لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چیف ایڈیٹر خبریں ضیا شاہد نے کہا ہے کہ 51 سال سے جرنلزم میں ہوں پوری زندگی میں کبھی کسی وزیراعظم یا صدر کو ان موضوعات پر بات کرتے نہیں سنا جن پر وزیراعظم عمران خان نے بات کی، اللہ تعالیٰ اس کی مدد کرے اور ہم سب پاکستانیوں کو بھی توفیق دے کہ ہم عمران خان کے ساتھ کھڑے ہوں اور انہیں ان کے عزائم پورے کرنے میں کامیاب بنائیں۔ چینل ۵ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ضیا شاہد نے کہا کہ عمران خان نے جو پروگرام دیا ہے اس میں کرپٹ عناصر کیلئے کوئی رعایت نہ ہو گی۔ منی لانڈرنگ، کرپشن میں ملوث عناصر کا سخت احتساب ہو گا، نیب کے ادارے کو مضبوط بنایا جائے گا اسے سہولتیں دی جائیں گی تا کہ اس کی کارکردگی میں اصافہ ہو، اسی طرح تمام اداروں کے راستے میں حائل رکاوٹیں ختم کی جائیں گی۔ ان کی کمی کوتاہی ازخود دور ہو جائے گی وزیراعظم عمران خان نے عدالت سے غریب بیواﺅں کو سہولت دینے کی بات کر کے قوم کے دل جیت لئے میں اس بات پر انہیں سلام پیش کرتا ہوں، میں بطور صحافی خوب آگاہ ہوں کہ بیواﺅں اور یتیموں پر کیا گزرتی ہے جب انہیں عدالتوں سے انصاف نہیں ملتا۔ عمران خان نے تعلیم اور صحت کی زبوں حالی کی بات کی موسمیاتی تبدیلی کی تباہ کاریوں، گندگی کے نقصانات کی بات کی جو آج سے پہلے کسی اعلیٰ عہدیدار کو کرنا نصیب نہ ہوئی۔ اوورسیز پاکستانیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے کی ترغیب دی، کراچی کے ساحل سمندر کو سیاحت کیلئے خوبصورت بنانے کی بات کی۔ کیا ایسی باتیں پہلے کسی نے کبھی کی ہیں، مالدیپ چھوٹا سا ملک ہے لیکن اس نے اپنے سمندری 63 جزیروں کو اس طرح خوبصورت بنا رکھا ہےکہ ساری دنیا سے سیاح ان کی طرف کھنچے چلے جاتے ہیں، پاکستان میں کراچی سے گوادر تک ساحل سمندر پر بے شمار جگہوں پر ساخت کی سہولیات دے کر بھاری زرمبادلہ اکٹھا کیا جا سکتا ہے۔ عمران خان کی ایسی خوبصورت تقریر کرنے پر دل کی گہرائیوں سے مبارکباد دیتا ہوں، انہوں نے ٹھیک کہا کہ جب کرپٹ طبقہ کے مفادات کو زک پڑے گی تو وہ ضرور چلائے گا کہ جمہوریت کو خطرہ ہے۔ ملک کو لوٹنے والوں اور ان موٹے پیٹ والوں کو تو یقینی طور پر خطرہ محسوس ہو گا۔ میں جس عمران خان کو جانتا ہوں وہ راستے میں آنے والی ہر مخالفت کی پرواہ کئے بغیر چلتا چلا جائے گا، اس نے 22 سال جدوجہد کی ہے جو ایک مشکل ترین کام ہے۔ عمران خان کے دل میں ایمان کی شمع روشن ہے کہ وہ اسی طویل جدوجہد میں ایک بار بھی مایوس نہ ہوئے اور ظالمانہ نظام کے خلاف لڑتے رہے۔ عمران خان سیاست کی پرخار وادی کے بجائے ایک لگژری زندگی باآسانی گزار سکتے تھے، جمائما سے طلاق ہوئی تو برطانوی جج نے کہا کہ آپ اربوں کی آدھی جائیداد چھوڑ رہے ہیں تو جواب میں عمران نے کہا کہ جمائما میرے بچوں کی بہتر تربیت کر سکتی ہے۔ جج صاحب اٹھ کر کھڑے ہو گئے اور کہا کہ آپ عظیم آدمی ہیں۔ جمائما چاہتی تھی کہ عمران خان اسکے ساتھ برطانیہ میں رہیں لیکن عمران نے انکار کر دیا اور ایک طویل جدوجہد کا پرخطر راستہ اختیار کیا۔ آج وہی عمران خان پاکستانی قوم کو ایک نئے روشن مستقبل کی نوید سنا رہے ہیں۔