امریکا کا خطے میں بھارت کو اہمیت دینے کا عمل خامیوں پر مبنی ہے، وزیراعظم

وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ بھارت چین، بنگلادیش، سری لنکا اور پاکستان کے لیے خطرہ ہے جبکہ امریکا کا خطے میں نئی دہلی کو اہمیت دینے کا عمل خامیوں پر مبنی ہے۔

جرمن جریدے ’دیر اسپیگل‘ کو انٹرویو دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ بھارت نازی ازم سے متاثر فسطائی ملک بن چکا ہے، بھارتی وزیر اعظم کی جماعت کا نظریہ آر ایس ایس کا ہے اور جماعت میں کھلے عام ہٹلر کو سراہا جاتا ہے جبکہ خطے میں کشیدگی ہے جو کسی وقت بھڑک سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت چین، بنگلادیش، سری لنکا اور پاکستان کے لیے خطرہ ہے، بی جے پی بھارت میں مسلمانوں کو ختم کرنا چاہتی ہے، ہم امریکا سے بھارت کے تناظر میں مساوی رویہ دیکھنا چاہتے ہیں اور نیا صدر جو بھی ہوا امریکا کو دونوں ملکوں سے یکساں رویہ رکھنا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکا، چین کی وجہ سے بھارت کو اہمیت دیتا ہے لیکن خطے میں بھارت کو اہمیت دینے کا امریکی طرز عمل خامیوں پر مبنی ہے، جبکہ ہمیں کشمیر پر امریکا سے دونوں ملکوں کے ساتھ یکساں پالیسی کی توقع ہے۔

’جو بائیڈن رائے عامہ میں مقبول نظر آرہے ہیں‘

عمران خان نے امریکا کے اگلے صدر کے حوالے سے سوال پر کہا کہ جو بائیڈن رائے عامہ میں مقبول نظر آرہے ہیں، لیکن ڈونلڈ ٹرمپ روایتی سیاستدان نہیں اور وہ کچھ بھی کر سکتے ہیں، ہم بھی کافی غیر روایتی رہے ہیں اور ڈونلڈ ٹرمپ بھی اسی طرح کے ہیں، میں نے کئی بار مختلف سوچ اپنائی اور نوجوانوں کو اپنی طرف راغب کیا۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان کا اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا پیش گوئی نہیں کی جاسکتی، افغانستان میں کسے اقتدار ملے پاکستان کا کوئی فیوریٹ نہیں لیکن کابل حکومت، بھارت کو وہاں سے پاکستان کے خلاف سرگرمی کی اجازت نہ دے۔

ان کا کہنا تھا کہ طالبان کو مذاکرات پر آمادگی میں افغان مہاجرین عنصر مددگار رہا، افغانستان کے بعد کوئی ملک وہاں امن چاہتا ہے تو وہ پاکستان ہی ہے، گلبدین حکمت یار نے افغان الیکشن میں حصہ لیا اور وہ اپنے ملک کا آئین تسلیم کرتے ہیں، جبکہ میں نے گلبدین حکمت یار سے ملاقات سے قبل عبداللہ عبداللہ سے بات چیت کی۔

’پاکستان میں آزادی اظہار رائے مغربی ممالک سے زیادہ ہے‘

وزیر اعظم نے کہا کہ انقلاب ایران کے بعد مغرب نے مسلمان ممالک میں تفریق پیدا کی جبکہ مسلم ممالک کی آزاد خیال، بنیاد پرستی کی درجہ بندی مصنوعی تھی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں آزادی اظہار رائے مغربی ممالک سے زیادہ ہے، میں نے آزادی کے لفظ کا استعمال بہت محتاط انداز میں کرتا ہوں، میں نے اپنی زندگی کی دو دہائیاں برطانیہ میں گزاری، وہاں پر بہتان سے متعلق بہت زیادہ مضبوط قوانین ہیں، بدقسمتی سے پاکستان میں ایسا نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بطور وزیر اعظم مجھ پر بہت سارے بہتان لگے، انصاف کے لیے عدالت بھی گیا تاہم انصاف نہ مل سکا۔

’پاکستان، اسرائیل کو کبھی تسلیم نہیں کر سکتا‘

مشرق وسطیٰ میں امن کے حوالے سے سوال پر عمران خان نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) جب اقتدار میں آئی تو سب سے پہلے میری حکومت یمن میں ثالثی کا کردار ادا کرنے کے لیے آگے بڑھی، اس کے لیے ایران سے بات بھی کی جبکہ سعودی عرب سے محمد بن سلمان سے بھی رابطہ کیا، تاہم ہم کسی پر مذاکرات کے لیے دباؤ نہیں ڈال سکتے۔

انہوں نے کہا کہ تہران اور ریاض کے درمیان جنگ پوری دنیا کے لیے تباہ کن ہوگی، خاص طور پر غریب ممالک کے لیے جنگ بہت خوفناک ہوگی، تیل کی قیمتیں بڑھ جائیں گی جس سے کئی ممالک کو مسائل در پیش ہوں گے۔

مختلف خلیجی ممالک کی جانب سے اسرائیل سے تعلقات بحال کرنے سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ ہر ملک کی اپنی خارجہ پالیسی ہے کیونکہ یہ ممالک اپنی عوام کا سوچتے ہیں تاہم پاکستان، اسرائیل کو کبھی تسلیم نہیں کر سکتا اور اس معاملے پر ہمارا موقف بڑا واضح ہے کہ ہم اسرائیل کو اس وقت تک تسلیم نہیں کر سکتے جب تک فلسطینیوں کو ان کا حق نہیں ملتا۔

’نائن الیون میں پاکستان کا کوئی کردار نہیں تھا‘

نائن الیون سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ اس میں پاکستان کا کوئی کردار نہیں تھا اور نائن الیون کے بعد ہمیں اپنی فوج کو جنگ میں نہیں جھونکنا چاہیے تھا، نائن الیون کے بعد امریکا نے پاکستان پر دباؤ ڈالا اور پرویز مشرف دباؤ برداشت نہ کرسکے، دوسروں کی جنگ میں شامل ہونے کی میں نے شروع دن سے مخالفت کی۔

ملک میں کورونا وائرس سے متعلق انہوں نے کہا کہ پاکستان نے اسمارٹ لاک ڈاؤن کے ساتھ کورونا کا مقابلہ کیا اور ملک کی حکومت وبا کا مکمل ادراک رکھتی ہے۔

اسلام آباد میں احتجاج، پولیس اور مظاہرین میں جھڑپ

اسلام آباد میں گستاخانہ خاکوں کے خلاف احتجاج کرنے والوں پر پولیس نے شیلنگ کردی اور آنسو گیس کا استعمال کیا جس کے باعث صورت حال کشیدہ ہوگئی ہے۔ پولیس کی مزید نفری طلب کرلی گئی ہے جبکہ فائر بریگیڈ سمیت دیگر ریسکیو اداروں کو الرٹ کردیا گیا ہے۔

وفاقی دارالحکومت میں مظاہرین نے فرانس میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت اور فرانسیسی صدر کے اشتعال انگیز بیانات کے خلاف جمعہ کو مذہبی جماعتوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ پولیس نے مظاہرین کا راستہ روکنے کیلئے کنٹینر رکھ کر سڑکیں بند کردیں۔

مظاہرین جب سرینا چوک پر پہنچے تو پولیس کی رکاوٹوں کا سامنا ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ فرانسیسی سفارت خانے کے باہر احتجاج ریکارڈ کروانا چاہتے ہیں مگر پولیس نے انہیں آگے بڑھنے سے روک دیا جس کے باعث احتجاج پرتشدد صورت اختیار کرگیا۔

پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے شیلنگ کی اور واٹر کینن کا استعمال کیا جبکہ مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کیا۔ اس دوران سڑک کے اطراف جھاڑیوں کو بھی کسی نے آگ لگا دی۔

اس وقت پولیس کی بھاری نفری موقع پر موجود ہے اور مزید نفری طلب کی گئی ہے جبکہ مظاہرین تاحال منتشر نہیں ہوئے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مظاہرین کو کسی صورت ریڈ زون اور ڈپلومیٹک انکلیو میں داخل نہیں ہونے دیا جائے گا جبکہ مظاہرین بضد ہیں کہ وہ ہر صورت فرانسیسی سفارت خانے کے باہر احتجاج ریکارڈ کروائیں گے۔

پولیس نے کسی بھی ممکنہ صورتحال سے نمٹنے کیلئے فائر بریگیڈ سمیت دیگر ریسکیو اداروں کو بھی طلب کرلیا ہے اور صورت حال تاحال کشیدہ ہیں۔ مظاہرین شیلنگ اور آنسو گیس کے استعمال کے بعد ٹولیوں کی صورت میں بٹ کر مختلف راستوں سے منزل کی جانب جانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

بدلے کی منطق کے مطابق مسلمان لاکھوں فرانسیسی افراد کے قتل کا حق رکھتے ہیں، مہاتیر محمد

ملائیشیا کے سابق وزیر اعظم مہاتیر محمد کا کہنا ہے کہ مسلمانوں کے پاس اس بات کا حق ہے کہ وہ ماضی کے ظلم پر طیش میں آئیں اور فرانس کے لاکھوں لوگوں کا قتل کردیں۔

ٹوئٹر کی جانب سے مہاتیر محمد کی اس ٹوئٹ پر فوری ایکشن لیا گیا اور ان کی یہ ٹوئٹ ہٹا دی گئی جبکہ صارفین کی طرف سے اس کی شدید مذمت کی گئی۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ‘رائٹر’ کے مطابق مہاتیر محمد کا یہ تبصرہ طویل بلاگ کا حصہ تھا جو ٹوئٹر پر شیئر کیا گیا۔

مہاتیر محمد نے اپنی پوسٹ کا آغاز یہ کہہ کر کیا کہ بطور مسلمان انہوں نے فرانسیسی ٹیچر سیموئیل پیٹی کو قتل کرنے کی اجازت نہیں دی تھی، جبکہ آزادی اظہار رائے کو دوسروں کی توہین کے لیے استعمال نہیں کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ‘کسی کو قتل کرنا وہ عمل نہیں ہے جس کی بطور مسلمان میں اجازت دوں گا، لیکن چونکہ میں اظہار رائے کی آزادی پر یقین رکھتا ہوں، میں یہ نہیں سمجھتا کہ اس میں دوسروں کی توہین کرنا شامل ہے، آپ کسی کے پاس جاکر اسے صرف اس لیے بھلا بُرا نہیں کہہ سکتے کیونکہ آپ آزادی اظہار رائے پر یقین رکھتے ہیں’۔

مسلم دنیا کے ممتاز رہنما کا کہنا تھا کہ مسلمانوں کے پاس غصہ ہونے کا حق ہے اور وہ ماضی کے جرائم کا بدلہ چاہتے ہیں۔

سابق ملائیشین وزیر اعظم نے کہا کہ فرانسیسیوں نے اپنی تاریخ میں لاکھوں لوگوں کو قتل کیا ہے جن میں سے بیشتر مسلمان تھے۔

انہوں نے کہا کہ ‘اس لیے مسلمانوں کے پاس اس بات کا حق ہے کہ وہ ماضی کے ظلم پر طیش میں آئیں اور فرانس کے لاکھوں لوگوں کا قتل کردیں، لیکن عام طور پر مسلمانوں نے آنکھ کے بدلے آنکھ کے قانون کا اطلاق نہیں کیا، وہ ایسا نہیں کرتے اور فرانسیسیوں کو بھی نہیں کرنا چاہیے’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘کیونکہ آپ نے ایک مشتعل شخص کے عمل کی وجہ سے تمام مسلمانوں اور ان کے مذہب کو مورد الزام ٹھہرایا ہے، تو مسلمانوں کے پاس بھی حق ہے کہ وہ فرانسیسیوں کو سزا دیں’۔

مہاتیر محمد نے فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے فوری طور پر مذہب اسلام اور مسلمانوں پر الزام لگایا۔

فرانس کے اسکول میں گستاخانہ خاکے دکھائے جانے کا دفاع کرنے پر متعدد مسلم اکثریتی ممالک نے ایمانوئیل میکرون سمیت فرانسیسی حکام پر تنقید کی تھی۔

ملائیشیا کے سابق وزیر اعظم نے کہا کہ مسلم اکثریتی ملائیشیا شہریوں کی وجہ سے ایک پرامن اور مستحکم ملک ہے، یہ شہری مختلف نسلوں اور مذاہب سے تعلق رکھتے ہیں اور جنہیں دوسروں کے حساس معاملات کا ادراک ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگرچہ باقی دنیا مغرب کے طور طریقوں کی نقل کرتی ہے لیکن نسلوں اور مذاہب کے درمیان ہماری اپنی اور مختلف اقدار ہیں، جسے ہمیں پائیدار بنانے کی ضرورت ہے۔

حکومت نے ایاز صادق کے خلاف کارروائی کا عندیہ دے دیا

حکومت نے ایاز صادق کے خلاف کارروائی کا عندیہ دے دیا

اسلام آباد (ویب ڈیسک ) حکومت نے پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما ایاز صادق کے خلاف کارروائی کا عندیہ دے دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق وزیر اطلاعات شبلی فراز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریاست کو کمزور کرنا ناقابل معافی جرم ہے۔اس کی سزا ایاز صادق اور ان کے حواریوں کو ضرور ملنی چاہیے۔سابق سپیکر کی کہی ہوئی بات معافی سے آگے نکل چکی ہے اب قانون اپنا راستہ لے گا اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی ہو گی۔ دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما نبیل گبول نے بھی سابق اسپیکر قومی اسمبلی سر دار ایاز صادق کے بھارتی پائلٹ سے متعلق دیے گئے متنازعہ بیان کی شدید مذمت کی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایاز صادق کو شرم آنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی ن لیگ کی قیادت سے معافی کا مطالبہ کرے۔

ایاز صادق کا بیان سچا ہو ہی نہیں سکتا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کبھی بھارت سے خوفزدہ نہیں ہوا ۔ہمیشہ بھارت ہی پاکستان سے خوفزدہ ہوا ہے۔نبیل گبول نے کہا کہ ن لیگ کو ایاز صادق کے خلاف ایکشن لینا چاہیے۔ اکستان مسلم لیگ (ن) کے رکن پنجاب اسمبلی میاں جلیل احمد شرقپوری نے کہا ہے کہ سردار ایاز صادق کے بیان پر دل بہت رنجیدہ اور دکھی ہوا ،ایاز صادق جیسے ذمہ دار آدمی کو ایسا بیانیہ نہیں دینا چاہیے تھا جس سے ملک کا وقار کم ہو اور دشمن خوش ہوا،ان کا بیان سچ ہے یا جھوٹ قابل مذمت ہے،نواز شریف ذہنی و جسمانی بیماری کا شکار ہیں ،ان کا علاج کروایا جائے، اس لیے شہباز شریف یا جو بھی بہتر ہے اس کو آگے لایا جائے۔جب کہ مسلم لیگ ق پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات خواجہ رمیض حسن نے سابق سپیکر سردار ایاز کی اسمبلی فلور پر کی جانے والی انتہائی غیر مناسب تقریر پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ اعلیٰ حکام کے اجلاس اور ان کا ایجنڈا قومی راز، عوامی فورم پر بیان کرنا عین غداری ہے انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کے سیاست دان اپنے مفادات کو مقدم رکھتے ہوئے ریاست کو کمزور کرنے کی گہری سازش کا حصہ بن رہے ہیں جس کی مثال گزشتہ روز اسمبلی تقریر کا بھارتی میڈیا پر بطور خصوصی نشریات نشر ہونے سے عیاں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہایاز صادق کا بیان قومی سلامتی کے لیے ناقابلِ برداشت اور قابلِ مذمت ہے.

سینئر بھارتی سفارتکار کی دفتر خارجہ طلبی، ایل او سی فائرنگ پر شدید احتجاج

اسلام آباد: دفتر خارجہ نے سینئر بھارتی سفارتکار کو طلب کرکے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر بلااشتعال فائرنگ اور جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی پر شدید احتجاج کیا۔

بھارت نے 29 اکتوبر کو جنگ بندی معاہدے کی بلااشتعال خلاف ورزی کرتے ہوئے شہری آبادی کو نشانہ بنایا۔ بھارتی افواج نے نیزاپیر اور رکھ چکڑی سیکٹر میں فائرنگ کی جس کے نتیجے میں دو شہری زخمی ہوگئے۔ دفتر خارجہ نے سینئر بھارتی سفارتکار کو طلب کرکے واقعے پر شدید احتجاج ریکارڈ کرایا۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق شہری آبادی کو جان بوجھ کر نشانہ بنانا قابل مذمت ہے، یہ اقدامات 2003ء کے جنگ بندی مفاہمت کی صریحا خلاف ورزی ہے، بھارتی اقدامات پیشہ ورانہ فوجی طریقہ کار کی خلاف ورزی اور علاقائی امن و سلامتی کے لئے شدید خطرہ ہیں۔

زاہد حفیظ چوہدری کے مطابق بھارت اس طرح سے مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزیوں سے توجہ نہیں ہٹاسکتا، سینئر بھارتی سفارتکار پر زور دیا گیا کہ ان خلاف ورزیوں کی تحقیقات کرکے نتائج سے آگاہ کرے، بھارت کو کہا گیا کہ اقوام متحدہ کے ملٹری آبزرور مشن کو مینڈیٹ کے مطابق کام کرنے دے۔

پاک فوج کا دشمن اسلام کا دشمن، قوم ناموس رسالتؐ کیلئے مرمٹنے پر تیار: شیخ رشید

راولپنڈی: (ویب ڈیسک ) شیخ رشید نے کہا ہے کہ پاک فوج کا دشمن اسلام کا دشمن ہے، پوری قوم ناموس رسالتؐ کیلئے مرمٹنے پر تیار ہے، گستاخانہ خاکوں کی خلاف عوام گھروں سے نکل آئے۔

راولپنڈی میں وزیر ریلوے شیخ رشید نے پیر نقیب الرحمان کے ہمراہ عید میلاد النبیؐ کے مرکزی جلوس کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر شیخ رشید کا کہنا تھا پوری قوم پاک فوج کے ساتھ کھڑی ہے، پاک فوج کو راولپنڈی کی عوام سلام پیش کرتی ہے، پاک فوج اسلام کی فوج ہے۔

دوسری جانب حکومت نے ایاز صادق کے خلاف کارروائی کا عندیہ دے دیا۔ شبلی فراز نے کہا لیگی رہنما کی کہی ہوئی بات معافی سے آگے نکل چکی ہے، اب قانون اپنا راستہ لے گا، ریاست کو کمزور کرنا ناقابل معافی جرم ہے، اس کی سزا ایاز صادق اور ان کے حواریوں کو ضرور ملنی چاہیے، ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

نبی اکرم ﷺ کی سنت پر عمل کرنے میں ہماری بہتری ہے، وزیراعظم

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ ہمارے نوجوانوں کو بھی پوری طرح نبی اکرم ﷺ کی شخصیت اور عظمت کا ادراک نہیں ہے اور میں خود اس عمر میں بھی ان کے بارے میں نئی چیزیں سیکھتا ہوں۔

عید میلاد النبی ﷺ کی مناسبت سے منعقدہ رحمت للعالمین قومی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ اللہ پاک نے قرآن میں رسول اکرم ﷺ کی سنت پر عمل کرنے کا حکم ہمارے لیے دیا تھا کیوں کہ اس سے ہمیں فائدہ ہونا ہے، اس لیے ہمیں کہا گیا کہ نبی ﷺ کی زندگی سے سیکھو کیوں کہ دنیا میں ان سے نہ کوئی عظیم انسان آیا ہے نہ آسکتا ہے جو انہوں نے حاصل کیا وہ کسی نے نہیں پایا۔

انہوں نے کہا کہ چاہے آپ مسلمان ہوں یا نہیں آپ کو یہ ماننا پڑے گا کہ جو کچھ نبی اکرم ﷺ نے کیا وہ دنیا میں نہ کسی نے کیا نہ کرسکتا ہے اور اس پر مغرب میں بھی کتابیں لکھی گئیں، دنیا کے 100 بڑے انسانوں میں سب پہلا نمبر پیغمر اسلام کو اس لیے دیا گیا کہ جو انہوں نے کیا وہ دنیا کی تاریخ کا حصہ ہے اور جتنا ہم ان کی زندگی کے بارے میں پڑھیں گے آپ کو معلوم ہوگا کہ ان کا کتنا بڑا مقام تھا۔

وزیراعظم نے کہا کہ ایک فرمان ہے کہ آخری دنیا کے لیے ایسے رہو جیسا ابھی مرنا ہے اور اِس دنیا میں ایسے رہو کہ جیسے 1000 سال زندہ رہنا ہے، اس کی گہرائی میں جائیں گے تو اندازہ ہوگا کہ آج دنیا کے متعدد مسئلے اسی وجہ سے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ اب یہ جو موسمیاتی تبدیلیاں ہیں اس کی وجہ یہ ہے کہ انسان دنیا میں اپنی آئندہ نسلوں کے بارے میں سوچتے ہوئے نہیں رہ رہا، گلوبل وارمنگ کے بہت خطرناک اثرات ہیں، اگر ایسا ہی چلتا رہا تو گلیشیئر پگھلتے رہنے سے ایسا وقت آئے کہ دریاؤں میں پانی بہت کم ہوجائے گا۔

انہوں نے کہا کہ نبی آخرالزماں کی زندگی کا جتنا مطالعہ کیا جائے اس سے اندازہ ہوگا کہ ایک انسان نے ساری دنیا کو کس طرح تبدیل کیا، ان میں کیا خصوصیات تھیں کہ انہیں دیکھ دیکھ کر لوگ رہنما بن گئے۔

وزیراعظم نے ایک انگریزی کتاب ’دی عرب کونکوئیسٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس میں بتایا گیا ہے کہ اتنے وقت میں اتنے عظیم انسان اس دنیا میں نہیں آئے، جو اٹھتا تھا عظیم انسان بن جاتا تھا کیوں کہ وہ رسول اکرم ﷺ کو دیکھ کر ہی رہنما بن گئے۔

انہوں نے کہا کہ رسول اکرم ﷺ کی زندگی سے سیکھنا چاہیئے کہ ان کا باقی مذاہب کے ماننے والوں کے ساتھ، خواتین کے ساتھ، غلاموں کے ساتھ کیسا رویہ تھا۔

وزیراعظم نے کہا کہ آج اقوامِ متحدہ کا چارٹر دیکھ لیں رسول اکرم ﷺ کے آخری خطبے سے ملتا ہے کیوں کہ ان کی باتیں ہمیشہ کے لیے تھیں، اس لیے ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ پورے ملک میں 7، 8، 9 جماعت میں بچوں کو نبی کریم ﷺ کی زندگی کے بارے میں پڑھانے کے لیے قانون منظور کریں۔

وزیراعظم نے کہا کہ اس فیصلے کا مقصد یہ ہے کہ ہمارے بچے نبی کریم ﷺ کی زندگی سے سیکھیں کیوں کہ ہمارے بچے پڑھتے ہیں بل گیٹس اور اسٹیو جاب کیسے کامیاب انسان بنے لیکن رسول کریم ﷺ سے زیادہ کامیاب انسان تو کوئی دنیا میں ہوا ہی نہیں نہ ہوسکتا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے یونیورسٹی گریجویٹس کو بھی سیرت النبی ﷺ کی اتنی سمجھ نہیں ہے لیکن جب وہ اس بارے میں پڑھتے جائیں گے انہیں سمجھیں گے اس طرح ان کے اندر سے تبدیلی آئے گی۔

وزیراعظم نے کہا کہ جب تک ہمارے بچوں کو رسول اکرم ﷺ کی خصوصیات کی پوری طرح سمجھ نہیں آئے گی وہ باہر جا کر ٹیکنالوجی ترقی دیکھ کر متاثر ہوجائیں گے۔

فرانس میں گستاخانہ خاکوں کے معاملے کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ او آئی سی کے اجلاس میں بھی یہی بات کی تھی کہ مغرب میں بڑھتے ہوئے اسلامو فوبیا پر جب تک مسلمان سربراہان مملکت مل کر اقدام نہیں اٹھائیں گے اس میں اضافہ ہوتا رہے گا اور اس کا سب سے بڑا نقصان ان ممالک میں اقلیت میں رہنے والے مسلمانوں کو ہوگا۔

انہوں نے کہا اگر ہم اسلاموفوبیا کو حل کرنے کی کوشش نہیں کریں گے تو یہ بیماری بڑھتی جائے گی اور جو فرانس میں ہورہا ہے یہ وہی ہے جو ہمیں لگ رہا تھا کہ ہونے والا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ مغرب کے لوگ ہمارے نبی کریم ﷺ سے رشتے کو نہیں سمجھتے انہیں سمجھ آ بھی نہیں سکتی کیوں کہ مسیحی برادی کا حضرت عیسیٰ اور یہودیوں کا جو پیمبروں سے تعلق ہے اور وہ جس طرح ان کے بارے میں بات کرتے ہیں اس میں ہماری طرح ادب شامل نہیں ہوتا۔

بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے ہم تمام پیغمبروں کا نام انتہائی ادب سے لیتے ہیں لیکن مغرب میں ایسا نہیں ہے، وہاں پیغمبروں پر مزاحیہ فلمیں بنائی جاتی ہیں، جس میں پیغمبروں کی بے حرمتی ہوتی ہے اور یہ اسے برا نہیں سمجھتے وہاں اس طرح ردِ عمل نہ آتا۔

وزیراعظم نے کہا کہ اس وقت مجھے احساس ہوا کہ مغرب کو اندازہ ہی نہیں ہے کہ ہم مسلمان کا عقیدہ اور سوچ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب سلمان رشدی نے گستاخانہ کتاب لکھی تو مسلمانوں کا رد عمل آیا، خود سلمان رشدی ایک مسلمان گھرانے میں پیدا ہوا تھا تو اسے معلوم تھا کہ ردِ عمل آئے گا لیکن مغرب کو سمجھ نہیں آیا کہ کیا ہوا ہے۔

امریکا کا امارات کو ایف 35 لڑاکا طیارے فروخت کرنے کا فیصلہ

(ویب ڈیسک)امریکا نے متحدہ عرب امارات ( یو اے ای) کو ایف 35 لڑاکا طیارے فروخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

عرب خبر رساں ادارے کے مطابق وائٹ ہاؤس نے متحدہ عرب امارات کو طیارے فروخت کرنے سے متعلق کانگریس کو آگاہ کردیا جس میں وائٹ ہاؤس نے کانگریس کی خارجہ امور کمیٹی کے سربراہ کو بتایا کہ امریکا متحدہ عرب امارات کو 50 ایف 35 طیارے فروخت کرے گا۔

خارجہ امور کمیٹی کے سربراہ ڈیموکریٹک کانگریس رکن ایلیٹ اینجل نے امریکی حکومت کے فیصلے پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ حکومت کا یہ اقدام خلیج میں عسکری توازن کو تبدیل کرے گا اور اس سے اسرائیلی عسکری برتری پر بھی فرق پڑے گا۔

خارجہ امور کمیٹی کے سربراہ نے کانگریس سے مطالبہ کیا کہ طیاروں کی فروخت کا بغور جائزہ لیا جائے کیونکہ ایف 35 جاسوسی کی سطح پر ایک گیم چینجر ہے اور جلد بازی میں طیاروں کی فروخت کسی کے مفاد میں نہیں ہے جب کہ یو اے ای کو طیاروں کی فروخت میں یقینی بنایا جائے کہ اسرائیل کی معیاری فوجی برتری برقرار رہے۔

گستاخانہ خاکوں پر فرانسیسی صدر کا رویہ نفاق پیدا کرنے والا ہے، صدر مملکت

عید میلاد النبی ﷺ کی مناسبت سے منعقدہ رحمت للعالمین قومی کانفرنس کے موقع پر صدر مملکت نے کہا کہ ہمیں انسانیت کا درس دینے والے مغربی ممالک کا طرز عمل یہ ہے کہ 100 مہاجرین کو بھی برداشت کرنے سے انکاری ہیں اور انہیں سمندر میں ڈوبنے کے لیے چھوڑ دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دوسری جانب ایک مسلمان کا کردار یہ ہے کہ 35 لاکھ مہاجرین کو قبول کرنے پر آج تک کسی سیاسی رہنما نے یہ نہیں کہا کہ انہیں واپس بھیجا جائے اور وہ ہمیں انسانیت سکھانے آتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یورپ کے 16 ممالک میں خدا یا نبی کے انکار سے بڑا یہ قانون بنایا گیا کہ ہولوکاسٹ (یہودیوں کے قتل عام) کا انکار کرنے پر تو فوجداری مقدمہ چلایا جائے گا اور سزا ہوگی اور اس کی وجہ یہ ہے کہ بہت سارے یہودیوں کو قتل کیا گیا اس لیے اگر کوئی انکار کرے تو انہیں تکلیف پہنچتی ہے، ہم مانتے ہیں اس بات کو، لیکن مسلمانوں کی تکلیف کا تمہیں احساس نہیں جبکہ ریاست کی بنیاد پر یہ کام ہورہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں مذمت کرتا ہوں کہ فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون نے گستاخانہ خاکوں کے معاملے پر جو رویہ اپنایا اس سے وہ خود اپنے ملک میں نفاق پیدا کررہے ہیں۔

صدر مملکت کا کہنا تھا کہ دنیا بدل گئی ہے اب دنیا کا حال یہ ہے کہ عالمی فورمز میں اخلاقیات اور انسانی اقدار پر نہیں بلکہ تجارت اور پیسے کی بنیاد پر فیصلے کیے جاتے ہیں جیسا کہ کشمیر کے معاملے پر ہوا جن ممالک کے بھارت کے ساتھ تجارتی تعلقات تھے ان کا جھکاؤ اسی کی طرف تھا اس میں اسلامی دنیا کے ممالک بھی شامل ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس وقت دنیائے اسلام ایک قیادت کی تلاش میں ہے اور عمران خان نے پہلی مرتبہ اقوامِ متحدہ میں ناموس رسالت کے حوالے سے تقریر کر کے یہ واضح کیا کہ گستاخانہ حرکات مسلمانوں کے لیے تکلیف دہ ہیں۔

صدر مملکت نے کہا کہ مسلمان ایک ابھرتی ہوئی اور آگے بڑھنے والی قوم ہے لیکن اس کا کردار ائمہ، منبر اور محراب کے بغیر ممکن نہیں، ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم نبی ﷺ کے اس راستے پر چلنے کی کوشش کریں جس کا تعین خود رسول اکرم ﷺ نے کیا اور مسجد میں بیٹھ کر تمام مسائل حل کیے جاتے تھے۔

صدر مملکت عارف علوی نے کہا کہ مسجد منبر اور محراب ایسی چیزیں ہیں جو رسول ﷺ کے زمانے میں مرکز تھے۔

انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس میں پاکستانیوں نے کیا کیا جبکہ بھارت، جہاں ہمارے جیسے لوگ ہی بستے ہیں ان کے مقابلے کورونا کو شکست دی اور دنیا اب کہتی ہیں کہ پاکستان سے سیکھو۔

انہوں نے کہا کہ میرے مطابق علمائے کرام کے ساتھ مل کر ہم نے جو طے کیا تھا کہ مساجد کھلی رکھی جائیں گی، اللہ سے لو لگائے رکھیں گے، معافی مانگتے رہیں گے، نماز تراویح کی ادائیگی جاری رکھی شاید اس لیے اللہ پاک کو ہم پر رحم آیا۔

صدر مملکت نے کہا کہ نبی ﷺ نے جس قدر غریب کی فکر کی وہ اشرافیہ والے اور قانونی کے اعتبار سے خواتین اور کمزوروں کے استحصال والے عرب معاشرے میں سب سے بڑی تبدیلی تھی، انہوں نے اپنے پیٹ پر پتھر باندھ لوگوں کو اپنے گھر کا کھانا دے دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ غریب کا احساس معاشرے میں سب سے بڑی تبدیلی ہے جو نبی ﷺ لے کر آئے اور کورونا کے دوران پاکستانیوں نے بھی اس پر عمل کیا، مخیر حضرات کے علاوہ حکومت نے بھی احساس پروگرام کے تحت غریبوں کی فکر کی تو اللہ پاک نے ہماری فکر کی اور دنیا نے پھر یہ منظر ملاحظہ کیا۔

ایاز صادق نے غیر ذمہ دارانہ بات کی لیکن ان کی حب الوطنی پر شک نہیں: شاہ محمود

اسلام آباد(ویب ڈیسک): وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ایاز صادق نے بالکل غیر ذمہ دارانہ بات کی لیکن ان کی حب الوطنی پر شک نہیں کرسکتا۔

جیونیوز کے پروگرام ’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ’ہمیں کچھ اطلاعات تھیں کہ بھارت کو پاکستان کے ہاتھوں جو شکست ہوئی اور پاکستانی ائیرفورس کے منہ توڑ جواب پر ندامت اٹھانا پڑی اس کی بوکھلاہٹ میں بھارت کوئی جارحانہ حرکت کرسکتا ہے، اس پر پارلیمنٹ اور پارلیمانی قیادت کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ کیا گیا‘

انہوں نے کہا کہ ’اس حوالے سے ایک میٹنگ ہوئی تھی جس میں سینئر قیادت تھی اور میں بھی موجود تھا ہم نے پارلیمانی رہنماؤں کو اعتماد میں لیا، وزیراعظم نے اس میٹنگ میں آنا تھا لیکن وہ ایک اہم انٹرنیشنل کال کے انتظار میں تھے اور اس میں تاخیر کی وجہ سے میٹنگ میں نہیں آسکے‘۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ’ایاز صادق نے جو گفتگو کی وہ بالکل غیر ذمہ دارانہ ہے،  ان کی حب الوطنی پر شک نہیں کرسکتا لیکن ایاز صادق جوش خطابت میں بہہ گئے اور  وہ کہہ دیا جس کا فائدہ آج بھارت اٹھانے کی کوشش کررہا ہے، پاکستانی کے بیانیے اور کامیابی کو بھارت نیچا دکھانے کی کوشش کررہا ہے جب کہ بھارت یہاں سے دم دبا کر بھاگا تھا‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ’ پاکستان نے ابھی نندن کو رہا کرنے کا مدبرانہ فیصلہ کیا اور یہ فیصلہ اس میٹنگ کے بعد ہوا، پاکستان کے فیصلے کو دنیا نے سراہا، عمران خان نے معاملات کو ڈی فیوز کیا اور صورتحال کو بڑھنے سے روکا‘۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ’حیران ہوں کہ ایاز صادق نے کنفیوژن میں بات کی، یقین نہیں آرہا کہ انہوں نے کس بنیاد پر یہ بات کی، اس کا سر پاؤں دکھائی نہیں دے رہا، ہم نے اعتماد میں لینے کے لیے اجلاس بلایا تھا اور حیران ہوں کہ کیا رنگ دے دیا گیا‘۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ ’بھارتی حرکت سے ہمیں کوئی پریشانی نہیں تھی اور ہم پوری طرح سے تیار تھے، اگر بھارت کوئی جارحیت کرتا تو جو جوابی کارروائی ہم نے کرنا تھی اس پر سیاسی اور عسکری قیادت میں مکمل مطابقت تھی، اس میں کوئی شک و شبہ نہیں تھا لیکن ضرورت محسوس کی گئی کہ نازک صورتحال پر قیادت کو اعتماد میں لیا جائے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’اس وقت ہمارے بہت ذمہ دار اور سینئر لوگ اپنے ذاتی مفادات کے تابع ہوئے ہیں، وہ حکومت اور ریاست کے مفادات میں فرق نہیں کر پارہے، انہیں اندازہ نہیں ان کے بیانیے سے کیا وہ حکومت کو یا ریاست کے مفادات کو ٹھیس پہنچا رہے ہیں۔

ملک بھر میں جشن ولادت با سعادت ﷺ عقیدت و احترام کیساتھ منایا جا رہا ہے

(ویب ڈیسک)نبی آخر الزماں حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کی ولادت کی مناسبت سے ملک بھر میں 12 ربیع الاول مذہبی جوش و جذبے اور عقیدت و احترام کے ساتھ منایا جا رہا ہے۔

آج دن کا آغاز نماز فجر کے بعد نبی اکرم ﷺ پر درود و سلام کی محافل سے ہوا اور ملکی سلامتی و خوشحالی اور امن و امان کے لیے خصوصی دعائیں مانگی گئیں۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 31 جب کہ صوبائی دارالحکومتوں میں 21، 21 توپوں کی سلامی دی گئی۔

جشن عید میلاد النبی کے موقع پر لاہور کینٹ یادگار شہداء پر پاک فوج کے چاک و چوبند دستے نے دن کا آغاز 21 توپوں کی سلامی دے کر کیا۔

اس موقع پر فضا پاک فوج کے جوانوں کے پرجوش نعروں نعرے تکبیر اللہ اکبر سے گونج اٹھی، تقریب میں پاک فوج کے اعلی افسران نے بھی شرکت کی۔

جشن ولادت با سعادت کے موقع پر ملک بھر کے گلی کوچوں، سڑکوں، شاہراہوں اور بازاروں کو انتہائی خوبصورتی کے ساتھ سجایا گیا ہے اور شہر شہر قریہ قریہ نبی مہربان ﷺ کی شان میں قصیدے پڑھے جا رہے ہیں۔

کراچی میں نیو میمن مسجد سے نشتر پارک تک جلوس نکالا جائے گا

ملک بھر کی طرح کراچی میں بھی جشنِ ولادت باسعادت حضرت محمد ﷺ کے موقع پر جلوس نکالے جائیں گے، مرکزی جلوس سمیت شہر بھر میں نکلنے والے جلوسوں کی سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔

شہر بھر میں مساجد، عمارتیں اور شاہراہیں برقی قمقموں سے سجائی گئی ہیں، عاشقان رسول ﷺ کی جانب سے محافل میلاد منقعد کی جا رہی ہیں۔

جشن عید میلادالنبی ﷺ کا مرکزی جلوس جماعت اہلسنت، سنی تحریک اور انجمن نوجوان اسلام کے تحت ایم اے جناح روڈ نیو میمن مسجد سے نشتر پارک تک نکالا جائے گا، جلوس بولٹن مارکیٹ، ریڈیو پاکستان اور نمائش چورنگی سے ہوتا ہوا نشتر پارک پر اختتام پزیر ہو گا۔ جلوس کے اختتام پر نشترک پارک میں عید میلادالنبی کانفرنس منقعد ہو گی جس سے علمائے کرام خطاب کریں گے۔

سیکیورٹی کے سخت انتظامات

مرکزی جلوس کے راستوں اور گزرگاہوں کی سکیورٹی کے لیے 5 ہزار کے قریب اہلکاروں سمیت ایس آئی یو کے ماہر نشانہ باز بھی تعینات ہیں۔

جلوس کے موقع پر ایم اے جناح روڈ کے اطراف کی تمام گلیاں کنٹینر لگا کر بند کر دی گئی ہیں، جلوس کی گزرگاہ میں آنے والی دکانوں کو بھی سیل کیا گیا ہے جب کہ رات گئے سندھ حکومت نے صوبے بھر میں دفعہ 144 کے تحت موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر ایک روز کی پابندی بھی عائد کر دی ہے۔

متبادل ٹریفک روٹس

جشن عید میلاد النبی ﷺ کے جلوس کے موقع پر ٹریفک کی روانی بحال رکھنے کے لیے ٹریفک پولیس کی جانب سے متبادل راستے بھی فراہم کیے گئے ہیں۔

حیدرآباد میں بھی جشن عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم مذہبی جوش و جذبے کے ساتھ منائی جا رہی ہے۔

حیدر آباد میں بھی عید کا سماں

حیدرآباد شہر کی گلی محلوں سمیت بازاروں، شاہراہوں اور سرکاری عمارتوں کو برقی قمقموں سے منور کر دیا گیا ہے، جگہ جگہ میلاد کی محفلیں بھی سجائی جا رہی ہیں۔

گوجرانوالہ میں 100 من کھیر کی دیگ

گوجرانوالہ میں بھی جشن عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے موقع پر شہر بھر کی مساجد اور گلی محلوں کو خوبصورتی کے ساتھ سجایا گیا ہے، شہر بھر میں عید کا سماں ہے جب کہ رات گئے عاشقان رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی جانب سے ریلیاں بھی نکالی گئیں۔

گوجرانوالہ کے علاقے ونیہ والا میں 100 من کھیر کی دیگ بھی تیار کی جا رہی ہے جسے جلوسوں کے شرکاء کو کھلایا جائے گا۔

63 من وزنی کیک

چنیوٹ میں جشن ولادت با سعادت کے موقع پر 63 من وزنی کیک کاٹا گیا جب کہ ملتان میں جامعہ مسجد بہار مدینہ کی جانب سے سورج میانی میں میلاد ریلی کا انعقاد کیا گیا جس میں خانہ کعبہ اورمسجد نبوی ﷺ کے ماڈلزکی زیارتیں بھی رکھی گئیں۔

نارووال میں بھی نذو نیاز

نارووال کی تحصیل شکر گڑھ میں جشن عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے مؤقف پر شہر بھر کی گلیوں اور بازاروں کو سجایا گیا ہے، مساجد میں حمد و نعت کی محافل سجائی جا رہی ہیں اور نذر و نیاز کا تیاریاں بھی عروج پر ہیں۔

آزاد کشمیر میں بھی شہریوں نے شہر بھر کو رنگ برنگی برقی قمقموں سے سجایا ہے جب کہ میر پور میں مرکزی میلاد کمیٹی کی جانب سے شہر کی مرکزی شاہراہوں پر چراغاں کا اہتمام کیا گیا ہے۔

سیاسی بیان بازی سے فوج میں شدید غصہ،قومی سلامتی کے معاملات اور تاریخ مسخ کی گئی:ترجمان پاک فوج

(ویب ڈیسک)پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار  کا کہنا ہے کہ کل ایک ایسا بیان دیا گیا جس میں تاریخ کو مسخ کرنے کی بات کی گئی۔

راولپنڈی میں پرس بریفنگ دیتے ہوئے میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ آج کی پریس کانفرنس کا ون پوائنٹ ایجنڈا ریکارڈ کی درستگی ہے، گزشتہ روز ایک بیان دیا گیا جس میں تاریخ کو مسخ کرنے کی بات کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ ایسے منفی بیانیے کے قومی سلامتی پر براہ راست منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں، منفی بیانیہ بھارت کی شکست اور ہزیمت کو کم کرنے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پلوامہ واقعے کے بعد بھارت نے 26 جنوری کو ناصرف منہ کی کھائی بلکہ پوری دنیا میں ہزیمت بھی اٹھائی، دشمن کے جہاز جو بارود پاکستان کے عوام پر گرانے آئے تھے وہ خالی پہاڑوں پر پھینک کر چلے گئے۔

ترجمان پاک فوج نے بتایا کہ افواج پاکستان کے چوکنا رسپانس نے دشمن کے عزائم کو ناکام بنایا، پاکستان نے اعلانیہ ہندوستان کو دن کی روشنی میں جواب دیا، دشمن کے 2 جہاز گرائے، پائلٹ ابھی نندن کو گرفتار کیا گیا، اللہ کی نصرت سے ہمیں ہندوستان کے خلاف واضح فتح نصیب ہوئی اور پوری قوم کا سر فخر سے بلند ہوا، پاکستان کی فتح کو دنیا بھر میں تسلیم کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی پائلٹ ابھی نندن کی رہائی کو کسی اور چیز سے جوڑنا انتہائی گمراہ کن ہے، یہ چیز کسی بھی پاکستانی کے لیے قابل قبول نہیں ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ابھی نندن کو جینیوا کنونشن کے تحت رہا کرنے کا فیصلہ کیا گیا، پاکستان کے ایک ذمہ دار ریاست کے طور پر ایک موقع دیتے ہوئے ابھی نندن کو رہا کرنے کا فیصلہ کیا، پاکستان کے ابھی نندن کے رہا کرنے کے فیصلے کو پوری دنیا نے سراہا۔

کورونا وائرس کے دوران خدمات سرانجام دینے پر علی ظفر کیلئے ’شان پاکستان‘ ایوارڈ

کورونا وائرس کی عالمی وبا کے دوران لوگوں کی مالی مدد کرنے پر پاکستانی گلوکار و اداکار علی ظفر کو حکومت پاکستان کی جانب سے شانِ پاکستان ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔

گورنر ہاؤس لاہور میں ’شان پاکستان’ ایوارڈ کی تقریب منعقد ہوئی تھی جس میں کورونا وائرس کی وبا کے دوران ملک میں خدمات سرانجام دینے والوں کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے انہیں اعزازات سے نوازا گیا تھا۔

تقریب میں صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی، گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور، وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور دیگر اہم شخصیات نے شرکت کی۔

مزید پڑھیں: علی ظفر’ نمل نالج سٹی’ کے سفیر مقرر

اس موقع پر ملک میں کورونا وائرس کے خلاف فرنٹ لائن پر لڑنے والے ڈاکٹرز، طبی عملے، این جی اوز کے ہیروز سمیت سیکیورٹی و حکومتی اداروں کو خراج تحسین پیش کیا۔

تقریب کے دوران صدر مملکت نے گورنر ہاؤس میں بنائی گئی کورونا ہیروز وال کا افتتاح بھی کیا۔

مذکورہ تقریب میں کورونا وائرس کی عالمی وبا کا مقابلہ کرتے ہوئے بھرپور خدمات سرانجام دینے والی 38 شخصیات کو اعزازات سے بھی نوازا گیا۔

اے پی پی کی رپورٹ کے مطابق تقریب میں کورونا وائرس سے شہید ہونے والے نشتر میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر مصطفی کمال، سروسز ہسپتال کے شہید پروفیسر حافظ مقصود احمد، ڈی ایچ کیو ٹیچنگ ہسپتال کے ایم ایس شہید ڈاکٹر معصود قصری سمیت دیگر شہید ڈاکٹرز کو بھی شانِ پاکستان ایوارڈ سے نوازا گیا جو ان کے اہلخانہ نے وصول کیا۔

علاوہ ازیں حکومت کی جانب سے بزنس کیمونٹی کے گوہر اعجاز، انوار اے غنی، میاں طلعت محمود، میاں انجم نثار اور میاں احسن کو بھی ایوارڈ دیا گیا۔

تقریب میں اخوت کے چیئرمین ڈاکٹر امجد ثاقب، الخدمت فاونڈیشن کے محمد عبدالشکور اور المائدہ ٹرسٹ کے محمد علی سمیت دیگر شعبوں میں وبا کے خلاف خدمات سرانجام دینے والوں کو بھی ایوارڈ سے نوازا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: سول ایوارڈ کیلئے نامزدگی پر علی ظفر کا خوشی کا اظہار

اس موقع پر حکومت پاکستان نے کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے نافذ کردہ لاک ڈاؤن میں خدمات سرانجام دینے والے گلوکار علی ظفر کی فلاحی تنظیم علی ظفر فاؤنڈیشن کے کردار کا بھی اعتراف کیا۔