اسلام آباد(ویب ڈیسک): وزیر اعظم عمران خان کی سربراہی میں وفاقی کابینہ کے اجلاس میں جان بچانے والی 94 ادویات کی قیمتیں بڑھانے کی منظوری دی گئی ہے۔
مطابق وزیر اعظم کی سربراہی میں وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس کے ایجنڈے میں 17 نکات شامل تھے۔ اجلاس کے دوران وفاقی کابینہ نے کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کو لگنے والے انجیکشن کی قیمت میں کمی جبکہ 94 ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دے دی۔
اجلاس کے بعد وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز کے ہمراہ پریس بریفنگ میں وزیراعظم کے مشیر برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے اس بات کی تصدیق کی۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے ایمرجنسی میں استعمال ہونے والی 94 ادویات کی قیمتیں بڑھانے کی منظوری دے دی ہے جب کہ کورونا ویکسین کی قیمت آٹھ ہزار400 روپے رکھی گئی ہے۔
دوسری جانب وزارت صحت کے ذرائع کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ جن ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دی گئی ہے ان میں ہائی بلڈ پریشر، کینسر، امراض قلب کی ادویات و اینٹی ریبیز ویکسین شامل ہیں۔ ڈرگ پالیسی 2018 میں ان ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی سفارش کی گئی تھی۔
وزارت صحت کے ذرائع نے ادویات کی قیمتوں میں اضافے کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ان ادویات کی قیمتوں میں کئی سال سے اضافہ نہیں کیا گیا تھا ۔ قیمتوں میں اضافہ ان ادویات کی عدم دستیابی کی بنا پر کیا گیا ہے۔ عدم دستیابی کے باعث یہ ادویات اصل قیمتوں سے زائد داموں میں فروخت ہورہی تھیں۔ وفاقی کابینہ نے ان ادویات کی قیمتیں ریشنلائز کرنے کی اجازت دی ہے۔ ان اب ادویات کی قیمت میں مناسب اضافہ کیا جائے گا۔