حکومتی ارکان نے سینیٹرز کی تنخواہیں بڑھانے کی مخالفت کردی

(ویب ڈسک )حکومتی ارکان نے سینیٹرز کی تنخواہوں میں 400 فیصد تک اضافے اور الاو¿نس کی بحالی کے لیے مجوزہ بل کی مخالفت کردی ہے۔وفاقی وزیر اسد عمر نے سینیٹرز کی تنخواہوں میں 400 فیصد تک اضافے کے بل سے متعلق اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ ان حالات میں مناسب نہیں کہ عوامی نمائندے اپنی مراعات میں اضافہ کریں، خزانے میں گنجائش ہے تو عوام پر بوجھ کم کرنے کے لیے استعمال کرنا چاہیے۔سینیٹر فیصل جاوید کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے قومی وسائل بچانے کا کہا اور خزانے کا ذاتی استعمال نہ کرنے کی ابتدا خود کی، ہم ایوان میں سینیٹرز کی تنخواہیں بڑھانے کی مخالفت کریں گے۔دوسری جانب اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے بھی اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافے کے بل کو غیر مناسب قرار دے دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک ابھی معاشی بحران سے پوری طرح نہیں نکلا، ملکی معیشت کو بہتر بنانے میں وقت لگے گا۔ اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافے کے لیے وقت مناسب نہیں ہے۔واضح رہے کہ چیئرمین، ڈپٹی چیئرمین اور اراکین سینیٹ کی تنخواہوں میں 400 فیصد تک اضافے کا بل آئندہ اجلاس کے ایجنڈے میں شامل کر دیا گیا ہے۔ یہ بل بلوچستان عوامی پارٹی کے سینیٹر نصیب اللہ بازئی نے سینیٹ سیکرٹریٹ میں بل جمع کرایا ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ ملک میں بڑھتی مہنگائی کے پیش نظر اراکین کی تنخواہوں میں اضافہ چاہتے ہیں۔

عراق میں نئے وزیراعظم کی تقرری کے باوجود مظاہرے بدستور جاری

(ویب ڈسک )سیاسی بحران کے شکار عراق میں سابق وزیر ٹیلی کمیونیکشن محمد توفیق علاوی کو ملک کا نیا وزیراعظم مقرر کردیا گیا ہے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق عراقی صدر برہم صالح نے ملک کے نئے وزیراعظم کے طور سابق وزیر ٹیلی کمیونیکیشن محمد توفیق علاوی کی تقرری کردی ہے۔ نئے وزیراعظم ایک ماہ میں کابینہ تشکیل دیکر پارلیمنٹ سے توثیق کرانے کے پابند ہوں گے، اگر وہ بھی ناکام ہوجاتے ہیں تو صدر برہم صالح قانون کے تحت 15 دن کے اندر کسی دوسرے شخص کو کابینہ تشکیل دینے کی ذمہ داری سونپ سکتے ہیں۔

کرونا وائرس پاکستان کی معیشت کے لئے بہت بڑا بحران ہے، شیخ رشید

(ویب ڈسک )وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس پاکستان کی معیشت کے لئے بہت بڑا بحران ہے۔کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ کے سی آر پر سپریم کورٹ نے 12 فروری تک کی مہلت دی ہے، کے سی آر کی پیشی ہے اسی حوالے سے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے ملاقات کرنے آیا ہوں۔شیخ رشید نے کہا کہ سپریم کورٹ نے ہمیں گائیڈ لائن دی ہے، کراچی ریلوے کی شہہ رگ ہے، اس کو اہمیت دینے جارہے ہیں، سندھ میں ایم ایل ون کے تحت یونیورسٹی کا قیام کرنے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹی ایل اے کا کیس سپریم کورٹ میں لگا ہوا ہے، پہلے سیلنڈر پھٹے یا شارٹ سرکٹ ہوئے اس کا فیصلہ ابھی نہیں ہوا ہے۔شیخ رشید نے کہا کہ ڈیم فنڈ پر 100 روپے رکھا گیا ہے جس سے کوئی قیامت نہیں آجاتی جب کہ کرونا وائرس پاکستان کی معیشت کے لئے بہت بڑا بحران ہے

(ق) لیگ کے ساتھ تمام معاملات خوش اسلوبی سے حل کرلیں گے، گورنر پنجاب

(ویب ڈسک )گورنر پنجاب چوہدری سرور کا کہنا ہے کہ اتحادیوں کے ساتھ اونچ نیچ ہوتی رہتی ہے اور امید ہے کہ (ق) لیگ کے ساتھ تمام ایشوز کو خوش اسلوبی سے حل کرلیں گے۔لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے گورنر پنجاب نے کہا کہ کسی اتحادی نے نہیں کہا کہ وہ حکومت گرانا چاہتے ہیں، چوہدری برادران کے ساتھ پرانے اور اچھے تعلقات ہیں، چوہدری پرویز الہٰی نے مثبت بات کی ہے کہ اتحاد ٹوٹنے سے ملک کو نقصان ہوگا۔چوہدری سرور کا مزید کہنا تھا کہ اتحادیوں کے ساتھ اونچ نیچ ہوتی رہتی ہے، پارٹی کے اندر بھی مختلف مسائل پر اختلاف ہوتا رہتا ہے، اختلاف رائے سیاست کا حسن ہے، ابھی ملک میں جمہوری روایات کو مزید پختہ ہونا ہے، ہمارا فرض ہے مشکلات پیدا کرنے کی بجائے مسائل حل کرنے کی کوشش کریں، ہمیں آگے بڑھنا ہے، پیچھے م±ڑ کر نہیں دیکھنا، تمام ایشوز کو خوش اسلوبی سے حل کرلیں گے۔ملک میں جاری مہنگائی پر گورنر پنجاب نے کہا کہ معیشت درست سمت میں جارہی ہے، آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک جیسے عالمی ادارے بھی کہہ رہے ہیں معیشت مستحکم ہورہی ہے،معیشت کا سب سے بڑا چیلنج کرنٹ اکاوَنٹ خسارہ تھا، رواں سال ہماری توجہ گ±ڈ گورننس اور مہنگائی کے خاتمے پر ہے۔

مشکل وقت میں ساتھ دینے پرپاکستان سمیت دیگر دوست ممالک کے شکرگزار ہیں، چین

(ویب ڈسک )چین نے مشکل وقت میں ساتھ دینے پر پاکستان سمیت دیگر دوست ممالک کا شکریہ ادا کیا ہے۔ چینی دفتر خارجہ کے ترجمان نے کوروناوائرس کے حوالے سے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ دوست وہ جو مصیبت میں کام آئے، پاکستان، روس، کوریا، بیلارس، فرانس، جرمنی، ملائشیا اور یونیسف اس وائرس سے نمٹنے میں ہماری مدد کررہے ہیں، ہم مشکل میں ساتھ دینے والے ان تمام دوستوں کے شکرگزار ہیں۔واضح رہے کہ چین میں کورونا وائرس سے مزید 45 افراد کی ہلاکتوں کے بعد اس موذی مرض سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 260 تک جاپہنچی ہے۔ کورونا وائرس سے ہونے والی تقریباً تمام ہی ہلاکتیں ہوبائی صوبے میں ہوئی ہیں جب کے ووہان سے ہی اس وائرس کی ابتدا ہوئی ہے اور اب کئی ممالک اس پراسرار وائرس کی زد میں ہیں۔

نئے کورونا وائرس کی ہلاکت خیزی سب سے کم ہے، رپورٹ

اس وقت جبکہ چینی شہر ووہان سے پھیلنے والے ”ناول کورونا وائرس 2019“ المعروف ”ووہان وائرس“ کی وجہ سے دنیا بھر میں خوف و دہشت کی فضا پھیلی ہوئی ہے، ایک انگریزی ویب سائٹ ”بزنس انسائیڈر“ نے جانوروں سے پھیلنے والی مختلف وباو¿ں کی ہلاکت خیزی کا موازنہ، ووہان وائرس کی ہلاکت خیزی سے کیا ہے۔ا 30 جنوری 2020 تک کے اعداد و شمار شامل ہیں، جو یہ ظاہر کرتے ہیں کہ ووہان وائرس سے متاثر ہونے والوں میں ہلاکتوں کی شرح صرف 2 فیصد ہے جبکہ 1967 میں 11 ممالک تک پھیلنے والے ”ماربرگ“ وائرس نے اگرچہ صرف 466 افراد کو متاثر کیا لیکن ان میں سے 373 افراد ہلاک ہوگئے۔ یعنی ماربرگ وائرس سے ہلاکت کی شرح 80 فیصد رہی!اسی چارٹ میں کچھ اور نیچے اتریں تو ہمیں 2009 میں H1N1 نامی ایک اور وائرس دکھائی دے گا۔ اسے ”سوائن فل±و“ کا نام بھی دیا گیا کیونکہ یہ سو¿روں سے انسانوں میں پھیلا تھا۔ یہ اکیسویں صدی میں انفلوئنزا کی پہلی بڑی عالمگیر وبا تھی جو 214 ممالک میں پھیلی، اس سے 1,632,258 (سولہ لاکھ بتیس ہزار دو سو اٹھاون) افراد متاثر ہوئے جبکہ ہلاکتوں کی تعداد 284,500 رہی۔ یعنی اس کی بھی ہلاکت خیزی کی شرح 17.40 فیصد تھی۔اقی اعداد و شمار بھی آپ کے سامنے ہیں، جن کا موازنہ آپ خود کرسکتے ہیں۔یہاں یہ بھی واضح رہنا ضروری ہے کہ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے گزشتہ روز ووہان وائرس کے بارے میں اپنے دوسرے ہنگامی اجلاس کے بعد اس وبا کو ”عالمی طبّی ایمرجنسی“ قرار دیا ہے جبکہ اس کی وجہ انہوں نے یہ بیان کی ہے کہ اب تک چین کے علاوہ یہ جن 19 ملکوں تک پہنچا ہے، ان میں سے کئی ممالک ایسے ہیں جہاں اس وائرس سے نمٹنے کےلیے ضروری طبّی اقدامات (حفاظتی تدابیر اور قرنطینہ وغیرہ) مناسب طور پر موجود نہیں۔ڈبلیو ایچ او کی اسی رپورٹ میں چین کی جانب سے کیے گئے ہنگامی و حفاظتی اقدامات اور شفافیت کی بطورِ خاص تعریف کی گئی ہے؛ اور یہ بتایا گیا ہے کہ عالمی ادارہ صحت کے ماہرین کا ایک تجزیاتی وفد آئندہ چند دنوں میں چین کا دورہ کرے گا اور وہاں کے حالات کا خود مشاہدہ کرے گا۔تازہ ترین صورتِ حال یہ ہے کہ اب تک 20 ملکوں میں اس وائرس سے 9,821 افراد متاثر ہوچکے ہیں مگر ان میں بھی سب سے بڑی تعداد، یعنی 9,692 افراد، چین میں ہے جبکہ باقی 19 ممالک میں مجموعی طور پر 219 افراد ووہان وائرس سے متاثر ہیں۔ دوسری اہم بات یہ ہے کہ ووہان وائرس سے اب تک جتنی بھی ہلاکتیں ہوئی ہیں (جن کی موجودہ تعداد 213 ہے)، وہ سب کی سب چین میں ہوئی ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ انسانوں کو لاحق ہونے والی 75 فیصد سے زیادہ بیماریاں جانوروں سے پیدا ہوتی ہیں۔ وبائی امراض کے پھیلاو¿ کو مدنظر رکھیں تو معلوم ہوگا کہ ایسی بیشتر حالیہ وبائیں چمگادڑوں، پرندوں اور سو¿روں سے انسانوں میں منتقل ہوئیں اور پھر ایک سے دوسرے انسان میں پھیل کر وبائی صورت اختیار کرگئیں۔غرض کہ حالیہ 55 سالہ تاریخ کا جائزہ لیا جائے تو اس میں پھیلنے والی دیگر تمام وباو¿ں کے مقابلے میں ووہان وائرس کی ہلاکت خیزی سب سے کم ہے۔

ہماری اپوزیشن پیپلزپارٹی یا (ن) لیگ نہیں صرف مہنگائی ہے، شیخ رشید

(ویب ڈیسک )وزیرریلوے شیخ رشید کا کہنا ہے کہ ہماری اپوزیشن پیپلزپارٹی یا (ن) لیگ نہیں بلکہ صرف اور صرف مہنگائی ہے۔لاہور ریلوے ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر شیخ رشید نے کہا کہ ڈرائی پورٹ کو بہتر کریں گے، چشتیاں، شیخوپورہ، جیا بگا میں پورٹس کی صلاحیت بڑھا رہے ہیں اور 15 فروری سے لاہور گوجرانولہ شٹل ٹرین چلے گی، پرانی کوچز کو نکال کر نئی ٹرین بنا رہے ہیں، پرانی فریٹ ویگنوں کو ٹھیک کرکے 300 کوچز نکال رہے ہیں۔وزیرریلوے نے کہا کہ میری وزارت کی آڈٹ رپورٹ ابھی تک نہیں بنی اور نہ جمع ہوئی، سپریم کورٹ نے جس پر ایکشن لیا وہ آڈٹ رپورٹ ہماری نہیں ہے، سپریم کورٹ پر زیادہ بات نہیں کروں گا پہلے ہی وہ کہتے ہیں کہ توہین عدالت کی جاسکتی ہے، سپریم کورٹ کی ہدایت پر وزیراعلی سندھ کی مدد سے سندھ میں 44 کلومیٹر زمین سندھ کو دے رہے ہیں، 15 دن میں کراچی سرکلر ٹریک خالی نہیں کرایاجا سکتا۔شیخ رشید نے کہا کہ حکومتی اتحادی (ق) لیگ اور ایم کیو ایم کہیں نہیں جا رہے، اگلے ہفتے ایم کیو ایم سے ملنے جاو¿ں گا اور چودھری برادران بڑے بھائیوں جیسے ہیں، پتہ نہیں کیا ہو رہا ہے، نوزشریف، آ نہیں رہا اور مریم نواز جا نہیں رہی البتہ شہباز شریف واپس آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری اپوزیشن پیپلزپارٹی یا (ن) لیگ نہیں بلکہ صرف اور صرف مہنگائی ہے کیوں کہ بجلی وگیس کا بل سمیت مہنگائی ہو رہی ہے۔

ایسا آئی جی سندھ تعینات کریں گے جو سیاسی مقاصد کے لئے استعمال نہ ہو، وزیراعظم

(ویب ڈسک ) وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ایسا آئی جی تعینات کریں گے جو سیاسی مقاصد کے لئے استعمال نہ ہو۔وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت پارٹی رہنماو¿ں کا اجلاس ہوا، جس میں ملک کی موجودہ سیاسی و معاشی صورتحال پر بات چیت کی گئی جب کہ اتحادیوں کے تحفظات پر حتمی لائحہ عمل طے کرنے، مہنگائی، گورننس اور صوبائی حکومتوں کے معاملات پر بھی مشاورت کی گئی۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں اتحادیوں سے روابط مزید موثر و تیز کرنے پر اتفاق کیا گیا، جب کہ وزیراعظم نے اتحادیوں کے لیے قائم کمیٹیوں کو فعال رابطوں کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اتحادیوں سے کیے گئے وعدے پورے کیے جائیں گے۔اجلاس میں سندھ کے نئے آئی جی کی تعیناتی پر بھی بات چیت کی گئی، وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ سندھ میں جھوٹے کیسز کے حوالے سے رپورٹس موصول ہوئیں تھی، اس لئے فیصلہ کیا ہے کہ ایسا آئی جی تعینات کریں گے جو سیاسی مقاصد کے لئے استعمال نہ ہو۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں نواز شریف کی میڈیکل رپورٹ بھی پیش کر دی گئی اور معاون خصوصی احتساب شہزاد اکبر نے 2 صفحات پر مشتمل رپورٹ پر بریفنگ دی اور بتایا کہ سابق وزیراعظم کی رپورٹ جائزے کے لئے صوبائی حکومت کو بھجوائی جا رہی ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے رپورٹ کا جائزہ لے کر آئندہ کا لائحہ عمل طے کرنے کی ہدایت کی۔

کورونا وائرس سے نجات تک چین سے کوئی پاکستانی واپس نہیں آئے گا، حکومت کا اعلان

(ویب ڈسک )معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ کورونا وائرس سے مکمل نجات تک چین سے کوئی پاکستانی واپس نہیں آئے گا۔معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں کورونا وائرس کی تشویش پھیلی ہوئی ہے، کرونا وائرس کی 4 اقسام ہیں، یہ پانچواں اور نیا ہے، دنیا میں اب تک 249 لوگ جاں بحق ہو چکے ہیں،اس وقت یہ بیماری 99 فیصد صرف چین میں ہے، اب دنیا کے 27 ملکوں میں یہ وائرس پھیل چکا ہے، ابھی تک پاکستان میں کورونا وائرس کا ایک بھی مریض کنفرم نہیں ہوا۔معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ ہمیں نہیں بھولنا چاہیے کہ ووہان شہر میں 120 ممالک کے لوگ رہ رہے ہیں، 7 سے 8 ممالک نے اپنے شہری چین سے نکالے ہیں یا نکالنے کی درخواست کی ہے،سوال پیدا ہوتا ہے کہ باقی ممالک اپنے شہری نکال رہے ہیں تو ہم کیوں نہیں نکال رہے، ہم سمجھتے ہیں کہ عوام کی صحت کے حوالے سے یہ ٹھیک نہیں ہے، حکومت اس معاملے میں چین کے ساتھ کھڑی ہے، پاکستان کو چینی حکومت کے اقدامات پر مکمل اعتماد ہے، ہم پوری طرح سے چین کی حمایت کرتے ہیں۔ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کی چینی ہم منصب سے بڑی طویل بات چیت ہوئی ہے، چینی وزیرخارجہ نے کہا کہ تمام پاکستانی یہاں محفوظ ہیں، پاکستانیوں کے لئے وہ سب کر رہے ہیں جو کیا جانا چاہیے۔معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ پاکستان اس فیصلے پر قائم ہے کہ ہمارے طلبہ کی دیکھ بھال بہترین ہو رہی ہے، اگر کوئی معاملہ نوٹس میں آتا بھی ہے تو اس کا ازالہ کیا جاتا ہے، کچھ ممالک نے چین سے درخواست کی ہے کہ وہ اپنے باشندوں کو نکالنا چاہتے ہیں، چین نے یہ واضح کیا ہے کہ مفاد عامہ کے کیے یہ ٹھیک اقدام نہیں، ووہان میں ابھی 120 ممالک کے شہری رہ رہے ہیں اور تمام ممالک اس کی تائید کر رہے ہیں کہ چین بہترین اقدامات اٹھا رہا ہے۔ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ چین میں ہمارے شہریوں کا خیال رکھا جا رہا ہے، جو 4 پاکستانی طلباء کورونا وائرس کا شکار ہوئے وہ اب صحت مند ہیں،ان چاروں پاکستانی طلباءمیں وائرس کی تشخیص ابتدا میں ہی ہو گئی تھی۔معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ ایسے اقدامات اٹھانا چاہتے ہیں جن کی وجہ سے زیادہ سے زیادہ لوگ محفوظ رہ سکیں۔ چینی حکومت دفتر خارجہ سے رابطے میں ہے، چین میں مقیم پاکستانی اس وقت تک یہاں نہیں آ سکیں گے جب تک وہ ڈیزیز فری نہ ہوں،جس طرح کوئی بھی چینی باہر کے ملک میں سفر کرنے کا اہل نہیں ہو گا جب تک وہ 14 دن تک ابزرویشن میں نہیں رہے گا، ایسے ہی پاکستانی کمیونٹی کے ساتھ بھی ہو گا،اس قدم سے پاکستان کو وائرس سے متاثر ہونے سے بچا سکتے ہیں۔

احساس پروگرام سے غریبوں کی مدد ہو گی ،عوام کو سبسڈی دی جاتی تو زیادہ بہتر ہوتا،ضیا شاہد

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں اور تبصروں پر مشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے معروف سینئر صحافی ضیا شاہد نے کہا ہے کہ صورتحال ایسی ہے ہ ہر اتحادی زیادہ حاصل کرنا چاہتا ہے دوسری طرف یہ تحریک انصاف کی غلطی ہے کہ اگر انہوں نے کوئی تحریری معاہدہ کیا تھا تو انہیں چاہئے تھا کہ اس پر عمل کرتے۔ اس سے انحراف نہ کرتے۔ میرا نہیں خیال کے ق لیگ والے پیچھے ہٹیں گے لیکن جو معاملات طے ہوئے تھے تو اس پر عمل ہونا چاہئے اگر وزارتوں کی یقین دہانیاں کروائی تھیں تو دیں۔ اس سے پہلے کامل علی آغا صاحب جو پی ٹی آئی کے سپورٹر ہوتے تھے وہ بھی کہہ چکے ہیں کہ ہم سے یقین دہانیوں پرعمل نہیں کیا گیا۔ صورت حال یہ بھی ہے کہ پی ٹی آئی کو پہلی مرتبہ حکومت کرنے کا موقع ملا تھا بعض باتیں یہ زبانی کہہ چیئے ہیں ان کو تحریری باتیں سامنے نہیں لاتے پھر جوں جوں حالات خراب ہوتے جاتے ہیں تو پھر اتحادی اپنی اہمیت بڑھانے کی کوشش کرتا ہے۔ چودھری برادران اپنا پورا اثرورسوخ استعمل کر رہے ہیں چنانچہ بہاولپور سے ان کے وزیر مسلسل کافی عرصہ سے مطالبے کر رہے ہیں اور ان کے مطالبات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ مونس الٰہی کو یہ نہیں کہنا چاہئے تھا کہ وزیراعظم ان کو پسند نہیں کرتے اگر انہوں نے ایسا محسوس کیا ہے تو عمران خان کو ایسا تاثر نہیں دینا چاہئے تھا اتحادیوں کو کبھی نہیں چھوڑتے۔ اگر اتحاد کرتے ہیں تو پھر اس کو نبھاتے ہیں صورت بڑی دلچسپ ہے چودھری پرویز الٰہی بڑے سیاستدان ہیں اور ان کا اپنا مقام ہے اگر انہوں نے جو کہا ہے تو سوچ سمجھ کر کہا ہو گا آپ کو یاد ہو گا کہ انہوں نے اپنے دور میں ایک نیا عہدہ کری ایٹ کروا لیا تھا ڈپٹی وزیراعظم کا اور انہوں نے اپنی بات منوا لی تھی اب بھی اس پوزیشن میں ہیں کہ وہ اپنی بات منوا لیں۔
ضیا شاہد نے کہا ہے کہ فی الحال تو ن لیگ اتنی متحرک نہیں ہے وہ تو دفاعی پوزیشن میں ہے۔ ایک تو ان کے لیڈر کی طبیعت خراب ہے ان کا علاج چل رہا ہے۔ دوسرا یہ کہ جو شہبازشریف پر فی الحال وہ اس سے پیچھا چھڑا رہے ہیں۔ ن لیگ کو مریم نواز کے بیانیے کی وجہ سے مشکلات پیش آئیں شہباز شریف کے صاحبزادے ملک سے باہر ہیں دوسرے صاحبزادے بڑی مشکل سے پروڈکشن آرڈر پر رہا ہو کر اسمبلی میں آئے ہیں وہ فی الحال دفاعی پوزیشن میں ہیں زیادہ ایگریسو نہیں ہیں۔ احساس کفالت پروگرام سے غریب عورتوں کو لگی بدی رقم مل سکے گی زیادہ بہتر ہوتا کہ کچھ چیزوں کو سبسڈی دیتے، کچھ قیمتیں کم کر دی جاتیں اس طرح سے تو صرف سلیکٹڈ لوگوں کو مدد ملے گی ان کے علاوہ عام آدمی کو زیادہ فائدہ نہیں ہو گا۔ اصل بات یہ ہے کہ لوگوں کو ریلیف نہیں مل رہا۔ 7 لاکھ افراد کو2 ہزار ماہانہ مل بھی جائے تو عام آدمی کو جو مہنگائی سے بے تحاشا طور پر تنگ ہے اس کو اس سے کوئی فائدہ نہیں ملے گا۔ بہت زیادہ مہنگائی ہے 2 ہزار سے کوئی خاص فائدہ نہیں ہو گا البتہ کچھ ریلیف مل جائے گا۔ سندھ میں ساتویں جماعت کی کتاب مطالعہ پاکستان میں تبدیلی مناسب نہیں تاریخی حقائق کو مسخ نہیں کرنا چاہئے اس پر کوئی غلطی ہوئی ہے تو فوری طور پر اس کا ازالہ ہونا چاہئے۔ اس سے ناپسندیدگی کی فضا پیدا ہو گی اور بلاوجہ انتشار کی کیفیت سامنے آئے گی۔ ایک تو بلاول بھٹو زرداری ایم کیو ایم کو حکومت میں شامل ہونے کی آفر کر رہے ہیں۔ دوسری طرف کتابوں میں سے ان کی چیزیں نکال کر بتائی جا رہی ہیں کہ وہ مہاجروں کے بارے میں کیا نقطہ نظر رکھتے ہیں ایسے میں ایم کیو ایم پیپلزپارٹی کی آفر قبول نہیں کرے گی۔ بنیادی طور پر پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم کی سوچ میں بڑا فرق ہے یہ فرق اس کتاب کے مندرجات سے بھی ظاہر ہوتا ہے ان کا نقطہ نظر اور پیپلزپارٹی کا نقطہ نظر اور ہے۔ شہری علاقوں میں ایم کیو ایم کی تعداد زیادہ اور دیہی علاقوں میں زیادہ تعداد پیپلزپارٹی کی ہے۔ کرونا وائرس کے بارے میں جب تک یہ بات واضح نہیں ہو جاتی کہ بیماری کس پوزیشن میں ہے۔ اس پر کنٹرول ہوا ہے یا نہیں لوگووں کے چائنا کے بارے میں شکوک و شبہات بڑھتے جائیں گے۔ یہ افواہیں بہت زیادہ ہیں۔ اب ایسے مریضوں کو ملک کے اندر لانا جن کے اندر کوئی نہ کوئی وائرس موجود ہو ملک میں وائرس لانے کے مترادف ہے لہٰذا اس کی اجازت نہیں دی جانی چاہئے۔ اتنے بڑے پیمانے پر اچانک معاملہ سامنے آیا ہے اس کے فوری طور پر سدباب نہیں ہو سکتا ہے کیا کسی خاص علاقے میں بیماری ہے یا سبھی پاکستانی وہاں بیماری سے متاثر ہیں۔ جب تک تسلی بخش علاج سامنے نہ آ جائے اس وقت تک متاثرہ افراد کو ایسے الگ ہی رکھنا چاہئے۔

بھارتی پارلیمان کا بجٹ اجلاس ،اپوزیشن کا متنازعہ شہریت قانون کے خلاف احتجاج

نئی دہلی (صباح نیوز)بھارت کے پارلیمان کے مشترکہ بجٹ اجلاس میں بھی جمعہ کو متنازعہ شہریت کے قانون سی اے اے اور این آر سی کے خلاف احتجا ج کیا گیا اور بجٹ اجلاس میں صدر رام ناتھ کوند کی تقریر میں خلل پڑا،بھارتی میڈیا کے مطابق میں شہریت ترمیمی ایکٹ سی اے اے این آر سی اور این پی آر کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جہاں پورے ملک میں جاری ہے وہیں جمعہ کو اس کے خلاف پارلیمان کے مشترکہ بجٹ اجلاس میں بھی نعرے بازی کی گئی اور بجٹ اجلاس میں صدر رام ناتھ کوند کی تقریر میں خلل واقع ہوا، سی اے اے اور این آر سی کے خلاف ہندوستان کے دوہزار بیس اور اکیس کے مالی سال کے بجٹ سے پہلے اور بجٹ اجلاس کے دوران پارلیمنٹ میں بھی حزب اختلاف کی جماعتوں نے سی اے اے اور این آر سی کے خلاف احتجاج کیا اور نعرے لگائے – جمعے کو بجٹ اجلاس سے قبل پارلیمنٹ کی عمارت کے احاطے میں حزب اختلاف کی ایک درجن سے زائد جماعتوں کے ارکان پارلیمنٹ اور رہنماں نے سی اے اے اور این آر سی کے خلاف نعرے لگائے اور اس کو ملک کے لئے خطرہ قرار دیا – حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت کانگریس پارٹی کی صدر سونیا گاندھی نے بھی اس احتجاجی اجتماع میں سی اے اے اور حکومت کی پالیسیوں کے خلاف نعرے لگائے ۔ بعد ازاں نئے بجٹ کے لئے بلائے گئے پارلیمان کے دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے صدر رام ناتھ کوند نے خطاب کیا – صدر نے جیسے ہی اپنے خطاب میں سی اے اے کا ذکر کیا اور اس سلسلے میں حکومت کی تعریف کی حزب اختلاف کی جماعتوں نے نعرے لگا کر اس کی مخالفت کی – صدر کی تقریر کے دوران جہاں سی اے اے کی حمایت میں صدر کے بیان پر حزب اقتدار کے ارکان نے ڈیسک بجا کر خیر مقدم کیا وہیں حزب اختلاف کی جماعتوں نے نعرے لگا کر اس کی مخالفت کا اعلان کیا – حزب اختلاف کی جماعتوں کے نعروں کی وجہ سے صدر کے خطاب میں خلل پڑا – صدر کی تقریر کے بعد وزیرخزانہ سیتارمن نے نئے شورشرابے میں مالی سال کا بجٹ پارلیمنٹ میں پیش کیا – صدر کے خطاب کے بعد کانگریس نے کہا ہے کہ صدر کے خطاب میں اقتصادی کساد بازاری سے نمٹنے کے لئے کچھ نہیں کہا گیا کانگریس کے سینیئر رہنما اور سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم کا کہنا تھا کہ حکومت نے سی اے اے کے بارے میں اپنا موقف ایک بار پھر دوہریا ہے جس سے سی اے اے کے خلاف مظاہروں میں مزید شدت پیدا ہوگی انہوں نے کہا کہ حکومت نے خواتین طلبا اور نوجوانوں کے جمہوری احتجاج کو یکسر مسترد کردیا ہے جس کی وجہ سے اب ان مظاہروں میں مزید تیزی آئے گی۔

ن لیگ پی پی آﺅٹ ،فضل الرحمن نے حکومت مخالف تحریک کے لیے 5جماعتوں کا اتحاد بنا لیا

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) مولانا فضل الرحمان نے ایک اور حکومت مخالف تحریک کیتیاری کرلی، اپوزیشن کی 5 جماعتوں کے ساتھ ملکر شیڈول کو حتمی شکل دیدی۔اپوزیشن کی 5 جماعتوں میں پختونخوا میپ، نیشنل پارٹی، جے یو پی، جمیعت اہلحدیث، قومی وطن پارٹی شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق مشترکہ احتجاجی حکمت عملی کا آغاز 5 فروری یوم یکجہتی کشمیر سے کیا جائے گا، 9 فروری کو لاہور میں احتجاجی کنونشن ہوگا، 15 فروری کو اسلام آباد میں اپوزیشن کے احتجاجی کنونشن کا انعقاد کیا جائے گا، 23 فروری کو کراچی، یکم مارچ کو پشاور میں احتجاجی کنونشن کا انعقاد کیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق کنونشنز سے مولانا فضل الرحمان، محمود اچکزئی، آفتاب شیرپا سمیت مرکزی رہنما خطاب کریں گے، ملک گیر کنونشنز کے انعقاد کے بعد احتجاجی تحریک چلانے کے طریقہ کار کا فیصلہ کیا جائیگا۔

کرونا وائرس 20ممالک میں پھیل گیا ،عالمی ایمر جنسی نافذ،پاکستان کو وائرس کی تصدیق کے لیے کٹس مل گئی

بیجنگ،ماسکو،پیرس،واشنگٹن،دہلی،کولمبو،لندن ( نیٹ نیوز ) چین میں کرونا وائرس سے مزید 42 فراد کی ہلاکت کے بعد چند روز کے دوران اس وائرس سے مرنے والوں کی مجموعی تعداد 213 تک پہنچ گئی ہے۔ عالمی ادارہ صحت نے وائرس کے تیزی سے پھیلاو کے بعد عالمی ہنگامی صورت حال نافذ کرنے کا اعلان کیا ہے۔امریکہ نے اپنے شہریوں کو چین کا سفر نہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔ محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری ایڈوائزری میں شہریوں کو خبر دار کیا گیا ہے کہ کرونا وائرس سے چین میں اموات کے بعد وہاں کا سفر نہ کیا جائے۔برطانوی حکام نے بھی ایک ہی خاندان کے دو افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق کر دی ہے۔جمعے کو برطانیہ کے چیف میڈیکل آفیسر کرس ویٹی نے بتایا کہ مذکورہ افراد کا بہترین علاج معالجہ کیا جا رہا ہے۔ وائرس کا پھیلا روکنے کے لیے نیشنل ہیلتھ سروسز (این ایچ ایس) کے تحت خصوصی اقدامات کیے گئے ہیں۔امریکی محکمہ خارجہ نے اپنے شہریوں کو عراق اور افغانستان کا سفر کرنے سے بھی گریز کا کہا ہے۔برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے بعد پاکستان نے بھی چین جانے والی پروازیں معطل کر دی ہیں۔پاکستان کے ہوا بازی کے شعبے سول ایوی ایشن کے ایڈیشنل سیکرٹری عبدالستار کھوکھر کے مطابق چین جانے والی پروازوں کو فوری طور پر معطل کر دیا گیا ہے۔ اور اس پابندی کا اطلاق دو فروری تک رہے گا۔انہوں نے کہا کہ دو فروری کے بعد صورتِ حال کا جائزہ لینے کے بعد چین جانے والی پروازوں سے متعلق فیصلہ کیا جائے گا۔ستار کھوکھر نے کہا کہ اس وقت پی آئی اے کی اسلام آباد سے بیجنگ ہفتہ وار دو پروازیں ہیں۔ لیکن چینی فضائی کمپنیوں کی کئی پروازیں تھیں، جنہیں روک دیا گیا ہے۔چین سے کسی تیسرے ملک کے ذریعے پاکستان میں داخل ہونے والے مسافروں کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اس بارے میں مسافر کے ٹکٹ اور دیگر دستاویزات سے تفصیلات مل جاتی ہیں۔ لہذا ایسے مسافروں کی صحت کا ہوائی اڈوں پر جائزہ لیا جائے گا۔ اور ضرورت پڑنے پر ایسے مسافروں کو اسپتالوں کے آئسو لیشن وارڈز میں منتقل کیا جائے گا۔عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے پاکستان کو ‘تھرمو گنز’ فراہم کر دی ہیں جو سنٹرل ہیلتھ اسٹیبلشمنٹ کے عملے کے حوالے کردی گئی ہیں،چین میں کرونا وائرس سے 24گھنٹوں میں مزید 43افراد ہلاک ہو گئے جس سے مجموعی تعداد 213ہو گئی ،10ہزارافراد متاثر ہیں۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق دنیا بھر میں کرونا وائرس کا خوف پھیل گیا، چین میں 24گھنٹوں میں مزید 43ہلاکتیں ہوئیں جس سے مجموعی تعداد بڑھ کر 213ہو گئی جبکہ دس ہزار افراد متاثر ہیں، دیگر اٹھارہ ممالک میں اٹھانوے کیس سامنے آ گئے۔ عالمی ادارہ صحت نے چینی حکام کی وائرس کی روک تھام کے لیے کی گئی کوششوں کو بہترین قرار دے دیا۔ ڈبلیو ایچ او کے چیف ٹیڈروس ایدھینوم کا کہنا ہے کہ وائرس کا کمزور طبی نظام والے ممالک میں پھیلنے کا خدشہ ہے۔انہوں نے چینی حکام کرونا وائرس کی روک تھام کے لیے کی گئی کوششوں کو بہترین قرار دیا۔ کرونا وائرس سے چین میں ہلاکتوں کی تعداد 213ہوگئی۔دس ہزار افراد متاثر ہیں۔ چینی حکام نے صوبہ ہبئی میں چارٹر طیارہ بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے جس سے وہاں مقیم غیرملکیوں کو واپس بھجوایا جائےگا۔حکام کے مطابق دیگر اٹھارہ ممالک میں 98 کیس سامنے آئے ہیں تاہم کسی ہلاکت کی اطلاع نہیں۔ امریکا نے اپنے شہریوں کو چین کا سفر نہ کرنے کی ہدایت کر دی۔اقوام متحدہ میں چینی سفیر نے کہا کہ کرونا وائرس کو شکست دینے کی کوشش میں چین اس وقت مشکل حالات میں ہے جس کے لیے عالمی یکجہتی ضروری ہے۔ چینی شہر ووہان میں کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے دو ہسپتالوں کی تعمیر کا کام بھی جاری ہے جو تین فروری تک آپریشنل ہو جائے گا۔امریکا اور یورپی سمیت کئی ممالک نے پ±راسرار کورونا وائرس کے سبب اپنے شہریوں کا چین سے انخلاءشروع کردیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق کورونا وائرس سے متاثر چین کے شہر ووہان سے امریکا نے اپنے 201 شہریوں کو خصوصی طیارے سے کیلی فورنیا منتقل کردیا جب کہ دیگرامریکیوں کا انخلاءتین فروری کو متوقع ہے۔چین سے نکلنے سے قبل امریکی شہریوں کی 2 مرتبہ اسکریننگ کی گئی جس کے بعد انہیں ووہان سے کلیئر کر کے سفر کرنے کی اجازت دی گئی۔منتقل ہونے والے تمام امریکیوں میں اب تک کیس کا شبہ نہیں دیکھا گیا۔امریکی اقدام کے بعد دیگر ممالک نے بھی شہریوں کا انخلاءشروع کردیا ۔چین کے پڑوسی ملک جاپان نے بھی چارٹرڈ طیاروں کے ذریعے اپنے تقریباً 415 شہری واپس بلا لیے ۔برطانیہ نے بھی خصوصی طیارے سے اپنے شہریوں کونکال لیا تاہم انتہائی کم وقت دیے جانے کے سبب زیادہ تر برطانوی شہری ائیرپورٹ پر نہ پہنچ سکے۔فرانس نے بھی اپنے شہریوں کو چین سے نکالنے کے لیے خصوصی پرواز بھیج دی۔اس کے علاوہ جرمنی، پرتگال، ڈنمارک، پولینڈ اور اسپین کے 100 سے زائد شہریوں کو نکالنے کے لیے پرواز جلد بھیجے جانے کاامکان ہے۔پرتگال کے صدر نے شہریوں کے انخلاءکے لیے علیحدہ سے پرواز چلانے کا اعلان کیاہے جب کہ اٹلی نے اپنے 50 شہریوں کو واپس بلانے کا اعلان کرتے ہوئے چین جانے والی پروازیں بند کردی ہیں۔ جنوبی کوریا نے اپنے 720 شہریوں میں سے 368 کو خصوصی طیارے سے واپس بلا لیا۔آسٹریلیا بھی اپنے شہریوں کاووہان سے انخلا کررہاہے تاہم پرواز کے وقت کا نہیں بتایا گیا۔ نیوزی لینڈ کا کہنا تھاکہ وہ اپنے شہریوں کو چین سے نکالنے کے لیے 300 نشستوں پر مشتمل چارٹر طیارہ استعمال کرے گا جس میں اضافی نشستیں آسٹریلوی شہریوں کو دی جائیں گی۔ادھر ترکی بھی کارگو طیارے کے ذریعے اپنے 34 شہریوں کو ووہان سے نکال رہا ہے جب کہ جارجیا، آذربائیجان اور البانیہ کے شہریوں کوبھی ترک طیارہ ہی واپس لایا جائے گا۔ملائشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد بھی اپنے 78 شہریوں کونکالنے کے لیے طیارہ بھیجنے پر تیار ہیں۔لجزائرکے صدر نے حکومت کو ہدایت کی کہ 36 شہریوں کو واپس لانے کے لیے ہر ممکن اقدام کیا جائے جب کہ مراکش نے بھی واضح کیا ہے کہ وہ ووہان سے اپنے 100 شہریوں کو واپس بلا رہاہے۔بھارت نے بھی چین سے درخواست کی کہ وہ 2 طیاروں کے ذریعے اپنے شہریوں کو ووہان سے نکالنا چاہتا ہے جس کے لیے بوئنگ 747 ممبئی میں تیار ہے۔سری لنکا کا کہنا تھا کہ اس کے 860 طلبہ چین میں ہیں جن میں سے 32کو ووہان سے نکالنے کے لیے چارٹرڈطیارہ چلانے کی اجازت مانگی گئی ہے۔