تازہ تر ین

گوریلوں کی بقا کا انحصار بندوقوں، جراثیم اور درختوں پر

لاہور( ویب ڈیسک ) افریقہ کے جنگلوں میں گوریلوں کی بقا کا انحصار بندوقوں، جراثیم اور درختوں پر ہے۔ایسا ویسٹرن لولینڈ گوریلوں پر سب سے بڑے سروے کرنے والے سائنسدانوں کا کہنا ہے۔
ایک دہائی پر مشتمل اس تحقیق سے سامنے آیا ہے کہ سابقہ اندازوں نسبت گوریلوں کی تعداد زیادہ ہے۔
تاہم ان کی بڑی تعداد غیرمحفوظ علاقوں میں رہتی ہے جہاں انھیں غیرقانونی شکار، ایبولا اور ماحولیاتی تباہی سے خطرہ ہے۔چمپنزیوں کے بارے میں کچھ ایسی ہی تصویر سامنے آئی تھی۔ گوریلے اور چمپنزی عام طور پر کیمرون، وسطی افریقن جمہوریہ، کانگو، گینیا اور گبون کے جنگلات میں رہتے ہیں۔افریقہ میں وسطی چمپنزی بھی خطرے کے دوچار جانوروں میں شامل ہے۔وائلڈ لائف کنزرویشن سوسائٹی کے کنزرویشن سائنسدان اور اس تحقیق کی شریک مصنف ڈاکٹر فیونا مائیسلز کا کہنا ہے کہ ’بندوقوں سے مراد شکار، جراثیم سے مراد ایبولا اور درخت اس حقیقت کی جانب اشارہ ہیں کہ یہ گھنے جنگلات کے جانور ہیں جنھیں بقا کے لیے گھنے جنگلات کی ضرورت ہے۔‘’اگر آپ جنگلات کا صفایا کر دیں تو یہ سب ختم ہو جائیں گے۔ اگر جنگلات میں صرف ایک ہی قسم کے درخت ہوں گے تو آپ کو یقیناً یہاں گوریلے اور چمپنزی نہیں ملیں گے۔‘سائنسی جریدے سائنس ایڈوانسز میں یہ بین الاقوامی محققین بحث کرتے ہیں کہ ان جانوروں کی آبادی کو جتنی توجہ اس وقت دی جا رہی اس سے زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ تحفظ فراہم کرنے کی کوششیوں میں شکار پر پابندی کے حوالے سے اقدامات، بیماروں کے پھیلاو¿ پر قابو پانے اور اعلیٰ معیار کا ماحول محفوظ بنانے پر توجہ دینا چاہیے۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv