بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جائیداد کوئی حڑپ نہیں کر سکے گا

لندن(آئی این پی) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ بیرون ممالک بسنے والے پاکستانی وطن عزیز کے عظیم سفیر ہیں اوران عظیم پاکستانیوں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے ، اسی مقصد کے پیش نظر پنجاب حکومت نے اوورسیز پاکستانیز کمیشن پنجاب کا ادارہ قائم کیا ہے جوملک کے عظیم سفیروں کی محنت کی کمائی کو تحفظ دینے کی ذمہ داری بطریق احسن نبھا رہاہے-یہ کمیشن بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جائیداد کے تحفظ کا ضامن بن چکاہے اوریہ ادارہ دیار غیر میں رہنے والوں کے مسائل حل کرنے میں موثر کردار ادا کررہاہے اور اس متحرک ادارے کے قیام سے بیرون ملک مقیم پاکستانیو ں کو ان کا حق دیا گیاہے -ان خیالات کا اظہار وزیراعلی پنجاب محمد شہبازشریف نے لندن میںایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا- وزیر اعلی محمد شہباز شریف نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اوورسیز پاکستانیز کمیشن بیرون ملک مقیم ہزاروں پاکستانیوں کے مسائل حل کر کے انہیں ریلیف دے چکاہے اوراس ادارے کے قیام کی بدولت اب کوئی بیرون ملک مقیم عظیم پاکستانیوں کی جائیداد یا رقم پر ہاتھ صاف نہیں کر سکتا-انہوں نے کہا کہ بیرون ممالک رہنے والے پاکستانیوں کے مسائل کے حل کےلئے اوورسیز پاکستانیز کمیشن پنجاب کی کارکردگی لائق تحسین ہے اور اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل کے حل کے حوالے سے ادارے کی محنت اور جذبہ قابل ستائش ہے- وزیراعلیٰ نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیز کمیشن پنجاب نے ٹیم ورک کی اعلیٰ مثال قائم کی ہے اورادارے نے لالچ ، حرص اور خوف کی بیڑیوں کو توڑ کر پاکستانیوں کی خدمت کی ہے- انہوں نے کہا کہ قومی معیشت کی مضبوطی میں اوورسیز پاکستانیوں کا کردار بنیادی اہمیت کا حامل ہے-دیار غیر میں مقیم پاکستانیوں نے دنیا بھر میں مختلف شعبوں میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے اور تعلیم ،صحت ،کھیل،ٹیکنالوجی اوردیگر شعبوںمیںان عظیم پاکستانیوں نے ملک و قوم کا نام روشن کیاہے اوراوورسیزپاکستانیز کمیشن پنجاب کے ادارے کا قیام بھی خدمت خلق کی ایک اعلی مثال ہے-انہوں نے کہا کہ ایمانداری ، سچائی اور خلوص نیت سے عوام کی خدمت کرنے والی قیادت کو عوام کبھی دلوں سے نہیں نکالتے- پاکستان مسلم لیگ(ن) کی حکومت نے عوام کی بے لوث خدمت کی ہے-وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے پاکستان اور سری لنکا کے درمیان لاہور کے قذافی سٹیڈیم میں منعقد ہونے والے تیسرے اور آخری ٹی 20 میچ کے پرامن انعقاد کےلئے بہترےن سکےورٹی اور دےگر انتظامات پر متعلقہ اداروں، محکموں، انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے سول و عسکری اداروںکی کارکردگی کی تعرےف کی ہے۔ وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ کابےنہ کمےٹی برائے امن و امان اور انتظامےہ نے مےچ کے شاندار انتظامات ےقےنی بنا کرعوام کے دل جےت لئے ہےں اور تمام متعلقہ محکمے اورادارے مبارکباد کے مستحق ہےں۔ آخری ٹی 20 میچ کے لئے انتظامیہ اور پولیس سمیت دےگر محکموں کے حکام اور عملے کی کارکردگی لائق تحسےن رہی اور اس میچ کا کامیابی سے پرامن ماحول میں انعقاد پاکستان کی جیت ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ پنجاب حکومت کے محکموں اوراداروں نے شاندار کوآرڈینیشن کا مظاہرہ کرکے ایک ٹیم کے طور پر کام کیا اور ٹےم ورک کا مظاہرہ کرکے شبانہ روزمحنت سے بہترےن اےونٹ کراےا اور اللہ تعالی نے کامیابی عطا کی ہے۔

معروف صحافی ضیا شاہد کی 50سالہ صحافتی خدمات کو خراج تحسین

لاہور (وقائع نگار) چیف ایڈیٹر روز نامہ خبریںضیاشاہد نے سپیکر پنجاب اسمبلی رانا محمد اقبال سے ملاقات کی۔ سپیکر نے روزنامہ خبریں کی 25ویں سالگرہ پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ضیاشاہد کی زیرادارت شائع ہونے والے اس روز نامہ نے پاکستانی قوم کے سیاسی شعور کو بیدار کرنے میں اہم کردا ادا کیا۔ اس موقع پر ضیاشاہد اور رانا محمد اقبال کے درمیان دلچسپ مکالمہ ہوا چیف ایڈیٹر روزنامہ خبریں نے کہا کہ پنجاب اسمبلی کی عمارت جمہوریت کی محافظ ہے جس سے سیاسی جماعتیں طاقت حاصل کرتی ہیں لیکن یہ افسوسناک پہلو بھی دیکھا جا سکتا ہے کہ اراکین اسمبلی کی اکثریت ایوان میں نہیں آتی اور کورم پورا نہ ہونے پر اجلاس ملتوی کرنا پڑتا ہے۔ سپیکر رانا محمد اقبال کا اس حوالے سے کہنا تھاکہ بطور سپیکر میرے لئے تمام اراکین ایک جیسی اہمیت کے حامل ہیں اور میں بطور کسٹوڈین آف ہاﺅس انہیں اس حوالے سے صرف یاددہانی کروا سکتا ہوں ان کو اجلاس میں شرکت کے لئے زبردستی نہیں کرسکتا۔ انہوں نے کہا کہ برطانیہ جیسے ملک میں اگر قانون سازی کا کام نہ ہو رہا ہو تو صرف تین ارکان سے بھی اسمبلی کا اجلاس مکمل کیا جاتا ہے لیکن یہاں کچھ مخصوص ارکان جان بوجھ کر کورم کی نشاندہی کرکے اجلاس ملتوی کروا دیتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ میری ذاتی رائے ہے کہ پنجاب اسمبلی کے ارکان کو اپنی حاضری کو یقینی بنانا چاہیے کیونکہ ان کے ووٹرز نے انہیں منتخب کر کے اسمبلی میں بھیجا ہے کہ وہ ان کیلئے قانون سازی جیسا اہم ترین کام کریں۔ اس حوالے سے حکومت اور اپوزیشن کو ملکر قانون سازی کرنی چاہیے تاکہ اراکین اسمبلی کی حاضری کو معزز ایوان میں یقینی بنایا جاسکے۔ رانا محمد اقبال نے کہا میں جب سے رکن اسمبلی منتخب ہوا ہوں ایک بار صرف پانچ گھنٹے کی تاخیر سے اجلاس میں شریک ہوا، ورنہ آج تک میری حاضری سو فیصد رہی ہے۔ سپیکر پنجاب اسمبلی نے ضیاشاہد کی 50سالہ صحافتی خدمات کو بھی شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا۔ اس موقع پر چیف ایڈیٹر روز نامہ خبریں ضیاشاہد نے سپیکر پنجاب اسمبلی کو اپنی تازہ تصانیف ”امی جان“ ، ”گاندھی کے چیلے“ اور ”باتیں سیاستدانوں کی“ مطالعہ کیلئے پیش کیں۔

احتساب عدالت اسحاق ڈار کے وارنٹ گرفتاری،2 نومبر کو ہر صورت پیش ہونے کا حکم

اسلام آباد (آئی این پی) احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس میں عدم حاضری پر وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے قابل ورانٹ گرفتاری جاری کر تے ہوئے ضامن کو بھی نوٹس جاری کر دیا ،عدالت نے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد کرکے سماعت 2 نومبر تک ملتوی کردی، اسحاق ڈار کی عدم حاضری پر پچاس لاکھ زرضمانت ضبط کرلیا جائے گا۔۔پیر کو احتساب عدالت میں اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس کی سماعت جج محمد بشیر نے کی نیب ٹیم اور
استغاثہ کے گواہان ریکارڈ سمیت عدالت میں پیش ہوئے۔ سماعت کے دوران عدالت اور اطراف میں ایف سی اور پولیس نے سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے ہوئے تھے۔ وکیل خواجہ حارث نے اسحاق ڈار کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی نیب نے استثنیٰ کی درخواست کی مخالف کردی۔ وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ اسحاق ڈار کو سنٹرل ایشیاءریجنل کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی گئی۔ 27اکتوبر کو اسحاق ڈار کانفرنس میں شرکت کے لئے گئے تھے اسحاق ڈار طبی معائنے کے لئے لندن میں ہیں۔ ڈاکٹروں نے بلڈ‘ ای سی جی اور دیگر ٹیسٹ کروانے کے لئے کہا تھا بیان ریکارڈ کروانے میں اعتراض نہیں تھوڑا وقت دیا جائے جس پر نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ استثنیٰ کی درخواست میرٹ پر نہیں ہے اھتساب عدالت کے فاضل جج محمد بشیر نے سوال کیا کہ کیا آپ نے نمائندہ مقرر کیا ہے؟ نمائندہ کی موجودگی میں بیان ریکارڈ ہوسکتا ہے۔ وزیر خزانہ کی بنک ٹرانزیکشنز کا ریکارڈ احتساب عدالت میں جمع کرایا گیا۔ عدالت نے وکیل خواجہ حارث کو کہا کہ استغاثہ کے گواہ عبدالرحمن گوندل دو تھیلوں میں ریکارڈ بھر کر لائے ہیں بوریوں میں آنے والے ریکارڈ کا اچھی طرح جائزہ لے لیں تاکہ پھر نہ منگوانا پڑے۔ نیب کی وزیر خزانہ کی وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی استدعا منظور کرتے ہوئے اسحاق ڈار کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے اسحاق ڈار کو جمعرات دو نومبر کو پیش ہونے کا حکم دے دیا۔ اسحاق ڈار کے ضامن محمد علی کو بھی عدالت نے نوٹس جاری کردیا۔ جج محمد بشیر نے کہا کہ اسحاق ڈار کی عدم حاضری پر پچاس لاکھ زرضمانت ضبط کرلیا جائے گا۔ سماعت کے آغاز پر اسحاق ڈار کے وکیل نے وزیر خزانہ کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائرکی اور عدالت میں ان کی میڈیکل رپورٹ بھی پیش کی۔خواجہ حارث نے کہاکہ اسحاق ڈار طبی معائنے کے لیے لندن میں موجود ہیں، ان کا لندن میں طبی معائنہ ہونا ہے، اسحاق ڈار کے بلڈ ٹیسٹ، ای سی جی اور دیگر ٹیسٹ کرانے کا کہا گیا ہے ¾ اسحاق ڈار جمعرات کو عدالت میں پیش ہوجائیں گے، اگر آپ گواہوں کے بیانات ریکارڈ کرانا چاہتے ہیں تو کوئی اعتراض نہیں۔نیب نے استثنیٰ کی درخواست کی مخالفت کردی۔استغاثہ کی جانب سے 4 گواہ عدالت میں پیش کئے گئے جن میں مسعود غنی، عبدالرحمان گوندل، فیصل شہزاد اور محمد عظیم شامل ہیں۔استغاثہ کے گواہ عبدالرحمان گوندل نے 2 تھیلوں میں مشتمل ریکارڈ عدالت میں پیش کیا جس کے بعد اسحاق ڈار کے وکیل خواجہ حارث نے اس کا جائزہ بھی لیا۔

پی آئی اے کی بے حسی کا دلخراش واقعہ

ملتان(میاںغفار سے) پی آئی اے کی طرف سے امریکہ کا لاہور سے فلائٹ آپریشن ختم کئے جانے کے بعد اتوار کی شب لاہور پہنچنے والی آخری فلائٹ میں تین پاکستانیوں کی تابوتوں میں بند لاشیں امریکہ میں ہی چھوڑ کر ان کی جگہ کراکری، نیپکن اور دیگر غیرملکی سامان بھر کر
پاکستان پہنچا دیاگیا۔ تینوں پاکستانیوں کے تابوت امریکی ایئرپورٹ کے کارگو آفس میں رلتے رہے جبکہ ان میتوں کے ورثاءآخری فلائٹ میں پاکستان پہنچ گئے، انہیںعلم ہی نہیں تھا کہ میتیںوہیں چھوڑ دی گئی ہیں اور عملہ ان کی جگہ اپنا ذاتی سامان لے آیا۔ مرنے والوں کا تعلق ساہیوال، گجرات اور لاہور سے تھا۔ ورثاءکافی دیر تک لاہور ایئرپورٹ پر میتوں کا انتظار کرتے رہے،تب انہیں پتہ چلا کہ تینوں میتیںپاکستان نہیں پہنچیں بلکہ وہیں پر اتار دی گئی تھیں۔ ورثاءکی چیخ وپکار پر جب امریکہ رابطہ کیا گیا تو انہوںنے لاشیں ڈھونڈنے کا عمل شروع کیا تو معلوم ہو اکہ کارگو آفس کے باہر کھلے آسمان تلے تین تابوت موجود ہیں جن میں میتیں بھی ہیں۔ آخری اطلاعات تک دو متوفین کے ورثاءمیتیں لینے کے لئے دوبارہ امریکہ روانہ ہوگئے۔
بے حسی

پاکستان کی یونیورسٹی میں 70 سال بعد وہ کا م ہو گیاجو پہلے کبھی نہ ہوا تھا

کراچی (خصوصی رپورٹ) ملک کی تاریخ میں پہلی بار سرکاری جامعہ کا وائس چانسلر اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والے پروفیسر کو مقرر کردیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے پروفیسر ڈاکٹر بیکھا رام دیو راجانی کو لیاقت میڈیکل یونیورسٹی آف ہیلتھ اینڈ سائنسز(لمس) جامشورو کا وائس چانسلر کا منتخب کردیا ہے۔ اس حوالے سے وزیراعلیٰ نے سمری 10ستمبر کو گورنر سندھ کو ارسال کی اور گزشتہ روز 30اکتوبر بروز پیر کو گورنر ہاﺅس کراچی کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔ ہندو برادری سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر بیکھا رام دیوراجانی ادویات کے شعبے کے پروفیسر ہیں۔ قبل ازیں تلاش کمیٹی نے 3 امیدوارں ڈاکٹر رزاق شیخ، ڈاکٹر بیکھا رام دیوراجانی اور ڈاکٹر اکبر نظامانی کے نام وزیراعلیٰ سندھ کو بھیجے تھے۔ وزیراعلیٰ نے تینوں امیدو اروں کے انٹرویو کرنے کے بعد ڈاکٹر بیکھا رام دیوراجانی کا بطور وائس چانسلر انتخاب کیا۔ سبکدوش ہونے والے وائس چانسلر ڈاکٹر نوشاد شیخ جو 8سال سے زائد عرصے تک لمس کے وائس چانسلر رہے‘ وہ اب واپس ڈاﺅ میڈیکل یونیورسٹی میں بطور پروفیسر فرائض سنبھال لیں گے۔ ڈاکٹر نوشاد شیخ کی دوسری مدت رواں سال 2جولائی کو مکمل ہوگئی تھی تاہم سیکرٹری بورڈ و جامعات اور تلاش کمیٹی وقت پر نہ تو وائس چانسلر کی تلاش کا اشتہار دے سکی اور نہ ہی انٹرویوز کا مرحلہ مکمل کرسکی تھی جس کے بعد گورنر سندھ نے ڈاکٹر نوشاد شیخ کی نئے وائس چانسلر کی تقرری تک انہیں بطور وائس چانسلر کام کرنے کی ہدایت کی تھی۔

نئی مثال قا ئم کر دی ‘ مقتدر حلقوں کا خراج تحسین

لندن (آ ن لائن) وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے پاکستان میں وزیر اعظم ہاﺅس کے بعد لندن میں بھی سرکاری پروٹوکول لینے سےانکار کر دیا اور اپنا بیگ پکڑ کر لندن کی ٹرین میں لوگوں کے ساتھ سفر کیا ۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی جب لندن پہنچے تو انہوں نے سرکاری پروٹوکول کی بجائے لوگوں کے درمیان سفر کو ترجیح دی اور وہ لندن کی لوکل ٹرین میں لوگوں کے درمیان سفر کرتے رہے اس دوران کئی لوگوں نے ان سے بات کرنے کی بھی کوشش اور ویڈیوز بھی بنائے لیکن شاہد خاقان عباسی نے ۔

عاشق رسول، شہید ناموس رسالت بارے خاص خبر

لاہور(خصوصی رپورٹ)مرکزی میلاد کمیٹی حزب الاحناف کے زیر اہتمام شہید ناموس رسالت غازی علم دین شہید کا 88 واں عرس ان کے مزار قبرستان میانی صاحب میں چادر پوشی کرکے دوروزہ عرس کی تقریبات کا آغاز کر دیا گیا عرس کے اجتماع سے صاحبزادہ سید مختار رضوی، سید شاہد حسین گردیزی، مفتی نثار اشرف، پیر سید حامد علی شاہ، سید ندیم رضوی اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غازی علم دین شہید کے مشن کو ہمیشہ زندہ رکھا جائے گا۔ انہوں نے مسلمانوں کو ناموس رسالت پر کٹ مرنے کا جو درس دیا ہے مسلمان آج بھی اس پر عمل پیرا ہیں۔ غازی علم الدین عاشقانِ رسول کیلئے مینار نور ہیں اور جب تک شاتمانِ رسول پیدا ہوتے رہیں گے۔ غازی اسلام اور عاشقانِ رسول انہیں عبرتناک انجام تک پہنچاتے رہیں گے۔تحریک لبیک یا رسول اللہ کے مرکزی ناظم نشر وا شاعت صاحبزادہ پیر محمد اعجاز اشرفی نے غازی علم دین شہید کے عرس پر خصوصی افتتاحی نشست میں انکی درگاہ پر حاضری دی او ر اعلان کیا کہ ہر سال کی طر ح آج بعد نماز عشا تحریک لبیک یا رسولؓ اللہ کے زیر اہتمام درگاہ غازی علم دین شہید کے باہر لبیک یا رسولؓ اللہ کانفرنس ہوگی ۔

منحرف رکن پی ٹی ائی چھوڑکر پارٹی میں جائیں گے‘اعلان کر دےا

اسلام آباد (آئی این پی) پاکستان تحریک انصاف کے منحرف رکن خیبر پختونخواہ اسمبلی ضیاءاﷲ آفریدی نے کہا ہے کہ عمران نیازی خود کرپٹ لوگوں کا تحفظ کررہے ہیںانہوں نے پختونوں کو مقروض کردیا ہے‘ وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ کی کرپشن کے ثبوت سب کے سامنے لایا‘عمران خان سندھ اور پنجاب کے عوام کو دھوکہ نہیں دے سکتے‘ کہ بلاول کی پشاور آمد پر پیپلز پارٹی میں شمولیت کا اعلان کروں گا۔ پیر کو الیکشن کمیشن میں سماعت کے بعد ضیاءاﷲ آفریدی نے کہا کہ 2015ءمیں عمران خان نے مجھے پارٹی سے نکالا میں نے احتساب کمیشن میں وزیراعلیٰ اور وزراءکے خلاف کیسز ڈالے ہیں۔ میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ کی کرپشن کے ثبوت سامنے لایا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے پختونوں کو مقروض کردیا ہے عمران خان سندھ اور پنجاب کے عوام کو دھوکہ نہیں دے سکتے۔ عمران نیازی صاحب خود کرپٹ لوگوں کا تحفظ کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلاول کی پشاور آمد پر پیپلز پارٹی میں شمولیت کا باقاعدہ اعلان کروں گا۔

 

ڈولفن فورس کا اہلکار سوُد خوربن گیا،تہلکہ خیز انکشاف

لاہور (نادر چوہدری سے )صوبائی دارالحکومت میں سود کا کاروبار پولیس اہلکاروں کے گھروں میں جاری ، ڈولفن سکواڈ کے اہلکار کا اپنی والدہ اور بھائی کے نام پر سود کاکاروبارکرنے کا انکشاف ، ایک متاثرہ منظر عام پر آگیا ،6سال قبل 5لاکھ روپے سود پر لئے تھے جس کی 12لاکھ 0ہزار روپے ادائیگی کے باوجود اصل رقم وہیں کی وہیں ہے ، تاجر ر ہنماءاور مصالحتی کمیٹی کے جنرل سیکرٹری نے سود سے تو جان چھڑوا دی لیکن اصل رقم 5لاکھ روپے کا تاحال تقاضا کیا جا رہا ہے ،متاثرہ شہری کا اپنے علاوہ درجنوں شہریوں سے لاکھوں روپے سود کے نام پر ہتھیائے جانے کا انکشاف ۔ بتایا گیا ہے کہ سکیم نمبر 1مصطفی آباد کے رہائشی عارف حسین نے 2011میں اپنے سسرالیوں کے ذریعے دھرمپورہ گلستان کالونی مصطفی آبادکی رہائشی شہناز بی بی نامی خاتون سے 5لاکھ روپے سود پر لئے تھے ۔ عارف حسین کے مطابق ملنے والے سود کے 5لاکھ روپے میں سے 2لاکھ روپے میرے سسرالیوں نے رکھ لئے کیونکہ انھوں نے لے کر دیے تھے تاہم انھوں نے وہ 2لاکھ روپے اپنے مکان پر لگا لئے جبکہ باقی کے تین لاکھ روپے میں نے اپنے کام میں لگائے جس میں نقصان ہو گیا ۔ شہری کا کہنا تھا کہ میری دھرمپورہ علامہ اقبال ر وڈ پر ملک برادرز الیکٹرانکس کے نام سے قسطوں پر گھریلو اشیاءفروخت کر نے والی دکان تھی جو کہ سود پر پیسے لینے کے بعد چند ہی ماہ میں ختم ہو گئی جس کے بعد مجھ سے پیسے دینے انتہائی مشکل ہوگئے ۔ اسکا کہنا تھا کہ وہ مسلسل 3سال تک شہناز بی بی کو 30ہزار روپے ماہوار سود ادا کر تا رہا ہے جس کے بعد جب اس سے سود دینے کی سکت ختم ہو گئی تو شہناز بی بی کے بیٹے ناصر یوسف اور نادر یوسف میرے گھر آگئے اور گلی گلوچ کر تے ہوئے سنگین نتائج کی دھمکیاں دینا شروع ہو گئے جس پر میں نے اپنی اور اپنے اہل خانہ کی جان بچانے کیلئے ان کو چیک لکھ کر دے دیے جس کے بعد میں مزید پھنس گیا اور یہ مجھے رقم نہ دینے کی صورت میں مقدمہ درج کر کے جیل بھجوانے کی دھمکیاں دیتے رہے جس پر میں نے گھر کی ایک ایک چیز فروخت کر دی لیکن میرے سود کی اصل رقم (5لاکھ روپے)ابھی بھی انھوں نے مجھ سے لینی ہے ۔ عارف حسین نے مزید بتایا کہ گزشتہ سال مجھ میں مزید سود دینے کی سکت ختم ہو گئی تو میں نے علاقہ میں موجود مصالحتی کمیٹی کے چیئر مین سیٹھ آفتاب احمد بٹ کو سارا واقعہ بتایا جس پر انھوں نے مجھے کہا کہ انھیں سارے واقعے کا علم ہے تاہم انھوں نے ایک پنچائیت کے ذریعے میری جان چھڑوانے کی کوشش کی لیکن سود خور خاندان میری بوٹیاں تک نوچنے کیلئے متحرک تھا جس پر انھوں نے مجھ سے گارنٹی کے نام پر 10لاکھ روپے کے چیک لے لئے اور کہا کہ ہماری اصل رقم 5لاکھ روپے ادا کر دو تو چیک لے جاﺅ اب تم سود نہیں بلکہ ہماری اصل رقم دو اور جان چھڑوا لو نہیں تو تمہارے اور تمہارے اہل خانہ کے ساتھ اچھا نہیں ہوگا ۔ متاثرہ شہری نے چیف جسٹس لاہورہائی کورٹ ،وزیر اعلی پنجاب ، آئی جی پنجاب اور سی سی پی او لاہور سمیت دیگر متعلقہ و ذمہ دار افسران سے اپیل کی ہے کہ وہ اسکی اس سود خور خاندان سے جان چھڑوائیں تاکہ وہ اپنے اہل خانہ کی بہتر پرورش کرسکے اور باعزت شہری کے طور پر زندگی گزار سکے ۔

ڈی آئی خا ں میں چودھریوں کا شرمناک ترین اقدام

ڈیرہ اسماعیل خان (مایٹرنگ ڈیسک) آئی جی صلاح الدین نے ڈی آئی خان میں نو عمر لڑکی کو برہنہ کرکے گلیوں میں بھگانے کے واقعہ کا نوٹس لے لیا۔ واقعہ کی ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے۔تفصیلات کے مطابق بااثر غنڈوں نے لڑکی کو دشمنی کی بھینٹ چڑھا دیا۔ معصوم
لڑکی کو برہنہ کر کے گلیوں میں گشت پر مجبور کیا گیا۔ تھانہ چودہوان کی حدود میں گرہ مٹ کے 5 مسلح افراد نے ذاتی دشمنی کے باعث مخالف خاندان کی 16 سالہ بچی کو اس وقت برہنا کرکے گاں میں گھومنے پر مجبور کر دیا جب وہ پانی بھر کے گھر واپس آرہی تھی۔ عینی شاہدین کے مطابق مسلح افراد نے اس چیختی چلاتی اور مدد کیلئے پکارتی برہنا بچی کو چادر تک نہ لینے دی، کسی کے گھر میں پناہ بھی نہ لینے دی۔مظلوم لڑکی جب بھی کسی گھر میں داخل ہوتی تو مسلح حملہ آٓوروں کے ڈر سے لوگ اسے باہر نکال دیتے۔ گاں والوں کا کہنا ہے کہ بربریت کا یہ رقص 1 گھنٹہ جاری رہا۔حوا کی مظلوم بچی کی مدد کوئی کوئی انسان سامنے نہ آیا۔ بچی کے ورثا تھانے رپوٹ درج کرانے گئے تو پہلے پولیس انہیں ٹالتی رہی لیکن جب خبر میڈیا تک پہنچی تو چودہوان تھانہ کی پولیس نے 5 ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا تاہم پولیس ابھی تک ملزمان کو گرفتار نہیں کر سکی۔دوسری جانب پولیس نے بااثر ملزمان کے ساتھ مل کر لڑکی کے بھائی پر بھی ایک مقدمہ درج کرا دیا ہے تاکہ اس کے خاندان کو دبا میں لایا جا سکے۔واقعہ میڈیا پر آنے کے بعد انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا صلا ح الدین خان نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی آئی جی ڈیرہ اسماعیل خان کو تمام معاملات کی خود نگرانی کرنے کے ہدایت کی۔ جب کہ واقعہ کی ایف آئی آر بھی درج کرلی گئی ہے، تاہم پولیس اب تک بااثر ملزمان کو گرفتار کرنے سے قاصر ہے۔

سپریم کوٹ بار کی سربراہی کس کو ملیگی؟ میدان سج گیا

لاہور (رپورٹ،اعجاز بنٹی، تصاویر ،یوسف بھٹی) سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے انتخابات 2017-18 کے لیے کل میدان سجے گا۔ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی سب سے بڑی وکلاءنمائندہ تنظیم ہے۔ 2989ءوکلاءحق رائے دہی کا استعمال کریں گے۔8مرکزی اور چودہ ممبر ایگزیکٹو باڈی کے لیے کل 44امیدوار انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔ کامیاب ہونے والے امیدواروں کا نوٹیفکیشن چار نومبر کو جاری کیا جائے گا۔ دونوں گروپوں کے امیدوار اپنی اپنی کامیابی کیلئے پرعزم دکھائی دے رہے ہیں۔ آزاد گروپ کے حمایت یافتہ صدارتی امیدوار پیر سید کلیم احمد خورشید اور پروفیشنل گروپ کے حمایت یافتہ صدارتی امیدوار حافظ عبدالرحمن انصارف کے درمیان کانٹے دار مقابلے کی توقع ہے۔ انڈیپنڈنٹ گروپ کے امیدوار پیر سید کلیم خورشید 2015 سے 2016 کے انتخابات میں پروفیشنل گروپ کی جانب سے الیکشن لڑے تھے مگر اپنے ہی گروپ میں دھڑا بندی کے باعث سید علی ظفر سے الیکشن ہار گئے تھے جس کے بعد انہوں نے پروفیشنل گروپ کو چھوڑ کر اس سال انڈیپنڈنٹ گروپ سے الیکشن میں حصہ لیا ہے۔ سیکرٹری کی نشست کے لیے پروفیشنل گروپ کی جانب سے سابق صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن میاں اسرار الحق کے نامزد امیدوار میاں اسلم نے الیکشن میں حصہ لیا۔ جبکہ انڈی پینڈنٹ گروپ کی جانب سے ممبر پاکستان بار کونسل اعظم نذیر تارڑ کے قریبی عزیز محمد صفدر تارڑ سیکرٹری کی نشست کے امیدوار ہیں۔ مدمقابل امیدوار وکلاءکے بڑے گروپوں اور سیاسی گروپوں کے علاوہ ذات برادری کی بنیاد پر حمایت حاصل کرنے میں مصروف نظر آتے ہیں۔ چیئرمین الیکشن بورڈ افراسیاب خان انتخابی عمل میں نگرانی کریں گے۔ صدر کے علاوہ سیکرٹری ایڈیشنل سیکرٹری چاروں صوبوں سے نائب صدور، فنانس سیکرٹری اور ایگزیکٹو کمیٹی کے چودہ ممبران کا انتخاب کیا جائے گا۔بڑے گروپوں کی حمایت ، ذات برادریوں سے تعلق داری اورپیشہ وارانہ طرز عمل کسی بھی امیدوار کی جیت میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔ صدرکی چار نشستوں کے لیے کل 8 امیدوار مدمقابلہ ہیں، پنجاب کی نائب صدر کی ایک نشست کیلئے د وامیدوار میدان میں ہیں جن میں قمر الزمان قریشی اور ملک امتیاز شامل ہیں۔ سندھ کی نائب صدر کی نشست کیلئے فرید احمد اور حلیق احمد خیبر پختونخواہ کی نائب صدر کی نشست کیلئے ملک مسعود الرحمن اعوان اور تہمینہ مجیب اللہ، اور بلوچستان کی نشست کے لیے میاں بدر منیر اور میاں رﺅف عطا مدمقابل ہیں۔ سیکرٹری کی ایک نشست کیلئے صفدر حسین اور میاں اسلم کے درمیان مقابلہ ہوگا۔ ایڈیشنل سیکرٹری کی ایک نشست کیلئے 3امیدوار علی احمد، چودھری اسلم اور چودھری ریاست علی مدمقابل ہیں۔ فنانس سیکرٹری کی ایک نشست کیلئے ارشد زمان کیانی اور قاضی شہریار اقبال میں سخت مقابلہ کی توقع ک یجا رہی ہے۔ ایگزیکٹو کی 14نشستوں کیلئے کل 27 امیدوار مدمقابل ہیں مجموعی طور پر 2989 ووٹرز حق رائے دہی استعمال کریں گے۔ لاہور کے ووٹرز کی تعداد 1287 ، بہاولپور 91، ملتان204، اسلام آباد، راولپنڈی 460، بلوچستان 182، سندھ 479 اور خیبر پختونخواہ کے ووٹرز کی تعداد 286 ہے۔ انتخابات کے موقع پر چیئرمین الیکشن بورڈ کے فرائض افراسیاب خٹک ادا کرینگے۔ جبکہ سکیورٹی انتظامات بھی انتہائی سخت کردیئے گئے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری کی جانب جانے والے راستے خاردار تاریں لگا کر بند کردیئے جبکہ پنڈال میں داخلے کیلئے پولیس کے ساتھ ساتھ وکلاءبھی سکیورٹی انتظامات سنبھالے ہوئے ہیں اور ہر آنے والے وکیل کو چیکنگ کے بعد اندر داخل ہونے کی اجازت دی جا رہی ہی۔