ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابرافتخار نے کہا ہے کہ چائےکی پیشکش عمومی طور پر کی تھی آفر اب بھی برقرار ہے۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام دی رپورٹرز میں گفتگو کرتے ہوئے ترجمان پاک فوج نے کہا کہ انگلیاں اٹھانےوالوں کو حکومت اچھےسےجواب دےرہی ہے جہاں جواب کی ضرورت ہوتی ہےوہاں جواب دیتےہیں، الزامات کاکوئی وجود ہی نہیں توان کاجواب دینےکافائدہ نہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ عوام اورمیڈیاسمجھتےہیں اوراپنےاداروں سےمحبت کرتے ہیں، چائےکی پیشکش عمومی طور پر کی تھی آفر اب بھی برقرار ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ ڈی جی ایم اوہاٹ لائن ایک پرانا میکنزم ہے جس کےتحت جیسے بھی حالات ہوں رابطہ جاری رہتا ہے کوئی بھی ایمرجنسی ہوجائےاس کےعلاوہ بھی رابطہ ہوتا ہے، ہاٹ لائن رابطہ جاری رہتاہے۔
میجرجنرل بابرافتخار نے کہا کہ اس وقت رابطہ کسی خاص حالات کےتحت نہیں ہوا، ملٹری ٹو ملٹری جومیکنزم ہے اسی کےتحت ڈی جی ایم اوزرابطہ ہوا، زمین حقائق پر دونوں جانب سے کہا گیا سیزفائر پر عمل ہونا چاہیے، بھارت کی سیزفائرکی خلاف ورزی پران کی چوکیوں کونشانہ بناتےہیں، دونوں جانب سیزفائرکی خلاف ورزی سے نقصان ہورہاتھا جب کہ دہشت گردی پرجس طرح قابوپایاوہ خطےکےلیےبھی بہت اہم ہے۔
وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے اعلان کیا ہے کہ یکم مارچ سے تمام اسکولز ہفتے میں 5 دن کلاسز کے معمول پر واپس آجائیں گے۔
مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنی ٹوئٹس میں وزیر تعلیم نے اعلان کیا کہ پیر یکم مارچ سے تمام اسکولز 5 دن کی کلاسز کے معمول پر واپس آجائیں گے، کچھ بڑے شہروں میں اسکولوں پر کلاسز کو چھوٹے گروہوں میں تقسیم کرنے کی پابندی 28 فروری تک تھی۔
انہوں نے لکھا کہ یہ اعلان ان تمام تعلیمی اداروں پر لاگو ہوتا ہے جہاں پابندیاں نافذ تھیں۔
ساتھ ہی انہوں نے لکھا کہ اللہ کا شکر ہے کہ ہم معمول کی طرف واپس آرہے ہیں۔
اپنی ایک اور ٹوئٹ میں شفقت محمود کا کہنا تھا کہ تمام تعلیمی اداروں میں کورونا ایس او پیز جیسے سماجی فاصلے، ماسک پہننچے اور ہاتھوں کو دھونے کی سہولت کو یقینی بنانے کا سلسلہ جاری رکھا جائے۔
واضح رہے کہ سال 2020 میں ملک میں آنے والی اس وبا نے تعلیمی سرگرمیوں کو بری طرح متاثر کیا اور فروری میں وائرس کے پہلے کیس کے بعد مارچ میں پہلی مرتبہ ملک میں تعلیمی اداروں کو بند کرنا پڑا جو 6 ماہ سے زائد عرصے تک بند رہے اور پھر ستمبر کے مہینے میں انہیں مرحلہ وار کھولا گیا۔
تاہم وائرس کی دوسری لہر کے حملے سے ایک مرتبہ پھر طلبہ کی صحت کو لاحق خطرات کے پیش نظر نومبر میں ان تعلیمی اداروں کو دوبارہ بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
جس کے بعد ایک مرتبہ پھر تقریباً 2 ماہ تک تعلیمی ادارے بند رہے اور 18 جنوری سے ملک میں نویں سے بارہویں، او اور اے لیول کے طلبہ کے لیے تعلیمی سرگرمیاں بحال کردی گئیں، بعد ازاں یکم فروری سے اسکولز کی دیگر کلاسز اور جامعات کو بھی کھول دیا گیا۔
تاہم ملک کے مختلف شہروں میں کورونا وائرس کی صورتحال کے پیش نظر تعلیمی اداروں میں طلبہ کو متبادل دنوں میں بلانے کی ہدایات جاری کی گئی تھیں تاکہ وائرس کے پھیلاؤ کو کم کیا جاسکے۔
قبل ازیں گزشتہ روز نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹرز (این سی او سی) نے ملک میں کورونا وائرس کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے تجارتی مراکز پر اوقات کار اور سرکاری دفاتر میں 50 فیصد عملے کی پابندی ختم کردی تھی۔
اس کے علاوہ 15 مارچ سے سنیما ہالز، مزارات، انڈور شادی کی تقریبات کی اجازت بھی دے گی گئی تھی جبکہ پی ایس ایل کے جاری میچز میں شائقین کی تعداد 20 سے بڑھا کر 50 فیصد کردی گئی تھی جبکہ پلے آف میں مکمل تعداد میں شائقین کو آنے کی اجازت دی گئی ہے۔
اگر ملک میں اس وقت تک کورونا وائرس کی مجموعی صورتحال کو دیکھیں تو 5 لاکھ 75 ہزار 941 افراد اس سے متاثر ہوئے ہیں جس میں سے 5 لاکھ 39 ہزار 888 صحتیاب ہوئے ہیں جبکہ انتقال کرجانے والوں کی تعداد 12 ہزار 772 ہے۔
دیپالپور(ویب ڈیسک) بااثر افراد کا بزرگ کیساتھ غیر انسانی سلوک اور وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ غلام رسول کو کتے کا جوٹھا دودھ پلاتے رہے۔ ویڈیو وائرل ہونے پر ملزم گرفتار تفصیلات کے مطابق ڈیپالپور کے نواحی علاقے تینتالیس فور ایل میں غریب محنت کش کو بااثر افراد نے وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا اور غیر انسانی سلوک کرتے ہوئے اس کو کتے کا جوٹھا دودھ پینے پر بھی مجبور کرتے رہے۔ غریب غلام رسول کا قصور یہ تھا کہ اس نے ملزمان کے مظالم کے خلاف ڈی پی او اوکاڑہ کو درخواست دے رکھی تھی۔ جس کا زمان، محمد خان اور بشیر وغیرہ کو سخت رنج تھا۔ اور انہوں نے موقع ملتے ہی غلام رسول کو پکڑا اور اپنی ڈھاری پے لے گئے جہاں پہلے اسے شدید تشدد کا نشانہ بنایا اور پھر اس کے گلے میں پٹہ ڈال کر گھسیٹتے رہے اور پھر اس کو کتے کا جوٹھا دودھ پینے پر مجبور کرتے رہے۔
لاہور (ویب ڈیسک) پاکستان کی پہلی ورچوئل (آن لائن) ایکسپو 25فروری کو شروع ہوگی۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان میں پہلی بار رئیل اسٹیٹ اور کسٹرکشن کی آن لائن نمائش روں ماہ کی 25 تاریخ سے شروع ہوگی۔ ورچوئل ایسپو پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار منعقد کیا جانے والا ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جس میں حقیق نمائش کی طرح عصر حاضر کی جدید تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے آن لائن نمائش کی جائیگی۔ ورچوئل ایکسپو میں ملک بھر کے بڑے تعمیراتی ادارے اپنے کاروباری منصوبہ جات نمائش کیلئے پیش کریں گے۔ ورچوئل ایکسپو کے انعقاد کا بنیادی مقصد کورونا کے اس وبائی دور میں تعمیراتی و کاروباری سرگرمیوں کو فروغ دینا ہے۔ ورچوئل ایکسپو سے صارفین حقیقی نمائش کی طرح گھر بیٹھے نمائش میں شامل ہونے اور منصوبہ جات کو دیکھنے کے علاوہ معلومات سرمایہ کاری خرید و فروخت کر سکیں گے۔ ورچوئل ایکسپو دنیا بھر میں کاروبار کو فروغ دینے اور گھر بیٹھے صارفین تک پہنچنے کا سب سے موثر ذریعہ ہے۔ ورچوئل پلیٹ فارم کی خاص بات یہ ہے کہ نمائش میں شرکت کے لیے وقت کی قید نہیں ے۔ جوبیس گھٹنے میں کسی بھی وقت کوئی بھی سٹال ہولڈرز یا وزیٹرز آن لائن پلیٹ فارم پر نمائش میں شرکت کرسکے گا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ طالبان ترجمان احسان اللہ احسان کے فرار میں ملوث فوجی اہلکاروں کے خلاف کارروائی شروع ہوچکی ہے، نئی امریکا انتظامیہ طالبان سے مذاکرات پرغورکررہی ہے، بھارت کی تمام فوجی نقل وحرکت پر ہماری نظر ہے، سعودی عرب کے ساتھ فوجی سطح پر اچھے تعلقات ہیں۔
غیرملکی میڈیا کے نمائندوں کے ساتھ بات چیت میں ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ احسان اللہ احسان کا فرارہوجانا ایک بہت سنگین معاملہ تھا اور اس پر مکمل تحقیقات کے بعداس کے ذمہ دار فوجی افسروں کے خلاف کارروائی کی جا چکی ہے۔
انھوں نے کہا کہ ’احسان اللہ احسان کی دوبارہ گرفتاری کی کوششیں بھی جاری ہیں لیکن فی الوقت انھیں علم نہیں ہے کہ احسان اللہ احسان کہاں ہیں،گذشتہ دنوں تحریک طالبان کے سابق ترجمان کی جانب سے نوبل انعام یافتہ سماجی کارکن ملالہ یوسفزئی کو ٹوئٹر پر دھمکی کے بارے میں ایک سوال پر فوج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ’ان کی معلومات کے مطابق جس ٹوئٹر اکاؤنٹ سے ملالہ کو دھمکی دی گئی وہ ایک جعلی اکاؤنٹ تھا۔
انہوں نے مزید کہا بھارت کی تمام فوجی نقل و حرکت پر ہماری نظر ہے اور پاکستان ان خطرات سے نمٹنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے، شمالی اور جنوبی وزیرستان میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات پر ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان میں اب دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانے نہیں ہیں لیکن چند عناصر موجود ہیں جو دوبارہ فعال ہونے کی کوشش کر رہے ہیں اور انہیں بیرونی ایجنسیوں کی جانب سے اسلحے اور مالی معاونت کی جا رہی ہے۔
افغان امن عمل پر بات کرتے ہوئے میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ نئی امریکی انتظامیہ افغان طالبان مذاکرات کے معاملے پہ غور کر رہی ہے اور پاکستان کا اس معاملے پر یہی موقف ہے کہ افغانستان میں امن کے قیام کے لیے مذاکرات جاری رہنے چاہییں اور اس میں تعطل بالکل نہیں آنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان افغان امن مذاکرات کا حامی ہے، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سعودی عرب سے فوجی سطح پر اچھے تعلقات ہیں اور پاکستان کے ٹریننگ سینٹر سعودی عرب میں موجود ہیں لیکن ان کا یمن تنازعے سے کوئی تعلق نہیں ہے،سابق آرمی چیف راحیل شریف کے حوالے سے ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ وہ ابھی سعودی عرب میں ہی ہیں اور اپنی عہدے پر موجود ہے۔
پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان سری لنکا کے دو روزہ دورے پر ہیں۔ اس دورے کے دوران وزیر اعظم عمران خان سری لنکا کے صدر گوٹابھایا راج پکشے اور وزیر اعظم مھیندا راج پکشے سے ملاقات کریں گے۔ اس کے علاوہ وہ سرمایہ کاروں کی ایک کانفرنس میں بھی شرکت کریں گے۔
عمران خان کا یہ دورہ اس وقت سرخیوں میں آیا جب پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کے سری لنکا کے دورے سے قبل سری لنکا کے مقامی میڈیا پر ایسی خبریں سامنے آئیں کہ پاکستان کے وزیراعظم کا سری لنکا کی پارلیمان سے خطاب کا منصوبہ منسوخ کر دیا گیا ہے۔
یہ بھی دعوے سامنے آئے کہ عمران خان کے خطاب کو منسوخ کیے جانے کے پس پشت انڈیا ہے اور پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان سری لنکا کی پارلیمان میں مسئلہ کشمیر اٹھا سکتے تھے اور یہ دہلی کو ناراض کرنے کے لیے کافی ہو سکتا ہے جبکہ ایک دعویٰ یہ بھی کیا جا رہا ہے کہ عمران خان سری لنکا کی پارلیمنٹ میں وہاں کے مسلمانوں کے حقوق کے بارے میں بات کر سکتے تھے۔
تاہم سری لنکا کا کہنا ہے کہ خطاب کی منسوخی کی وجہ کووڈ 19 کی پابندیوں اور ضابطہ کار کے باعث کی گئی ہے۔
کسی بھی ملک کے سربراہ کے لیے کسی دوسرے ملک کی پارلیمنٹ سے خطاب کرنا اعزاز کی بات سمجھی جاتی ہے۔ سری لنکا کی حکومت یہ اعزاز پاکستان کے وزیر اعظم کو دینا چاہتی تھی جو دونوں ممالک کے گہرے تعلقات کا کی عکاسی ہے۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے ملک بھر میں کورونا وائرس کی صورتحال پر غور کے بعد 15 مارچ سے مزارات، سینما ہالز اور ان ڈور شادیوں کی اجازت دینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
این سی او سی کی جانب سے جاری نوٹی فیکیشن کے مطابق سینما ہالز، مزارات اور انڈور شادیوں میں کورونا ایس او پیز پر سختی سے عمل کرنا ہوگا۔
اس کے علاوہ پی ایس ایل میچز میں شائقین کی تعداد 20 فیصد سے 50 فیصد بڑھانے کا بھی فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ پی ایس ایل میچز میں سٹیڈیم کی گنجائش کے مطابق شائقین کے داخلے کی اجازت ہوگی، جبکہ پلے آف میچز میں ایس او پیز کے تحت تمام شائقین کو آنے کی اجازت دیدی گئی ہے۔
تجارتی مراکز اور پارکس میں اوقات کار کی پابندی اور 50 فیصد سٹاف کے گھر سے کام کی شرط بھی ختم کر دی گئی ہے تاہم ماسک پہننے اور سماجی فاصلوں کے حوالے سے ایس او پیز پر عمل درآمد جاری رہے گا۔
ایس او پیز کے مطابق لوکل باڈیز اور کینٹ بورڈ انتخابات مئی جون کے مہینے میں کئے جائیں گے۔
اسلام آباد (ویب ڈیسک) ایڈیٹر خبریں گروپ اور سی ای او چینل۵ امتنان شاہد نے ڈی آئی جی سکیورٹی وقارالدین کے ساتھ اسلام آباد میں ان کے دفتر ملاقات کی۔ ملاقات میں اسلام آباد کی سیکورٹی صورتحال اور دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا۔ ڈی آئی جی وقارالدین نے امتنان شاہد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی دارلاحکومت اسلام آباد ، انتہائی پرامن شہر ہے لوگوں کی جان و مال کا تحفظ ہماری بنیادی ذمہ داری ہے۔ غیر ملکی سفارتکاروں کیلئے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد محفوظ ترین شہر ہے۔ ڈپلومیٹک انکلیو میں واقع غیر ملکی سفارتخانوں اور سفارتکاروں کی سیکورٹی کیلئے اسلام آباد پولیس نے غیر معمولی انتظامات کر رکھے ہیں۔ ڈی آئی جی کا کہنا تھا کہ سیف سٹی پروجیکٹ کی وجہ سے اسلام آباد میں سٹریٹ کرائم میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی پولیس ایک ماڈل پولیس ہے۔ پولیس کے شعبے میں اصلاحات کے خوش آئند نتائج برآمد ہوں گے۔ ایڈیٹر خبریں گروپ امتنان شاہد نے وفاقی دارلحکومت اسلام آباد کی پولیس کی کارکر دگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ بات خوش آئند ہے کہ اسلام آباد میں امن و امان کی صورتحال دیگر شہروںکی نسبت بہتر ہے۔ ڈی آئی جی سکیورٹی کی طرف سے اٹھائے جانے والے اقدامات کو امتنان شاہد نے تسلی بخش قرار دیا۔
لاہور(خبریں،چینل ۵،ویب ڈیسک)نیسلے پاکستان کے خلاف مزید گھیرا تنگ ،نیسلے ک پاﺅڈر ملک لیکٹوجن پینے سے تین سال قبل نو مولود بچی کی مبینہ موت کے معاملات میں اہم پیشرفت ،ماڈل ٹاﺅن کچہری کی عدالت نے نیسلے سے متعلق پولیس کی رپورٹ کوجھوٹی اور بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کمپنی کے اعلیٰ حکام کو 9مارچ کو عدالت میں طلب کر لیا ،اس حوالے سے مقدمہ مدعی عثمان بھٹی کا خبریں چینل فائیو سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ 5جولائی 2018ءکو نیسلے کمپنی کا لیکٹوجن ون دودھ پینے سے ان کی نومولود بچی جاں بحق ہوئی تھی،ڈاکٹر کے کہنے پر شک کی بنیاد پر جب بچی کا میڈیکل کروایا گیا تو اس میں بچی کی موت کی وجہ سانس رک جانے سے ہوئی ،جس کے فوری بعد میں نے تھانہ فیکٹری ایریا کے مجسٹریٹ نوید اشرف اعوان کی عدالت میں بچی کی قبر کشائی کیلئے درخواست دائر کی کمپنی نے اپنی رپورٹ خود عدالت میں پیش کر دی رپورٹ کے مطابق دودھ میں کیلشیم کلورائیڈ ،سوڈیم ،پوٹاشیم اور موئسچر کی مقدار فارمولے سے زیادہ ہونا بچی کی موت کی وجہ بنی،نیسلے مافیا ایک طرف کہتا رہا کہ دودھ ہمارا نہیں اور دوسری جانب معزز عدالت میں اپنے وکیل پیش کر کے تاخیر ی حربے استعمال کرتا رہا نیسلے نے قبر کشائی کا حکم بھی سیشن کورٹ میں چیلنج کیا تھا،تا ہم ناکام رہا،19ستمبر 2018ءکو قبر کشائی کے بعد نمونے پنجاب فرانزک لیبارٹری کو بھجوائے گئے اور رپورٹ میں بچی کے معدے میں Residde and Phenytoinپائے جانے کا انکشاف ہوا جو بچی کی موت کی وجہ بنا،تین سال کے دوران عدالتوں کے چکر لگاتارہا ہوں پویلس کی جانب سے کیس کو التوا میں رکھا گیا ،ایک سال طویل عرصے کے بعد سینئر پولیس افسر کے مداخلت کے بعد تھانہ فیکٹری ایریا میں 1086/9ایف آئی آر درج کی گئی۔
قومی اسمبلی نے تاریخی اقدام اٹھاتے ہوئے 23 فروری کو اسلام آباد میں بچوں پر جسمانی تشدد پر پابندی کا بِل منظور کیا۔
یہ بِل مسلم لیگ (ن) کی رکن اسمبلی مہناز اکبر عزیز نے اسلام آباد میں بچوں کو جسمانی سزا دینے کے خلاف احکام وضع کرنے کا بل پیش کیا جسے ایک شق میں وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری کی ترمیم کے بعد منظور کیا گیا۔
بل کے متن میں کہا گیا تھا کہ سرکاری و غیر سرکاری، کام کرنے کی جگہ، تعلیمی اداروں، مدارس، ٹیوشن سینٹرز میں بچوں پر جسمانی تشدد کی ممانعت ہو گی۔
اس میں کہا گیا تھا کہ بچے کے خلاف کسی قسم کی تادیبی کارروائی میں جسمانی تشدد شامل نہیں ہو گا اور مرتکب افراد کو نوکری سے فارغ کرنے کی انتہائی سزا دی جا سکتی ہے۔
بل کے متن کے مطابق بچوں پر تشدد کی صورت میں جبری ریٹائرمنٹ، تنزلی، تنخواہ میں کٹوتی کی سزا بھی دی جا سکے گی اور جسمانی تشدد کے خلاف شکایات کے لیے وفاقی حکومت طریقہ کار وضع کرے گی۔
موسیقار، گلوکار اور انسانی حقوق کے کارکن شہزاد رائے جو 2013 سے اپنے تعلیمی ٹی وی شو میں بچوں پر تشدد کے خلاف مہم چلارہے ہیں، انہوں نے بتایا کہ یہ مسئلہ اتنا اہم کیوں ہے۔
ڈان امیجز سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب ہم اسکول میں تھے تو پٹائی کلچر تھا، میں کسی کا نام نہیں لینا چاہوں گا لیکن ہم سب نے ہی کسی نہ کسی موقع پر مار کھائی ہے۔
شہزاد رائے نے بتایا کہ ‘ اقوام متحدہ کے دفتر برائے منشیات اور جرائم کا خیر سگالی سفیر بننے کے بعد میں نے سینٹرل جیل کراچی میں کنسرٹ میں کیا تھا اور وہاں موجود بچوں سے بات چیت کی تھی’۔
گلوکار نے بتایا کہ ان میں سے اکثر بچوں نے بتایا کہ انہیں مار نہیں پڑتی کیونکہ وہ صرف بڑی چوٹوں جیسا کہ سر پھٹنے یا تشدد پر ہی غور کرتے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ جب بچوں کو جسمانی سزائیں دی جاتی ہیں، تو معاشرہ انہیں، ایک پوری نسل کو یہ بتاتا ہے کہ تشدد کسی مسئلے کو حل کرنے کا درست ذریعہ ہے۔
شہزاد رائے نے کہا کہ ‘جب بچہ پیدا ہوتا ہے تو والدین اس کی پٹائی کرتے ہیں، جب وہ تعلیم کے حصول کے لیے اسکول یا مدرسہ جاتا ہے تو اساتذہ اسے مارتے ہیں اور آخر کار پولیس بھی اسے بے رحمی سے مارتی ہے’۔
گلوکار نے مزید کہا کہ ‘بچہ یہ دیکھتا ہے کہ اگر کسی مسئلے کو ٹھیک کرنا ہے تو تشدد ہی اس کا واحد حل، واحد راستہ ہے’۔
ان کا کہنا تھا کہ اسی لیے میں زور دیتا ہوں کہ اپنے بچوں کی حفاظت کریں، انہیں پڑھائیں، سخت سزائیں نہ دیں۔
شہزاد رائے جنہوں نے حالیہ دنوں مختلف قانون سازوں بشمول اسپیکر قومی اسمبلی کو فوری طور پر اس بل پر کارروائی پر زور دیا تھا، اس کی منظوری پر بہت زیادہ خوش ہیں۔
گلوکار نے مزید کہا کہ ‘یہ میری طرف سے پاکستان کے بچوں کے لیے بہترین تحفہ ہے’۔
بچوں پر جسمانی تشدد پر پابندی کے بل کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ‘ 2012 سے اس ضمن میں ایک تبدیلی آئی ہے جو میں دیکھ رہا ہوں کہ پہلے جب کوئی بڑا کسی بچے کو مارتا تھا تو لوگ اس کی ویڈیوز بناتے تھے، وہ سوشل میڈیا پر شیئر ہوتی تھیں اور وہ مجرم پکڑا جاتا تھا’۔
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تاہم بعدازاں اس شخص کو رہا کردیا جاتا لیکن اب ایسے افراد جو تشدد کرتے ہیں انہیں رہا نہیں کیا جاتا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ صرف بل کی منظوری ہی اس مسئلے کا حل نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ اصلاحات چلتی رہتی ہیں۔
شہزاد رائے کا کہنا تھا کہ بچوں کے تحفظ کے اداروں اور محکمہ معاشرتی بہبود دونوں کو یکساں طور پر مضبوط کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سخت ترین لڑائی ہمارے نصاب میں مہارت پر مبنی تعلیم کو شامل کرنا ہے۔
شہزاد رائے نے اس بِل کی منظوری کو ایک مثبت پیشرفت قرار دیا اور ساتھ ہی کہا کہ اس حوالے سے مزید کام ہونے کی ضرورت ہے۔
گلوکار کا کہنا تھا کہ ایسے تمام اقدامات قومی سطح پر کرنے کی ضرورت ہے، انہوں نے کہا کہ اور بھی مسائل ہیں جنہیں حل کرنا ضروری ہے۔
Furthermore, for better results, it is recommended to use Relislim together with another drug — Kel 6. cialis tadalafil Undoubtedly, both drugs have their own advantages and disadvantages, patients should pay attention to possible side effects when choosing Duromine or Relislim.
سان فرانسسكو: شاید آپ کو یاد ہوگا کہ کوئی ایک سال قبل گوگل نے اعلان کیا تھا کہ اب اینڈرائڈ آلات کے لیے بطوراسسٹنٹ ایک آپشن پیش کیا جارہا ہے جس کے تحت گوگل نیوزیا کسی بھی ویب بیچ کو بلند آواز میں سنا جاسکتا تھا۔ لیکن اب اس میں مزید پیش رفت ہوئی ہے۔
اب آپ اپنے فون کو دور رکھ کر انگریزی کے تین مختلف لہجوں میں ویب پیج سن سکتے ہیں۔ ان میں برطانوی، آسٹریلوی اور بھارتی انگریزی کے لہجے شامل ہیں۔ یہاں تک کہ یہ 42 زبانوں میں تراجم بھی کرسکتا ہے۔ لیکن اب تک اس میں زبانیں پڑھنے اور انگریزی لہجوں کی کمی تھی جسے پورا کردیا گیا ہے۔
اب آپ ’ریڈ الاؤڈ‘ کے آپشن میں چھ مختلف آوازوں میں سے ایک منتخب کرسکتے ہیں۔ ان میں مردوخواتین کی آوازیں شامل ہیں جو بھارتی، آسٹریلوی اور برطانوی انگریزی لہجوں میں خبریں سناتی ہیں۔
فیچر تک رسائی کے لیے کروم یا کروم پر مبنی کسی بھی براؤزر کو کھولیں اور اسسٹنٹ کو آن کیجئے۔ اب فون پر کہیں ’ریڈ دِس‘ یا کہیں ’ریڈ اِٹ‘ ۔ یہ کہتے ہی ایک نیا انٹرفیس پاپ اپ میں کھل جائے گا جس کے درمیان میں مطلوبہ پیج ہوگا اور نیچے پلے بیک کنٹرول ہوگا۔ اب اوپر دائیں جانب تین نکات (ڈاٹ) وال اوورفلو بٹن کو ٹچ کیجئے اور اس میں ریڈ الاؤڈ وائس کا انتخاب کیجئے۔
اسی جگہ سے آپ انگریزی کے مختلف لہجوں (ایسنٹ) کا انتخاب کرسکتے ہیں جن میں چھ نئی آوازیں شامل ہیں ۔ ان آوازوں کو مصنوعی ذہانت سے بنایا گیا ہے۔
But the most important thing is that you don’t need a prescription to buy Cialis Daily in our online pharmacy Buy Cialis without a doctor’s prescription. cialis tadalafil Best Medications for Every Customer.
اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے نااہلی کیس میں فیصل واوڈا کی مسلسل عدم پیشی پر کہا ہے کہ وہ جس پارلیمان کے رکن ہیں اسے عزت دیں۔
الیکشن کمیشن میں فیصل واوڈا نااہلی کیس کی سماعت ہوئی تو وہ حسب معمول پیش نہ ہوئے۔ ان کے وکیل نے طلبی کا حکم واپس لینے کی درخواست دائر کرتے ہوئے گزشتہ سماعت پر عدم پیشی پر الیکشن کمیشن کی جانب سے عائد 50 ہزار روپے کے جرمانے پر بھی اعتراض اٹھا دیا۔
وکیل نے یہ بھی کہا کہ درخواستوں کے قابل سماعت نہ ہونے پر تفصیلی دلائل دیے ہیں، پہلے کمیشن اپنے دائرہ اختیار اور درخواستوں کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ کرے، الیکشن کمیشن ڈیڑھ سال بعد نااہلی درخواستوں پر سماعت نہیں کرسکتا۔
ممبر پنجاب الطاف قریشی نے کہا کہ خواہ مخواہ کیس کو لٹکانا سمجھ سے بالاتر ہے، آج تک فیصل واوڈا نے جواب بھی جمع نہیں کرایا۔ ممبر بلوچستان نے کہا کہ لگتا ہے فیصل واوڈا کمیشن کو کچھ سمجھتے ہی نہیں۔
ممبر پنجاب الطاف قریشی نے کہا کہ قانون میں کہاں لکھا ہے کہ سماعت کا اختیار نہیں؟ بہتر ہوگا اپنا اور ہمارا وقت ضائع نہ کریں، صاف صاف بتائیں فیصل کیوں نہیں آئے؟ کیا وہ قانون سے بالاتر ہیں؟ جس پارلیمان کے وہ رکن ہیں کیا انہیں اس کی بالادستی کا احترام نہیں؟۔
وکیل نے کہا کہ فیصل واوڈا کراچی میں ہیں، ان کی والدہ بیمار ہیں اس لئے نہیں آسکے۔
ممبر پنجاب نے کہا کہ جہاں اتنے جھوٹ بولے وہاں ایک جھوٹ جہاز کا ٹکٹ نہ ملنے کا بھی بول دیتے، فیصل واوڈا جس پارلیمان کے رکن ہیں اسکو عزت دیں۔
الیکشن کمیشن نے طلبی کا حکم چیلنج کرنے کی فیصل واوڈا کی درخواست مسترد کردی جبکہ نااہلی کیس ناقابل سماعت ہونے کی استدعا بھی مسترد کردیں۔
فیصل واوڈا نے 50 ہزار روپے جرمانہ کمیشن کو جمع کروا دیا جسے الیکشن کمیشن نے سویٹ ہوم میں جمع کرانے کی ہدایت کی۔
ممبر کے پی ارشاد قیصر نے کہا کہ الیکشن ٹربیونل کراچی نے دوہری شہریت کا معاملہ متعلقہ فورم پر اٹھانے کا کہا، الیکشن کمیشن ہی متعلقہ فورم ہے جو یہ کیس سن سکتا۔ فیصل واوڈا کیخلاف درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ فیصل واوڈا چاہتے ہیں سینیٹر بن جائیں تاکہ یہ کیس ختم ہوسکے۔
فیصل واوڈا نے عدم پیشی پر الیکشن کمیشن سے معافی مانگ لی جبکہ کمیشن نے فیصل واوڈا کو 10 مارچ کو طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔
Journal of Affective Disorders. cialis 20mg Sleep Medicine.
پی ایس ایل کی ٹیم لاہور قلندرز کے جنوبی افریقی آل راؤنڈر ڈیوڈ ویزے کا کہنا ہے کہ قلندرز اب وہ ٹیم نہیں رہی کہ جسے کوئی کمزور یا ٹیبلز پر آخری پوزیشن پر رہنے والی ٹیم سمجھے، یہ ایک مضبوط ٹیم اور پی ایس ایل جیتنے کی سنجیدہ امیدوار ہے۔
جیو نیوز کو خصوصی انٹرویو میں 35 سالہ آل راؤنڈر نے کہا کہ لاہور قلندرز نے ابتدائی دو میچز میں شاندار پرفارمنس کا مظاہرہ کرکے ٹورنامنٹ میں فاتحانہ آغاز کیا ہے، کسی بھی ٹورنامنٹ میں اچھا آغاز بہت ضروری ہے ورنہ آخر کے میچز میں ٹیم پر بہت پریشر آجاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ پہلی بار ہی ہوا ہے کہ قلندرز نے اس طرح ٹورنامنٹ شروع کیا ہو، کھلاری گراؤنڈ میں بھرپور محنت کر رہے ہیں۔
چھ ایک روزہ میچز اور 20 ٹی ٹوئنٹی میچز میں جنوبی افریقا کی نمائندگی کرنے والے کرکٹر نے لاہور قلندرز کے فینز سے وعدہ کیا کہ لاہور قلندرز کی ٹیم اس بار بھی فینز کو اچھی یادیں دے گی۔
قلندرز کی ٹیم ایک وننگ کامبی نیشن میں تبدیل ہو چکی ہے: جنوبی افریقی کرکٹر
ان کا کہنا تھا کہ فینز نے ہر حالات میں لاہور قلندرز کا ساتھ دیا جو کافی حوصلہ افزا ہے۔
لاہور قلندرز کی کارکردگی پر بات کرتے ہوئے ڈیوڈ ویزے نے کہا کہ سب سے اہم بات یہ ہے کہ لاہور قلندرز نے اچھے برے حالات میں اپنے کھلاڑیوں کی بھرپور سپورٹ کی، خراب رزلٹ کے باوجود بھی کھلاڑیوں کو ساتھ رکھا اور ان کو اپنا کھیل بہتر کرنے کا موقع دیا جس کا نتیجہ یہ ہے کہ ٹیم ایک وننگ کامبی نیشن میں تبدیل ہو چکی ہے۔
ایک سوال پر ڈیوڈ ویزے کا کہنا تھا کہ جس طرح لاہور قلندرز نے ابتدائی دو میچز اور خاص طور پر کوئٹہ کے خلاف 9 وکٹوں سے کامیابی حاصل کی اس سے سب کو پیغام جاتا ہے کہ اس بار ٹیم کے کیا ارادے ہیں، اب قلندرز وہ ٹیم نہیں کہ جس کو ٹیبل کی آخری ٹیم سمجھا جاِئے، اب قلندرز ایک مضبوط اسکواڈ بن چکے ہیں جس کو آسان نہیں سمجھا جا سکتا۔
کھلاڑی پاور ہٹنگ کو بہتر کرنے کیلیے گالف کھیلنا شروع کریں: ڈیوڈ ویزے
جنوبی افریقی کرکٹر نے لاہور قلندرز کے پلیئر ڈیویلپمنٹ پروگرام کی بھی تعریف کی اور کہا کہ کسی فرنچائز کا ٹیلنٹ کو یوں تلاش کرنا اور اس کو ایک پرفارمر بننے تک تیار کرنا، یہ سب کچھ بہت حیران کن اور کافی شاندار کام ہے جس کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے۔
لاہور قلندرز کے لیے متعدد جارحانہ اننگز کھیلنے والے کرکٹر نے کہا کہ پاور ہٹنگ کو بہتر کرنے کے لیے گالف کھیلنا شروع کریں کیوں کہ پاور ہٹنگ میں جو بیٹ سوئنگ درکار ہے، وہی بیٹ سوئنگ پاور ہٹنگ میں درکار ہوتا ہے، انہوں نے محمد حفیظ کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ گالف کھیل کر ان کی ہٹنگ کافی بہتر ہوئی ہے۔
جنوبی افریقی کرکٹر کا کہنا تھا کہ بیس بال اور گالف کے کھلاڑیوں کا سوئنگ ایک جیسا ہے لیکن عام طور پر کرکٹرز کا مختلف ہے کیوںکہ کرکٹرز کو مختلف تکنیک سکھائی جاتی ہے مگر پاور ہٹنگ میں ایسی تکنیک نہیں چلتی اور گزشتہ دو سال کے دوران سب نے دیکھا ہے کہ کرکٹ میں پاوور ہٹنگ کی بنیادیں کس طرح تبدیل ہوئی ہیں۔
پی سی بی نے ثابت کیا کہ وہ ٹاپ لیول کرکٹ کی میزبانی کر سکتا ہے: آل راؤنڈر
انہوں نے مزید کہا کہ اچھا ہٹر ہونے کے لیے یہ بھی ضروری ہے کہ بیٹسمین بولرز کی حکمت عملی کو پہلے سے سمجھے اور اس سے ایک قدم آگے کا سوچے تاکہ بولر کو غلطی پر مجبور کیا جا سکے، اگر بولر کو غلطی پر مجبور نہیں کیا تو پھر بیٹسمین کے لیے باؤنڈری پار کرنا مشکل ہو جائے گا۔
ڈیوڈ ویزے نے پاکستان میں سیکیورٹی انتظامات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اب سب کو معلوم ہو چکا ہے کہ پاکستان میں سیکیورٹی کے شاندار انتظامات ہیں، گزشتہ چند سالوں کے دوران پاکستان کرکٹ بورڈ نے ثابت کر دیا ہے کہ وہ ٹاپ لیول کی کرکٹ کی میزبانی کر سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں انہیں کبھی بھی کوئی خطرہ یا عدم تحفظ کا احساس نہیں ہوا، امید ہے کہ دنیا کی اور بھی ٹاپ ٹیمیں جلد بڑی سیریز کے لیے پاکستان آنا شروع ہو جائیں گی۔
ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ بائیو سیکیور ببل کی زندگی بہت مشکل ہے، کرکٹرز کے لیے کمروں میں بند رہنا چیلنج ہے اور خاص طور پر ایسے موقع پر جب وہ اچھا پرفارم نہیں کر پا رہے ہوں، مجھے نہیں لگتا کہ یہ بائیو سیکیور ببل کا سلسلہ زیادہ عرصہ چلے گا، چیزیں جلد نارمل ہو جائیں گی۔
جنوبی افریقی کرکٹر نے کہا کہ پاکستان میں محدود ہی سہی لیکن کراؤڈ ہے اور کراؤڈ کے سامنے کھیل کر اچھا لگ رہا ہے، کافی عرصہ بغیر تماشائیوں کے بعد یہ بھی بہت اچھا سلسلہ ہے، امید ہے کہ جب مقابلے لاہور میں ہوں گے تو وہاں اور بھی زیادہ تماشائیوں کو اسٹیڈیم آنے کی اجازت مل جائے گی
One charming piece of landscaping is the pond, fed by a set of cascades that can be turned on with a button. cialis Travel Guides.