جنوری کے مقابلے میں فروری میں مہنگائی میں کمی

اسلام آباد: فروری میں مہنگائی کی شرح 12.40 فیصد ہوگئی۔ادارہ شماریات کے مطابق جنوری کے مقابلے میں فروری کے دوران مہنگائی میں 1.04 فیصد کمی ہوئی اور جولائی سے فروری تک مہنگائی کی شرح 11.70 فیصد رہی۔ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق ویجیٹیبل آئل کی قیمت میں13اعشاریہ 15 فیصد، کوکنگ آئل کی قیمت میں 10 اعشاریہ 27 فیصد، چینی 8 اعشاریہ 45 فیصد اور تازہ سبزیاں 4 اعشاریہ 16 مہنگی ہوئیں۔اس کے علاوہ مرغی کا گوشت 2 اعشاریہ 35 فیصد مہنگا ہوا جب کہ ٹماٹر کی قیمت میں 60 اعشاریہ 27 فیصد اور انڈوں کی قیمت میں 26 اعشایہ 36 فیصد کمی ہوئی۔

یہ بات درست ہےکہ نواز شریف اپنا امپائر رکھتے تھے: رہنما ن لیگ محمد زبیر

مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما اور سابق گورنر سندھ محمد زبیر کا کہنا ہے یہ بات شاید درست ہے کہ نواز شریف اپنا امپائر رکھا کرتے تھے۔کی پاکستان سپر لیگ کے حوالے سے خصوصی ٹرانسمیشن ’جشن کرکٹ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے سابق گورنر سندھ محمد زبیر کا کہنا تھا میں اور اسد عمر (چھوٹا بھائی) بچپن سے ہی مختلف کلبز کے لیے کرکٹ کھیلتے رہے، اسد عمر انڈر 19 کی ٹیم میں بھی شامل ہوئے۔انہوں نے کہا کہ کرکٹ میں وسیم اکرم سب سے پسندیدہ کھلاڑی ہیں، کرکٹ میں عمران خان کی صلاحیتیں قابل تعریف ہیں، عمران خان کرکٹ پر ہی فوکس رکھتے تو زیادہ بہتر ہوتا۔اپنے بارے میں بات کرتے ہوئے محمد زبیر نے کہا کہ 2013 کے الیکشن سے پہلے مسلم لیگ ن کا معاشی پلان بنایا، میں نے تدریس کا کام بھی کیا اور کرکٹ کی کمنٹری بھی کی۔مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کے حوالے سے بات کرتے ہوئے محمد زبیر نے کہا کہ نواز شریف عظیم سیاسی رہنماؤں میں سے ایک ہیں۔سابق وزیراعظم کی جانب سے کرکٹ میں اپنے امپائر رکھنے سے متعلق سوال پر محمد زبیر نے کہا کہ نواز شریف کو کرکٹ کا شوق بہت ہے، یہ بات شائد درست ہے کہ وہ اپنے امپائر رکھا کرتے تھے۔محمد زبیر نے کہا کہ نواز شریف کو کرکٹ کا شوق تھا اور وہ اپنا شوق پورا کرتے تھے، یہ گیم ہے اسے سنجیدہ نہیں لیا جا سکتا۔ایک اور سوال کے جواب میں رہنما ن لیگ نے کہا کہ سابق آئی جی مقبول بعد میں سینیٹر بن گئے تھے، یہ نہیں جانتا کہ نواز شریف کا امپائر سینیٹر مقبول تھا یا کوئی اور تھا

اداکاری چھوڑی نہیں صرف بریک لیا ہے، حمزہ علی عباسی

حمزہ علی عباسی نے گزشتہ سال نومبر میں ‘اداکاری سے کنارہ کشی’ کا اعلان کردیا تھا جس کے بعد ان کے مداح یہ خبر سن کر کافی افسردہ ہوگئے تھے۔تاہم اب حمزہ علی عباسی نے ایک مرتبہ پھر مداحوں کو یاد دلا دیا کہ انہوں نے اداکاری چھوڑی نہیں بلکہ صرف دوری اختیار کی ہے۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک مداح نے لکھا کہ ‘کاش حمزہ علی عباسی اداکاری نہ چھوڑتے’۔تحریر جاری ہے‎جس کے جواب میں اداکار نے شکریہ کرتے ہوئے لکھا کہ ‘جیسا کہ میں نے اپنی ویڈیو میں بتایا تھا کہ میں نے اداکاری نہیں چھوڑی کیوں کہ میں نے ایسا کہیں لکھا نہیں دیکھا کہ اسلام میں اداکاری حرام ہے’۔اداکار نے مزید لکھا کہ ‘میں نے صرف ایک طویل بریک لیا ہے تاکہ میں اپنے دین کے لیے وقت نکال سکوں، امید ہے میں پروجیکٹس بنانے کے ساتھ ایسی پروجیکٹس میں اداکاری بھی کروں جو ان حدود کو مدنظر رکھتے ہوئے بنائے گئے ہوں جو اللہ نے ہمارے لیے طے کیں’۔یاد رہے کہ حمزہ علی عباسی نے گزشتہ سال 12 اکتوبر کو سوشل میڈیا پر ایک بیان کے ذریعے بتایا تھا کہ وہ جلد ہی ایک اہم اعلان کریں گے جس کے بعد انہوں نے ایک ویڈیو کے ذریعے اعلان کیا کہ انہوں نے اداکاری سے کنارہ کشی کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔حمزہ علی عباسی کے کیریئر پر نظر ڈالیں تو انہوں نے کیریئر کا آغاز 2006 میں تھیٹر سے کیا تھا، بعدازاں انہوں نے ‘مڈ ہاؤس اینڈ دی گولڈن ڈول’ نامی فیچر فلم بھی ڈائیریکٹ کی

امریکا میں کورونا سے دوسری ہلاکت، دنیا بھر میں اموات کی تعداد 3 ہزار سے متجاوز

امریکی ریاست واشنگٹن کے صحت حکام نے کورونا وائرس سے دوسری ہلاکت کی تصدیق کردی جبکہ عالمی سطح پر وائرس سے اموات کی تعداد 3 ہزار سے تجاوز کرگئی۔غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق واشنگٹن کے شہر سیئٹل میں سامنے آیا جسے وہاں کی ویب سائٹ پر شائع کیا گیا۔ہفتے کے روز بھی ان ہی حکام نے امریکا میں کورونا وائرس کی پہلی ہلاکت رپورٹ کی تھی۔عالمی سطح پر ہلاکتوں کی تعداد 3 ہزار ہوگئیچین میں مزید افراد کے ہلاک ہونے کے بعد نئے کورونا وائرس سے عالمی سطح پر ہلاکتوں کی تعداد 3 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے۔تحریر جاری ہے‎وائرس سے اب تک عالمی سطح پر 88 ہزار افراد متاثر ہوچکے ہیں اور 60 ممالک تک یہ وائرس پھیل چکا ہے۔ین کے علاوہ وائرس سے سب زیادہ متاثر ہونے والے جنوبی کوریا میں گزشتہ روز 500 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد وہاں متاثرہ افراد کی کل تعداد 4 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے

محکمہ لائیو سٹاک کی چشم پوشی ،لاہورئیے مردہ ،بیمار جانوروں کا گوشت کھانے پر مجبور

لاہور(ملک مبارک سے) محکمہ لائیوسٹاک کی نااہلی یا چشم پوشی لاہور کی ڈیڑھ کروڑ ابادی کو ناقص گوشت کھانے پر مجبور کردیا ۔گوشت مافیا نے گھر گھر میں سلاٹر ہاوس کھول لئے جس میں مردہ لاغر جانور ذبیح کئے جانے کا انکشاف متعلقہ انتظامیہ نے اپنی مٹھی گرم کر کے خاموشی اختیار کر لی۔تفصیلات کے مطابق لاہور کے شہری اکیسویں صدی میں بھی لاغر، بیمار جانوروں کا مضر صحت گوشت کھانے پر مجبور یں۔ گوشت میں پانی شامل کرکے لوگوں کی جیب پرمزید ڈاکہ ڈالا جاتا ہے۔ لاہورمیں فروخت ہونیوالے گوشت کا بمشکل 25 سے 30 فیصد سرکاری مذبحہ سے شہریوں کو فراہم کیا جاتا ہے۔ باقی گوشت نجی سلاٹر ہاوسز میں انتہائی آلودہ، گندے ماحول میں ذبح ہونیوالے جانوروں کا ہوتا ہے، سابق دور میں لاہور میں بکر منڈی اور سلاٹر ہاوس کو لاہور شہر سے باہر شاہ پور کانجراں منتقل کیا گیا۔ نئے سلاٹر ہاوس میں اس وقت بمشکل 2500 سے 3000 بکرے اور 150 سے 250 گائے بھینسیں ذبح کی جاتی ہیں جبکہ ایک محتاط اندازے کے مطابق لاہور کے شہریوں کی ضرورت 10000 بکرے اور 1000 سے زائد گائے، بھینس کا گوشت ہے یہ زائد گوشت لاہور کے مختلف علاقوں میں پھیلے نجی غیر قانونی سلاٹر ہاوسز میں جس ماحول میں ذبح کئے جانیوالے جانوروں کا ہوتا ہے اگر اسے دیکھ لیا جائے توگوشت کھانا مشکل ہو جائے۔ نجی غیر قانونی سلاٹر ہاوسز میں جانور کو ذبح کرتے ہی اس کی شہ رگ میں دباو کے ساتھ پانی ڈالا جاتا ہے یہ پانی جانور کے دل سے ہو کر شریانوں کے ذریعے جانور کے پورے جسم میں پہنچ جاتا ہے۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق بکرے کے جسم میں 3 کلو اور گائے، بھینس کے جسم میں 10 کلو تک پانی پہنچایا جاتا ہے۔ اس طرح ہر بکرے کے گوشت کے ساتھ 2000 روپے کا ”پانی“ اور گائے بھینس کے گوشت کے ساتھ 3000 روپے کا ”پانی“ شہریوں کو خریدنا پڑتا ہے۔ غیر قانونی مذبحہ خانے لاہور کے تمام علاقوں میں موجود ہیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق پرانی بکر منڈی درجنوں غیر قانونی سلاٹر ہاوس ہیں۔ جبکہ سبزہ زار، ٹھوکر نیاز بیگ، چوہنگ، بھیڑ گاوں، گرین ٹاون، لجنا چوک، 6بلاک ٹاون شپ، پھاٹک، قینچی، فیکٹری ایریا، بھٹہ چوک، قلعہ لچھمن سنگھ، راوی روڈ، ملک پارک، چوک سردار چپل، جلو موڑ، جلو پنڈ، کوٹ خواجہ سعید، شادباغ، چاہ میراں، سوامی نگر، بیگم کوٹ، لاجیت روڈ، ونڈالہ روڈ، شاہدرہ ٹاون سمیت شہر کے دیگر علاقوں میں ہیں۔

ٹیکس ہدف پورا کرنے کے لیے ،وزیر اعظم نے منی بجٹ کی تجویز مسترد کر دی،عوامی فلاحی منصوبہ بنانے کی ہدایت

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر اعظم عمران خان نے آئی ایم ایف کی شرائط اور ٹیکس اہداف پورے کرنے کے لیے منی بجٹ لانے کی تجویز رد کر دی۔ذرائع کے مطابق وفاقی بجٹ سال 21-2020 کی تیاریاں جاری ہیں اور وزیر اعظم عمران خان نے ہر وزارت کو عوامی فلاح کا منصوبہ بنانے کی ہدایت کر دی۔وزیر اعظم عمران خان نےدایت کی ہے کہ ہر وزارت عوام کی بہتری کے لیے مختصر، درمیانی اور طویل مدتی منصوبے بجٹ میں سامنے لائے جبکہ معاشی ٹیم کو ایسے منصوبوں کے لیے ترجیحی بنیادوں پر فنڈز مختص کرنے کی ہدایت کر دی۔ رواں ہفتے معاشی ٹیم کے اجلاس میں ایسے منصوبوں پر بات ہو گی۔ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کی شرائط اور ٹیکس اہداف پورے کرنے کے لیے منی بجٹ لانے کی تجویز بھی رد کر دی جبکہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو ٹیکس وصولیوں کے لیے اپنی کارکردگی بہتر بنانے کی ہدایت کر دی۔وزیر اعظم نے منی بجٹ کی تجویز رد کرتے ہوئے مقف دیا کہ مہنگائی کی موجودہ صورت حال میں منی بجٹ عوام پر مزید مہنگائی مسلط کرے گا۔ اس سے قبل وزیر اعظم نے تیل کی قیمتوں میں کمی نہ کرنے کی وزارت خزانہ کی تجویز بھی رد کر دی تھی ادھر وزیراعظم کی ہدایت پر نیلامی میں حصہ لینے والوں کو سہولت دینے کا فیصلہ اور مکمل ایڈوانس ٹیکس دینے کی شرط بھی ختم کی گئی ہے۔ کامیاب بولی دہندگان کو رقم کی ادائیگی کے لئے 30 دن کا وقت ملے گا۔ وفاقی دارالحکومت میں نیا کمرشل شہر بنانے کی منصوبہ بندی مکمل کر لی گئی ہے۔ وزیراعظم عمران خان نیو بلیو ایریا منصوبے کا جائزہ لینے بغیر پروٹوکول اور سکیورٹی منصوبے کی سائٹ پر پہنچے اور انتظامات کا جائزہ لیا۔وزیراعظم کو نیلامی کے طریقہ کار پر بریفنگ میں بتایا گیا کہ منصوبے کے لئے ایف 9 پارک کے بالمقابل 170 کنال اراضی مختص کی گئی ہے۔ جدید تعمیرات اور ہائی رائز بلڈنگ پر مبنی کمرشل سٹی عالمی طرز پر تعمیر ہوگا۔وزیراعظم کو بتایا گیا کہ اوورسیز پاکستانیوں کو سرمایہ کاری کی خصوصی دعوت دی جائے گی۔ لندن، دبئی، مانچسٹر، شکاگو اور گلاسکو سمیت بڑے شہروں میں روڈ شوز کئے جائیں گے۔ وفاقی ترقیاتی ادارہ اپریل کے پہلے ہفتے میں کمرشل نیلامی کرے گا۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم کی ہدایت پر مکمل ایڈوانس ٹیکس دینے کی شرط بھی ختم کی گئی ہے۔ کامیاب بولی دہندگان کو رقم کی ادائیگی کے لئے 30 دن کا وقت ملے گا۔ اوررسیز پاکستانیوں کو بھی رقم کے انتظام کے لئے مناسب وقت دیا جائے گا۔منصوبے سے ابتدائی طور پر حکومت کو 25 سے 30 ارب روپے ملیں گے۔ حکومت آمدنی کا کچھ حصہ نیا پاکستان ہاسنگ پراجیکٹ میں استعمال کرے گی۔ یہ رقم بے گھر اور غریب افراد کے لئے سستے گھروں کی تعمیر پر خرچ ہوگی۔ منصوبہ سے روزگار میں اضافہ اور معاشی سرگرمیوں سمیت تعمیراتی انڈسٹری کو فروغ ملے گا۔ دریں اثناءاحساس انڈرگریجویٹ اسکالرشپ پروگرام پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا ضرورت پر مبنی انڈر گریجویٹ اسکالر شپ پروگرام ہے۔ احساس انڈرگریجویٹ اسکالرشپ اقدام کا باضابطہ اجراءوزیر اعظم عمران خان نے 4نومبر2019ءکو کیا۔ اس پروگرام کے تحت، ہر سال کم آمدنی والے خاندانوں سے تعلق رکھنے والے 50,000 طلباءکو چار اور پانچ سالہ انڈر گریجویٹ پروگراموں میںِ تعلیم حاصل کرنے کے لیے اسکالرشپس دئیے جائیںگے۔ آئندہ 4 سالوں میں200,000 انڈر گریجویٹ اسکالرشپس ضرورت اور میرٹ کی بنیاد پر دئیے جائیں گے۔ 50 فےصد اسکالرشپس خواتین طلباءکے لیے مختص کیے گئے ہیں۔ 2 فیصداسکالرشپس خصوصی ضرورتوں کے حامل (جسمانی طور پر معذور) طلبا ءکو دی گی ہیں۔ اس 4 سالہ پروگرام پر عملدرآمد کیلئے کل24ارب روپے کا بجٹ مختص کیا گیا ہے۔ اس پروگرام کے تحت دئیے جانے والے اسکالرشپ میں 100 فیصدٹیوشن فیس کے ساتھ 4,000 روپے ماہانہ گزر بسر کا وظیفہ بھی شامل ہے۔ اس پروگرام کادائرہ کار چاروں صوبوں بشمول انضمام شدہ علاقوں اور گلگت بلتستان تک پھیلا ہوا ہے۔ HECسے الحاق شدہ 119سرکاری یونیورسٹیوں میں انڈرگریجویٹ پروگراموں میں زیرِتعلیم وہ تمام طالب علم جن کی خاندانی آمدن 45,000 روپے ماہانہ سے کم ہے درخواست دینے کے اہل ہیں۔

کچھ بُرا ہوا تو زیادہ قوت سے افغانستان واپس جائینگے ،ٹرمپ کی دھمکی

دوحا (صباح نیوز)افغان طالبان کے قطرسیاسی دفتر کے ترجمان سہیل شاہین نے کہا ہے کہ امریکہ سے معاہدہ کے بعد افغان طالبان بین الافغانذاکرات کی طر ف جائینگے،افغان حکومت ہمارے پانچ ہزار قیدیوں کو رہا کرے ہم1 ہزار قیدی 10مارچ تک رہا کرنے کیلئے تیار ہیں۔نجی ٹی وی سے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ امریکہ سے معاہدہ کے بعد افغان طالبان بین الافغان مذاکرات کی طر ف جائیں گے اور مستقبل کی حکومت پر بات چیت کریں گے کہ کیسے اسلامی حکومت وجود میں آسکتی ہے اس عزم پر قائم ہیں کہ افغان سرزمین کسی کے خلاف استعمال نہیں ہو گی۔ افغان طالبان کی کامیابی یہ ہے کہ ان کے ملک سے غیر ملکی قبضہ ختم ہو جائے گا۔ معاہدے کے تحت افغان قیدیوں کو رہا کرنے کے لئے تیار ہیں۔افغان مسئلہ کے پر امن حل کے لئے پاکستان کے کردار کو سراہتے ہیں۔ہم کسی کو اجازت نہیں دیں گے کہ وہ افغان سرزمین کو کسی کے خلا ف استعمال کرے اور ہم اس حوالہ سے پرعزم ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری کامیابی یہ ہے کہ ہمارے ملک سے غیر ملکی قبضہ ختم ہو اور ملک آزاد ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ افغان حکومت ہمارے پانچ ہزار قیدیوں کو رہا کرے ہم بھی ایک ہزار قیدی 10مارچ تک رہا کرنے کے لئے تیار ہیں۔