اسرائیل نے ان 20 قیدیوں کو وصول کرنے کی تیاری شروع کر دی ہے جن کے زندہ ہونے کا امکان پیر کے روز مقامی وقت کے مطابق دوپہر 12 بجے (بی ایس ٹی 10:00) کے قریب ہے۔
ان قیدیوں کو وصول کرنے والے ایک اسپتال نے اس موقع کے لیے ایک پریکٹس ڈرل کا اہتمام کیا، جس میں اداکاروں کو قیدیوں کے طور پر پیش کر کے مختلف ممکنہ حالات سے نمٹنے کی مشق کی گئی، جیسا کہ این بی سی نیوز نے اطلاع دی ہے۔
اسپتال میں ان قیدیوں کی آمد کے بعد، پہلا قدم ان کا اپنے اہل خانہ سے ملاقات کرانا ہوگا، جس کے بعد انھیں فوری طور پر طبی معائنے کی بجائے یہ اختیار دیا جائے گا کہ وہ کیا کرنا چاہتے ہیں۔ یہ اقدام اس نفسیاتی عمل کا حصہ ہے جس کے ذریعے ان کی گرفتاری کے دو سال سے زیادہ عرصے کے بعد ان کے اختیار کا احساس دوبارہ بحال کرنے کی کوشش کی جائے گی۔
اس کے علاوہ، 26 مزید قیدیوں کی موت کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے، اور دو دیگر قیدیوں کے بارے میں ابھی تک معلومات نہیں مل سکیں۔ توقع ہے کہ کچھ فوت شدہ قیدیوں کی لاشیں آنے والے دنوں میں رہائی کے لیے فراہم کی جائیں گی، مگر خیال ہے کہ حماس کو بعض دیگر قیدیوں کے بارے میں معلومات نہیں ہیں، جس کی وجہ سے ان کی رہائی میں مزید وقت لگ سکتا ہے۔
فوت شدہ قیدیوں کو فوجی اہلکار وصول کریں گے اور ان کے اعزاز میں ایک چھوٹی سی تقریب منعقد کی جائے گی، جس کی قیادت فوجی حاخام کریں گے، جیسا کہ “ٹائمز آف اسرائیل” نے رپورٹ کیا ہے۔ اس کے بعد ان کی لاشوں کو ماہرینِ فارنسک کے ذریعے چیک کرنے کے لیے لے جایا جائے گا۔




























