تازہ تر ین

افغانستان کا پاکستان پر حملہ, 12شہید 52زخمی, پاک فوج کا بھرپور جواب

راولپنڈی، چمن ‘طور خم(نمائندگان خبریں) افغانستان سے بلوچستان کے شہر چمن کے علاقوں کلی لقمان اور کلی جہانگیر میں افغان فورسز کی مردم شماری کی سکیورٹی پر تعینات ایف سی اہلکاروں پر بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں 1 خاتون اور 2بچوں سمیت 12شہری شہید جبکہ چار ایف سی اہلکاروں اور عورتوں بچوں سمیت 52سے زائد افراد شدید زخمی ہوگئے،زخمیوں کو فوری طو رپر قریبی ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جن میں بعض کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ۔ پاک فوج نے فوری جوابی کارروائی کر کے افغان فورسز کی متعدد چوکیوں کو تباہ کر دیا ہے آخری اطلاعات تک فائرنگ کا سلسلہ جاری رہا ، پاک افغان بارڈر کشیدہ صورت حال کے باعث بند کر دیا گیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق جمعہ کی اعلیٰ صبح چار بجے ایف سی کے سکیورٹی دستے پاکستانی علاقے کلی لقمان اور کلی جانگیر میں مردم شماری کی ٹیموں کے لئے سکیورٹی فرائض کی ادائیگی پر پہنچے تو افغان فورسز نے ایف سی کے دستوں پر بلااشتعال فائرنگ شروع کر دی جس کے نتیجے میں ایک خاتون 2بچوں سمیت 9 شہری جاں بحق ہو گئے جبکہ چار بلوچ ایف سی اہلکاروں اور بچوں و عوتوں سمیت50سے زائد افراد مزید فائرنگ کی زد میں آ کر شدید زخمی ہو گئے ۔ جنہیں طبی امداد فراہم کرنے کے لئے کوئٹہ ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جہاں پر شدید زخمیوں کو طبی امداد فراہم کی جارہی ہے تاہم بعض زخمیوں کی حالت نازک ہے ۔ سرحد پر کشیدہ صورت حال کے پیش نظر پاک افغان بارڈر کو بند کر دیا گیا افغان فورسز کی جانب سے واضح طورپر سویلین آبادی پر مارٹر گولے پھینکے گئے فائرنگ کا سلسلہ تاحال جاری ہے جبکہ پاک فوج کی جانب سے بھی افغان فورسز کا بلااشتعال فائرنگ کا منہ توڑ جواب دیا گیا جس کے نتیجے میں افغان فورسز کے متعدد اہلکاروں کی ہلاکت کی اطلاع ہے اور افغان فورسز کی متعدد چوکیاں بھی تباہ کر دی گئیں ہیں اور افغان فوج اپنی چوکیوں کو چھوڑ کر بھاگ گئے دوسری جانب پورے شہر میں دکانیں اور اہم تجارتی مراکز بند کردیئے گئے اور چمن شہر کو چھوڑ کر نکل مکانی کررہے ہیں۔ اس کے علاوہ پاک فوج کے تازہ ترین دستے بھی افغان فورسز کا منہ توڑ جواب دینے کیلئے بھاری توپخانے کے ساتھ پہنچ گئے ہیں ۔آئی ایس پی آر کے مطابق افغان حکام کو مردم شماری کے حوالے سے سفارتی و عسکری ذرائع کی جانب سے پیشگی اطلاع دی گئی تھی لیکن افغان بارڈر فورسسز مردم شماری کی راہ میں 30 اپریل سے روکاٹیں کھڑی کر رہی تھی۔دوسری جانب سکیورٹی ذرائع کے مطابق اسٹیشن ہاو¿س آفیسر (ایس ایچ او) چمن مقصود نے بتایا کہ واقعے میں ایک شہری شہید ہوا جس کی شناخت 17 سالہ محمد اشرف کے نام سے کی گئی۔حملے کے بعد پاک افغان سرحد پر موجود ‘باب دوستی’ کو ہر قسم کی آمد ورفت کے لیے بند کر دیا گیا جبکہ سیکورٹی فورسز نے حملے سے متاثرہ علاقہ مکینوں کو گاوں خالی کرنے کی ہدایت بھی جاری کردی۔ پاک افغان سرحدی علاقوں میں ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا اور فو رسز نے علا قے کا کنٹرو ل سنبھا ل لیا ہے ، پاک فوج کے ترجمان نے افغان فورسز کی جانب سے مردم شماری میں مصروف عمل ایف سی اہلکاروں کو نشانہ بنانے کے عمل کو انتہائی افسوسناک قرار دیا ہے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور نے سوشل میڈیا پر ٹویٹ کیا کہ افغان فورسز کی جانب سے مردم شماری میں مصروف ایف سی اہلکاروں پر فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں ایک شہری شہید اور ایف سی کے 4 اہلکاروں سمیت 18 افراد زخمی ہوئے۔ افغان فورسز کی جانب سے چمن کے علاقوں کلی لقمان اور کلی جہانگیر میں مردم شماری میں رکاوٹیں کھڑی کی جا رہی ہیں۔خیال رہے کہ ملک کی سیاسی و عسکری قیادت ملک میں دہشت گردی کی حالیہ لہر میں افغانستان سے آنے والے دہشت گردوں اور وہاں موجود ان کی قیادت کو ملوث قرار دے چکی ہے.رواں سال فروری میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بھی خبردار کیا تھا کہ دہشت گرد ایک بار پھر افغانستان میں منظم ہورہے ہیں اور وہاں سے پاکستان میں عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ پاکستانی فورسز نے افغان فورسز کو کرارا جواب دیا جس کے نتیجے میں متعدد افغان اہلکاروں کی ہلاکت کی اطلاع ملی ہے۔ افغان جارحیت کے بعد پاک فوج کے تازہ دم دستے بھی سرحدی علاقے میں بھیج دیئے گئے ہیں۔ پاک فضائیہ کو بھی الرٹ کر دیا گیا ہے۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ افغان جارحیت کا نشانہ بننے والے ایف سی جوان مردم شماری ٹیم کی سکیورٹی پر مامور تھے۔ مردم شماری کے بارے میں افغان حکام کو آگاہ کیا گیا تھا۔ زخمیوں کو سی ایم ایچ اور سول ہسپتال کوئٹہ منتقل کر دیا گیا ہے۔ افغان فورسز کی جارحیت کے بعد چمن بارڈر کو آمد و رفت کے لئے بند کر دیا گیا ہے۔ قلعہ عبد اللہ کے سرحدی دیہات میں مردم شماری روک دی گئی ہے اور آج چمن میں ہڑتال رہی۔ تمام سرکاری اور نجی سکول بھی غیرمعینہ مدت تک بند کر دیئے گئے۔ شہریوں کو سرحدی علاقوں سے نقل مکانی کی ہدایت کر دی گئی ہے۔ بلوچستان میں ضلع قلعہ عبداللہ کے2 سرحدی دیہات میں مردم شماری روک دی گئی ہے۔ فائرنگ کے بعد چمن پر پاک افغان سرحد کوہر قسم کی آمدورفت کے لیے بند دیا گیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر کے مطابق ضلع بھر میں تمام تعلیمی ادارے غیر معینہ مدت تک بندکردیئے گئے، ڈپٹی کمشنر نے شہریوں کو ہدایت کی کہ وہ گھروں کی چھت پر آنے اور بارڈرکی طرف غیرضروری آمد و رفت سے گریز کریں۔ فائرنگ کے زخمیوں کو چمن کے سول ہسپتال منتقل کیاگیا ہے جن میں خواتین اور بچے شامل ہیں، شدید زخمیوں کو کوئٹہ منتقل کر دیا گیا ہے، واقعے کے بعد باب دوستی ہرقسم کی آمدروفت کیلئے بند ہے اور دونوں جانب صورت حال کشیدہ ہے۔ چمن کے کمشنر کا کہنا ہے کہ آبادی کو تو نشانہ بنایا گیا، شہر کے آس پاس گاﺅں کو بھی نشانہ بنایا گیا جبکہ بارڈر پر تو لوگوں کو براہ راست فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا، چمن شہر کی طرف رخ کرکے مارٹر گولے مارے گئے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان ثناءاللہ زہری کا کہنا تھا کہ پاک افغان سرحد سکیورٹی خدشات کے باعث بند کی گئی ہے۔ مردم شماری ہر صورت میں مکمل کریں گے۔ آج افغان فورسز کی فائرنگ سے2سیکورٹی اہلکاروں سمیت12افراد شہید ، 52زخمی ہوئے۔ زخمیوں کے علاج معالجے اور نقصانات کے ازالے کیلئے صوبائی حکومت نے 15 کروڑ روپے جاری کردئیے ہیں۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پاک افغان ڈی جی ایم اوز کا ہاٹ لائن پر رابطہ ہوا ہے اور پاکستان کے ڈی جی ایم او میجر جنرل ساحر شمشاد مرزا نے سکیورٹی فورسز اور پاکستانی دیہاتوں پر فائرنگ کی مذمت کی ہے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات (آئی ایس پی آر) کے مطابق افغان فوسز کی جانب سے پاکستان کے علاقے چمن میں فائرنگ اور گولہ باری کا سلسلہ رک گیا جس کے بعد پاک افغان ڈی جی ایم اوز میں ہاٹ لائن رابطہ ہوا ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ڈی جی ایم او میجر جنرل ساحر شمشاد مرزا نے پاکستانی دیہاتوں اور سکیورٹی فورسز پر فائرنگ کی مذمت کی۔ میجرجنرل ساحرشمشاد نے کہا کہ بارڈر کے مقام پر دیہات دونوں اطراف تقسیم ہیں اور پاکستان کی فورسز اور عوام شہری بارڈ پر اپنی سائیڈ پر ہیں جب کہ مردم شماری ٹیمیں بھی اپنے علاقے میں فرائض سرانجام دے رہی تھیں اور ٹیمیں اپنے علاقے میں کام جاری رکھیں گی۔ افغان فورسزکشیدہ صورتحال کوختم کریں اور اپنی سائیڈ پر رہیں۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv