سوئزرلینڈ: (ویب ڈیسک ) اگرآپ 35 سے 40 برس کے ہیں تو یاد ہوگا کہ ایک زمانے میں پیمپر باندھے بچے کی اینی میٹڈ گف بہت مقبول ہوئی تھیں جو انٹرنیٹ اٹیچمنٹ کے طور پر تیزی سے وائرل ہوئی تھیں۔ اس میں ایک بچے کو بے ساختہ ناچتے دیکھا جاسکتا ہے اور اب وہی بچہ دوبارہ بھیس بدل کر سامنے آگیا ہے۔
اسے 26 سال قبل دنیا میں یکساں طور پر مقبول ہونے والی میم کا درجہ حاصل تھا۔
اسے پہلی مرتبہ بنانے والے اینی میٹر مائیکل جیرارڈ، رابرٹ لیورے اور جان چیڈوِک نے ڈانس کرتے بچے کو اب تھری ڈی رخ دیا ہے اور اس میں کئی تبدیلیاں کی ہیں۔ لیکن اب اسے بطور این ایف ٹی یا نان فنجیبل ٹوکن کے طور پر پیش کیا جارہا ہے۔
اس بچے کی اینی میشنگ گف نے گنیزبک آف ورلڈ ریکارڈ بھی قائم کیا تھا کیونکہ یہ سب سے زیادہ دیکھی اور ڈاؤن لوڈ کی جانے والی اینی میشن ویڈیو بھی تھی اور لوگ اسے اپنے ڈیسک ٹاپ پر بار بار دیکھا کرتے تھے۔ تاہم اب اس میں کچھ ری مکس میوزک بھی شامل کیا گیا ہے۔
اب اس کے رنگ اور وضاحت کو بڑھاکر اسے مزید حقیقی بنایا گیا ہے۔ ایک مقام پر اس بچے کے بہت سے سر بنائے گئے ہیں جو عہدِ جدید کی تیزرفتار اور ناقابلِ اعتبار زندگی کو ظاہر کرتے ہیں۔ ایک اور جگہ پر بچے کو پروں کے ساتھ بھی دکھایا گیا ہے۔
26 برس قبل اسے تھری ڈی اسٹوڈیو میکس کے اولین سافٹ ویئر پر بنایا گیا تھا جس کا مقصد لوگوں کو اینی میشن کی اہمیت سے آگاہ کرنا تھا۔ اس کے بعد ڈانسنگ بے بی کے پوسٹر چھپے، اسکرین سیور بنائے گئے اور ٹی شرٹ بھی چھاپی گئی تھیں۔ اگرچہ یہ ایک ہلکی پھلکی اور لو ریزولوشن تخلیق تھی لیکن اس نے پوری دنیا کو محظوظ کیا تھا۔