تازہ تر ین
bride

نئی دہلی:مسلمانوں سے شادی کرنیوالی86لڑکیوں سے بند کمرے میں گھنٹوں پوچھ گچھ

نئی دہلی (خصوصی رپورٹ) بھارت میں سینکڑوں ہندو لڑکیوں نے سماجی اور اخلاقی گراوٹ سے گھبرا کر اسلامی تعلیمات پر عمل پیرا ہونے کا عہد کیا ہے۔ نیچ ذات سے تعلق رکھنے والی سینکڑوں لڑکیوں نے مسلمان لڑکوں کو اپنا جیون ساتھی چننے کے لئے دینی شخصیات کے ہاتھ پر اسلام قبول کر لیا۔ یوں بھارت کے مختلف طبقوں میں ہندوﺅں کی پیدا کردہ اونچ نیچ کے باعث لڑکے باعزت زندگی گزارنے کے راستے تلاش کر رہے ہیں جبکہ لڑکیوں نے سماجی ظلم، ناروا سلوک اور اونچ نیچ سے نجات کا راستہ مسلمان ہونے میں تلاش کیا ہے۔ ظاہر ہے کہ مسلمان ہونے کے بعد وہ ہندوﺅں سے تو شادیاں نہیں کر سکتیں، مسلمان ہی کو جیون ساتھی بنانا پڑتا ہے۔ آر ایس ایس اس پر سیخ پا ہے۔ ہندو انتہا پسندوں نے اسے طالبان کے اثرات اور مالی مدد کا نتیجہ قرار دیا ہے۔ ہندوﺅں نے دعویٰ کیا ہے کہ ہندو لڑکیوں کو مسلمان بنانے کے لیے عراقی طالبان پیسہ پھینک رہے ہیں۔ وہ کہتے ہیں یہ محبت کی شادی نہیں بلکہ جہادی شادی ہے، ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے۔آر ایس ایس کے دباﺅ پر بھارتی خفیہ ایجنسی نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی نے جنوبی ریاست کیرالہ میں ہندو لڑکیوں کے قبول اسلام اور مسلمانوں سے شادیوں کا ڈیٹا اکٹھا کیا ہے۔ کم ا ز کم 86 لڑکیوں کو ان کے گھروں سے اٹھانے کے بعد بند کمرے میں گھنٹوں تفتیش کی مگر مایوسی کے سوا کچھ نہ ملا۔ انہیں کسی سوال کا جواب توقع کے مطابق نہ ملا۔ اس کے باوجود مسلمان لڑکیوں کو اٹھانے اور پوچھ گچھ کرنے کے واقعات میں کمی نہیں آئی۔ کس لڑکی نے کس مسلمان لڑکے سے شادی کی اور کیوں؟شادی سے پہلے کوئی ملاقات ہوئی تھی یا نہیں؟شادی سے پہلے لڑکے نے کبھی طالبان کا ذکر کیا تھا، یا کبھی کسی انتہا پسندانہ سرگرمی کی بات کی، کسی عبادت گاہ میں جانے کا مشورہ دیاتھا؟ یہ اور ایسے لاتعداد سوالات کی بوچھاڑ کی جا رہی ہے۔ ان معصوم لڑکیوں سے سینکڑوں ناقابل یقین اور ناقابل قبول سوالا ت کئے جا رہے ہیں۔ پھر یہ سوال کہ شادی سے پہلے بلیک میل تو نہیں کیا؟۔ ہندو لڑکیوں کے مسلمان ہونے کے بعد مسلمانوں سے شادی کو ا?ر ایس ایس نے لو جہاد (Love Jihad) قرار دے دیا ہے۔ ا?ر ایس ایس نے اس پر پابندی عائد کر نے کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ یہی جماعت اپنی انتہا پسندانہ سرگرمیوں کے ذریعے 2010ئ میں نریندر مودی کو برسر اقتدار لانے میں کامیاب ہوگئی تھی۔ بی جے پی نے برسر اقتدارا?نے کے بعد پورے ملک میں سیکولر ازم کی دھجیاں بکھیر دی ہیں۔ ہندو ازم کے سوا وہاں کچھ نہیں دکھائی دیتا۔ یہی ا?ر ایس ایس اب ہندو عورتوں کے قبول اسلام کو لو جہاد کا نام دے کر سپریم کورٹ کو گمراہ کر رہی ہے۔ مسلمانوں کو دیوار سے لگانے کا ایک اور موقع پولیس کے ہاتھ لگ گیا ہے۔ نیشنل ایجنسی اور پولیس کو اس وقت مایوسی کا سامنا کرنا پڑا جب کیرالہ کی تمام ہی لڑکیوں نے ان کی رائے کو مسترد کر دیا۔ ان کی مرضی کے جوابات نہ دئیے ،پولیس نے 9 لڑکیوں کے اکاﺅنٹس میں بیرون ملک سے بھیجے گئے پیسوں کا سراغ لگا لیا ہے۔ حالانکہ یہ کوئی نئی بات نہیں۔دنیا بھر میں بیرون ملک مقیم رشتے دار سرمایہ بھجوا رہے ہیں مگر بھارت میں یہ بھی جرم ہو گیا ہے۔ پولیس کے مطابق ایک عورت کے اکاﺅنٹ میں عراق کے ایک سکول سے کچھ پیسے بھیجے گئے ہیں جبکہ دوسری عورت کے شوہر نے کیرالہ کے گاﺅں میں ایک اسلامی ویڈیو شیئر کی ہے۔ کیرالہ انڈیا کی واحد ریاست ہے جہاں کیمونزم طاقتور ہے ، نیچی ذات کے لوگوں کو کیمونزم ہی نجات کا واحد ذریعہ نظر آ رہا ہے۔ مسلمانوں کی آبادی محض 13فیصد ہے۔ اس بارے میں کیمونسٹ پارٹی آف انڈیا کے وفاقی رکن اسمبلی ایم بی راجیش نے آر ایس ایس کے تمام بیانات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ آر ایس ایس ہندوﺅں اور مسلمانوں کی شادیوں کو جبری بندھن قرار دے رہی ہیں مگر ایسا کچھ نہیں ہے۔ اس کا مقصد اگلے آنے والے انتخابات میں مودی کو کامیاب کرانا ہے لیکن انہیں منہ کی کھانی پڑے گی۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv