سپریم کورٹ میں بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی سائفر کیس میں ضمانت کی درخواستوں پر سماعت جاری ہے، جسٹس سردارطارق مسعود نے ریمارکس دیے کہ نئی فرد جرم پرپرانی کارروائی کاکوئی اثرنہیں ہوگا۔
سپریم کورٹ میں سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی ،شاہ محمود کی درخواست ضمانت پر سماعت جاری ہے۔
ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے مؤقف پیش کیا کہ شاہ محمودقریشی کی درخواست ضمانت پرنوٹس نہیں ہوا۔ جس پر قائم مقام چیف جسٹس سردار طارق مسعود نے ریمارکس دیے کہ ابھی نوٹس کر دیتے ہیں آپ کو کیا جلدی ہے۔
بانی پی ٹی آئی کے وکیل سلمان صفدر نے مؤقف پیش کیا کہ ٹرائل کورٹ نے جلد بازی میں13 گواہان کے بیانات ریکارڈ کر لئے ہیں۔ جس پر قائم مقام چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اسپیڈی ٹرائل ہر ملزم کا حق ہوتا ہے، آپ کیوں چاہتے ہیں ٹرائل جلدی مکمل نہ ہو۔
وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ ان کیمرہ ٹرائل کے خلاف آج ہائیکورٹ میں بھی سماعت ہے۔
وکیل حامد خان نے کہا کہ دوسری درخواست فرد جرم کے خلاف ہے۔ جس پر جسٹس طارق مسعود نے ریمارکس دیے کہ جو فرد جرم چیلنج کی تھی وہ ہائیکورٹ ختم کرچکی ہے، نئی فرد جرم پر پرانی کارروائی کا کوئی اثر نہیں ہوگا۔
وکیل حامد خان نے کہا کہ ٹرائل اب بھی اسی چارج شیٹ پر ہو رہا ہے جو پہلے تھی۔