بیجنگ: سعودی عرب کی قیادت میں مسلم ممالک کے وزرائے خارجہ چین کے دورے پر پہنچے جہاں ان کے ہم منصب وانگ ای نے یقین دلایا کہ غزہ میں جنگ بندی کے لیے اپنا کردار ادا کریں گے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چین کے وزیرِ خارجہ وانگ ای نے کہا کہ اسرائیل حماس جنگ کے باعث مشرقِ وسطیٰ کا امن خطرے میں پڑ گیا، جنگ بندی وقت کی اہم ضرورت ہے جس کے لیے چین اپنا کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔
خیال رہے کہ سعودی عرب، فلسطین، اردن، انڈونیشیا اور مصر کے وزرائے سمیت او آئی سی کے اعلیٰ حکام غزہ میں جنگ بندی کے لیے رابطوں کے سلسلے میں چین پہنچے ہیں۔
چین کے وزیر خارجہ نے مسلم ممالک کے وزرائے خارجہ اور سفارت کاروں پر مشتمل وفد سے ملاقات میں یہ بھی کہا کہ غزہ میں صورت حال کو قابو اور مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن کے لیے مل کر کام کریں گے۔
مسلم ممالک کے وزرائے خارجہ کے وفد کی قیادت کرنے والے سعودی شہزادے فیصل بن فرحان نے کہا کہ چین سمیت عالمی قوتوں سے مطالبہ کیا کہ اسرائیلی بمباری کو روکنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔
اس موقع پر چین کے وزیرِ خارجہ وانگ ای نے سعودی ہم منصب کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ چین اپنا کردار ضرور ادا کرے گا اور عالمی برادری بھی غزہ میں بمباری اور تباہی روکنے کے لیے فوری اقدامات کرے۔
چین کے وزیر خارجہ نے مسلم ممالک کے وزرائے خارجہ سے مزید کہا کہ غزہ میں ہولناک تباہی ہوئی ہے، انسانی المیے نے جنم لیا ہے۔ یہ جنگ صرف مشرق وسطیٰ نہیں بلکہ پوری دنیا کو متاثر کرسکتی ہے۔
واضح رہے کہ مسلم ممالک کے وزرائے خارجہ اور او آئی سی کے حکام پر مشتمل وفد چین کے بعد دیگر کئی ممالک کا دورہ کرے گا تاکہ غزہ میں فوجی جنگ بندی اور امدادی سامان کی ترسیل کے لیے ہنگامی بنیاد پر اقدامات کی راہموار کی جا سکے۔