لاہور (اپنے سٹاف رپورٹر سے) صوبائی وزیر قانون و پارلیمانی امور رانا ثناءاللہ خاں نے کہا ہے کہ قادیانیوں کے حوالے سے میڈیا میں مجھ سے منسوب بیان مذموم سازش ہے۔ میں ایک راسخ العقیدہ مسلمان ہوں ۔ ختم نبوت پر ایمان ہمارے مذہب کا بنیادی جز ہے ۔ جو مسلمان ختم نبوت پر یقین نہیں رکھتا وہ دائرہ اسلام سے خارج ہے۔ یہی وجہ ہے کہ قادیانی بھی دائرہ اسلام سے خارج ہیں ۔ ہمارا آئین اور پارلیمنٹ قادیانی کو غیر مسلم قرار دیتی ہے۔ قادیانی کو اسلامی شعار پر عمل کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ میری اس بات کو غلط معنی پہنا کر یہ تاثر ابھارنے کی کوشش کی گئی کہ شاید میں ان کو غیر مسلم نہیں سھجھتا۔ ہمارے بعض سیاسی مخالفین اور ان جیسے ہم خیال لوگوں نے میرے اس بیان کو بغیر سوچے سمجھے سوشل میڈیا پر پھیلا کر انتہائی غیر ذمہ داری کا ثبوت دیا ہے۔ پنجاب اسمبلی میں پری سیشن پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔ رانا ثنا ءاللہ خاں نے کہا کہ احمد ی کمیونٹی کو چاہیے کہ وہ آئین پاکستان کی رو سے خود کو غیر مسلم مان لیں تا کہ ان کو ملک میں بسنے والی دیگر اقلیتوں کے مساوی شہری حقوق میسر آسکیں۔ وزیر قانون نے علماءکرام سے استدعا کی کہ وہ ایسے مذموم عناصر پر کڑی نظر رکھیں جو مذہب اور عقید ے کی غلط تشریح کرتے ہوئے اپنے مذموم سیاسی اور گروہی مقاصد حاصل کرنے کے لیے اپنے مخالفین پر بہتان بازی سے بھی گریز نہیں کرتے۔
Tag Archives: ranasanaullah
رانا ثنا ءاﷲ نے قادیانیوں بارے ایسی بات کہہ دی کہ جان کر آپ بھی دنگ رہ جائینگے
لاہور (خصوصی رپورٹ) وزیر قانون پنجاب رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ کیپٹن(ر) صفدر کے قومی اسمبلی میں دیئے گئے قادیانیوں کے خلاف بیان کو زیادہ سنجیدگی سے نہیں لینا چاہیے، یہ بات غیر ضروری تھی اس بات کو اتنے بڑے لیول پر اس انداز میں کرنے کی ضرورت نہیں تھی، آپ لوگوں سے بھی درخواست ہے کہ کیپٹن صاحب کی بات کو اتنی اہمیت نہ دی جائے، قومی اسمبلی میں اظہار رائے کی آزادی ہے وہاں کوئی کچھ بھی بول سکتا ہے۔ کیپٹن(ر)صفدر کے بیان پر رد عمل دے رہے تھے۔ رانا ثناءاللہ نے کہا کہ اس بات کو زیادہ ڈسکس کرنا درست نہیں کیونکہ احمدی کمیونٹی کے لوگ یہاں پاکستان میں رہتے ہیں، ان کی جال و مال کی حفاظت ہماری ذمہ داری ہے، احمدی نماز، روزہ پر عمل کرتے ہیں اور اپنی مساجد بھی بناتے ہیں لیکن یہ ختم نبوت پر اختلاف کرتے ہیں، اگر یہ کہا جائے کہ ان کو فوج میں بھرتی کیا جائے تو اس پر بھی بڑا رد عمل آئے گا، اس لئے اس بات کو زیادہ ڈسکس نہ کیا جائے کیونکہ اس سے جذبات اور زیادہ ابھریں گے اور یہ بات اشتعال کا باعث بنے گی، احمدی خود بھی اپنے آپ کو غیر مسلم نہیں کہتے، علماءکرام کے مطابق احمدی مسجد نہیں بنا سکتے، یہ نماز نہیں پڑھ سکتے اور نہ ہی آذان دے سکتے ہیں۔ رانا ثناءاللہ نے کہا کہ نیب آرڈیننس خصوصی مقاصد اور کسی کے خلاف استعمال کیا جاتا ہے، اس کو اپنی مرضی سے کسی وقت بھی فعال اور غیر فعال کر دیا جاتا ہے، اس میں ترمیم ہونی چاہیے، الیکشن بل کسی نے پڑھا ہی نہیں ہے، جس دن بل پاس ہوا کسی ممبر اسمبلی نے پڑھا ہی نہیں تھا، جس سے اندازہ ہو جاتا کہ کیا مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر قانون اور متعلقہ لوگوں کو قانون لازمی پڑھنا چاہیے اور اپوزیشن کو بھی لازمی پڑھنا چاہیے کیونکہ نوک پلک تو اپوزیشن نے سنوارنی ہوتی ہے۔ وفاقی وزیر نجکاری دانیال عزیز نے کہا ہے کہ وہ کون سا گاڈ فادر ہے جو عمران خان کا کام نمٹا رہا ہے،عمران خان کو 100گناہ بھی معاف ہیں، کیپٹن صفدر گرفتار ہو سکتے ہیں تو اشتہار عمران خان کیوں نہیں، جہانگیر ترین نے اپنے باورچی اور مالی کے نام پر جائیدادیں رکھی ہیں۔ منگل کو سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے دانیال عزیز نے کہا کہ عمران خان حکم امتناع کے پیچھے چھپنے کے عادی ہیں، عمران خان کٹھ پتلی ہیں، دوسروں کے اشاروں پر ناچ رہے ہیں، عمران خان کے خیبرپختونخوا میں تبدیلی کے نعرے جھوٹے ثابت ہوئے، خیبرپختونخوا میں 90روز میں احتساب کا دعویٰ کرنے والوں نے احتساب کمیشن کو تالے لگا دیئے ہیں، کے پی کے میں بھی عمران خان کے خلاف آوازیں اٹھ رہی ہیں، وہ گاڈ فادر کون ہے جو عمران خان کا کام نمٹا رہا ہے۔ وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کا کہنا ہےکہ نوازشریف کے کیس میں اتنی عجلت صرف انہیں سیاسی طور پر گرانے کے لیے ہے۔سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے طلال چوہدری نے کہا کہ جہانگیر ترین ولایتی قسم کا جعلساز ہے، اس شخص نے اپنے بہن بھائیوں کے ساتھ بھی جعلسازی کی، عمران خان اور جہانگیر ترین پر اخلاقی الزامات ہیں، دونوں نااہل ہیں یہ صرف ٹھپا لگنا ہے۔طلال چوہدری نے کہا کہ نوازشریف خاندان کا ٹرائل تو شروع کردیا گیا لیکن ریویو پٹیشن کا جواب نہیں آیا، نوازشریف کے ٹرائل کو ٹاپ گیئر میں ڈالنے کی وجہ کیا ہے؟ اتنی عجلت نوازشریف کو سیاسی طور پر گرانے کے لیے ہے۔انہوں نے کہا کہ آپ فرد جرم لگانے جارہے ہیں اور آپ کو یہ نہیں پتا کہ جرم کیا ہے۔