لاہور پاکستان کو آئی ایم ایف قسط موصول ہونے کی ممکنہ تاریخ سامنے آ گئی، پاکستان کیلئے قرضے کی دوسری قسط کے معاملے پر آئی ایم ایف ایگزیکٹیو بورڈ کا اجلاس آئندہ ماہ ہو گا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کیلئے 70 کروڑ ڈالر کی دوسری قسط کے معاملے پر آئی ایم ایف ایگزیکٹیو بورڈ کا اجلاس 11 جنوری کو ہوگا، آئی ایم ایف کی پاکستان میں نمائندہ ایستھر پاریز روئیز کی تصدیق کر دی،آئی ایم ایف نمائندہ نے کہا کہ آئی ایم ایگزیکٹیو بورڈ کے 11 جنوری کے اجلاس میں پاکستان ایجنڈے پر ہے،سٹینڈ بائی معاہدے کے پہلے جائزے پر آئی ایم ایف بورڈ غور کرے گا۔دوسری جانب پاکستان کو آئی ایم ایف سے رقم ملنے کے بعد ڈالر کی قدر 250 سے 260 روپے تک آنے کی پیشگوئی کردی گئی ہے۔چیئرمین پاکستان فاریکس ایکس چینج ایسوسی ایشن ملک بوستان کا کہنا ہے کہ مستقبل قریب میں ڈالر کی قیمت میں مزید کمی ہوجائے گی، آئی ایم ایف سے رقم ملنے کے بعد ڈالر کی قدر مزید گر جائے گی، جس کے بعد ڈالر کی قیمت کم ہوکر 250 سے 260 روپے تک آسکتی ہے۔ملک بوستان کا کہنا ہے کہ پاکستان کو آئی ایم ایف سے جلد رقم مل جائے گی۔ عرب امارات سے بھی اربوں ڈالرز کی سرمایہ کاری متوقع ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ڈالر کی قدر میں مسلسل گراوٹ بینکوں اور مارکیٹ پلیئرز کو اچھی نہیں لگی۔ ایس آئی ایف سی کے تحت کیے گئے اقدامات معیشت کیلئے مثبت ہیں۔ پاکستان کو عرب امارات سے بھی اربوں ڈالرز کی سرمایہ کاری متوقع ہے۔واضح رہے کہ پاکستان کو آئی ایم ایف قسط کی وصولی میں تاخیر کی وجہ سے زرمبادلہ ذخائر میں گراوٹ کا سامنا ہے۔ ملک کے زرمبادلہ ذخائر میں مسلسل چوتھے ہفتے بڑی کمی ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری ہونے والی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایک ہفتے کے دوران سرکاری زرمبادلہ کے ذخائر میں 23 کروڑ 70 لاکھ ڈالرز کی کمی ہوئی ہے۔اسٹیٹ بینک کی جانب سے زرمبادلہ کے ذخائر کی ہفتہ وار رپورٹ جاری کی گئی ہے جس میں یکم دسمبر تک کے اعداد و شمار شامل کیے گئے ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یکم دسمبر کو سرکاری ذخائر کی مالیت 23 کروڑ 70 لاکھ ڈالرز کی کمی کے بعد 7 ارب 2 کروڑ اور دو لاکھ ڈالرز پر پہنچ گئی۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق کمرشل بینکوں کے پاس 5 ارب 8 کروڑ 69 لاکھ ڈالر کے ذخائر موجود ہیں۔ یوں ملک کے مجموعی ذخائر بھی سوا 12 ارب ڈالرز ی سطح سے نیچے گر گئے۔ زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر 12 ارب 10 کروڑ 71 لاکھ ڈالرز رہ گئے ہیں۔ معاشی ماہرین کے مطابق آنے والے دنوں میں آئی ایم ایف اور دیگر غیر ملکی ذرائع سے قرضوں کی موصولی سے زرمبادلہ ذخائر میں نمایاں اضافے کا امکان ہے۔
