کرنے والوں میں لگتا ہے کہ صرف خواجہ سعد رفیق ہی باقی بچ جائے گا۔ طلال اینڈ کمپنی کو میں سیاست کے طبلچی کہتا ہوں یہ سارے بھاگ جائیں گے۔ آپ اس سوسائٹی کا تصور بھی نہیں کرسکتے جس میں نیب عدالت میں کارروائی ہورہی ہو اور سو ڈیڑھ سو آدمی بھیج کر آپ حج کو جانے پر مجبور کردیں ایسے سسٹم کو کوئی بھی برداشت نہیں کرسکتا۔ اور معاشرے ایسے سسٹم سے چل ہی نہیں سکتے۔
ضیاشاہد کی چودھری نثار سے ملاقات، قومی اور سیاسی امور پر تبادلہ خیال
اسلام آباد (سیاسی رپورٹر) 16 اکتوبر کو پنجاب ہاﺅس اسلام آباد میں خبریں کے چیف ایڈیٹر ضیاشاہد نے سابق وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی سے تفصیلی ملاقات کی اور قومی اور سیاسی امور پر تبادلہ خیال کیا۔ اس موقع پر خبریں اور چینل ۵ کے تجزیہ کار اور کالم نگار محمد مکرم خان بھی موجود تھے۔ چودھری نثار علی خان نے گفتگو کے آخر میں یقین دلایا کہ میری تمام تر وفاداریاں کسی شخص یا پارٹی سے کہیں زیادہ اپنے ملک کی جغرافیائی اور نظریاتی سرحدوں کے ساتھ ہیں۔ میں نے زندگی کا طویل حصہ مسلم لیگ ن میں گزارہ اور ہر مرحلے پر پارٹی قیادت کو مثبت مشورے دئیے۔ میرا ضمیر مطمئن ہے کہ میں نے اپنی پارٹی اور لیڈرشپ سے وفاداری نبھائی لیکن میری اصل کمٹمنٹ اللہ کی خوشنودی کے بعد ملک و قوم کے مفادات کی ترجمانی ہے اور جب تک میری زندگی قائم ہے میں ملک و ملت کی بہتری اور سربلندی کےلئے کام کرتا رہوں گا۔ متعدد سوالوں کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایک تفصیلی ملاقات آپ سے اور ہو گی۔ جس میں آپ سے موجودہ مسائل کے علاوہ مستقبل کے لائحہ عمل پر تبادلہ خیال کریں گے کیونکہ میں نے زندگی بھر آپ کی قومی سوچ اور عوامی احساسات کی قدر کی ہے۔ آپ سیلف میڈ صحافی اور ملک و ملت کا درد رکھنے والے دانشور ہیں اور میں مشکل سے مشکل دور میں آپ کو حق اور سچ کی بات کرنے پر خراج عقیدت پیش کرتا ہوں۔ پارٹیاں اور لیڈر قابل احترام ہوتے ہیں لیکن ملک و قوم کی اہمیت ان سے بہت اوپر ہے۔ میرے لئے دعا کریں اور مجھے ہر مرحلے پر اپنے مشورے سے نوازیں۔ ضیاشاہد نے انہیں اپنی چاروں تازہ کتابیں پیش کیں۔ ”باتیں سیاستدانوں کی“ کے اوراک الٹتے ہوئے چودھری نثار نے کہا آپ نے ایک عرصہ ہماری پارٹی اور اس کی قیادت کی خدمت کی، کتاب میں اس کا تذکرہ کیوں نہیں۔ ضیاشاہد نے کہا کہ آپ کو یاد ہو گا کہ میری پہلی ملاقات مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف صاحب سے جنرل غلام جیلانی نے اس وقت کروائی جب وہ پنجاب کے گورنر تھے۔ انہوں نے بتایا کہ اتفاق کے مالک میاں شریف کے صاحبزادے محمد نواز شریف کو ہم سیاست میں لانا چاہتے ہیں۔ نوائے وقت سے بات ہو چکی کیونکہ مجید نظامی صاحب سے میاں شریف کے دوستانہ تعلقات ہیں روزنامہ جنگ کی طرف سے آپ ذمہ داری لیں۔ ضیاشاہد نے بتایا کہ پہلے دن کی ملاقات سے آخری ملاقات تک جو گزشتہ دنوں نااہلی کے بعد پنجاب ہاﺅس کے اسی کمرے میں ہوئی تھی۔ نواز شریف کے بارے میں دلچسپ یادداشتیں لکھنا شروع کر دیں۔ برس ہا برس سے بیشمار تذکرے آئندہ کتاب میں آئیں گے جسے لکھنا شروع کر دیا ہے۔ چودھری نثار علی خان کے سوال پر ضیاشاہد نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ کتاب کا نام ”نواز شریف …. مجھے کیوں نکالا“ رکھیں۔ کتاب چھپی تو آپ کو ضرور بھیجوں گا۔
معروف صحٓافی ضیا شاہد کی مریم اورنگزیب سے ملاقات ،اپنی تازہ کتابوں کیساتھ ملکی صورتحال پر تفصیلی گفتگو
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) روزنامہ خبریں کے چیف ایڈیٹر ضیا شاہد نے گزشتہ روز وفاقی وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات محترمہ مریم اورنگزیب سے ان کی رہائش گاہ پر تفصیلی ملاقات کی۔ یہ ملاقات اڑھائی گھنٹے تک جاری رہی۔ ملاقات کے دوران ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال، معاشی حالات اور میڈیا کے کردار بارے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر محترمہ مریم اورنگزیب نے اپنی رہائش گاہ پر ڈنر کا اہتمام کیا اور چیف ایڈیٹر خبریں ضیا شاہد کی طرف سے کتابوں کے تحائف پر شکریہ ادا کیا۔خبریں کے کالم نگار محمد مکرم خان، ریذیڈنٹ خبریں اسلام آباد امتیاز بٹ اور جنرل منیجر خبریں اسلام آباد عابد مغل بھی اس موقع پر موجود تھے۔