تازہ تر ین

سیاستدان ایک دوسرے کو بُرا بھلا کہہ کر اپنا قد چھوٹا نہ کریں ،چینل ۵ کے پروگرام ” کالم نگار “ میں گفتگو

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)چینل فائیو کے تجزیوں اور تبصرو ں پر مشتمل پروگرام ”کالم نگار“میں گفتگو کرتے ہوئے کالم نگار ضمیر آفاقی نے کہا ہے کہ شیخ رشید وزیراعظم کے استاد ہیں، وزیراعظم نے جو زبان استعمال کی وہ شیخ رشید کی زبان ہو سکتی ہے۔ شیخ رشید نے لالہ موسیٰ جلسہ میں بھی کہا تھا بلاول میں کوئی ٹیکنیکل فالٹ ہے ، ان کے
باقی صفحہ 5بقیہ نمبر 52

باپ کے پاس بہت پیسہ ہے انکا فالٹ دور کروائیں۔ اس پر عمران خان کی ہمشیرہ نے ہنگامہ کیا اور عمران خان سے کہا کہ آپ نے یہ کیسے لوگ ساتھ رکھے ہیں۔ وزیراعظم عوام کی مینڈیٹ کے مطابق خدمت کریں۔ عمران خان آئین کے محافظ ہیں ، لٹکانے کی باتیں کرنی ہیں تو ادارے ختم کر کے ون مین شو لے آئیں۔پاکستان میں مہنگائی کے باعث خودکشیوں کی تعداد بڑھتی جارہی ہے۔ افغانستان کی تاریخ ہے کہ ان پر کوئی حملہ نہ کرے تو وہ آپس میں لڑ پڑتے ہیں۔وہاں طالبان اور داعش لڑ رہے ہیں۔ پاکستان میں امن کے لیے افغانستان کے معاملات میں مداخلت ضروری ہے۔ پولیو کے خلاف مذہبی حلقوں نے جنسی کمزوری کی باتیں پھیلائیں۔ محراب و منبر سے پولیو مہم چلنی چاہئے۔سیوریج کے پانی میں پولیو وائرس بھر چکا ہے اور ریاست اپنا کردار ادا کرنے سے قاصر ہے۔
میزبان کالم نگارعبدالباسط خان نے کہا کہ قوم کو پتا ہی نہیں ہے کہ ڈیم پر کام ہو رہا ہے یا نہیں۔سیاستدانوں کو مل بیٹھ کر پاکستان کا سوچنا چاہیے ، کوئی پارٹی اکیلے نظام ٹھیک نہیں کر سکتی۔معیثت ملک و قوم کا مسئلہ ہے، وزیراعظم کا اپوزیشن کیساتھ بیٹھ کر قومی ایشوز پر بات کرنا انکا قد بڑھائے گا۔ عمران خان کی بات میں تندہی نہیں ہونی چاہیے۔افغانستان کے حوالے سے عمران خان کا بیانیہ حقیقت پسندانہ ہے۔ افغانستان سے جان چھڑانے کے لیے ٹرمپ کے پاکستان مخالف بیانات میں کمی آئی ہے۔ پولیو مہم پر سیاست نہیں ہونی چاہئے۔ پاکستان کا پیسہ لوٹ کر باہر لیجانے والے بڑے ڈاکووں کے تحفظ کے لیے ٹیکس ایمنسٹی سکیم لائی جاتی ہے اور 100روپے کا موبائل کارڈ لینے والے غریب عوام سے بھی 25روپے ٹیکس کاٹنا ناانصافی ہے۔
تجزیہ کارشاہد اقبال بھٹی نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی زبان نہیں پھسل سکتی، انہیں عالمی طور پر کوئی کمزور گیند نہیں دینی چاہیے۔ بلاول کے وزیراعظم کو جاہل اور سلیکٹڈ کہنے پر عمران خان کوانہیںبلاول صاحبہ کہہ کر اپنا قد کم نہیں کرنا چاہیے تھا۔ملک میں تبدیلی لانی ہے تو اسمبلی میں دشمن سے ہاتھ ملا نا پڑے گا۔وزراءکی تبدیلی کے بعد بیان بازی کی ذمہ داری عمران خان نے خود لے لی ہے۔انکے سیاسی جلسوں سے لگتا ہے کہ ملک میں الیکشن ہونے والے ہیں۔
افغانستان جیسے حساس موضوعات پر وزیراعظم کی جانب سے تمام سیاسی جماعتوں کیساتھ مفاہمت کے بعد متفقہ بیانیہ آنا چاہیے۔پاکستان کو افغانستان کے مسائل میں فریق بنے بغیر اپنے مفادات کی حفاظت کے لیے بھرپور کردار ادا کرنا چاہیے۔ عمران خان اپنے بیانات میں سفارتی لہجہ استعمال نہیں کرتے انہیں بیانات نہیں دینے چاہئیں۔ ایٹمی ملک میں پولیو وائرس توہین آمیز ہے۔ پولیو مہم کے لیے بلدیاتی نظام کو فعال ہونا چاہئے۔
کالم نگارناصر اقبال کا کہنا تھا کہ پاکستان میں گالی گلوچ اور الزام تراشی کی سیاست کا کلچر 90 کی دہائی سے شروع ہوا۔ بابائے قوم کا اسلوب تھا کہ کسی کی ذاتیات پر حملے نہیں کرتے تھے، سیاستدانوں نے ان سے سیکھا نہیں۔ عمران خان کو 22سال سیاست کا انعام ملا ہے،کوئی جماعت اکیلے نظام نہیں بدل سکتی ،
وزیراعظم تمام سیاسی جماعتوں کیساتھ مفاہمت سے پاکستان کا نظام بدلیں۔ہمارا نظام کرپٹ ہے، اسے تبدیل کیے بغیر کچھ نہیں بدلے گا۔عمران خان کو سیاسی جلسے کرنے کا مشورہ دینے والا انکا دشمن ہے۔ پولیو مہم کو مضر کہنے والے جاہل ہیں،علماءسمیت ہر باشعور فرد کو سوشل میڈیا، میڈیا اور منبر سمیت ہر پلیٹ فارم سے پولیو مہم کے حق میں مہم چلانی چاہئے۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv