اسلام آباد: سرکاری ملازمین کی جانب سے سالانہ 34 کروڑ یونٹ مفت بجلی استعمال کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاور ڈویژن نے گریڈ 17 سے 21 تک کے سرکاری افسران کی مفت بجلی کے خاتمہ کی تجویز کا جھانسہ دے کر بڑی واردات چھپا لی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ 15 ہزار ملازمین کی مفت بجلی ختم کرنے سے بڑا فرق نہیں پڑے گا بلکہ ٹیرف میں بڑے فرق کے لیے تمام ملازمین کی مفت بجلی سہولت ختم کرنا ضروری ہے۔
دستاویز میں انکشاف ہوا ہے کہ گریڈ 17 سے 21 کے 15 ہزار 971 ملازمین ماہانہ 70 لاکھ یونٹس مفت بجلی استعمال کرتے ہیں۔ اسکے مقابلے میں گریڈ ایک سے 16 تک کے ملازمین 33 کروڑیونٹ ماہانہ مفت بجلی استعمال کررہے ہیں جن کی تعداد 1 لاکھ 73 ہزار200 ہے، یہ سرکاری ملازمین سالانہ 10 ارب کی مفت بجلی استعمال کرتے ہیں۔
دستاویز کے مطابق گریڈ 17 تا 21 کے ملازمین سالانہ 1 ارب 25 کروڑکی بجلی مفت استعمال کر رہے ہیں جبکہ گریڈ 1 سے 16 کے ملازمین ماہانہ 76 کروڑ 43 لاکھ روپے کی مفت بجلی استعمال کرتے ہیں۔
وزارت توانائی حکام کا کہنا ہے کہ گریڈ 17 سے 21 تک ملازمین کی مفت بجلی ختم کرنے سے ماہانہ 19 کروڑ روپے بچت ہوگی۔ مفت بجلی یونٹ ختم کرکے مخصوص رقم تنخواہ میں شامل کرنے سے یہ فرق اور کم ہوجائے گا۔