سال 2021 شائقین کرکٹ کے لیے 2020 کی نسبت سنسنی اور تفریح سے بھرپور رہا ہے۔
شائقین کرکٹ کو رواں برس ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کا فائنل اور ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ سمیت کئی دلچسپ اور سنسنی خیز مقابلے دیکھنے کو ملے۔
جہاں بالرز اور بلے بازوں نے بہترین کھیل پیش کیا وہیں فیلڈنگ کے شعبے میں بھی شاندار نظارے دیکھنے کو ملے۔
تاہم یہاں ہم آپ کو سال 2021 کی دو ایسی ڈلیوریز دکھانے جارہے ہیں جو اپنی نوعیت کی منفرد ڈلیوریز ہیں جس کے بارے میں گیند باز خود کہتے ہیں کہ ایسی گیند ہوجانا کوئی معجزہ ہی ہے۔
پاکستان کے اسٹار فاسٹ بالر شاہین شاہ آفریدی اپنے کیریئر کے آغاز میں ہی کامیابی کی اس سیڑھی پر قدم رکھ چکے ہیں جہاں پورے کیریئر میں بھی پہنچنا بہت سے کھلاڑیوں کا خواب ہی رہ جاتا ہے۔
رواں برس شاہین شاہ آفریدی بین الاقوامی کرکٹ میں سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے والے کھلاڑی ہیں۔
ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے گروپ میچ میں بھارت کے خلاف ان کی شاندار بالنگ کے تو خود بھارتی کھلاڑی بھی معترف ہوئے ہی لیکن لوکیش راہول کو بولڈ کرنے کا چرچا اب بھی کرکٹ ماہرین اور شائقین کی زبان زد عام ہے۔
شاہین شاہ آفریدی کی جانب سے لوکیش راہول کو کی جانے والی گیند دنیا کے کسی بھی بلے باز کے لیے کھیلنا یقیناًناممکن تھی یہی وجہ ہے کہ اسے 2021 کی بہترین ڈلیوری قراردیا جارہا ہے۔
دوسری جانب اپریل میں انگلش کاؤنٹی کے میچ میں انگلینڈ کے لیگ اسپنر میٹ پارکنسن نے آسٹریلیا کے لیجنڈری لیگ اسپنر شین وارن کی 1993 کی ایشیز سیریز میں بال آف دی سینچری قرار دی گئی جیسی گیند کروا کر ماہرین کرکٹ سےخوب داد سمیٹی۔
میٹ پارکنسن نے وہ گیند مانچسٹر کے اسی اولڈ ٹریفورڈ گراؤنڈ میں کی جہاں 1993 میں شین وارن نے کی تھی۔