تازہ تر ین
ishaq

اسحاق ڈار کے بعداہلیہ اور بیٹے بھی پھنس گئے

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک، صباح نیوز) احتساب عدالت نے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے اثاثے منجمد
کرنے کے نیب فیصلے کی توثیق کر دی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق احتساب عدالت نے اسحاق ڈارکی ذاتی اخراجات کی مدمیں ماہانہ 6 لاکھ روپے دینے کی استدعابھی مستردکر
دی،احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے اےجی پی آر کے ذریعے آپریٹ ہونی والے اکاﺅنٹ کے علاوہ تمام بینک اکاﺅنٹس بھی سیل کر دیئے جبکہ اسحاق ڈارکے سرکاری اکاﺅنٹس کے علاوہ تمام بینک اکاونٹس منجمدکرنی کی منظوری دی گئی،احتساب عدالت نے اسحاق ڈاران کی اہلیہ اور بیٹے کے 9 پلاٹس منجمدکرنے کی بھی منظوری دے دی اس کے علاوہ اسحاق ڈاراوران کی اہلیہ کی 6 لگژری گاڑیاں،وزیر خزانہ کے دبئی میں ولاز اور اپارٹمنٹ کی فروخت پر پابندی عائد کر دی۔ عدالتی حکم کے مطابق وزیرخزانہ کی بیرون ملک گاڑیوں کی فروخت اور ٹرانسفر پر بھی پابندی ہے ،عدالت نے اسحاق ڈار اور ان کی اہلیہ کے سوئی ناردرن گیس پائپ لائن شیئرز بھی منجمدکرنے کی منظوری دے دی۔ اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی نیب کی استدعا مسترد کرتے ہوئے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کا فیصلہ برقرار رکھا ہے۔جمعرات کے روز اسحاق ڈار کے خلاف غیر قانونی اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت اسلام آباد کی احتساب عدالت میں ہوئی۔اسحاق ڈار اور ان کے وکیل خواجہ محمد حارث عدالت میں پیش نہیں ہوئے جبکہ خواجہ حارث کی معاون وکیل عائشہ حامد عدالت میں پیش ہوئیں۔ اسحاق ڈار کی میڈیکل رپورٹ عدالت میں جمع کروائی گئی اور اسحاق ڈار کی انجیوگرافی کے حوالے سے عدالت کو آگاہ کیا گیا عدالت کو بتایا گیا کہ اسحاق ڈار کی انجیوگرافی آج (جمعہ )کولندن میں کی جائے گی۔ وکلاءکا کہنا تھا کہ انجیوگرافی کے بعد پتہ چلے گا کہ اسحاق ڈار کب وطن واپس آئیں گے اور ان کا مزید کیا علاج ہوگا۔ اوپن ہارٹ سرجری ہو گی یا انجیو پلاسٹی ہوگی۔ نیب پراسیکیورٹر نے اسحاق ڈار کے میڈیکل سرٹیفکیٹ کی مخالفت کی اور کہا کہ میڈیکل سرٹیفکیٹ درست مروجہ طریقہ سے نہیں بھجوایا گیا یہ ہائی کمیشن کے ذریعہ عدالت میں آنا چاہیے تھا براہ راست بذریعہ ای میل وکیل کے ذریعہ پیش کیا گیا ہے لہٰذا اسے مسترد کیا جائے جبکہ نیب پراسیکیوٹر نے اسحاق ڈار کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی بھی استدعا کی تاہم عدالت نے نیب کی جانب سے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی استدعا مسترد کر دی۔عدالت نے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے اسحاق ڈار کو آئندہ سماعت پر پیش ہونے کا حکم دیاہے،دوران سماعت اسحاق ڈار کے ضامن احمد علی قدوسی بھی کمرہ عدالت میں موجود تھے۔ضامن نے عدالت کو آگاہ کیا کہ اسحاق ڈار علاج کے لیے بیرون ملک گئے ہیں۔عدالت نے ضامن کو ہدایت کی کہ وہ یہ بات تحریری طور پر لکھ کر دیں اس کے بعد ضامن نے یہ بات لکھ کر عدالت میں جمع کروائی۔عدالت نے ہدایت کی کہ ضامن آئندہ سماعت پر اسحاق ڈار کی عدالت میں حاضری کو یقینی بنائیں۔اسحاق ڈار کے بینک اکاﺅنٹس اور اثاثے منجمند کرنے کے چیئرمین نیب کے حکم کی عدالت سے تصدیق کی درخواست پر بھی سماعت ہوئی، خواجہ حارث کی معاون وکیل عائشہ حامد کا کہنا تھا کہ چیئرمین نیب کو صرف انکوائری کے مرحلہ پر کسی بھی ملزم کے اثاثے منجمند کرنے کا اختیار ہے جب ریفرنس عدالت میں دائر ہو جائے تو پھر چیئرمین نیب ایسا نہیں کر سکتے بلکہ یہ عدالت کا اختیار ہوتا ہے کہ وہ ایسا کوئی حکم جاری کرے تاہم نیب پراسیکیوٹر نے اس موقع پر عدالت کی توجہ دلائی کہ نیب آرڈیننس کے تحت چیئرمین نیب کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ ملزم کے 15 دن کے لیے اثاثے منجمند کر سکتے ہیں اور اس کی عدالت سے 15 روز کے اندر توثیق کروانی ضروری ہے اسحاق ڈار کی وکیل کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار کے جو اکاﺅنٹس منجمند کیے گئے ہیں ان میں سے بیشتر غیر فعال اکاﺅنٹس ہیں اور ان میں چند ہزار یا چند سو روپے ہی موجود ہیں ایک بینک اکاﺅنٹ میں صرف دس روپے موجود ہیں۔دو بینک اکاﺅنٹس اسحاق ڈار کے ذاتی استعمال میں ہیںاس کے استعمال کی اجازت دی جائے۔وکیل کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار کی جائیداد کی جو لسٹ پیش کی گئی ہے ان میں سے بعض بک چکی ہیں جو گاڑیوں کی لسٹ عدالت کو فراہم کی گئی ہے وہ بھی اسحاق ڈار کی ملکیت نہیں ہے جو بیرون ملک اثاثوں کا ذکر کیا گیا ہے عدالت ان پر کوئی حکم جاری نہیں کر سکتی نہ چیئرمین نیب کو اختیار ہے کہ بیرون ملک اثاثوں کو منجمند کریں۔عدالت نے درخواست پر سماعت مکمل کر لی ہے عدالت نے اسحاق ڈار کو ضمانتی مچلکوں کے ساتھ آٹھ نومبر کے روز عدالت میں پیش ہونے کی ہدایت کی ہے۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv