الزامات بے بنیاد، بھارت نے میرے خلاف ایک بھی ثبوت نہیں دیا، ذاکر نائیک

کوالالمپور(آئی این پی) انٹر پول کی جانب سے ذاکر نائیک کی گرفتاری سے انکار کے بعد معروف مذہبی سکالر کہتے ہیں کہ انٹرپول کے فیصلے پر بھارتی عوام حیران ہے، مجھے کوئی حیرانی نہیں ہوئی۔ذاکر نائیک کا مزید کہنا تھا کہ بھارت نے میرے خلاف ایک بھی ثبوت نہیں دیا، تمام الزامات بے بنیاد ہیں، مودی سرکار انٹرپول کو اپنے سیاسی عزائم کی تکمیل کے لیے استعمال کرنے کی کوشش کر رہی تھی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ انٹرپول کی فہرست میں ہونا کسی کو دہشت گرد نہیں بناتا، ثابت کرنا پڑتا ہے، تمام اداروں کو معلوم ہے میں نے کوئی جرم نہیں کیا، تین سال تک میرے خلاف کوئی ثبوت ہاتھ نہیں آیا، آگے بھی کچھ نہیں ملے گا۔یاد رہے کہ انٹرپول نے معروف عالم دین ڈاکٹر ذاکر نائیک کے خلاف بھارت کی جانب سے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کی درخواست ردی کی ٹوکری میں پھینک دی تھی۔ بھارتی حکومت نے انٹرپول کو 3 بار ڈاکٹر ذاکر نائیک کے خلاف ریڈ وارنٹ جاری کرنے کی استعداد کی تھی مگر انٹرپول نے ثبوتوں کی عدم دستیابی کی بنیاد پر تمام دفاتر کو ڈاکٹر ذاکر نائیک سے متعلق معلومات ضائع کرنے کا حکم دے دیا ہے۔بھارتی حکومت نے ڈاکٹر ذاکر نائیک پر فرقہ پرستی پھیلانے کے من گھڑت الزامات عائد کیے تھے اور 2016 میں انھیں غیر مقیم انڈین (این آر آئی)قرار دے دیا تھا۔

تحریک عدم اعتماد اصل میں ابو بچاﺅ مہم کا حصہ ہے

اسلام آباد (ویب ڈیسک ) : چئیرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے پیش نظر آج خفیہ رائے شماری کے لیے سینیٹ کا اجلاس ہو گا۔ اس حوالے سے مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا کہ چئیرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد بد قسمتی ہے۔ یہ ابو بچاو¿ مہم کا حصہ ہے لیکن اس عمل سے حکومت اور وزیراعظم کو کوئی فرق نہیں پڑنا۔انہوں نے کہا کہ اگر اس عمل سے فرق پڑے گا تو سینیٹ کے ادارے کو پڑے گا جہاں صادق سنجرانی ایک توازن قائم کئے ہوئے تھے، اب تحریک عدم اعتماد کامیاب ہو یا ناکام یہ توازن متاثر ہو گا۔ چئرمین سینٹ کیخلاف تحریک عدم اعتماد بد قسمتی ہے، یہ ابو بچاو¿ مہم کا حصہ ہے لیکن اس عمل سے حکومت اور وزیراعظم کو کوءفرق نہیں پڑنا اگر فرق پڑے گا تو سینٹ کے ادارے کو پڑے گا جہاں صادق سنجرانی ایک توازن قائم کئے ہوئے تھے، اب تحریک عدم اعتماد کامیاب ہو یا ناکام یہ توازن متاثر ہو گا۔ خیال رہے کہ اپوزیشن جماعتوں نے مل کر چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ کیا تھا جس کے لیے قراردار بھی جمع کروائی گئی تھی۔اپوزیشن کی جانب سے حاصل بزنجو کو چئیرمین سینیٹ کے لیے ا±میدوار نامزد کیا گیا ہے جبکہ جماعت اسلامی نے اس تمام معاملے میں غیر جانبدار رہنے کا اعلان کر رکھا ہے۔ سینیٹ میں تبدیلی کے لیے ووٹنگ آج ہو گی جس کے پیش نظر ینیٹ میں تبدیلی کے لیے پارلیمانی عملے نے تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔چئیرمین سینیٹ کے لیے رائے شماری بذریعہ خفیہ بیلٹ ہوگی۔پولنگ بوتھ میں موبائل فون لے جانے پر پابندی ہو گی جبکہ بیلٹ پیپر کسی کو دکھانا یا تصویر بنانا بھی ممنوع قرار دیا گیا ہےاور اس حوالے سے ہدایت نامہ بھی جاری کر دیا گیا ہے۔ نمبر گیم دیکھی جائے تو اپوزیشن کو 65 سینیٹرز کے ساتھ برتری حاصل ہے جبکہ جماعت اسلامی نے تحریک عدم اعتماد سے لاتعلقی کا اعلان کر رکھا ہے اور دوسری جانب حکومت کو 36 سینیٹرز کی حمایت حاصل ہے۔ اس بات کا قوی امکان ہے کہ متحدہ اپوزیشن کے ا±میدوار میر حاصل بزنجو کا کامیابی حاصل ہو جائے گی۔

سنجرانی استعفیٰ دیں ورنہ آج گھر جائیں ، ڈٹ کر مقابلہ کرینگے

اسلام آباد (این این آئی)چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر سینیٹ سیکرٹریٹ نے تمام تیاریاں مکمل کرلیں،چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے خلاف قرارداد (آج) جمعرات کو ہی پیش ہوگی۔ تفصیلات کے مطابق سینیٹ سیکرٹریٹ نے (آج) جمعرات کو ہونے والے اہم اجلاس کا ایجنڈا بھی تیار کرلیا،چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے خلاف تحریک اور قرارداد ایجنڈے میں شامل کرلی گئی،سینیٹ سیکرٹریٹ نے ووٹنگ کا عمل ملتوی ہونے سے متعلق تاثرات کو مسترد کردیا۔ سیکرٹری سینٹ محمد انور نے کہاکہ چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے خلاف قرارداد (آج) جمعرات کو ہی پیش ہوگی، ووٹنگ کا عمل بھی اسی ہی دن مکمل ہوگا، ووٹنگ کے لئے سات روز درکار ہونے سے متعلق تاثرات درست نہیں، تحریک عدم اعتماد کا عمل (آج) جمعرات کو ہی مکمل ہوگا، چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے خلاف ووٹنگ بھی اسی دن ہی ہوگی۔ چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کا اجلاس آج دن دو بجے ہوگا۔ذرائع نے بتایا کہ تحریک عدم اعتماد کے لئے بلائے گئے اجلاس کا ایجنڈا دو آئٹمز پر مشتمل ہوگا۔تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے اجلاس کے ایجنڈے کا مسودہ تیار کر لیا گیا اور منظوری کے لیے سیکرٹری سینیٹ کو بھجوا دیا گیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک عدم اعتماد کے ایجنڈے میں چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین دونوں کے خلاف تحریک عدم اعتماد شامل ہوں گے۔سینیٹ اجلاس میں پہلے چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر بات ہو گی جبکہ اس حوالے سے بیلٹ پیپرز کی چھپائی گزشتہ شام کو ہو گئی۔ وزیراعظم عمران خان نے چیئرمین سینیٹ کیخلاف تحریک عدم اعتمادکاڈٹ کر مقابلے کا اعلان کردیا اور شبلی فراز کو آزاد سینیٹرز سے رابطے تیز کرنے کی ہدایت کردی ہے۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے حکومتی اور اتحادی سینیٹرز سے ملاقات میں وزیراعظم نے کہا حکومت اور اتحادی صادق سنجرانی کے ساتھ ہیں، صادق سنجرانی ایوان کو احسن طریقے سے چلارہے ہیں، اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائےگا۔ چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے اپوزیشن سینیٹرز کے اعزاز میں ظہرانہ کے موقع پر اپوزیشن نے تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کی حکمت عملی طے کرلی۔ ذرائع کے مطابق بدھ کو ظہرانے سے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے ابتدائی کلمات، رضا ربانی نے ووٹنگ کے عمل پر بریفنگ دی،اپوزیشن کے تمام سینیٹرز ظہرانے میں موجود، تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کی حکمت عملی طے کی گئی ،راجہ ظفرالحق اور حاصل بزنجو نے بھی اپوزیشن سینیٹرز کے ظہرانے سے خطاب کیا، شیری رحمان، مولانا عبدالغفور حیدری، مشاہد حسین سید، جنرل (ر) عبدالقیوم ودیگر بھی ظہرانے میں موجود تھے۔پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اپوزیشن سینیٹرز کے اعزاز میں ظہرانہ دیا۔اپوزیشن کے تمام سینیٹرز ظہرانے میں شریک ہوئے اور تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کی حکمت عملی طے کی۔سابق چیئرمین سینیٹ سینیٹرمیاں رضا ربانی نے اپوزیشن سینیٹرز کو عدم اعتماد کی تحریک پر خفیہ رائے شماری کے طریقہ کار سے متعلق آگاہ کیا۔ بلاول بھٹو زرداری نے میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ سینیٹ کے چیئرمین خود استعفیٰ دیدیں ،خود مستعفیٰ ہونے کا فیصلہ صادق سنجرانی کےلئے اچھا ہوگا،اپوزیشن کے پاس چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کےلئے مطلوبہ تعداد سے زیادہ نمبرز ہیں۔بدھ کوپاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے پارلیمنٹ ہا?س میںاپوزیشن سینیٹرز کے اعزاز میں ظہرانہ دیا گیا،جس میں اپوزیشن لیڈر سینیٹر راجہ ظفر الحق،چیئرمین سینیٹ کے امیدوار میر حاصل خان بزنجو سمیت پیپلز پارٹی،مسلم لیگ (ن)،نیشنل پارٹی ،جے یو آئی (ف)اور اے این پی کے سینیٹرز نے شرکت کی۔اپوزیشن کے تمام سینیٹرز ظہرانے میں شریک ہوئے اور تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کی حکمت عملی طے کی۔ پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ تحریک عدم اعتماد کے معاملہ پر حکومت ہارس ٹریڈنگ سے باز رہے،ہارس ٹریڈنگ نے ملک کو آگے بڑھنے نہیں دیا،ہمارے ممبر غیرت مند اور باعزت ہیں ،کنٹینر پر ہونے والی تقریروں کا پول کھل چکا ، پاکستان میں کوئی حکومت نہ کام کر سکتی ہے نہ چل سکتی ہے۔ بدھ کو یہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے انتباہ کیا کہ تحریک عدم اعتماد کے معاملہ پر حکومت ہارس ٹریڈنگ سے باز رہے۔چیئرمین سینیٹ کے لیے نامزد اپوزیشن کے متفقہ امیدوار میر حاصل بزنجو نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو مستعفی ہونے کا مشورہ دے دیا۔میر حاصل بزنجو کا صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ میں اسی دن ہی جیت گیا تھا جس روز میرا نام چیئرمین سینیٹ کے لیے تجویز کیا گیا تھا، چیئرمین سینیٹ کے لیے مجھے اپوزیشن کے 65 اراکین کی حمایت حاصل ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ چوہدری تنویر بیرون ملک ہونے کے باعث غیر حاضر ہیں جب کہ کامران مائیکل بھی پروڈکشن آرڈر پر ووٹ ڈالنے آئیں گے۔حاصل بزنجو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صادق سنجرانی کے لیے تجویز ہے کہ وہ خود استعفی دیدیں،

چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کیخلاف تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ آج

اسلام آباد(ویب ڈیسک ) چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے مستقبل کا فیصلہ آج سینیٹ کے اہم اجلاس ہوگا اور دونوں کیخلاف تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ ہوگی۔سینیٹ کا اجلاس آج دوپہر دو بجے طلب کیا گیا ہے، پہلے چیئرمین سینیٹ اور پھر ڈپٹی چیئرمین کیخلاف تحریک عدم اعتماد پرکارروائی ہو گی۔ تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کیلئے اپوزیشن کو 53 ارکان کی ضرورت ہے جبکہ اپوزیشن کا دعویٰ ہے کہ ان کے پاس 64 ارکان ہیں، رائے شماری خفیہ طریقے سے ہوگی۔ بیلٹ پیپر کی چھپائی مکمل کر لی گئی ہے۔ پریذائیڈنگ افسر محمد علی سیف اجلاس کی صدارت کرینگے۔ حکومتی اور اپوزیشن بینچوں نے اپنے اپنے ارکان کو اجلاس میں حاضری یقینی بنانے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔بلاول بھٹو نے اپوزیشن سینیٹرز کے اعزاز میں ظہرانہ دیا جس میں تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کیلئے حکمت عملی طے کی گئی۔ رضا ربانی نے ووٹنگ کے عمل بر بریفنگ دی۔اپوزیشن کے امیدوار سینیٹر حاصل بزنجو نے کہا ہے کہ اپوزیشن کے 65 ارکان کی حمایت حاصل ہے، چودھری تنویر بیرون ملک دورے کے باعث غیر حاضر ہیں، کامران مائیکل پروڈکشن آرڈر پر ووٹ ڈالنے آئیں گے، آج جمہوری اور غیر جمہوری قوتوں کے درمیان مقابلہ ہو رہا ہے، جمہوری قوتیں کامیاب ہونگی۔حاصل بزنجو کی جانب سے اپوزیشن جماعتوں کے رہنماﺅں و سینیٹرز کے اعزاز میں عشائیہ دیا گیا جس میں اپوزیشن کے 62 سینیٹرز نے شرکت کی۔ ن لیگ کی نائب صدر مریم نواز نے کہا کہ کل بہت بڑا اہم دن ہے جمہوریت پر جو وار ہوا تھا اس کا ازالہ کل ہوگا کل سیاسی جماعتوں کو توڑنے کیلئے حربے استعمال کرنے والے مائینڈ سیٹ کیلیے بہت بڑی شکست ہوگی۔چیئرمین صادق سنجرانی نے مستعفی ہونے سے انکار کر دیا ہے۔ غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے صادق سنجرانی نے کہا تحریک عدم اعتماد کا بھرپور مقابلہ کرونگا، اپوزیشن کیلئے سیاسی میدان کھلا نہیں چھوڑا جائیگا۔ایک بیان میں انھوں نے کہا خفیہ رائے شماری کا آپشن اسی لیے ہے کہ ارکان آزادانہ اور ضمیر کے مطابق فیصلہ کریں۔ جن بڑے دماغوں نے آئین بنایا، انھوں نے 20، 20 دن کی سوچ بچار کے بعد خفیہ رائے شماری کا آپشن رکھا۔

بھارتی آبی دہشتگردی، دریائے چناب میں لاکھوں کیوسک پانی چھوڑ دیا ، شدید سیلاب کا خطرہ

لاہور‘ کراچی‘ پسرور‘ مظفر گڑھ (نمائندگان خبریں) بھارت اپنی آبی دہشت گردی سے باز نہیں آیا، ایک بار پھر اضافی پانی چھوڑ دیا جس کے باعث نالہ ڈیک میں طغیانی آ گئی۔تفصیلات کے مطابق بھارت کی جانب سے دریاوں میں اضافی پانی چھوڑے جانے سے نالہ ڈیک میں طغیانی آ گئی ہے، 24 گھنٹے میں پانی کی سطح مزید بلند ہونے کا امکان ہے۔دریائے چناب، نالہ پلکھو اور ملحقہ ندی نالوں میں سیلاب کے خدشے کے پیش نظر ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ادھر وزیر آباد کے قریب دھونکل مائنر کا بند ٹوٹنے سے پھنسے افراد کو ریسکیو کرنے کا عمل جاری ہے، دریاں میں کہیں اونچے کہیں درمیانے درجے کا سیلاب آ گیا ہے۔خیال رہے کہ ملک بھر میں حالیہ مون سون بارشوں اور سیلاب سے تباہی جاری ہے، مختلف واقعات میں مزید 11 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، ملک بھر میں مزید بارشوں کے نظر سیلابوں کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔کشمیر، خیبر پختون خوا، سندھ اور بلوچستان کے کئی علاقوں میں مزید سیلابوں کے خطرے کے پیش نظر ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔پنجاب کے مختلف علاقوں میں تیز آندھی کے ساتھ بارش ہوئی، دریائے چناب میں اونچے درجے کا سیلاب آیا ہوا ہے، دریائے جہلم میں بھی منگلا کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب ہے۔ ضلع لیہ اور ضلع مظفر گڑھ کی چاروں تحصیلوں کوٹ ادو، علی پور، جتوئی اور مظفر گڑھ میں دریائے سندھ اور دریائے چناب کے کٹا نے تباہی مچادی ہے۔ اہل علاقہ کا کہناہے کہ کئی سالوں سے دریائی کٹا کے باعث ابتک ضلع کی ہزاروں ایکڑ اراضی دریابردہوچکی ہے۔ ضلع لیہ کے علاقوں نشیب، بیٹ سمرا، کوٹ سلطان، جمن شاہ ، واڑہ سیہڑاں، اور نشیب کے کئی علاقوں میں دریائے سندھ میں کٹاو کی وجہ سے قابل کاشت زمینیں اور آبادیاں دریا برد ہورہی ہیں۔تحصیل مظفرگڑھ کے علاقوں بیٹ دریائی،موضع جڑھ سمیت کئی بستیاں دریا برد ہوئی ہیں۔اسی طرح تحصیل کوٹ ادو میں احسان پور،بیٹ خادم والی سمیت مختلف بستیوں میں بدترین دریائی کٹا جاری ہے جس کی وجہ سے کئی آبادیاں زیر آب آنے کا خدشہ ہے۔ تحصیل جتوئی میں لنڈی پتافی،موضع رام پور سمیت ملحقہ بستیوں کی سینکڑوں ایکڑ اراضی دریائے سندھ کی نذر ہوگئی ہے۔تحصیل علی پور میں قصبہ سیت پور اورکندائی سمیت مختلف بستیاں اور ہزاروں ایکڑ اراضی اراضی دریا برد ہوگئی ہے۔ دریائی کٹا کے باعث کپاس،چاول اور دیگر فصلیں بھی برباد ہوگئیں۔ محکمہ موسمیات نے آئندہ 72 گھنٹوں میں لاہور، گرجرانوالہ اور راولپنڈی سمیت پنجاب کے بالائی علاقوں میں طوفانی بارشوں کی پیش گوئی کر دی ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق متوقع طوفانی بارشیں آج رات سے شروع ہر کر جمعہ کے روز تک جاری رہنے کا امکان ہے۔ اس سلسلے میں بارشیں برسانے والا ایک نیا سیل پاکستان میں داخل ہو چکا ہے جبکہ گزشتہ روز صوبائی درالحکومت میں سورج اور بادلوں کے درمیان آنکھ مچولی کا سلسلہ دن بھر جاری رہا۔ بھارت اپنی آبی دہشت گردی سے باز نہیں آیا اور نالہ ڈیک میں پانی چھوڑ دیا‘ جس کے باعث نالہ ڈیک پر اونچے درجے کا سیلاب ہے‘ تحصیل کے درجنوں دیہات زیرآب آ گئے اور دھان کی فصل کو نقصان پہنچا۔ کراچی میں لٹھ اور تھڈو ڈیم میں شگاف پڑنے سے سپرہائی وے سے متصل رہائشی علاقے اور مویشی منڈی کا بڑا حصہ زیر آب آگیا جس کے نتیجے میں قربانی کے لیے لائی گئی درجنوں گائیں مرگئیں۔ مویشی منڈی کے ایک بیوپاری نے بتایا کہ وہ ڈھرکی سے 35 جانور منڈی لایا تھا جہاں اس نے 80 ہزار روپے میں جگہ حاصل کی، انتظامیہ نے جگہ دیتے وقت تمام سہولتیں دینے کا وعدہ کیا تاہم سیلاب کے آتے ہی انتظامیہ کہیں نظر نہیں آرہی۔ بیوپاری نے بتایا کہ وہ اپنی 10 گائے بمشکل پانی سے نکال سکا ہے جبکہ باقی گائیں اور کھانے پینے کا سامان وہیں پھنسا ہوا ہے۔ سپر ہائی وے پر واقع لٹھ ڈیم اور تھڈو ڈیم بھرنے کے بعد سیلابی ریلہ قریبی آبادیوں میں داخل ہوگیا اور سعدی ٹا?ن ،سعدی گارڈن سمیت اسکیم 33 کے انتظامات فوج نے سنبھال لیے ہیں۔تفصیلات کے مطابق کراچی میں دو روز سے جاری بارش کا سلسلہ تھمنے کے بعد شہر کی صورتحال شدید خراب ہے، سڑکوں پر پانی کھڑا ہے اور جگہ جگہ ٹریفک جام کے باعث شہری شدید اذیت کا شکار ہوگئے ہیں۔لٹھ ڈیم اور تھڈو ڈیم کا پانی اوورفلو ہونے کے بعد سعدی ٹا?ن اور گلشن عثمان میں داخل ہوگیا ہے اور فوج کے جوانوں نے ناخوشگوار صورت حال سے نمٹنے کے لئے علاقے کا انتظام سنبھال لیا۔ حالیہ بارش کے باعث حب ڈیم میں پانی کی سطح میں 7 فٹ اضافہ ہو گیا، جس کے بعد ڈیم میں پانی کی سطح تین سو سات فٹ ہوگئی جبکہ پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش 339 فٹ ہے۔واپڈا حکام کے مطابق سندھ اور بلوچستان کے پہاڑی سلسلے میں شدید بارشوں سے حب ڈیم میں دو دن میں پانی کی سطح 10فٹ بلند ہوگئی جبکہ صبح حب ڈیم میں پانی کی سطح 299فٹ پر تھی۔کراچی میں سیلابی ریلہ داخل ہونے سے متعدد شاہراہیں زیر آب آگئیں جس کے نتیجے میں شدید ٹریفک جام ہوگیا جبکہ کئی علاقوں کو بجلی کی فراہمی بھی معطل ہے اور شہر میں بڑے بریک ڈاو¿ن کا خطرہ ہے۔کراچی میں دو روز سے جاری بارش کا سلسلہ تو تھم گیا لیکن شہر کی صورتحال شدید خراب ہے۔ سڑکوں پر پانی کھڑا ہے اور جگہ جگہ ٹریفک جام ہے۔مضافاتی علاقے گڈاپ کے متعدد گاو¿ں سیلابی ریلے کی زد میں آگئے ہیں اور متعدد کچے مکان گرگئے ہیں جس کے باعث متاثرہ افراد حکومتی امداد کے منتظر ہیں۔ شہر میں بھی مختلف علاقوں سعدی ٹاو¿ن اور گلشن عثمان میں بھی پانی کا ریلہ داخل ہوگیا ہے۔سپر ہائی وے سے متصل متعدد رہائشی علاقے پانی میں ڈوب گئے ہیں اور ملیر ندی میں برساتی پانی کا بڑا ریلا آنے سے کورنگی کازوے اور کورنگی روڈ بند ہوگیا ہے جس کی وجہ سے شدید ٹریفک جام ہے اور لوگ پھنس کر رہ گئے ہیں۔کے الیکٹرک گرڈ اسٹیشن میں سیلابی ریلے کا پانی داخل ہوگیا جس کے نتیجے میں متعدد علاقوں کی بجلی بند ہوگئی ہے اور بڑے بریک ڈاو¿ن کا خدشہ ہے۔ پاک فوج کی خصوصی ٹیم نے کراچی میں گرڈ اسٹیشن کی طرف آنے والے برساتی پانی کو روکتے ہوئے اسے کلیئر کردیا ہے۔تفصیلات کے مطابق کراچی میں بارش سے زیادہ متاثرہ علاقے سعدی ٹاو¿ن اور اسکے گردو نواح کے علاقوں مویشی منڈی اور کے ڈی اے گرڈ سٹیشن میں پاک فوج کی خصوصی ٹیمیں بارش سے متاثرہ علاقے میں نکاسی آب کے لئے مصروف رہیں۔فوج کی انجینئرنگ کور کی نکاسی آب اور ریسکیو کی ٹیموں نے کشتیوں کے ذریعے متاثرہ علاقوں میں لوگوں کو ریسکیو کیا۔

تنخواہوں میں ڈیڑھ گنا اضافہ ، پنجاب کے کتنے افسر تَر گئے ؟

لاہور (خصوصی رپورٹ) گورنر پنجاب نے صوبائی کابینہ کے فیصلہ پر عمل کرتے ہوئے ایس اینڈ جی اے ڈی کی جانب سے تعینات کئے گئے افسروں کو ماہانہ بنیادی تنخواہ کے 1.5گناکی شرح سے ایگزیکٹو الاو¿نس دینے کی منظوری دی ہے، الاو¿نس کااطلاق یکم جولائی 2019سے ہوگا، پنجاب حکومت کی جانب سے جاری کئے گئے نوٹیفکیشن کے مطابق 22ویں گریڈ کے دو افسروں کو یہ الاو¿نس ملے گا، جبکہ گریڈ 21کے چوبیس افسر ایگزیکٹو الاو¿نس لینے کے مجاذ ہونگے،گریڈ 20کے 110،گریڈ 19 کے 126 ،گریڈ 18کے 87 مزید اسی گریڈ کے 145افسروں کو بھی یہ الاو¿نس ملے گا، اسی طرح اسسٹنٹ کمشنرریونیو کے عہدہ کے 9افسروں اسسٹنٹ کمشنر ہیڈکوارٹر کے 9افسروں کو ایگزیکٹو الاو¿نس ملے گا ،گریڈ 17کے سب رجسٹرار 22،گریڈ 17کے کلیکٹر 14،جنرل اسسٹنٹ ریونیو کے عہدہ کے 37افسروں کو الاو¿نس دیا جائیگا،کالونی اسسٹنٹ گریڈ 17کے 10،اے سی ہیڈ کوارٹر اینڈ کوارڈینیشن گریڈ 17کے 36،فنانس اینڈ پلاننگ کے 36،سپیشل جوڈیشل مجسٹریٹ 117، پی ایس او2کو الاو¿نس ملے گا، سیکشن آفیسر 22،منسٹر آفس کے 29،محکمہ امداد باہمی کے 5،محکمہ ہائر ایجوکیشن کے 22،سکول ایجوکیشن کے 28،تحفظ ماحولیات کے 3، ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے بالترتیب 10اور مزید 10افسریہ الاو¿نس لینے کے حقدار ہونگے، فنانس ڈیپارٹمنٹ 63، محکمہ خوراک 12،محکمہ جنگلات 8،گورنر سیکرٹریٹ8،گورنر ہاو¿س 2،سپیشل ہیلتھ کیئر22،پرائمری ایجوکیشن 25،ہوم ڈیپارٹمنٹ 32،ہاو¿سنگ اربن ڈویلپمنٹ 14، انسانی حقوق کے 5، صنعت و تجارت کے 7،محکمہ اطلاعات و ثقافت کے 7،آبپاشی و توانائی کے 19،لیبر ہیومن ریسورس کے 5،لائ اینڈ پارلیمانی افیئرکے 3، ایل جی اینڈ ڈی 20، لٹریسی 6، لائیو سٹاک 6، ایم پی ڈی ڈی 2، مائنزاینڈ منرل 7، محتسب 1،پی این ٹی 1، پلاننگ 10، بہبودآبادی 6، پبلک پراسکیوشن 4، اوقاف 3، سروسز جنرل ایڈمنسٹریشن 81، سپیشل ایجوکیشن 5، سپیشل ویلفیئر9، محکمہ ٹرانسپورٹ 6، یوتھ افیئر6، محکمہ ترقی نسواں 5، محکمہ زکوةٰ و عشر کے 3افسروں کو الاو¿نس ملے گا۔