اسلام آباد (ویب ڈیسک ) سپریم کورٹ میں آئندہ ہفتے پانچ رکنی لارجر بنچ سمیت چھ بنچ مختلف مقدمات کی سماعت کریں گے جبکہ لارجر بنچ اورنج لائن ٹرین منصوبے سے متعلق کیس کی سماعت کرے گا ۔ سپریم کورٹ کی جانب سے جاری کاز لسٹ کے مطابق پہلا بنچ چیف جسٹس میاں ثاقاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس عمر عطاءبندیال ، جسٹس فیصل عرب ،دوسرا بنچ جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں جسٹس دوست محمد خان ،جسٹس منظور احمد ملک پر مشتمل ہو گا جبکہ لاہور میٹرو ٹرین منصوبے سے متعلق کیس کی سماعت کے لیے تشکیل دیا گیا پانچ رکنی لارجر بنچ جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں جسٹس شیخ عظمت سعید ،جسٹس مقبول باقر ،جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس مظہر عالم میاں خیل پر مشتمل ہوگا ، چوتھا بنچ جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں جسٹس مقبول باقر اور جسٹس مظہر عالم میاں خیل پر پانچواں بنچ جسٹس شیخ عظمت سعید کی سربراہی میں جسٹس اعجاز الاحسن ، چھٹا بنچ جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس سردار طارق مسعود پر مشتمل ہوگا ۔ یاد رہے کہ پانامہ لیکس کا محفوظ فیصلہ سنانے کے لیے آئندہ ہفتے بھی کوئی بنچ تاحال تشکیل نہیں دیا گیا ہے اور پانامہ لیکس کے مقدمے کی سماعت کرنے والے بنچ کے رکن جسٹس گلزار احمد بھی آئندہ کسی بنچ میں شامل نہیں ہے supreme court of pakistan
Tag Archives: supreme court of pakistan
اورنج لائن منصوبے پر سپریم کورٹ کا اہم فیصلہ
اسلام آباد (ویب ڈیسک) سپریم کورٹ میں اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبے سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران جسٹس شیخ عظمت سعید نے اپنے ریمارکس میں کہاہے کہ حکومت ماس ٹرانزٹ منصوبہ تعمیر کرنا چاہتی ہے تو کرے منصوبے کی تعمیر سے تاریخی عمارات کو نقصان نہ پہنچے‘ دوران تعمیر چرچ کی عمارت گرانے کی اجازت نہیں دیں گے‘ ملک میں ہر طرف بداعتمادی کی فضا ہے‘ عدلیہ سمیت کسی ادارے پر اعتماد نہیں کیا جاتا‘ ماضی کو محفوظ رکھنے والی قوموںکا مستقبل محفوظ ہوتا ہے’ جس کو ماس ٹرانزٹ پسند نہیں وہ گاﺅں چلا جائے۔ پیر کو سپریم کورٹ میں اورنج لائن میٹرو منصوبے سے متعلق کیس کی سماعت جسٹس اعجاز افضل خان کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ نے کی۔ وکیل نیسپاک شاہد ماجد نے عدالت کو بتایا کہ اورنج لائن پراجیکٹ کا روٹ 2007 میں تجویز کیا گیا منصوبہ کی تعمیر سات کلومیٹر زیر زمین کی جائے گی جبکہ پچیس کلومیٹر تعمیر زمین سے اوپر کی جائے گی۔ ماحولیاتی اثرات سے متعلق عوامی عدالت بھی لگائی گئی۔ جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا کہ میری نظر میں جہاں ماس ٹرانزٹ نہ ہو وہ شہر نہیں جس کو ماس ٹرانزٹ پسند نہیں وہ گاﺅں چلا جائے۔ بات دو سو فٹ کے اندر تعمیر کی بھی نہیں ہے ۔ وکیل شاہد ماجد نے کہا کہ کسی تاریخی عمارت کو نقصان نہیں پہنچے گا۔ جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا کہ مغلیہ دور کی تعمیرات آپ کی حکومت پنجاب جیسی نہیں۔ جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا کہ حکومت ماس ٹرانزٹ منصوبہ تعمیر کرنا چاہتی ہے تو کرے منصوبے کی تعمیر سے تاریخی عمارات کو نقصان نہ پہنچے۔ دوران تعمیر چرچ کی عمارت گرانے کی اجازت نہیں دیں گے۔ جسٹس مقبول باقر نے کہا کہ تعمیرات سے پرانی عمارتوں کے متاثر ہونے کا خدشہ رہتا ہے۔ شاہد حامد نے کہا کہ میٹرو ٹرین روٹ تبدیل کرنا ممکن نہیں۔ جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا کہ شاہد حامد نے کہا کہ میٹرو ٹرین کا ٹریک سڑک کے درمیان سے گزرے گا۔ انہوں نے کہا کہ کیا لازمی ہے چوبرجی کے اوپر سے ہی ٹرین گزرے۔ شاہد حامد نے کہا کہ سڑک درمیان ٹریک سے خوبصورت نظارے دیکھنے کو ملیںگے۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ خوبصورت نظارے سڑک سے بھی دیکھے جاسکتے ہیں۔ جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا کہ ماصی کو محفوظ رکھنے والی قومتوں کا مستقبل محفوظ ہوتا ہے۔ (ن غ)