تازہ تر ین

وزیر اعلیٰ کے سٹائل کے بال بنانے پر پابندی

میرٹھ(مانیٹرنگ ڈیسک)بھارت میں مسلمانوں کے خلاف بڑھتی ہوئی انتہا پسندی ،تشدد اور مودی حکومت کے غیر قانونی اقدامات انڈیا میں بسنے والے کروڑوں مسلمانوں کو عدم تحفظ میں مبتلا کر دیا ہے تو وہیں پر دوسری طرف اتر پردیش کے متعصب ترین ہندو انتہا پسند وزیر اعلی ادتیہ ناتھ یوگی بھی مسلمانوں پر عرصہ حیات تنگ کرنے والی پالیسیاں سامنے لا رہے ہیں ،بھارتی وزیر اعظم نریندرا مودی اور ادتیہ ناتھ یوگی کی مسلم دشمنی کو دیکھتے ہوئے اب یوپی کے ضلع میرٹھ کے ایک تعلیمی ادارے نے زیر تعلیم طالب علموں کے لئے انوکھا قانون جاری کرنے کا اعلان کرتے ہوئے احکامات دیئے ہیں کہ اب اگر کسی طالب علم نے داڑھی رکھی ،یا انکے لنچ بکس سے انڈے ،آملیٹ یا گوشت میں بنی کوئی ڈش(سالن)برآمد ہو ا تو اسے نہ صرف سکول سے نکال دیا جائے گا بلکہ اس جرم میں اس کے خلاف قانونی کارروائی بھی کی جائے گی، معروف تعلیمی ادارے کی انتظامیہ نے طلبا کو پابند کیا ہے کہ ان کے بالوں کا سٹائل بھی اتر پردیش کے وزیر اعلی ادتیہ ناتھ یوگی جیسا(ٹنڈ)ہونا چاہئے،والدین کا تعلیمی ادارے کی جانب سے غیر انسانی اور بنیادی حقوق کی شدید خلاف ورزی پر مبنی احکامات پر شدید احتجاج ، سکول انتظامیہ مسلمان بچوں کو داخلہ نہ دینے کے لئے اس طرح کی قانون سازی کر رہی ہے ،والدین کی دہائی ۔بھارتی نجی چینل انڈیا ٹی وی کے مطابق ہندوستانی ریاست اتر پردیش کے ضلع میرٹھ میں سی بی ایس ای سے ملحقہ معروف تعلیمی ادارے کی انتظامیہ نے اپنے قوانین میں تبدیلی کرتے ہوئے طالب علموں کو پابند کیا ہے کہ سکول میں زیر تعلیم طلبا کے بالوں کا سٹائل ریاستی وزیر اعلی ادتیہ ناتھ یوگی جیسا ہونا چاہئے (یوگی کے بال ہے ہی نہیں وہ ہمیشہ ٹنڈ کرا کے رکھتے ہیں)گھروں سے لائے جانے والے لنچ باکس میں اگر کسی طالب علم سے انڈے ،آملیٹ اور گوشت سے بنی کوئی بھی ڈش (سالن یا بریانی)برآمد ہوئی تو ایسے طالب علم کا نام نہ صرف فوری طور پر سکول سے خارج کر دیا جائے گا بلکہ اسسنگین جرم کے مرتکب طلبا کے خلاف قانونی کارروائی بھی کی جائے گی ۔سکول انتظامیہ نے اپنے احکامات میں واضح کیا ہے کہ سکول میں زیر تعلیم کسی بھی طالب علم کو داڑھی رکھنے کی اجازت نہیں ہو گی ،اگر کسی بچے نے پہلے سے داڑھی رکھی ہوئی ہے تو اسے سکول میں اپنی تعلیمی سرگرمیاں جاری رکھنے کے لئے داڑھی منڈوانی ہو گی ،ایسا نہ کر نے والے طالب علم کو بھی سکول سے نکال دیا جائے گا۔سکول انتظامیہ کی جانب سے ان عجیب و غریب احکامات پر زیر تعلیم مسلمان بچوں کے والدین نے شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ تعلیم جیسے بنیادی حق پر بھی انتہا پسند ہندو رنگ چڑھانے کی کوشش کی جا رہی ہے ،یہ سکول انتظامیہ کی آمریت پسندی ہے اور بچوں کو ان کی پسند کا کھانا لانے پر پابندی لگا کر کھانے پینے کی آزادی جیسے بنیادی حقوق سے انہیں محروم کیا جا رہا ہے۔ والدین کا کہنا تھا کہ سکول انتظامیہ خاص طبقے کے بچوں کو نشانہ بناتے ہوئے انہیں داخلہ نہیں دینا چاہتی ہے اور اسی وجہ سے پابندی کے ایسے ہتھکنڈے اپنائے جا رہے ہیں۔اس معاملے میں جب متعلقہ سکول انتظامیہ سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے دلیل پیش کی کہ بہتر ماحول اور نظم و ضبط برقرار رکھنے کے لئے یہ قدم اٹھا یا گیا ہے جس کے تحت طالب علموں کے لمبے بال رکھنے، ٹفن میں نان ویج کھانا لانے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ سکول مینجمنٹ کمیٹی کے سکریٹری رنجیت جین کا کہنا تھا کہ جن طالب علموں کو سکول میں رہنا ہے، انہیں ان قوانین پر سختی سے عمل کرنا ہوگا، لنچ باکس میں نان ویج کھانالانے کی اجازت نہیں ملے گی جبکہ طالب علموں کو ابھی سے بال بڑھانے اور داڑھی رکھنے کی بھی کوئی ضرورت نہیں ہے، ہم لو جہاد جیسی سرگرمیوں کو قطعی نہیں بڑھنے دیں گے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی ادتیہ ناتھ یوگی سے ان کی بات ہو گئی ہے اور وہ کل 29 اپریل کو ان سے ملاقات کریں گے اور یہ کوشش کریں گے کہ تمام سکولوں کو اس طرح کی ہدایات جاری کرا دی جائیں۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv