سسرالیوں نے 3 بچوں کی ماں پٹرول چھڑک کر زندہ جلا دی ” خبریں ہیلپ لائن “ میں انکشاف

لاہور (خصوصی ر پو رٹر )رائیونڈ کے علاقہ اوچے لدھکی میں سسرالیوں کے ہاتھوں تشدد کے بعد پٹرول چھڑک کر جلائی گئی تین بچوں کی ماں دم توڑ گئی ،پولیس نے لاش قبضہ میں لے کر پوسٹ مارٹم کیلئے مردہ خانے منتقل کردیا۔بتایا گیا ہے کہ رائیونڈ کے علاقہ اوچے لدھکی میں تین بچوں کی ماں سونیا کو اس کے شوہر عرفان نے اپنی ماں صغراں بی بی باپ اکبر بھائی اکرم اور اسلم کے ساتھ مل کر وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد پٹرول چھڑک کر آگ لگا دی جس کے بعد گھر میں ہی رکھ کر عطائی سے علاج معالجہ کراتے رہے تاہم متاثرہ سونیا کے ورثاءکو معلوم ہونے پر پولیس سے مل کر ریڈ کرکے گھرسے برآمد کرلیا گیا جسے طبی امداد کیلئے ہسپتال پہنچا دیا جہاں وہ رات گئے جانبر نہ ہوسکی اوردم توڑ گئی پولیس نے لاش قبضہ میں لے کر پوسٹ مارٹم کیلئے مردہ خانے جمع کرادی اورمقتولہ کے والد رمضان کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا گیا۔نکلسن روڈ نولکھا کے علاقہ سے چارروز قبل لاپتہ ہونے والے واسا ملازم کو بے دردی سے قتل کرکے لاش خالی پلاٹ میں پھینک دی گئی ،مقتول کو اغوا کرنے کےبعد اسی روز قتل کردیا گیا جس کے باعث لاش بوسیدہ ہو چکی تھی۔بتایا گیا ہے کہ نولکھا کے علاقہ سے چار روز قبل واسا کے ملازم پچاس سالہ طالب حسین کے ورثا کی جانب سے اغوا کا مقدمہ درج کرایا گیا تاہم گذشتہ روز طالب حسین کی بوسیدہ لاش فیکٹری ایریا کے علاقہ میں واقع نجی ہاﺅسنگ سکیم رحمان گارڈن میں واقعہ خالی پلاٹ سے ملی ہے جس کو نامعلوم افراد کی جانب سے اغوا کے بعد قتل کردیا گیا اور لاش چھپانے کی کوشش کی گئی جو چار رو ز پڑی رہنے کے بعد تعفن پھیلانے لگی تو نامعلوم افرا د کی جانب سے اس تعفن شدہ لاش کو خالی پلاٹ میں پھینک دیا گیا،پولیس نے جائے وقوعہ سے شواہد جمع کرتے ہوئے مقتول کا موبائل اور دیگر اشیا بھی برا?مد کرتے ہوئے اس کے ورثا کو اطلاع کردی پولیس کے مطابق مقتول کو کسی اور جگہ قتل کیا گیا اور لاش خراب ہونے پر گذشتہ روز اس خالی پلاٹ میں پھینک دی ،پولیس کا مزید کہنا تھا کہ خالی پلاٹ کو تعمیر کرنے کیلئے اس کے مالک کی جانب سے گذشتہ روز تک کام ہوتا رہا تب تک کوئی لاش نہ تھی اور رات گئے کسی نے موقعہ ملتے ہی لاش کو اس جگہ پر پھینک دیا تاہم پولیس تفتیش کر رہی ہے جلد حقائق معلوم ہو جائیں گے۔

بھارت چناب پر 52 ڈیم بنا رہا ہے اورہم اپنے ڈیموں کی مخالفت کررہے ہیں:توصیف احمد خان ، وزیراعظم آرمی چیف ملاقات پیغام ہے‘ تمام ادارے حکومت کی سربراہی میں متحد ہیں:علامہ صدیق اظہر ، بھارتی آبی جارحیت کیخلاف پاکستان نے پہلی بار سفارتی طورپراچھا کھیل کھیلا: میاں سیف الرحمن ، عمران خان لگن سے کام کرتے رہے تو سول ملٹری بالادستی کا ایشو ختم ہوجائے گا:سردار محمد حیات ، چینل ۵ کے پروگرام ” کالم نگار “ میں گفتگو

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک)تجزیوں اور تبصروں پر مشتمل چینل ۵ کے پروگرام کالم نگار میں گفتگو کرتے ہوئے میزبان تجزیہ کار و کالم نگار توصیف احمد خان نے کہا ہے کہ پانی کے مسئلے پر پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات میں بھارتی وفد نے یقین دلایا ہے کہ بھارت ڈیم کی بلندی کم کرے گا۔اس حوالے سے معاہدے کے تحت پاکستانی وفد بھارت جا کر ڈیم کی اونچائی دیکھے گا۔امید ہے بھارت اپنی بات سے پھرے گا نہیں۔ نیلم جہلم ڈیم بہت خطرناک جگہ پر ہے کہ بھارت کی جانب سے ایک بھی گولی چلے تو پاور ہاوس کو لگے گی۔ نیلم جہلم کے لیے بلگیار ڈیم بنایا گیا جو مہنگا ترین ڈیم ہے۔ بھارت چناب پر 52 ڈیم بنا رہا ہے انہیں بننے میں وقت لگے گا۔ بھارت دریائے سندھ کے کونے پر ڈیم بنا رہا ہے اور ہم اپنے ہی ملک میں ڈیم کی مخالفت یہ سوچے بغیر کر رہے ہیں کہ بھارت ہمارے ساتھ کرنے کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے پنجاب میں آنے کے بعد پاکستان میں عیاشیوں کا سلسلہ شروع ہوا اور جاری رہا۔ حکومت کو پیڑول کی قیمت میں دو روپے کی بجائے زیادہ کمی کرنی چاہئیے۔ امید ہے موجودہ حکومت خزانہ بھرا ہوا چھوڑ کر جائے گی اور خالی خزانے کا الزام پاکستان پر سے ختم ہو جائےگا۔ تجزیہ نگار علامہ صدیق اظہر نے کہا کہ پانی کے حوالے سے پاکستانی سفارتکاری کی کامیابی بھارت کے ساتھ اعتماد کی فضا کا آغاز ہے۔ پاکستان کے وزیر اطلاعات نے بھارت کو غربت مٹاو پروگرام پر کام کرنے کی آفر بھی کی ہے ۔ وزیراعظم اور آرمی چیف کی ملاقات میں بھی پاک بھارت تعلقات زیر بحث آئے ۔ جی ایچ کیو میں سول عسکری طویل ترین ملاقات سے پوری دنیا کو پیغام گیا ہے کہ تمام ادارے آئینی حدود میں حکومت کی سربراہی میں متحد ہیں۔ مولانا فضل الرحمان اور قاضی حسین احمد نے مشرف کو پارلیمینٹ کے ذریعے استثنا دلوا کر آئین کی پامالی کی تھی۔ پاکستان میں بیوروکریسی اور ریاستی اداروں نے بڑے بڑے اعلیٰ سیاستدانوں کو تباہ کر دیا۔ پنجاب میں کبھی ریاستی سادگی دیکھی گئی تو وائیں دور میں تھی۔ کالم نگار میاں سیف الرحمان نے کہا کہ بھارتی آبی جارحیت کے باوجود بھارت سے پاور ہاوسز کی اونچائی کم کروانے میں پاکستان ٹیکنیکلی کامیاب ہوا ہے۔ ہم نے سفارتی طور پر اچھا کھیلا ہے تاہم بھارت سے کسی خیر کی توقع کم ہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں مشرف اور ضیا الحق کو آئین میں ترمیم کا اختیار دینا غیر قانونی اقدام تھا۔ حکومت کو کفایت شعاری کے آغاز پر تنقید کا نشانہ نہیں بنایا جانا چاہئیے۔ ہیلی کاپٹر کی ہر پرواز میں پرزوں کی تبدلی پر 2 لاکھ روپے خرچ آتا ہے۔ تجزیہ نگار سردار محمد حیات نے کہا کہ بھارت کو ادراک ہے کہ خطے کا امن ہی پاکستان اور بھارت کے مفاد میں ہے۔ امید ہے پاک بھارت مذاکرات آگے بڑہیں گے۔ پاکستان کے آئین کے مطابق وزیراعظم عوام کا خادم ہے ، اور اسکا کام میرٹ پرفوج سمیت تمام اداروں میں تقرریاں کرنا ہے، نہ کہ اپنی پسندو مفادات پر۔ فوج نے واضح پیغام دیا ہے کہ وہ سویلین بالادستی قبول کرتے ہیں اور انکی وفاداریاں حکمرانوں کے نہیں،ریاست کیساتھ ہیں۔ آئین کی حفاظت ریاست کی ذمہ داری ہے۔ عمران خان یونہی لگن سے کام کرتے رہے تو سول ملٹری بالا دستی کا ایشو ختم ہو جائیگا۔

بھارت سے اپنے حصے کا پانی نہ لینا جرم ، سابق حکمرانوں پر مقدمے بننے چاہئیں : شمس الملک ، انڈین واٹر کمیشن کے پانی کے مسئلہ پر مذاکرات ، عمران خان کی حکومت آنے سے بھارتی رویہ بدلہ : ضیا شاہد ، زرداری سیاست کے بڑے کھلاڑی ، دلیل ہو گی تو کہہ رہے ہیں اعتزاز صدر بن جائینگے : قمر زمان کائرہ کی چینل ۵ کے پروگرام ” ضیا شاہد کے ساتھ “ میں گفتگو

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں و تبصروں پرمشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ جب سے ہوش سنبھالا ہے پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ جو اعتراض پاکستان کے واٹر کمشنر سندھ طاس نے انڈین کمشنر سندھ طاس کے خلاف کیا ہے میں نے کبھی نہیں دیکھا کہ بھارت نے اپنی غلطی تسلیم کی ہو تو یہ پہلا موقع ہے کہ مجھے کچھ اندازہ ہونے لگا کہ شاید یہ وہی نریندر مودی ہے جس نے حکومت میں آنے کے بعد جو گینگسٹر نظر آ رہا ہے، بدمعاش نظر آ رہا تھا اور مسلمانوں کے پیچھے تو وہ ہاتھ دھو کے پڑا تھا اور بالکل کرکٹروں کی مار پٹائی ہو رہی ہے پاکستانی فنکاروں کو بھارت سے نکال رہا ہے اور جو لوگ پاکستان کے حق میں تو بہت دور کی بات ہے جو کوئی مسلمانوں کے حق میں بھی بیان دے دیتا تھا جو کوئی فلم ایکٹر بھی اس کو اس طرح سے دھمکیاں دی جاتی تھیں تو اس نریندر مودی کو آپ دیکھیں کہ جو ذاتی طور پر اپنے تعلقات بنانے کی کوشش کرتا تھا نوازشریف سے اور اس کے گھر پر بھی جاتا تھا اور پگڑی بھی بدلتا تھا اور تحفے تحائف کے بھی تبادلے کرتا تھا۔ باقی وہ کسی سے بات کرنا پسند نہیں کرتا تھا تو یہ عمران خان کی آمد کے بعد ایک تھوڑی سی تبدیلی ہمیں نظر آتی ہے وہ یہ عام طور پر نہ تو عمران خان نے کوئی بڑھکیں لگائی ہیں بہت کوئی اینٹی انبڈیا اور کشمیر کے بارے میں پانی کے معاملے میں، البتہ یہ انہوں نے کہا کہ ہمیں کوئی کوشش کرنی چاہئے کہ مسائل کو مل بیٹھ کر حل کریں اس کے جواب میں بھارتی رویہ بھی کچھ تھورا سا تبدیل ہوتا نظر آ رہا ہے اور یہ جو موجودہ صورت حال ہے ورنہ اس سے ایک بنا بنایا گھڑا گھڑایا بیان کہ ہم یہ تسلیم نہیں کرتے کہہ کر واپس چلا جائے گا۔ اور پھر معاملہ لٹکتا رہے گا لیکن لگتا یہ ہے کہ کوئی رستہ شاید کھلتا ہوا نظر آتا ہے۔ شاید سیریس معاملات پر بھی گفتگو شروع ہونے کا۔ میں نے ہر گز یہ نہیں کہا کہ بھارت اچانک اچھا بچہ بن جائے گا۔ اور ملکوں کی تاریخ میں اس طرح ہوتا ہے۔ لیکن یہ ضرور ظاہر ہوا کہ اس واقعہ سے شاید میں نے مانوں والی بات جو ہے ترک کرکے کچھ دو اور کچھ لو کے فلسفے پر شاید عمل درآمد کرنے کے لئے کچھ تیار نظر آتا ہے لیکن میں اب کوئی جب پاکستانی وفد جائے گا تو پھر دیکھیں گے کہ ان کا طرز عمل کیا ہوتا ہے۔ لیکن مجھے عمران خان کے طرزعمل سے بھی ان کے جو دوست ملنے آئے ہوئے تھے سردار صاحب ان کی گفتگو سے بھی اور جو ان کے دوست کے بارے میں وہاں کے انتہا پسندوں نے جو رائے دی تھی اس کو بھی میں نے دیکھا کہ انڈیا میں کسی نے اس کی حمایت نہیں کی۔ اور لگتا ہے کہ اب دونوں ملکوں میں لوگ لڑتے لڑتے تھک گئے ہوں شاید کوئی چانس نظر ااتا ہو تو مل بیٹھ کر کوئی معقول بات کی جائے عمران خان کی بات میں بڑا وزن تھا کہ دونوں ملکوں کے عوام جو ہیں غربت کی چکی میں پستے رہیں گے جب وہ اپنے مابین جو اختلافات ہیں ان کو گفت و شنید کے ذریعے حل کرنے کی طرف نہیں آئیں گے۔ پہلے تو دیکھا گیا تھا کہ پاکستان جو کہتا تھا بھارت اسے مسترد کر دیتا تھا اب اگر فرض کر لیں کہ ہم تھوڑ سے دوسری ملاقات میں ہمارا موقف مسترد کر دیں انڈیا کی سابقہ تاریخ یہی بتاتی ہے لیکن اس کا بھی کوئی چانس ہو سکتا ہے کہ شاید کوئی درمیانی راستہ نکل آئے۔ ہمیں اُمید رکھنی چاہئے کہ نئے بدلے ہوئے حالات میں جب نوازشریف نہیں رہے جو ان کا فیورٹ تھا۔ اور جس کے بارے میں انڈین وزیرداخلہ نے کہا تھا یہ میں اس کے الفاظ کورٹ کر رہا ہوں کہ ہم نے نوازشریف پر بڑی انویسٹمنٹ کر رکھی ہے۔ ہم یہ افورڈ نہیں کرتے کہ نوازشریف کی حکومت ختم ہو جائے۔ دیکھیں اس سٹیج سے وہ شروع ہو کر نیا آدمی آیا ہے پاکستان میں وہ ایک دفعہ دیکھیں گے ضرور کہ ان کے ساتھ کیسے چلنا ہے۔
ضیا شاہد نے کہا ہے کہ بظاہر تو لگ رہا ہے کہ فضل الرحمن اور اعتزاز احسن میدان میں کھڑے ہیں۔ ایک دوسرے کے ساتھ ٹکرا کر ختم ہوں گے لیکن زرداری صاحب کی گفتگو سے لگتا ہے کہ انہیں کوئی اُمید ہے کہ شاید فضل الرحمن صاحب اگر بیٹھ جائیں تو پھر نیک ٹو نیک فائٹ ہے۔ اصل میں زرداری صاحب کی سیاست کا اپنا ایک سٹائل ہے لیکن یہ بات صحیح ہے بعض اوقات وہ نہ یقین کرنے والے واقعات بھی ان سے منسوب ہوئے ہیں ان سے آج تک اور عین وقت پر کوئی گمک (کرشمہ) دکھاتے ضرور ہیں۔
اصل میں گزشتہ روز وزیراعلیٰ کا مشکل دن تھا اس لئے کہ ڈی پی او پاکپتن والے واقعہ میں سپریم کورٹ نے کافی حد تک کھنچائی کی ہے اور جو چیزیں سامنے آئی ہیں اس میں تو ان کی پوزیشن کافی کمزور ہوئی ہے اب دیکھیں کہ یہ ون ڈے میچ نہیں ہے کہ ٹیسٹ میچ ہوتا ہے اس لئے ابھی آگے بہت وقت ہے اگر وہ اپنی اصلاح کر لیں اور اپنے معاملات پر قابو پا لیں بہرحال اب تک ان کا طرز عمل کوئی زیادہ حوصلہ افزا نہیں ہے۔ ہو سکتا ہے کہ ان میں کوئی تعریف کے پہلو ہیںتو سامنے آ جائیں گے۔ انتظار کریں۔ لیکن ان کی آج جو پٹائی ہوئی ہے سپریم کورٹ میں اور جس طرح سے انہوں نے ثابت کر دیا ہے ڈی پی او صاحب کے بیان سے کہ ان کو کس طرح سے وزیراعلیٰ ہاﺅس میں بلا کر سمجھایا گیا کہ جا کر معافی مانگ لو عمران خان صاحب کو خاموش نہیں رہنا چاہئے بلکہ فوری طور پر اس معاملے میں جو حقیقت حال ہے اس کا ذکر کرنا چاہئے اور ان کو اپنی بیگم صاحبہ کے حوالے سے ان کے سابق شوہر کو جو ہے کلیئر کرتے کرتے وہ خود ایک مشکل میں نہ پھنس جائیں۔ جب ملاقات ہو گی پھر دیکھیں گے۔ ہو سکتا ہے وزیراعلیٰ اچھے ایڈمنسٹریٹر ثابت ہوں۔ آئی جی پنجاب کے تو کان پکڑوا دیئے ہیں سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے اور ان کو بہت ننگا کیا ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ آنے والے ایک دو ماہ میں وزیراعلیٰ کو بہت محتاط رویہ اختیار کرنا پڑے گا گزشتہ دنوں بعض واقعات ایسے ہوئے ہیں کہ وزیراعلیٰ صاحب شاید اپنے آپ کو کلیر کروائیں گے۔ بہر حال ابھی کافی وقت باقی ہے انہیں چاہئے کہ وہ بہت محتاط رویہ اختیار کریں۔ملک محمد علی نے کہا ہے کہ احسن جمیل ان کے دوست ہیں اور اسی حوالے سے انہیں لاہور بلوا لیا گیا لاہور خاور مانیکا کے لئے ابراہیم مانیکا نے جو ای میل بھیجی تھی۔ ضیا شاہد نے کہا ہے کہ میں تو پہلے بھی حیرت کا اظہار کر چکا ہوں میری سمجھ میں تو بات آئی نہیں ہے کہ مجھے لگتا ہے کہ اسی گیدڑ سنگھی ہے آصف زرداری کے پاس کہ وہ عین وقت پر مولانا فضل الرحمن کو کس طرح سے بٹھانے میں کامیاب ہو جائیں۔ بظاہر کوئی صورت دکھائی نہیں دیتی۔ یہ تو زرداری صاحب نے کہا کہ میرا کیس میں نام نہیں ہے اس میں عدالت کیا کہتی ہے عدالت پر منحصر ہے یہ تو کیس آگے بڑھے گا تو پھر ہی فیصلہ ہو گا۔ زرداری صاحب نے بڑے بڑے کارنامے انجام دیئے ہیں۔ یہ جو موجودہ دعویٰ جو کر رہے ہیں بالآخر اعتزاز احسن ہی صدر بنیں گے بظاہر تو نظر نہیں آتا۔ کچھ آپ ہی روشنی ڈالیں کہ کیا عین وقت پر مولانا فضل الرحمن کو بٹھانے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ کیا اعتزاز احسن کیلئے نون لیگ کی حمایت حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے؟ زرداری صاحب نے یہ بیان کیسے دیا کہ اعتزاز احسن صدر بن جائیں گے؟ آپ اس پر کچھ روشنی ڈالیے؟
پیپلزپارٹی کے رہنما قمرالزمان کائرہ نے کہا کہ میں لالہ موسیٰ جبکہ زرداری صاحب کراچی میں، کس ضمن میں بات ہوئی میرے علم میں نہیں لیکن اگر وہ کہہ رہے ہیں تو یقینا ان کے پاس کچھ دلیل یا ریفرنس ہو گا، یہ یقینی بات ہے وہ سیاست کے بڑے اچھے کھلاڑی ہیں۔ ان کے پاس کچھ ہو گا تب ہی کہہ رہے ہیں۔ ضیا شاہد نے سوال کیا یہ ہی تو پوچھ رہے ہیں کہ کیا ہے؟ نون لیگ اعتزاز کی حمایت پر آمادہ نہیں ہو رہی، اگر مولانا صدر بن گئے تو بڑا مشکل ہو جائے گا۔ ان کو دینی نقطہ نظر سے بھی، مذہبی طور پر بھی لوگ ان کے خلاف ہیں؟ کائرہ نے کہا کہ پوری کوشش ہے کہ اعتزاز احسن جیتیں اگر کوئی پتا ہو بھی تو وہ اچانک واضح نہیں کر دیا جاتا، یہ درست نہیں۔ ضیا شاہد نے کہا کہ ایک عربی شاعرکا معروف کردار ہے ”عمر وعیار“ جس کی ”زنبیل“ بہت مشہور ہوا کرتی تھی اس میں سب کچھ ہی آ جاتا تھا، زرداری کا ماضی دیکھیں تو لگتا ہے ان کے پاس بھی کوئی ”زنبیل“ ہے، سابق حکومت کے دور میں وہ بلوچستان گئے تو وہاں اچانک ایسا چکر چلایا کہ دوسرے نمبر پر آ گئے اور پہلے نمبر پر آنے والے نے بھی ان کا شکریہ ادا کیا۔ مولانا فضل الرحمن اور اعتزاز احسن اگر دونوں ہی کھڑے رہے تو پھر کسی کے بھی جیتنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا لیکن اگر ان دونوں میں سے کوئی ایک بیٹھ جائے تو پھر دوسرے کے جیتنے کے امکانات ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بہت خوشی ہوئی جس طرح عمران خان نے کفایت شعاری سے کام شروع کیا ہے۔ وزیراعظم ہاﺅں میں نہ رہنے اور اخراجات کم کرنے کا کہا، اپنی حلف برداری تقریب پر سب سے کم خرچہ کیا جبکہ نواز و گیلانی کی حلف برداری تقاریب پر لاکھوں روپے خرچ کئے گئے۔ نوازشریف کے بچوں نے جو ہیلی کاپٹر استعمال کئے اس کے اخراجات ماہانہ کروڑوں روپے نکلتے ہیں۔ شریف خاندان مغل بادشاہوں کی طرح رہے، ان کے اخراجات کی ایک لمبی فہرست ہے۔ شریف خاندان کے بچوں نے بھی جو ہیلی کاپٹر استعمال کئے، قومی خزانے کو نقصان پہنچایا تو یہ قابل اعتراض تو ہے لیکن بدقسمتی سے یہ روایت بن چکی تھی۔
سابق چیئرمین واپڈا شمس الملک نے کہا کہ پاکستان جب تک انڈین لابی پر اپنے پانی کا انحصار رکھے گا، بھارت کوئی ریلیف نہیں دے گا۔ جب تک پاکستان عوام کی ضروریات کے مطابق اپنے پانے کے حوالے سے عیر جانبدارانہ فیصلے نہیں کرے گا ہم اسی طرح رہیں گے۔ سپریم کورٹ میں بھی کہا تھا کہ پاکستان نے اپنے پانی کے حقوق پر کبھی توجہ نہیں دی، اس پر اب قبضہ ہو چکا ہے۔ انڈین لابی نے اکٹھے ہو کر پاکستان کے ساتھ یہ گیم کھیلا ہے۔ بدقسمتی سے ذوالفقار بھٹو اور ایوب خان کے علاوہ جتنے بھی حکمران آئے ان میں ہمت نہیں تھی کہ پانی کے مسئلے پر بھارت سے ڈٹ کر بات کریں۔ سابق حکمرانوں پر پانی کے حقوق چھورنے پر مقدمے ہونے چاہئیں، باقی معاملات معمولی چیزیں ہیں۔

بُک رائٹرز کلب کے زیراہتمام احمد فراز کی یاد میں تقریب

لاہور(شوبز ڈیسک) بُک رائٹرز کلب کے زیراہتمام انقلابی شاعر احمد فراز کی برسی کے موقع ایک تقریب منعقد ہوئی۔ جس کی صدارت بُک رائٹرز کلب کے چیئرمین رانا عبدالرحمن نے کی۔ اس تقریب میں ادیبوں، دانشوروں، اورصحافیوں نے شرکت کی۔بُک رائٹرز کلب کے سیکرٹری جنرل ایم سرور نے نظامت کے فرائض سرانجام دیئے۔ تقریب سے کامریڈ زوار ،شاہد راﺅ، عاطف رحمان،حسین احمد شیرازی،شہزاد فراموش، ایم سرور،محمد انور اور رانا عبدالرحمن نے خطاب کیا۔ مقررین نے اپنے خطاب میں احمد فراز کو بھر پور خراج عقیدت پیش کیا۔

کرتے ہوئے کہا کہ احمد فراز ایک بین الاقوامی شہرت یافتہ شاعر تھے۔ احمدفراز ترقی پسند شعراءمیں ایک منفرد اورادبی حوالے سے بھی وہ اعلیٰ مقام رکھتے تھے اور رومانی شاعری کی وجہ سے نوجوانوں میں مقبول تھے۔ احمد فراز کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ ان کی شاعری ہمارا بہترین ادبی اثاثہ ہے۔احمد فراز کی شاعری مزاحمت کی شاعری ہے۔ اردو ادب میں اس حوالے سے احمد فراز ایک بڑا نام ہے۔ آخر میں بُک ہوم رائٹرز کلب کے چیئرمین رانا عبدالرحمن نے اپنی صدارتی تقریر میں کہا کہ احمد فراز نے ہمیشہ عوام کا ساتھ دیا اور استحصالی طبقات کے خاتمے کے لیے جدوجہد کی اور آواز بلند کی۔انہوں نے شاعری کے علاوہ ریڈیو پاکستان ، نیشنل بُک فاﺅنڈیشن، اکادمی ادبیات پاکستان میں خدمات سرانجام دیں جو ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔

ایشوریہ بھی شوہر کے ہاتھوں مجبور، بھنسالی کیساتھ کام نہیں کرینگی

ممبئی (شوبزڈیسک) اداکارہ ایشوریا رائے نے اپنے شوہر اداکار ابھیشک کی وجہ سے ہدایتکار سنجے لیلا بھنسالی کی فلم میں کام کرنے سے انکار کردیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بالی وڈ کی حسینہ ایشوریا رائے نے بہترین اہلیہ ہونے کا ثبوت دیتے ہوئے انڈسٹری کے معروف ہدایتکار سنجے لیلا بھنسالی کی فلم کے بجائے اپنے شوہر کے ساتھ فلم میں کام کرنے کو ترجیح دی۔ ایشوریا رائے کو ا±س وقت پریشانی کا سامنا کرنا پڑا جب ا±ن کے سامنے سنجے لیلا بھنسالی اور ابھیشک بچن کی فلم کے درمیان انتخاب کرنا پڑا لیکن انہوں نے دونوں فلموں کی تاریخ یکساں ہونے کی وجہ سے ہدایتکار انوراگ کشیپ کی فلم ’گلاب جامن‘ میں ابھیشک کیساتھ کام کا فیصلہ کیا ہے ۔

واضح رہے کہ ایشوریا رائے بچن سنجے لیلا بھنسالی کی فلم پدماوت اور باجی راو¿ مستانی میں بھی کام کرنے سے انکار کر چکی ہیں۔

عاطف اسلم کے گانے نے ایک بار پھر دھوم مچا دی

ممبئی (شوبزڈیسک) بالی ووڈ فلم لوراتری کے نئے گانے تیرا ہوانے ریلیز ہوتے ہی دھوم مچادی ‘تیرا ہوا “نامی اس گانے کو عاطف اسلم کی آواز میں ریکارڈ کیا گیا ہے جبکہ گانے کی لیرکس منوج منتشر نے ترتیب دی ہیں۔ یاد رہے کہ حال ہی میں عاطف اسلم کی آواز میں ایک اور بالی ووڈ فلم بتی گل میٹر چالو کا گانا دیکھتے دیکھتے ریلیز کیا گیاتھا جو درحقیقت استاد نصرت فتح علی خان کا گانا ہے جسکی دوبارہ لیرکس منوج منتشر نے لکھی ہیں اور عاطف اسلم کی خوبصورت آواز میں پیش کیا گیا ہے جس نے ریلیز ہوتے ہی دھوم مچادی ہے ۔ فلم رواں سال 5اکتوبر ہی ریلیز کی جائے گی۔

کیٹ بلینکیٹ روہنگیا مسلمانوں کی حالت زار پر پھٹ پڑیں

نیویارک(شوبزڈیسک) آسکر ایوارڈ یافتہ آسٹریلوی اداکارہ کیٹ بلینکیٹ روہنگیا مسلمانوں پر ہونے والے تشدد اور حالت زار پر پھٹ پڑیں۔اقوام متحدہ کی خیر سگالی سفیر اداکارہ کیٹ بلینکیٹ نے رواں سال میں بنگلہ دیش میں مقیم روہنگیائی پناہ گزینوں کے کیمپوں کا دورہ کیا۔ دورے کے دوران انہوں نے روہنگیائی معصوم بچوں اور پناہ گزینوں پر ہونے والے تشدد کو اپنی آنکھوں سے دیکھا اور جذبات پر قابو نہ رکھ سکیں۔کیٹ بلینکیٹ نیویارک میں اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل میں تقریر کے دوران بنگلہ دیش میں پناہ گزین روہنگیائی مسلمانوں کی حالت زار کے بارے میں بتاتے ہوئے جذباتی ہوگئیں اورکہا کہ میانمار فوج کی جانب سے روہنگیائی مسلمانوں اوربچوں پر ہونےوالا ظلم ناقابل برداشت ہے۔اداکارہ نے کہا کہ انہیںمسلمانوں پر ہونے والے بدترین تشدد، جنسی زیادتیاں، لوگوں کے پیاروں کا ان کی آنکھوں کے سامنے قتل، بچوں کو زندہ آگ میں ڈالے جانے کا پتہ چلا، اور یہ سب دیکھ کر بہت تکلیف ہوئی۔

کیٹ نے کہا میں بھی ایک ماں ہوں اور کیمپ میں موجود ہر بچے کی آنکھ میں اپنے بچوں کو دیکھا، اس کے علاوہ میں نے ہر ماں میں خود کو دیکھا، کس طرح ایک ماں اپنے بچے کو زندہ آگ میں جلتے ہوئے دیکھ سکتی ہے؟روہنگیا پناہ گزین کیمپوں کا دورہ میں زندگی بھر نہیں بھول سکتی۔اداکارہ کیٹ نے سیکیورٹی کونسل کے تمام ارکان پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ روہنگیائی پناہ گزینوں کی واپسی میں مدد کریں، انہوں نے کہا کہ ہم روہنگیائی پناہ گزینوں کی مدد کے لیے پہلے ناکام ہوچکے ہیں لہٰذا اس بار ہمیں ناکام نہیں ہونا۔میانمار میں روہنگیائی مسلمانوں کو مقامی شہری تصور نہیں کیا جاتا۔ گزشتہ برس اگست میں میانمار کی فوج نے روہنگیا مسلمانوں کے خلاف آپریشن کرتے ہوئے ان کا قتل عام کیا اور خواتین کے ساتھ اجتماعی زیادتیاں کی گئیں، جبکہ ان کے گھر اور گاو¿ں بھی جلادئیے گئے۔ جس کے بعد تقریباً سات لاکھ روہنگیائی مسلمانوں نے پڑوسی ملک بنگلہ دیش ہجرت کی۔

بابرہ شریف فلم پروڈیوس کریں گی ‘ شان ڈائریکشن دینگے

لاہور(شوبزڈیسک) پاکستانی فلم انڈسڑی کو سہارا دےنے کےلئے اداکارہ بابرہ شریف اور شان نے ملکر کام کر نے کی حکمت عملی بنا لی ۔ذرائع نے بتایا ہے کہ اس فلم کو بابرہ شریف پروڈیوس کررہی ہیں جس میں شان بھی سرمایہ کاری کریں گے جس کے ساتھ ساتھ وہ اس فلم کی ڈائریکشن بھی دیں گی ۔ اس حوالے سے دونوں فنکاروں کے درمیان ابتدائی بات چیت فائنل ہوچکی ہے جس کے بعد ان دنوں اب فلم کی کہانی پر کام ہورہا ہے۔ معلوم ہواہے کہ فلم کی شوٹنگ چندماہ تک شروع ہوجائے گی۔

قائد اعظم کرکٹ ٹرافی کامیدان آج سے لگے گا

راولپنڈی(آئی این پی)پاکستان کرکٹ کے سب سے بڑے ڈومیسٹک ٹورنامنٹ قائد اعظم ٹرافی 2018-19 کا آغاز (آج) ہفتہ سے ہوگا۔ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی)کے مطابق میگا ایونٹ میں ریجنل اور ڈیپارٹمنٹل ٹیمیں حصہ لیں گی جنہیں دو گروپوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ گروپ اے میں اسلام آباد ریجن، لاہور ریجن وائٹس، سوئی نادرن گیس، فاٹا ریجن، نیشنل بنک، حبیب بنک، پشاور ریجن اور خان ریسرچ لیبارٹریز (کے آر ایل) شامل ہے جبکہ گروپ بی میں راولپنڈی ریجن، ملتان ریجن، پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی)، سوئی سدرن گیس، لاہور ریجن بلیوز، زرعی ترقیاتی بنک، کراچی ریجن وائٹس اور واپڈا شامل ہے۔ٹورنامنٹ کے افتتاحی روز ملک کے مختلف گراﺅنڈز میں آٹھ میچ شروع ہوں گے۔گروپ اے میں لاہور ریجن وائٹس اور سوئی سدرن گیس کی ٹیمیں ایل سی سی اے گراﺅنڈ، لاہور میں آمنے سامنے ہوں گی۔ فاٹا ریجن اور نیشنل بنک کے مابین میچ ایبٹ آباد کرکٹ سٹیڈیم میں شروع ہوگا۔

اسلام آباد ریجن اور حبیب بنک کی ٹیمیں ڈائمنڈ کرکٹ گراﺅنڈ، اسلام آباد میں مدمقابل ہوں گی۔پشاور ریجن اور کے آر ایل کے درمیان میچ کے آر ایل سٹیڈیم، راولپنڈی میں شروع ہوگا۔ گروپ بی میں ملتان ریجن اور پی ٹی وی کی ٹیمیں ملتان کرکٹ سٹیڈیم میں نبرد آزما ہوں گی۔ راولپنڈی ریجن اور سوئی سدرن گیس کے درمیان میچ راولپنڈی سٹیڈیم میں شروع ہوگا۔ لاہور ریجن بلیوز اور زرعی ترقیاتی بنک کی ٹیمیں اقبال سٹیڈیم، فیصل آباد میں آمنے سامنے ہوں گی جبکہ کراچی ریجن وائٹس اور واپڈا کے درمیان میچ نیشنل سٹیڈیم، کراچی میں شروع ہوگا۔

یونس خان بھی پی سی بی میں کام کرنے کےلئے تیار

پشاور (نیوزایجنسیاں)قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان یونس خان نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے مجھے کوئی عہدہ آفرہواتو قبول کروں گا۔ یونس خان کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہناتھاکہ عمران خان کے وزیراعظم بننے سے کھیلوں کو فروغ ملے گا،میں نے پا کستان کرکٹ ٹیم کی نمائند گی کی اس پرمجھے فخر ہے۔انہوں نے کہاکہ اگر پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے مجھے کوئی عہدہ آفر ہواتو قبول کروں گا ،ملک میں کرکٹ کے فروغ کےلئے اپنی خدمات انجام دوں گا۔

واضح رہے کہ 4ستمبرکو پی سی بی کے نئے چیئرمین کے انتخاب کےلئے بھی ووٹنگ ہوناہے اورعمران خان نے سابق آئی سی سی صدراحسان مانی کو اس منصب کےلئے نامزدکیاہے۔

اپوزیشن میں اعتماد کی کمی کا پی ٹی آئی کو فائدہ ہو رہا ہے: ستارہ ایاز ، عامر لیاقت کی ناراضی پارٹی کا اندرونی معاملہ ہے: ڈاکٹر فوزیہ حمید کی چینل ۵ کے پروگرام” نیوز@ 7“ میں گفتگو

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) اے این پی کی سینئر رہنما ستارہ ایاز نے کہا ہے کہ صدارتی امیدوار کے حوالے سے اپوزیشن جماعتوں کے درمیان اعتماد کے فقدان کا فائدہ تحریک انصاف کو ہو رہا ہے۔ اپوزیشن دو گروپوں میں تقسیم رہی تو ڈاکٹر عارف علوی صدارتی انتخاب جیت جائیں گے۔ عارف علوی تحریک انصاف کی جانب سے بہترین صدارتی امیدوار ہیں۔چینل ۵ کے پروگرام News @ 7میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی بطور اپوزیشن کھل کر سامنے نہیں آرہی۔ اپوزیشن متفقہ صدارتی امیدوار لانے میں کامیاب ہوگئی تو تحریک انصاف کو مایوسی ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان مائنس پیپلز پارٹی تمام اپوزیشن جماعتوں کے متفقہ صدارتی امیدوار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے ذاتی استحقاق کے حوالے سے اقدامات کیے ہیں،تحریک انصاف کے سو دن کے پروگرام کے مطابق ملکی معیثیت ، سکیورٹی اور دیگر اہم مسائل پر اقدامات ہوئے تو سراہیں گے۔پروگرام میں شریک تحریک انصاف کے سابق رکن قومی اسمبلی ساجد نواز کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا میں کسی سیاسی جماعت کی تاریخ میں دوبارہ حکومت نہیں آئی مگر تحریک انصاف نے 2013 ءجو منشور دیا وہ پورا کیا۔ صحت تعلیم پولیس اور سکولوں کی حالت بہتر کی۔ عمران خان اب بطور وزیراعظم زیادہ بہتر طریقے سے ملک بھر میںپارٹی منشور پر عمل کر سکیں گے۔خیبر پختونخوا کے بلدیاتی نظام میں تبدیلی کر کے ضلع کے مئیر کے ڈائریکٹ الیکشن کر وا رہے ہیں تاکہ عوام اعتماد کے ساتھ براہ راست فائدہ اٹھا سکیں۔کراچی کو پرانے اکنامک ہب سے بہترکراچی بنایا جائیگا۔ تحریک انصاف کے سو دن کے منشور کا مطلب ترقی کے ٹریک پر آنا ہے ، نہ کہ اچانک سے سب حاصل کر لینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے ہیلی کاپٹر استعمال کرنے کے خلاف بیان بازی کرنے والوں کے لیے پالیسی کو کوئی بات نہیں۔ غیر اہم ایشوز کا ڈرامہ بنایا جا رہا ہے۔ایک سوال پر انکا کہنا تھا کہ سنت اپنی جیب سے پوری کی جاتی ہے سرکار کے خرچے سے نہیں۔ امریکا اور بھارت کے ساتھ برابری اور میرٹ کی سطح پر آنکھ میں آنکھ ڈال کر بات کی جائے گی۔ قرضوں کے دلدل میں ڈوب کر ہم نے خود کو قدموں میں گرایا ہوا ہے۔ایم کیو ایم کی سابق رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر فوزیہ حمید نے کہا کہ وزیراعظم کو کراچی میں خوش آمدید کہتے ہیں کہ وہ آئیں اور کراچی کے عوام کے لیے کام کریں۔ عامر لیاقت کی ناراضی پارٹی کا اندرونی معاملہ ہے تاہم عامر لیاقت کا کردار ماضی میں بھی ایسا ہی رہا ہے۔

مصباح ایک بارپھر کرکٹ میدانوں میں ان ایکشن

لاہور(نیوزایجنسیاں)سابق کپتان مصباح الحق نے کرکٹ کے میدان میں واپسی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کرکٹ کھیلنے کا دل کرتاہے، اسی لیے میدان میں واپس آرہا ہوں ۔میڈیاکے مطابق مصباح الحق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ارادہ توتھا کہ کرکٹ نہ کھیلوں مگرٹیم کی ضرورت کے باعث واپس آیا، ٹیم کے کئی کھلاڑی مصروف ہونگے، مینجمنٹ کی درخواست پر واپس آیا ہوں ،ڈومیسٹک سیزن وقت سے پہلے شروع ہونے کا اثرپرفارمنس پر ہوگا، گرم موسم ، صرف ایک دن کابریک ،سیزن بہت ٹف ہوگا،وقت سے پہلے میچز کاانعقاد کھلاڑیوں کی انجریز کاباعث بن سکتا ہے ۔مصباح الحق کا کہنا تھا کہ نئے لڑ کوں کا فٹنس لیول بہت اچھا ہے، قومی کرکٹ ٹیم میں کوئی کمی نہیں، یہ ٹیم مخالفین کیلئے تھریٹ ہے ،عمران خان جتنا کرکٹ کو سمجھتے ہیں، امید ہے کہ پاکستانی کھیلوں کو فائدہ ہوگا ،محدود اوورزکے فارمیٹ میں پاکستان ٹیم کابیلنس اچھا ہے ۔

پاکستان نے چوتھا کانسی کا تمغہ جیت لیا

جکارتہ(سپورٹس ڈیسک)ایشین گیمز2018ءمیں پاکستان نے چوتھا کانسی کاتمغہ اپنے نام کرلیا۔پاکستانی سکواش ٹیم کو سیمی فائنل میں شکست کاسامنا کرناپڑاجس پر قومی ٹیم برونزمیڈل کی حقدارقرارپائی،دوسرے سیمی فائنل میں ہانگ کانگ نے بھارت کو شکست سے دوچارکرتے ہوئے فائنل کےلئے کوالیفائی کیا۔بیس بال ایونٹ کے پلے آفزراﺅنڈ میں پاکستان نے عمدہ کارکردگی کامظاہرہ کرتے ہوئے ہانگ کانگ کو12-2سے شکست دی۔رگبی کے 9ویں سے 12ویں پوزیشن کے پلے آف میں پاکستان نے میزبان انڈونیشیا کو21-5 سے مات دی۔جوڈومیں قومی کھلاڑیوں نے مایوس کن کھیل کامظاہرہ کیا ۔ قیصرخان اورشاہ حسین شاہ ابتدائی راﺅنڈمیں ہی ناکام ہوگئے ۔جکارتہ اورپالم بینگ میں جاری 18ویں ایشین گیمزمیںسکواش کے ٹیم ایونٹ سیمی فائنل میں پاکستان کو ملائیشیا کاچیلنج درپیش تھا۔ابتدائی میچ میں ملائیشیا کے نافذوان عدنان نے پاکستان کے طیب اسلم کےخلاف عمدہ کھیل کامظاہرہ کرتے ہوئے باآسانی 11-8،11-6 اور11-6سے فتح حاصل کی اور ٹیم کو1-0کی برتری دلادی۔دوسرے میچ میںآئن یاﺅنے پاکستانی پلیئر اسراراحمد کوایک گیم کے خسارے میں جانے کے باوجود کم بیک کرتے ہوئے 7-11، 11-8، 16-14 اور 11-6 سے کامیابی سمیٹی اور ملائیشیا کو 2-0کی ناقابل شکست برتری دلادی۔دوسرے سیمی فائنل میں ہانگ کانگ نے بھارت کو2-0سے ہرایا۔

۔بیس بال ایونٹ کے ایک اہم میچ میں پاکستان اور ہانگ کانگ کی ٹیمیں آمنے سامنے تھیں جس میں پاکستان کی ٹیم نے انہتائی شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہانگ کانگ کی ٹیم کو 2 کے مقابلے میں 12 سکور سے ہرا یا۔