نئی دہلی: (ویب ڈیسک) بھارت میں ذات پات کے انسان دشمن نظام نے بھارتی صدر کو بھی نہ بخشا، نچلی ذات کی وجہ سے نسلی امتیاز کا مسلسل سامنا کرنے والی بھارتی صدر کو مندر میں مورتیوں کے پاس جانے سے روک دیا گیا۔
بھارتی خاتون صدر دروپدی مرمو کا تعلق قبائلی ادیواسی ذات سے ہے، نچلی ذات کی وجہ سے بھارتی صدر کو مندروں میں نسلی امتیاز کا مسلسل سامنا ہے، گزشتہ دنوں مندر جانے پر بھارتی صدر کو مورتیوں کے قریب جانے سے روک دیا گیا تھا۔
بھارتی صدر ملک کے دارالحکومت نئی دلی میں مندر کا دورہ کر رہی تھیں، مذکورہ مندر میں صرف برہمن ذات کے ہندوؤں کو مورتیوں کے قریب جانے کی اجازت ہے، بھارتی صدر کے ساتھ ملک کے دارالحکومت میں امتیازی سلوک بھارت کی ہندوتوا سوچ کو عیاں کر رہا ہے۔
بی جے پی نے ادیواسی خاتون کو صدر تو تعینات کر دیا لیکن متعصب سوچ پھر بھی غالب رہی، انہی وجوہات کی بنا پر دنیا بھارت میں مذہبی آزادی اور نسلی امتیاز پر شدید تنقید کر رہی ہے۔