زہرہ شاہد قتل کیس ،ایم کیو ایم کے 2کارکنوں پر جرم ثابت ہوگیا،پھانسی پر لٹکانے کا حکم

کراچی(ویب ڈیسک) انسداد دہشتگردی کی عدالت نے پی ٹی آئی رہنما زہرہ شاہد کے قتل کیس کے دو ملزمان کو جرم ثابت ہونے پر سزائے موت سنادی۔کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے پانچ سال بعد زہرہ شاہد قتل کیس کا فیصلہ سنایا جس میں کیس کے دو ملزمان راشد عرف ٹیلر اور زاہد عباس کو جرم ثابت ہونے پر سزائے موت سنائی گئی جب کہ عدالت نے دو ملزمان عرفان اور کلیم کو عدم شواہد کی بنا پر بری کردیا۔رینجرز پراسیکیوٹر کے مطابق سزائے موت پانے والے ملزمان کا تعلق ایم کیوایم سے ہے، ملزمان نے دوران تفتیش زہرہ شاہد کے قتل کا اعتراف کیاتھا جب کہ کیس کے گواہان نے بھی ملزمان کی شناخت کی تھی۔واضح رہےکہ زہرہ شاہد کو 2013 میں کراچی کے علاقے ڈیفنس میں واقع ان کی رہائش گاہ کے باہر فائرنگ کرکے قتل کیا گیا تھا اور پولیس نے واقعے میں ملوث چار ملزمان گرفتار کیے تھے۔حکومت کی جانب سے زہرہ شاہد کے قتل میں ملوث ملزمان نشاندہی پر 25 لاکھ روپے انعام بھی رکھا گیا تھا۔

واقعی تبدیلی آگئی ۔۔کرپشن کا توڑ،حکومت کا 5ہزار کے کرنسی نوٹ بارے دھماکہ خیز فیصلہ

اسلام آباد(ویب ڈیسک) پاکستانی کرنسی نوٹ ختم کرنے کی افواہیں بالاخر سچ ثابت ہو ہی گئیں، حکومت نے کتنی مالیت کے کرنسی نوٹ ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا؟دھماکہ خیز خبر نے کھلبلی مچادی، وفاقی حکومت نے پانچ ہزار روپے کا کرنسی نوٹ ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ وزارت خزانہ کی ہدایت پراسٹیٹ بینک نے اس ضمن میں پالیسی بھی بنانا شروع کردی ہے۔ بنکوں میں جو افراد کرنسی نوٹ تبدیل کرانے آئیں گے ان کا ریکارڈ بمعہ شناختی کارڈ نمبر مرتب کیا جائے گا۔تفصیلات کے مطابقوفاقی حکومت نے پانچ ہزار روپے کا نوٹ ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے لیکن اس کی بندش سے قبل لوگوں کو یہ موقع دیا جائے گا کہ وہ اپنے پاس جمع شدہ نوٹ بنکوں میں دے کر چھوٹی کرنسی والے نوٹ حاصل کرلیں۔ذمہ دار ذرائع کے مطابق بنکوں میں جو افراد کرنسی نوٹ تبدیل کرانے آئیں گے ان کا ریکارڈ بمعہ شناختی کارڈ نمبر مرتب کیا جائے گا۔نوٹ تبدیل کرانے آنے والوں سے معلوم کیا جائے گا کہ کیا وہ فائلر ہیں یا نان فائلر؟ اور اگر تبدیل کرانے والی رقم بڑی ہوئی تو استفسارکیا جائے گا کہ اتنی بڑی رقم کہاں سے آئی؟ اور ذرائع آمدن کیا ہیں؟ بڑی رقم تبدیل کرانے والوں سے یہ بھی معلوم کیا جائے گا کہ انہوں نے اپنے گوشواروں میں اسے ظاہر کیا ہے یا نہیں؟ذرائع کے مطابق پانچ ہزار روپے کا نوٹ کم گردش میں ہے اس لیے بہت سے افراد نے اس کی گڈیاں کیش کی صورت میں جمع کررکھی ہیں۔سابقہ دور حکومت میں نیب اور ایف آئی اے نے جب کئی مطلوب افراد کے گھروں پر چھاپے مارکر بھاری رقوم برآمد کیں تو ان میں پانچ ہزارروپے والے نوٹوں کی گڈیاں بہت زیادہ تھیں۔برآمد ہونے والی رقم کی مالیت اس قدر زیادہ تھی کہ گنتی کے لیے باقاعدہ نوٹ گننے والی مشین بھی منگوانی پڑی جس نے کئی گھنٹوں کی کوششوں کے بعد رقم گنی۔پانچ ہزارروپے کے نوٹ کی بندش کے متعلق ذمہ دار ذرائع کا کہنا ہے کہ اس کے ذریعے ٹیکس نیٹ کو وسیع کرنے کی کوشش کی جائے گی۔

لاءکالجوں میں شام کی کلاسز ختم ،ایل ایل بی کورس 5سال کا ہو گیا

اسلام آباد:(ویب ڈیسک)سپریم کورٹ نے لا کالجز اصلاحات کیس کا فیصلہ جاری کردیا جس کے مطابق 3 سال کے ایل ایل بی پروگرام کا یہ آخری سال ہوگا اور 31 دسمبر 2018 کے بعد ایل ایل بی 5 سال کا ہوگا۔ سپریم کورٹ کے جج جسٹس عمرعطا بندیال نے لا کالجز اصلاحات کا فیصلہ سنایا، فیصلے میں کہا گیا ہے کہ 5 سالہ ایل ایل بی سالانہ سمسٹر کی بنیاد پر ہوگا اور لاء گریجویٹ کے لیے داخلہ ٹیسٹ ایچ ای سی لے گا۔سپریم کورٹ نے لا کالجز میں شام کی کلاسز بھی ختم کردیں جس پر فیصلے میں کہا گیا ہے کہ شام کی کلاسز پر مؤقف سنا جاسکتا ہے۔فیصلے کے مطابق ملک کی 11 یونیورسٹیوں کے علاوہ کوئی یونیورسٹی لا کالج کا الحاق نہیں کرسکتی، کالجز کا یونیورسٹیوں سے الحاق کا فیصلہ ایچ ای سی کرےگا۔فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ کسی کو لا کالجز کے معاملے پر حکم امتناع نہیں ملے گا، کالجز کا معیاری تعلیم فراہم کرنا انتہائی ضروری ہے۔فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ایچ ای سی اور پاکستان بار کونسل 6 ہفتے میں کالجز کی کارکردگی رپورٹ دیں جب کہ پاکستان بار کونسل سے منظوری نہ لینے والے کالجز معطل سمجھے جائیں۔

سپہ سالار نے واضح کر دیا کہ فوج حکومت کا ماتحت ادارہ ہے ،فواد چوہدری

اسلام آباد:(ویب ڈیسک)وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کاکہنا ہےکہ گزشتہ روز جی ایچ کیو میں ملاقات کے دوران آرمی چیف نے واضح کیا کہ فوج دیگر اداروں کی طرح حکومت کا ماتحت ادارہ ہے۔اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات نے بتایا کہ کل جی ایچ کیو میں وزیراعظم کو اہم بریفنگ دی گئی جس کا تعلق ملکی دفاع، سلامتی اور حساس معلومات سے تھا، کل تمام ممالک کے ساتھ تعلقات کی صورتحال اور اسٹریٹیجک تعلقات پر بھی تفصیلی بات ہوئی۔فواد چوہدری نے کہا کہ یہ بڑی خوشی کی بات ہے کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار ادارے نہ صرف ایک پیج پر ہیں بلکہ ایک کتاب بھی پڑھ رہے ہیں، تمام اداروں کی مشترکہ حکمت عملی سے ہی آگے بڑھ سکتے ہیں، جی ایچ کیو میں ملاقات کے دوران آرمی چیف نے واضح کیا کہ فوج دیگر اداروں کی طرح حکومت کا ماتحت ادارہ ہے اور فوج ہر اس پالیسی کو نافذ کرنیکی پابند ہے جو سول حکومت طے کرےگی۔

ایرانی وزیر خارجہ کی پاکستان آمد دو طرفہ تعلقات بارے اہم پیش رفت

اسلام آباد:(ویب ڈیسک)پاکستان اور ایران کے درمیان دفتر خارجہ میں وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے۔ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف دفتر خارجہ پہنچے تو ان کے ہم منصب شاہ محمود قریشی نے ان کا استقبال کیا۔دونوں ممالک کے درمیان دفتر خارجہ میں ہونے والے مذاکرات میں دوطرفہ باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔مذاکرات میں سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ، ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل سمیت دیگر حکام بھی موجود تھے۔ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں نئی حکومت کو مستقبل میں کامیابیوں کے لئے ایرانی قیادت کی نیک خواہشات کا بھی پیغام پہنچایا۔یاد رہے کہ ایرانی وزیر خارجہ دو روزہ دورے پر گزشتہ روز اسلام آباد پہنچیں گے اور ان کی سیاسی و عسکری حکام سے ملاقاتیں بھی متوقع ہیں۔

پاکستانی آبی ماہرین کا وفد ستمبر میں بھارت جائیگا

لاہور(ویب ڈیسک)بھارت نے لوئرکلنئی اورپکل ڈل پاور ہاؤسز پر پاکستان کے اعتراضات تسلیم کر لیے ہیں اور اب پاکستانی آبی ماہرین کا 2 رکنی وفد ستمبر میں بھارت کا دورہ کرےگا۔پاک بھارت انڈس واٹر کمیشن کے 2 روزہ باہمی مذاکرات میں پاکستان نےٹھوس موقف پیش کیا اور لوئر کلنئی اور پکل ڈل پاور ہاؤسز پر بھارتی انڈس واٹرکمیشن حکام کے سامنےاعتراضات رکھے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی انڈس واٹرکمیشن کے9 رکنی وفدنے نئی دلی روانگی سےقبل اپنی متعلقہ وزارتوں سے رجوع کے بعد جوائنٹ ڈیکلیریشن پردستخط کردیے ہیں۔ڈیکلیریشن پر دستخط تقریب میں بھارتی انڈس واٹرکمشنر پی کے سکسینا اور پاکستانی واٹر کمشنر مہر علی شاہ موجود تھے۔ذرائع کے مطابق پاکستانی آبی ماہرین کا 2 رکنی وفد ستمبر میں بھارت کا دورہ کرےگا جس کے دوران وہ دونوں متنازع پاور ہاوسز کا معائنہ کرے گا۔

چیف جسٹس کا رضوان گوندل کو بیان حلفی جمع کرانے کا حکم

اسلام آباد (ویب ڈیسک ) سپریم کورٹ نے سابق ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر ( ڈی پی او) پاکپتن رضوان گوندل کے تبادلے پر از خود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران انہیں بیان حلفی جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ خاور مانیکا فیملی کو ناکے پر روکے جانے پر ڈی پی او پاکپتن کے تبادلے پر لیے گئے ازخود نوٹس کی سماعت کر رہا ہے جب کہ عدالت کے طلب کیے جانے پر آئی جی پنجاب، آر پی او ساہیوال اور انکوائری افسر پیش ہوئے۔سماعت شروع ہوئی تو چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ یہ کیا قصہ ہے، 5 دن سے پوری قوم اس کے پیچھے لگی ہوئی ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ ایک بات بار بار کہہ رہا ہوں پولیس کو آزاد اور بااختیار بنانا چاہتے ہیں، اگر وزیراعلیٰ یا اس کے پاس بیٹھے شخص کے کہنے پر تبادلہ ہوا تو یہ درست نہیں۔چیف جسٹس نے ڈی پی او پاک پتن کے تبادلے پر ازخود نوٹس لے لیا۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ خاور مانیکا اور جمیل گجر کہاں ہے، ڈیرے پر بلا کر معافی مانگنے کا کیوں کہا گیا اور رات کو ایک بجے تبادلہ کیا گیا، کیا صبح نہیں ہونی تھی۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اتنی عجلت میں رات کو ایک بجے تبادلے کا نوٹفکیشن جاری کیا گیا جب کہ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ سیاسی مداخلت اور اثر ورسوخ برداشت نہیں کریں گے۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ ہم دیکھتے ہیں کس طرح دباو¿ کے تحت تبادلہ ہوتا ہے۔آئی جی پنجاب کا عدالت میں بیان انسپکٹر جنرل پنجاب پولیس کلیم امام نے عدالت کے روبرو کہا کہ مجھ پر تبادلے کے لیے کوئی دباو¿ نہیں ہے، محکمانہ طور پر ڈی پی او پاکپتن رضوان گوندل کا تبادلہ کیا گیا۔آئی جی پنجاب نے کہا کہ اسپیشل برانچ اور دیگر ذرائع سے پتہ چلا کہ رضوان گوندل درست معلومات نہیں دے رہے، وزیراعلیٰ پنجاب نے ڈی پی او رضوان گوندل کو بلایا۔وزیراعلیٰ پنجاب نے خاور مانیکا کو روکنے والے ڈی پی او کا تبادلہ کردیا۔آئی جی پنجاب نے بلند آواز میں کہا کہ تبادلہ سزا نہیں ہوتا، بطور کمانڈر ہم 24 گھنٹے کام کرتے ہیں جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت میں اونچی آواز میں بات نہ کریں جب کہ جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ آپ کہہ رہے ہیں میں نے فلاں بات کی، آپ کون ہوتے ہیں۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ایک خاتون پیدل چل رہی تھی پولیس نے پوچھا تو اس میں کیا غلط ہے اور کیا آپ نے وزیراعلیٰ سے ڈی پی او کو ملنے سے روکا جس پر آئی جی پنجاب نے کہا کہ لڑکی کا ہاتھ پکڑا گیا۔سابق ڈی پی او پاکپتن رضوان گوندل کا بیان ۔آئی جی پنجاب کے بعد سابق ڈی پی او پاکپتن رضوان گوندل نے اپنا بیان ریکارڈ کراتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کے پی ایس او حیدر کی کال آئی کہ میں وزیراعلیٰ پنجاب سے ملوں، 23 اور 24 اگست والے واقعے کا قائم مقام آر پی او کو بتایا اور پورے واقعہ کا آئی جی پنجاب کو واٹس ایپ پیغام بھیجا۔رضوان گوندل نے کہا کہ واقعے والے دن 4 بجے فون آیا آپ رات دس بجے سے پہلے وزیراعلیٰ ہاوس پہنچ جائیں جس کے بعد رات 10 بجے وہاں پہنچا تو احسن جمیل کو وزیراعلیٰ پنجاب نے بطور بھائی متعارف کرایا۔

صوبائی وزیر اطلاعات نے نازیبا الفاظ پر معافی مانگ لی

لاہور (خصوصی رپورٹ) پنجاب کے وزیر اطلاعات و ثقافت فیاض الحسن چوہان نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں بدزبانی پر معافی مانگ لی۔ فیاض الحسن چوہان نے گزشتہ روز نجی ٹی وی کے پروگرام میں شرکت کی۔ میزبان نے ان کی پرانی ویڈیوز آن ایئر نشر کیں جس میں وہ شیخ رشید اور شریف خاندان پر تنقید اور نازیبا زبان استعمال کررہے تھے۔ اس پر صوبائی وزیر اطلاعات سیخ پا ہوگئے اور نہ صرف چینل کو گھٹیا کہا بلکہ مائیک پٹخ کر گالیاں بھی دیں۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے اپنے مخالفین کے بارے میں بھی ایک بار پھر نازیبا الفاظ استعمال کیے۔ فیاض الحسن چوہان کو اس رویے پر سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا جس پر انہوں نے معذرت کی ہے۔ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ آف دی کیمرہ کلپ چلانا صحافت کی اخلاقیات کے خلاف ہے، پورے پروگرام میں تحمل کے ساتھ انتہائی منفی سوالات کے جواب دیئے ، پروگرام ختم ہونے کے بعد آف کیمرہ میرے متعلق کلپ چلایا گیا، اس کے باوجود میں معذرت خواہ ہوں۔

فضل الرحمن نے کاغذات نامزدگی پر شناخت کاٹ ڈالی

لاہور (سٹاف رپورٹر) صدارتی امیدوار مولانا فضل الرحمن کے کاغذات نامزدگی میں تضاد سامنے آگیا۔ مولانا فضل الرحمن خود کو مولانا کہلانا پسند نہیں کرتے۔ فضل الرحمن نے کاغذات نامزدگی میں اپنا نام مولانا فضل الرحمن لکھنے کے بعد لفظ مولانا کو ہاتھ سے کاٹ دیا۔ مولانا فضل الرحمن نے 2015ءمیں 10لاکھ 74ہزار 22روپے پر 49ہزار 908روپے انکم ٹیکس ادا کیا۔ کاغذات نامزدگی کے ہمراہ لف بیان حلفی اور ایف بی آر کے ریکارڈ کے مطابق مولانا فضل الرحمن نے 2016ءاور 2017ءمیں الگ الگ انکم ٹیکس بیان کیا۔ مولانا فضل الرحمن نے 2016ءمیں بیان حلفی کے مطابق 11لاکھ 6ہزار 808روپے آمدن پر 50ہزار 181روپے انکم ٹیکس ادا کیا‘ تاہم ایف بی آر کے ریکارڈ کے مطابق مولانا فضل الرحمن نے 2016ءمیں 11لاکھ 6ہزار 808روپے آمدن پر 64ہزار 92روپے ٹیکس ادا کیا۔ بیان حلفی کے مطابق مولانا فضل الرحمن نے 2017ءمیں 17لاکھ 21ہزار 499روپے آمدن پر ایک لاکھ 25ہزار 225روپے ٹیکس ادا کیا‘ تاہم ایف بی آر کے ریکارڈ کے مطابق مولانا فضل الرحمن نے 2017ءمیں 17لاکھ 21ہزار 499روپے آمدن پر ایک لاکھ 38ہزار 274روپے ٹیکس ادا کیا۔ بیان حلفی میں مولانا فضل الرحمن کے اثاثہ جات میں ایک سال کے دوران 12لاکھ 81ہزار 424روپے کا اضافہ ہوا۔ اضافہ کیسے ہوا ‘بیان نہیں کیا گیا۔ مولانا فضل الرحمن کی تعلیم میٹرک اور شہادةالعالمیہ کی ڈگری ہے۔

وزیر اعلیٰ بزدار کی فیملی نے وزیر اعلیٰ ہاﺅس چھوڑ دیا

لاہور(خصوصی رپورٹ)وزیر اعلیٰ سردار عثمان احمد بزدار نے بتایا کہ ان کی فیملی وزیر اعلیٰ ہاﺅس چھوڑ کر واپس آبائی گھر چلی گئی ہے اور ان کی بیٹیاں آبائی گھر خوش ہیں۔ انہوں نے اپنی اہلیہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ ڈیرہ غازی خان کالج میں لاہور آمد کی باقاعدہ درخواست رخصت جمع کرائیں۔انہوں نے اس امر کا انکشاف صحافیوں کے ساتھ ایک ملاقات میں کیا۔عثمان بزدار نے کہا کہ جنوبی پنجاب کی ترقی کے لئے ذہن میں بہت کچھ ہے اور جنوبی پنجاب کی ترقی کے لئے بہت خواب دیکھے تھے جن کی تعبیر کا وقت آگیا ہے ، جنوبی اور وسطی پنجاب کو مساوی ترقی دیں گے ، وزیر اطلاعات و ثقافت فیاض الحسن چوہان کے متعلق سوالوں کو وزیر اعلیٰ نے ٹال دیا اور کہا کہ وقت کے ساتھ سب خامیاں دور ہو جائیں گی۔ وزیر اعلیٰ نے اپنی دوکمروں پر مشتمل رہائش بھی دکھائی اور کہا کہ سادہ زندگی کی وجہ سے تمام صوابدیدی اختیار سے دستبردار ہو گئے ہیں ۔