تازہ تر ین

مذہب کی توہین اور فحاشی پھیلانے والوں کیخلاف سخت کاروائی گستاخ بلاگرز کو پاکستان لا کر کاروائی کا حکم

اسلام آباد (کرائم رپورٹر) اسلام آباد ہائی کورٹ نے سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کے مقدمے میں مختصر فیصلہ سناتے ہوئے حکم دیا ہے کہ بیرون ملک چلے جانے والے پانچ بلاگرز کے خلاف ٹھوس شواہد ہیں تو ان کو وطن واپس لانے کے انتظامات کیے جائیں۔جمعہ کوجمعہ کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے گستاخانہ مواد سے متعلق کیس نمٹاتے ہوئے 3 صفحات پر مشتمل مختصر فیصلہ جاری کر دیا ہے۔جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے مختصر فیصلے میں حکم دیا ہے کہ وزارت داخلہ ایک ایسی کمیٹی تشکیل دے جو سوشل میڈیا سے گستاخانہ مواد کو مکمل طور پر ہٹانے کے سلسلے میں قدم اٹھائے۔فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشنز اتھارٹی یعنی پی ٹی اے ایسا جامع اور حساس میکینزم تشکیل دے گا جس کے تحت گستاخانہ مواد یا صفحات کی نشاندہی ممکن ہو سکے گی تاکہ ان کے خلاف فوری کارروائی کی جا سکے۔اس کے علاوہ چیئرمین پی ٹی اے کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ ایک سائنسی میکینزم وضع کریں تاکہ گستاخانہ اور فحش مواد کے بارے میں آگہی پھیلائی جائے۔جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے مختصر فیصلے میں وزارت داخلہ کو حکم دیا ہے کہ وزارت کے سیکریٹری متعلقہ اداروں یا افراد کا ایک پینل یا کمیٹی تشکیل دیں جو ایک ایسی جامع مہم شروع کر کے سوشل میڈیا سے گستاخانہ مواد زائل کرے، متعلقہ لوگوں کی شناخت کرے اور ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کرے۔وزارت داخلہ کو ہی حکم دیا گیا ہے کہ وزارتِ داخلہ ان غیرسرکاری اداروں(این جی اوز) کی نشان دہی کر کے قانون کے مطابق کارروائی کرے گی جن کا ایجنڈا ملکی یا غیر ملکی فنڈنگ سے پاکستان میں توہینِ مذہب اور فحاشی پھیلانا ہے۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے مختصر میں حکم دیا ہے کہ چونکہ اٹارنی جنرل نے پہلے ہی سے گستاخانہ اور فحش مواد کا معاملہ اور غلط الزام دہی کو انسدادِ الیکٹرانک جرائم مجریہ 2016 میں شامل کر لیا ہے، توقع ہے کہ متعلقہ حکام اس معاملے کو آگے بڑھاتے ہوئے معاملے کی حساسیت کا خیال رکھیں گے اور ایک مہینے کے اندر اندر مناسب کارروائی کریں گے۔عدالت نے حکومت کو حکم دیا ہے کہ انسداد الیکٹرانک کرائم ایکٹ میں ایک ماہ کے دوران ترامیم کی جائیں جس میں گستاخانہ اور فحش مواد کو جرم قرار دیا جائے۔جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ایف آئی اے کو حکم دیا کہ میرٹ پر اور قانون کے مطابق معاملے کی تحقیقات کی جائیں جب کہ پی ٹی اے کو متنازع پیجز کی نشاندہی کے بعد انہیں ہٹانے کا طریقہ کار وضع کرنے کا کہا گیا ہے، ساتھ ہی چیرمین پی ٹی اے کو گستاخانہ اور فحش مواد سے متعلق قانونی سزائیں دینے سے متعلق بریفنگ دینے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔قبل ازیں سماعت کے موقع پر ایف آئی اے حکام کی جانب سے پیش رفت رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی۔ سماعت کے دوران طارق اسد ایڈووکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ صرف متنازع پیجز کو بلاک کرنا مسئلے کا حل نہیں، جس پر جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے استفسار کیا کہ بلاگرز بیرون ملک جا چکے تو انہیں کس طرح واپس لایا جائے، عدالت اس سے زیادہ کیا کر سکتی ہے؟ ملزمان کی نشاندہی کر دیں تو خود پکڑ کر لے آتا ہوں۔ ڈائریکٹر ایف آئی اے مظہر کاکا خیل نے کہا کہ ہم رحمان بھولا کو لا سکتے ہیں تو بلاگرز کو بھی لا سکتے ہیں، ملزم نامزد ہوں توریڈ وارنٹ جاری کروا کے واپس لایا جاسکتا ہے۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv