تازہ تر ین
جارج آر آر مارٹن

جارج آر آر مارٹن کا تخلیقی سفر — الفاظ، کردار اور کٹھن لمحوں کی کہانی

(نیویارک، خصوصی رپورٹ) — “گیم آف تھرونز” کے خالق، جارج آر آر مارٹن نے حال ہی میں نیویارک کامک کان 2025 میں ایک خصوصی سیشن کے دوران اپنی ادبی اور تخلیقی زندگی کے کئی گوشے کھولے — جن میں نہ صرف ان کی مشہور زمانہ سیریز Wild Cards اور A Knight of the Seven Kingdoms کا ذکر آیا بلکہ ان کے ٹیلی وژن کے تجربات، ناکامیاں اور ذاتی چیلنجز بھی موضوعِ گفتگو بنے۔

پینل گفتگو کے دوران، جب ان سے Wild Cards سیریز کے ٹی وی ایڈاپٹیشن کے بارے میں سوال کیا گیا تو مارٹن نے بغیر کسی لفاظی کے جواب دیا:
“ہو سکتا ہے… لیکن آج نہیں!”

یہ کوئی مایوسی کا اظہار نہیں تھا، بلکہ ایک حقیقت پسندانہ اعتراف تھا کہ وہ اس پروجیکٹ سے بے پناہ محبت کے باوجود اس وقت دیگر مصروفیات میں گھرے ہوئے ہیں۔
“یہ میرے لیے ایسے ہے جیسے کئی بچے ہوں… اور میں ان سب سے برابر محبت کرتا ہوں،” انہوں نے کہا، گویا ہر تخلیق ان کے دل کا ٹکڑا ہو۔

مارٹن نے اپنے اسکرین رائٹنگ کے سفر پر بھی روشنی ڈالی، خاص طور پر 1980 کی دہائی میں لکھے گئے The Twilight Zone کے پانچ ایپی سوڈز کا ذکر کیا۔ انہوں نے یہ بھی تسلیم کیا کہ وہ “ایمپوسٹر سنڈروم” جیسے جذباتی اتار چڑھاؤ سے بھی گزرے — وہ احساس کہ شاید میں واقعی اس قابل نہیں ہوں، جس کا سامنا بڑے بڑے فنکاروں کو بھی ہوتا ہے۔

انہوں نے اپنے کیریئر کے ان کٹھن لمحات کا بھی ذکر کیا جب ان کا ناول The Armageddon Rag تجارتی طور پر ناکام ہوا۔
“اس وقت میں واقعی ٹوٹ گیا تھا… لیکن پھر اسکرین رائٹنگ نے مجھے دوبارہ سنبھالا،” مارٹن نے کھلے دل سے اعتراف کیا۔

مارٹن نے Dark Winds جیسے حالیہ پروجیکٹ کی بات بھی کی — یہ ایک ٹی وی سیریز ہے جو ٹونی ہیلرمین کے مشہور جاسوسی ناولز پر مبنی ہے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ لیجنڈری اداکار اور ہدایت کار رابرٹ ریڈفورڈ، جو ہیلرمین کے مداح ہیں، نے ان سے رابطہ کیا اور HBO کے سامنے پروجیکٹ پیش کرنے میں مدد مانگی۔
“ریڈفورڈ نہ صرف عظیم فنکار ہیں، بلکہ ایک شاندار انسان بھی ہیں۔ ان کے ساتھ کام کرنا میرے لیے اعزاز کی بات تھی،” مارٹن نے ایک جذباتی لہجے میں کہا، اور ریڈفورڈ کو “فکن امیزنگ” کہہ کر خراجِ تحسین پیش کیا۔

یہ گفتگو محض ایک تخلیق کار کے کارناموں کی فہرست نہ تھی — یہ اس شخص کی کہانی تھی جو بارہا گرا، سنبھلا، اور تخلیق کے عمل کو ایک ذاتی سفر میں بدلتا چلا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ کس طرح A Game of Thrones اور A Clash of Kings جیسے ناولز کی تحریر کے دوران وہ ڈیڈ لائنز سے لڑتے رہے —
“پہلی ڈیڈ لائن مس کی… اور وہ ایک آنے والی دقتوں کا پیش خیمہ تھی،” وہ مسکرا کر بولے، گویا ماضی کی غلطیاں اب ان کے لیے محض یادیں بن چکی ہوں۔

اسی طرح، 1998 کی وہ اینتھالوجی جس سے Dunk and Egg کا سفر شروع ہوا، وہ بھی ایک بار پھر ڈیڈ لائن کی زد میں آئی۔ مگر نتیجہ وہی نکلا: ایک نئی دنیا، ایک نیا باب۔

جارج آر آر مارٹن کی باتوں سے ایک بات واضح تھی — تخلیق محض الفاظ کا کھیل نہیں، یہ صبر، شکست، ہمت اور پھر سے اٹھنے کی کہانی ہے۔ اور اگر کوئی اسے پوری دیانت داری سے جیتا ہے، تو وہ جارج ہی ہیں۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی


پتلی ایل ای ڈی
انسٹاگرام

آج کی خبریں



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv