ایڈیلیڈ اوول :(ویب ڈیسک)پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان کھیلے جارہے دوسرے ٹیسٹ میچ کے دوسرے روز آسٹریلوی ٹیم نے 3 وکٹ کے نقصان پر 589 رنز بنا کر اپنی پہلی اننگ ڈکلیئر کردی جبکہ اوپننگ بلے باز ڈیوڈ وارنر نے 300 رنز بنا کر اپنی ٹرپل سنچری اسکور کرڈالی۔ایڈیلیڈ میں کھیلے جارہے ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ میچ میں آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تھا، جو درست ثابت ہوا۔کھیل کے پہلے روز آسٹریلوی بلے باز ڈیوڈ وارنر اور مارنس لبسچینجکی شاندار سنچریوں کی بدولت کینگروز نے صرف ایک وکٹ کے نقصان پر 302 رنز بناکر اپنی پوزیشن مضبوط کرلی تھی۔پہلے روز پاکستان کو ابتدا میں ہی ایک وکٹ ملنے کے بعد ڈیوڈ وارنر اور مارنس لبوشین کی جوڑی کیریز پر ڈٹ گئی تھی اور پاکستانی باو¿لرز ان کے سامنے بے بس نظر آئے اور آسٹریلوی ٹیم پہلے دن کے کھیل کے اختتام تک 302 رنز بنانے میں کامیاب ہوگئی۔302 رنز ایک وکٹ کے نقصان پر آج جب کینگروز نے دوبارہ اننگز کا آغاز کیا تو ڈیوڈ وارنر 166 جبکہ مارنس لبسچینج 126 رنز پر موجود تھے۔تاہم شاہین شاہ آفریدی نے دوسرے ٹیسٹ میچ کے دوسرے دن نئی گیند کا فائدہ اٹھایا اور 369 رنز کے مجموعی اسکور پر پر مارنس کی وکٹ حاصل کی، جو 162رنز بنا سکے۔اس کے بعد آنے والے بلے باز اسٹوین اسمتھ تھے جو صرف 36 رنز بناسکے اور وہ بھی شاہین شاہ آفریدی کی گیند کا شکار ہوگئے۔تاہم ان 36 رنز کے ساتھ ہی اسٹیو اسمتھ نے ساتھ ہی ریکارڈ بھی اپنے نام کرلیا اور 7 ہزار ٹیسٹ رنز بنا کر ڈان بریڈمین کو پیچھے چھوڑ دیا۔مذکورہ ریکارڈ بنانے والے اسٹیو اسمتھ 11 ویں آسٹریلوی کھلاڑی بن گئے۔3 کھلاڑیوں کے نقصان کے باوجود آسٹریلوی کھلاڑیوں نے ذمہ دارانہ انداز میں بیٹنگ جاری رکھی اور ڈیوڈ وارنر نے 389 گیندوں پر اپنی ٹرپل سنچری پوری کرلی۔جس کے بعد آسٹریلیا نے اپنی پہلی اننگز 589 رنز 3 کھلاڑی آو¿ٹ پر ڈکلیئر کردی اور آسٹریلوی بلے باز ڈیوڈ وارنر 335 رنز بنا کر ناٹ آو¿ٹ رہے۔واضح رہے کہ پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان کھیلا جانے والا دوسرا ٹیسٹ ڈے اینڈ نائٹ میچ ہے، جس میں ‘پنک بال’ استعمال کی جارہی ہے۔اس سے قبل پاکستان نے آسٹریلیا کے خلاف ٹسیٹ سیریز کے آخری میچ کے لیے حارث سہیل، نسیم شاہ اور عمران خان جونیئر کو ڈراپ کرتے ہوئے 3 تبدیلیاں کی گئی ہیں جبکہ حریف ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔قومی ٹیم میں حارث سہیل کی جگہ اوپننگ بلے باز امام الحق جبکہ محمد عباس اور محمد موسیٰ کو بھی ٹیم میں شامل کیا گیا۔دوسرے ٹیسٹ میچ میں قومی ٹیم میں شامل 19سالہ موسیٰ خان آسٹریلیا کے خلاف اپنا ڈیبیو کیا تھا۔خیال رہے کہ برسبین میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میچ میں پاکستان کی بیٹنگ اور باو¿لنگ دونوں بدترین ناکامی سے دوچار ہوئیں اور آسٹریلیا نے میچ میں یکطرفہ مقابلے کے بعد اننگز اور 5 رنز سے شکست دے دی تھی۔اگر پاکستانی ٹیم ایڈیلیڈ میں بھی شکست سے دوچار ہوتی ہے تو یہ گرین شرٹس کو آسٹریلوی سرزمین پر لگاتار پانچواں کلین سوئپ ہوگا جہاں فتح تو دور پاکستانی ٹیم گزشتہ 20 سال میں کوئی ٹیسٹ میچ ڈرا بھی کرنے میں کامیاب نہ ہو سکے گی۔ اسکواڈ پاکستان: امام الحق، شان مسعود، اظہرعلی(کپتان)، اسد شفیق، بابر اعظم، افتخار احمد، محمد رضوان، یاسر شاہ، شاہین شاہ آفریدی، محمد موسی، محمد عباس آسٹریلیا: ڈیوڈ وارنر، جوئے برنس، مارنس ، اسٹیون اسمتھ، میتھیو ویڈ، ٹریوس ہیڈ، ٹم پین (کپتان)، پیٹ کمنز،مچل اسٹارک، ناتھن لیون، جوش ہیزل ووڈ

ایڈیلیڈ اوول :(ویب ڈیسک)پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان کھیلے جارہے دوسرے ٹیسٹ میچ کے دوسرے روز آسٹریلوی ٹیم نے 3 وکٹ کے نقصان پر 589 رنز بنا کر اپنی پہلی اننگ ڈکلیئر کردی جبکہ اوپننگ بلے باز ڈیوڈ وارنر نے 300 رنز بنا کر اپنی ٹرپل سنچری اسکور کرڈالی۔ایڈیلیڈ میں کھیلے جارہے ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ میچ میں آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تھا، جو درست ثابت ہوا۔کھیل کے پہلے روز آسٹریلوی بلے باز ڈیوڈ وارنر اور مارنس لبسچینجکی شاندار سنچریوں کی بدولت کینگروز نے صرف ایک وکٹ کے نقصان پر 302 رنز بناکر اپنی پوزیشن مضبوط کرلی تھی۔پہلے روز پاکستان کو ابتدا میں ہی ایک وکٹ ملنے کے بعد ڈیوڈ وارنر اور مارنس لبوشین کی جوڑی کیریز پر ڈٹ گئی تھی اور پاکستانی باو¿لرز ان کے سامنے بے بس نظر آئے اور آسٹریلوی ٹیم پہلے دن کے کھیل کے اختتام تک 302 رنز بنانے میں کامیاب ہوگئی۔302 رنز ایک وکٹ کے نقصان پر آج جب کینگروز نے دوبارہ اننگز کا آغاز کیا تو ڈیوڈ وارنر 166 جبکہ مارنس لبسچینج 126 رنز پر موجود تھے۔تاہم شاہین شاہ آفریدی نے دوسرے ٹیسٹ میچ کے دوسرے دن نئی گیند کا فائدہ اٹھایا اور 369 رنز کے مجموعی اسکور پر پر مارنس کی وکٹ حاصل کی، جو 162رنز بنا سکے۔اس کے بعد آنے والے بلے باز اسٹوین اسمتھ تھے جو صرف 36 رنز بناسکے اور وہ بھی شاہین شاہ آفریدی کی گیند کا شکار ہوگئے۔تاہم ان 36 رنز کے ساتھ ہی اسٹیو اسمتھ نے ساتھ ہی ریکارڈ بھی اپنے نام کرلیا اور 7 ہزار ٹیسٹ رنز بنا کر ڈان بریڈمین کو پیچھے چھوڑ دیا۔مذکورہ ریکارڈ بنانے والے اسٹیو اسمتھ 11 ویں آسٹریلوی کھلاڑی بن گئے۔3 کھلاڑیوں کے نقصان کے باوجود آسٹریلوی کھلاڑیوں نے ذمہ دارانہ انداز میں بیٹنگ جاری رکھی اور ڈیوڈ وارنر نے 389 گیندوں پر اپنی ٹرپل سنچری پوری کرلی۔جس کے بعد آسٹریلیا نے اپنی پہلی اننگز 589 رنز 3 کھلاڑی آو¿ٹ پر ڈکلیئر کردی اور آسٹریلوی بلے باز ڈیوڈ وارنر 335 رنز بنا کر ناٹ آو¿ٹ رہے۔واضح رہے کہ پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان کھیلا جانے والا دوسرا ٹیسٹ ڈے اینڈ نائٹ میچ ہے، جس میں ‘پنک بال’ استعمال کی جارہی ہے۔اس سے قبل پاکستان نے آسٹریلیا کے خلاف ٹسیٹ سیریز کے آخری میچ کے لیے حارث سہیل، نسیم شاہ اور عمران خان جونیئر کو ڈراپ کرتے ہوئے 3 تبدیلیاں کی گئی ہیں جبکہ حریف ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔قومی ٹیم میں حارث سہیل کی جگہ اوپننگ بلے باز امام الحق جبکہ محمد عباس اور محمد موسیٰ کو بھی ٹیم میں شامل کیا گیا۔دوسرے ٹیسٹ میچ میں قومی ٹیم میں شامل 19سالہ موسیٰ خان آسٹریلیا کے خلاف اپنا ڈیبیو کیا تھا۔خیال رہے کہ برسبین میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میچ میں پاکستان کی بیٹنگ اور باو¿لنگ دونوں بدترین ناکامی سے دوچار ہوئیں اور آسٹریلیا نے میچ میں یکطرفہ مقابلے کے بعد اننگز اور 5 رنز سے شکست دے دی تھی۔اگر پاکستانی ٹیم ایڈیلیڈ میں بھی شکست سے دوچار ہوتی ہے تو یہ گرین شرٹس کو آسٹریلوی سرزمین پر لگاتار پانچواں کلین سوئپ ہوگا جہاں فتح تو دور پاکستانی ٹیم گزشتہ 20 سال میں کوئی ٹیسٹ میچ ڈرا بھی کرنے میں کامیاب نہ ہو سکے گی۔
اسکواڈ پاکستان: امام الحق، شان مسعود، اظہرعلی(کپتان)، اسد شفیق، بابر اعظم، افتخار احمد، محمد رضوان، یاسر شاہ، شاہین شاہ آفریدی، محمد موسی، محمد عباس
آسٹریلیا: ڈیوڈ وارنر، جوئے برنس، مارنس ، اسٹیون اسمتھ، میتھیو ویڈ، ٹریوس ہیڈ، ٹم پین (کپتان)، پیٹ کمنز،مچل اسٹارک، ناتھن لیون، جوش ہیزل ووڈ

بھارتی ایڈیٹر کو فواد خان کی یاد ستانے لگی

پاکستان کے مقبول ترین اداکار فواد خان کو سالگرہ کی موقع پر معروف بھارتی فلم فیئر ایڈیٹر جتیش پِلائی نے پیار بھرا پیغام بھیجا۔فواد خان آج کل فلموں اور ڈراموں میں نظر تو نہیں آرہے لیکن ان کے مداحوں کو ان کے ہر ڈرامے اور فلم کا انتظار رہتا ہے۔اداکار نا صرف لالی وڈ میں مقبول ہیں بلکہ سرحد پار بھی انہیں بے شمار لوگ پسند کرتے ہیں اور انہیں اسکرین پر دیکھنے کے منتظر رہتے ہیں۔حال ہی میں اداکار کی 38ویں سالگرہ کے موقع پر جہاں پاکستان سے انہیں بے شمار لوگوں نے سالگرہ کی مبارکباد  دی وہیں معروف بھارتی فلم فیئر ایڈیٹر نے بھی ان کی سالگرہ کے موقع پر ایک خوبصورت پیغام لکھا

پاکستان ہم سے کوئی جنگ نہیں جیت سکتا: بھارتی وزیر دفاع کی بڑھکیاں

پونا: بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے ایک بار پھر بڑھکیاں مارتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان بھارت سے کوئی روایتی جنگ نہیں جیت سکتا اس لیے اس نے پراکسی وار کا راستہ چنا۔پونا کی نیشنل ڈیفینس اکیڈمی میں پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے راج ناتھ سنگھ نےکہا کہ پاکستان اپنا پراکسی وار کا شوق پورا کررہا تھا کیونکہ اسے پتا چل چکا ہےکہ وہ ہم سے روایتی جنگ نہیں جیت سکتا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے پراکسی وار کا راستہ خود چنا جس میں اسے صرف شکست ہوگی۔بھارتی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ پاکستان 1948 سے ہی حقیقت جان چکا تھا، اور پھر 1965، 71 اور 99 کی جنگوں کے ذریعے کہ وہ بھارت سے کوئی روایتی یا محدود جنگ نہیں جیت سکتا۔راج ناتھ سنگھ نے مزید کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے ذریعے پراکسی وار کا راستہ چنا لیکن میں مکمل ذمہ داری کے ساتھ یہ بتاسکتا ہوں کہ پاکستان کو سوائے شکست کے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ بھارت کے ہمیشہ سے دیگر ممالک کے ساتھ اچھے اور دوستانہ تعلقات رہے، بھارت کے کبھی اضافی علاقائی مقاصد نہیں رہے لیکن کوئی اشتعال انگیزی ہوئی تو ہم کسی کو نہیں چھوڑیں گے۔

لاہور :سموگ یا فوگ ،شہر کی فضا دوبارہ گرد آلود ہو گئی

لاہور (جنرل رپورٹر) شہر میں سموگ یا فوگ، شہر کی فضا ایک بار پھر گردآلود ہو گئی۔ گزشتہ روز 216 ایئر کوالٹی انڈیکس کے ساتھ لاہور دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں \رفہرست رہا، پنجاب اسمبلی کے قریب آلودگی کی شرح 365، گلبرگ 302، ایئرپورٹ اور اطراف میں 233 اے کیو آئی ریکارڈ کیا گیا۔ محکمہ موسمیات کا بتانا تھا کہ شہر کا مطلع جزوی طور پر آج ابرآلود رہے گا۔ ہوا کی رفتار 10 کلومیٹر فی گھنٹہ جبکہ نمی کا تناسب 65 فیصد ریکارڈ کیا گیا ہے۔ موسم کا احوال بتانے والوں کے مطابق آج شہر میں کم سے کم درجہ حرارت8، زیادہ سے زیادہ 22 ڈگری سینٹی گریڈ رہنے کا امکان ہے۔

ٹرمپ اچانک افغانستان پہنچ گئے طالبان سے مذاکرات کی بحالی کا اعلان

کابل/واشنگٹن(صباح نیوز‘ این این آئی) امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے طالبان کے ساتھ مذاکراتکی بحالی کا اعلان کر دیا ہے۔امریکی صدر نے افغانستان کا اچانک دورہ کیا اور19 گھنٹے گزارے اور اپنے افغان ہم منصب اشرف غنی سے ملاقات کی۔امریکی صدرخصوصی طیارے پر جمعرات کی شام افغانستان کے صوبے پروان کے علاقے بگرام پہنچے تھے۔ وائٹ ہاوس کے نیشنل سیکیورٹی (قومی سلامتی)کے مشیر رابرٹ او برائن اور سیکریٹ سروس ایجنٹس کے اہلکاروں کا مختصر گروپ بھی ان کے ہمراہ تھا۔ڈونلڈٹرمپ نے کہا کہ افغان طالبان معاہدہ کرنا چاہتے ہیں اور میرے خیال میں وہ جنگ بندی بھی چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا ہم دیکھیں گے کہ کیا واقعی طالبان مذاکرات چاہتے ہیں لیکن یہ ایک حقیقی ڈیل ہونی چاہئے۔امریکی صدر نے کہا کہ ہم افغانستان میں امریکی فوجیوں کی تعداد میں واضح کمی کریں گے۔ ٹرمپ نے تھینکس گونگ ڈے کے موقع پر افغانستان میں موجود امریکی فوجیوں سے بھی ملاقات کی۔در ٹرمپ نے کہا افغانستان میں امریکی فوجیوں کی تعداد 13 ہزار سے کم کرکے 8600 کرنے کا منصوبہ ہے۔ واضح رہے کہ امریکہ کے صدر بننے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کا افغانستان کا یہ پہلا دورہ ہے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امید ظاہر کی ہے کہ امریکا کی طویل جنگ کے خاتمے کے لیے طالبان جنگ بندی پر رضامند ہوجائیں گے۔ طالبان معاہدہ کرنا چاہ رہے ہیں اس لیے ہم ان سے ملاقات کررہے ہیں،ہم کہتے ہیں کہ جگ بندی ہونی چاہیے اور وہ سیز فائر نہیں چاہتے تھے لیکن اب وہ بھی جنگ بندی چاہتے ہیں اور میرے خیال سے اب کام ہوجائے گا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ غیر اعلانیہ دورے پر افغانستان پہنچ گئے۔ کرسی صدارت سنبھالنے کے بعد یہ ا±ن کا افغانستان کا پہلا دورہ ہے۔امریکی صدر کا طیارہ بگرام کے فضائی اڈے پر اترا۔ اس دورے میں ٹرمپ کے ہمراہ وائٹ ہاو¿س میں قومی سلامتی کے مشیر روبرٹ اوبرائن اور مشیروں کے ایک چھوٹے گروپ کے علاوہ صدارتی پاسداران کے افسران اور میڈیا کے اداروں کی نمائندگی کرنے والے رپورٹروں کا ایک گروپ بھی افغانستان پہنچا۔ٹرمپ نے بگرام کے اڈے پر افغان صدر اشرف غنی سے ملاقات کی۔ بعد ازاں انہوں نے امریکی فوجیوں کے سامنے خطاب بھی کیا۔ اس موقع پر امریکی صدر کا کہنا تھا کہ افغان تحریک طالبان امن معاہدے کی خواہش رکھتی ہے۔ ٹرمپ نے خیال ظاہر کیا کہ طالبان فائر بندی چاہتے ہیں۔ٹرمپ نے انکشاف کیا کہ امریکا نے طالبان کے ساتھ بات چیت دوبارہ شروع کر دی ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ہم کہتے ہیں کہ جگ بندی ہونی چاہیے اور وہ سیز فائر نہیں چاہتے تھے لیکن اب وہ بھی جنگ بندی چاہتے ہیں اور میرے خیال سے اب کام ہوجائے گا۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ مغربی تہوار تھینکس گیوِنگ کے موقع پر اچانک افغانستان پہنچے جہاں انہوں نے امید ظاہر کی کہ امریکا کی طویل جنگ کے خاتمے کے لیے طالبان جنگ بندی پر رضامند ہوجائیں گے۔امریکی صدر نے امریکی فوجیوں کوٹرکی (مرغی کی طرح کا ایک پرندہ) کھانے کے لیے پیش کیا جس کے بعد ان کے ساتھ بیٹھ کر تھینکس گیونگ تہوار کا ڈنر کیا۔اس موقع پر انہوں نے افغانستان میں تعینات امریکی فوجیوں کے ساتھ گفتگو کی اور ان کے ساتھ تصاویر بھی لیں۔افغانستان پہنچنے پر امریکی فوج کے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل مارک ملے نے ان کا استقبال کیا۔خیال رہے کہ یہ کسی بھی امریکی صدر کا افغانستان کا دوسرا دورہ تھا، اس سے قبل ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ برس کرسمس کے موقع پر عراق کا دورہ کر کے وہاں تعینات امریکی فوجیوں سے ملاقات کی تھی۔خیال رہے کہ امریکی صدر نے صدارتی انتخابات کی مہم کے دوران بھی افغانستان میں امریکی جنگ کے خاتمے کی خواہش کا اظہار کرتے تھے۔بعدازاں امریکا اور طالبان کے درمیان گزشتہ برس باضابطہ طور پر بات چیت کا آغاز ہوا تھا، تاہم رواں برس ستمبر میں طالبان حملے میں امریکی فوجیوں کی ہلاکت کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے طالبان رہنماو¿ں کے ساتھ ملاقات منسوخ کرکے مذاکراتی عمل ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔تاہم طالبان کی جانب سے اغوا کیے گئے امریکی اور آسٹریلوی پروفیسرز کی رہائی کے بعد امن عمل کی بحالی کے امکانات روشن ہوئے تھے۔خیال رہے کہ امریکی شہر نیویارک میں 11 ستمبر 2011 کو ہونے والے حملے کے بعد افغانستان میں امریکا نے چڑھائی کردی تھی اور اس کے بعد سے نیٹو دستے وہاں موجود ہیں، اس جنگ کے دوران 2400 امریکی فوجی قتل ہوچکے ہیں۔مذکورہ جنگ کے اختتام کے لیے ممکنہ معاہدے کے تیار کردہ مسودے میں غیر ملکی فوجیوں کے انخلا کے بدلے طالبان کی جانب سے اس بات کی ضمانت موجود تھی کہ وہ امریکا یا اس کے اتحادیوں کے خلاف حملے کے لیے افغانستان کی سرزمین استعمال نہیں ہونے دیں گے۔تاہم اس کے باوجود امریکی عہدیداروں کو اس بات پر شبہ ہے کہ طالبان القاعدہ کو افغان سرزمین سے امریکا کے خلاف حملے سے روک سکتے ہیں۔اکتوبر میں امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر نے افغانستان کا دورہ کیا تھا۔ یہ دورہ طالبان تحریک کے ساتھ بات چیت کو دوبارہ سے ڈگر پر لانے کی ایک کوشش تھی۔ اس سے قبل گذشتہ ماہ ٹرمپ نے بات چیت کا سلسلہ اچانک روک دینے کا اعلان کیا تھا۔ٹرمپ نے طالبان کے ساتھ بات چیت کا سلسلہ روک دیا تھا۔ اس بات چیت کا مقصد امریکی اور غیر ملکی افواج کے انخلاءکے معاہدے تک پہنچنا ہے ، اور اس کے مقابل طالبان کی جانب سے سیکورٹی ضمانتیں حاصل کرنا ہے۔اس سے قبل طالبان نے ستمبر کے دوران کابل میں دھماکے کیے تھے۔ ان کارروائیوں میں ایک امریکی فوجی سمیت 12 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔امریکا یہ باور کرا چکا ہے کہ اس نے ٹرمپ کی جانب سے طالبان کے ساتھ بات چیت سے علاحدگی اختیار کرنے کے بعد سے افغانستان میں شدت پسندوں کے خلاف کارروائیوں کی رفتار تیز کر دی ہے۔

فضل الرحمن کا حکومت کے خا تمہ کے لیے تحریک چلانے کا اعلان

کراچی (وقائع نگار) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے حکومت کے خاتمے کے لیے تحریک چلانے کا اعلان کردیا۔کراچی میں احتجاجی سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ تمام اپوزیشن جماعتیں متفق ہیں، حکومت کی گرتی دیوار کو ایک دھکا دینے کی ضرورت ہے۔مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ معیشت سمندر میں غرق ہورہی ہے اور یہ عیاشیاں کررہے ہیں، عوام سبزیاں نہیں خرید سکتی اور یہ ٹماٹر 17 اور مٹر کی قیمت 5 روہے کلو بتاتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ووٹ کو چوری کرکے اقتدار پر قبضے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔انہوں نے کہا کہ ایک کروڑ نوکریاں دینے والے 400 ادارے بند کرنے جارہے ہیں جبکہ لاکھوں لوگوں کو بے روزگار کردیا گیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ افواج پاکستان کی قیادت کو عدالتوں میں گھسیٹا گیا اور بے توقیر کیا گیا، ان کے پاس قانون ہے نہ قانونی چارہ جوئی کی اہلیت ہے، یہ جعلی پارلیمنٹ حساس قانون سازی نہیں کرسکتی۔جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ کا کہنا تھا کہ نئے انتخابات کرائیں جائیں اس کے لیے تحریک جاری رہے گی۔انہوں نے کہا کہ حکمران جماعت اپنے احتساب سے فرار حاصل کررہی ہے تاہم حکمرانوں کو ان کے ہی آئینے میں چہرہ دکھانے کا وقت آگیا ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ الیکشن کمیشن اپنا وجود کھونے سے پہلے عوام کو مطمئن کرے اور غیر ملکی فنڈنگ کیس کو منطقی انجام تک پہنچائے۔مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ ہم نے یہ ملک جمہوریت اور عوام کے لیے حاصل کیا تھا۔

کا شانہ لاہور شادی کی آڑ میں لڑکیوں کو باہر بھیجنے اور زیادتی کا انکشاف

لاہور (لیڈی رپورٹر‘ خصوصی رپورٹر) سپرنٹنڈنٹ کاشانہ لاہور افشاں لطیف کو حراست میں لے لیا گیا۔ افشاں لطف کو سرکاری رہائش گاہ پر قبضہ کے الزام میں حراست میں لیا گیا۔ یہ ویڈیو پیغام سوشل میڈیا پر وائرل ہوتے ہی خبریں چینل۵ نے تحقیقات کا آغاز کر دیا۔ اس حوالے سے وزیر قانون راجہ بشارت نے خبریں چینل ۵ سے خصوصی طور پر گفتگو کرتے ہوئے کہا ہ یہ خاتون الزام لگا رہی ہیں آج سے ڈیڑھ ماہ پہلے چیف منسٹر انسپکشن ٹیم نے اس خاتون کو ٹرانسفر کا کہا مگر یہ مسلسل چارج نہیں چھوڑ ہی تھی۔ آج جب چیف منسٹر انسکپشن ٹیم ان کے آفس گئیں تو انہوں نے اندر سے تالے لگا لئے بعد میں خواتین آفیسر نے پولیس اہلکاروں کو بلوایا کہ دروازہ کھلوائیں تاکہ ہم چارج سنبھال سکیں۔ تفصیلات کے مطابق سپرنٹنڈنٹ کاشانہ لاہور کو سرکاری رہائش گاہ پر قبضہ کے الزام میں حراست میں لیا گیا۔ افشاں لطیف نے آتے ہی ادارے کی ڈی جی کرن امتیاز پر الزامات لگائے۔ افشاں لطیف کا کہنا تھا کہ کرن امتیاز کم عمر لڑکیوں پر شادی کیلئے دباﺅ ڈالتی ہیں۔ ذرائع کے مطابق خاتون افسر کے ساتھ شوہر کو بھی حراست میں لے کر رہائش خالی کرائی گئی ہے۔ خاتون افسر پر تبادلے کے باوجود رہائش گاہ خالی نہ کرنے کا الزام تھا۔ افشاں لطیف کا ویڈیو میں کہنا ہے کہ ادارے کی بچیاں میری بیٹیوں کی طرح ہیں۔ کاشانہ لاہور میں بچوں کی عزت پر آنچ نہیں آنے دوں گی۔ ویڈیو میں انکشاف کئے ہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب تحقیقات کریں۔ افشاں لطیف کا کہنا تھا کہ مجھے ہٹانے کا مطلب شواہد کو غائب کرنا ہے جن رازوں سے پردہ اٹھایا انہیں سامنے لانا ضروری ہے۔ رازوں کے اصل حقائق سامنے لائے بغیر نہیں جاﺅں گی۔ دوسری جانب معائنہ ٹیم نے افشاں لطیف کے الزامات بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ تحقیقات میں ان کا اپنا کر دار مشکوک نکلا ہے۔ تبادلے سے بچنے کیلئے افشاں لطیف نے الزامات عائد کئے جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب نے کاشانہ لاہور کی وائرل ویڈیو کا نوٹس لیتے ہوئے سیکرٹری سوشل ویلفیئر پنجاب سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے معاملے کی ہر پہلو سے انکوائری کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ الزامات کی چھان بین کرکے حقائق سامنے لائے جائیں۔ تحقیقات میں جو بھی قصور وار ہوا بلا امتیاز کارروائی ہوگی جبکہ وزیر قانون راجہ بشارت نے خبریں چینل ۵ سے خصوصی طور پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نہ ہی کوئی گرفتاری ہوئی ہے اور نہ ہی کچھ اور میرا خود رابطہ ہوا ہے۔ ان خاتون سے اور میں نے کہا ہے آپ کو جو مسئلہ ہے آپ آکر بات کریں جبکہ چیف منسٹر نے انسپکشن ٹیم کے ذریعے پیغام بھی بھجوایا ہے مگر صرف ایک ٹرانسفر رکوانے کے لئے کبھی یہ اخباروں میں اپنے کالم چھپواتی ہیں اور کبھی سوشل میڈیا کا سہارا لیتی ہیں اور ان کا یہ مسئلہ اب سے نہیں چل رہا بلکہ بطور وزیر قانون میں نے چارج سنبھالا یہ مسئلہ اس وقت سے ہے اور اب آکر انہوں نے الزام تراشی شروع کر دی ہے۔

فیس بک پر چلنے والی سٹوری غلط طور پر میرے نام سے منسوب کی گئی :شمع جو نیجو

لندن (بیورو رپورٹ) خبریں کی معروف کالم نویس شمع جونیجو نے بتایا ہے کہ چند روز سے فیس بک پر ان کے خلاف سینکڑوں نہیں ہزاروں جھوٹے الزامات عائد کئےجا رہے ہیں۔ یہ سٹوری پاکستان میں سوشل میڈیا پرمتواتر چل رہی ہے کہ کراچی میں کسی چوک پر ٹریفک کانسٹیبل نے کار میں سوار خاتون کو روکا تو اس نے پولیس والے کو دھمکایا۔ یہ واقعہ ایک معروف ٹی وی چینل نے نشر بھی کیا لیکن سوشل میڈیا نے اس پر ایک جعلی سٹوری گھڑی کہ وہ خاتون جس بااثر شخصیت کی واقف کار تھی اور اسی بنیاد پر پولیس والے کو دھمکیاں دے رہی تھیں۔ شمع جونیجو نے بتایا کہ کسی سوشل میڈیا والے نے اس جعلی سٹوری میں میرا نام اور میری تصویر دے دی کہ یہ وہ خاتون ہے خبر کے ساتھ میری آصف زرداری صاحب کے ساتھ تصویر وائرل کر دی۔ حالانکہ خبریں کے قارئین جانتے ہیں کہ پیپلزپارٹی کے لیڈر جناب زرداری صاحب کا میں نے لندن میں انٹرویو کیا تھا جو خبریں کے پشاور سے کراچی تک 6 سٹیشنوں پر بیک وقت شائع ہوا۔ یہ انٹرویو کے ساتھ لی جانے والی تصویر تھی اور جہاں تک کراچی کے ایک چوک پر ٹریفک پولیس والے سے لڑنے والی خاتون کا تعلق ہے۔ ریڈیو میں جو خاتون دکھائی گئی ہے وہ شکل صورت میں بھی مجھ سے ہزار درجے مختلف ہے۔ شمع جونیجو نے خبریں کو بتایا کہ اس جعلی سٹوری کے جواب میں مجھے گالیوں سے نوازا گیا۔ اور بیشمار میسج ملے جس میں مجھے، میرے بچوں کو برا بھلا کہا گیا حالانکہ میں برسوں پہلے لاہور اور کراچی میں ضرور رہی اور میرا گھر آج بھی سندھ میں ہے جس میں میری بہن رہتی ہیں دوسرے میں تو کئی برسوں سے پاکستان میں داخل بھی نہیں ہوئی۔ شمع جونیجو نے بتایا کہ میرا پتہ تلاش کر کے کچھ نامناسب قسم کے لوگ میری بہن کے گھر پہنچے اور میرا پتہ دریافت کیا۔ میری بہن نے بتایا کہ وہ تو کتنے سال سے لندن میں رہتی ہیں وہ خود پولیس والے کی بیوی ہیں جو اقوام متحدہ میں کام کرتا ہے اور اس کے بیٹے اور بیٹی کا کوئی تعلق بھی پاکستان میں ہونے والے واقعہ سے نہیں ہے۔ شمع جونیجو نے بتایا کہ کئی دن سے میں ذہنی عذاب کا شکار ہوں اور فیس بک پر جواب دیتے دیتے تھک گئی ہوں لیکن یہ پراسرار لوگ میرا پیچھا نہیں چھوڑ رہے ان میں ایک وفاقی وزیر زرتاج گل کا اکاﺅنٹ بھی نظر آیا جو لگتا ہے کہ کسی نے جعلی بنایا ہے۔ شمع جونیجو نے کہا کہ میں لندن میں قانون میں پی ایچ ڈی کر رہی ہوں اور آصف زرداری صاحب کے علاوہ بھی میں نے بہت سی بڑی شخصیتوں کے انٹرویو کئے ہیں۔ زندگی میں کبھی ایسا واقعہ پیش نہیں آیا ٹریفک پولیس کانسٹیبل سے لڑنے والی خاتون کی سوشل میڈیا پر تصویر بھی موجود ہے جو پاکستان میں اُردو کے قارئین میری تصویر کے ساتھ ملا کر دیکھ سکتے ہیں اور سچ اور جھوٹ کا خود اندازہ کر سکتے ہیں۔ آخر میں انہوں نے کہا کہ میں نے پاکستان میں ایف آئی اے کی سائبر کرائم اتھارٹی سے رابطہ کیا ہے اور ایف آئی اے کے ڈائریکٹر سلطان خواجہ نے مجھے یقین دلایا ہے کہ میں کوائف انہیں ارسال کروں۔ وہ ملزموں کا پتہ کروائیں گے جومجھے اور پاکستان میں میری چھوٹی بہن کو ہراساں کر رہے ہیں۔

کیا ٹرمپ الیکشن سے پہلے امریکی فوج لے جائینگے ؟ضیا شاہد

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں اور تبصروں پر مشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی ضیا شاہد نے کہا ہے کہ چند روز پہلے بڑا بحران نظر آ رہا تھا کہ علوم ہوتا تھا کہ پتہ نہیں ہمارے اداروں میں آپس میں لڑائی نہ شروع ہو جائے اور ملک کے حالات ایسے ہیں ہم اس قسم کے اندرونی تصادم کے متحمل نہیں ہو سکتے۔ خدا کا شکر ہے کہ چیف جسٹس صاحب اور دوسرے جج صاحبان نے بہت معاملہ فہمی سے اور نہایت دانشمندی سے اس مسئلے کا حل نکالا اور اس سے یہ بات طے ہو گئی کہ جو قانون موجود نہیں ہے اس کے لئے قانون بنے گا اور آرمی چیف بارے انہوں نے ایک دن پوچھ لیا تھا کہ ان کی مدت ملازمت کے کتنے دن باقی ہیں تو ان کو بتایا گیا کہ کل رات کے بعد وہ فارغ ہو جائیں گے تو انہوں نے کہا کہ اس کا مطلب ہے کہ کل ہی فیصلہ کرنا پڑے گا پرسوں انہوں نے کہاتھا۔ کل ہی انہوں نے فیصلہ کر دیا 6 مہینے ان کو دے دیئے اور چھ ماہ کے اندر متبادل قانون سازی جو ہے وہ کرنے کے بعد معاملہ حل ہو جائے گا۔ لوگ کہتے ہیں کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر پارلیمنٹ جو ہے اس میں آئین میں تبدیلی کے لئے دو تہائی اکثریت کی ضرورت محسوس نہیں ہو گی کیونکہ سادہ اکثریت سے قانون بن سکتا ہے۔ سادہ اکثریت عمران خان کے پاس قومی اسمبلی میں ہے۔ قانون بن گیا اور 3 سال ہی قانون میں رکھے تو 3 سال کی توسیع مل سکتی ہے گویا مذاق میں لوگ کہہ رہے تھے جی باجوہ صاحب کے خلاف جو طاقتیں سرگرم عمل تھیں۔ ہمارے بہت سے سیاست میں بھی لوگ تھے جیسے مولانا فضل الرحمن ہیں یا دوسرے ہیں ان کو تو فائدہ ہو گیا کہہ رہے ہیں کہ ان کو تو فائدہ ہو گیا۔ 6 مہینے بعد 3 سل کی اور مل جائے گی ان کو تو ساڑھے تین مل گئے۔ میں نے کہا کہ اڑھائی سال دیں گے اگر وہ قانون منظور کرنے میں کامیاب ہو گئے۔ یہ وقتی طور پر جو بحران تھا وہ ختم ہو گیا۔ اس بحران نے ایک سبق دیا ہے کہ ہمارے ہاں جو آپس میں تصادم کی فضا ہے وہ اتنی زیادہ ہے اس کا مطلب یہ ہے کہ ملکی اتحاد جو ہے اس میں ہم یکسو نہیں ہیں اور ٹکڑوں میں بٹے ہوئے ہیں اور ایک دوسرے سے متصادم قوم کو بڑا مشکل ہوتا ہے چلانا۔ ہم سے ہر ایک کو چیف جسٹس صاحب اور دوسرے جج صاحبان نے موقع دیا ہے کہ جس طرح سے انہوں نے حکومت کو موقع دیا ہے کہ وہ اپنی غلطیوں کی اصلاح کر لے جو صحیح طریقہ ہے کوئی قانون موجود نہیں ہے تو قانون تیار کر لے اس طریقے سے سیاستدانوں کو بھی موقع دیا ہے کہ آپ بھی سوچ لیں کہ اگر اس قسم کا کوئی کرائسز سامنے آتا ہے تو آپ کا اندرونی اتحاد پارہ پارہ نہ ہو جائے۔ میرا خیال ہے کہ حکومت قانون بنانے میں کامیاب ہو جائے گی کیونکہ میری معلومات کے مطابق تو پیپلزپارٹی بھی کہہ چکی ہے کہ جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت کی توسیع کے معاملے میں وہ مخالف نہیں ہیں۔ اپوزیشن جماعتیں مطالبہ کر رہی ہیں کہ فوج کی آئندہ الیکشن میں مداخلت نہیں ہونی چاہئے ہو سکتا ہے اس وقت حکومت کے ساتھ کچھ طے ہو جائے۔ آج جو خبر آئی ہے کہ کابینہ نے فیصلہ کیا ہے اس قانون سازی کے لئے اپوزیشن کو اعتماد میں لیں گے۔ امریکہ صدر ٹرمپ نے اچانک افغانستان کا دورہ کیا ہے اور 19 گھنٹے وہاں گزارے ہیں اور کہا ہے کہ ہم جب تک معاملات کلیئر نہیں ہو جاتے افغانستان نہیں چھوڑیں گے اس سوال کے جواب میں ضیا شاہد نے کہا کہ پاکستان کے لئے بہت بڑی خبر ہے کہ جب لیٹ نائٹخبر آئی تو صرف دو ایک اخباروں میں چھوٹی سرخی کے ساتھ چھپ سکی ہے کہ ٹرمپ اچانک کابل پہنچ گئے۔ آج اس کی تفصیلات معلوم ہوئی ہیں کہ وہ 19 گھنٹے کابل میں رہے اس دوران میں ضروری ملاقاتیں کی ہیں اور امن مذاکرات کی غیر مشروط طور پر بحال کرنے کا اعلان کیا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ پچھلے مذاکرات میں جو مشکل امور تھے وہ صدر ٹرمپ نے خود آ کربات چیت کے بعد کسی نتیجے پر وہ پہنچے ہوں گے البتہ یہ بات انہوں نے صحیح کہی ہے کہ ہم خود بھی یہ چاہتے ہیں کہ جب تک کوئی تصفیہ نہ ہو جائے اچانک افغانستان چھوڑ کر نہیں جانا چاہتے۔ پہلے بھی امریکہ کا مفاد ختم ہو گیا تھا اور وہ چھوڑ کر چلے گئے تھے بعد میں متحارب فریقوں کے درمیان لڑائی شروع ہو گئی تھی۔ میں نے کابل دیکھا ہے۔ کابل شہر کو آپ دو حصوں میں تقسیم کر سکتے ہیں۔ ایک وہ ہے جسے آپ بھوتوں کا شہر کہہ سکتے ہیں جہاں پر مکان گرا ہوا ہے۔ اس طرح سے ہوا تھا مختلف دھڑے لڑ پڑے اور ایک دوسرے پر سامنے رکھ کر گولہ باری کی جس سے بے تحاشا جانی نقصان ہوا اور پراپرٹی تباہ ہو گئی۔ صدر ٹرمپ کو زیادہ سے زیادہ کوشش کرنی چاہئے کہ وہ اپنے الیکشن سے پہلے وہ کسی نتیجے پر پہنچ جائیں اور وہاں سے انخلا ہو سکے اور کوئی معاہدہ ہو سکے۔ ٹرمپ نے پچھلے انتخابات میں وعدہ کیا تھا کہ افغانستان سے فوجیں لے آئیں گے اب یہ ان کے لئے ایک چیلنج ہے کہ یہی وجہ ہے کہ اس دورے کی کوئی ڈھول نہیں پیٹے گئے بڑی خاموشی سے رازداری سے وہ آئے جو ضروری بات کرنا تھا جس سے بھی بالمشافہ ملاقات کرنا تھی کیونکہ حساس نوعیت کی باتیں آمنے سامنے ہی ہو سکتی ہیں۔ جہاں مذاکرات اگر رک گئے تھے ضروری تھا کہ ان رکاوٹوں کو دور کیا جائے۔ اب امن مداکرات دوبارہ شروع ہونے کا امکان نظر آئے گا۔ امریکہ میں صدارتی الیکشن سر پر ہیں اس لئے افغانستان میں امن بحال کرانے اور فوجی انخلا بارے صدر ٹرمپ سنجیدہ نظر آتے ہیں، الیکشن سے قبل وہ طالبان سے صلح نامہ ضرور کرنا چاہتے ہیں تاکہ اس کی بنیاد پر کمپئن کروائی ٹرمپ کی پوزیشن مضبوط ہے ان کے پاس بھاری وسائل اور مضبوط گروپ موجود ہے تاہم اصل فیصلہ تو عوام کریں گے۔ صدر ٹرمپ کو مواخذے کا بھی سامنا ہے اور کانگریس نے پوچھ گچھ کیلئے انہیں بلا لیا ہے۔ کاشانہ لاہور میں بچیوں سے جسم فروشی کرانے کی خبر افسوسناک ہے۔ اس سے قبل بھی لوگ دارالامان بارے دبے الفاظ میں بتاتے رہے ہیں کہ وہاں معاملات بہت خراب ہیں تاہم یہ معاملہ خواتین سے متعلق ہے اس لئے اس بارے مکمل تحقیقات کے بعد بات ہونی چاہئے۔