لندن (خصوصی رپورٹ) — بکنگھم پیلس نے اعلان کیا ہے کہ بادشاہ چارلس نے اپنے بھائی شہزادہ ایڈورڈ کو ایک اہم سفارتی اور نمائندہ ذمہ داری سونپی ہے، جس کے تحت وہ اپنی اہلیہ، ڈچس آف ایڈنبرگ صوفی کے ہمراہ موناکو روانہ ہو رہے ہیں۔
شہزادہ ایڈورڈ، جو “دی ڈیوک آف ایڈنبرگ انٹرنیشنل ایوارڈ فاؤنڈیشن” کے بورڈ آف ٹرسٹیز کے چیئرمین بھی ہیں، اتوار کے روز “یاٹ کلب ڈی موناکو” میں ہونے والی ایک اہم عشائیے میں شرکت کریں گے۔ ان کے ہمراہ ڈچس صوفی بھی ہوں گی، جو اس ادارے کی عالمی سفیر کے طور پر فرائض انجام دے رہی ہیں۔
ایڈنبرگ کے ڈیوک اور ڈچس برطانیہ سے موناکو ایک اہم سفارتی تقریب کے لیے روانہ ہو رہے ہیں، جو نہ صرف ایک شاہی کیلنڈر کا نمایاں موقع ہے بلکہ ایک سفارتی سرگرمی بھی سمجھی جا رہی ہے جہاں مختلف ممالک کے نمائندگان ایک غیر رسمی ماحول میں ملاقات کرتے ہیں، روابط بڑھاتے ہیں اور اہم امور پر تبادلۂ خیال کرتے ہیں۔
یہ امر قابلِ ذکر ہے کہ بادشاہ چارلس نے اپنے چھوٹے بھائی پر غیرمعمولی اعتماد کرتے ہوئے انہیں نہ صرف “ڈیوک آف ایڈنبرگ” کا خطاب دیا، بلکہ مرحوم پرنس فلپ کی وراثت کو آگے بڑھانے کی اہم ذمہ داری بھی سونپی — جو کہ ایک علامتی اور عملی فیصلہ ہے۔
یاد رہے کہ ملکہ الزبتھ دوم کے شوہر، شہزادہ فلپ نے نوجوانوں کی رہنمائی اور ان میں قائدانہ صلاحیتیں اجاگر کرنے کے مقصد سے “ڈیوک آف ایڈنبرگ ایوارڈ” کا آغاز کیا تھا۔ اس پروگرام کا مقصد نوجوانوں کو عملی زندگی کے چیلنجز سے نمٹنے کی تربیت دینا، ان میں خود اعتمادی، جذبہ خدمت، اور پوشیدہ صلاحیتوں کو ابھارنا ہے۔
شہزادہ ایڈورڈ گزشتہ کئی برسوں سے نہایت سنجیدگی سے اس پروگرام کو جاری رکھنے اور اس کے دائرہ کار کو وسعت دینے کے لیے کوشاں ہیں۔ ان کی اس وابستگی کی بنیاد صرف شاہی ذمہ داری نہیں بلکہ ذاتی لگاؤ بھی ہے۔
دوسری جانب، ڈچس صوفی کو شاہ چارلس کے دورِ حکومت کی “خفیہ طاقت” بھی کہا جاتا ہے۔ ان کی سفارتی مہارت، پیشہ ورانہ انداز اور مسلسل محنت کی وجہ سے وہ بادشاہ کے قریبی اعتماد یافتہ افراد میں شمار کی جاتی ہیں۔
ذرائع کے مطابق، شہزادہ ایڈورڈ اور ڈچس صوفی کو مزید اہم ذمہ داریاں بھی دی جا سکتی ہیں، جن کا اعلان وقت آنے پر کیا جائے گا۔




























